Tag: Ghanta Ghar

  • کراچی کے قدیمی ’گھنٹہ گھر‘ آج کس حال میں ہیں؟

    کراچی کے قدیمی ’گھنٹہ گھر‘ آج کس حال میں ہیں؟

    پاکستان کا سب سے بڑا اور بین الاقوامی اہمیت کا حامل شہر کراچی جدّت نفاست اور وسعت کی منہ بولتی تصویر ہے۔ یہ اپنے تاریخی مقامات تعمیرات ، اپنی قدیم اور منفرد عمارتوں کے لحاظ سے ممتاز حیثیت رکھتا ہے۔

    ان ہی منفرد عمارتوں میں قابل ذکر کچھ ایسی عمارتیں بھی ہیں جہاں ٹاورز بنا کر بڑے بڑے گھڑیال نصب کیے گئے تھے تاکہ عوام کو ان کی مدد سے وقت معلوم کرنے میں آسانی ہو۔

    اے آر وائی نیوز کی نمائندہ روحہ فاطمہ کی رپورٹ کے مطابق انیسویں صدی میں کراچی شہر کے مختلف علاقوں میں 13 گھنٹہ گھر تعمیر کئے گئے جو موجود تو اب بھی ہیں لیکن ان میں سے بیشتر گھنٹہ گھر خراب ہیں اور صرف عہد رفتہ کی علامت کے طور پر موجود ہیں۔

    جن میں ایمپریس مارکیٹ صدر گھڑیالی بلڈنگ، میری ویدر ٹاور، اولڈ کے ایم سی بلڈنگ ایم اے جناح روڈ، پونا بھائی ٹاور رنچھوڑ لائن، ایڈل جی ڈنشا ڈسپنسری صدر، ہولی ٹرینیٹی چرچ، سینٹ جوزف کالج، ہوتی مارکیٹ رنچھوڑ لائن اور ہولی ٹرینٹی چرچ اور دیگر اولڈ سٹی ایریا میں نصب ہیں، لیکن اہم بات یہ ہے کہ وہ گھڑیاں تو اس جگہ آج بھی موجود ہیں لیکن مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے خراب ہوچکی ہیں۔

    یاد رہے کہ زندہ قومیں اپنے ماضی کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں یہی نہیں بلکہ اسے محفوظ بھی بناتی ہیں لیکن خوبصورت اور دیدہ زیب نظاروں والے یہ گھنٹہ گھر دیکھ بھال نہ ہونے باعث قصہ پارینہ بن چکے ہیں۔

  • کراچی کا تاریخی گھنٹہ گھر خراب، کے ایم سی نے نئی منطق بیان کردی

    کراچی کا تاریخی گھنٹہ گھر خراب، کے ایم سی نے نئی منطق بیان کردی

    کراچی: ایم اے جناح روڈ پر واقع کے ایم سی بلڈنگ میں نصب تاریخی گھنٹہ گھر انتظامیہ کی بے حسی کا شکار ہونے کے بعد دو روز سے مسلسل ایک ہی وقت بتا رہا ہے تاہم کراچی میونسپل کارپوریشن نے مرمت کے لیے بیرون ملک سے کاریگر بلوانے کی منطق پیش کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کے ایم سی بلڈنگ کا تاریخی گھنٹہ گھر انتظامیہ کی بے حسی کا شکار ہوکر خراب ہوگیا جس کے بعد دو روز سے مسلسل 4 بج کر 40 منٹ کا وقت بتا رہا ہے۔

    کے ایم سی کونسل نے ہال کی تزئین و آرائش پر ڈھائی کروڑ روپے خرچ کرنے کا دعویٰ کیا ہے تاہم تاریخی گھنٹہ گھر کی مرمت پر ایک روپیہ بھی خرچ نہیں کیا گیا، گھنٹہ گھر کی خرابی پر کراچی میونسپل کارپوریشن کی نئی منظق سامنے آگئی۔ کے ایم سی کونسل کا کہنا ہے کہ گھنٹہ گھر کی مرمت کے لیے بیرونِ ملک سے ماہر بلوانا ہوگا، پاکستان میں مقیم تمام کاریگر اس کی مرمت سے معذرت کرچکے ہیں۔

    دو روز سے مسلسل ایک ہی وقت بتانے والا گھنٹہ گھر انتظامیہ کی بے حسی کا شکار ہونے کے بعد شہری حکومت کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔

    دوسری جانب آج کے ایم سی کونسل میں نو منتخب بلدیاتی امیدوران کا پہلا اجلاس ڈپٹی میئر ارشد وہرہ کی زیر صدرات منعقد کیا گیا تھا، جس میں تین قرار دادیں پیش کی گئیں تھی تاہم نو منتخب اراکین بھی گھنٹہ گھر کی خرابی سے لاعلم رہے۔

    یاد رہے کے ایم سی کونسل کی بلڈنگ اور گھنٹہ گھر کی تعمیر 1935 میں برطانوی دورِ حکومت میں کی گئی تھی، جس کے بعد بلڈنگ کی ترئین و آرائش کا کام 75 سال بعد 2007 میں کیا گیا تھا۔