Tag: gilgit election

  • گلگت بلتستان کے حلقہ ون میں دوبارہ گنتی کے بعد ن لیگ کے اکبر تابان کامیاب

    گلگت بلتستان کے حلقہ ون میں دوبارہ گنتی کے بعد ن لیگ کے اکبر تابان کامیاب

    گلگت بلتستان: حلقہ ون میں دوبارہ گنتی کے بعد ن لیگ کے اکبر تابان کامیاب ہوگئے، پی ٹی آئی رہنما راجہ جلال ایک ووٹ کے فرق سے ہار گئے۔

    گلگت بلتستان قانون اسمبلی کا حلقہ سات میں مسلم لیگ نون کے امیدوار کی کوششیں رنگ لے آئیں اور اسکردو ون میں بازی پھر پلٹ گئی، دوبارہ گنتی کے بعد غیرسرکاری غیر حتمی نتیجے کے مطابق مسلم لیگ ن کے محمد اکبر تابان نے ایک ووٹ سے میدان مارلیا ہے۔

    آٹھ جون کو تحریکِ انصاف کے راجہ جلال اور مسلم لیگ ن کےاکبر تابان کے مابین کانٹے کا مقابلہ ہوا، پی ٹی آئی امید وار ایک ووٹ سے فاتح قرار پائے تھے۔ لیکن اکبرتابان نے جلال کی ایک ووٹ کی برتری کو چیلنج کیا تو دوبارہ گنتی میں فیصلہ ان کے حق میں رہا۔

    محمد اکبر تابان تین ہزار تین سو اکتیس ووٹ لے کر کامیاب رہے، پی ٹی آئی رہنما راجہ جلال بھی ایک ووٹ سے شکست تسلیم کرنے کو تیار نہیں، اس بار انہوں نے ری کاونٹگ کا مطالبہ کردیا ہے۔

  • گلگت بلتستان میں دوسری قانون ساز اسمبلی کے لئے پولنگ 8جون کو ہوگی

    گلگت بلتستان میں دوسری قانون ساز اسمبلی کے لئے پولنگ 8جون کو ہوگی

    گلگت بلتستان: دوسری قانون ساز اسمبلی کے لئے پولنگ 8جون کو ہوگی۔

    آٹھ جون کو گلگت بلتستان کے چھ لاکھ سترہ ہزار سے زائد ووٹر قانون ساز اسمبلی کی چو بیس نشستوں کیلئے اپنا ووٹ کاسٹ کریں گے، اس ٹا کرے میں دو سو اڑسٹھ امیدوار مد مقابل ہیں، چو بیس نشستوں کیلئے پی ٹی آئی نے با ئیس ،مسلم لیگ ن نے چو بیس پیپلز پا رٹی نے بائیس ،مجلس وحدت المسلمین نے پندرہ، ایم کیو ایم نے نو ، جے یو آئی (ف) نے دس ، جنرل مشرف کی جماعت اے پی ایم ایل نے بارہ ، اسلامی تحریکِ پاکستان نے دس امیدواروں کو میدان میں اتا را ہے۔

    گلگت بلتستان پاکستان کا شمالی علاقہ ہے، جو کہ سات اضلاح گلگت، ہنزہ ، اسکر دو، استور ، دیامیر، گانچے،غذر پر مشتمل ہے، 2009ء میں اس علاقے کو آزاد حیثیت دے کر پہلی دفعہ یہاں انتخابات کروائے گئے، جس کے نتیجے میں پاکستان پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سید مہدی شاہ پہلے وزیر اعلیٰ منتخب ہوئے۔

    شمالی علاقہ جات کی آبادی لک بھگ18 لاکھ پر مشتمل ہے جبکہ اس کا کل رقبہ 72971مربع کلومیٹر ہے،  2015 میں ہونے والے انتخابات اقتصادی راہداری کی وجہ سے خاصی اہمیت اختیار کر گئے ہیں، سات اضلاع کی 24 نشستوںپر 268 امیدوار اپنی قسمت آزمائیں گے۔

    جس کا فیصلہ 617305 رجسٹرڈ ووٹرز کریں گے، 691000 بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں، جس میں 60000 پوسٹل بیلٹ پیپرز شامل ہیں، جنکی ترسیل بذریعہ پاک فوج کروا دی گئی ہے۔

    الیکشن میں سیاسی جماعتوں کے تحفظات اور غیر ملکی قوتوں کی جانب سے الیکشن کے ماحول کوسبوتاژ کرنے کی سازش کو ناکام بنانےکے لئے الیکشن کی سکیورٹی بھی پاک فوج کے سپرد کی گئی ہے جو کہ اپنے فرائض پولنگ اسٹیشن کے اندر اور باہرادا کرے گی، جبکہ ووٹوں کی گنتی بھی پاک فوج کی نگرانی میں ہی کی جائے گی، 13 نشستوں پر کامیاب ہونے والی جماعت حکومت بنائے گی۔