Tag: girl

  • نشئی کی ماں کے ہاتھ سے بچی چھیننے کی کوشش، چچا نے مکا مار کر ناکام بنا دی

    نشئی کی ماں کے ہاتھ سے بچی چھیننے کی کوشش، چچا نے مکا مار کر ناکام بنا دی

    امریکا میں ایک نشئی نے ماں کے ہاتھ سے بچہ چھیننے کی کوشش کی لیکن بچی کے چچا نے اس کی یہ مذموم کوشش ناکام بنا دی۔

    یہ پریشان کن واقعہ امریکی ریاست کیلی فورنیا میں پیش آیا جب دو میاں بیوی، ان کی 6 سالہ بچی اور بچی کے چچا تفریح کے لیے ساحل سمندر پر گئے۔ تب ہی ایک خراب حلیے والا شخص ان کے قریب آیا اور بچی کی طرف اشارہ کر کے کہا کہ وہ اس بچی کو جانتا ہے اور اسے بچانے آیا ہے۔

    مذکورہ خاندان نے اس شخص سے دور جانے میں ہی عافیت سمجھی اور ایک قریبی پیزا شاپ میں جا کر بیٹھ گئے۔

    مذکورہ شخص جس کی شناخت بعد میں نیلسن کے نام سے ہوئی ان کے پیچھے آیا اور بچی کو جو اپنی ماں کی گود میں بیٹھی تھی، اس کے ہاتھ سے چھیننے کی کوشش کرنے لگا۔

    تب ہی بچی کے چچا نے جو ایک سابق آرمی افسر تھا، نیلسن کو بالوں سے پکڑ کر کھینچا اور زوردار دھکا دے کر زمین پر گرا دیا۔

    اس کے باوجود مذکورہ شخص باز نہ آیا اور دوبارہ بچی کی طرف بڑھا، اس کا اصرار تھا کہ وہ بچی کو جانتا ہے اور اسے بچانے کی کوشش کررہا ہے۔

    تاہم دوسری بار بھی بچی کے انکل نے اسے روکا اور اس بار ان کے درمیان باقاعدہ ہاتھا پائی ہوئی۔ دونوں میں کچھ دیر تک کھینچا تانی ہوتی رہی جس کے بعد پولیس موقع پر پہنچ گئی اور نیلسن کو حراست میں لے لیا۔

    بچی کے والد کا کہنا ہے کہ اس سارے عمل کے دوران وہ مسلسل چیختا رہا کہ وہ بچی کو بچانا چاہتا ہے، ’معلوم نہیں وہ بے گھر ہے یا نہیں تاہم اپنے حلیے سے وہ منشیات کا عادی ضرور لگ رہا تھا‘۔

    پولیس نے نیلسن کو اغوا کی کوشش کے جرم میں گرفتار کرلیا۔ وہ اس سے قبل بھی لاس ویگاس اور کیلی فورنیا میں مختلف نوعیت کے جرائم کی پاداش میں جیل میں رہ چکا ہے۔

  • برازیل کے برساتی جنگل سے 5 روز بعد کمسن بچی برآمد

    برازیل کے برساتی جنگل سے 5 روز بعد کمسن بچی برآمد

    براسیلیا : کمسن برازیلین لڑکی 5 دن بعد دنیا کے سب سے بڑے برساتی جنگل سے زندہ برآمد ہوگئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برازیل سے تعلق رکھنے والی 4 سالہ اینا وکٹوریا ساوٓریس کچھ روز قبل کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی تاہم اب وہ جنگل سے زندہ برآمد ہوئی ہے اتنے دن کمسن بچی نے

    پھل کھاکر اور دریا کا پانی پی کر خود کو زندہ رکھا۔

    کمسن لڑکی برازیل کے شمالی علاقے سے اس وقت لاپتہ ہوئی تھی جب وہ اپنے بہن کے ساتھ کشتی میں کھیل رہی تھی، بچی کے لاپتہ ہونے پر اہل خانہ خوفزدہ ہوگئے کہ کہیں بچی دریا میں نہ گر گئی ہو اسے تیراکی بھی نہیں آتی۔

    اہل خانہ نے فوری طور پر ایمرجنسی سروس کو مطلع کیا جس کے بعد تین تیراکو نے بچی کو ریسکیو کرنے کےلیے دریا میں تلاش شروع کی تاہم کئی دن کی تلاش کے بعد بھی بچی نہیں ملی۔

    ریسکیو سروس کا کہنا تھا کہ رشتہ داروں کا خیال تھا کہ بچی جنگل میں نہیں جاسکتی ممکن ہے شاید مرگئی ہو لیکن 2 جنوری کو چار سالہ بچی برازیل کے برساتی جنگل سے برآمد ہوئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جس علاقے سے بچی برآمد ہوئی ہے وہاں کوئی خطرناک جانور نہیں ہے جو انسانوں پر حملہ کرے لیکن جنگل دیگر خطرات موجود ہیں۔

    بچی کی ماں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اتنے دن پھل کھا کر اور دریا کا پانی پی کر زندہ رہی۔

    ماں روزیلیٹ دی سوزا نے مزید کہا کہ وہ ایک صندوق کے اندر بیٹھی تھی لیکن وہ چلنے سے قاصر تھی جسے ایک رشتہ دار نے تلاش کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا بچے کے اہلخانہ اسے فور طور پر اسپتال لے گئے جہاں اسے کافی دیر تک زیر نگرانی رکھا لیکن وہ مکمل طور پر صحت یاب ہے۔

  • لڑکیوں کا عالمی دن: کم عمری کی شادیاں سب سے بڑا خطرہ

    لڑکیوں کا عالمی دن: کم عمری کی شادیاں سب سے بڑا خطرہ

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج لڑکیوں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس دن کو منانے کا مقصد لڑکیوں کو درپیش مسائل، صنفی امتیاز اور ان کے لیے مساوی مواقعوں کی عدم دستیابی کی طرف توجہ دلانا ہے۔

    لڑکیوں کا عالمی دن منانے کی قرارداد اقوام متحدہ نے 19 دسمبر 2011 کو منظور کی، اس کے اگلے برس 11 کتوبر 2012 سے یہ دن ہر سال باقاعدگی سے منایا جارہا ہے۔ رواں برس آج کے دن کا مرکزی خیال ’گرلز فورس‘ ہے۔

    اس دن کو منانے کا مقصد لڑکیوں کو درپیش مسائل، صنفی امتیاز، ان کے لیے مساوی مواقعوں کی عدم دستیابی، بنیادی انسانی حقوق کے حصول میں مشکلات اور ان پر مظالم و تشدد کی طرف دنیا کی توجہ مبذول کروانا ہے۔

    اقوام متحدہ کے مطابق دنیا بھر میں پرائمری اسکول جانے کی عمر والی 3 کروڑ 10 لاکھ بچیاں اسکول نہیں جا رہیں، دنیا بھر میں 15 سے 19 سال کی عمر کی ہر چار میں سے ایک لڑکی کو جسمانی تشدد کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    پاکستان میں بھی اس عمر کی 30 فیصد لڑکیوں کو مختلف قسم کے تشدد کا سامنا ہے۔

    اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں روزانہ 33 ہزار سے زائد کم عمر لڑکیاں جبری شادی کے بندھن میں باندھ دی جاتی ہیں، یہ ان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے جو ان کی صحت کے لیے بے شمار خطرات کھڑے کردیتی ہے۔

    تاہم اقوام متحدہ کے ادارہ برائے بہبود اطفال یونیسف کا کہنا ہے کہ گزشتہ دہائی کے دوران 18 سال سے کم عمر لڑکیوں کی شادیوں کی شرح 25 فیصد سے کم ہو کر 21 فیصد ہو گئی ہے۔

    یونیسف کے مطابق دنیا بھر میں مجموعی طور پر 765 ملین کم عمر شادی شدہ لوگ ہیں جن میں لڑکیوں کی تعداد 85 فیصد ہے۔

    دوسری جانب عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 21 فیصد بچیاں بلوغت کی عمر تک پہنچنے سے قبل ہی بیاہ دی جاتی ہیں اور ان میں سے زیادہ تر کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے۔

    ڈبلیو ایچ او کے مطابق کم عمری کی شادیوں کی سب سے زیادہ شرح صوبہ سندھ میں ہے جہاں 75 فیصد بچیوں اور 25 فیصد بچوں کی جبری شادی کردی جاتی ہے۔ انفرادی طور پر کم عمری کی شادی کا سب سے زیادہ رجحان قبائلی علاقوں میں ہے جہاں 99 فیصد بچیاں کم عمری میں ہی بیاہ دی جاتی ہیں۔

    رواں برس پاکستان میں بھی چائلڈ میرج بل منظور کرلیا گیا ہے جس کے تحت 18 سال سے کم عمر کی شادیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

  • پکوان بہت’شاندار‘ ہے، ولی عہد کو سعودی لڑکی کا کھانا بھا گیا

    پکوان بہت’شاندار‘ ہے، ولی عہد کو سعودی لڑکی کا کھانا بھا گیا

    ریاض/اوساکا : سعودی خاتون شیف مجا الحجدلی کےتیار کردہ پکوان کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان بھی تعریف کیے بغیر نہ رہ سکے،ولی عہد کی تعریف اور ساتھ سیلفی نے مجا کو سوشل میڈیا کی توجہ کا مرکز بنادیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان گزشتہ دنوں جی 20 ممالک کے اجلاس میں شرکت کےلیے جاپانی شہر اوساکا میں موجود تھے جہاں انہوں نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے اعزاز میں ایک اوساکا کے مقامی ہوٹل میں عشائیہ رکھا تھا۔

    ہوٹل انتطامیہ نے سعودی شیف مجا الحجدلی سے محمد بن سلمان کی پسندیدہ ڈش ‘واگیونیواسٹائل میٹ’ تیار کرنے کا کہا تھا، کھانا اس قدر لذیز تھا کہ ولی عہد مجا کو سراہے بغیر نہ رہ سکے اور پکوان کو ’شاندار‘ قرار دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ عشائیے کے بعد محمد بن سلمان نے سعودی خاتون شیف مجا کے ساتھ یادگار سیلفیاں بھی بنوائیں، جو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مجا کو بچپن ہی سے کھانے پکانے کا شوق تھا اور ان کے شوق کو جلا بخشنے میں ان کے اہلخانہ نے اہم کردار ادا کیا، انہوں نے بتایا کہ خاندان میں منعقدہ اہم محافل کے موقع پر پکوان تیار کرنے کی ذمہ داری میری ہوتی تھی اور میں مختلف انواع و اقسام کے لذیذ کھانے کو مٹھائیاں بھی تیار کرتی تھی۔

    سعودی شیف نے بتایا کہ ولی عہدبن سلمان کی آمد سے متعلق خبر عام تھی تاہم ہوٹل عملے کو ولی عہد کی آمد سے کچھ دیر قبل آگاہ کیا گیا اور ان کے لیے ‘واگیونیواسٹائل میٹ’ ڈش تیار کرنے کا کہا گیا۔

    مجا نے بتایا کہ محمد بن سلمان کو میرا تیار کردہ پکوا بہت پسند آیا اور انہوں نے کہا کہ پکوان انتہائی ’شاندار‘ ہے۔

    سعودی شیف کا کہنا تھا کہ پکوانوں کی تیاری میں مہارت رکھنے والے سعودیوں کا مستقبل تابناک ہے، اگر کوئی اس میدان میں اترے گا تو اس کےلیے بہت مواقع میسر ہیں۔

  • بہن کو بچاتے ہوئے کمسن بھائی جان جاں بحق ہوگیا

    بہن کو بچاتے ہوئے کمسن بھائی جان جاں بحق ہوگیا

    لندن : باپ کے حملے سے اپنی بہن جکو بچانے والا دس سالہ بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، آٹھ سالہ بہن کو تشویش ناک حالت میں اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں وہ زندگی موت کے درمیان جوج رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست اسکاٹ لینڈ کے علاقے کوپراینگز کے رہائشی کین مورس نامی بچے نے کمسنی کے باوجود بہادری کی مثال قائم کردی، 10 سالہ اپنی آٹھ سالہ لڑکی کو اپنے باپ سے بچاتے ہوئے خود ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 39 سالہ اینڈریو مورس نے عدالت میں اعتراف کیا کہ اس نے کین پر چھ مرتبہ چاقو سے حملہ کیا تھا۔

    عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کین زخمی ہونے کے باوجود 90 منٹ تک اپنی بہن کو بچاتا رہا اور بہن کے کمرے باہر ہی دم توڑ گیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والی آٹھ سالہ بچی کو انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    گلاسگو ہائی کورٹ کے جج لارڈ مُلہالینڈ کا کہنا تھا کہ ’کین مورس نے کم عمری کے باوجود ناقابل یقین بہاردی اور قربانی کی مثال قائم کردی‘۔

    کین مورس کی 38 سالہ ماں کا کہنا تھا کہ میری آنکھوں کے سامنے میرے بیٹے نے بہاردی سے اپنی بہن کو بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کی، میں نے ایسا بہادر انسان نہیں دیکھا جو اپنی زندگی دوسرے کے لیے قربان کردے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے گزشتہ روز اینڈریو مورس پر ایک بہترین گلوکار اور جنگلی حیات کےلیے کام کرنے کے حوالے سے پُرجوش بچے (کین مورس) کو قتل کرکے جرم میں فرد جرم کی تھی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سابق فوجی اینڈریو مورس نے اپنے بیٹے اور بیٹی کو چاقو زنی کا نشانہ بنانے کے بعد خود کو بھی خنجر کے وار سے زخمی کیا اور تیسری منزل سے چھلانگ لگادی جس کے باعث اسے شدید زخم آئے تھے۔

  • بھارت: والدین کی غفلت، جواں سال لڑکی جھلس کر ہلاک

    بھارت: والدین کی غفلت، جواں سال لڑکی جھلس کر ہلاک

    ممبئی: بھارت میں گھر والوں کی غفلت سے جواں سال لڑکی جھلس کر ہلاک ہوگئی، والدین بیٹی کو کمرے میں بند کرکے شادی میں شرکت کے لیے چلے گئے، آگ لگنے کے بعد لاک نہ کھل سکا۔

    تفصیلات کے مطابق ممبئی میں گھر والوں کی غفلت سے جوانسال لڑکی ہلاک ہوگئی، بھارتی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ایک ہولناک واقعہ گذشتہ روز بھارتی شہر ممبئی میں واقع سبربن داداڑ کے پولیس اسٹیشن کمپاونڈ میں پیش آیا جہاں 16 سالہ شراوانی چون کی آگ لگنے سے مو ت واقع ہوگئی۔

    شراوانی چون اپنے کمرے میں سو رہی تھی جبکہ اس کے گھر والے سمجھے کے شراوانی اپنے کمرے میں پڑھ رہی ہے اور اس کو باہر جانے کی ضرورت نہیں پڑے گی، شراوانی کی فیملی نے شراوانی کے کمرے سمیت گھر کو لاک کیا اور ایک شادی میں شرکت کے لیے چلے گئے۔

    فائر بریگیڈ کے مطابق آگ 1بج کر 45 منٹ پر بھڑکی اور داداڑ پولیس اسٹیشن کمپاونڈ میں موجود 5 منزلہ عمارت کی تیسری منزل کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، فائر بریگیڈ کے نمائندے نے تفصیلات بتاتے ہوئے انکشاف کیا کے شراوانی کا کمرہ اند سے لاک تھا جبکہ کمرے سے مٹی کے تیل کی ایک خالی بوتل بھی برآمد ہوئی ہے۔

    فائر بریگیڈ کے نمائندے نے مزید بتایا کہ شراوانی کو مقامی اسپتال لے جایاگیا مگر وہ آگ سے بری طرح سے جھلس چکی تھیں، ڈاکٹرز نے شراوانی کو داخل کرنے سے منع کر دیا اور ان کی موت کی تصدیق کی۔

    شراوانی کے والد وکولا پولیس اسٹیشن میں نائک پولیس تعینات ہیں۔ پولیس کا کہنا تھا کہ اس حادثے میں کافی نقصان ہوا ہے اور شبہ ہے کہ اپارٹمنٹ میں نصب ایئر کنڈیشنڈ میں شارٹ سرکٹ کے نتیجے میں آگ لگی جس نے سارے اپارٹمنٹ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

    معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے اور اپارٹمنٹ سے بر آمد ہونے والی مٹی کے تیل کی بوتل کی بھی تفتیش کی جارہی ہے۔

  • ظالم ماں تین سالہ بچی کو کار میں چھوڑگئی، بچی گرمی کی شدت سے ہلاک

    ظالم ماں تین سالہ بچی کو کار میں چھوڑگئی، بچی گرمی کی شدت سے ہلاک

    واشنگٹن : امریکا کی خاتون پولیس اہلکار نے اپنے باس سے ملاقات کےلیے تین سالہ بیٹی کو گاڑی میں ہی چھوڑ دیا ، کمسن بچی  گرمی کی شدت کے باعث ہلاک ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست مسی سپی کے شہر بیلُکس میں تعینات خاتون پولیس اہلکار چیزی ہوپ بارکر کی تین سالہ بیٹی چیزنی ہائیر اس وقت گاڑی میں مردہ پائی گئی جب وہ اپنے باس کے ساتھ چار گھنٹے طویل ملاقات میں مصروف تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس افسر کی وردی زیب تن کیے ظالم ماں کو بیٹی کو تنہا چار گھنٹے کے لیے گاڑی میں چھوڑنے کے جرم میںعدالت  کی جانب سے کم از کم 20 برس قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ خاتون پولیس اہلکار نے اپنی بیٹی کو پیٹرول کار میں ہی چھوڑ دیا تھا تاکہ اپنے باس کے ساتھ طویل ملاقات کرسکے، میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ خاتون کے اپنے باس کے ساتھ جنسی تعلقات ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 29 سالہ چیزی بارکر نے گزشتہ روز عدالت میں اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے بتایا تھا کہ اس نے اپنے بیٹی کو چار گھنٹوں کےلیے گاڑی میں تنہا بند کردیا تھا۔

    عدالت کا کہنا ہےکہ ظالم ماں جن گاڑی میں پہنچی تو کمسن بچی بدحال پڑی ہوئی تھی اور اس کے جسم میں کوئی حرکت نہیں تھی جبکہ اس کے جسم کا درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالت اگلےماہ بارکر کو سزا سنائے گی، قانون کے مطابق اس جرم میں بیس سال کی سزا ممکن ہے۔

  • برطانیہ کی معروف ایئر لائن کا 16 سالہ پائلٹ کو تربیت فراہم کرنے کا اعلان

    برطانیہ کی معروف ایئر لائن کا 16 سالہ پائلٹ کو تربیت فراہم کرنے کا اعلان

    لندن : معروف ایئرلائن ایزی جیٹ نے برطانیہ کی کمر عمر ترین خاتون پائلٹ کی پیشہ ورانہ تربیت فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رواں برس کے آغاز پر برطانیہ کی کم عمر ترین خاتون پائلٹ کا اعزاز حاصل کرنے والی 16 سالہ ایلی کارٹر کو معروف انٹرنیشنل ایئرلائن ایزی جیٹ نے تربیت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 16 سالہ پائلٹ کی تربیت و سرپرستی برطانوی ایئرلائن کی خاتون پائلٹ کریں گی، جس کا مقصد دیگر خواتین کو پیشہ ورانہ پائلٹ کی جانب جازب کرنا ہے۔

    ایلی کارٹر کا کہنا ہے کہ ’مجھے بچپن سے طبیعیات (فزکس) اور طاقتور جہاز اڑانے میں دلچسپی ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ’میری پہلی پرواز نے مجھے حیرت زدہ کردیا تھا اور ابھی تک میری حیرانگی جاری ہے‘۔

    برطانیہ کی کم عمر ترین خاتون پائلٹ کا کہنا تھا کہ ’مجھے امید ہے کہ میری کہانی جوان لڑکیوں کو اپنے مقاصد میں کامیابی حاصل کرنے کےلیے پُرجوش کرے گی جو انہوں نے اپنے ذہنوں میں طے کیے ہوئے ہیں‘۔

    ایلی کارٹر نے کہا کہ ’عوام کی حمایت نے بہت مغلوب کیا اور ایزی جیٹ کی جانب سے کی گئی پیش کش میرے لیے ایک موقع پر جس پر میں بہت خوش ہوں اور یہ موقع مجھے میری منزل تک پہنچے میں مدد کرے گا‘۔

    ایزی جیٹ کی جانب سے ایلی کی تربیت پر مامور کی گئ کیپٹن زوی ایبرے کا کہنا تھا کہ ’مجھے نوجوان اور پُرجوش لڑکی سے ملاقات کرکے بہت خوشی ہوئی جو مستقبل میں کم ترین کمرشل پائلٹ بننے گی‘۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایلی کارٹر نے رواں برس جنوری میں اپنی سالگرہ کے تین روز بعد اکیلے چھوٹا طیارہ اڑا کر کم عمر ترین برطانوی پائلٹ ہونے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں صرف 5 فیصد خواتین فضائی کمپنیوں میں بطور پائلٹ خدمات انجام دے رہی ہیں، ایزی جیٹ کا 2020 تک 20 فیصد خواتین کو بطور پائلٹ تیار کرنے کا مقصد رکھتا ہے۔

  • کراچی: میڈیکل کی طالبہ کی ہلاکت، معمہ حل نہ ہوسکا، واقعہ کئی سوالات چھوڑ گیا

    کراچی: میڈیکل کی طالبہ کی ہلاکت، معمہ حل نہ ہوسکا، واقعہ کئی سوالات چھوڑ گیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے انڈہ موڑ  پر مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاک ہونے والی میڈیکل کی طالبہ نمرہ کی موت کا معمہ حل نہ ہوسکا.

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں پولیس کی بے حسی اور غیر پیشہ ورانہ رویہ پھر  عیاں ہوگیا، انڈہ موڑ  پر گولی لگنے سے میڈیکل کی طالب نمرہ زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھی۔

    22 سالہ نمرہ بیگ کو سر میں گولی لگی،  نمرہ کو جناح اسپتال لایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی، البتہ یہ تعین نہیں‌ ہوسکا کہ وہ ڈاکوؤں کی گولی کا نشانہ بنی تھی یا پولیس کی فائرنگ کی زد میں آئی.

    عینی شاہدین کے بیانات میں بھی تضاد ہے،کچھ افراد کا کہنا تھا کہ نمرہ ڈاکوؤں کی فائرنگ کا نشانہ بنی،  ایک عینی شاہد کا کہنا ہے لوٹ مار کے دوران لڑکی نے شور مچایا تو ڈاکوؤں نے گولی چلادی۔ البتہ مقتولہ کے گھر تعزیت کے لیے آنے والی عینی شاہد خاتون نے اس کا ذمے دار پولیس کی فائرنگ کو قرار دیا۔

    زخمی ہونے کے بعد نمرہ کی فوری موت واقع نہیں ہوئی،  مگر فوری ایمبولینس نہ ملنے کے باعث  اسے درکار طبی امداد نہ مل سکی.

     لڑکی کے ماموں کا کہنا ہے کہ موبائل میں بیٹھے پولیس اہل کار  کہہ رہے تھے کہ بڑی غلطی ہوگئی۔ مبینہ مقابلےمیں زخمی ڈاکو آئی سی یو میں زیر علاج  ہے۔

    ابتدائی تفتیش میں پولیس نے  دعویٰ کیا کہ نمل کو چھوٹے ہتھیاروں سے نشانہ بنایا گیا۔ یاد رہے کہ پولیس کےپ اس نائن ایم ایم اور ایس ایم جی دونوں ہتھیار تھے۔

    کیا امل کی قربانی رائیگاں گئی؟


    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں سندھ اسمبلی میں امل بل بھی پاس ہوا تھا، لیکن کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی،  ننھی امل اور مقصود کے بعد نمرہ بھی پولیس کے اناڑی پن اور قانون کے جبر کا شکار ہوگئی۔

    نمرہ کی جان بچائی جاسکتی تھی ،لیکن عباسی شہید اسپتال میں وینٹی لیٹر نہیں تھا،  جناح اسپتال میں لیڈی ایم ایل او نے پوسٹ مارٹم سے انکار کردیا، حالاں کہ قانون موجود ہے۔

    یوں لگتا ہے کہ حکومت اپنے قوانین پر عمل درآمد کرنے میں سنجیدہ نہیں اور انتظامیہ نے پچھلے واقعات سےکوئی سبق نہیں سیکھا۔

    دوسری طرف حکومتی نمایندے ایک دوسرے کو مورد الزام ٹھہراتے نظر آئے۔

  • بھارت: چار سالہ بچی زیادتی کے بعد ذبح

    بھارت: چار سالہ بچی زیادتی کے بعد ذبح

    نئی دہلی : بھارت میں درندہ صفت شخص نے ماں کے انکار پر 4 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کے بعد بے دردی سے ذبح کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں خواتین اور کمسن بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے واقعات عام ہیں، بھارتی ریاست مہاراشترا میں کمسن بچی کو جنسی زیادتی کے بعد درندے نے بہیمانہ طریقے سے ذبح کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 27 سالہ مجرم نے مقتول بچی کی ماں کو بد فعلی کے مدعو کیا تھا جس کے انکار پر ظالم نے چار سالہ بچی سے انتقام لینے کا فیصلہ کیا۔

    ملزم نے بچی کو اغواء کرنے کے بعد اپنے گھر میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا بعدازاں اسے باورچی خانے میں استعمال ہونے والی چھری سے ذبح کرکے سربریدہ لاشہ گھر سے 300 میٹر دور پھینک دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ظالم شخص نے درندی اور سفاکی کی مثال قائم کرتے ہوئے بچی کے سر کی کھال بھی اتار دی تھی تاکہ کوئی اسے پہچان نہ سکے۔

    میڈیا اداروں کا کہنا ہے کہ یہ بھارت میں جنسی زیادتی کا دوسرا بڑا واقعہ ہے جس پر ہزاروں لوگ سراپا احتجاج ہیں، اس سے قبل بھارتی ریاست اتر پردیش کی حکمران جماعت کے بڑے سیاست دان کے خلاف احتجاج کیا گیا تھا جس نے دوشیزہ کے ساتھ جبراً بد فعلی کی تھی۔

    نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    بھارت:16سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد زندہ جلانے والا ملزم گرفتار

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے والدہ کی شکایت پر ملزم کو گرفتار کرلیا تھا گرفتاری کے بعد ملزم نے دوران تفتیش اپنے جرم کا اعتراف بھی کرلیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اگر ملزم پر جرم ثابت ہوگیا تو اسے عمر قید کی سزا سنائی جائے گی۔