Tag: Gilgit Baltistan

  • گلگت بلتستان کے شہریوں کو پاکستان کے دیگر شہریوں کی طرح تمام بنیادی حقوق مل گئے، وزیر اعظم

    گلگت بلتستان کے شہریوں کو پاکستان کے دیگر شہریوں کی طرح تمام بنیادی حقوق مل گئے، وزیر اعظم

    گلگت: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ جو بنیادی حقوق پاکستان کے دیگر شہریوں کو حاصل ہیں وہی گلگت بلتستان والوں کو بھی اب حاصل ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے گلگت میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو اپنی سول سروس بنانے کی اجازت دے دی گئی ہے، پاکستان کی سول سروس میں بھی گلگت بلتستان کا کوٹا ہوگا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ جی بھی آرڈر  2018 کے تحت اب تمام اختیارات چیف سیکریٹری گلگت بلتستان کے پاس ہوں گے، مرکزی حکومت کا کردار محض مشورہ دینے تک محدود ہوگا، مرکزی فنڈ خرچ کرنے کا اختیار بھی اس کے پاس ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ گورنر، ہائی کورٹ جج اور چیف جسٹس بھی گلگت بلتستان ہی سے ہوں گے، 18 ویں ترمیم کے بعد والے حقوق اب گلگت بلتستان کو بھی حاصل ہیں۔

    قبل ازیں وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گلگت بلتستان کی قانون ساز اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج کا دن گلگت بلتستان کے لیے سنگ میل ہے، یہاں ترقی ہوگی، عوام کو حقوق ملیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنے ریکارڈ پر فخر ہے، جو کام ہوئے وہ سب کے سامنے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اختلاف رائے اپوزیشن کاحق ہے لیکن اپوزیشن کے احتجاج کی کوئی وجہ سمجھ نہیں آئی، خواہش تھی کہ اپوزیشن ارکان بھی موجود ہوتے، خیال رہے کہ وزیر اعظم کی گلگت بلتستان آمد پر پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر جماعتوں نے شدید احتجاج کیا۔

    گلگت بلتستان میں تیز ترین موبائل انٹرنیٹ سروس کا آغاز


    واضح رہے کہ گزشتہ روز گلگت بلتستان میں ہزاروں مظاہرین نے جی بی آرڈر 2018 کے خلاف ریلی نکالی تھی، ان کا مطالبہ تھا کہ گلگت بلتستان کا انتظام و انصرام صدارتی احکامات سے کرنے کی بجائے اسے فاٹا کی طرح پاکستان کا حصہ تسلیم کیا جائے۔

    خیال رہے کہ 22 مئی کو گلگت بلتستان حکومت نے 2009 سے نافذ جی بی امپاورمنٹ اینڈ سیلف گورننس آڈر منسوخ کرکے وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد گلگت بلتستان آڈر 2018 کی منظوری دے دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • گلگت بلتستان میں تیز ترین موبائل انٹرنیٹ سروس کا آغاز

    گلگت بلتستان میں تیز ترین موبائل انٹرنیٹ سروس کا آغاز

    استور: حکومت نے گلگت ، بلتستان میں تیز ترین موبائل فون انٹرنیٹ سروس تھری اور فور جی کی سہولت فراہم کردی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے 1976 میں قائم کردہ کمپنی ایس سی او نے گلگت بلتستان میں تیز ترین انٹرنیٹ سروس کی فراہمی ہفتہ 10 اکتوبر سے شروع کردی۔

    ریڈیو پاکستان کی رپورٹ کے مطابق پہاڑی علاقے میں واقع علاقوں کے مکین اب 200 روپے کی سم خریدنے کے بعد تیز ترین انٹرنیٹ سروس استعمال کرسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان میں 5 جی سروس شروع کرنے کی تیاری

    کمپنی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ انٹرنیٹ سروس آزمائشی بنیادوں پر فراہم کی جارہی ہے تاہم اگر تجربہ کامیاب رہا تو اسے مستقبل بنیادوں پر شہریوں کے لیے فراہم کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ایس سی او  کا قیام 1976 میں حکومتی سطح پر کیا گیا تھا جس کا کام آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں مواصلاتی سہولت فراہم کرنا ہے۔

    خیال رہے کہ اکتوبر 2017 میں پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے گلگت بلتستان میں 3 اور فور جی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا، پی ٹی اے سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ملک میں 4 کروڑ 44 لاکھ افراد موبائل انٹرنیٹ استعمال کررہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: صارفین کو مفت فور جی سروس فراہم کرنے کا اعلان

    پاک چین اقتصادی راہداری کے ترقیاتی منصوبے کے آغاز کے بعد سے آزاد کشمیر میں موبائل فون کی تیز ترین انٹرنیٹ سروس فراہم کی جارہی ہے، پہاڑی علاقوں میں موبائل انٹرنیٹ کی جدید سہولت مقامی افراد کے لیے بڑی نعمت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • گلگت بلتستان والوں کیلئےنئے سال کے پہلے روز بڑی خوشخبری

    گلگت بلتستان والوں کیلئےنئے سال کے پہلے روز بڑی خوشخبری

    گلگت بلتستان : گلگت بلتستان میں ٹیکسز کیخلاف جاری احتجاج رنگ لایا، وفاقی حکومت نے ٹیکس ایکٹ2012 کوختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان والوں کیلئے نئے سال کے پہلے روز بڑی خوشخبری، ٹیکسز معاملے پر وفاقی کمیٹی کے سربراہ ملک ابرار نے بڑا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت نے ٹیکس ایکٹ2012 کوختم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ٹیکسز کے معاملے پر ملک ابرار کی اےآر وائی نیوزسے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان ٹیکس ایکٹ2012 کی جگہ نیاٹیکس ایکٹ لایاجائیگا، نئےٹیکس ایکٹ کی منظوری گلگت بلتستان کونسل سے لی جائیگی، اسٹیک ہولڈرزسے 3رکنی نکات پرمذاکرات ہوئے۔

    ٹیکس ایکٹ2012 سےعام آدمی کی زندگی متاثر ہورہی ہے، وزیراعظم نےمسئلےکاجلدازجلدحل نکالنےکی ہدایت کی تھی، کمیٹی اجلاس میں ٹیکس ایکٹ کے خاتمے پراتفاق کیا گیا ہے۔

    خصوصی کمیٹی کی ابتدائی سفارشات وزیراعظم کوبھجوا دی ہیں، کمیٹی کی حتمی سفارشات چندروزمیں مرتب ہو جائیں گی، نئےایکٹ کےتحت 5لاکھ سےکم آمدن والوں پرٹیکس لاگونہیں ہوگا، گلگت بلتستان کی بڑی کمپنیوں اورہوٹلز پرٹیکس لگایاجائےگا۔

    واضح رہے کہ وفاق کی جانب سے ٹیکس کے نفاذ کے خلاف 21 دسمبر کو گلگت بلتستان کے 10 اضلاع میں انجمن تاجران، ٹرانسپورٹر اور شہریوں کے احتجاجی دھرنا جاری تھا۔

    مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ گلگت بلتستان کو آئینی حیثیت نہ ملنے تک تمام اقسام کے ٹیکسز کالعدم قرار دیئے جائیں۔

    گلگت بلتستان حکومت اور مظاہرین کے مابین متعدد مذاکرات ہوئے لیکن کوئی بھی نتیجہ خیز ثابت نہ ہو سکیں تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • گلگت بلتستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے: وزیر اعظم

    گلگت بلتستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گلگت بلتستان کونسل اجلاس کی صدارت کی جس میں گلگت بلتستان کے لیے 2.4 ارب روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے گلگت بلتستان کونسل اجلاس کی صدارت کی۔

    دوران اجلاس انہوں نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان میں جمہوریت کا تسلسل خوش آئند ہے۔ گلگت بلتستان کونسل کے اجلاس تسلسل سے ہونے چاہئیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت نے علاقے کی ترقی کے لیے حقیقی معنوں میں کام کیا، ’مسلم لیگ ن واحد جماعت ہے جو کام پایہ تکمیل تک بھی پہنچاتی ہے۔ ہماری حکومت نے پہلی بار دیامر بھاشا ڈیم پر کام شروع کروایا۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ گلگت بلتستان پاک چین اقتصادی راہداری سے بے پناہ استفادہ کرسکتا ہے، ’سی پیک ایسا منصوبہ ہے جس کے فوائد صدیوں تک ملیں گے‘۔

    انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کےلوگ پاکستان سے مثالی محبت کرتے ہیں۔

    گلگت بلتستان کونسل اجلاس میں گورنر میر غضنفر علی خان اور وزیر اعلیٰ حفیظ الرحمٰن نے بھی شرکت کی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آمنہ ضمیر گلگت بلتستان کی پہلی خاتون جج بن گئیں

    آمنہ ضمیر گلگت بلتستان کی پہلی خاتون جج بن گئیں

     

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے وادی ہنزہ سے تعلق رکھنے والی آمنہ ضمیر گلگت بلتستان کی پہلی خاتون سول جج بن گئیں، انہوں نے اسلامک انٹرنیشنل یونیورسٹی سے وکالت کی ڈگری مکمل کرنے بعد دس سال پریکٹس کی اور یونیورسٹی آف لیسٹر برطانیہ سے اسکالر شپ پر ایل ایل ایم کی ڈگری بھی حاصل کی۔

    amna-post

    آمنہ ضمیر نے دوہزار سولہ میں فیڈرل پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس کیااور بطور سول جج گلگت بلتستان تعینات ہوئیں، ان کی شاندار کارکردگی پر برطانوی ہائی کمیشن کی جانب سے انہیں المنائی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا، وہ خواتین کیلئے مشعل راہ ہیں۔


    مزید پڑھیں : اشرف جہاں پاکستان میں پہلی بار شریعت کورٹ میں خاتون جج تعینات


    یاد رہے 2013 میں پاکستان کی وفاقی شریعت کورٹ میں عدالت کی 33 سالہ تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون جج اشرف جہاں کو تعینات کیا گیا تھا ۔

  • گلگت بلتستان میں شہاب ثاقب گرنے کی اطلاعات

    گلگت بلتستان میں شہاب ثاقب گرنے کی اطلاعات

    گلگت بلتستان : گلگت بلتستان میں رات گئےآسمان روشن ہوگیا، متعدد اضلاع میں روشن ستارہ شہاب ثاقب گرتے ہوئے دیکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان میں رات گئے شہاب ثاقب گرنے کی اطلاعات ملی ہیں ، عوامی سطح پر ملنے والی اطلاعات کے مطابق گلگتمیں دھماکے کی آوازسنی گئی اورآسمان روشنی سے چمک اٹھا، دھماکہ گلگت ، غِذر، دیامیر، گاہ گوچ، اورنگر کے اضلاع میں سنا گیا۔

    meteor

     

    عینی شاہدین کے مطابق دھماکے سے زمین لرزگئی تھی، خیال کیا جاتا ہے کہ دھماکے کی آواز شہاب ثاقب یا ستارے ٹکرانےکی وجہ سے ہوسکتی ہے۔

    محکمہ  اطلاعات گلگت بلتستان کا کہنا ہے  کہ گلگت بلتستان کے مطابق شہاب ثاقب گزشتہ رات نو بجے کے قریب آسمان پر دیکھا گیا، شہاب ثاقب کی تیزآواز گلگت سے شندور تک سنی گئی، شہاب ثاقب کے ساؤنڈ بیریئر کراس کرنے سے تیز آواز پیدا ہوئی اور پھر آسمان پر تیز روشنی پھیل گئیں۔

    محکمہ اطلاعات کے مطابق شہاب ثاقب کے زمین سے ٹکرانےکی اطلاعات نہیں ملی نہ ہی کہیں اس کے گرنے سے کسی قسم کے نقصان کی اطلاع ملی ہے۔


    شہاب ثاقب کیا ہے ؟


    کبھی کبھار آپ نے دیکھا ہو گا کہ آسمان سے ایک تارا ٹوٹتا ہے اور روشنی کی تیز لکیر چھوڑ کر غائب ہو جاتا ہے ۔ یہ روشنی کی لکیر بنانے والی چیز شہاب ثاقب یا (میٹیور ) ہے ۔ ’’شہاب‘‘ کے معنی ’’ٹوٹنے والا ستارہ‘‘ اور’’ثاقب‘‘ کے معنی ’’روشن‘‘کے ہیں ۔

    mentor-2

    گویا شہاب ثاقب کے معنی ٹوٹنے والے روشن ستارے کے ہیں، دراصل شہاب ثاقب ستارے نہیں اور نہ یہ ستاروں کی طرح خود سے روشن ہیں بلکہ جب یہ ہوا سے رگڑ کھا کر جل اُٹھتے ہیں تو روشنی انہیں شہابیے یا میٹیورئٹ کہتے ہیں ۔


    مزید پڑھیں : سال 2017 آسمان پرقیامتیں ڈھانے والا ہے


    دنیا کے بہت سے عجائب گھروں میں شہاب ثاقب موجود ہیں، جو دنیا کے مختلف ملکوں میں گرے ہوئے ملے، سائنسدانوں نے کی تحقیات کے سے یہ بات سامنے آئی کہ شہاب ثاقب میں وہی دھاتوں کامادہ ملا جوزمین پرموجود ہے۔

    انیس سو ترانوے میں کینیڈا اورامریکا میں اتنے شہاب ثاقب گرے کہ ان کا شور دور دور تک سنائی دیا گیا اور لوگ خوف و حیرت سے دم بخود ہوگئے، اٹھارہ سو چھیترمیں شروپ شائرمیں ایک بہت بڑا شہاب ثاقب گرا، جو برطانیہ کے عجائب گھرمیں موجود ہے۔


    شہابِ ثاقب کیوں گرتے ہیں؟


    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ شہاب ثاقب دم دار ستاروں کے ملبے کے نتیجے میں دکھائی دیتے ہیں جو سورج کے گرد باقاعدہ مدار بناتے ہیں یہ ملبہ گیسوں اور منجمد برفیلے کنکروں پر مشتمل ہوتا ہے اور جب دم دار ستارے گزرتے ہیں تو ان کی دم سورج کی مخالف سمت نکلتی اور پھیلتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔

    سائنسدانوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہر ایک سو تینتیس سال کے بعد ایک بہت بڑا دم دار ستارہ ہمارے نظام شمشی کے اندرونی حصے میں لہراتا ہو داخل ہوتا ہے اور اپنے پیچھے گرد اور کنکروں کی ایک قطار سی چھوڑتا ہوا گزر جاتا ہے۔

    اس کے بعد جب زمین اس ملبے کے پاس سے گزرتی ہے تو یہ کنکر یا ذرات ایک سو چالیس ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہماری فضا میں گرتے ہیں اور روشنی کے جھماکوں کی صورت پھیلتے اور ہمیں گرتے ہوئے ستاروں کی صورت دکھائی دیتے ہیں۔


    ماضی میں شہابِ ثاقب گرنے کے بڑے واقعات


    سنہ 1908ء میں سائبیریا میں شہاب ثاقب کے گرنے کا واقع پیش آیا تھا جس سے تقریباً دوہزار مربع کلومیٹر کا علاقہ تباہ ہوگیا تھا۔

    بیسیویں صدی کے دوران زمین پر دو بڑے شہاب گرے تھے۔ ان میں سے ایک کا وزن 60 ٹن تھا۔ 27 ستمبر 1969 ء کو مرچی سن، آسٹریلیا میں ایک شہاب گرا تھا۔ اس کے وزن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ چھوٹے سیارچوں کی پٹی سے وجود میں آتا تھا۔

    سنہ 2013ء کے دوسرے مہینے میں وسطی روس میں یورل کے پہاڑوں پر شہاب ثاقب کے ٹکڑوں کی بارش کے باعث تقریباً سینکڑوں افراد زخمی ہوئے تھے جبکہ املاک کو بھی نقصان پہنچا تھا۔

  • نیا تعلیمی سال‘ گلگت بلتستان کے طلبہ درسی کتب سے محروم

    نیا تعلیمی سال‘ گلگت بلتستان کے طلبہ درسی کتب سے محروم

    اسکردو: گلگت بلتستان حکومت کے دعووں کے باوجود بچوں کو مفت کتب کی ترسیل ممکن نہ ہوسکی‘ لاکھوں طلبہ و طالبات سرکاری اسکولوں میں فارغ وقت گزارنے پر مجبور ہیں۔

    دنیا کے تین عظیم پہاڑی سلسلوں قراقرم، ہندوکش اور ہمالیہ سمیت دنیا کے عظیم گلیشیرز میں گھیرے گلگت بلتستان کا شمارنہ صرف ایشیا بلکہ دنیا کے سرد ترین علاقوں میں ہوتا ہے۔

    سردیوں میں نقطہ انجماد منفی ۳۰ ڈگری تک گر جاتا ہے اور متعدد بالائی علاقے کئی ماہ تک دنیا سے منقطع ہوجاتے ہیں۔ سخت سردی کے پیش نظر تمام تعلیمی ادارے تین ماہ کے لئے بند کیا جاتا ہے اوردسمبر سے فروری تک تین ماہ کی چھوٹیوں کے بعد یکم مارچ سے باقاعدہ نئے تعلیمی سال کا آغاز ہوتا ہے اوریوں تمام تعلیمی ادارے یکم مارچ سے ہی باقاعدہ طور پر فعال ہوجاتے ہیں۔

    school-post-1

    سالِ رواں بھی حسب روایت تعلیمی ادارے تو کھل چکے ہیں مگر سرکاری سکولوں کے تمام طلباء کتابوں سے محروم ہیں۔ مگر اس محرومی کے پیچھے نہ موسمی حالات کو دوش ٹہرایا جا سکتا ہے نہ ہی بچے اور نہ ہی والدین بلکہ گلگت بلتستان گورنمنٹ کی لاپرواہی کے باعث بچوں کی تعلیم کا نقصان ہو رہا ہے۔

    گلگت بلتستان گورنمنٹ نے اس بار فیصلہ کیا تھا کہ تمام سرکاری اداروں میں زیر تعلیم طلباء کو حکومت کی جانب سے مفت درسی کتابیں مہیا کر دی جائیں گی۔ مگر نئے سال کے دوسرے ہفتے کے آغاز پر بھی یہ وعدہ وفا نہ ہو سکا اور گلگت بلتستان کے لاکھوں طلباء بغیر درسی کتابوں کے سکولوں میں بے کار وقت گزارنے پر مجبورہیں۔

    واضح رہے کی گلگت بلتستان کا صوبائی سطح پر کوئی درسی بورڈ نہیں اورگلگت بلتستان میں پنجاب ٹیکسٹ بُک بورڈ کی کتابیں پڑھائی جاتی ہیں اور معلومات کے مطابق لاہور سے صوبے بھر کے لئے درسی کتابیں روانہ کر دی گئی ہیں جن کا صوبے میں پہنچنا اورپھردوردراز علاقوں میں تقسیم ہونا باقی ہے۔

    school-post-2

    لگتا یوں ہے کہ ان کتابوں کے دور دراز علاقوں میں پہنچتے پہنچتے یہ ماہ یوں ہی گُزر جائے گی اور بچوں کو ایک ماہ تک کتابوں کے بغیر ہی کلاسوں میں بٹھایا جائے گا۔ کتابوں کی بروقت ترسیل نہ ہونے سے طلبا کو تعلیمی سال کے آغاز پر مسائل کا سامنا ہے بلکہ بیشتر طلباء تین ماہ کی طویل چھٹیوں کے دوران بھی سرکاری کتابوں کی آس میں کتابوں کا مطالعہ نہ کر سکے۔

    جامعہ کراچی میں ضرورت مند طلبہ کے لیے دیوارِتعلیم

     صوبے بھر میں سرکاری تعلیمی اداروں کی طرف حکومت کی عدم توجہ کے باعث والدین اور خود بچوں کا پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی طرف رجھان میں بے پناہ اضافہ دیکھا جا سکتا ہے۔ گاؤں گاؤں اور گلگت اور سکردو جیسے بڑے شہروں میں سینکڑوں کی تعداد میں موجود پرائیویٹ تعلیمی ادارے اس بات کا منہ بولتا ثبوت ہے کہ والدین سرکاری تعلیمی اداروں میں معیار تعلیم اور سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث نجی اداروں کو ترجیح دیتے ہیں اور یوں حکومت کی طرف سےتعلیمی مسائل پر توجہ نہ دینے کے باعث والدین نجی اداروں کو منہ مانگی فیسیں ادا کرنے پر مجبور ہیں۔

    ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت نہ صرف مزید تعلیمی اداروں کا قیام عمل میں لائے بلکہ پہلے سے موجود اداروں میں معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لئے جنگی بنیادوں پر اقدامات عمل میں لائیں ۔ صوبائی سطح پر تعلیمی بورڈ کے قیام سمیت سکولوں کواساتذہ کی بروقت فراہمی اور پرائیویٹ اداروں کی سرپرستی ضروری ہے۔

    ایک طرف تو وفاقی اور صوبائی حکومت مفت تعلیم کی فراہمی کے بلند و بانگ دعوے کرتی نظر آتی ہے تو دوسری طرف گلگت بلتستان جیسے پسماندہ علاقوں میں طلبا درسی کتابوں تک سے محروم نظر آتے ہیں۔ حکومت وقت کی جانب سے اس طرز کی اس طرز کی غیر سنجیدہ عمل صوبے بھر میں نا خواندگی میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔

  • گلوبل ٹیچرایوارڈ کے لیے پاکستانی ٹیچرسب سے مضبوط امیدوار

    گلوبل ٹیچرایوارڈ کے لیے پاکستانی ٹیچرسب سے مضبوط امیدوار

    گلگت سٹی: پاکستان کے علاقے گگلت بلتستان سے تعلق رکھنے والی استاد سلیمہ بیگم کو گلوبل ٹیچر ایوارڈ کے لیے دنیا کے 179 ممالک کے 20 ہزار اساتذہ میں سے شارٹ لسٹ کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ٹیچر ایوارڈ کے لئے شارٹ لسٹ 10امیدواروں میں سے کسی ایک کو 2017ء کا یہ ایوارڈ دیا جائے گا جبکہ دیگر خواتین کا تعلق جمیکا، سپین، برطانیہ، جرمنی، کینیڈا، برازیل، آسٹریلیا، کینیا اور چین سے ہے۔

    sssff

    پاکستان سے واحد شارٹ لسٹ ٹیچر سلیمہ بیگم کا تعلق گلگت کے مضافاتی گاؤں اوشکھنداس سے ہیں اور وہ اس وقت بطور انسٹرکٹر ایلمینٹری کالج برائے خواتین گلگت میں پیشہ وارانہ خدمات سرانجام دے رہی ہیں۔

    عالمی ٹیچرپرائز2016 کی حتمی فہرست، پاکستانی ٹیچربھی شامل

    عالمی گلوبل ایوارڈ کے لئے ٹاپ 10امیدواروں میں شامل سلیمہ بیگم کی شارٹ لسٹنگ پیشہ وارانہ فرائض میں شواہد کی بنیاد پر کارکردگی سامنے آنے کے بعد کی گئی ہے۔

    گلوبل ٹیچر ایوارڈ کی دوڑ میں شامل امیدواروں میں سے سال 2017ء کا ایوارڈ جس کے سر بھی سجے گا اس کو ایوارڈ کے ساتھ ایک ملین امریکی ڈالر کیش انعام بھی ملے گا۔

    سلیمہ بیگم 1992ء سے محکمہ تعلیم گلگت میں بحیثیت مدرس پیشہ وارانہ زمہ داریاں سرانجام دینے کے ساتھ آج کل ٹیچر ایجوکیشن میں پی ایچ ڈی کررہی ہیں‘ اس سے قبل انہوں نے انسٹیٹیوٹ آف ایجوکیشن میں ایم ایس لندن سے کیا ہے۔

    گلوبل ٹیچرزپرائز 2016 کے للئے جن اساتذہ کا انتخاب کیا گیا ہے ان میں پاکستان میں خواتین کی تعلیم کے لیے کوشاں ’عقیلہ آصفی‘ بھی شامل ہیں۔

    علی ظفر گلوبل ٹیچر پرائز کی ججنگ اکیڈمی میں شامل

      گزشتہ سال دنیا بھرمیں پاکستان کا نام روشن کرنے والے گلوکارعلی ظفر کو اس ایک ملین ڈالر کے گلوبل ٹیچر پرائزکی ججنگ اکیڈمی میں شامل کیا گیا تھا۔

  • مودی ہوں، "را” یا کوئی اور، دشمن کی چالیں سمجھ چکے ہیں، راحیل شریف

    مودی ہوں، "را” یا کوئی اور، دشمن کی چالیں سمجھ چکے ہیں، راحیل شریف

    گلگت: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ مودی ہوں،’’ را‘‘ یا کوئی اور، دشمن کی چال کو اچھی طرح سمجھ چکے ہیں اور ملکی سالمیت کی خاطر ہم آخری حد سے بھی آگے جانے کو تیار ہیں، قوم ہم پر یقین کرے، ملک کی سرحدیں انتہائی محفوظ ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے گلگت بلستان میں منعقدہ سی پیک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ’’یقین سے کہہ سکتا ہوں ہم صیح سمت میں جارہے ہیں اور سی پیک منصوبہ ہر صورت پایہ تکمیل تک پہنچے گا‘‘۔

    آرمی چیف کا کہنا ہے کہ ’’چینی قیادت چاہتی ہے گلگت بلتستان کو آرمچی کی طرح ترقی دی جائے کیو نکہ گلگت بلتستان کے لوگوں سے زیادہ پورے ملک میں کوئی بھی محنت اور جفاکش نہیں اور میں گلگت بلتستان کے لوگوں کو بہت اچھی طرح جانتا ہوں‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ ’’ملکی مفاد کی خاطر سی پیک کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لیے اس منصوبے کی سیکیورٹی کو ہر صورت پر یقینی بنائے جائے گا، سی پیک کی مکمل سیکیورٹی پاک فوج کی ذمہ داری ہے،کرپشن و دہشت گردی کے گٹھ جوڑ کو ہر صورت ختم کیا جائے گا‘‘۔

    سپہ سالار نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ ’’آپریشن ضرب عضب کو دنیا کچھ بھی کہہ مگر ہم اس کو ہر صورت لڑیں گے اور قوم کے تعاون سے کامیابی حاصل کریں گے کیونکہ یہ ہماری بقا کی جنگ ہے‘‘۔ جنرل راحیل شریف کا کہنا تھا کہ ’’قوم کو یقین دلاتا ہوں کہ ملکی سرحدیں محفوظ ہیں اور عوام کو امن وامان کو تحفظ فراہم کرنے کی ذمہ داری بھی ہماری ہی ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’’ملکی سلامتی کے لیے آخری حد سے بھی آگے جائیں گے مجھے کوئی شک نہیں گلگت بلتستان اسی طرح ترقی کرتا رہے گا‘‘َ۔ نوجوانوں کو مخاطب کرتے ہوئے جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ’’ نوجوانوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ پاک فوج آپ کی فوج ہے، آپریشن ضرب عضب میں پیش رفت ہورہی ہے اور جلد اس میں کامیابی حاصل کریں گے۔ دہشت گردی کے طوفان پر بہادر جوانوں اور قوم کے تعاون پر اس طرح قابو پایا کہ پوری دنیا میں کوئی بھی ملک اتنی جلدی قابو نہیں پا سکتا تھا’’۔

  • شندورمیلہ‘ ملک کےروشن مستقبل کی دلیل،ترقی وسلامتی کاترجمان ہے، آرمی چیف

    شندورمیلہ‘ ملک کےروشن مستقبل کی دلیل،ترقی وسلامتی کاترجمان ہے، آرمی چیف

    شندور :  فیسٹول کی اختتامی تقریب سے آرمی چیف آف اسٹاف نے کہا ہے کہ وطن عزیز کی حفاظت کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا، دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے بھاگنے کا موقع نہیں دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق شندور میں جاری پولو فیسٹول کی اختتامی تقریب میں آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کو بطور مہمان خصوصی مدعو کیا گیا، اس موقع پر آرمی چیف نے چترال اور گلگت کی ٹیموں کے مابین ہونے والا آخری فائنل میچ بھی دیکھا۔

    چترال اور گلگت کی ٹیمیوں کے مابین کھیلا جانے والے فائنل میچ میں چترال کی ٹیم نے گلگت بلتستان کو 10 کے مقابلے میں پانچ گول سے شکست دے کر ٹورنامںٹ اپنے نام کرتے ہوئے شندور پولو فیسٹول کا ٹائٹل اپنے نام کرلیا۔

    CHITRAL POST 1

    اس تقریب کے اختتام پر آرمی چیف آف اسٹاف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپریشن ضرب عضب سے ملک میں مثبت نتائج سامنے آئے ہیں، ملک میں دہشت گردی پھیلانے والے عناصر کا آخری حد تک پیچھا کریں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج نے سیلاب میں متاثرین کی ہر ممکنہ مدد کی، جنرل راحیل شریف نے فیسٹول کے منتظمین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ’’اس فیسٹول کے انعقاد سے سیاحت کو فروغ ملا ہے جو کے ملک کے لیے خوش آئند ہے، شندور میلہ ملک کے روشن مستقبل کی دلیل ، ترقی اور سلامتی کا ترجمان ہے‘‘۔

    پڑھیں :             حدود کا تنازعہ، گلگت بلتستان کا شندور پولو فیسٹیول میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

     آرمی چیف آف اسٹاف نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ’’وطن عزیز کی حفاظت کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا‘‘، جنرل راحیل شریف نے کہا کہ ’’دہشت گردوں کی کمر توڑ دی گئی ہے اور اُن کے گرد زمین تنگ کردی ہے، اب شرپسند عناصر کو بھاگنے کا موقع نہیں دیا جائے گا، مصیبت کی گھڑی میں آرمی کے جوانوں نے عوام اور ملک کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا‘‘۔

    یہ بھی پڑھیں :    چترال میں ہوا انوکھا پولو میچ جسے دیکھ کر دنیا دنگ رہ گئی

     جنرل راحیل شریف نے غیر ملکی مندوبین کا فیسٹیول میں شرکت کرنے کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپریشن ضرب عضب ہمارے پختہ عزم کا تسلسل ہے، پائیدار امن کے حصول کا سفر پورے ملک میں اسی عزم کے ساتھ جاری رہے گا، پاک فوج کی بے پناہ قربانیوں کے باعث آج ہم پر امن فضاء میں سانس لے رہے ہیں‘‘۔

    یاد رہے گلگت بلتستان اور خیبرپختونخوا کی حکومت کے اشتراک سے 4 سال بعد شندور میں پولو فیسٹول کا انعقاد کیا گیا تھا، اس فیسٹول کی نگرانی کے لیے فرنٹئیر کانسٹبلری  نے بھی فرائض سرانجام دیے، اس فیسٹیول میں غیرملکی مندوبین سمیت ہزاروں مقامی افراد شرکت کرتے ہیں۔

    دنیا کے سب سے اونچے مقام پر منعقد ہونے والے پولو فیسٹول کے لیے ایک عارضی خیمہ بستی قائم کی جاتی ہے جس کے باعث وہاں کے مقامیوں میں بھی خوشی کی لہر دوڑتی ہے، اس فیسٹیول کے انعقاد کا مقصد دنیا بھر کو امن کا پیغام دینا ہے۔