Tag: Gilgit Baltistan

  • گلگت بلتستان : سیاحوں کی بس  کھائی میں  جاگری 5 جاں بحق

    گلگت بلتستان : سیاحوں کی بس کھائی میں جاگری 5 جاں بحق

    گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے علاقے تھلیچی کے قریب شاہراہ قراقرم پر سیاحوں سے بھری بس کھائی میں گرنے سے 5 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے۔

    دیامر کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) محمد ایاز نے ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں میں تین خواتین، ایک بچہ اور ایک مرد شامل ہیں۔

    ریسکیو حکام کے مطابق 10 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، پولیس اور مقامی رضاکار امدادی کارروائیوں میں مصروف ہیں۔ لاشوں اور زخمیوں کو گلگت کے اسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔

    پولیس کے مطابق سیاحوں پر مشتمل مسافر ہائی روف حادثے کا شکار ہوئی ہے، جاں بحق افراد میں 2خواتین بھی شامل ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ اپر دیر سے چترال جانے والی ڈاٹسن کار کھائی میں گرنے سے 2 بچوں سمیت 8 افراد جاں بحق اور 17 زخمی ہوگئے تھے۔

  • گلگت بلتستان : وزرات اعلیٰ کا امیدوار اشتہاری ملزم نکلا

    گلگت بلتستان : وزرات اعلیٰ کا امیدوار اشتہاری ملزم نکلا

    مردان : گلگت بلتستان میں وزرات اعلیٰ کے امیدوار گلبرخان اشتہاری ملزم نکلے، وہ مردان پولیس کو مطلوب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے وزیرِ اعلیٰ بیرسٹر خالد خورشید کی جعلی ڈگری کیس میں عدالت سے نااہلی کے بعد صوبے میں سیاسی بے یقینی بڑھتی جارہی ہے۔

    گلگت بلتستان کے وزیرِاعلیٰ کے عہدے کے امیدوار اپنے انتخاب سے قبل ہی متنازع ہوگئے وزرات اعلیٰ کے امیدوار گلبرخان اشتہاری ملزم نکلے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گلبرخان مردان پولیس کو مطلوب ہیں، مردان کی مقامی عدالت نے گلبرخان کے وارنٹ گرفتاری بھی جاری کر رکھے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق گلبرخان کے خلاف جعلی چیک کی ایف آئی آر جولائی2015میں درج کی گئی تھی، گلبر خان کا22لاکھ روپے کا بینک چیک جعلی قرار پایا تھا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مردان سے تعلق رکھنے والے سینیٹر فیصل سلیم نے گلبرخان پر مقدمہ کر رکھا ہے، گلبرخان پی ٹی آئی فارورڈ بلاک اور ن لیگ کے متفقہ امیدوار ہیں۔

    واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں تحریکِ انصاف کی حکومت قائم تھی جو کہ وزیر اعلیٰ خالد خورشید کے عدالتی فیصلے کے نتیجے میں نااہل ہونے کے بعد ختم ہوگئی۔

    پاکستان کے زیرِ انتظام کشمیر میں بھی چند ماہ قبل تحریک انصاف کی حکومت گروپ بندی اور حزبِ اختلاف کی تحریک عدم اعتماد کے باعث ختم ہوگئی تھی۔

    بیرسٹر خالد خورشید کے بطور وزیرِ اعلیٰ نا اہل ہونے کے بعد تحریکِ انصاف کے چیئرمین اور سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کے لیے راجہ اعظم خان کو امیدوار نامزد کیا ہے۔ راجہ اعظم بیرسٹر خالد خورشید کی کابینہ میں وزیرِ تعلیم تھے۔

  • سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی سے روک دیا

    سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی سے روک دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی کے خلاف کیس میں عدالت نے بڑا فیصلہ کر لیا، سپریم کورٹ نے وزیر اعظم کو گلگت بلتستان میں ججز تعیناتی سے روک دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ججز تعیناتی کیس میں عدالت نے مقدمے کے فیصلے تک تعیناتیوں پر حکم امتناع جاری کر دیا، وفاقی حکومت نے جواب دینے کے لیے عدالت سے مزید وقت مانگ لیا۔

    ججز تعیناتی کے خلاف وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ انھیں ایک ہفتے کی مہلت دی جائے۔

    وزیر اعلیٰ جی بی کے وکیل مخدوم علی خان کی جانب سے وقت مانگنے کی مخالفت کی گئی، انھوں نے کہا کہ ایک سال سے مقدمہ زیر التوا ہے، یہ کیس عدالت میں ہے لیکن پھر بھی ججز تعیناتیاں کی جا رہی ہیں۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے استفسار کیا کہ کیا وزیر اعلیٰ کی ایڈوائس ججز تعیناتی میں ضروری ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ اس نکتے پر وہ تفصیلی دلائل دیں گے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس میں کہا کہ ایک دو ہفتے تعیناتیاں نہ بھی ہوں تو کچھ نہیں ہوگا۔

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے جی بی سپریم اپیلیٹ کورٹ میں تعینات ججز کو بذریعہ رجسٹرار نوٹس جاری کر دیا ہے، جسٹس اعجاز الحسن نے اس پر کہا کہ ججز چارج سنبھال چکے ہیں، انھیں نوٹس دینے کی قانونی حیثیت آئندہ سماعت پر طے کریں گے۔

    جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے ریمارکس دیے کہ ججز کو نوٹس کرنا مناسب نہیں ہوگا، جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ جی بی میں ججز تعینات کون کرتا ہے؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ججز تعیناتی وزیر اعظم پاکستان کرتے ہیں۔

    عدالت نے مزید سماعت 15 مارچ تک ملتوی کر دی، اس کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کر رہا ہے۔

  • پیپلز پارٹی کا گلگت بلتستان میں امراض قلب کا جدید اسپتال بنانے کا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے گلگت بلتستان میں امراض قلب کا جدید اسپتال بنانے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی گلگت بلتستان کے پارلیمانی و تنظیمی وفد نے اسلام آباد میں شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کی ہے، جس میں نیئر بخاری، صدر پی پی گلگت بلتستان، اراکین جی بی اسمبلی و کونسل شریک ہوئے۔

    ملاقات میں جی بی میں صحت کے مسائل زیر بحث آئے، آصف زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں امراض قلب کا جدید اسپتال بنایا جائے گا۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا کہ گلگت بلتستان میں صحت کے بے پناہ مسائل ہیں، کارڈیک اسپتال پی پی قیادت کا گلگت بلتستان عوام کے لیے تحفہ ہوگا۔

    انھوں نے کہا گلگت بلتستان میں دل کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، ہم جی بی کو آئینی حقوق کی فراہمی کے لیے اقدامات اٹھائیں گے۔

  • گلگت بلتستان میں سیلاب سے 7406 ملین کا نقصان

    گلگت بلتستان میں سیلاب سے 7406 ملین کا نقصان

    گلگت: گلگت بلتستان میں سیلاب سے 17 افراد جاں بحق ہوئے ہیں، اب تک 7406 ملین کے نقصانات ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (جی بی ڈی ایم اے) کا کہنا ہے کہ اب تک سیلاب سے 17 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جبکہ 6 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔

    جی بی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ گلگت بلتستان میں سیلاب سے 22 پاور ہاؤسز کو نقصان پہنچا جس میں سے 19 عارضی طور پر بحال کردیے گئے۔

    49 سڑکوں کو نقصان پہنچا جن میں سے 41 عارضی طور پر بحال کردی گئیں، پینے کے پانی کی 78 سپلائیز کو نقصان پہنچا، 65 عارضی طور پر بحال کردی گئیں۔

    علاوہ ازیں 500 آب پاشی کے چینلز کو نقصان پہنچا، 340 عارضی طور پر بحال کردی گئیں، 56 پلوں کو نقصان پہنچا جن میں سے 43 عارضی طور پر بحال کردیے گئے۔

    جی بی ڈی ایم اے کا کہنا ہے کہ سیلاب سے 7406 ملین کے نقصانات ہوئے ہیں۔

  • گلگت بلتستان میں موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچادی

    گلگت بلتستان میں موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچادی

    گلگت: گلگت بلتستان میں موسلا دھار بارشوں نے تباہی مچا دی، مکانات، فصلیں اور رابطہ سڑکیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں جاری مون سون اسپیل نے تباہی مچادی ہے، شدید بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کی زد میں آکر دس سالہ بچی سمیت تین افراد جاں بحق ہوگئے۔

    گلگت بلتستان میں شدید بارشوں کے باعث مضافاتی علاقوں کے ندی نالوں میں طغیانی آگئی ہے، طغیانی کی زد میں آکر مکانات، فصلیں اور رابطہ سڑکیں تباہ ہوچکی ہیں۔

    ضلع دیامر میں گزشتہ روز طوفانی بارش اور سیلاب سے متعدد مکانات بہہ گئے، مضافاتی علاقے کھنیر سمیت دیگر مقامات کا زمینی رابطہ منقطع ہے جبکہ سیلابی ریلوں سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔

    مقامی ذرائع کے مطابق بونر نالہ میں نو رہائشی مکان سیلابی ریلے میں بہہ گئے، دیامر انتظامیہ کے مطابق ضلع دیامر کے علاقے بونر داس اور زیرو پوائنٹ کے قریب پانچ مقامات پر بند شاہراہِ قراقرم کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا ہے۔

    شاہراہ قراقرم کی بحالی کے بعد گلگت اور چلاس کا راولپنڈی کے درمیان زمینی رابطہ بحال ہوگیا ہے، رات گئے بابوسر ناراں نیشنل ہائی وے کو بھی ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسٹنٹ کمشنر چلاس کا کہنا ہے کہ سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیاجارہاہے، شدید بارشوں سے بے گھر ہونے والے متاثرہ افراد کو کمبل،ٹینٹ اور دیگرضروری اشیا فراہم کی گئیں۔

  • وزیراعظم عمران خان آج  گلگت بلتستان کیلئے تاریخی ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے

    وزیراعظم عمران خان آج گلگت بلتستان کیلئے تاریخی ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان آج گلگت بلتستان کیلئے تاریخی ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے، ترقیاتی پیکج میں پاور پراجیکٹ، سڑکوں کی تعمیر اور انٹرنیٹ فراہمی کے منصوبے شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان آج گلگت بلتستان کا ایک روزہ دورہ کریں گے ،جہاں وہ گلگت بلتستان کے لیے تاریخی ترقیاتی پیکج کا اعلان کریں گے، جس میں پاورپراجیکٹ،سڑکوں کی تعمیر اور انٹرنیٹ فراہمی کے منصوبے بھی شامل ہیں۔

    دورے کے دوران وزیراعظم کا جی بی کی صوبائی حیثیت سے متعلق بھی اہم اعلان متوقع ہے۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے گلگت بلتستان میں ترقیاتی منصوبوں کے حوالے سے اجلاس میں وزیراعظم نےگلگت بلتستان کے لیے تاریخی پیکج اور ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دیتے ہوئے انہیں بروقت مکمل کرنے پر زور دیا تھا۔

    حکومت کی جانب سے گلگت بلتستان میں انٹرنیٹ سروسز کو بہتر بنا کر فور جی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تھا ، جس کے بعد وزیراعظم نے وزارت انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے گلگت بلتستان کے لیے مجوزہ پلان کی منظوری دی تھی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ’گلگت بلتستان کی ترقی موجودہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے، ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے علاقےکے مسائل کا حل اور نوجوانوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع پیدا ہوں گے‘۔

  • گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کی تاریخی قرار داد منظور

    گلگت بلتستان کو عبوری صوبہ بنانے کی تاریخی قرار داد منظور

    گلگت بلتستان : گلگت بلتستان اسمبلی نے جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کا مطالبہ کردیا اور کہا قومی اسمبلی ، سینیٹ ودیگر وفاقی اداروں میں مناسب نمائندگی دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان اسمبلی میں جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کی تاریخی قرار داد منظور کرلی گئی ، جس میں جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کا مطالبہ کردیا ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ قومی اسمبلی ، سینیٹ ودیگر وفاقی اداروں میں مناسب نمائندگی دی جائے اور عبوری صوبےکا درجہ دینے کیلئے آئین پاکستان میں ترامیم کا بل منظورکرایا جائے۔

    قرارداد کے مطابق آئینی ترامیم میں خیال رکھا جائے اور مسئلہ کشمیر پرپاکستان کامؤقف برقراررہے، جی بی کےعوام کشمیریوں کی آزادی کیلئےاخلاقی،سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔

    بعد ازاں گلگت بلتستان اسمبلی کی قرارداد وزیراعظم سیکریٹریٹ کو ارسال کردی گئی ہے۔

    دوسری جانب وزیراعلیٰ جی بی خالد خورشید نے اس حوالے سے کہا ہے کہ جی بی کے عوام پرامید ہیں ، انشااللہ جی بی کو عبوری صوبے کا درجہ ملے گا۔

    خالد خورشید کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بارہا اعادہ کیا کہ وہ جی بی کو عبوری صوبےکادرجہ دیاجائے، وزیراعظم چاہتے ہیں جی بی کوآئین کےمطابق حقوق ملیں، وزیراعظم نے جی بی کو عبوری صوبہ بنانے کیلئے کمیٹی بنائی جس کا ممبربھی ہوں جبکہ جی بی اسمبلی میں جب قرارداد آئی تو اپوزیشن نے بھی مکمل حمایت کی۔

  • مودی سرکار پھر بے نقاب ، بھارت کی گلگت بلتستان میں شر انگیزیوں کے شواہد سامنے آگئے

    مودی سرکار پھر بے نقاب ، بھارت کی گلگت بلتستان میں شر انگیزیوں کے شواہد سامنے آگئے

    اسلام آباد : بھارت کی گلگت بلتستان میں شر انگیزیوں کے شواہد سامنے آگئے ، گلگت بلتستان کے نوجوان مہدی شاہ رضوی نے پاکستان مخالف بیانیے کے لیے ہندوستان کے ہاتھوں استعمال ہونے کا اعتراف کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہندوستان کے تمام مہرے ایک ایک کر کے بے نقاب ہورہے ہیں ، بھارت کی گلگت بلتستان میں شر انگیزیوں کے شواہد اور ہندوستان کی پاکستان مخالف پروپیگنڈا مہم کے کردار سامنے آ گئے۔

    ای یوڈس انفو لیب کےمرکزی کردار ایک ایک کر کے منظر عام پرآناشروع ہوگئے ہیں ، گلگت بلتستان کے نوجوان مہدی شاہ رضوی کوبھارتی پراکسیزاستعمال کرتی رہیں ، سید حیدر شاہ رضوی مرحوم کےبیٹےمہدی شاہ رضوی نےاعتراف کر لیا ہے۔

    مہدی شاہ رضوی نے بتایا مافیاز نے والدکوگمراہ کر کےپاکستان مخالف بیانیےپرمجبورکیا، پیسے کمائے او ر پھر وہی کہانی اِن کے ساتھ بھی دہرائی گئی۔

    اسکاٹ لینڈ میں مقیم ڈاکٹرامجد ایوب مرزا ، برطانیہ میں مقیم سجاد راجہ اورشوکت کشمیری بھی ملوث نکلے، تینوں افراد جی بی کے عوام کو پاکستان مخالف بیانیے کیلئے استعمال کررہے تھے۔

    سید حیدر شاہ رضوی کی موت کو ایجنسیوں پرڈال کر بیٹے کو ورغلایا گیا ، مہدی شاہ نے پاکستان مخالف بیانیہ اپنا کرفرانس میں سیاسی پناہ کی درخواست دی ۔

    مہدی شاہ نے کہا ہمیں پاکستان، ریاست، فوج اور اداروں کے خلاف اکسایا گیا، اٹلی سےامجدمرزا نےرابطہ کرکےپاکستان مخالف مظاہروں کیلئےاکسایا، امجد مرزا نے پیسےدیےاور انڈیا کے ساتھ کھڑے ہونے کا یقین دلایا۔

    سید حیدر شاہ رضوی کے بیٹے کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کےخلاف اٹلی میں سفارتخانےکےباہراحتجاج کالالچ دیاگیا، میری ویڈیوزمیں فوج ،اداروں کے خلاف ا سکرپٹ لکھ کر دیا گیا اور فوج مخالف میری ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل کی گئیں ، اقوام متحدہ میں نمائندگی کالالچ اورمودی سے ملاقات کا وعدہ کیاگیا، پاکستان کے خلاف آن لائن کانفرنسز بھی اٹینڈ کرائی گئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھ سمیت دیگرنوجوانوں کوپاکستان ، فوج کے خلاف اْکسایا جاتاہے، یواین ہیومن رائٹس سیشن میں فوج کے خلاف بولنے کا اسکرپٹ دیا گیا، فوج ، پاکستان مخالف مظاہروں کیلئے بھرپور مالی معاونت کا یقین دلایا گیا ، کہا گیا فرانس میں کال دو ، سفارتخانے کے باہر پرچم اور پاسپورٹ جلا دو۔

    مہدی شاہ نے کہا بھارتی ایجنسی ’’را‘‘کیلئے کام کرنے والے شوکت کشمیری، سنگ سیرنگ حسن اور وجاہت حسن سے بھی رابطہ ہوا۔

  • گلگت بلتستان انتخابات، 14 حلقوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج، تحریک انصاف آگے

    گلگت بلتستان انتخابات، 14 حلقوں کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج، تحریک انصاف آگے

    اسکردو: گلگت بلتستان کی  قانون ساز اسمبلی کے لیے ہونے والی ووٹنگ کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج آنے کا سلسلہ جاری ہے، اب تک 14 حلقوں  کے مکمل نتائج سامنے آئے ہیں جن میں سے پی ٹی آئی 6، پیپلزپارٹی 3،  ایم ڈبلیو ایم 1 اور 4 نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے۔

    پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی)، پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این)، پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم (پی ایم ایل کیو)، جمیعت علماء اسلام فضل الرحمان (جی یو آئی ایف)، جماعت اسلامی (جے آئی)، مجلس وحدت المسلمین (ایم ڈبلیو ایم)، ایم کیو ایم پاکستان، آل پاکستان مسلم لیگ سمیت دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں  نے 23 حلقوں پر ہونے والے انتخابات میں حصہ لیا۔

    گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی کی کُل 24 نشستیں ہیں جن میں سے ایک حلقے  گلگت 3 میں امیدوار کے انتقال کی وجہ سے الیکشن کو ملتوی کیا گیا۔

    گلگت بلتستان میں 1160 پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے تھے جن میں سے 418 کو انتہائی حساس جبکہ 311 کو حساس قرار دیا گیا تھا، 23 نشستوں کے لیے ہونے والے انتخابات میں 330 امیدواران نے حصہ لیا۔

    گلگت بلتستان میں وزیراعلیٰ بنانے کے لیے کسی بھی پارٹی کو کم از کم 13 نشستوں کی ضرورت ہوگی، جس پارٹی کے اتنے یا اس سے زیادہ امیدوار کامیاب ہوئے قانون ساز اسمبلی اور صوبے میں اگلا وزیراعلیٰ اُس کا ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت برقرار رکھتے ہوئے سب سے پہلے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتائج دینے کا سلسلہ جاری رکھا ہے، گلگت بلتستان میں پولنگ کا آغاز آج صبح 8 بجے ہوا، جو بلا کسی تعطل کے شام پانچ بجے تک جاری رہا۔

    خلاصہ

    تحریک انصاف 6: جی بی ایل اے 11 کھرمنگ، جی بی ایل اے 17 (دیامیر3)، جی بی ایل اے 12 شگر، جی بی ایل اے 18 (دیامیر 4) جی بی ایل اے 6 ہنزہ اور جی بی ایل اے 7 اسکردو سے پی ٹی آئی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔

    آزاد امیدوار  4: جی بی ایل اے 22 سے مشتاق حسین، جی بی ایل اے 10 اسکردو (4) سے راجہ ناصر، جی بی ایل اے 5 (نگر 2) سے جاوید علی، جی بی ایل اے 23 (گھانچے 2) سے عبد الحمید کامیاب ہوئے۔

    مجلس وحدت المسلمین 1: جی بی ایل اے 8 اسکردو 2 سے  ایم ڈبلیو ایم کے امیدوار کامیاب ہوئے۔

    پاکستان پیپلزپارٹی 3: جی بی ایل اے 24 گھانچے، جی بی ایل اے 4 (نگر 1)، جی بی ایل اے 1 گلگت 1 سے پی پی پی کے امیدوار کامیاب ہوئے۔


     غیر حتمی غیر سرکاری نتائج

    جی بی ایل اے24 کا مکمل نتیجہ

    پیپلزپارٹی کےمحمداسماعیل 6 ہزار 206 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار شمس الدین 5 ہزار 361 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 8 (اسکردو 2)

    تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے محمد کاظم 7534ووٹ لے کر آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے سید محمد علی شاہ 7146ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔

    جی بی ایل اے 7 (اسکردو 1) / مکمل نتائج

    پیپلزپارٹی کےسابق وزیراعلیٰ سیدمہدی شاہ کوپی ٹی آئی کےہاتھوں شکست ہوگئی، جی بی ایل اے7اسکردوون سےتحریک انصاف کے راجہ ذکریاخان 5290 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے سید مہدی شاہ 4114 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 6 (ہنزہ 1) / مکمل نتائج

    جی بی ایل اے6 ہنزہ سےتحریک انصاف کےعبیداللہ بیگ کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار نور محمد دوسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 22 (گھانچے 1) / مکمل نتیجہ

    جی بی ایل اے 22سے آزاد امیدوار مشتاق حسین کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے محمد جعفر دوسرے اور تحریک انصاف کے امیدوار ابراہیم ثنائی تیسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 10 (اسکردو 4) / مکمل نتیجہ

    آزاد امیدوار راجہ ناصر 4700 ووٹ کامیاب قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار وزیر حسن 2600 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 12 (شگر) / مکمل نتیجہ

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار راجہ اعظم خان 10 ہزار 674 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے عمران ندیم 8 ہزار 886 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 5 (نگر 2) / مکمل نتائج

    غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار جاوید علی جی بی ایل اے 5 سے کامیاب قرار پائے جبکہ مجلس وحدت المسلمین کے امیدوار رضوان علی دوسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 11 (کھرمن) / مکمل نتجہ

    تحریک انصاف کے امیدوار امجد علی زیدی 6604 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار اقبال 2659 کے ساتھ دوسرے اور  آزاد امیدوار سید محسن رضوی تیسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 23 (گھانچے 2) / مکمل نتیجہ

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار  عبدالحمید 3666 ووٹ لے کامیاب ہوئے جبکہ تحریک انصاف کی امیدوار آمنہ بی بی انصاری3296ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔

    جی بی ایل اے 17 (دیامیر 3) / مکمل نتیجہ

    تحریک انصاف کےحاجی حیدرخان 5389 ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیدوار رحمت خالق 5162 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 18 (دیامیر 4) / مکمل نتیجہ

    تحریک انصاف کے حاجی گلبر خان6793ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار کفایت الرحمان 5986ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔

    جی بی ایل اے 1 (گلگت 1) / مکمل نتیجہ

    پیپلزپارٹی کے امجد حسین 11178ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار سلطان رئیس 8356ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔


    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج (نامکمل)

    جی بی ایل اے 1 (گلگت 1) / مکمل نتیجہ

    پیپلزپارٹی کے امجد حسین 11178ووٹ لیکر کامیاب ہوئے جبکہ آزاد امیدوار سلطان رئیس 8356ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 2 (گلگت 2) / دو پولنگ اسٹیشنز

    آزاد امیدوارگلاب شاہ 157ووٹ پہلے نمبر ، تحریک انصاف کےفتح اللہ خان 111ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر ہیں۔


    جی بی ایل اے 3 (گلگت 3)


    جی بی ایل اے 4 (نگر 1) / مکمل نتائج

    پاکستان پیپلزپارٹی کے امجد حسین 5716ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ اسلامی تحریک پاکستان کے محمد ایوب 5061ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 5 (نگر 2) / مکمل نتائج

    غیر حتمی غیر سرکاری نتیجے کے مطابق آزاد امیدوار جاوید علی جی بی ایل اے 5 سے کامیاب قرار پائے جبکہ مجلس وحدت المسلمین کے امیدوار رضوان علی دوسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 6 (ہنزہ 1) / مکمل نتائج

    جی بی ایل اے6 ہنزہ سےتحریک انصاف کےعبیداللہ بیگ کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار نور محمد دوسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 7 (اسکردو 1) / مکمل نتیجہ

    پیپلزپارٹی کےسابق وزیراعلیٰ سیدمہدی شاہ کوپی ٹی آئی کےہاتھوں شکست ہوگئی، جی بی ایل اے7اسکردوون سےتحریک انصاف کے راجہ ذکریاخان 5290 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے سید مہدی شاہ 4114 ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 8 (اسکردو 2) (مکمل نتائج)

    تمام پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی و غیر سرکاری نتائج کے مطابق ایم ڈبلیو ایم کے محمد کاظم 7534ووٹ لے کر آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے سید محمد علی شاہ 7146ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔


    جی بی ایل اے 9 (اسکردو 3) / 2 پولنگ اسٹیشنز

    آزادامیدوار وزیر محمد سلیم 232ووٹ لیکر آگے، تحریک انصاف کے فدا ناشاد 223 ووٹ لیکر دوسرے جبکہ پیپلزپارٹی کے وزیر وقار 106ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہیں۔


    جی بی ایل اے 10 (اسکردو 4) / مکمل نتیجہ

    آزاد امیدوار راجہ ناصر 4700 ووٹ کامیاب قرار پائے جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار وزیر حسن 2600 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 11 (کھرمن) / مکمل نتجہ

    تحریک انصاف کے امیدوار امجد علی زیدی 6604 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ مسلم لیگ ن کے امیدوار اقبال 2659 کے ساتھ دوسرے اور  آزاد امیدوار سید محسن رضوی تیسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 12 (شگر) / مکمل نتیجہ

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے امیدوار راجہ اعظم خان 10 ہزار 674 ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے عمران ندیم 8 ہزار 886 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 13 (استور 1) / 23 پولنگ اسٹیشنز

    غیر حتمی، غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے خالد خورشید 2491ووٹ لے کر آگے جبکہ پیپلز پارٹی کے عبدالحمید خان 1194ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔


    جی بی ایل اے 14  (استور 2) / 28 اسٹیشنز

    غیر حتمی ، غیر سرکاری نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے شمس لون 3580ووٹ لے کر آگے  جبکہ پیپلز پارٹی  کے مظفر ریلے 2282ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر ہیں۔


    جی بی ایل اے 15 (دیامیر 1) / ایک پولنگ اسٹیشن

    پیپلزپارٹی کےبشیراحمد 78ووٹ لیکرآگے، آزادامیدوارمحمددلپزر37ووٹ لیکر دوسرےنمبر پر ہیں۔


    جی بی ایل اے 16 (دیامیر 2) / ایک پولنگ اسٹیشن

    مسلم لیگ ن کے محمدانور 101 ووٹ لیکر آگے، پی ٹی آئی کے عتیق اللہ دوسرے جبکہ مسلم لیگ ق کے عبدالعزیز 13ووٹ لیکر تیسرے نمبر پر ہیں۔


    جی بی ایل اے 17 (دیامیر 3) / مکمل نتیجہ

    تحریک انصاف کےحاجی حیدرخان 5389 ووٹ لیکرکامیاب قرار پائے جبکہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے امیدوار رحمت خالق 5162 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 18 (دیامیر 4) / مکمل نتیجہ

    تحریک انصاف کے حاجی گلبر خان6793ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے جبکہ آزاد امیدوار کفایت الرحمان 5986ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 19 (غذر 1)


    جی بی ایل اے 20 (غذر 2)


    جی بی ایل اے 21 (غذر 3)


    جی بی ایل اے 22 (گھانچے 1) / مکمل نتیجہ

    جی بی ایل اے 22سے آزاد امیدوار مشتاق حسین کامیاب قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے محمد جعفر دوسرے اور تحریک انصاف کے امیدوار ابراہیم ثنائی تیسرے نمبر پر رہے۔


    جی بی ایل اے 23 (گھانچے 2) / مکمل نتیجہ

    غیر حتمی غیر سرکاری نتائج کے مطابق آزاد امیدوار  عبدالحمید 3666 ووٹ لے کامیاب ہوئے جبکہ تحریک انصاف کی امیدوار آمنہ بی بی انصاری3296ووٹ لیکر دوسرے نمبر پر رہیں۔

    جی بی ایل اے 24 (گھانچے 3) / مکمل نتیجہ

    پیپلزپارٹی کےمحمداسماعیل 6 ہزار 206 ووٹ لے کر کامیاب جبکہ تحریک انصاف کے امیدوار شمس الدین 5 ہزار 361 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔


    اے آر وائی کی روایت برقرار

    اے آر وائی نیوز ایک بار پھر سب سے آگے رہا اور ٹی وی پر گلگت بلتستان میں پہلا ووٹ ڈالتے دکھایا، اے آر وائی نیوز کا 2001 سے آج تک سب سے بہترین انتخابی کوریج کا ریکارڈ برقرار رکھا۔

    کرونا وبا اور سرد موسم کے باعث معذور افراد کے لیے سہولت دی گئی تھی، انھوں نے الیکشن سے پہلے ہی ووٹ کاسٹ کیا، ووٹنگ کے دوران کرونا ایس او پیز پر سختی سے عمل در آمد کیا گیا ہے، پولنگ اسٹیشنز اور پولنگ بوتھ پر سینیٹائزر اور ماسک موجود رہے، ووٹر ز کو پولنگ بوتھ میں جاتے ہوئے فری ماسک بھی فراہم کیے گئے۔

    Normal life returns to Pakistan's Nagar district as no new coronavirus cases registered | Arab News PK

    مجموعی ووٹرز کی تعداد

    گلگت بلتستان میں مرد ووٹرز کی تعداد 405363 جب کہ خواتین ووٹرز کی تعداد 339998 ہے، حلقہ گلگت 3 میں امیدوار کے انتقال کر جانے کے باعث الیکشن ملتوی کیا گیا ہے۔

    سیکیورٹی کے انتظامات

    انتخابات کے دوران سخت سیکورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، سیکورٹی کے لیے 11 ہزار 700 اہل کار تعینات ہیں، ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 1 ہزار اضافی سیکورٹی اہل کار بھی تیار رہیں گے، واضح رہے کہ 415 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جب کہ 339 کو حساس قرار دیا گیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسکردو حلقہ 2 چنداہ میں منفی 6 سینٹی گریڈ بھی عوام کے جذبے کو کم نہ کر سکا، سینکڑوں لوگ اس وقت پولنگ اسٹیشنز کے باہر اپنی باری کے انتظار میں موجود ہیں۔

    غذر میں ایک شہری نے شیر قلعہ میں ضعیف دادی کو ووٹ کاسٹ کرنے کا حق دینے کے لیے پیٹھ پر اٹھا کر پولنگ اسٹیشن تک پہنچایا، جس سے مقامی لوگوں میں ووٹ کے حق کے استعمال کا ولولہ ظاہر ہوتا ہے۔

    تاہم مجموعی طور پر شدید سردی کے باوجود گلگت کے پولنگ اسٹیشنز میں لوگوں کی بڑی تعداد اپنے ووٹ کا حق استعمال کر رہی ہے۔ اسکردو میں عام لوگوں کے ساتھ مریضوں کو بھی ووٹ کاسٹ کرنے پولنگ اسٹیشنز لایا گیا۔