Tag: girl

  • اسکول بس میں سونے والی بچی آنکھ کھلنے پر کہاں تھی؟

    اسکول بس میں سونے والی بچی آنکھ کھلنے پر کہاں تھی؟

    امریکا میں ایک 5 سالہ بچی اسکول واپسی پر بس میں سوگئی اور جب اس کی آنکھ کھلی تو وہ پارکنگ گیراج میں تھی، بس کمپنی نے غفلت برتنے پر ڈرائیور کو نوکری سے فارغ کردیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق واقعہ ریاست پنسلوینیا میں پیش آیا، بچی اسکول سے واپسی پر بس میں سوگئی اور کسی نے اسے نہیں دیکھا۔

    بعد ازاں جب بچی اپنے بہن بھائیوں کے ساتھ گھر نہیں پہنچی تو اس کے والدین نے پولیس میں رپورٹ درج کروائی، پولیس نے اسکول بس کے راستے کی معلومات لیں اور وہاں پہنچی جہاں بسوں کو پارک کیا جاتا تھا تو انہیں وہاں بچی بس کے اندر روتی ہوئی مل گئی۔

    مذکورہ بس ایک نجی کمپنی کی تھی جو اسکولوں کو بس سروس فراہم کرتی تھی۔

    کمپنی نے واقعے پر سخت افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ غفلت کے مرتکب بس ڈرائیور کو فارغ کردیا گیا ہے۔ بچوں کو چیک کرنا بنیادی گائیڈ لائن میں شامل ہے جس کی خلاف ورزی کی گئی۔

    کمپنی نے کہا کہ یہ ناقابل معافی حرکت ہے اور ایسا واقعہ نہیں جسے نظر انداز کردیا جائے۔

  • دل دہلا دینے والا واقعہ : بیٹی کے باپ کی دنیا اجڑ گئی

    دل دہلا دینے والا واقعہ : بیٹی کے باپ کی دنیا اجڑ گئی

    حیدرآباد : بھارت میں معمولی باتوں پر نوعمر لڑکے لڑکیوں کی خودکشیوں کے واقعات میں اضافہ ہورہا ہے۔ والد کی ڈانٹ سے دلبرداشتہ لڑکی پھندے پر جھول گئی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد میں گزشتہ رات افسوناک واقعہ پیش آیا جسے دیکھنے والے حیرت اور افسوس کرتے رہے۔

    حیدرآباد کے مئیر پیٹ پولیس اسٹیشن حدود میں سرو ودیانگر میں واقع ایک گھر میں رات دیر گئے ایک دسویں جماعت کی طالبہ فون پر گیم کھیلنے میں مصروف تھی جس پر لڑکی کے والد نے اعتراض کرتے ہوئے موبائل فون پر گیم کھیلنے سے منع کردیا۔

    اس معمولی سی بات پر مایوس ہوکر مذکورہ لڑکی نے پیر کی صبح گھر میں پھانسی لے کر خودکشی کرلی۔ اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچی اور مقدمہ درج کے کارروائی کا آغاز کردیا۔

  • سعودی عرب: 6 سالہ بچی سانپ کے کاٹنے سے دم توڑ گئی

    سعودی عرب: 6 سالہ بچی سانپ کے کاٹنے سے دم توڑ گئی

    ریاض: سعودی عرب میں 6 سالہ بچی سانپ کے کاٹنے سے دم توڑ گئی، ابہا کے گورنر عسیر شہزادہ ترکی بن طلال نے بچی کے گھر پہنچ کر سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں 6 سالہ بچی کے سانپ کے ڈسنے سے ہلاکت کے واقعہ پر سوشل میڈیا پر رنج و غم کا اظہار کیا جا رہا ہے۔

    یہ واقعہ ابہا میں پیش آیا جہاں بچی کو واش روم میں سانپ نے ڈس لیا۔

    بچی کی والدہ نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ واش روم جانے کے چند سیکنڈ بعد میری بیٹی کی چیخ کی آواز سنی، میں تیزی سے گئی تو بیٹی نے بتایا کہ چوہا اسے کاٹ کر بھاگ گیا ہے۔

    والدہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے واش روم میں ہر طرف نظر دوڑائی مگر کہیں کچھ نظر نہیں آیا، پھر بچی کے جسم پر خراش کا نشان دیکھا، ایک جگہ کاٹنے کا نشان بھی نظر آیا۔

    والدین کے مطابق بچی کو فوری طور پر ابہا جنرل ہسپتال میں داخل کیا گیا، طبی معائنے سے پتہ چلا کہ اسے چوہے نے نہیں بلکہ سانپ نے ڈسا تھا۔

    اہلخانہ کا کہنا ہے کہ گھر سے اسپتال جانے اور اگلی صبح تک بچی تمارا نے کسی طرح کی کوئی تکلیف محسوس نہیں کی تاہم بعد میں وہ دم توڑ گئی۔

    ابہا جنرل اسپتال کے طبی عملے نے بچی کی جان بچانے کےلیے ہر ممکن کوشش کی، بلڈ ٹیسٹ سے علم ہوا کہ کوبرا کا زہر بچی کے جسم میں سرایت کرگیا تھا۔ گورنر عسیر شہزادہ ترکی بن طلال نے بھی سعودی بچی کے گھر پہنچ کر سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا۔

  • باپ اور سوتیلی ماں نے بچی کو بھوکا پیاسا رکھا اور۔۔ دلخراش داستان

    باپ اور سوتیلی ماں نے بچی کو بھوکا پیاسا رکھا اور۔۔ دلخراش داستان

    امریکا میں باپ اور سوتیلی ماں کے بہیمانہ تشدد اور غیر انسانی سلوک سے 8 سالہ بچی موت کے گھاٹ اتر گئی، پولیس نے والدین کو گرفتار کرلیا۔

    امریکی ریاست منیسوٹا میں پیش آنے والے اس دلخراش واقعے کے ملزمان کو عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔

    پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق 8 سالہ بچی آٹم ہالو کے مسلز نقص نمو کے باعث سکڑ چکے تھے، اس کے سر کے بال جھڑ رہے تھے، سر پر زخموں کے نشانات تھے جبکہ دماغ اور پیٹ میں اندرونی طور پر خون بہہ رہا تھا۔

    بچی کے والد بریٹ جیسن ہالو اور سوتیلی ماں سارہ کیلی کو عدالت میں پیش کردیا گیا ہے۔

    بچی کی موت اگست 2020 میں ہوئی تھی جب پولیس کو ایک کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ بچی بے حس و حرکت باتھ ٹب میں ہے۔

    پولیس وہاں پہنچی تو باتھ روم میں خون کے دھبے تھے جبکہ بچی بستر میں تھی اور اس کی سوتیلی ماں اسے مصنوعی تنفس دینے کی کوشش کر رہی تھی۔

    پولیس کے مطابق بچی کی انگلیاں نیلی پڑ چکی تھیں جبکہ اس کا جسم بھی اکڑ چکا تھا جس سے اندازہ ہوتا تھا کہ اس کی موت کو کچھ وقت گزر چکا ہے۔

    سوتیلی ماں سارہ نے پولیس کو بتایا کہ بچی ٹب میں نہا رہی تھی لیکن جب وہ کافی دیر تک باہر نہیں آئی تو وہ باتھ روم میں گئی جہاں اس نے بچی کو باتھ ٹب میں بے حس و حرکت پانی میں ڈوبا ہوا پایا۔ باپ نے بچی کو بستر پر لٹایا جبکہ ماں نے پولیس کو کال کی۔

    ملزمان کو عدالت میں پیش کیے جانے سے قبل جوڑے کے 2 دیگر بچوں نے اپنے بیانات پولیس کو ریکارڈ کروائے جن میں 6 سال کا بچہ اور 10 سال کی بچی شامل ہیں، بچوں نے اپنے والدین کی سفاکی کا بھانڈا پھوڑ دیا۔

    بچوں کے مطابق ان کے والدین آٹم کو بیلٹ سے باندھ کر سیلپنگ بیگ میں ڈال دیتے تھے اور اکثر اسے تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔

    دوران تفتیش سوتیلی ماں نے اپنے تمام مظالم کا اعتراف کیا اور بتایا کہ اس نے ایک بار بچی کو 3 دن تک باتھ روم میں بند کیے رکھا، وہ اکثر و بیشتر اسے کھانے اور پانی سے بھی محروم رکھتی تھی۔

    دوسری جانب بچی کی سگی ماں کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کا بہانہ بنا کر اسے جنوری سے بیٹی سے ملنے نہیں دیا گیا۔ آخری بار جب وہ آٹم سے ملی تو وہ بالکل صحت مند اور ٹھیک ٹھاک تھی۔

    پولیس کے مطابق انہیں گزشتہ برس کے دوران اس گھر کے حوالے سے کم از کم 30 کالز موصول ہوئیں جو ان کے پڑوسیوں نے کیں اور شکایت کی کہ مذکورہ خاندان کے گھر سے رونے اور چیخنے چلانے کی آوازیں آرہی ہیں۔

    ایک کال میں پڑوسی نے بتایا کہ وہ واضح طور پر کسی بچی کے رونے کی آواز سن رہا ہے اور بظاہر ایسا لگ رہا ہے کہ کوئی بالغ شخص بچی پر تشدد کر رہا ہے۔

    بچی کی سگی ماں نے بھی پولیس کو کم از کم 5 بار کال کی، ایک بار اس نے اس وقت کال کی جب اس نے بچی کے جسم پر نیل اور نشانات دیکھے۔ علاوہ ازیں وہ کافی عرصے سے بچی سے رابطہ نہیں کر پارہی تھی جس کے باعث اس نے پولیس سے مدد لی تھی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جرم ثابت ہونے پر ملزمان کو 40 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • کمسن بچی کی تیندوے کو ٹہلانے کی ویڈیو وائرل

    کمسن بچی کی تیندوے کو ٹہلانے کی ویڈیو وائرل

    ریاض: سعودی عرب میں کمسن بچی کی تیندوے کو سیر کروانے کی ویڈیو نہ صرف سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی بلکہ حکام بھی حرکت میں آگئے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کمسن بچی ایک پارک شدہ گاڑی سے نیچے اترتی ہے اور کسی کو کھینچ کر باہر نکالتی ہے جو بعد ازاں تیندوا ثابت ہوا۔

    تیندوا بچی سے سنبھل نہیں رہا اور وہ اس کے گلے میں بندھی زنجیر سے بمشکل اسے قابو کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد سعودی حکام نے واقعے کا نوٹس لے لیا، حکام کا کہنا ہے کہ یہ جنگلی حیات کے حفاظتی قوانین کی خلاف ورزی ہے اور اس پر قانونی کارروائی کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ سعودی عرب میں جنگلی جانوروں کو گھر میں رکھنے پر پابندی عائد ہے اور اس کی خلاف ورزی پر 10 سال قید اور 3 کروڑ ریال کا جرمانہ ہوسکتا ہے۔

    سعودی عرب میں گزشتہ ہفتے ہی ایک پالتو شیر کے ہاتھوں سعودی شہری کی ہلاکت کا واقعہ پیش آیا تھا جس کے بعد سعودی حکام نے اس حوالے سے ایک بار پھر وارننگ دی ہے۔

  • سعودی عرب: آوارہ کتوں نے ننھی بچی کو بھنبھوڑ ڈالا

    سعودی عرب: آوارہ کتوں نے ننھی بچی کو بھنبھوڑ ڈالا

    ریاض: سعودی عرب میں آوارہ کتوں نے 4 سالہ معصوم بچی کو بھنبھوڑ ڈالا، دلخراش واقعے نے پورے علاقے کو افسردہ کردیا۔

    مقامی میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ دارالحکومت ریاض سے 25 کلو میٹر دور وصحلہ کے علاقے میں پیش آیا جہاں گیسٹ ہاؤسز بنے ہوئے تھے اور لوگ اپنی تعطیلات و ویک اینڈ گزارنے وہاں آتے تھے۔

    ایسا ہی ایک خاندان بھی وہاں ویک اینڈ پر آیا ہوا تھا جس میں ایک 4 سال کی بچی بھی موجود تھی۔ بچی کسی وقت اکیلی باہر نکلی تو قریب موجود 5 آوارہ کتوں نے بچی پر حملہ کردیا۔

    بچی کی چیخ و پکار پر ماں باہر نکلی تو اپنے جگر گوشے کو خونخوار کتوں کے جبڑوں میں پھنسے دیکھ کر اس نے بھی رونا اور چیخنا چلانا شروع کردیا۔ چیخ و پکار پر جمع ہوئے راہ گیروں نے فوری طور پر کتوں کو دور بھگایا لیکن تب تک بہت دیر ہوچکی تھی۔

    کتوں نے بچی کو لہولہان کردیا تھا اور آس پاس خون کی ندی بن چکی تھی۔

    بچی کے چچا کے مطابق وہ لوگ فوری طور پر بچی کو لے کر اسپتال بھاگے جہاں انہیں کہا گیا کہ بچی کی حالت خطرے سے باہر ہے، تاہم 2 گھنٹے بعد انہیں بتایا گیا کہ بچی جانبر نہ ہوسکی۔

    چچا کا کہنا تھا کہ اس دوران وہ کووڈ 19 کے حفاظتی اقدامات کے تحت اسپتال کے باہر ہی کھڑے انتظار کرتے رہے۔

    انہوں نے میڈیا کو بتایا کہ ان کا خاندان اکثر ریاض سے اپنا ویک اینڈ گزارنے یہاں آتا تھا۔ کتوں نے بچی کے جسم کا گوشت ادھیڑ دیا تھا اور اسی وقت اس کی حالت نازک معلوم ہورہی تھی۔

    واقعے کے بعد میونسپل حکام اور فرانزک عملہ فوری طور پر موقع پر پہنچا اور وہاں کا جائزہ لیا۔

    چچا کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں آوارہ کتوں کی بہتات ہے جس سے وہاں کے افراد کی جانوں کو خطرہ ہے، یہاں آنے والے افراد کے ساتھ ننھے بچے بھی موجود ہوتے ہیں۔

    ان کے مطابق مقامی حکام کو متعدد شکایات کے باوجود تاحال اس حوالے سے کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا تھا۔

  • مدفون لڑکی کی لاش نکالنے پر میانمار کے حکام پر تنقید

    مدفون لڑکی کی لاش نکالنے پر میانمار کے حکام پر تنقید

    میانمار : حکومت مخالف مظاہرے میں فائرنگ سے ہلاک ہونے والی نوجوان لڑکی کی لاش کی بے حرمتی پر حکمرانوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    اس حوالے سے میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ میانمار کے حکام کو ایک 19 سالہ لڑکی کی دفن شدہ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے نکالنے پر تنقید کا سامنا ہے۔ اس لڑکی کو فوجی بغاوت کے خلاف مظاہرے میں گولی مار کر ہلاک کیا گیا تھا۔

    انیس سالہ چے سِن نامی لڑکی کو میانمار کے دوسرے بڑے شہر مَندالے میں بدھ کے روز ایک مظاہرے کے دوران سر پر گولی ماری گئی تھی جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگئی۔

    ایک گواہ نے میڈیا کو بتایا کہ جس وقت اُس لڑکی کو گولی ماری گئی، وہ پولیس کے سامنے موجود مظاہرین کے ہجوم کو ہدایات دے رہی تھی۔

    اگلے دن اُس کی تدفین کے موقع پر بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے۔ اُس کی ہلاکت کی نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرون ملک بھی بڑے پیمانے پر مذمت کی گئی، میڈیا میں رپورٹنگ کے باعث وہ احتجاجی مہم کا ایک استعارہ بن گئی، اکثر موقعوں پر کئی افراد کو اس کی تصویر اٹھائے مظاہرہ کرتے بھی دیکھا گیا۔

    بعد ازاں اُس لڑکی کی مَندالے کے ایک قبرستان میں تدفین کردی گئی تاہم سرکاری ٹی وی کے مطابق پولیس نے عدالت کی اجازت سے اس کی لاش قبر سے نکال کر پوسٹ مارٹم کیلئے بھیجا تھا۔

    ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس کی کھوپڑی سے ملنے والا سیسہ پولیس کی گولیوں سے مطابقت نہیں رکھتا۔ مزید یہ بھی کہا گیا کہ اسے پولیس کی جانب سے گولی نہیں ماری گئی۔

    سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے لاش کو قبر سے نکال کر اس کے پوسٹ مارٹم کو دہشت ناک عمل قرار دیتے ہوئے اس پر کڑی تنقید کی ہے۔

  • بچی کو ٹکر مارنے کا جرمانہ 1 پاؤنڈ

    بچی کو ٹکر مارنے کا جرمانہ 1 پاؤنڈ

    برسلز: بیلجیئم کی مقامی عدالت نے 5 سالہ بچی کو سائیکل سے ٹکر مارنے والے شخص کو صرف ایک پاؤنڈ جرمانے کی سزا سنائی ہے اور ایک سال کی ممکنہ سزا کو معطل کردیا ہے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق سائیکل سوار نے گزشتہ سال کرسمس کے موقع پر بیلجیئم کے باراک مشیل نیچرل پارک میں بچی کو اس وقت ٹکر ماری تھی جب اس نے غیر ارادی طور پر سائیکل سوار شخص کا راستہ روکا تھا۔

    بچی کے والد نے واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے لوگوں سے رائے مانگی تھی کہ آیا وہ اس حوالے سے پولیس کو شکایت کراوائیں یا نہیں، سوشل میڈیا صارفین نے نہ صرف سائکل سوار کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا بلکہ حکام سے واقعے کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

    بچی کے باب کی شکایت اور سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد مقامی پولیس نے سائیکل سوار شخص کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا۔

    بیلجیئم کے شہر ویرویرس کی مقامی عدالت کے جج کے روبرو سائیکل سوار نے مؤقف اختیار کیا کہ اس کا بچی کو ٹکر مارنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، البتہ بچی کو سائیکل کے پچھلے ٹائر میں پھنسنے سے بچانے کے لیے اس نے ہلکا سا دھکا دیا تھا، جس سے بچی زمین پر گر گئی تھی۔

    دونوں طرف سے دلائل سننے کے بعد جج نے سائیکل سوار شخص پر یہ کہہ کر ایک پاؤنڈ جرمانہ عائد کردیا کہ اس شخص کا بچی کو نقصان پہنچانے کا کوئی ارادہ نہیں تھا، واقعہ معمولی نوعیت کا تھا اور اسے پہلے ہی سوشل میڈیا پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    جج نے مزید کہا کہ سائیکل سوار نے گرفتاری کے بعد کافی وقت پولیس کی حراست میں بھی گزارا ہے، جج نے کہا کہ مذکورہ شخص بچی کے اہل خانہ کو علامتی طور ایک پاؤنڈ جرمانہ ادا کرے گا۔

  • برتھ ڈے پارٹی پر بچی قتل

    برتھ ڈے پارٹی پر بچی قتل

    امریکا میں ایک برتھ ڈے پارٹی اس وقت ایک قیامت خیز موقع میں بدل گئی جب وہاں پر فائرنگ ہوئی اور 6 سالہ بچی سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

    امریکی ریاست فلوریڈا میں یہ پارٹی ایک بچے کی سالگرہ کی تھی، تاحال پولیس اس بارے میں اندھیرے میں ہے کہ پارٹی میں ایسا کیا ہوا کہ کچھ دیر بعد فائرنگ شروع ہوگئی، فائرنگ سے 3 افراد ہلاک ہوگئے۔

    ہلاک افراد میں ایک مرد اور خاتون شامل ہیں جن کی عمریں 20 سال کے قریب تھیں، ایک 6 سالہ بچی بھی فائرنگ سے ہلاک ہوگئی۔

    واقعے کے بعد ملزمان وہاں سے فرار ہوگئے، پولیس کو جائے وقوع سے گولیوں کے خول ملے ہیں، واقعے کی تفصیلات اور ملزمان کے بارے میں جاننے میں ناکام رہنے کے بعد پولیس نے معلومات فراہم کرنے والے کے لیے 5 ہزار ڈالرز انعام کا اعلان کیا ہے۔

    واقعے میں کم عمر بچی کی موت نے لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑا دی۔ بچی کی اسکول انتظامیہ نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر بچی کے اہلخانہ سے افسوس کا اظہار کیا۔

    بچی کے ایک رشتے دار کا کہنا ہے کہ کچھ سال قبل ان کا کم عمر بیٹا بھی ایک اندھی گولی کا شکار ہو کر ہلاک ہوگیا تھا اور اب ان کا غم پھر سے تازہ ہوگیا ہے۔

    پولیس ملزمان کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے جبکہ مزید تحقیقات بھی جاری ہیں۔

  • نیند میں چلنے والی بچی کے ساتھ خوفناک حادثہ

    نیند میں چلنے والی بچی کے ساتھ خوفناک حادثہ

    روس میں ایک 3 سالہ بچی نیند میں چلتے ہوئے گھر کے سنسان حصے میں چلی گئی جہاں کے منفی درجہ حرارت سے اس کی موت واقع ہوگئی۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق 3 سالہ بچی انجلینا اپنے والدین اور ایک سال کی چھوٹی بہن کے ساتھ رہتی تھی، اسے نیند میں چلنے کی بیماری تھی اور اکثر اوقات وہ اپنے بستر سے نکل کر گھر کے کسی دوسرے حصے میں چلی جاتی تھی جہاں سے اس کے والدین اسے اٹھا کر واپس بستر پر لاتے تھے۔

    بچی کی ماں کا کہنا ہے کہ حادثے سے ایک روز قبل شام میں ان کی چھوٹی بچی کی پہلی سالگرہ تھی، جس کے بعد حسب معمول والدہ نے انجلینا کو اس کے کمرے میں سلایا اور خود بھی اپنے کمرے میں آ کر سوگئیں۔

    اگلی صبح انجلینا اپنے بستر پر موجود نہیں تھی، ماں نے دیکھا کہ وہ ہال وے (راہداری) میں بے حس و حرکت موجود تھی جہاں سخت سردی تھی۔

    والدین اسے لے کر فوراً اسپتال گئے جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ وہ ہائپوتھرمیا (سخت سردی سے جم جانا) کا شکار ہوئی تھی۔

    پولیس کے مطابق اس رات راہداری میں درجہ حرارت منفی 15 ڈگری سینٹی گریڈ تھا، روس کے مذکورہ علاقے میں موسم سرما کے دوران پارہ منفی 17 سے منفی 25 سینٹی گریڈ تک پہنچ جانا معمول کی بات ہے۔

    پولیس نے ماں پر غفلت کے الزامات عائد کرتے ہوئے تفتیش شروع کردی ہے، اگر یہ الزام ثابت ہوگیا تو ماں کو 2 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے، ماں کا نفسیاتی معائنہ بھی کیا جارہا ہے۔

    جوڑے کی دوسری 1 سالہ بچی کو فلاحی ادارے منتقل کردیا گیا ہے جہاں وہ تفتیش مکمل ہونے تک رہے گی۔