Tag: Ghotki train accident

  • گھوٹکی ٹرین حادثہ، تحقیقات کیلئے پرائیویٹ ماہر کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    گھوٹکی ٹرین حادثہ، تحقیقات کیلئے پرائیویٹ ماہر کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ

    سکھر : گھوٹکی ٹرین حادثے کی تحقیقات کیلئے ماہرحادثات ڈاکٹر عمر کی خدمات لینے حتمی فیصلہ کرلیا گیا ، ڈاکٹرعمر ہوائی حادثات اورروڈحادثات میں مہارت رکھتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے حکام نے گھوٹکی ٹرین حادثے کی تحقیقات کیلئے پرائیویٹ ماہر کی خدمات حاصل کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ریلوےکےاعلیٰ حکام کے اجلاس میں ماہرکی خدمات لینےکافیصلہ کیاگیا۔

    ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقات کیلئےماہرحادثات ڈاکٹرعمرکی خدمات لینے حتمی فیصلہ کیا ہے ، ڈاکٹرعمراین ایچ اے سول ایوی ایشن میں خدمات انجام دےچکےہیں۔

    ڈاکٹر عمر ہوائی حادثات اورروڈحادثات میں مہارت رکھتےہیں اور شعبہ حادثات کی پرائیویٹ کنسلٹنٹ کمپنی کےسربراہ ہیں۔

    واضح رہے 7 جون کو ملت ایکسپریس اورسرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم کا خوفناک واقعہ پیش آیا ، جس میں 63 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے ٹرین حادثہ میں غفلت برتنے والوں اور نااہلی کے ‏مرتکب افسران کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سکھر ، کراچی اور لاہور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے پی آر کے سینئر افسران کو معطل کردیا تھا۔

  • گھوٹکی ٹرین حادثہ : غفلت برتنے پر مزید ریلوے افسران  معطل

    گھوٹکی ٹرین حادثہ : غفلت برتنے پر مزید ریلوے افسران معطل

    کراچی: ریلوے حکام نے گھوٹکی ٹرین حادثے میں غفلت برتنے پر مزید ریلوے افسران کو معطل کردیا ، وزارت ریلوے6افسران کوٹرین حادثےمیں پہلے ہی معطل کرچکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے حکام نے ٹرین حادثہ میں غفلت برتنے والے مزید ریلوے افسران معطل کردیا ، سکھرڈویژن حمیداللہ لاشاری اور کراچی ڈویژن کے ہیڈ ٹرین ایگزامنر کو معطل کیا گیا ، ریلوےافسران کی معطلی کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا ہے۔

    وزارت ریلوے 6 افسران کو ٹرین حادثے میں پہلے ہی معطل کرچکی ہے ، جس کے بعد اب تک معطل ہونے والے افسران کی تعداد 9 ہوچکی ہے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے ٹرین حادثہ میں غفلت برتنے والوں اور نااہلی کے ‏مرتکب افسران کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے سکھر ، کراچی اور لاہور ڈویژن سے تعلق رکھنے والے پی آر کے نو سینئر افسران کو معطل کردیا تھا۔

    معطل ہونے والوں میں ڈی ای این’’ٹو‘‘سکھر غلام قادر لاکھو، اےایم ای ون سکھر عبدالعزیز، پی ‏ڈبلیوآئی میرپور قاضی شمس الدین، سب انجینئرجی آرون کراچی ڈویژن، ابتسام الحسن، اےٹواو، ‏اےسی او سکھرنہال خان شامل تھے۔

    ریلوے حکام نےکراچی سے ڈپٹی ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کراچی سول شوکت علی شیخ، ڈی ای این ٹو کراچی مجیب رحمان، پی ‏ڈبلیو آئی حیدر آباد مسٹر منصور انور، ڈویژنل مکینیکل انجینئر 2 لاہور محمد عمران ، اسسٹنٹ ٹریفک افسر سکھر، اےایم ای سکھر اور ٹی ایکس آر کراچی کو بھی ‏معطل کر دیا تھا۔

    بعد ازاں پاکستان ریلوے کے ترجمان نے گھوٹکی کے قریب ٹرین حادثے کی تحقیقات 16 جون سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا ، ٹرین حادثے سے متعلق تحقیقات تین دن تک جاری رہیں گی۔

    واضح رہے ملت ایکسپریس اورسرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم کا خوفناک واقعہ پیش آیا ، جس میں 63 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔

  • گھوٹکی ٹرین حادثہ: پاک فوج کا ریلیف اور ریسکیو آپریشن مکمل

    گھوٹکی ٹرین حادثہ: پاک فوج کا ریلیف اور ریسکیو آپریشن مکمل

    گھوٹکی : پاک فوج نے ٹرین حادثے کے بعد ریلیف اور ریسکیوآپریشن مکمل کرلیا ، حادثے کا شکار ٹرین کاانجن اوربوگیاں ٹریک سے ہٹادی گئیں اور ٹریک کی بحالی کیلئےاقدامات جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ( آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ گھوٹکی ٹرین حادثے کے بعد ریلیف اور ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے اور ریلوے ٹریک کی بحالی کیلئے اقدامات جاری ہے۔

    آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ حادثے کا شکار ٹرین کا انجن اور بوگیاں ٹریک سے ہٹادی گئیں، ضروری مرمت کے بعد ریلوے ٹریک ٹرینوں کی آمدورفت کیلئے کھول دیا جائے گا۔

    پاک فوج کے ترجمان نے کہا کہ حادثے کے 98زخمیوں کو مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا، جن میں سے بیشتر زخمی شیخ زیداسپتال رحیم یارخان، سی ایم ایچ پنوعاقل میں زیرعلاج ہیں۔

    یاد رہے ملت ایکسپریس اورسرسید ایکسپریس کے درمیان تصادم کا خوفناک واقعہ پیش آیا ، جس میں 62 افراد جاں بحق جبکہ 100 سے زائد زخمی ہو ئے۔

    بعد ازاں آرمی رینجرز کے جوانوں نے ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لیا، دو ہیلی کاپٹر کے زریعے زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا ، اس کے علاوہ امدادی سامان بھی جائےحادثہ پر پہنچایا۔

  • گھوٹکی ٹرین حادثہ: جاں بحق افراد کے لواحقین  کیلیے  15لاکھ روپے  کا اعلان

    گھوٹکی ٹرین حادثہ: جاں بحق افراد کے لواحقین کیلیے 15لاکھ روپے کا اعلان

    اسلام آباد : پاکستان ریلوے نے گھوٹکی ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کیلیے 15لاکھ روپے کا اعلان کردیا ، ریلوے انتظامیہ نے متاثرین کے ہنگامی بنیادوں پر کوائف جمع کرنے شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ریلوے انتظامیہ نے ٹرین حادثے میں جاں بحق افراد کے لواحقین سے اظہارافسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان ریلوے جاں بحق افراد کے لواحقین کو 15لاکھ روپے ادا کرے گا جبکہ زخمی مسافروں کو انجریزکے مطابق 50 ہزارسے 3 لاکھ روپے دیئے جائیں گے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ریلوے انتظامیہ نے ٹرین حادثہ کے متاثرین کے ہنگامی بنیادوں پر کوائف جمع کرنے شروع کر دیے ہیں ، متاثرین میں بہت جلد امدادی رقم کی فراہمی کاعمل بھی شروع کر دیا جائے گا۔

    یاد رہے رات گئے گھوٹکی کے قریب کراچی سے سرگودھا جانے والی ملت ایکسپریس اور پنجاب سے کراچی جانے والی سر سید ایکسپریس آپس میں ٹکرا گئیں ، جس کے نتیجے میں 50 افراد جاں بحق جبکہ70 سے زائد زخمی ہو گئے۔

    بعد ازاں وزیراعظم عمران خان نے گھوٹکی کے قریب ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے حادثے کی جامع تحقیقات کا حکم دے دیا اور وزیرریلوے اعظم سواتی کو زخمیوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانےکی ہدایت کرتے ہوئے جاں بحق افراد کے لواحقین سےمکمل تعاون کی ہدایت بھی کی ہے۔

  • گھوٹکی میں ٹرین حادثہ کیسے پیش آیا؟ زخمی مسافر نے  آنکھوں دیکھا حال بتادیا

    گھوٹکی میں ٹرین حادثہ کیسے پیش آیا؟ زخمی مسافر نے آنکھوں دیکھا حال بتادیا

    صادق آباد: گھوٹکی ٹرین حادثے کے ایک زخمی مسافر نے بتایا ہے کہ ملت ایکسپریس کی بوگی نمبر10 کا کلمپ ٹوٹا ہوا تھا ، کلمپ کی مرمت کےبجائے عارضی حل کیاگیا، جس کی وجہ سے بوگی الٹ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثے میں زخمی ہونے والے مسافر نے آنکھوں دیکھا حال بیان کرتے ہوئے کہا ملت ایکسپریس حادثہ ریلوے حکام کی غفلت سے ہوا ، ملت ایکسپریس کی بوگی نمبر10 کا کلمپ ٹوٹا ہوا تھا ، جس کے بارے میں کراچی کینٹ پر ریلوے عملہ کو آگاہ کیاتھا۔


    زخمی مسافر نے بتایا ہ کلمپ کی مرمت کےبجائے عارضی حل کیاگیا ، جس کے بعد ریتی کے قریب جھٹکا لگا اور کلمپ ٹوٹا گیا ، جس کے باعث بوگی الٹ گئی اور بوگی الٹنے کے فوری بعدسر سید ایکسپریس ٹکراگئی۔

    دوسری جانب ترجمان ریلوے نے کہا تھا کہ ملت ایکسپریس کی بوگیاں پٹری سےاتر کرڈاؤن ٹریک پرجا گریں، گرنےوالی بوگیاں راولپنڈی سےآنے والی سرسیدایکسپریس سےٹکرائیں، ریلوے،مقامی پولیس کےساتھ انتظامیہ ریلیف کے لیے موقع پر موجود ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ٹرین حادثہ ریتی اورڈھرکی کےدرمیان ریتی کے قریب پیش آیا، زخمیوں کوروہڑی، پنوعاقل اورسول اسپتال سکھر منتقل کیاگیا، زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا تاہم ٹریک بحال ہوتے ہی ٹرینوں کوروانہ کردیا جائے گا۔

    یاد رہے رات گئے گھوٹکی اسٹیشن پر کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکراگئی تھی ، جس کے نتیجے میں 50 افراد جاں بحق اور 70 سے زائد زخمی ہوئے۔

  • گھوٹکی ٹرین حادثے  سے متعلق  معلومات کیلئے ہیلپ ڈیسک قائم ، فون نمبرز  جاری

    گھوٹکی ٹرین حادثے سے متعلق معلومات کیلئے ہیلپ ڈیسک قائم ، فون نمبرز جاری

    سکھر : ریلوے حکام نے گھوٹکی ٹرین حادثے سے متعلق معلومات کیلئے ہیلپ ڈیسک قائم کردیا اور فون نمبرز بھی جاری کردیئے ، 0419200488 اور 03334805996 ، 0519270834 اور 03312706334 سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گھوٹکی ٹرین حادثے کے بعد کراچی، سکھر، فیصل آباداورراولپنڈی میں ہیلپ لائن سینٹرقائم کردیا گیا ، ریلوے حکام نے انفارمیشن ڈیسک قائم کرتے ہوئے فون نمبر جاری کردیا ہے۔

    ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ 0419200488 اور 03334805996 ، 0519270834 اور 03312706334 سے معلومات حاصل کی جاسکتی ہیں۔

    ترجمان کے مطابق ٹرین حادثہ ریتی اورڈھرکی کےدرمیان ریتی کےقریب پیش آیا، زخمیوں کوروہڑی،پنوعاقل اورسول اسپتال سکھرمنتقل کیاگیا جبکہ زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا ، ٹریک بحال ہوتےہی ٹرینوں کوروانہ کردیاجائےگا۔

    دوسری جانب ٹرین حادثہ میں شیخ زیداسپتال میں منتقل کئے گئے زخمیوں کے نام سامنے آگئے ہیں ، زخمیوں میں محمد اسلم ولد گمیر خان ،مقبول احمد ولد اقبال ، خلیل الرحمان ولد عبدالعلیم ، آسیہ ولد محمد عمران،روبینہ ولداحسن الہٰی،عذراولداللہ رکھا، نصیرولداکبر،اعجاز حسین ،ممتاز بی بی ولد اللہ دتہ،سمیع ولد شہزاد شامل ہیں۔

    دیگر زخمیوں میں حسین ربانی ولدربانی ،اللہ دتہ ولد بشیر احمد ،بشیراحمد ولد پٹھانے خان ، آفتاب ولد ایاز حسین، بابر ولد فیاض، یاسمین ، حفصہ ولد حضور، گل شبیر ولد ولایت خان، محمد اسحاق ولد بڈن خان ، خداداد،کائنات ،کوثر ولد مہدی عباس، جاوید اختر ولد نور الہٰی ، گل صاحب، مشرف ولد طفیل ، دلاورولد ارشد بھی شامل ہیں۔

  • گھوٹکی : دومسافر ٹرینیں ٹکراگئیں، 50افراد جاں بحق۔ 70 زخمی

    گھوٹکی : دومسافر ٹرینیں ٹکراگئیں، 50افراد جاں بحق۔ 70 زخمی

    سکھر : گھوٹکی اسٹیشن پر کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں 50 سے زائد افراد جاں بحق ہوگئے۔

    ڈی ایس ریلوے سکھر کے مطابق ٹرین حادثے میں 14بوگیاں متاثر ہوئیں جبکہ 3مکمل طور پر تباہ ہوئیں،9بوگیاں ملت ایکسپریس کی حادثے میں متاثرہوکر پٹڑی سےاتریں۔

    ڈپٹی کمشنرگھوٹکی عثمان عبداللہ نے ٹرین حادثے میں 50 سے زائد افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کی ہے، خاتون سمیت7افراد کی لاشیں اوباڑو اسپتال منتقل کردی گئیں۔

    ڈی سی گھوٹکی عثمان عبداللہ نے میڈیا کو بتایا کہ حادثے میں50مسافرجاں بحق جبکہ 70 سے زائد  زخمی ہوگئے جنہیں طبی امداد کیلئے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    انہوں نے بتایا کہ متاثرہ بوگیوں میں بہت سے مسافر پھنسے ہوئے ہیں، پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کیلئے ہیوی مشینری،کٹر درکار ہیں، راستہ خراب ہونے کے باعث مشینری منتقل کرنے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملت ایکسپریس میں مجموعی طور پر706مسافر سوارتھے، حادثے کا شکار سر سید ایکسپریس میں 504 مسافر سوار تھے، بدنصیب مسافروں  پر صبح ساڑھے پانچ بجے قیامت ٹوٹی جب وہ نیند میں تھے۔

    حادثے کو4گھنٹے سے زائد کاوقت گزرنے کے بعد بھی ریلیف ٹرین موقع پر نہ پہنچ سکی، پھنسے ہوئے مسافروں کو نکالنے کیلئے چھوٹی مشینری کے ذریعے بوگیوں کو کاٹا جارہا ہے۔

    وزیر ریلوے اعظم خان سواتی نے اطلاع ملتے ہی ٹرین حادثے کی تحقیقات کا حکم دے دیا، ان کا کہنا ہے کہ 24 گھنٹے کے اندر ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ دی جائے۔

    اس حوالے سے ریلوےحکام نے بتایا ہے کہ مذکورہ حادثہ ریتی اور ڈہرکی ریلوے اسٹیشن کے درمیان علی الصبح پیش آیا، ملت ایکسپریس بوگیاں ڈی ریل ہونے پر پٹڑی پر کھڑی تھی اس دوران کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکرائی۔

    ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ریلوے کے مطابق حادثے کا شکار ملت ایکسپریس کراچی سے سرگودھا جارہی تھی، حادثے کے بعد متعدد بوگیاں پٹڑی سے اتر کر الٹ گئیں۔

    ذرائع کے مطابق جائے حادثہ پر چیخ و پکار مچ گئی، ریسکیو ٹیموں کے علاوہ مقامی افراد بھی امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہوگئے، ٹرین حادثے کے متاثرین کو منتقل کرنے کا فوری طور پر کوئی انتظام نہیں کیا گیا تھا، بعد ازاں اہل علاقہ ٹریکٹرٹرالیوں میں متاثرہ مسافروں کو شہر کی طرف منتقل کرنے لگے۔

    جائے وقوعہ سے اے آر وائی نیوز سکھر کے نمائندے علی محمد شر نے بتایا ہے کہ جائےحادثہ پر ریسکیوآپریشن سست روی کا شکار جائے حادثہ پر تاحال ہیوی مشینری نہیں پہنچائی جاسکی ہے۔

    اس حوالے سے ترجمان سندھ رینجرز نے بتایا کہ حادثے کے کچھ دیر بعد رینجرز کے جوانوں پر مشتمل ٹیمیں بھی جائے حادثہ پہنچیں, رینجرز کے جوان ریسکیو ٹیموں کے ساتھ امدادی کاموں میں مصروف رہے، زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کیلئے قریبی اسپتال منتقل کیا گیا۔

    ترجمان ریلوے کا کہنا ہے کہ روہڑی سے ریلیف ٹرین جائے حادثہ روانہ کردی گئی ہے، ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد کی معلومات کیلئے کراچی، سکھر، فیصل آباد اور راولپنڈی میں ہیلپ لائن سینٹر قائم کردیا گیا ہے۔

    ریلوے حکام کے مطابق زخمیوں کو تعلقہ اسپتال روہڑی، پنوعاقل اور سول اسپتال سکھر منتقل کیا گیا ہے، زیادہ تر زخمیوں کو ابتدائی طبی امداد کے بعد فارغ کردیا گیا، متاثرہ مسافروں کو صادق آباد ریلوے اسٹیشن روانہ کیا گیا ہے۔

    ڈی آئی جی سکھر فدا مستوئی نے میڈیا کو بتایا کہ ٹرین حادثے میں 50سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں، بوگیوں میں پھنسے ہوئے مسافروں کی تعداد کے بارے میں حتمی طور پر نہیں کہا جاسکتا، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    ٹرین حادثے میں زخمیوں کے نام

    ٹرین حادثہ کے بعد شیخ زیداسپتال میں منتقل کئے گئےزخمیوں کے نام یہ ہیں، محمد اسلم ولد گمیرخان، مقبول احمد ولد اقبال، خلیل الرحمان ولد عبدالعلیم شامل ہیں۔

    اس کے علاوہ زخمیوں میں آسیہ ولد محمد عمران، روبینہ ولداحسن الہٰی، عذرا ولد اللہ رکھا، نصیر ولد اکبر،اعجاز حسین ،ممتاز بی بی ولد اللہ دتہ،سمیع ولد  شہزاد حسین ربانی ولد ربانی ،اللہ دتہ ولد بشیر احمد ،بشیراحمد ولد پٹھانے خان اسپتال میں طبی امداد ی جارہی ہے۔

    ذرائع کے مطابق آفتاب ولد ایاز حسین، بابر ولد فیاض، یاسمین ،حفصہ ولد حضور گل شبیر ولد ولایت خان،محمداسحاق ولد بڈن خان
    خداداد، کائنات ، کوثر ولد مہدی عباس، جاوید اختر ولد نورالہٰی اور گل صاحب، مشرف ولد طفیل بھی زخمیوں میں شامل ہیں۔

    علاوہ ازیں دلاور ولد ارشد خالد بن ولید ولد ولید کی میت شیخ زیداسپتال پہنچائی گئی اسپتال انتظامیہ کے مطابق دیگر زخمیوں کی شناخت کاعمل جاری ہے۔

  • حادثہ کیسے پیش آیا؟ انجن ڈرائیو سرسید ایکسپریس نے دلخراش واقعہ بیان کردیا

    حادثہ کیسے پیش آیا؟ انجن ڈرائیو سرسید ایکسپریس نے دلخراش واقعہ بیان کردیا

    گھوٹکی: گذشتہ شب گھوٹکی اسٹیشن پر ملت ایکسپریس کی بوگیاں ڈی ریل ہوکر ڈاؤن ٹریک پر جاگری، جس کے نتیجے میں مخالف سمت سے آنے والی سرسید ایکسپریس ان سے ٹکراگئی، دلخراش حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 35 تک جاپہنچی ہے، حادثہ کیسے رونما ہوا؟ معجزانہ طور پر بچ جانے والے انجن ڈرائیور سرسید ایکسپریس کی زبانی سنئے۔
    انجن ڈرائیور سرسید ایکسپریس اعجاز شاہ نے میڈیا کو بتایا کہ ریتی اسٹیشن سے نکلنے کے بعد ٹرین مقررہ اسپیڈ پر تھی کہ اچانک ملت ایکسپریس کی بوگیاں ڈی ریل ہوتی نظر آئیں، فاصلہ کم ہونے پر ٹرین ملت ایکسپریس کی ڈی ریل بوگیوں سے ٹکراگئی۔

    انجن ڈرائیور سرسید ایکسپریس نے بتایا کہ حادثے کے بعد دو گھنٹے تک انجن میں پھنسا رہا، مقامی افراد نے دو گھنٹے بعد مجھے ریسکیو کیا۔

    اطلاعات کے مطابق گھوٹکی کے علاقے ریتی میں پیش آنے والے دلخراش حادثے میں جاں بحق افراد کی تعداد 35 تک جاپہنچی ہے، علاقے میں پاک فوج سمیت ریسکیو اداروں کی جانب سے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

    حادثے کے فوری بعد اپ اینڈ ڈاؤن ٹریک پر ٹرینوں کی آمدروفت مکمل طور پر معطل ہوچکی ہے جبکہ اندورن ملک چلنے والی ٹرینوں کو مخلتف اسٹیشنوں پر روک دیا گیا ہے، شدید گرمی اور حبس کے باعث ان ٹرینوں میں موجود مسافر شدید اذیت سے دوچار ہوگئے ہیں۔

  • وفاقی وزیر ریلوے نے وزیراعظم  کو گھوٹکی ٹرین حادثے سے متعلق ابتدائی معلومات فراہم کردیں

    وفاقی وزیر ریلوے نے وزیراعظم کو گھوٹکی ٹرین حادثے سے متعلق ابتدائی معلومات فراہم کردیں

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ریلوے اعظم سواتی نے وزیراعظم عمران خان کو گھوٹکی ٹرین حادثے سے متعلق ابتدائی معلومات فراہم کردیں ، وفاقی وزیرریلوے نے کہا کہ بڑا حادثہ ہے، ریسکیو آپریشن زخمیوں کے علاج کی نگرانی خود کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے وزیرریلوےاعظم سواتی سے رابطہ کرکے گھوٹکی ٹرین حادثےسےمتعلق دریافت کیا ، وزیر ریلوے اعظم سواتی نے وزیراعظم عمران خان کوابتدائی معلومات فراہم کردیں۔

    وزیر اعظم کی وزیر ریلوے اعظم سواتی کو بلاتاخیر جائے حادثہ پر پہنچنے کی ہدایت کی ، اعظم سواتی خصوصی طیارے پر قاسم بیس پنڈی سے گھوٹکی روانہ ہوئے ، کچھ دیر میں جائے حادثہ پہنچ جائیں گے۔

    وفاقی وزیرریلوے نے کہا ہے کہ بڑا حادثہ ہے، 30 افراد کےجاں بحق اورزخمی ہونے کا بہت افسوس ہے، ریسکیو آپریشن زخمیوں کے علاج کی نگرانی خود کروں گا، باقی مسافروں کو بروقت گھروں تک پہنچانے کے انتظامات جاری ہیں۔

    اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ ٹرین حادثے کی خود ہنگامی بنیادوں پر تحقیقات کا فیصلہ کیا ہے، حادثے کے ذمہ داروں کو معاف نہیں کیا جائے گا۔

    یاد رہے اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے گھوٹکی کے قریب ٹرین حادثے پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ٹرین حادثے کی جامع تحقیقات کا حکم دیا اور وزیرریلوے اعظم سواتی کو زخمیوں کو طبی سہولتوں کی فراہمی یقینی بنانےکی ہدایت اور جاں بحق افراد کے لواحقین سےمکمل تعاون کی ہدایت کی ہے۔

    واضح رہے کہ رات گئے گھوٹکی اسٹیشن پر کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکراگئی، جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے جبکہ متعدد زخمی ہوئے ، جن میں سے کئی زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔

  • گھوٹکی ٹرین حادثہ: پاک فوج بھی میدان میں آگئی، ریلیف وریسکیو آپریشن جاری

    گھوٹکی ٹرین حادثہ: پاک فوج بھی میدان میں آگئی، ریلیف وریسکیو آپریشن جاری

    راولپنڈی: گھوٹکی میں پیش آنے والے افسوسناک ٹرین حادثے میں پاک فوج بھی میدان میں آگئی ہے اور اہم بیان جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر ) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ٹرین حادثے کی جگہ پر ریلیف و ریسکیو سرگرمیاں جاری ہے، آرمی اوررینجرز کےجوان جائےحادثہ پر پہنچ گئے ہیں، آرمی رینجرز کےجوان ریلیف اور ریسکیو آپریشن میں مصروف ہیں۔

    آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی انجینئرز کی خصوصی ٹیم ہیلی کاپٹر کےذریعے راولپنڈی سےروانہ ہوگئی ہے، خصوصی انجینئرز کی ٹیم امدادی کاموں کی رفتارمزیدتیزکرےگی جبکہ زخمیوں کی مدد کے لئے ملٹری ڈاکٹرز، عملہ پنوعاقل سےجائےحادثہ پر ایمبولینسوں کےساتھ پہنچ گیا ہے۔

    آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ملتان سے دو ہیلی کاپٹر زخمیوں کی منتقلی کیلئے روانہ ہوچکے، جن کی مدد سے زخمیوں کو ہیلی کاپٹر کے زریعے اسپتالوں میں منتقل کیاجائےگا اس کے علاوہ امدادی سامان بھی کچھ دیر میں جائےحادثہ پر پہنچا دیا جائےگا۔

    واضح رہے کہ رات گئے گھوٹکی اسٹیشن پر کراچی جانے والی سرسید ایکسپریس ٹریک پرموجود ملت ایکسپریس سے ٹکراگئی جس کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد جاں بحق ہوئے، موقع پر موجود حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔