Tag: Ghost School

  • سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت چلنے والے 52 گھوسٹ اسکولوں کا انکشاف

    سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت چلنے والے 52 گھوسٹ اسکولوں کا انکشاف

    کراچی : سندھ کے مختلف شہروں میں سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت چلنے والے52گھوسٹ اسکولوں کا انکشاف ہوا ہے جنہیں کروڑوں رورپے فنڈز بھی فراہم کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ میں متعدد سرکاری اسکول حکومت کی عدم توجہی کے باعث یا تو غیر فعال ہیں تو کہیں ان کانام صرف کاغذوں تک ہی محدود ہے۔

    اس حوالے سے سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے صوبے میں چلنے والے52گھوسٹ اسکولوں کا انکشاف کیا ہے، فاؤنڈیشن کے مطابق مذکورہ گھوسٹ اسکولوں کو پونے5کروڑ روپے کے قریب بجٹ بھی جاری کیا گیا۔

    یہ اسکول لاڑکانہ، حیدرآباد، دادو، تھرپارکر، سانگھڑ اور میرپورخاص میں قائم ہیں۔ تمام اسکول این جی اوز اور نجی شعبہ کی نگرانی میں چل رہے تھے۔ سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے گھوسٹ اسکول مالکان سے بجٹ واپس لینے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔

    واضح رہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق سندھ بھر میں چھ ہزار سات سو اکیس سرکاری اسکول غیر فعال جبکہ دوہزارایک سو اکیاسی صرف کاغذوں میں آباد ہیں۔ صرف یہی نہیں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ہی گھوسٹ اسکولوں کی تعداد پچیاسی کے قریب ہے۔

  • سندھ میں سرکاری اسکولوں کی حالت زار قابل رحم

    سندھ میں سرکاری اسکولوں کی حالت زار قابل رحم

    کراچی :صوبہ سندھ میں متعدد سرکاری اسکول حکومت کی عدم توجہی کے باعث یا تو غیر فعال ہیں تو کہیں ان کانام صرف کاغذوں تک ہی محدود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ بھرمیں چھ ہزار سات سو اکیس سرکاری اسکول غیر فعال جبکہ دوہزارایک سواکیاسی صرف کاغذوں میں آبادہیں۔

    کراچی میں گھوسٹ اسکولوں کی تعدادپچیاسی ہے، علم کی روشنی جہالت کےاندھیرےمٹاتی ہے،حکومت سندھ نے اس حکایت کوکچھ اس طرح سمجھاکہ صوبے بھرمیں گھوسٹ اور غیر فعال درسگاہوں کا انبارلگا دیا۔

    اعدادوشمار کے مطابق صوبہ سندھ میں چھ ہزار سات سو اکیس سرکاری اسکول غیر فعال جبکہ دوہزارایک سو اکیاسی اسکولز صرف کاغذوں میں موجود ہیں ۔

    صرف یہی نہیں ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں گھوسٹ اسکولز کی تعداد پچاسی ہے جن میں سےضلع جنوبی میں اننچاس، ضلع شرقی میں تیس،اورضلع غربی میں چاراسکول غیرفعال ہیں۔

    ضلع وسطی میں دو اسکولوں کی عمارتوں پر قبضہ ہے۔رپورٹ کے مطابق سندھ بھرمیں اڑتالیس ہزاردوسوستائیس سرکاری اسکول قائم ہیں۔

    ان اسکولوں میں سے ساڑھے چارہزار اسکولوں کی عمارتیں تو ہیں مگر درس دینے کیلئے معلم سمیت کوئی بندوبست نہیں، جبکہ سواپانچ سو اسکولوں کی عمارتوں کو مویشیوں کے باڑے میں تبدیل کردیاگیا۔