Tag: ghulam sarwar

  • سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان دوست کے گھر سے گرفتار

    سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان دوست کے گھر سے گرفتار

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر غلام سرور خان دوست کے گھر سے گرفتار ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان کو اسلام آباد کے علاقے ایف 8 میں دوست کے گھر سے گرفتار کر لیا گیا، پولیس حکام نے تصدیق کر دی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار شدگان میں غلام سرور کے بیٹے منصور حیات اور بھتیجے عمار صدیق بھی شامل ہیں، تینوں سانحہ 9 مئی میں جلاؤ گھیراؤ اور جوڈیشل کمپلیکس پر حملے میں مطلوب تھے۔

    پولیس حکام کے مطابق ملزمان کے خلاف اسلام آباد، ٹیکسلا اور راولپنڈی میں مقدمات درج ہیں۔

    واضح رہے کہ جڑواں شہروں کی پولیس غلام سرور کی گرفتاری کے لیے ان کے مختلف ٹھکانوں پر چھاپے مارتی رہی ہے، ٹیکسلا میں ان کے دفاتر اور پیٹرول پمپ بھی سیل کر دیے گئے تھے۔

    ذرائع کے مطابق غلام سرور ایف ایٹ میں اپنے دوست کے گھر ایک میٹنگ کے لیے گئے تھے، لیکن پولیس کو اس کی اطلاع ملی تو چھاپا مار کر انھیں گرفتار کر لیا گیا، یہ آپریشن جڑواں شہروں کی پولیس نے مل کر کیا، سابق وزیر کو مقدمات میں عدالت میں پیش کیا جائے گا، تاہم یہ ابھی طے نہیں ہوا ہے کہ انھیں اسلام آباد کی مقامی ماتحت عدالت میں پیش کیا جائے گا یا راولپنڈی منتقل کیا جائے گا۔

  • بزدل دشمن بہادرقوم کے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کر سکتا، عثمان بزدار

    بزدل دشمن بہادرقوم کے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کر سکتا، عثمان بزدار

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار اور وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی ، عثمان بزدار نے کہا کہ بزدل دشمن بہادرقوم کے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کر سکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے وفاقی وزیر غلام سرور خان کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں کوئٹہ دھماکے کی مذمت کی گئی اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا گیا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ دشمن ملک میں عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے، قوم کی تائید وحمایت سے دشمن کے مذموم عزائم ناکام بنائیں گے، قوم،سیکیورٹی اداروں نے امن کےلئے لازوال قربانیاں دیں، بزدل دشمن بہادرقوم کے پختہ عزم کو متزلزل نہیں کر سکتا۔

    دونوں رہنماؤں نے حالیہ صورتحال پراپوزیشن کے افسوسناک رویے کی مذمت کی اور باہمی دلچسپی کے امور،ترقیاتی اسکیموں پرپیشرفت سمیت سیاسی صورتحال پرگفتگو کی۔

    اپوزیشن کے حوالے سے عثمان بزدار نے کہا خدمت کےسفرکےسامنےانتشارکی سیاست اپنی موت آپ مرچکی، افراتفری کی سیاست کاجواب عوام کی خدمت سےدیاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ منفی سیاست کو 22کروڑ عوام مسترد کرچکے ہیں، پے درپے ناکامیوں کے بعدمخالفین کو نوشتہ دیوار پڑھ لینا چاہیے، پنجاب میں حقیقی ترقی کا سفر شروع ہو چکا ہے ، حقیقی ترقی کاسفرتیزی سے جاری و ساری رہےگا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ ترقی روکنےکی کوشش کرنے والےپہلے کی طرح ناکام رہیں گے، ماضی میں دانستہ طورپربعض علاقوں کو نظر انداز کیا گیا، پی ڈی ایم ملک میں عدم استحکام چاہتی تھی لیکن خودٹوٹ پھوٹ چکی۔

    اس موقع پر وفاقی وزیر غلام سرور خان نے کہا عوام کی حمایت سے افراتفری پھیلانےکےعزائم ناکام بنائے، عوامی خدمت کے سفر کو تیزی سے آگے بڑھائیں گے ، اپوزیشن نےحساس معاملات پربھی سیاست چمکانے کی ناکام کوشش کی۔

  • سوات ایئرپورٹ سے دوسرے مرحلے میں بین الاقوامی پروازوں کا آغاز ہوگا، مراد سعید

    سوات ایئرپورٹ سے دوسرے مرحلے میں بین الاقوامی پروازوں کا آغاز ہوگا، مراد سعید

    سوات : وفاقی وزیر مراد سعید کا کہنا ہے کہ آج ہم سب کے لئے خوشی کا دن ہے، سترہ سال بعد سوات کا سیدو شریف ائیر پورٹ بحال ہوگیا، دوسرے مرحلے میں بین الاقوامی پروازوں کابھی آغاز ہو جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے سیدوشریف ایئرپورٹ کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں 17سال بعد ایئرپورٹ بحال ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا دوسرے مرحلے میں بین الاقوامی پروازوں کا آغاز ہوگا۔

    مراد سعید کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کیخلاف جنگ میں قربانیاں دینےوالوں کو خراج عقیدت پیش کریں، دیر موٹرے بھی انشااللہ اسی سال بنے گا جبکہ مالاکنڈ ،سوات کے لوگوں کیلئے علاج کی سہولت بھی مفت ہے۔

    وفاقی وزیر نے وزیراعظم عمران خان ، سی ای اوپی آئی اے ارشد ملک ، وزیراعلیٰ کےپی اور وفاقی وزیرغلام سرور کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا سیاحت کے شعبے میں حکومت نے اہم اقدامات کئے ہیں۔

    دوسری جانب وفاق وزیر ہوا بازی غلام سرور نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا آج سوات سیدوشریف ایئرپورٹ 17سال بعدبحال ہونے پر بہت خوشی ہے، سوات کیساتھ میرا دیرینہ رشتہ بھی ہے۔

    غلام سرور کا کہنا تھا کہ سوات میں زلزلہ ،سیلاب آئے تباہی اور نقصانات ہوئے ،سوات کےعوام نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا بے پناہ نقصان اٹھایا اور فورسز نے بھی دہشتگردی کیخلاف جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ سیدوشریف ایئرپورٹ کی بحالی پر پی آئی اے بھی مبارکبادکی مستحق ہے، سوات،مالاکنڈ میں سیاحت اور ایکسپورٹ میں بھی اضافہ ہوگا، سیاحت اور ایکسپورٹ کے فروغ کا کریڈٹ وفاق اور کے پی حکومت کو جائے گا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پی آئی اےکی سوات کیلئےپروازیں وقت کی اہم ضرورت ہیں، ہفتےمیں2پروازیں لاہوراوراسلام آباد سےسوات تک شروع کردی گئیں، پروازوں میں مزید اضافہ کیاجائےگا، ان پروازوں سےسوات کےعلاقےمیں مزید ترقی دیکھنے کو ملے گی۔

  • عمرہ زائرین کیلئے فلائٹس کا آغاز : سعودی سفیر نے بڑی خوشخبری سنادی

    عمرہ زائرین کیلئے فلائٹس کا آغاز : سعودی سفیر نے بڑی خوشخبری سنادی

    اسلام آباد: سعودی عرب کے سفیر  نے  وفاقی وزیر غلام سرور سے ملاقات میں کہا کہ حالات بہتر ہوتے ہی عمرہ زائرین کے لئے جلد فلائٹس شروع کر دی جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید المالکی نے وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان سے ملاقات کی ، ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ایوی ایشن کے حوالے سے دونوں ممالک میں مزید بہتری کے لئے اقدامات کر نے پر گفتگو کی گئی۔

    وفاقی وزیر نے قطر اور سعودی عرب کے تعلقات کی بحالی پر سعودی سفیر کو مبارکباد پیش کی اور خلیجی ممالک میں پیش رفت کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے خطے کی خوشحالی اور امن میں بہتری کے لئے خوش آئند قرار دیا۔

    غلام سرور خان نے پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان مضبوط اور برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    ملاقات میں پاکستان کی طرف سے سعودی عرب میں ABHA (ابھا)شہر کے لئے نئی فلائٹس شروع کرنے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، وفاقی وزیر نے بتایا کہ ابھا کے لئے ہفتے میں دو فلائٹس آپریٹ کی جائیں گی، اس سے دونوں ممالک کے دوستانہ تعلقات اور ٹورازم میں مزید اضافہ ہو گا۔

    سعودی سفیر نے اس حوالے سے جلداقدامات کی یقین دہانی کروائی اور کرونا وائرس کے لئے پاکستان کی طرف سے کئے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا حالات بہتر ہوتے ہی عمرہ زائرین کے لئے جلد فلائٹس شروع کر دی جائیں گی۔

    دونوں نے کرونا وائرس کے جلد خاتمے کے لئے دعا کی تاکہ اس سال حج کی ادائیگی احسن طریقے سے کی جا سکے۔

  • وزیراعلیٰ پنجاب اور غلام سرور کی پی ڈی ایم کی تخریبی سیاست کی پُرزور مذمت

    وزیراعلیٰ پنجاب اور غلام سرور کی پی ڈی ایم کی تخریبی سیاست کی پُرزور مذمت

    لاہور : وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے وفاقی وزیرغلام سرورخان نے پی ڈی ایم کی تخریبی سیاست کی پُرزور مذمت کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے وفاقی وزیرغلام سرورخان کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں باہمی دلچسپی کےامور،حلقےکی ترقیاتی اسکیموں پرپیش رفت پرتبادلہ خیال کیا گیا۔

    دونوں رہنماؤں نے ملاقات میں پی ڈی ایم کی تخریبی سیاست کی پرزورمذمت کی، وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ خدمت کے سفر کے سامنے انتشارکی سیاست اپنی موت آپ مرچکی ہے، افراتفری کی سیاست کاجواب عوام کی خدمت سے دیا اور دیتے رہیں گے۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ منفی سیاست کو22کروڑعوام مستردکرچکےہیں، پےدرپےناکامیوں کےبعدمخالفین کو نوشتہ دیوارپڑھ لیناچاہیے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پنجاب میں حقیقی ترقی کاسفرشروع ہوچکاہے، ترقی کاسفرتیزی سے جاری و ساری رہے گا، ترقی کاسفرروکنےکی کوشش کرنےوالےپہلےکی طرح ناکام رہیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں دانستہ طور پر بعض علاقوں کو نظرانداز کیا گیا، ہماری حکومت نے یکساں ترقی کاوژن دیا، دیہات میں کھیت سے منڈی تک سڑکوں کی تعمیر سے خوشحالی آئے گی۔

    وفاقی وزیرغلام سرور خان نے کہا کہ پی ڈی ایم ملک میں عدم استحکام چاہتی ہے، عوام کی حمایت سے اپوزیشن کے افراتفری پھیلانے کے عزائم ناکام بنائیں گے۔

  • ‘پائلٹس لائسنس کے معاملے پربات رکے گی نہیں ،آخری مجرم تک جائے گی’

    ‘پائلٹس لائسنس کے معاملے پربات رکے گی نہیں ،آخری مجرم تک جائے گی’

    اسلام آباد : وزیرہوابازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ پائلٹوں کے لائسنس کامعاملہ متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی ، یہ بات یہاں نہیں رکے گی ،آخری مجرم  تک جائے گی، جس نے کسی کی جگہ بیٹھ کر امتحان دیا اس کا بھی لائسنس کینسل ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرہوابازی غلام سرور نے سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پائلٹس لائسنس کےمعاملےکوبھی متنازع بنانےکی کوشش کی گئی، پی آئی اے میں ماضی میں جعلی لائسنس پر بھرتیاں کی گئیں، یہ ساری بھرتیاں 2018سے پہلے کی گئیں۔

    وفاقی وزیرہوابازی کا کہنا تھا کہ یورپ، برطانیہ میں 6 ماہ کیلئے پی آئی اے فلائٹس پرپابندی لگی ، 2 ماہ کے اندر اس پابندی کے خلاف اپیل کرسکتےہیں ، آیاٹا کے حکام کے ساتھ مثبت مذاکرات ہوئے ہیں۔

    غلام سرور نے کہا کہ 17پائلٹس، 96 ٹیکنیکل اسٹاف جعلی ڈگری پر نوکری سے نکالے گئے، سی اےاے تحقیقات میں بہت سے پائلٹس کےلائسنس مشکوک پائے گئے ، فروری2019میں اس معاملے کی تحقیقات شروع کی گئی اور تحقیقات میں 262پائلٹس کے لائسنس مشکوک پائے گئے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پائلٹس لائسنس کےمعاملے پربات یہاں نہیں رکے گی ،آخری مجرم تک جائے گی ، جس نے کسی کی جگہ بیٹھ کر امتحان دیا اس کا بھی لائسنس کینسل ہوگا، ایک دوسرے کی جگہ امتحان دینےوالوں پر فوجداری مقدمات درج ہوں گے۔

    وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ میں جواب میں 262لائسنس کی تفصیلات جمع ہیں، کوئی سیاسی عزائم نہیں، یہ انسانی جانوں کا معاملہ ہے ، ہماری نیت ٹھیک ہے، امتحانی سسٹم پر 54سفارشات بھی موجود ہیں۔

    غلام سرور کا کہنا تھا کہ انکوائری بورڈ کیساتھ معزز ایوان سے بھی تجاویز لی جائیں گی، پرائیوٹائزیشن فہرست میں پی آئی اے شامل نہیں ہے ، پی آئی اے کو اس مقام پر لیکر جانا ہے جب لوگ ادارے پر ناز کرتےتھے، لائسنس اتھارٹی پر پوری نظر ہے، ذمہ داروں کیخلاف ایکشن ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ پی آئی اے کو عیدالاضحی تک 4شہروں کیلئےڈومیسٹک آپریشن کی اجازت ہے ، کورونامیں کمی آرہی ہے ،عید کے بعد ڈومیسٹک اور انٹرنیشنل آپریشن شروع ہوگا۔

  • کراچی طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ غلام سرور خان نے بتا دیا

    کراچی طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ غلام سرور خان نے بتا دیا

    اسلام آباد : کراچی طیارہ حادثے اور ماضی میں ہونے والے طیارہ حادثات کے حوالے سے انکشاف سامنے آئے، وفاقی وزیر غلام سرور خان نے بتایا کہ کراچی طیارہ حادثے میں ایئرکنٹرول ٹاوراورپائلٹ دونوں کی کوتاہی ہے، پائلٹ،کوپائلٹ کے اوور کانفیڈنس سےحادثہ ہوا جبکہ چترال حادثہ خالصتاً تکنیکی نوعیت کا تھا،پائلٹ کی غلطی نہیں تھی جبکہ بھوجاایئراورایئربلیوکےحادثے پائلٹس کی غلطی کے باعث ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کےاجلاس میں وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا 72 سال میں12واقعات ہوئےجن کی بروقت انکوائری نہیں ہوئی، لوگ آج تک جان نہیں سکےکہ ان حادثات کےذمہ دارکون تھے۔

    غلام سرورخان کا کہنا تھا کہ کراچی طیارہ حادثے کے دن ہی انکوائری کمیشن تشکیل دیا، تمام چیلنجزکوبالائےطاق رکھ کرانکوائری کمیشن تشکیل دیا، انکوائری کمیشن نےکراچی طیارہ حادثےپررات دن ایک کردیا، اس کے بعد انکوائری بورڈمیں اضافہ کیا،ایئربلیو کے 2پائلٹس جو اے320طیارے اڑاتے تھے ان کو انکوائری بورڈ میں شامل کیا۔

    وفاقی وزیر ہوا بازی نے بتایا کہ ایئر بس کی ٹیم نے بھی جائے حادثہ کا دورہ کیا اور معلومات حاصل کیں، شفاف انکوائری ہورہی ہے،یہ عبوری رپورٹ ہے، یہاں تو6،6سال تک رپورٹ نہیں آسکی۔

    طیارہ حادثے میں متاثرہ گھروں کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جن گھروں پر طیارہ گراان کا بھی سروے کرایا، 29 گھرمتاثرہوئے ، کچھ مکمل تباہ ہوئے، سروے بھی جاری ہے، متاثرہ گھروں کےرہائشیوں کیلئےمتبادل انتظامات کئے گئے ہیں، متاثرہ خاندانوں کورہائش کیلئےجگہ دی،رقم بھی فراہم کی جارہی ہے۔

    غلام سرورخان نے کہا کاک پٹ وائس ریکارڈربہت اہم ہوتا ہے، کاک پٹ وائس ریکارڈرمیں تمام گفتگوہوتی ہے، بدقسمت طیارے کے کیبن کریو کے آخری الفاظ بھی میں نے سنے، یکم جون کوکاک پٹ وائس ریکارڈرفرانس لےجایاگیا،2جون کوڈی کوڈ ہوا، ڈی کوڈ کرنے کے بعد وائس ریکارڈنگ کو سنا گیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹ سےکچھ حقائق عوام کے سامنے پیش کررہے ہیں، اڑان سےپہلےطیارہ مکمل طور پر فٹ تھا، 7 مئی تک طیارہ رکا رہا،22مئی کو طیارہ حادثے کا شکارہوا، 7 مئی سےحادثے تک 6مرتبہ طیارے نے کامیاب پروازیں مکمل کیں، طیارے کی لاہور سے کراچی اور ایک پرواز شارجہ کیلئے بھی تھی۔

    کراچی طیارے حادثے کے پائلٹ سے متعلق انھوں نے کہا کہ پائلٹ اورکوپائلٹ طبی طورپرفٹ بھی تھے، طیارہ جب لینڈنگ پوزیشن میں آیاتوپائلٹ نے کسی تکنیکی خرابی کی نشاندہی نہیں کی، طیارہ رن وےسے10میل کےفاصلےپر7ہزار200فٹ کی بلندی پرتھا، کنٹرولر نے3بارپائلٹ کوبتایا کہ آپ کے طیارےکی اونچائی اب بھی زیادہ ہے ، لینڈنگ کی پوزیشن نہ لیں،ایک چکر اور لگا کر آئیں، پائلٹ نے کنٹرولر کی ہدایت کو نظر انداز کیا۔

    غلام سرورخان کا کہنا تھا کہ رن وےسے10ناٹیکل مائل کےفاصلےپرلینڈنگ گیئرکھولےگئے، جب طیارہ5ناٹیکل مائل پرپہنچتا ہے تو لینڈنگ گیئر اوپر کر دیے گئے، طیارےکےانجن 3باررن وے سے رگڑے کھاتے رہے، رن وے پررگڑےکھانےکےدوران پائلٹ نے طیارہ دوبارہ اڑالیا اور اس دوران پائلٹ نے کوئی ہدایت نہیں لی۔

    وفاقی وزیر ہوا بازی نے کہا کہ ایئرکنٹرول ٹاوراورپائلٹ دونوں کی کوتاہی ہے، کنٹرول ٹاورکی کوتاہی ہے جو پائلٹ کو بھی آگاہ نہیں کیا، طیارےکےدونوں انجن ڈیمج ہوچکے تھے،پائلٹ کی کوتاہی تھی جو طیارہ دوبارہ اڑایا، بدقسمتی سے طیارہ گرگیا اور اس میں آگ بھی لگ گئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ طیارےسےکسی کی کرسی مکان پر گری، ایک منزل سے نیچے والی منزل پر پہنچا، جب وہ شخص پہلی منزل پرآیاتواسے ریسکیوکیاگیا، اس شخص نے پہلی کال اپنی ماں کو کی اور سارا واقعہ بتایا، اس شخص نےماں سےکہاکہ آپ کی دعاؤں کی بدولت آج میں بچ گیا ہوں۔

      پائلٹ کے آخری 3الفاظ ، یااللہ،یااللہ،یااللہ

    غلام سرورخان نے کہا ایئرٹریفک کنٹرولراورپائلٹ نےہدایات پرعمل نہیں کیا، انجن کے رگڑا کھانے کے نقصان پرایئرٹریفک کنٹرولر نے پائلٹ کوآگاہ نہیں کیا، وائس ریکارڈپرآخری آدھےگھنٹےکی ریکارڈنگ سنی، آخری 3الفاظ پائلٹ کے تھے ، یااللہ،یااللہ،یااللہ۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ پائلٹ اورکوپائلٹ فوکس نہیں تھے،ذہن پرکوروناسوارتھا، پائلٹ اورکوپائلٹ کوروناپرہی بات چیت کررہے تھے، اپنی بات چیت میں بتارہے تھےکہ کورونا سے پوری فیملیز بھی متاثر تھیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ یہ بات بتاتےہوئےدکھ ہورہاہےکہ طیارہ مکمل ٹھیک تھا،آٹولینڈنگ پرلگا ہوا تھا، پائلٹ نےطیارےکوآٹوسےنکال کرمینوئل پرکردیا، میں پائلٹ کے گھر گیا،ان کے بھائی میرےجاننے والے ہیں، انتہائی تجربہ کارپائلٹ تھے،ان کی فیملی سےافسوس کااظہار کیا۔

    کراچی طیارہ حادثہ : پائلٹ،کوپائلٹ کے اوور کانفیڈنس سےحادثہ ہوا

    غلام سرورخان کا کہنا تھا کہ زیادہ افسوس اس بات کا ہےکہ پائلٹ،کوپائلٹ کے اوور کانفیڈنس سےحادثہ ہوا،کیبن کریو،اےٹی سی کی بھی ذمہ داری بنتی ہے، ذمہ داروں کے خلاف ایکشن لیاجائےگا اور رواں سال تحقیقاتی رپورٹ مکمل کرلی جائےگی۔

    بھوجاایئراورایئربلیوکےحادثے پائلٹس کی غلطی کے باعث ہوئے

    وفاقی وزیر نے کہا کہ ایئربلیوکا طیارہ اوربھوجاایئرلائن کےطیارےکےحادثات ہوئے، چترال سےآنیوالاطیارہ اورگلگت سےآنیوالاطیارہ بھی حادثےکاشکارہوا، جوغلطی کراچی میں پائلٹ سےہوئی وہی غلطی گلگت کےپائلٹ سےبھی ہوئی، کریش لینڈنگ توہوئی لیکن گلگت واقعےمیں مسافرمحفوظ رہے،طیارہ تباہ ہوگیا، گلگت واقعےسےمتعلق بھی مکمل انکوائری اس سال پیش کردی جائے گی۔

    چترال حادثہ خالصتاً تکنیکی نوعیت کا تھا،پائلٹ کی غلطی نہیں تھی

    ان کا کہنا تھا کہ چترال حادثہ خالصتاً تکنیکی نوعیت کا تھا،پائلٹ کی غلطی نہیں تھی،چترال طیارہ حادثےکی انکوائری مکمل ہوچکی ہے، بھوجاایئرحادثے میں بھی عملے کی کوتاہیاں سامنے آئیں،بھوجاایئراورایئربلیوکےحادثے پائلٹس کی غلطی کے باعث ہوئے ، پہلے حادثےمیں152،دوسرے حادثے میں127افراد شہید ہوئے۔

    غلام سرورخان نے کہا کہ تمام رپورٹ دیکھیں اور کہا کہ تھوڑا پائلٹس کو بھی دیکھ لیاجائے ، 4 پائلٹس جن کی ڈگریاں جعلی تھیں یہ بدقسمتی ہےہمارےملک کی، اداروں میں بھی میرٹ،ڈی میرٹ نہیں دیکھاجاتا، کسی کوبھرتی کراناہےتوان کی ڈگری میرٹ کے مطابق ہونی چاہیے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 90 فیصدڈرائیونگ لائسنس بھی امتحان کےبغیرپیسےدےکرمل جاتے ہیں، 50 سال پریکٹیکل لائف میں کسی ڈرائیور کسزا ہوتے نہیں سنا ہے، 10 بندے مارو یا50 مارو،ڈرائیورز عدالت سے بری ہوکر آجاتےہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ پائلٹ کئی سوانسانوں کولیکرہوامیں اڑتاہے،اسےبھی سیاسی بنیادپربھرتی کرایاجاتاہے، 262 افرادایسےتھےجن کی جگہ کسی اور نے امتحانات دیے،یہ بدقسمتی ہے، افسوس زیادہ اس بات کا ہے جعلی ڈگریاں اورجعلی لائسنس بھی بنواکردیےگئے۔

    غلام سرورخان نے ایوان میں بتایا کہ 30 فیصدپائلٹس کےلائسنس فیک ہیں،انہوں نےخودامتحانات نہیں دیے، 30 فیصدپائلٹس کافلائنگ کاتجربہ بھی ٹھیک نہیں،اس پرایکشن شروع کرادیاہے،24 لوگوں کو شوکاز دیے،وہ عدالت بھی گئے،9 پائلٹس نے روتے روتےعدالت میں اپنی غلطی کو مان بھی لیا، ان پائلٹس نےکہاغلطی ہوگئی ہےہمیں معاف کردیں،معاف تو اللہ کرنے والاہے، اس معاملے میں سیاست اور کوئی پسند نہ پسند شامل نہیں ہوگی۔

    وفاقی وزیر ہوا بازی کا کہنا تھا کہ عدالتوں کو بھی حالات سے آگاہی ہوچکی ہے،یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے، تمام ذمہ داروں کےخلاف ایکشن ہوگا، یہ فیصلہ ہے پی آئی اےپرائیویٹائزنہیں ہوگا،اس کی ری اسٹرکچرنگ کرنی ہے، پی آئی اےکو 70یا80کی دہائی والابناناہے ، ذمہ داری تھی رپورٹ سامنے رکھنی تھی اور ماضی کاحال بھی بتانا تھا۔

  • حویلیاں طیارہ  حادثے کی رپورٹ بھی تیار، آج عوام کے سامنے لائے جانے کا امکان

    حویلیاں طیارہ حادثے کی رپورٹ بھی تیار، آج عوام کے سامنے لائے جانے کا امکان

    اسلام آباد : پی آئی اے حویلیاں طیارہ حادثے کی رپورٹ بھی وزیرہوابازی غلام سرور کو پیش کردی گئی، رپورٹ کو آج عوام کے سامنے لائے جانے کا امکان  ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی آئی اے حویلیاں طیارہ حادثے کی رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ہے اور سربراہ ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے رپورٹ وزیرہوابازی کوپیش کی ، حادثے کی رپورٹ کو آج عوام کےسامنےلائےجانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کا اے ٹی آر طیارہ حویلیاں حادثے کا شکار ہوا تھا، پی کے 661 سات دسمبر 2016 کو حویلیاں کے پاس گرکر تباہ ہوا تھا، حادثے میں جنید جمشید سمیت 47 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم کا ماضی میں ہونیوالے طیارہ حادثات سے متعلق بڑا فیصلہ

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے ماضی میں ہونیوالے طیارہ حادثات کی تحقیقاتی رپورٹ پبلک کرنے کا بڑا فیصلہ کرتے ہوئے جنید جمشید طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ جلد پبلک کرنے کی ہدایت کی تھی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے، طیارہ حادثات کوکئی سال گزرگئےمگررپورٹس سامنے کیوں نہیں آئیں، تمام طیارہ حادثات کی تحقیقاتی رپورٹس کو پبلک کیا جائے، رپورٹس پبلک ہوں گی تو آئندہ کے لیے مؤثر اقدامات ہو سکیں گے۔

    سول ایوی ایشن حکام نے بتایا تھا کہ جنید جمشید طیارہ حادثہ رپورٹ جولائی میں پبلک کی جائے گی۔

    خیال رہے کراچی طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آئی تھی ، جس میں کپتان اور ائیر ٹریفک کنٹرولر کو حادثے کا ذمہ دار قرار دیا تھا۔

  • کراچی طیارہ حادثہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وفاقی وزیر غلام سرور کو پیش

    کراچی طیارہ حادثہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وفاقی وزیر غلام سرور کو پیش

    اسلام آباد : ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈانویسٹی گیشن بورڈ کے سربراہ نے کراچی طیارہ حادثہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وفاقی وزیر غلام سرورکوپیش کردی ، غلام سرورآج قومی اسمبلی میں رپورٹ منظرعام پرلائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی طیارہ حادثہ کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ وفاقی وزیرغلام سرور کو پیش کردی گئی، ایئرکرافٹ ایکسیڈنٹ اینڈانویسٹی گیشن بورڈکےسربراہ نے رپورٹ پیش کی۔

    ایئرکموڈورعثمان غنی کی وفاقی وزیرکوطیارہ حادثہ تحقیقات سے متعلق بریفنگ میں بتایا کہ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں طیارہ حادثےکےذمہ داروں کاتعین کرلیاگیا ہے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں شواہد،کپتان کاڈیوٹی روسٹر،ایئرٹریفک کنٹرولرمیں گفتگو، طیارےکی بیلی لینڈنگ،رن وےپرانجن کےرگڑنےکی فوٹیج وفاقی وزیرکودکھائی گئی ہے جبکہ حادثے کا شکارطیارے کا فلائٹ ڈیٹا،کاک پٹ وائس ریکارڈرسے ملنے والی معلومات بھی شامل رپورٹ کا حصہ ہے۔

    وفاقی وزیربرائےہوائی بازی غلام سرورآج قومی اسمبلی میں رپورٹ منظرعام پرلائیں گے۔

    مزید پڑھیں : کراچی میں پی آئی اے طیارہ حادثے کا ذمہ دار کون؟ رپورٹ آج قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی

    خیال رہے ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی بھی طیارہ حادثہ کی رپورٹ منظرعام پرلائی جارہی ہے۔

    یاد رہے وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے پچھلے اجلاس میں کہا تھا کہ طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ 22 جون کو ایوان میں پیش کی جائے گی، اس حوالے سے تحقیقات تقریبا مکمل ہو چکی ہیں اور اب تک کی پیش رفت سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 22 مئی کو کراچی ایئر پورٹ کے قریب ماڈل کالونی میں آبادی پر پی آئی اے کا ایک طیارہ گر کر تباہ ہو گیا تھا، جس میں 97 مسافر جاں بحق ہو گئے تھے، جب کہ 2 مسافر معجزانہ طور پر بچ گئے تھے۔

  • طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ ایک ماہ میں اسمبلی میں پیش کی جائے گی، غلام سرور

    طیارہ حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ ایک ماہ میں اسمبلی میں پیش کی جائے گی، غلام سرور

    اسلام آباد : وزیر ہوا بازی غلام سرور خان نے اراکین اسمبلی کو طیارہ حادثے سے متعلق بتایا کہ حادثے کے ایک ماہ کے اندر آزاد اور منصفانہ انکوائری رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے ہوا بازی غلام سرور خان نے کراچی ایئرپورٹ کے قریب رہائشی آبادی میں پیش آنے والے پی آئی اے طیارہ حادثہ کے بارے میں قومی اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان نے وفات پانے والوں کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے معاوضہ کے طور پر ادا کئے گئے ہیں۔

    غلام سرور خان کا کہنا تھا کہ 95 میتیں لواحقین کے حوالے کی جا چکی ہیں. وفاقی وزیر نے کہا کہ زمین پر تباہ شدہ مکانات کا جائزہ لینے کے لئے سی اے اے اور پی آئی اے سروے کررہے ہیں۔ زمین پر ، ایک بچہ فوت ہوا اور دو زخمی ہوئے جن کی تلافی بھی کی گئی ہے۔

    انہوں نے کراچی کے عوام کے جذبے کو سراہا جنہوں نے طیارے حادثے میں بے لوث ہو کر لوگوں کی خدمت کی۔

    وزیر برائے ہوا بازی نے کہا کہ یہ موجودہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ یہ معلوم کریں کہ پاکستانی عوام کو اکثر ایسے سانحات کیوں برداشت کرنا پڑتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حادثے کے ایک ماہ کے اندر آزاد اور منصفانہ انکوائری رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کی جائے گی ، اس میں ماضی قریب میں ہونے والے حادثوں کی اطلاعات بھی شامل ہیں۔

    غلام سرور خان نے قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی طرف سے اٹھائے گئے 7 سوالات کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ ایک آٹھواں سوال شامل کرنا چاہتے ہیں جس میں خدمت کرنے والے پائلٹوں کے دماغی اور جسمانی ٹیسٹ پر توجہ دی گئی ہے۔

    وفاقی وزیر نے اراکین اسمبلی کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے حکم دیا کہ پی آئی اے کے پائلٹوں اور تکنیکی گراؤنڈ ہینڈلرز کی ڈگریوں کی تصدیق کی جائے، پتہ چلا کہ جعلی ڈگریوں والے پی آئی اے کے تقریبا 550 ملازمین موجود ہیں۔

    غلام سرور خان نے کہا کہ تحقیقات کے عمل کو مزید شفاف اور قابل اعتبار بنانے کے لیے  "انٹرنیشنل فیڈریشن آف ایئر لائن پائلٹس’ ایسوسی ایشن “ سے درخواست کی ہے کہ وہ ایک پائلٹ اور ایک تکنیکی ماہر  فراہم کرے۔

    یاد رہے کہ جمعۃ الوداع کے روز کراچی ایئرپورٹ کے قریب واقع رہائشی آبادی جناح گارڈن میں پی آئی اے کا مسافر بردار طیارہ حادثے کا شکار ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں جہاز میں سوار تمام مسافر جاں بحق ہوگئے تھے تاہم دو افراد معجزانہ طور پر زندہ بچنے میں کامیاب رہے تھے۔