Tag: Gilgit Baltistan

  • گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت، عدالت نے حکومت کو دوہفتے کا وقت دے دیا

    گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت، عدالت نے حکومت کو دوہفتے کا وقت دے دیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں گلگت بلتستان کی آئینی حیثیت سےمتعلق کیس کی سماعت ہوئی ، عدالتِ عظمیٰ نے حکومت کو دو ہفتے کی مہلت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ہونے والی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے کی، عدالت نے اس معاملے میں عدم دلچسپی پر اظہارِ برہمی کیا۔

    چیف جسٹس نے اس موقع پر اپنے ریمارکس میں کہا کہ اکتوبرمیں حکومت کوموقع دیا کہ فیصلہ کرلے، ہمیں مداخلت نہ کرنی پڑے۔ جو بھی فیصلہ کرناہے ہمارے کندھےپر رکھ کر کرلیں ہم بیٹھے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کے لوگ بھی پاکستانی ہیں ،ان کی حیثیت کا تعین کرنا عالمی تناظر میں بھی ضروری ہے ۔ ا س حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ برطانوی ادارےنےآرٹیکل لکھااوراسےمتنازع بنانےکی کوشش کی،حکومت فیصلہ نہیں کرناچاہتی توہم مقدمہ سن کرفیصلہ کردیتےہیں۔

    اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ حکومت ابھی نئی ہے ، اس موضوع پر کام کرنے کا موقع نہیں ملا۔ اس پر جسٹس گلزار کا کہنا تھا کہ حکومتیں بدلنےسےقومی مفادکی پالیسیاں تبدیل نہیں ہوتیں۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ برطانوی کابینہ ہفتےمیں2اجلاس کرتی ہے۔ جس پر اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ ہم بھی ہفتےمیں2اجلاس کررہےہیں۔

    اٹارنی جنرل نے عدالت سے درخواست کی کہ موقع اوردےدیں معاملہ کابینہ میں پیش کرادوں گا۔عدالت نےاٹارنی جنرل کی استدعا قبول کرتے ہوئے 2ہفتے کی مہلت دے دی۔

  • گلگت بلتستان: تخریب کاری میں ملوث مزید پانچ سہولت کاروں نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا

    گلگت بلتستان: تخریب کاری میں ملوث مزید پانچ سہولت کاروں نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا

    گلگت بلتستان: اسکول جلانے والے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کار ایک ایک کر کے قانون کی گرفت میں آنے لگے، تخریب کاری میں ملوث مزید پانچ سہولت کاروں نے خود کو قانون کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سیکورٹی اداروں نے گلگت بلتستان میں تعلیم کے دشمنوں کے گرد گھیرا مزید تنگ کر دیا، ایک اور کام یابی ملی، اسکول جلانے میں ملوث مزید پانچ سہولت کاروں نے سرنڈر کر دیا۔

    حکومتی ترجمان فیض اللہ فراق کے مطابق خود کو قانون کے حوالے کرنے والے سہولت کاروں کی تعداد پچاس ہوگئی ہے، تین دن قبل بھی ضلع دیامر سے چھ سہولت کاروں کو حراست میں لیا گیا تھا۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم سہولت کاروں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے، انھوں نے کہا ’جرگے نے سہولت کاروں کو سرنڈر کرانے میں کردار ادا کیا۔‘

    حکومتی ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا کہ گلگت بلتستان کے ضلع دیامر کے حالات معمول پر ہیں، علاقے میں حکومتی رٹ قائم ہے۔


    دیامر میں اسکول جلانے میں ملوث تخریب کاروں کے 6 مزید سہولت کار گرفتار


    واضح رہے کہ ضلع دیامر میں تخریب کاروں کے خلاف پولیس اور ایف سی کی مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، پہاڑوں پر اسکول جلانے والے تخریب کار تلاش کیے جا رہے ہیں۔

  • دیامر میں اسکول جلانے میں ملوث تخریب کاروں کے 6 مزید سہولت کار گرفتار

    دیامر میں اسکول جلانے میں ملوث تخریب کاروں کے 6 مزید سہولت کار گرفتار

    دیامر: گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں سیکورٹی فورسز کے اہل کاروں نے کارروائی کے دوران اسکول جلانے میں ملوث تخریب کاروں کے 6 مزید سہولت کار گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع دیامر میں تخریب کاروں کے خلاف پولیس اور ایف سی کی مشترکہ کارروائیاں جاری ہیں، پہاڑوں پر اسکول جلانے والے تخریب کار تلاش کیے جا رہے ہیں۔

    گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان نے میڈیا کو بتایا کہ ضلع داریل کے علاقے تانگیر سے سہولت کاروں کی گرفتاری میں جرگے نے کردار ادا کیا۔ خیال رہے کہ تانگیر  میں اس سے قبل بھی جرگے نے متعدد سہولت کار گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کیے ہیں۔

    صوبائی حکومت کے ترجمان فیض اللہ فرق نے مزید بتایا کہ تخریب کاروں کے ہاتھوں تباہ شدہ چند اسکولوں کی تعمیر کا کام مکمل ہو چکا ہے، کئی دیگر اسکولوں کی مرمت کا کام جاری ہے۔

    واضح رہے کہ دس دن قبل تانگیر اور داریل میں دہشت گردوں کی تلاش میں فرنٹیئر کانسٹیبلری اور پولیس کی بھاری نفری داخل ہوئی تھی، فورسز کی آمد کا مقصد پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش ہے۔


    مزید پڑھیں:  چلاس: ایف سی اور پولیس کی نفری کا استقبال، پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش شروع

    اسے بھی ملاحظہ کریں:  چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش


    دہشت گردوں کی گرفتاری اور تلاش میں دیامر جرگے نے مرکزی کردار ادا کیا ہے، ڈی آئی جی گوہر نفیس نے بتایا تھا کہ پہاڑوں میں موجود دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی ایک فہرست بھی دیامر جرگے کے حوالے کی جا چکی ہے۔

    ڈی آئی جی کے مطابق چار دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، مذکورہ دہشت گردوں کو دیامر جرگے نے داریل میں پکڑا تھا۔

  • چلاس: ایف سی اور پولیس کی نفری کا استقبال، پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش شروع

    چلاس: ایف سی اور پولیس کی نفری کا استقبال، پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش شروع

    چلاس: گلگت بلتستان کے علاقے تانگیر اور داریل میں فرنٹیئر کانسٹیبلری اور پولیس کی بھاری نفری داخل ہوگئی، دہشت گردوں کی تلاش کے سلسلے میں عوام نے فورسز کا استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چلاس میں داخل ہونے والے فورسز کے قافلے کو عوام کی بڑی تعداد نے ریلی کی شکل میں تانگیر پہنچایا، فورسز کی آمد کا مقصد پہاڑوں پر دہشت گردوں کی تلاش ہے۔

    دیامر جرگے کے عمائدین نے سیکورٹی فورسز کا شان دار استقبال کیا، دیامر جرگہ دہشت گردوں کی تلاش کے سلسلے میں فورسز کی مدد کرے گا۔

    ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ پہاڑوں میں موجود دہشت گردوں اور سہولت کاروں کی ایک فہرست بنائی گئی ہے جو دیامر جرگے کے حوالے کی جا چکی ہے۔

    ڈی آئی جی گوہر نفیس نے دہشت گردوں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ چار دہشت گردوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

    چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذر آتش


    خیال رہے کہ مذکورہ چار دہشت گردوں کو دیامر جرگے نے داریل میں پکڑا تھا، جرگہ ان دہشت گردوں کو کل پولیس کے حوالے کرے گا۔

    مقامی لوگوں نے پہاڑوں پر سہولت کاروں اور دہشت گردوں کی تلاش شروع کر دی ہے، ایف سی کی آمد پر تلاش کا عمل مزید تیز ہو جائے گا۔

    واضح رہے کہ گلگت بلتستان میں کچھ عرصے سے مسلسل دہشت گردی کے واقعات رونما ہو رہے ہیں، دو دن قبل گرگاہ نالہ میں تین پولیس اہل کاروں کو شہید کردیا گیا تھا جب کہ تین اگست کو چلاس میں لڑکیوں کے 12 اسکول نذرِ آتش کیے گئے تھے۔

  • گلگت بلتستان کی حکومت کا تعلیم دشمنوں کو سخت پیغام، متاثرہ اسکول کی تعمیر اور افتتاح

    گلگت بلتستان کی حکومت کا تعلیم دشمنوں کو سخت پیغام، متاثرہ اسکول کی تعمیر اور افتتاح

    دیامیر: وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے تعلیم دشمن اور شرپسند عناصر کی جانب سے نذر آتش کیے جانے والے اسکول کا تعمیر مکمل ہونے کے بعد دوبارہ افتتاح کردیا۔

    گلگت بلتستان کے حکومتی ترجمان  فیض اللہ فراق کے مطابق سیکیورٹی اداروں نے موجودہ حالات پر وزیراعلیٰ کو بریفنگ دی اور اب تک کی جانے والی کارروائیوں سے متعلق بھی تفصیلی طور پر آگاہ کیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ نذر آتش کیے جانے والے تمام اسکولوں کی جلدبحالی کا فیصلہ کیاہے جبکہ  داریل  تانگیر میں ٹارگٹڈآپریشن تیز کرنے کردیا گیا تاکہ دشمنوں کو پیغام دیا جاسکے کہ ہمارے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔

    فیض اللہ فراق کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ نےاسکولوں کی دوبارہ تعمیرکی ہدایت کردی جبکہ شرپسند دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے علاقے میں سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: گلگت بلتستان، دیامرمیں سیشن جج کی گاڑی پر فائرنگ، کوئی نقصان نہیں ہوا

    واضح رہے کہ 3 اگست کو گلگت بلتستان کے ضلع دیامرکے علاقے چلاس میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نامعلوم تعلیم دشمن دہشت گردوں نے لڑکیوں کے 12 اسکولوں میں توڑ پھوڑ کی اور پھر انہیں نذر آتش کردیا تھا۔

    دیامر میں اسکولوں کو آگ لگانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جس میں متعدد مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ ایک کارروائی کے دوران شرپسندوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں 1 اہلکار شہید اور تین زخمی ہوگئے تھے۔

    بعد ازاں سیکیورٹی فورسز نے تانگیر کے علاقے میں میں آپریشن کیا جس کے دوران دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ ہوا اور ایک دہشت گرد مارا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں: چلاس میں اسکول جلانےوالوں کےخلاف آپریشن‘ ایک دہشت گرد ہلاک

    پولیس کے مطابق ہلاک ملزم پولیس اہلکار کی شہادت میں ملوث تھا جبکہ پولیس نے آپریشن کے دوران 5 ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔

    ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا تھا کہ اسکول نذر آتش کرنے والے عناصر نے ماضی میں سیکیورٹی اہلکاروں کوبھی نشانہ بنایا، سیکیورٹی اداروں کے سرچ آپریشن میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا۔

  • سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 بحال کردیا

    سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 بحال کردیا

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 بحال کرتے ہوئے گلگت بلتستان کی عدالت کا فیصلہ معطل کر دیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کے بھی حقوق ہیں، تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ کرنے کے پابند ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان ہائیکورٹ کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل منظور ہوگئی۔

    سپریم کورٹ نے گلگت بلتستان آرڈر 2018 کو بحال اور گلگت بلتستان کی عدالت کا فیصلہ معطل کردیا۔

    چیف جسٹس جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ گلگت بلتستان کے لوگوں کو بھی وہ ہی حقوق حاصل ہیں جو دوسرے شہریوں کو حاصل ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت یقینی بنائے کہ گلگت بلتستان کے شہریوں کو بھی بنیادی حقوق میسر ہوں۔

    خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان کے لیے پیکج دیا تھا جسے گلگت بلتستان کے چیف اپیلٹ کورٹ نے کالعدم قرار دے کر سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا تھا۔

     

  • دیامر میں اسکولز جلانے کے واقعات پر تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

    دیامر میں اسکولز جلانے کے واقعات پر تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل

    گلگت : دیامر میں اسکولز جلانے کے واقعات پر گلگت بلتستان حکومت نے جے آئی ٹی تشکیل دیدی،ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا ہے کہ علم دشمنوں کا مقابلہ نئے تعلیمی اداروں کے قیام سے کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں چلاس کے علاقے میں اسکولز جلانے کے واقعات کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی۔

    گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے داریل تانگیر میں حالات معمول کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا جے آئی ٹی ڈی آئی جی دیامر کی سربراہی میں بنائی گئی۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ حکومت کو عوام اور علمائے کرام کا بھرپور تعاون حاصل ہے، دہشت گردوں کے خلاف سرچ آپریشن جزوی طور پر جاری ہے، حکومت ہر صورت میں اپنے رٹ قائم رکھے گی۔


    مزید پڑھیں : گلگت: سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، اسکول جلانے والوں کا اہم کارندہ ساتھی سمیت گرفتار


    ترجمان نے کہا کہ علم دشمنوں کا مقابلہ نئے تعلیمی اداروں کے قیام سے کریں گے۔

    واضح رہے کہ 3 اگست کو گلگت بلتستان کے ضلع دیامرکے علاقے چلاس میں نامعلوم تعلیم دشمن شرپسندوں نے 12 اسکولوں میں توڑ پھوڑ کرتے ہوئے آگ لگا دی تھی۔

    جس کے بعد چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار نے چلاس اور دیامر میں اسکولوں کوجلانے کےواقعے کا از خود نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری داخلہ اور سیکرٹری گلگت بلتستان سے اڑتالیس گھنٹے میں رپورٹ طلب کرلی تھی۔

    دوسری جانب دیامیر میں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے کارروائی کی گئی جس کے باعث اہم گرفتاریاں عمل میں آئیں ہیں ، اسکول تباہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیے گئے ملزمان کی تعداد سترہ ہوگئی۔

  • گلگت بلتستان، دیامرمیں سیشن جج کی گاڑی پر فائرنگ، کوئی نقصان نہیں ہوا

    گلگت بلتستان، دیامرمیں سیشن جج کی گاڑی پر فائرنگ، کوئی نقصان نہیں ہوا

    گلگت: دیا مر کے علاقے تانگیر میں سیشن جج ملک عنایت کی گاڑی پر دہشت گردوں نے فائرنگ کی تاہم خوش قسمتی سے حادثے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت کے سیشن جج ملک عنایت علی الصباح اپنی گاڑی میں فیملی کے ہمراہ تانگیر کے علاقے سے گزر رہے تھے کہ اچانک دہشت گردوں نے اُن کی گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی، واقعے کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچی اور شواہد اکھٹے کیے۔

    پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں ملک عنایت محفوظ رہے تاہم اُن کی گاڑی کو نقصان پہنچا۔

    واضح رہے کہ 2 روز قبل گلگت بلتستان کے ضلع دیامرکے علاقے چلاس میں جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب نامعلوم تعلیم دشمن دہشت گردوں نے 12 لڑکیوں کے اسکولوں میں توڑ پھوڑ کے بعد انہیں آگ لگا دی تھی۔

    مزید پڑھیں: چلاس میں اسکول جلانےوالوں کےخلاف آپریشن‘ ایک دہشت گرد ہلاک

    دیامر میں اسکولوں کو آگ لگانے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کیا جس میں متعدد مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا جبکہ ایک کارروائی کے دوران شرپسندوں نے سیکیورٹی اہلکاروں پر فائرنگ بھی کی جس کے نتیجے میں 1 شہید اور تین زخمی ہوگئے۔

    بعد ازاں تانگیر کے علاقے میں میں آپریشن کیا، اس دوران دہشت گردوں اور پولیس کے درمیان فائرنگ کے تبادلہ ہوا جس میں ایک دہشت گرد مارا بھی گیا۔

    پولیس کے مطابق ہلاک ملزم گزشتہ روز پولیس اہلکار کی شہادت میں ملوث تھا جبکہ پولیس نے آپریشن کے دوران 5 ملزمان کو گرفتار بھی کیا۔

    ترجمان گلگت بلتستان حکومت کا کہنا تھا کہ اسکول نذر آتش کرنے والے عناصر نے ماضی میں سیکیورٹی اہلکاروں کوبھی نشانہ بنایا، سیکیورٹی اداروں کے سرچ آپریشن میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا۔

  • گلگت: گلیشئرگرنے سے بند سڑک ٹریفک کے لئے کھول دی گئی

    گلگت: گلیشئرگرنے سے بند سڑک ٹریفک کے لئے کھول دی گئی

    غذر : گلگت بلتستان کے علاقے غذر میں گلیشئر گرنے سے بند سڑک کو ٹریفک کے لئے کھول دیا گیا، گلیشئر گرنے سے دریاکا رستہ رک گیا اور دریا کا پانی جھیل کی شکل اختیار کرگیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں عطاآباد کی طرح ایک اور نئی جھیل وجود میں آگئی، بالائی غذر میں دریائے اشکومن میں گلیشر گرنے سے دریائے کا بھاؤ رُک گیا اور جھیل بن گئی۔

    گلیشیئر گرنے سے روڈ متاثر ہوگئے تھے جس سی زمینی رابطہ منقطع ہوگیا جبکہ دریا کے کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا تھا۔

    ڈپٹی کمشنر غذر شجاع عالم کے مطابق گاؤں بلہنز تک روڈ بحال کردیا گیا ہے اور علاقے میں محفوظ مقامات پر ٹینٹ ولیجز قائم کیے گئے ہیں ۔


    مزید پڑھیں :  غزر : برفانی گلیشئیر پھٹ جانے سے دریا نے جھیل کی شکل اختیار کرلی


    ڈی سی غذر کا کہنا ہے کہ بدسوات سمیت متاثرہ علاقوں میں میڈیکل کیمپ قائم بھی قائم کیے گئے ہیں جبکہ بجلی کی فراہمی بحال کردی گئی ہے۔

    یاد رہے کہ سترہ جولائی کو گلیشئر گرنے کے باعث 7 مکانات ،6 موٹر سائیکلز، 1 گاڑی، 40 مویشی مکمل طور پر دریا برد ہوگئے جبکہ درجنوں مکانات کونقصان پہنچا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • غزر : برفانی گلیشئیر پھٹ جانے سے دریا نے جھیل کی شکل اختیار کرلی

    غزر : برفانی گلیشئیر پھٹ جانے سے دریا نے جھیل کی شکل اختیار کرلی

    گلگت : ضلع غزر  میں برفانی گلیشئیرپھٹ جانے کے باعث دریا کا پانی رک کر جھیل کی شکل اختیار کرگیا تاہم قدرتی طور پر جھیل سے پانی کا اخراج شروع ہوچکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت میں ضلع غزر کی تحصیل اشکومن میں گلیشئر گر جانے اور جھیل کا پانی گرنے کا سلسلہ جاری ہیں ، سڑکیں بند ہونے سے زمینی رابطہ منقطہ ہوگیا ہے۔

    بدصورت کے مقام پر پہاڑ سے گلیشیر کا بڑا حصہ دریائے اشکومن میں گرنے سے دریا ئی پانی کا بہاؤ رک گیا اور دریا کا متاثرہ حصہ 20 فٹ گہری جھیل میں تبدیل ہوگیا۔

    جس کے باعث 7 مکانات ،6 موٹر سائیکلز، 1 گاڑی، 40 مویشی مکمل طور پر دریا برد ہوگئے جبکہ درجنوں مکانات کونقصان پہنچا تاہم قدرتی طورپرجھیل سے پانی کا اخراج شروع ہوچکا ہے۔

    جھیل کے اچانک پھٹ جانے کے خطرات کے پیش نظر دریا کے کنارے آباد لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے غزرپولیس کے مطابق اب تک جھیل سے پانی کے اخراج کے نتیجے میں پانی کی سطح چھے سو فٹ تک کم ہوگئی ہے، جس کی وجہ سے کسی بڑے حادثے کے خدشات بڑی حد تک کم ہوگئے ہیں، تاہم وقتا فوقتا جھیل کے اخراج کے مقام پر ہونے والی لینڈسلائیڈنگ اب بھی خطرے کا باعث ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔