Tag: Gilgit Baltistan election

  • گلگت بلتستان الیکشن: پولنگ آج ہوگی

    گلگت بلتستان الیکشن: پولنگ آج ہوگی

    گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل آج سجے گا، تئیس نشستوں پر تین سو بیس امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوگا، رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق پی ٹی آئی کی پوزیشن مضبوط ہے۔

    انتخابات میں تحریک انصاف، مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی سمیت کئی جماعتیں حصہ لے رہی ہیں تاہم پی ٹی آئی، (ن) لیگ اور پی پی میں کاٹنے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    مذکورہ انتخابات میں گلگت بلتستان کے سات لاکھ پنتالیس ہزار تین سو اکسٹھ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والے سروے رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کو دیگر جماعتوں پر سبقت حا صل ہے۔

    گلگت بلتستان کے10 اضلاع میں پر ایک ہزار 161پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ہیں جن میں سے 418پولنگ اسٹیشنز کوانتہائی حساس جب کہ 311کو حساس قراردیا گیا ہے۔گلگت بلتستان اسمبلی کے الیکشن کی سیکیورٹی کے لیے 13 ہزار 481 اہلکار تعینات ہیں، جن میں پولیس، رینجرز اور جی بی اسکاؤٹس شامل ہیں۔

    دیگر صوبوں سے 5 ہزار 700 اضافی پولیس نفری بھی الیکشن ڈیوٹی پر تعینات کی گئی ہے جبکہ سینٹرل پولیس آفس گلگت میں کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات جو اس سے قبل 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔Image

    گزشتہ اسمبلی کی 5 سالہ میعاد 24 جون کو ختم ہوگئی تھی جس سے وہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پانچ سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا۔

    گلگت بلتستان کے اہم امیدواران

    گلگت 1 سے پیپلزپارٹی کے امجد حسین، تحریک انصاف کے حاجی جوہر علی اور آئی ٹی پی کے سید مصطفیٰ شاہ مضبوط امیدوار ہیں۔

    گلگت 2 سےتحریک انصاف کے فتح اللہ خان، ن لیگ کے حفیظ الرحمان اور پیپلزپارٹی کے جمیل احمد مدمقابل ہیں ۔

    گلگت 3 سے پی ٹی آئی کے سید سہیل عباس، پی پی کے آفتاب حیدر اور ق لیگ کے کیپٹن شفیع مدمقابل ہیں ۔

    گلگت حلقہ نمبر 4 کے نگر 1 سے آئی ٹی پی کے حبیب اللہ وزیری جبکہ پی ٹی آئی کے ذوالفقار چشتی ، پی پی کے امجد حسین بھی مضبوط امیدوار سمجھے جاتے ہیں۔

    حلقہ نمبر 5 کے نگر 2 سے مجلس وحدت المسلمین کے امیدوار جبکہ حلقہ 6 سے پی ٹی آئی کے کرنل عبید کی جیت متوقع ہے۔ خیال رہے کہ مجلس وحدت المسلمین اور تحریک انصاف کے درمیان اتحاد ہے اور تحریک انصاف نے حلقہ 5 سے کوئی امیدوار کھڑا نہیں کیا۔Image

    حلقہ نمبر 7اسکردو سے پی ٹی آئی کے زکریا مقپون اور سابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سید مہدی شاہ مدمقابل ہیں۔

    حلقہ نمبر 8 اسکردو سے مجلس وحدت المسلمین کے محمد کاظم جبکہ حلقہ نمبر 9 اسکردو سے پی ٹی آئی کے فدامحمد شاہ جبکہ حلقہ نمبر 10 اسکرود سے پی ٹی آئی کے وزیر حسین شامل ہیں۔

    حلقہ نمبر 11 کھرمنگ میں پی ٹی آئی کے سید امجد زیدی الیکشن میں حصہ لے رہے ہیں حلقہ نمبر 12 سنگھر سے پی ٹی آئی کے راجہ اعظم خان کے مدمقابل پی پی کے عمران ندیم بھی مضبوط امیدوار سمجھے جاتے ہیں۔

    حلقہ نمبر 13 استور سے پی ٹی آئی کے خالدرشید، حلقہ نمبر 14 استور سے پی پی کے خالد لون اہم امیدوار ہیں۔

    Image

    دیامر کے حلقہ نمبر 17 سے جے یو آئی کے رحمت خالق کی جیت کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے جبکہ پی ٹی آئی کے حاجی حیدرخان انہیں ٹف ٹائم دینے کی پوزیشن میں ہیں۔

    حلقہ نمبر 18 دیامر سے پی ٹی آئی کے حاجی گلبر خان اور آزادامیدوار ملک کفایت میں مقابلہ متوقع ہے۔

    گانچھے کے تین حلقوں 22، 23 ، 24 میں دو سیٹیں پی ٹی آئی کو اور ایک سیٹ پیپلزپارٹی کو ملنے کی توقع ہے۔ گانچھے کے حلقہ 22 میں پی ٹی آئی کے ابراہیم ثنائی ، حلقہ 23 میں آمنہ انصاری کی جیت کا دعویٰ کیاجارہا ہے جبکہ گانچھے کے حلقہ میں پی ٹی آئی کے سید شمس الدین اور پی پی کے انجینئر اسماعیل کے درمیان مقابلہ ہے ۔

    غذر کے تین حلقوں 19، 20، 21 میں پی ٹی آئی امیدواروں کی پوزیشن بڑی مضبوط ہے۔

    گلگت بلتستان میں موسم کی صورت حال

    گلگت بلتستان میں حکومت کی تبدیلی سے پہلے موسم تبدیل ہوگیا ہے، انتخابات سے ایک دن پہلے پہاڑوں پربرف باری شروع ہوگئی ہے، استور کےبالائی علاقوں میں میر ملک، رٹو، چیلم اور منی مرگ میں برفباری جاری ہے، زیادہ برفباری ہونے پر پولنگ اسٹاف اور ووٹرزکو مشکلات پیش آنے کا خدشہ ہے۔

    ملک کے بالائی علاقوں میں برفباری اور بارش کے باعث سردی شدت بڑھ گئی ٗ برف باری سے زمینی رابطہ مقطع | TNS World

    ڈی سی استور محمدطارق کے مطابق استور میں برفباری اور بارشوں کے باعث رابطہ سڑکیں شدید متاثرہونےکا بھی خدشہ ہے، رابطہ سڑکوں کوبحال رکھنےکیلئے ہیوی مشینری الرٹ ہے، عام انتخابات کے تمام ترانتظامات مکمل کرلیےگئےہیں، استور میں الیکشن پر امن ہونگے۔

    ادھر سوات میں بارش کے بعد برفباری سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے، خیبرپختونخوا کے مختلف حصوں مانسہرہ، بنوں اور لکی مروت سمیت مختلف اضلاع میں بھی موسم سرما کی پہلی بارش سے موسم سرد اور پہاڑوں نےبرف کی چادر اوڑھ لی ہے۔

  • گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل کل سجے گا، تینوں جماعتوں کے کارکنان تیار

    گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل کل سجے گا، تینوں جماعتوں کے کارکنان تیار

    گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل کل سجے گا، تئیس نشستوں پر تین سو بیس امیدواروں میں مقابلہ ہوگا، رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق پی ٹی آئی کی پوزیشن مضبوط ہے۔

    گلگت بلتستان میں کل ہونے والے انتخابات کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، اس الیکشن میں ملک کی تین بڑی جماعتیں پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور ن لیگ مد مقابل ہیں۔

    مذکورہ انتخابات میں گلگت بلتستان کے سات لاکھ پنتالیس ہزار تین سو اکسٹھ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والے سروے رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کو دیگر جماعتوں پر سبقت حا صل ہے۔

    چوبیس میں سے تیئس نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں تین سو بیس امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہرصورت شفاف الیکشن کے انعقاد کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    اس کے علاوہ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز خان کا کہنا ہے کہ الیکشن پرامن اور شفاف ہوں گے۔ دوسری جانب آئی جی گلگت بلتستان ڈاکٹر مجیب الرحمان نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کیلئے پورے ملک سے پولیس فورس بلائی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات جو اس سے قبل 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔

    گزشتہ اسمبلی کی 5 سالہ میعاد 24 جون کو ختم ہوگئی تھی جس سے وہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پانچ سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا۔

  • گلگت بلتستان انتخابات، ن لیگ نے14 نشستوں کے ساتھ میدان مارلیا

    گلگت بلتستان انتخابات، ن لیگ نے14 نشستوں کے ساتھ میدان مارلیا

    گلگت بلتستان : گلگت بلتستان کی دوسری قانون سازاسمبلی کےانتخابات میں ن لیگ نےچودہ نشستوں کے ساتھ میدان مارلیا، اسکردو ون میں کانٹے کے مقابلےکے بعد تحریکِ انصاف نےصرف ایک ووٹ سےکامیابی حاصل کرلی۔

    گلگت بلتستان کی دوسری قانون ساز اسمبلی کے چناؤ میں ن لیگ کو چودہ نشستوں کے ساتھ سادہ اکثریت مل گئی، گلگت کی تین اورگانچھے کی تین نشستوں پرلیگی امیدواروں نے معرکہ مارلیا، استور کے دونوں اورضلع دیامر کی تین نشستیں بھی لیگی امیدواروں کے نام رہیں جبکہ ضلع اسکردو سے دو اور جی بی ایل اے سکس سے ن لیگ امیدوار فاتح قرار پائے۔

    جی بی ایل اے سیون پر ن لیگ اور تحریک انصاف میں کانٹے کا مقابلہ ہوا، جہاں لیگی اُمیدوار کو صرف ایک ووٹ سے شکست ہوئی، جی بی ایل اے اکیس سےبھی پی ٹی آئی نے کامیابی سمیٹی، گلگت کی پہلی قانون سازاسمبلی کی فاتح پیپلزپارٹی کو اس بار صرف ایک نشست جی بی ایل اے بارہ پر کامیاب ملی ۔

    مجلس وحدت اُلمُسلمین کے سولہ میں سے دو امیدوار کامیاب ہوئے، جی بی ایل اے پانچ اورجی بی ایل اے آٹھ کی نشست ایم ڈبلیوایم کے نام رہی، اسلامی تحریک پاکستان ہنزہ نگر ٹواور سکردوفور کی نشستوں پر کامیاب ہوئی، گلگت کے عوام نے دو نشستوں غذر ون اورغذر ٹو پر آزاد امیدواروں کے حق میں فیصلہ دیا، جمیعت علمائےاسلام ف نے دیامر ون جی بی ایل اے پندرہ سے کامیابی سمیٹی۔

    گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں بڑے بڑے برج الٹ گئے، سابق وزیر اعلیٰ مہدی شاہ اور ن لیگ کے راجا اعظم کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ پی ٹی آئی کے راجہ جہانزیب نے ن لیگ کے غلام محمد کی وکٹ گرا دی، حافظ حفیظ الرحمان بھی کامیاب ہوگئے۔

    گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، انتخابات میں پیپلز پارٹی کا صفایا ہوگیا، گلگت بلتستان قانون سازاسمبلی انتخابات کےغیرسرکاری غیرحتمی نتائج کے مطابق گلگت کا حلقہ جی بی ایل اے ون سے ن لیگ کے جعفر اللہ چھ ہزار پینتیس ووٹ لیکرکامیاب ہوئے، جی بی ایل اے ٹو سے ن لیگ کے حفیظ الرحمان کے دس ہزار چھیانوے ووٹ ملے۔

    جی بی ایل اے تھری سے ن لیگ کے ڈاکٹر اقبال نے سات ہزار پانچ سو پچیس ووٹ حاصل کئے، جی بی ایل اے6 استور 2 سے ن لیگ کے میر غضنفر کو 6500ووٹ پڑے، حلقہ جی بی ایل آٹھ اسکردو مجلس وحدت مسلمین کے کاچو امتیاز دس ہزار ایک سو پچیس ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

    جی بی ایل اے نو اسکردو تھری سے مسلم لیگ ن کے فدا محمد نے چار ہزار ایک سو ووٹ لئے، اسکردو کے حلقہ جی بی ایل اے بارہ پیپلزپارٹی کے عمران ندیم دس ہزار چار سو پچاسی ووٹ لے کر فاتح قرار پائے، جی بی ایل اے تیرہ استور ون سے مسلم لیگ ن کے فرمان علی نے پانچ ہزار ایک سو اکیاسی ووٹ لے کر فتح حاصل کی۔

    جی بی ایل اے14 سے ن لیگ کے برکت جمیل کو 4300ووٹ ملے، حلقہ جی بی ایل اے سولہ دیامر ٹو میں مسلم لیگ ن کے جانباز خان تین ہزار تین باون ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، چلاس کےحلقہ جی بی ایل اے اٹھارہ میں مسلم لیگ ن کے محمد وکیل نے تین ہزار چار سو ووٹ لئے۔ جی بی ایل اے انیس غذر سے آزاد امیدوار نواز خان کو پانچ ہزار ایک پچانوے ووٹ ملے۔

    جی بی ایل اے20 سے آزاد امیدوار فدا خان 4894ووٹ حاصل کرکے کامیاب قرار پائے، جی بی ایل اے22گانچھے ون سے ن لیگ کے محمد ابراہیم کامیاب قرار پائے، گانچھے حلقہ جی بی ایل اے تیس میں مسلم لیگ ن کے غلام حسین چھ ہزار چار سو ستاون ووٹ لے کر پہلے نمبر پر رہے۔

      ایل اے سات اسکردو ایک کا نتیجہ روک دیا گیا ہے، ریٹرننگ افسر مسترد ہونے والے ووٹوں کا جائزہ لیں گے۔ یہاں ن لیگ کے اکبر خان اور تحریک انصاف کے راجا جلال حسین کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے صرف کچھ ووٹوں کا فرق ہے ۔

    سابق وزیر اعلی گلگت بلتستان مہدی شاہ اس حلقے سے امیدوار ہیں۔

  • گلگت بلتستان کی تاریخ میں دوسرے عام انتخابات کیلئے پولنگ جاری

    گلگت بلتستان کی تاریخ میں دوسرے عام انتخابات کیلئے پولنگ جاری

    گلگت بلتستان: گلگت بلتستان کی تاریخ میں دوسرے عام انتخابات آج ہورہے ہیں، پولنگ کا عمل جاری ہے، چوبیس نشستوں کیلئے دوسواڑسٹھ امیدوارمدمقابل ہیں، پچھلے الیکشن کی فاتح پیپلزپارٹی کو کڑے امتحان کا سامنا ہے، ن لیگ اورپی ٹی آئی ٹف ٹائم دیں گی، پولنگ بوتھ کے باہر موجود فوجی افسران کو مجسٹریٹ کے اختیارات حاصل ہیں۔

    چوبیس نشستوں کیلئے پی ٹی آئی نے بائیس ،مسلم لیگ ن نے چوبیس پیپلز پا رٹی نے بائیس ،مجلس وحدت المسلمین نے پندرہ، ایم کیو ایم نے نو ، جے یو آئی (ف) نے دس ، جنرل مشرف کی جماعت اے پی ایم ایل نے بارہ ، اسلامی تحریکِ پاکستان نے دس امیدواروں کو میدان میں اتارا ہے۔

    گلگت ون میں چوبیس امیدوار میدان میں ہے، جہاں اہم مقابلہ ن لیگ کے میر جعفر اللہ اور پیپلزپارٹی کے امجد حسین کے درمیان ہیں، گلگت ٹو میں اصل جوڑ ن لیگ کے حافظ حفیظ الرحمان، پیپلزپارٹی کے جمیل احمد، تحریک انصاف کے فتح اللہ اور مجلس وحدت مسلمین کے مطاہرعباس کے درمیان پڑے گا۔

    حلقہ چارہنزہ نگر ون میں اسلامی تحریک اور مجلس وحدت مسلمین کے امیدواروں کے درمیان کانٹے کا دنگل ہے۔

    حلقہ پانچ ہنزہ نگر ٹو میں تحریکِ انصاف مرزا حسین اور لیگی امیدوارکلب علی کے درمیان مقابلہ ہے۔

    حلقہ چھ ہنزہ نگر تین میں اصل مقابلہ ن لیگ کےمیرغضفر علی خان، پیپلزپارٹی کے ظفر اقبال کے درمیان ہے جبکہ عوامی ورکرز پارٹی کے باباجان کو بھی خاصی حمایت حاصل ہے۔

    حلقہ نمبر سات سکردو ایک سے پیپلزپارٹی کے سید مہدی شاہ ،ن لیگ کے محمد اکبر تابان ، تحریک انصاف کے راجہ جلال حسین خان میں تگڑا مقابلہ ہوگا۔

    حلقہ آٹھ اسکردو دو سے جماعت اسلامی کے سید محمد عباس رضوی مجلس وحدت المسلمین امتیازحیدر خان کے درمیان ہے ۔

    حلقہ نمبر نو اسکردو تین میں لیگی امیدوار فدا محمد ناشاد اور ایم ڈبلیو ایم کے وزیر محمد سلیم کے درمیان جی بی ایل اے گیارہ سکردوپانچ میں پی ٹی آئی کے سید امجد زیدی اور ن لیگ کے اقبال حسن کے درمیان سخت مقابلے کا امکان ہے۔

    منڈی بہاوالدین حلقہ این اے 108 میں ضمنی الیکشن کیلئے پولنگ کاآغاز ہو گیا ہے،پاکستان تحریک انصاف اور مسلم لیگ ن میں سخت مقابلہ متوقع ہے۔

    گلگت الیکشن میں امن وامان یقینی بنانے کے لئے پاک فوج کو تعینات کیا گیا ہے، فوجی افسر کو دھاندلی یا امن وامان کی صورت حال سے متعلق کارروائی کے لئے مجسٹریٹ کا اختیار بھی ہوگا۔

    گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں فوج تعینات ہے، پاک فوج کے اہلکار علاقے میں امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے گشت بھی کررہے ہیں، دو سو سے زائد پولنگ اسٹیشنز کوحساس قرار دیا گیا جبکہ پولنگ اسٹیشن میں داخلے کے دوران چیکنگ کی جائےگی۔

    پولنگ اسٹاف کے موبائل فون کے استعمال پر بھی پابندی ہوگی،  انتخابی ضابطہ اخلاق کے مطابق اسلحے کی نمائش، ہوائی فائرنگ پربھی پابندی عائدلگائی گئی ہے، مظاہروں، متنازع نعروں اور لاؤڈ اسپیکر کاغیرقانونی استعمال ممنوع ہوگا، پابندی کا اطلاق بیس جون تک ہوگا۔

  • گلگت بلتستان: ایم ڈبلیو ایم کا انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ

    گلگت بلتستان: ایم ڈبلیو ایم کا انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ

    لاہور: مجلس وحدت مسلمین نے حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں دھاندلی کا امکان ظاہرکرتے ہوئے انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ایم ڈبلیو ایم کے سیکریٹری جنرل علامہ راجہ ناصر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں آٹھ جون کو ہونے والے قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں عوام کےحق پر ڈاکہ ڈالنے نہیں دیا جائیگا، حکومت دھاندلی میں ماہر ہے، اس لیے صاف شفاف انتخابات ہوتے ہوئے نظر نہیں آرہے۔

    علامہ ناصر نے گلگت بلتستان کے قانون ساز اسمبلی کے انتخابات فوج کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا۔

    انتخابات سے قبل وزیرِاعظم گلگت بلتستان کو آئینی صوبہ قرار دیں تو مجلس وحدت مسلمین مسلم لیگ(ن) کے حق میں دستبردار ہوجائے گی۔

  • گلگت بلتستان: قانون سازاسمبلی کے انتخابات 8جون کوہوں گے

    گلگت بلتستان: قانون سازاسمبلی کے انتخابات 8جون کوہوں گے

    گلگت بلتستان: چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کےعام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے، انتخابات آٹھ جون کو ہوں گے، امیدواروں کی حتمی فہرست کا اعلان سترہ مئی کو ہوگا۔

    چیف الیکشن کمشنر جسٹس ریٹائرڈ طاہرعلی شاہ نے گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کےعام انتخابات کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے، شیڈول کے مطابق عام انتخابات کیلئے امیدوار چھبیس سے ستائیس اپریل تک کاغذات نامزدگی جمع کراسکتے ہیں۔

    کاغذات کی جانچ پڑتال اٹھائیس اپریل سے چار مئی تک ہوگی۔

    ٹربیونل کی طرف سے اپیلوں پر حتمی فیصلہ پندرہ مئی کو ہوگا،  امیدواروں کی دستبردار ہونے کی آخری تاریخ سولہ مئی ہوگی، امیدواروں کی حتمی فہرست کا اعلان سترہ مئی کوہوگا۔

    گلگت بلتستان کے ووٹروں کی تعداد چھ لاکھ سترہ ہزار تین سو پانچ ہے۔

  • تحریک انصاف گلگت بلتستان کی نگران حکومت کوعدالت میں چیلنج کریگی

    تحریک انصاف گلگت بلتستان کی نگران حکومت کوعدالت میں چیلنج کریگی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے مسلم لیگ نواز کی جانب سے گلگت بلتستان میں قبل از انتخابات دھاندلی کی شدید مذمت کرتے ہوئے گورنر سمیت نگران حکومت کی تقرری کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    ان خیالات کا اظہارچیئرمین پی ٹی آئی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ،عمران خان نے کہا کہ مسلم لیگ نواز گلگت بلتستان میں قبل از انتخابات دھاندلی کیلئے بھرپور کوشاں ہے جس کیلئے مسلم لیگی وزیر کو گورنر جبکہ قراقرم بنک کے ملازم کو وزیر اعلیٰ کے منصب پر تعینات کیا گیا ہے۔

    تاہم تحریک انصاف مسلم لیگ کی اس بد دیانتی کے خلاف مزاحمت کرتے ہوئے ایسے متنازعہ انداز میں انتخابات کے انعقاد کے خلاف عدالت سے رجوع کرے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نواز نے عام انتخابات میں تاریخی دھاندلی کے ذریعے اقتدار حاصل کیا اگر وفاقی حکومت عدالتی کمیشن قائم نہیں کرتی تو بھی دھاندلی کے ناقابل تردید شواہد قوم کے سامنے آئیں گے۔

    سینٹ انتخابات سے قبل اراکین اسمبلی کی خریدو فروخت پر ناگواری کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان نے سینٹ انتخابات کے دوران خفیہ رائے شماری کے طریقہ کار کو تبدیل کرنے کیلئے آئینی ترمیم کی ضرورت پر زور دیا۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے وفاقی وزیر خزانہ اور حکمران جماعت کی قیادت کے بیرون ملک موجود اثاثوں کاذکر کرتے ہوئے دبئی کی رئیل اسٹیٹ میں اربوں روپوں کی سرمایہ کاری کرنے والوں کی تفصیلات قوم کے سامنے رکھنے کا مطالبہ بھی کیا۔

  • نوازشریف غلطیوں پر غلطیاں کررہےہیں، اپوزیشن لیڈر

    نوازشریف غلطیوں پر غلطیاں کررہےہیں، اپوزیشن لیڈر

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت گلگت بلتستان میں الیکشن سے پہلے دھاندلی کا منصوبہ بنارہی ہے، نوازشریف غلطیوں پر غلطیاں نہ کریں۔

    گلگت بلتستان کے اعلی سرکاری عہدوں پر ن لیگ کے من پسند افراد کی تقرری پر پیپلزپارٹی کی تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف خورشید شاہ نے گلگت بلتستان میں وزیراعلی کی تقرری پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نوازشریف سے درخواست ہے کہ غلطیوں پرغلطی نہ کریں گلگت بلتستان میں دھاندلی سے ثابت ہورہا ہے عام انتخابات میں دھاندلی ہوئی۔

    انھوں نے کہا کہ ن لیگ نےگلگت بلتستان میں پری پلان دھاندلی کا منصوبہ بنالیا ہے، گورنر اور چیف الیکشن کمشنر اپنا لگانے کے بعد حکومت نے وزیرِاعلی کا منصب بھی من پسند شخص کو سونپ دیا۔

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ تحریکِ انصاف کا پارلیمنٹ نہ آنا ملک ،جمہوریت اور آئین کیلئے نقصان دہ ہوگا۔