Tag: ghaza

  • اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 سے زائد فلسطینی شدید زخمی

    اسرائیلی فوج کی فائرنگ، 30 سے زائد فلسطینی شدید زخمی

    یروشلم: غزہ میں فلسطینیوں کے احتجاجی مظاہرے کے دوران اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں 30 سے زائد معصوم فلسطینی شدید زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعے کے روز ہونے والے ہفتہ وار مظاہرے میں مردوں کے ساتھ ساتھ بچے اور خواتین بھی شامل تھے جبکہ اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے متعدد شہری زخمی ہوگئے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک بتائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی فوج کے ترجمان نے واقعے سے متعلق ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظاہرین کی جانب سے پہلے فوج پر پتھراؤ کیا گیا بعد ازاں اسرائیلی فوج نے جوابی کارروائی کی جس کے نتیجے میں لوگ زخمی ہوئے۔

    غزہ : اسرائیلی فورسزکی فائرنگ‘ 4 فلسطینی شہید‘ 955 زخمی

    خیال رہے کہ فلسطینوں کی جانب سے ہفتہ وار مظاہرے کا سلسلہ چھٹے ہفتے میں داخل ہوچکا ہے، جبکہ اس دوران اسرائیلی فورسز کی فائرنگ کے نتیجے میں پچاس فلسطینی ہلاک اور ایک سو ستر سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ رفتہ رفتہ ان مظاہروں کی شدت میں مزید اضافہ ہورہا ہے، غزہ پٹی میں دو تہائی سے زائد فلسطینی مہاجر ہیں، جو مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں واپس لوٹنے کے حق کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں گذشتہ ہفتے ہونے والے احتجاجی مظاہرے کے دوران بھی اسرائیلی فوج نے فائرنگ کر دی تھی جس کے نتیجے میں چار فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

    غزہ: اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 17 شہری شہید‘ 1500 زخمی

    واضح رہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے اسرائیلی قبضے اور مقامی افراد کو بے دخل کرنے کے 70 سال پورے ہونے کے سلسلے میں احتجاجی مظاہرے کیے جا رہے ہیں اور 15 مئی کو وسیع پیمانے پرسرحدی باڑ کےساتھ احتجاج کرنے کی تیاری کررہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلسطین: آنسو گیس سے بچنے کے لیے ننھے فلسطینی نے انوکھا ماسک تیار کر لیا

    فلسطین: آنسو گیس سے بچنے کے لیے ننھے فلسطینی نے انوکھا ماسک تیار کر لیا

    غزہ: فلسطین میں اسرائیل کے خلاف احتجاج میں آنسو گیس سے بچنے کے لیے ننھے فلسطینی نے انوکھا ماسک تیار کر لیا جس کی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق فلسطین میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے شہریوں کا قتل عام جاری ہے، جہاں فلسطینی اپنے سرزمین کی بازیابی کے لیے مسلسل احتجاج کر رہے ہیں، اس دوران ایک فلسطینی بچے نے ایسا ماسک تیار جو سوشل میڈیا پر مقبول ہوگیا۔

    فلسطینی بچے ’محمد ایاش‘ نے آنسو گیس سے بچے لیے پیاز کی مدد سے ایک ایسا ماسک تیار کیا ہے جو شیلنگ کے دوران زہریلی گیس سانسوں کے ذریعے پھیپڑوں میں جانے سے روکتا ہے، جسے لگا کر اسرائیلی فوج کے آگے ڈٹ کر احتجاج کیا جاسکے گا۔

    فلسطینیوں کی مزاحمت کی تحریک کی حمایت کرنا مسلمانوں کا فرض ہے، خامنہ ای

    بین الاقوامی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے محمد ایاش کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فوج کی شیلنگ سے میرے والد جب زخمی ہوئے تو اس کے بعد سے میں نے فیصلہ کیا کہ ایسا ماسک تیار کروں گا جو شیلنگ کا مقابلہ کر سکے اور آج میں اپنے مقصد میں کامیاب ہوگیا۔

    محمد ایاش کا مزید کہنا تھا کہ مجھے اسرائیلی فوجیوں سے ڈر نہیں لگتا، قابض فوجیوں کے خلاف مزاحمت جاری رکھیں گے، میری طرح ہزاروں فلسطینی اسرائیل کے غاصبانہ قبضہ کے خلاف سراپا احتجاج ہیں۔

    سعودی عرب آزاد ریاست کےفلسطینی حق کی حمایت کرتا ہے‘ شاہ سلمان

    علاوہ ازیں حماس کے رہنما خالد مشعال نے ننبھے فلسطینی بچے سے ملاقات کی اور اس کے جرات و بہادری کو خوب سراہا، بعد ازاں حماس کے رہنما کی جانب سے محمد ایاش کو روایتی رومال بھی پیش کیا گیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اہلیان غزہ اور پاکستانی مذہبی گروہ

     

    بچپن سے مختلف وقتوں میں مساجد اور علماءسے سنتے آرہے ہیں کہ کشمیر میں بھارت ملوث ہے اور بھارت کو پیسے اوراسلحہ اسرائیل فراہم کرتا ہے۔ اسی طرح یہ بھی سُنا کہ دیگر مسلمان ممالک میں ہونے والے مظالم کے پیچھے بھی کا ہاتھ ہے۔ اسرائیل ہمارا دشمن ہے ۔ مسلمانوں کو سب سے زیادہ نقصان اسرائیل نے پہنچایا۔ وہ مسلمانوں کی نسل کشی میں مصروف رہا ہے۔ گویا مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے پیچھے اسرائیلی یہودی کا ہاتھ ہے۔ہراُس کام کے بعد جس کا دنیا سے تعلق ہوتا کرنے کے بعد معزز مذہبی گروہ کے لوگوں سے سنتے تھے کہ یہ یہودی سازش ہے۔ پتلون، شرٹ ، ہفتہ، اتوار چھٹی گویا سب ہی یہودی سازش ہے۔

    بے چارے پاکستان کے مسلمان ان تقریروں کے باعث یہی سمجھ بیٹھتے ہیں کہ ہر ظلم کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ
    ہے۔ مجھے آج بھی اچھی طرح یاد ہے کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر حملے کے بعد اکثر رسالوں اور جہادی اخباروں میں ایک خبر نشر ہوئی اور یہی بات بارہا دفعہ ممبررسول سے بھی سُنائی دی کہ ورلڈ ٹریڈ سینٹر کے پیچھے یہودیوں کا ہاتھ ہے۔ جس روز 11 ستمبر کو یہ سانحہ ہوا اُس روز اس بلڈنگ میں کام کرنے والے تمام یہودی چھٹی پر تھے۔ پھر امریکہ نے افغانستان پر چڑہائی کردی تو اسکے بعد اِس سانحہ کو قران سے ثابت کرنے میں مصروف ہوگئے اور ممبر رسول سے قرآن مجید کو سامنے رکھتے ہوئے اسطرح کی کہانیوں کو اپنے دروس کی زینت بناتے کہ یہ واقعہ 11-09-2001 کو پیش آیا اور اسکا مطلب ہے کہ سورة التوبہ کا 9نمبر ہے 11ویں سپارے میں یہ صورت موجود ہے اور اس میں بڑی بڑی عمارتوں کے گرنے کا ذکر ہے ۔ ان کے گرنے کے بعد مسلمان کفار پر غالب آجائیں گے لیکن صورتحال یکسر تبدیل ہو گئی اور افغانستان میں دوسری پراکسی وار شروع ہونے کے بعدپاکستان سے نوجوان لڑکوں کو جہاد کے لئے بھیجا گیا۔اب یہ دعوے کئے جاتے ہیں کہ افغانستان جنگ میں شکست کے بعد واپس جارہا ہے اور اسکی کامیابی کا سہرا اپنے سر لیا جاتاہے۔ بالکل اسی طرح عراق، شام، مصر اور تیونس میں بھی نوجوانوں کو جہاد کے نام پر بھیجا گیا ۔ ان میں سے بہت سارے بلکہ اکثر نوجوان اپنے گھروں سے بغیر اجازت سفر جہاد پر روانہ ہوگئے۔ ان میں سے کئی تو مارے گئے اور کچھ نے واپسی کر لی۔ یہی کچھ حال
    کشمیر کے حوالے سے بھی دیکھنے میں آیا ۔ تقسیم کے بعد سے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان تلخیوں کی سب سے بڑی وجہ کشمیر ہے ۔ جو دونوں کے لئے انا کا مسئلہ بنا ہوا ہے۔

    اسرائیل براہ راست فلسطین کی جنگ میں ملوث ہے ۔ اہلیان غزہ پر وحشیانہ بمباری کر کے ہزاروں فلسطینوں کو
    شہید اور لاکھوں کو زخمی کر چکا ہے۔ یہ بمباری یا مظالم کل یا پرسوں نہیں بلکہ کئی برسوں سے چلے آرہے ہیں۔ جب ان تصاویر کو دیکھو تو آنکھیں نہ چاہتے ہوئے بھی اشکبار ہوجاتی ہیں۔ اسرائیل ( یہودی) اور فلسطینی مسلمانوں کے درمیان جنگ کا سبب بیت المقدس ہے ۔ جو ہر مسلمان کے لئے بہت قابل احترام جگہ ہے ۔ یہودیوں کابھی اس جگہ کے لئے یہی احترام ہے۔

    اسلامی دنیا میں اسرائیلی بمباری اور مظالم کے خلاف مذمتی بیانوں کا خیال تب ہی آتا ہے جب اسرائیل کی طرف سے جنگ بند ی کا اعلان ہوتا ہے۔
    فلسطین پر بمباری کا سلسلہ شروع ہوا تو شہر کراچی سمیت دیگر پاکستان کے شہروں کی مساجد میں ماضی کی
    طرح غزہ کے نام پر چندا اکٹھا ہونے لگا۔صرف حسب عادت فلسطینوں سے حمایت جلوس اور ریلیاں نکالی گئی ۔ جن کے لئے ماضی میں یہ کہا جاتا رہا ہے ریلیاں جلوس اور قراردادیں وہ قومیں پیش کرتی ہیں جنکے ہاتھ شل (کمزور) ہوجاتے ہیں جو اسلحہ اٹھانے کے قابل نہیں رہتے۔ میرے خیال میں
    یہ بات صرف فلسطین کے لئے ہے باقی تو ہم ہر جگہ حصہ بنتے رہے ہیں۔ اسی سلسلے میں جماعت اسلامی کے تحت کراچی میں ایک ریلی کا انعقاد کیا ۔ جس میں خلاف توقع قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے پیپلزپارٹی جو کہ لبرل جماعت مانی جاتی ہے شرکت کی اور خطاب کیا ۔ اسکے علاوہ تمام فقوں
    کے مختلف مقرروں نے اپنی تقاریر میں مسلمانوں اور اہل فلسطین کو مظلوم ، بے چارہ بے کس اور بھر پور
    کوشش کی ۔مدرسے کے طالب علموں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس ملین مارچ میں مختلف مذہبی جماعتوں کی شرکت کی نشاندہی انکے جھنڈوں سے تو ہورہی تھی لیکن پاکستان کا ایک جھنڈا موجود نہ تھا۔ اتفاق کہیہ یا قسمت 14اگست سے پرامن کراچی میں ایک بار پھر قتل و غارت گیری شروع ہوگئی جس میں
    5افراد جان کی بازی ہار گئے۔ جماعت اسلامی جس کا ماضی جہاد سے بھرا ہوا ہے اس نے اس ریلی کے بینر پر دئیے گئے اشتہار میں ایک چیز واضحلکھی کہ "ہم غزہ نہیں جاسکتے تو شارع فیصل جائینگے”.جسکو پڑھنے کے بعد میرے ذہن میں کئی سوالات پیدا ہوگئے جو اگلی تحریر میں سامنے ہونگے۔

    (جاری ہے )

  • غیرت ایمانی اور آج کےفرعون

    ویسے تو انٹرنیٹ اسرائیلیوں کے مظالم کی تصاویر اور ویڈیوز سے بھرا پڑا ہے جن کو دیکھ کر دل خون کے آنسو روتا ہےاپنی بے بسی پر شرم بھی آتی ہے اور ندامت بھی ہوتی ہے- ان مظالم پر خاموشی پر الله تعالی کو جواب دہی کا خیال بھی آتا ہے جو وجود پر لرزہ طاری کردیتا ہے۔

    مگر ان سب میں ایک ویڈیو سب سے الگ تھی جب شدت غم میں چلا کر دیکھی تو ایک نازک سی معصوم سی فلسطینی بچی جس کی عمرغالباً دس سال ہوگی فضا میں مکا لہراۓ اسرائیلی فوجی سے احتجاج کررہی تھی اور وہ بزدل سر جھکاۓ کھڑا تھا۔

    وہ منظر میری زندگی کا سب سے انوکھا منظر تھا میں بچی کی ہمت اور شجاعت دیکھ کر حیران تھا۔ میں نہیں جانتا یہ اس بچی کا جذبہ ایمانی تھا یا اسکے اندر چھپا وە درد تھا جس کی وجہ اپنوں کی جدائی اور امت مسلمہ کی بے وفائی تھی۔

    اس چھوٹی سی شہزادی کے تو ابھی کھیلنے کے دن تھے مگر حالات کی گردش اور دکھوں نے اسے وە پتھر بنا دیا جو اوپر سے بہت مضبوط نظرآتا ہے مگر ہتھوڑے کا ایک وار اسے ریزہ ریزہ کر دیتا ہے۔ اس بچی کی قوت ایمانی نے مجھے دکھایا سچا اور پکامسلمان کمزور بدن رکھنے کے باوجود کتنا مظبوط ہوتا ہے اور کافر جدید -اسلحہ رکھنے کے باوجود بے انتہا بذدل ہوتا ہے

    :الله تعالی نے قرآن مجید میں فرمایا

    "یہ سب جمع ہو کربھی تم سے (بالمواجہہ) نہیں لڑ سکیں گے مگر بستیوں کے قلعوں میں (پناہ لے کر) یا دیواروں کی اوٹ میں (مستور ہو کر) ان کا آپس میں بڑا رعب ہے۔ تم شاید خیال کرتے ہو کہ یہ اکھٹے (اور ایک جان) ہیں مگر ان کے دل پھٹے ہوئے ہیں یہ اس لئے کہ یہ بےعقل لوگ ہیں”

    [القرآن 59:14]

    یہی وجہ ہے کفر ہمیشہ چھپ کر وار کرتا ہے، یہ لوگ فضائی کاروائی یا پیچھے سے حملہ کرتے ہیں۔ یہ ہر بات جانتے ہیں مگر مکروفریب انکی شخصیت کا حصہ ہے۔ یہ جانتے ہیں بہت جلد یہ ذلیل و رسوا ہوجائیں گےلہذا اس وقت کی آمد سے قبل ہی یہ مسلمانوں پر زیادە سے زیادە وار کرنا چاہتے ہیں۔

    اس بچی کی ہمت اور غیرت مسلمان حکمرانوں سمیت ہم سب بزدلوں کے منہ پر تماچہ ہے۔ آج اگرنہیں بولیں گے تو دشمن ہمارے بچوں، بھائیوں اور بچیوں کا خون بہاتا رہے گا۔

    :نواسہ رسول صلی الله علیہ وآلہ وسلم، جگر گوشہ علی و بتولؓ حضرت امام حسینؓ کا قول مبارک ہے

    "ظلم کے خلاف جتنی دیر سے اٹھو گے اتنی ہی زیادە قربانی دینا پڑے گی”

    کاش اہل عرب پہلے دن سے ہی اسرائیل کا وجود برداشت نہ کرتے۔ جب یہودی فلسطین میں آباد ہورہے تھے تو اہل عرب عیاشیوں میں مصروف تھے۔ اگر کوئی بیدار تھے بھی تو دشمن کے ایجینٹ اور منافق تھے۔ یہودیوں کی آباد کاری بھی چنداسلامی ممالک کی مرضی اور منشا سے ہوئی جن کے بدلے انہوں نے اپنے تحفظ کی ذمہ داری امریکہ اور اسکے اتحادیوں کو سونپ دیں۔ ان مسلمان ممالک کے اندھے حکمرانوں سے کوئی اتنا تو پوچھتا: ارے عقل سے خالی حکمرانوں کیا آج تک کفار تمہاری مدد کو آۓ؟ یہ کل بھی تمہارے دشمن تھے آج بھی ہیں۔ اور ہمیشہ رہیں گے۔

    اس ویڈیو کو دیکھ کر میرے دل میں ایک حسرت نے سر اٹھایا کہ”کاش یہ بچی ہماری حکمران ہوتی جسکے ننے سے بدن میں جذبہ ایمانی تھااور وە بے خوف تھی۔”

    اسرائیل اور امریکہ آج کے فرعون ہیں اور تمام مسلمان حکمران انکے چیلے اور بزدل غلام ہیں۔ ان بزدلوں سے کہہ دو موت کا وقت متعین ہے۔ لہذا ڈرنا چھوڑو دشمن کی ۔آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کرو اور سر اٹھاکر جینا سیکھو ورنہ غلامی کے طوق ڈال کر یوں ہی ذلیل و رسوا هوتے رہو گے

  • اسرائیل کے غزہ پر تازہ حملے، تین فلسطینی شہید

    اسرائیل کے غزہ پر تازہ حملے، تین فلسطینی شہید

    غزہ: اسرائیل نےجنگ بندی ختم کرتے ہوئے ایک بار پھرغزہ پر فضائی،بحری اور زمینی حملے شروع کردئے ہیں۔

    خون کی پیاسی اسرائیلی فوج چوبیس گھنٹے بھی جنگ بندی پرعمل درآمد نہ کر سکی اور فلسطین پر راکٹ حملے داغنے شروع کردئیے ہیں، اسرائیلی فوج کے تازہ حملے میں تین فلسطینی شہید ہوگئے۔

    بیس روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرگئی۔ اسرائیل نے حماس پر راکٹ فائرکرنے کا الزام لگایا اور جنگ بندی ختم کرتے ہوئے اورغزہ پر فضائی،بحری اورزمینی کاروائی کرنے کا اعلان کردیا۔

    اقوامِ متحدہ نے غزہ پر حملے روکنے کیلئے اسرائیل سے جنگ بندی میں چوبیس گھنٹے کی توسیع کر نے کی اپیل کی گئی تھی۔

  • غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، مزید پچاسی فلسطینی شہید

    غزہ میں اسرائیلی حملے جاری، مزید پچاسی فلسطینی شہید

    غزہ: نہتے فلسطینیوں پراسرائیل کے مظالم جاری ہیں اسرائیلی حملوں میں مزید پچاسی فلسطینی شہید ہوئے، سولہ روز میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد چھ سو پچپن ہوگئی۔

    غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر اسرائیلی بربریت جاری ہے اورفلسطینی ایمرجنسی سروسز کے مطابق صہیونی طیاروں نے دیرالبلح کے علاقے کو نشانہ بنایا جس سے 4خواتین سمیت ایک ہی خاندان کے 5افراد شہید ہوگئے ۔

    سولہ روز سے جاری اسرائیلی بمباری سے ہلاکتوں کی تعداد چھہ سو پچپن ہوگئی ہے اورخان یونس اور نوصیرت میں بھی بمباری سے دو افراد نشانہ بنے ۔غزہ کے مرکزی علاقوں برج،المٖغازی اور رفاہ میں بمباری سے 6نہتے فلسطینی شہید ہوئے

    ۔شمالی بیت حنون میں بمباری سے ایک حاملہ خاتون اپنے کمسن بچے سمیت اسرائیلی ظلم کا شکار ہوئی۔زیتون کے علاقے میں دو خواتین جاں بحق ہوئیں۔شمالی غزہ میں بمباری سے چھ ماہ کا شیرخوار بچہ اور 24سالہ نوجوان شہید ہوئے

    مغربی کنارے میں ایک کار سوار اسرائیلی انتہاپسند نے فلسطینی نوجوان کو گولی مار دی جس سے وہ موقع پر ہی شہیدہوگیا۔بعدازاں صہیونی فوج اس کی لاش بھی اٹھا کر لے گئی۔ صہیونی فوج نے غزہ کے مرکزی علاقے میں واقع الجزیرہ ٹی وی کی بلڈنگ پر بھی حملہ کیا تاہم حملے میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

  • اسرائیلی فورسز کی فلسطین میں زمینی کاروائی شروع

    اسرائیلی فورسز کی فلسطین میں زمینی کاروائی شروع

    غزہ: اسرائیل کی فلسطین پر جارحیت عروج پر پہنچ گئی ہے اور اسرائیلی فورسز نے فلسطین کے نہتے مسلمانوں پر  زمینی کاروائی شروع کردی۔

    معصوم بے بس لوگ جائیں تو کہاں جائیں۔ اپنے پیاروں کی لاشیں کتنی اٹھائیں۔ کوئی ہے جو ان نہتتے مسلمانوں کی ببتا سنے کوئی ہے جو ان کے آنسو پو چھے اسرائیلی دہشت گردوں نے فلسطینی شہر غزہ  کو میدان جنگ  بنا دیا۔

    عالمی رہنماوں کی اپیل کے باوجود  اسرائیلی فورسز نے غزہ پر زمینی کاروائی شروع کردی ۔ گزشتہ چھ روز سے فلسطین میں  جاری اسرائیل کا وحشیانہ تشدد دن بہ دن زور پکرتا جارہا ہے ۔

    اسرائیلی بمبار ی میں اب تک ایک سو پچاس سے زیادہ افراد شہید اور  ایک ہزار  سے زیادہ لوگ زخمی ہوگئے ہیں۔