Tag: Ghotki police

  • کچے میں سندھ پولیس کا ٹارگٹڈ آپریشن، انتہائی مطلوب ڈاکو ہلاک

    کچے میں سندھ پولیس کا ٹارگٹڈ آپریشن، انتہائی مطلوب ڈاکو ہلاک

    گھوٹکی پولیس نے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن میں ایک ڈاکو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کردیا، ڈاکو تین پولیس اہلکاروں کی شہادت میں مطلوب تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی پولیس کی جانب سے رونتی کے کچے میں ڈاکوؤں کے خلاف جاری ٹارگٹیڈ آپریشن کے دوران پولیس مقابلے میں ایک ڈاکو راحب رند کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔

    ایس ایچ او رونتی عبد الشکور لاکھو کے مطابق ہلاک ہونے والے ڈاکو سے اسلحہ برآمد کیا گیا ہے، ہلاک ڈاکو راحب رند گھوٹکی کے تین پولیس اہلکاروں کی شہادت سمیت اغوا برائے تاوان ڈکیتی اور قتل کے سنگین مقدمات میں پولیس کو مطلوب تھا۔

     دوسری جانب ایس ایس پی حفیظ الرحمن نے مقابلے میں حصہ لینے والی پولیس ٹیم کو شاباشی دی ہے۔

  • گھوٹکی : فائرنگ سے بچی سمیت 3 افراد جاں بحق

    گھوٹکی : فائرنگ سے بچی سمیت 3 افراد جاں بحق

    گھوٹکی : قبائلی جھگڑے میں ہونے والی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں تین افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، ہلاک شدگان میں ایک بچی بھی شامل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز گھوٹکی کے علاقے انورآباد محلے میں ساوند سندرانی قبائل کے درمیان تنازعہ شدت اختیار کر گیا، دشمنی پر بچی سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والوں میں ایک 10سال کی بچی بھی شامل ہے، حملہ آوروں نے2دکانوں پرفائرنگ کی۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ واقعہ ساوند سندرانی قبائل میں جاری درینہ تنازعہ پر پیش آیا، ملزمان فائرنگ کے بعد باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، مقتولین کی لاشیں اسپتال منتقل کردی گئیں۔

    پوسٹ مارٹم کے بعد لاشیں ورثاء کے حوالے کر دی گئیں اس واقعہ کی اطلاع پر پولیس نے پورے علاقے کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے تاہم قبائل میں مزید کشیدگی پیدا ہوگئی ہے اور مسلح افراد دونوں جانب سے مورچہ بند ہوگئے اور وقفے وقفے سے فائرنگ کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • گھوٹکی: پولیس وین میں خواتین کو حبس بےجا میں رکھنےکا انکشاف

    گھوٹکی: پولیس وین میں خواتین کو حبس بےجا میں رکھنےکا انکشاف

    گھوٹکی: صوبہ سندھ کے ضلع گھوٹکی میں پولیس کی جانب سے معصوم بچی کو حبس بے جا میں رکھنے کا انکشاف ہوا ہے، اے آر وائی نے بچی کی موجودگی کی فوٹیج حاصل کرلی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اندرون سندھ میں پولیس کی جانب سے خواتین اور معصوم بچی کو حبس بے میں رکھا گیا، واقعہ گھوٹی کے علاقے عادلپور میں رونما ہوا، جہاں پولیس نے ملزمان کو قید کرنے کے بجائے عورتوں اور بچوں کو پولیس موبائل میں قید کردیا ۔

    اے آر وائی نیوز نے پولیس موبائل میں خواتین اور بچی کی موجودگی کی فوٹیجز حاصل کرلی ہے، متاثرہ خواتین نے اے آر وائی سے گفتگو میں بتایا کہ کئی دنوں سے بلا جواز گرفتار کر رکھا ہے، صحافیوں کے پہنچنے پرپولیس اہلکار موبائل سمیت رفو چکر ہوگئے۔واقعے پر اے آر وائی نیوز نے متعلقہ تھانے سے موقف لینے کی کوشش کی مگر تھانہ اے سیکشن پولیس نے مؤقف دینے سے صاف انکار کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے پر ایس ایس پی گھوٹکی نے نوٹس لیا اور ایس ایس پی نے پولیس حراست سے خواتین کو فوری رہا کرنے کا حکم دیا۔

    ایس ایس پی عمر طفیل کا موقف تھا کہ ملزمان کے بدلےخواتین کو حراست میں لینا قابل قبول نہیں ہے، خواتین ،بچوں کا احترام پولیس پر فرض ہے۔

    دوسری جانب پولیس کا موقف تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے وقت زیرحراست خواتین نے مزاحمت کی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  گلستان جوہر میں‌ مبینہ پولیس موبائل کا گھر دھاوا

    واضح رہے کہ گذشتہ سال اگست میں کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں مبینہ پولیس موبائل کے ذریعے سادہ لباس اہلکاروں نے گھر پر دھاوا بولا تھا، نامعلوم سادہ لباس اہلکاروں نے چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھر میں موجود خواتین اور دیگر افراد پر تشدد بھی کیا۔

    کارروائی میں استعمال ہونے والی پولیس موبائل کی نمبر پلیٹ ہی نہیں تھی اور نہ ہی موبائل پر تھانے کا نام درج تھا، واقعے میں ملوث چھ افراد کی کارروائی کی سی سی ٹی وی فوٹیج اے آر وائی نیوز نے حاصل کی تھی۔