Tag: ghotki

  • گھوٹکی میں کورائی برادری کے گھروں‌ پر مہلک حملہ

    گھوٹکی میں کورائی برادری کے گھروں‌ پر مہلک حملہ

    گھوٹکی: خانپور مہر کے قریب کورائی برادری کے گھروں پر مسلح افراد نے مہلک حملہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں خانپور مہر کے قریب کورائی برادری پر مسلح افراد کے حملے میں 2 خواتین سمیت 4 افراد قتل کر دیے گئے۔

    علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ خانپور مہر اور مبارک پور پولیس کے درمیان حدود بندی کے تنازع کے باعث پولیس ٹیم جائے وقوعہ پر نہ پہنچ سکی۔

    ایس ایچ او خانپور مہر نے بتایا کہ ہیکل پٹ علاقہ مبارک پور تھانہ سکھر کی حدود میں آتا ہے، تاہم دونوں تھانوں کی پولیس جائے وقوعہ کی طرف بھیجی گئی ہے، انھوں نے بتایا کہ یہ واقعہ پرانی دشمنی کا شاخسانہ ہے، جس کے سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں۔

  • تیز رفتار کار نہر میں جاگری، 3 افراد جاں بحق

    تیز رفتار کار نہر میں جاگری، 3 افراد جاں بحق

    گھوٹکی میں افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں تیز رفتار کار نہر میں جاگری جس کے نیتجے میں 3 افراد جاں بحق ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں خانپور مہر کے قریب تیز رفتار کار نہر میں جاگری، حادثے میں تین افرادجاں بحق جبکہ دو کو زندہ بچالیا گیا۔

    پولیس حکام کے مطابق کار میں پانچ افراد سوار تھے، حادثے کا شکار تینوں افراد کی لاشیں نہر سے نکالی گئیں، دوسری جانب ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ پانی کا بہاؤ تیز ہونے کے باعث ریسکیو آپریشن میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے میں جاں بحق فقیر الیاس کا تعلق شہداد پور سے ہے، دوسرے شخص کی شناخت  وجاہت جونو کے نام سے ہوئی ہے جبکہ حادثے میں جاں بحق فقیر موچارو مہر کا تعلق خانگڑھ  سے ہے۔

  • گھوٹکی : مسافر کوچ اور ٹریلر میں خوفناک تصادم، 8 افراد جاں بحق

    گھوٹکی : مسافر کوچ اور ٹریلر میں خوفناک تصادم، 8 افراد جاں بحق

    گھوٹکی میں ایم فائیو موٹر وے کے قریب مسافر کوچ اور ٹریلر میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 8افراد جاں بحق اور 10 زخمی ہوگئے۔

    حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو اہلکاروں اور گھوٹکی پولیس کی بھاری نفری جائے حادثہ پر پہنچ گئی جنہوں نے زخمیوں و لاشوں کو ہسپتال منتقل کیا۔

    گھوٹکی

    حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آّیا، ریسکیو حکام کے مطابق زخمیوں کو گھوٹکی کے مختلف اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ، موٹر وے پولیس کے مطابق اندوہناک حادثے میں جاں بحق ہونے والوں میں2خواتین ،2بچے اور 3 مرد شامل ہیں، مسافر کوچ پنجاب سے کراچی جا رہی تھی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جائے حادثہ پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری بھی پہنچ گئی ، لاشیں اور زخمیوں کو گھوٹکی اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

  • گھوٹکی میں سڑک کنارے گنے کی کاشت پر پابندی عائد، وجہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    گھوٹکی میں سڑک کنارے گنے کی کاشت پر پابندی عائد، وجہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    سکھر: گھوٹکی میں سڑک کنارے 1500 میٹر کے فاصلے تک گنے کی کاشت پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سکھر کے کمشنر نے ایک انوکھا حکم جاری کیا ہے، گھوٹکی شہر کے مقامی کاشت کاروں کو کہا گیا ہے کہ وہ سڑک کنارے پندرہ سو میٹر کے فاصلے تک گنے کی کاشت نہیں کریں گے۔

    کمشنر سکھر فیاض عباسی نے کہا ’’موٹر وے، قومی شاہراہ سے 1500 میٹر کے فاصلے تک گنے کی کاشت نہ کی جائے، گنے کی فصل کی وجہ سے واردات کے بعد ملزمان آسانی سے فرار ہو جاتے ہیں۔‘‘

    انھوں نے بتایا کہ یہ پابندی ڈپٹی کمشنر گھوٹکی اور ایس ایس پی کی سفارش پر لگائی گئی ہے، اور امن و امان کی صورت حال کو مد نظر رکھتے ہوئے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت صوبہ سندھ میں کچے کے علاقے کے ڈاکو حکومت اور انتظامیہ کے لیے درد سر بنے ہوئے ہیں، متعدد آپریشنز کے باوجود پولیس اور رینجرز ڈاکوؤں پر قابو نہیں پا سکے ہیں، دوسری طرف کچے کے ڈاکوؤں کی وارداتیں تسلسل کے ساتھ جاری ہیں، نہ صرف سندھ بلکہ پنجاب اور کے پی کے مختلف علاقوں سے بھی شہریوں کے اغوا کی وارداتیں ہو رہی ہیں۔

  • دریائے سندھ پر بننے والے گھوٹکی، کندھ کوٹ پل کی سیکیورٹی ایف سی کے حوالے

    دریائے سندھ پر بننے والے گھوٹکی، کندھ کوٹ پل کی سیکیورٹی ایف سی کے حوالے

    کراچی: دریائے سندھ پر بننے والے گھوٹکی، کندھ کوٹ پل کی سیکیورٹی ایف سی کے حوالے کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سیکریٹری محکمہ داخلہ کی صدارت میں منعقدہ اجلاس میں گھوٹکی کندھ کوٹ پل کی سیکیورٹی فرنٹیئر کانسٹیبلری کے حوالے کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا۔

    بریفنگ میں بتایا گیا کہ گھوٹکی، کندھ کوٹ پل کی لمبائی 12 کلو میٹر ہے، اور ابھی 8 کلومیٹر کی تعمیر باقی ہے، کچے کی صورت حال کے پیش نظر پولیس اور رینجرز کے ساتھ ایف سی کی تعیناتی بھی ناگزیر ہے۔

    بتایا گیا کہ پل پر کام کرنے والے 3 مزدوروں کو ڈاکوؤں نے اغوا کر لیا تھا، جس پر پراجیکٹ ڈائریکٹر نے سیکیورٹی کے بغیر کام کرنے سے انکار کر دیا تھا، اجلاس میں پل کی سیکیورٹی کے لیے ایف سی اہلکاروں کو تعینات کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔

  • کراچی کے 16 صحافیوں کی ٹیم گھوٹکی میں کچے کا دورہ کرنے نکل گئی، ڈاکوؤں سے مقابلے کے لیے خفیہ فورس تیار

    کراچی کے 16 صحافیوں کی ٹیم گھوٹکی میں کچے کا دورہ کرنے نکل گئی، ڈاکوؤں سے مقابلے کے لیے خفیہ فورس تیار

    کراچی: سندھ میں کچے کے علاقے میں پولیس کا آپریشن جاری ہے، کراچی سے 16 رکنی صحافیوں کی ٹیم سکھر سے گھوٹکی پہنچ گئی، جہاں ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو نے انھیں بریفنگ دی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سے جانے والے 16 صحافیوں کی ٹیم گھوٹکی میں کچے کا دورہ کرنے نکل گئی، ایس ایس پی گھوٹکی تنویر تنیو نے کچے کے علاقے میں روانگی سے قبل بریفنگ میں بتایا کہ یہاں ڈاکوؤں کے 6 بڑے گینگ آپریٹ کر رہے ہیں، جن سے مقابلے کے لیے خفیہ فورس تیار کی گئی ہے۔

    انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ گینگز میں ڈاکو راہب شر، جانو اندھر، سومار شر، رانو شر، چاندی شر اور پرویز جاگیرانی کے ڈکیت گینگ شامل ہیں، کچے کے ڈاکو B10 اینٹی ٹینک گن، آر پی جی 7 اور 12.7 اینٹی ایئر کرافٹ گنوں کا استعمال کرتے ہیں، ڈاکوؤں کو منشیات کی سہولت بھی میسر ہے۔

    ایس ایس پی نے بتایا ’’خفیہ فورس کسی بھی موقع پر سب کے سامنے موجود نہیں ہوگی، فورس کے بارے میں صرف آئی جی سندھ یا مجھے پتا ہوگا، کچھ برسوں میں ڈاکوؤں نے بنکرز بنا لیے ہیں، پولیس کو اس وجہ سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘‘

     

    انھوں نے کہا ’’گھوٹکی کا کچا 64 کلو میٹر رقبے پر محیط ہے، جب کہ ایک ہزار پولیس اہل کار وہاں تعینات کیے گئے ہیں، ڈاکوؤں سے مقابلے کے لیے اسنائپرز تیار کیے جا رہے ہیں، ماضی میں پولیس کی جانب سے ڈاکوؤں کو اطلاعات مل جاتی تھیں، ایسے پولیس اہلکاروں کو برطرف یا دیگر سنگین سزائیں دی گئی ہیں۔‘‘

    ایس ایس پی تنویر تنیو کے مطابق 8 ماہ کے دوران 5 ہزار 400 ایکڑ کا علاقہ کلیئر کرایا گیا ہے، اور 65 مغویوں کو بازیاب کرتے ہوئے 37 ڈاکوؤں کو جہنم واصل کیا گیا ہے، 11 ڈاکو زخمی، 85 سہولیت کار اور 100 جرائم پیشہ عناصر کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    ایس ایس پی گھوٹکی نے بتایا کہ آج ہی 2 مغویوں کو بازیاب کرایا گیا ہے، جن میں ایک ڈاکٹر بھی شامل تھا، لوگ مختلف لالچ کا شکار ہو کر ٹریپ ہو جاتے ہیں۔

    تنویر تنیو نے بتایا ’’گھوٹکی سے لے کر پنجاب تک 60 چیک پوسٹیں تیار کی گئی ہیں، سندھ پولیس کی 3 چیک پوسٹیں پنجاب کی حدود میں ہیں، کچے کے اندرونی علاقوں میں 100 اہلکاروں پر مشتمل 3 پولیس پوسٹیں تیار کی گئی ہیں، یہ پوسٹیں رونتی، بیلو، میرپور اور اندل سندھرانی میں ہیں۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’پولیس کو کئی مقامات پر زمینی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، گھوٹکی پولیس نے 2016 میں پاکستان آرمی اور رینجرز کی مدد سے آپریشن شروع کیا تھا، اور فضائی نگرانی میں کچے میں پولیس پوسٹیں تعمیر کی گئیں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے ہیلی کاپٹر پر فضا سے جائزہ لیا جاتا تھا۔‘‘

  • گھوٹکی: کباڑ میں کتابوں کی فروخت کا معاملہ، اے آر وائی نیوز نے رپورٹ حاصل کر لی

    گھوٹکی: کباڑ میں کتابوں کی فروخت کا معاملہ، اے آر وائی نیوز نے رپورٹ حاصل کر لی

    گھوٹکی: سندھ کے شہر گھوٹکی میں کباڑ میں کتابوں کی فروخت کے معاملے میں اے آر وائی نیوز نے سندھ حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی میں کتابیں فروخت ہونے کے معاملے پر سندھ حکومت کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آ گئی ہے، معلوم ہوا ہے کہ فروخت کی گئی کتابیں 2016 سے 2020 کے درمیان چھاپی گئی تھیں۔

    سندھ حکومت کی تحقیقات نے محکمہ تعلیم کے افسران کو کلین چٹ دے دی ہے، انکوائری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ ٹیکسٹ بُک بورڈ کی کتابیں فروخت نہیں کی گئیں، بلکہ کباڑ میں فروخت کی گئی کتابیں نجی پبلشر کی ہیں۔

    انکوائری رپورٹ کے مطابق سیمی گورنمنٹ ادارے کتابیں چھپواتے ہیں، یہ کتابیں سرکار کی ملکیت نہیں ہیں، فروخت کرنے والا شخص بھی محکمہ تعلیم کا ملازم نہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ سندھ حکومت کی تحقیقات اور لوگوں سے تفتیش میں یہ بات سامنے آئی کہ کتابوں کی فروخت میں محکمہ تعلیم کا عملہ ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے، نہ ہی ان کا تعلق کسی سرکاری ادارے سے تھا۔

    واضح رہے کہ گھوٹکی میں سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کی 150 من کتابیں کباڑ میں فروخت ہونے کا انکشاف ہوا تھا، جس پر سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صلاح الدین پہنور نے نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم دے دیا تھا۔ اور ہدایت کی کہ ’ایمان دار‘ افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی جائے۔

    سندھ ہائیکورٹ نے متعلقہ حکام کو 11 ویں اور 12 ویں کی کتابوں کی فراہمی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی، اور چیئرمین سندھ ٹیکسٹ بورڈ کو عدالت میں طلب کیا۔

  • گھوٹکی میں پولیس افسران کی شہادت : آئی جی سندھ نے بڑا فیصلہ کرلیا

    گھوٹکی میں پولیس افسران کی شہادت : آئی جی سندھ نے بڑا فیصلہ کرلیا

    سکھر : اندرون سندھ کے شہر شکارپور کے کچے کے علاقے میں پولیس پارٹی پر حملے اور 5 پولیس افسران و اہلکاروں کی شہادت کے بعد آپریشن کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آئی جی سندھ کی زیرصدرات ڈی آئی جی آفس میں امن و امان سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس میں آر پی او بہالپور، ڈی آئی جی سکھر، ڈی آئی جی لاڑکانہ، ڈی پی او رحیم یار خان، سکھر، خیرپور، گھوٹکی، شکارپور، کندھ کوٹ کے ایس ایس پیز نے شرکت کی۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں کشمور، گھوٹکی اور شکارپور کے کچے میں3طرفہ آپریشن کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    شہید پولیس اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کی کردی گئی — فوٹو: ظہیر عباس

    ذرائع کے مطابق پنجاب سے رحیم یار خان پولیس، جبکہ سندھ سے گھوٹکی، سکھر، شکارپور اور کشمور پولیس اپنے اطراف سے آپریشن کا آغاز کرے گی۔

    پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ 3طرفہ آپریشن ایک ساتھ شروع کیا جائے گا اور مذکورہ آپریشن کچے سے ڈاکوؤں کے مکمل خاتمے تک جاری رکھا جائے گا، سندھ اور پنجاب پولیس ایک دوسرے سے مکمل معلومات شیئر کریں گی۔

    مزید پڑھیں : گھوٹکی، 5 پولیس اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج

    واضح رہے کہ سندھ کے ضلع گھوٹکی کی تحصیل اوباڑو کے کچے کے علاقے رونتی میں ڈاکوؤں کے پولیس پارٹی پر حملے میں ڈی ایس پی اور 2 ایس ایچ اوز سمیت شہید ہونے والے 5 اہلکاروں کی نماز جنازہ ادا کر دی گئی ہے۔ آپریشن میں 100 سے زائد پولیس اہلکار حصہ لے رہے تھے۔

  • گھوٹکی : پولیس افسران و اہلکار ڈاکوؤں کے چنگل میں کیسے پھنسے؟

    گھوٹکی : پولیس افسران و اہلکار ڈاکوؤں کے چنگل میں کیسے پھنسے؟

    گھوٹکی : اندرون سندھ کے علاقے گھوٹکی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں پولیس افسران سمیت 5اہلکاروں کی شہادت کے واقعے کی مزید تفصیلات سامنے آگئیں۔

    اس حوالے سے پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ پولیس اہل کار مبینہ طور کچھ مغویوں کی بازیابی کیلئے لالو شر کے گھر پہنچے تھے۔ ذرائع کے مطابق ملزم ڈاکو لالو شر پولیس آپریشن کی پیشگی اطلاع پر اہل خانہ سمیت گھر سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا تھا،

    پولیس کی نفری لالو شر کے رہائش گاہ کے باہر 4موبائل اور2بکتربند گاڑیوں میں پہنچی جس کے بعد لالو شر کے گھر کو بیس کیمپ بنا کر پولیس نے آگے بڑھنے کا پلان بنایا تھا۔

    ذرائع کے مطابق تقریباً رات دو بجے اچانک ڈیڑھ سو کے قریب مسلح ڈاکوؤں نے حکمت عملی کے تحت لالو شر کے گھر پر پولیس اہلکاروں کو چاروں طرف سے گھیرلیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس موقع پر ڈاکوؤں کی جانب سے 15 سے زائد راکٹ لانچر فائر کیے گئے، مذکورہ حملہ آور ڈاکوؤں کی سربراہی بدنام زمانہ ڈاکو راہب شر کررہا تھا۔

    واضح رہے ہفتےاوراتوارکی درمیانی شب کو150 سے زائدڈاکوؤں نے پولیس حملہ کیا تھا، حملے میں ڈی ایس پی ،2ایس ایچ او سمیت 5پولیس اہلکار شہید ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : گھوٹکی، 5 پولیس اہلکاروں کی شہادت کا مقدمہ درج

    پولیس نے بتایا تھا کہ رونتی کے علاقے میں شہید ڈی ایس پی عبدالمالک بھٹو ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن کی قیادت کر رہے تھے کہ راکٹ لانچروں سے حملہ کرنے کے بعد ڈاکوؤں نے کیمپ پر قبضہ کرلیا۔

    ذرائع کے مطابق ڈاکوؤں نے جس وقت پولیس کیمپ پر حملہ کیا اس وقت وہاں 50 سے زائد پولیس اہلکار، افسران ودیگر افراد موجود تھے۔

  • گھوٹکی کے قریب موٹر وے پر حادثہ، 5 افراد جاں بحق، 13 زخمی

    گھوٹکی کے قریب موٹر وے پر حادثہ، 5 افراد جاں بحق، 13 زخمی

    گھوٹکی: سندھ کے شہر گھوٹکی کے قریب موٹر وے پر بس الٹنے کے باعث 5 افراد جاں بحق، 13 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کے قریب موٹر وے پر ٹریفک حادثے میں پانچ افراد جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے، جب کہ تیرہ مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔

    موٹر وے پولیس کے مطابق آزاد کشمیر سے کراچی جانے والی مسافر بس کو حادثہ سکھر ملتان موٹر وے کے پوائنٹ 89 کے مقام پر پیش آیا۔

    لاشوں اور زخمیوں کو گھوٹکی اسپتال منتقل کر دیا گیا، 10 شدید زخمی مسافروں کو تشویش ناک حالت میں رحیم یار خان اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ زخمی مسافروں کا تعلق سندھ اور پنجاب کے مختلف شہروں سے ہے، مسافر بس میرپور آزاد کشمیر سے کراچی جا رہی تھی۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حادثہ تیز رفتاری کے باعث پیش آیا، جب کہ ڈرائیور کو نیند آ گئی تھی، جس کی وجہ سے تیز رفتار گاڑی الٹ گئی۔