Tag: Germany

  • جرمنی میں دو سال بعد نمازعید کی ادائیگی، مسلمانوں میں خوشی کی لہر

    جرمنی میں دو سال بعد نمازعید کی ادائیگی، مسلمانوں میں خوشی کی لہر

    فرینکفرٹ : جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں پاکستان جرمن سول فورم کے زیراہتمام مرکزی نمازعیدالضحٰی کا اجتماع منعقد کیا گیا جس میں پاکستانیوں سمیت مختلف ممالک کی مسلم برادری نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔

    اس اجتماع کی اہم بات یہ تھی کہ یہاں گزشتہ دو سال سے کورونا وائرس کی وبا کے باعث لگنے والی پابندیوں کی وجہ سے عیدین کی نمازوں کا اجتماع منعقد نہیں ہوتا تھا۔

    فرینکفرٹ اور گرد و نواح میں آباد مسلمان بالخصوص پاکستانی کمیونٹی کے لئے عیدین کی خوشیاں ایک دوسرے کے ساتھ بانٹنے کیلئے سینئر صحافی و سماجی شخصیت شبیر احمد کھوکھر کی جانب سے اجتماعی نماز عید کا بڑے ہال میں اہتمام کیا گیا۔

    کوورنا پابندیوں کے خاتمے اور دوسالہ وقفے کے بعد جرمنی میں مقیم پاکستانیوں نے اپنے اہل خانہ کے ساتھ سالباؤ ٹیٹوز فورم کے بڑے ہال میں نمازعیدالضحٰی ادا کی۔

    حاضرین نے شبیر احمد کھوکھر اور ان کی ٹیم کی طرف سے بہترین انتظام اور باہمی ہم آہنگی کا موقع فراہم کرنے پر بہت سراہا، ان کا کہنا تھا کہ ہال میں آکر عید کی خوشیاں اور رونقیں دوبالا ہوجاتی ہیں۔

    علامہ محمد صدیق مصطفائی نے سنت ابراہیمی اور عیدالضحٰی کے حوالے سے تفصیلی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ دیار غیر میں آباد مختلف مملکوں کے مسلمانوں سمیت پاکستانیوں کو آپس میں مضبوط بھائی چارے اور اتحاد کی اشد ضرورت ہے۔

    آخر میں عالم اسلام بالخصوص وطن عزیز پاکستان کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں کی گئی۔

  • روسی گیس کی بندش، جرمنی نے شہریوں کو خبردار کردیا

    روسی گیس کی بندش، جرمنی نے شہریوں کو خبردار کردیا

    برلن : جرمنی کو روس کی جانب سے گیس کی ترسیل میں کافی حد تک کمی کے براہ راست اثرات جرمنی کی معیشت پر پڑے جس کے سبب مہنگائی میں روز بروز اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    جرمنی نے توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہنگامی اقدامات کا بھی اعلان کیا جس میں کوئلے کے استعمال میں اضافہ بھی شامل ہے۔

    اس سلسلے میں جرمنی کے وزیر معیشت رابرٹ ہیبک نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ جرمنی میں اس وقت گیس قلت کی شکار اشیاء میں سے ایک ہے۔

    انہوں نے کہا کہ روس کی جانب سے گیس کی سپلائی میں کی جانے والی کمی کو دیکھتے ہوئے ملک کے ایمرجنسی گیس پلان کا الرٹ لیول بڑھایا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب یورپی یونین میں شامل کئی ممالک کی معاشی ترقی میں جون کے مہینے میں شدید گراوٹ دیکھنے میں آئی ہے۔

    گزشتہ دنوں ہونے والے سروے کے نتائج کے مطابق اشیاء کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے کورونا وبا کے بعد معمول پر آنے والی معیشت کو ایک بار پھر بڑے چیلنج سے دوچار کردیا ہے۔

    ایس اینڈ پی گلوبل کے چیف بزنس اکانومسٹ کرس ولیمسن نے کہا ہے کہ معاشی سرگرمی میں سست روی کی بڑی وجہ قیمتوں میں ہونے والا اضافہ ہے۔

    کرس ولیمسن کے مطابق یہ سال2008 کے عالمی معاشی بحران کے بعد سب سے زیادہ غیرمتوقع صورت حال ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس فروری میں روس کی جانب سے یوکرین میں خصوصی ملٹری آپریشن کے آغاز سے ہی یورپ کے ممالک کو گیس کی فراہمی کے حوالے سے خدشات کا سامنا ہے۔

    امریکہ اور یورپی ممالک کی اکثریت یوکرین کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ گیس کے لیے ان میں سے زیادہ تر ملکوں کا انحصار روس پر ہے۔

  • منافع خوری کی روک تھام، بڑے کاروباری اداروں کے خلاف سخت فیصلہ

    منافع خوری کی روک تھام، بڑے کاروباری اداروں کے خلاف سخت فیصلہ

    برلن: جرمنی نے بڑے کاروباری اداروں کے خلاف قوانین سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ منافع خوری کو روکا جاسکے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق جرمنی کے وزیر برائے اقتصادیات نے بزنس جائنٹس کے خلاف قوانین کو سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اجارہ داری کے خاتمے سے متعلق حکام کو بااختیار بنانے کے لیے ایسے اقدامات کیے ہیں جن کے ذریعے وہ اشیا کی یکساں قیمتیں مقرر کر کے منافع خوری کرنے والی کمپنیوں کو بروقت روک سکیں گے۔

    مذکورہ بالا اقدام جرمن صارفین کے لیے پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی حکومتی کوششوں پر بڑھتی ہوئی تنقید کے بعد کیا گیا ہے۔

    یوکرین کے خلاف روس کی جنگ کے آغاز کے بعد سے دنیا بھر کی طرح جرمنی میں بھی گیس کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، گاڑیوں کے لیے ایندھن فراہم کرنے والی تمام پانچ بڑی کمپنیوں نے ایندھن کی قیمتوں میں یکساں طور پر اضافہ کیا ہے۔

    اس تناظر میں جرمن حکومت کی طرف سے یکم جون سے 3 مہینے کے لیے پیٹرول اور ڈیزل پر ٹیکسوں میں کمی کے باوجود اس کا فائدہ عام صارفین کو نہیں پہنچ سکا۔

    ایندھن کی قمیتوں میں 3 ماہ کی ٹیکس کٹوتی پر جرمن ٹیکس دہندگان کی 3 ارب ڈالر سے زائد کی رقم خرچ کی جائے گی اور اس کے نتیجے میں اصولی طور پر گیس اسٹیشنوں پر قیمتوں میں فی لیٹر 0.37 ڈالر تک کی کمی آنی چاہیئے تھی تاہم یقینی طور پر ایسا نہیں ہوا۔

    جرمن وزیر اقتصادیات سمیت بہت سارے ناقدین نے جرمنی میں تیل کی بڑی کمپنیوں پر ٹیکس کی مالی اعانت سے فائدہ اٹھانے کا الزام لگایا ہے۔

    واضح رہے کہ ایندھن کی قمیتوں پر ٹیکس چھوٹ دینے کو ایک برا فیصلہ سمجھا جا رہا ہے اسی لیے جرمن حکومتی اتحاد میں شامل دو جماعتوں گرین پارٹی اور فری ڈیموکریٹس نے اس معاملے پر ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہرایا ہے۔

    وزیر اقتصادیات بیبک کا تعلق گرین پارٹی سے ہے جبکہ وزیر خزانہ کرسچن لنڈنر فری ڈیمو کریٹس کی قیادت کرتے ہیں، اب بیبک موجودہ صورتحال کو اجارہ داری کے خلاف قوانین میں اصلاحات کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔

    ان کی اصلاحات کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ حکام کو چند بڑی کمپنیوں کے زیر تسلط بازاروں میں مداخلت کی اجازت دی جائے، چاہے وہاں مسابقتی قانون کی کوئی خلاف ورزی نہ بھی ہو۔

    جرمن وزارت اقتصادیات کے مطابق یہ ثابت کرنا تقریباً ناممکن ہے کہ چند کمپنیوں نے ملی بھگت سے ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر اتفاق کیا ہے۔

    دوسری جانب، ماہرین کا خیال ہے کہ بیبک کی سخت اصلاحات کے نتیجے میں چند کمپنیاں اپنے کاروبار کی جزوی بندش پر مجبور ہو سکتی ہیں۔

    بیبک کے منصوبے کا ایک اور اہم نکتہ ان قانونی رکاوٹوں کو کم کرنا ہے جو کمپنیوں کے خلاف اضافی منافع خوری ثابت کرنے کے لیے درکار ہیں، ان کمپنیوں کے خلاف منافع خوری کا ثبوت مہیا کرنا ایک پیچیدہ عمل ہے۔

    اس سلسلے میں بیبک کے منصوبے کا تیسرا حصہ تحقیقات کو مزید وسعت دینا اور مؤثر بنانا ہے، اجارہ داری کے خلاف حکام کو تحقیقات کے لیے براہ راست نئے ضابطے تیار کرنے کی اجازت فراہم کرنا بھی ہے۔

    علاوہ ازیں، جرمن وزیر کے مذکورہ بالا اقدامات کو مقامی سول سوسائٹی نے سراہا ہے، سول سوسائٹی نمائندگان کا کہنا ہے کہ اقدامات صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کرنے والی کمپنیوں کو باز رکھنے میں معاون ہوں گی جس کا براہ راست فائدہ صارفین کو ہوگا۔

  • ‘یوکرین کی بندرگاہ کھول دیں’، عالمی رہنماؤں کی روس سے اپیل

    ‘یوکرین کی بندرگاہ کھول دیں’، عالمی رہنماؤں کی روس سے اپیل

    ماسکو: دنیا بھر میں بڑھتے غذائی بحران پر فرانس اور جرمنی نے روس سے بڑا مطالبہ کردیا ہے۔

    فرانسیسی صدر کا کہنا ہے کہ پیرس اور برلن نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے درخواست کی ہے کہ اقوام متحدہ کی قرارداد کے مطابق یوکرین کی بندرگاہ اودیسا کا محاصرہ ختم کیا جائے۔

    برسلز میں صحافیوں سے گفتگو میں فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون نے بتایا کہ ہم نے روسی صدر سے ٹیلی فونک گفتگو میں کہا کہ وہ جتنی جلدی ممکن ہوسکے یوکرینی صدر کے ساتھ براہ راست ملاقات کی تجویز قبول کرلیں ۔

    یورپی ملکوں کا دعویٰ ہے کہ یوکرین کا بحری محاصرہ غلات کی برآمدات میں کمی کی اصل وجہ ہے تاہم روس اس دعوے کو مسترد کرتا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: امریکا کی روس یوکرین جنگ سے متعلق بڑی پیشگوئی

    روسی وزیر خارجہ کی ترجمان ماریا خازارووا نے اپنے تازہ ترین بیان میں کہا کہ بحیرہ اسود اور بحیرہ آزوف میں غیر ملکی بحری جہازوں کی آمد روکنے کا مغربی دعویٰ بے بنیاد ہے روس ہر روز انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کوریڈور کھولتا ہے لیکن یوکرینی حکام اس معاملے پر بالکل تعاون نہیں کرتے۔

    دوسری جانب یورپی کونسل کے سربراہ شارل میشل نے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک نے روسی تیل کے بڑے حصے کی درآمد پر پابندی عائد کرنے پر اتفاق کیا ہے تازہ ترین پابندیوں کی نفاذ کی وجہ سے یورپی یونین کے لئے روسی گیس کی درآمدعمل طور پر نوے فیصد کم ہوجائے گی۔

    ادھر کروشیا کے صدر نے خبردار کیا ہے کہ روسی آئل سیکٹر پر یورپی یونین کی نئی پابندیوں کی قیمت یورپی شہریوں کو چکانا پڑے گی، انہوں نے کہا کہ اس پابندی سے روسی کرنسی پر کوئی اثر نہیں پڑے گا اور روس کو نئے خریدار با آسانی مل جائیں گے۔

  • ٹرین اور بس میں خوفناک تصادم، بس جل کر مکمل تباہ

    ٹرین اور بس میں خوفناک تصادم، بس جل کر مکمل تباہ

    برلن : جرمنی میں ٹرین اور بس کی ٹکر کے نتیجے بس مکمل طور پر جل کر تباہ جبکہ ٹرین بھی پٹری سے اتر گئی۔ حادثے میں متعدد افراد شدید زخمی ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جنوبی جرمنی میں ریلوے پھاٹک پر بس اور ٹرین کی ٹکر ہوئی جس کے نتیجے میں ٹرین کی کئی بوگیاں پٹڑی سے اتر گئیں۔

    The wreckage of the bus pictured near the railway line at Blaustein.

    تصادم اتنا شدید تھا کہ بس کا ڈرائیور فرنٹ شیشہ توڑتے ہوئے باہر جا پڑا اور بری طرح زخمی ہوگیا۔ خوش قسمتی سے بس میں  مسافر سوار نہیں تھے۔

    دوسری جانب ٹرین میں ٹرین کا ڈرائیور اور دو مسافر بھی شدید زخمی ہوئے ہیں جب کہ دیگر مسافروں کو معمولی نوعیت کی چوٹیں آئی ہیں۔

    Germany Train Accident

    پولیس کا کہنا ہے کہ ٹرین میں 74 مسافر سوار تھے جنہیں حادثے کے بعد ایک قریبی اسپتال میں لے جایا گیا اور طبی امداد فراہم کی گئی۔

    Germany Train Accident

    خبر کے مطابق حادثے کے بعد بس میں آگ لگ گئی اور وہ مکمل طور پر خاکستر ہوگئی۔ مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ بس اور ٹرین کی ٹکر اس وقت ہوئی جب قریب ہی ایک موٹر سائیکل کا حادثہ ہوا تھا جس کے باعث بس پھاٹک کے بیچ میں ریلوے لائن پر پھنس گئی تھی۔

  • جرمنی میں چور بے قابو : سوا لاکھ سائیکلیں غائب

    جرمنی میں چور بے قابو : سوا لاکھ سائیکلیں غائب

    برلن : یورپ کے سب سے بڑے ملک جرمنی میں سائیکل چلانے کا رجحان کافی مقبول ہے اور کورونا وبا کے دنوں میں سائیکل ہر شخص کی ضرورت بن گئی۔

    جرمنی میں گزشتہ برس سائیکلیں چوری کے واقعات میں ریکارڈ کمی کے باوجود تقریباً سوا لاکھ سائیکلیں چوری ہوئیں۔ جرمن انشورنس کمپنیوں کے مطابق نقصان کی کُل مالیت ایک سو دس ملین یورو رہی۔

    جرمنی میں سائیکل سواری ایک عوامی شوق ہے اور موٹر گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی طرح عام طور پر سائیکلوں کی بھی انشورنس کروائی جاتی ہے۔

    Asre Hazir – Portal

    انشورنس کا کام کرنے والی مختلف جرمن کمپنیوں کی وفاقی تنظیم جی ڈی وی کی طرف سے منگل انیس اپریل کے روز برلن میں بتایا گیا کہ گزشتہ برس پورے ملک میں تقریباﹰ سوا لاکھ سائیکلیں چوری ہوئیں۔

    ریکارڈ کمی کی وجہ کورونا کی وبا
    یہ تعداد2021ء میں2020ء کے مقابلے میں ریکارڈ حد تک کم رہی۔2020ء میں پورے ملک میں ایک لاکھ دس ہزار ایسی سائیکلیں چوری ہوئی تھیں، جن کے مالکان نے ان سائیکلوں کی باقاعدہ انشورنس کروا رکھی تھی۔ اگر غیر بیمہ شدہ سائیکلوں کی چوری کے واقعات کو بھی شامل کیا جائے، تو یہ سالانہ تعداد کہیں زیادہ بنتی ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق سائیکل چوری کے واقعات میں ریکارڈ کمی کا سبب زیادہ تر کورونا وائرس کی عالمی وبا بنی، کیونکہ عام شہری زیادہ تر طویل عرصے تک اپنے گھروں میں ہی رہے تھے اور سائیکل سواری کے رجحان میں ہوم آفس، لاک ڈاؤن اور دیگر وجوہات کے باعث کمی دیکھی گئی تھی۔

    نقصان کی سالانہ مالیت 110 ملین یورو
    جرمن انشورنس کمپنیوں کی ملکی تنظیم جی ڈی وی کے مینیجنگ ڈائریکٹر ژورگ آسموسن نے برلن میں صحافیوں کو بتایا کہ 2021ء میں تقریباﹰ سوا لاکھ سائیکلوں کی چوری کے نتیجے میں ان کے مالکان اور یوں انشورنس کمپنیوں کو مجموعی طور پر 110 ملین یورو کا نقصان ہوا۔

    اہم بات یہ بھی ہے کہ پچھلے سال 2020ء کے مقابلے میں پورے ملک میں سائیکلیں تو 15 ہزار کم چوری ہوئیں، تاہم ان کی مالیت 2020ء میں چوری کے ایسے واقعات کے باعث ہونے والے مالی نقصانات کے تقریباﹰ برابر رہی۔ اس کا سبب یہ تھا کہ اس دوران عام جرمن شہریوں میں مقابلتاﹰ زیادہ مہنگی سائیکلیں خریدنے کا رجحان بھی کافی زیادہ ہو گیا تھا۔

    اوسط قیمت 860 یورو
    ژورگ آسموسن نے سائیکل چوری کے واقعات سے متعلق اپنی تنظیم کے سالانہ اعداد و شمار کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ گزشتہ کئی برسوں سے ملک میں سائیکلوں کی قیمتیں بھی زیادہ ہوئی ہیں اور عام صارفین بھی اب بہت اچھی اور مہنگی سپورٹس یا ماؤنٹین بائیکس خریدنے کو ترجیح دیتے ہیں۔

    آسموسن نے کہا کہ سائیکل چوری کے کسی واقعے کی وجہ سے دس سال پہلے کسی بیمہ شدہ بائیسکل کے مالک اور یوں متعلقہ انشورنس کمپنی کو اوسطاﹰ 440 یورو (475 ڈالر) کا نقصان ہوتا تھا۔ اب لیکن اسی فی کس نقصان کی مالیت تقریباﹰ دوگنا ہو کر 860 یورو (930 ڈالر) ہو چکی ہے۔‘‘

    جی ڈی وی کے سالانہ ڈیٹا کے مطابق جرمنی میں سادہ اور مقابلتاﹰ کم قیمت سائیکلوں کی چوری کے مقابلے میں بہت مہنگی ریسنگ بائیکس، ای بائیکس اور ماؤنٹین بائیکس کی چوری کا رجحان زیادہ ہے۔

  • جرمنی کے عوام روس کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے

    جرمنی کے عوام روس کے حق میں سڑکوں پر نکل آئے

    برلن : جرمنی کے شہر فرینکفرٹ میں مقامی باشندے روس کی حمایت میں روسی جھنڈوں کے ساتھ سڑکوں پر نکل آئے۔ جرمنوں نے یورپی ممالک میں روسیوں کے ساتھ امتیازی سلوک کی شدید مخالفت کی۔

    جرمنی میں اس طرح کی روس حمایت میں ریلی کا یہ پہلا موقع نہیں ہے۔ اس سے ایک روز قبل جرمنی کے شہر اسٹٹ گارٹ میں 200 کاروں کی روسی جھنڈوں کے ساتھ ایک ریلی نکالی گئی۔

    ریلی کے شرکاء نے “روسوفوبیا کو روکنے” اور “اسکولوں میں روسی بولنے والے بچوں کے ساتھ امتیازی سلوک بند کرنے کا نعرہ لگایا۔ احتجاج کے آغاز سے قبل روس اور جرمنی کے ترانے بجائے گئے۔

    اس کے علاوہ5 مارچ کو برلن میں بھی روسی بولنے والے شہریوں کی حمایت میں ایک اجتماعی ریلی کا اہتمام کیا گیا۔ شہر کے وسط میں واقع چوک میں 300 سے زیادہ لوگ جمع تھے۔

    لوگ روسی پرچم اور سینٹ جارج ربن لے کر آئے تھے۔ انہوں نے جرمن حکام پر الزام لگایا کہ حال ہی میں برلن اور ملک کے دیگر شہروں میں روسی شہریوں اور روسی زبان بولنے والے افراد کو ظلم و ستم کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    اس کےعلاوہ 19مارچ کو روسی وزارت خارجہ کے پہلے یورپی شعبے کے ڈائریکٹرالیکسی پیرامونوف نے کہا کہ ہر اس روسی کے خلاف جدوجہد جس نے یورپ کی سرحدوں کو محفوظ بنایا اور نازی فوج کے ظلم سے بچایا اس کے ساتھ ایسا رویہ اپنانا انتہائی غلط ہے۔

    روسی سفارت کار کو امید ہے کہ یورپ میں رہنے والے ایسے لوگ جو روس مخالفت میں روسی شہریوں سے متعصب رویہ اپنا رہے ہیں ہوش میں آجائیں گے اور اپنے لوگوں کے مفادات کو یاد رکھیں گے۔

  • جرمنی یوکرین کو مزید ہتھیار دینے سے پیچھے ہٹ گیا

    جرمنی یوکرین کو مزید ہتھیار دینے سے پیچھے ہٹ گیا

    برلن : جرمنی کی وزیر خارجہ اینالینا بیرباک نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ جرمنی ہتھیاروں کے شعبے میں یوکرین کی حمایت جاری رکھے گا لیکن شاید ہی اپنے فوجی ذخیرے کو مزید استعمال کرسکے گا۔

    میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ یوکرین کو کھیپ بھیجنے کے لیے بونڈیسور کی انوینٹریز میں شاید ہی کچھ اور بچا ہو، یہ وہی بات ہے جس کا ذکر جرمن وزیر دفاع کرسٹین لیمبریچ نے پہلے بھی کیا تھا۔

    تاہم یہ یوکرین کو جرمن دفاعی ٹھیکیداروں سے براہ راست نئے ہتھیار خریدنے سے نہیں روکتا۔ 26 فروری کو جرمن حکومت نے پہلی بار یوکرین کو ہتھیاروں کی ترسیل کی منظوری دی۔

    برلن نے کیف حکومت کو 1,000 ٹینک شکن ہتھیار اور 500 اسٹنگر میزائل بھیجے۔ اس دن کے اوائل میں رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ جرمنی نے نیدرلینڈز اور ایسٹونیا کو جرمن ساختہ پرانے ہتھیار یوکرین بھیجنے کی اجازت دے دی۔

    دومارچ کو یہ خبر آئی کہ برلن نے کیف سے جن ہتھیاروں کا وعدہ کیا تھا وہ یوکرین کے حوالے کر دیے گئے۔ 3 مارچ کو، ڈی پی اے نیوز سروس نے رپورٹ کیا کہ جرمن حکام نے یوکرین کو 2,700 اسٹریلا طیارہ شکن میزائل فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    یاد رہے کہ 24 فروری کوروسی صدر ولادیمیر پوتن نے دونباس جمہوریہ کے سربراہان کی مدد کی درخواست کے جواب میں ایک خصوصی فوجی آپریشن کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ماسکو یوکرین کے علاقوں پر قبضے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ اس کے بعد امریکہ یورپی یونین، برطانیہ اور کچھ دوسرے ممالک نے روسی افراد اور قانونی اداروں پر پابندیاں عائد کردیں۔

  • معمر شخص نے کرونا ویکسین کی 87 ڈوز لگوالیں، وجہ سامنے آ گئی

    معمر شخص نے کرونا ویکسین کی 87 ڈوز لگوالیں، وجہ سامنے آ گئی

    برلن: جرمنی میں ایک معمر شخص نے کرونا ویکسین کی 87 ڈوز لگوا لیں، جس پر انھیں گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی میں ایک 61 سالہ شخص نے مبینہ طور پر کووِڈ 19 ویکسین کی 87 ڈوز لگوا لیں، جمعہ کو مقامی اخبار نے رپورٹ میں کہا کہ مذکورہ شخص کو گرفتار کر کے تفتیش کی جا رہی ہے۔

    یہ رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب جرمنی کرونا انفیکشن کی نئی لہر کا سامنا کرتے ہوئے دیگر مغربی یورپی ممالک کے مقابلے میں اپنی ویکسینیشن کی شرح بڑھانے کے لیے جدوجہد کر رہا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق معمر شخص نے مشرقی صوبوں سیکسنی اور سیکسنی انہالٹ میں بار بار کئی ویکسینیشن مراکز پر جا کر کرونا ویکسین لگوائی۔

    یہ بھی کہا گیا ہے کہ کہ مذکورہ شخص نے چند مرتبہ تو ایک دن میں تین تین ٹیکے بھی لگوائے تھے، تاہم آخر کار شہر ڈریسڈن کے ایک ویکسینیشن مرکز کے ایک کارکن نے انھیں پہچان لیا کہ وہ پہلے بھی حفاظتی ٹیکے لگوا چکا تھا۔

    اگلی بار جب وہ لیپزگ کے باہر، ایلنبرگ قصبے میں ایک ویکسینیشن سینٹر میں داخل ہوا تو عملے نے پولیس کو بلا لیا اور انھیں حراست میں لے لیا گیا۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ اس شخص نے ایسا اپنے ویکسینیشن سرٹیفیکیٹ ان افراد کو فروخت کرنے کے لیے کیا، جو ویکسین نہیں لگوانا چاہتے تھے۔

    رپورٹ کے مطابق، جب بھی وہ شخص ویکسینیشن مرکز میں داخل ہوتا تھا، تو اپنے ساتھ ویکسینیشن کی ایک نئی، خالی دستاویز لاتا تھا، ویکسین لگنے کے بعد وہ ویکسین کے بیچ نمبروں کے بارے میں معلومات والے صفحات کو نکال لیتا تھا اور انھیں ویکسین نہ لگوانے والوں کو فروخت کرتا تھا۔

  • چیئرمین جوائنٹ چیفس آف کمیٹی کی جرمن اور سوئس افواج کے سربراہان سے ملاقات

    چیئرمین جوائنٹ چیفس آف کمیٹی کی جرمن اور سوئس افواج کے سربراہان سے ملاقات

    اسلام آباد: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے جرمنی اور سوئٹزر لینڈ کا دورہ کیا جہاں ان کی جرمن ڈیفنس فورسز اور سوئس مسلح افواج کے سربراہان سے ملاقات ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا نے جرمنی اور سوئٹزر لینڈ کا دورہ کیا، جنرل ندیم رضا کی جرمن ڈیفنس فورسز کے سربراہ سے ملاقات ہوئی۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ ملاقات میں پیشہ وارانہ دلچسپی، سیکیورٹی امور اور دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں جانب سے خطے میں بالخصوص افغانستان میں امن کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا۔

    جنرل ندیم رضا نے جرمن انفینٹری اسکول اور سینٹر فار انٹرنل لیڈر شپ کے بھی دورے کیے، جرمن وزارت دفاع آمد کے موقع پر انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا۔

    بعد ازاں جنرل ندیم رضا کی سوئس مسلح افواج کے سربراہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں باہمی دفاعی تعاون اور عالمی و علاقائی امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ ملاقات میں فوجی اور دفاعی تعاون کے فروغ کے امور بھی زیر غور آئے۔

    چیئرمین کمیٹی نے جنیوا سینٹر فار سیکیورٹی پالیسی کا بھی دورہ کیا جہاں انہوں نے پاکستان کی جیو اسٹریٹجک صورتحال اور سیکیورٹی امور پر بھی روشنی ڈالی۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ جنرل ندیم رضا نے خطے بالخصوص افغانستان کے تناظر میں اظہار خیال کیا، انہوں نے علاقائی امن کے لیے افغانستان میں مفاہمت پر بھی زور دیا۔