Tag: girl

  • ٹیکساس: کینسر میں مبتلا چھ سالہ بچی پولیس افسر تعینات

    ٹیکساس: کینسر میں مبتلا چھ سالہ بچی پولیس افسر تعینات

    واشنگٹن : ٹیکساس پولیس نے کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا چھ سالہ بچی کو پولیس افسر بناکر اس کے خواب کو حقیقت کا رنگ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ٹیکساس کے پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کینسر جیسے موذی مرض سے زندگی اور موت کی جنگ لڑنے والی چھ سالہ بہادر بچی کے خواب کو حقیقت میں بدل دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ٹیکساس پولیس ڈیپارٹمنٹ میں حلف برداری کی تقریب دو روز قبل منعقد ہوئی جس میں کینسر میں مبتلا ابیگل نے بحیثیت پولیس افسر حلف اٹھایا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ متاثری بچی حلف کے پولیس چیف کے ساتھ ساتھ دہرا رہی تھی ’میں وعدہ کرتی ہوں سب کی مدد کروں گی، میں وعدہ کرتی ہوں ہمیشہ اپنی پولیس فیملی کےلیے مددگار رہوں گی اور وعدہ کرتی ہوں کہ ہمشیہ برے افراد کے خلاف جنگ جاری رکھوں گی‘۔

    کمسن پولیس افسر ابیگل کا کہنا تھا کہ ’مجھے کینسر ہے، میرے پیھپڑوں میں برے افراد گھسے بیھٹے ہیں‘ لیکن یہ اپنی زندگی کو بھرپور انداز میں جینے کا وقت ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 6 سالہ ابیگل آیرئس جب حلف کے الفاظ دہرا رہی تھی تو پولیس چیف سمیت ہر آنکھ اشکبار تھی۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ تقریب حلف برداری میں پولیس ڈیپارٹمنٹ اور دیگر سیکیورٹی اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی۔

    متاثرہ بچی کی والدہ نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ہم گزشتہ کچھ ہفتوں سے مستقل گریہ کررہے ہیں، یہ صورتحال ہمارے کےلیے بہت کٹھن مرحلہ ہے۔

    ابیگل کے والد نے کہا کہ ’جب آپ کو یہ احساس کو کہ بحیثیت والدین آپ اپنی اولاد کے لیے کچھ نہ کرسکتے ہوں یہ بہت مشکل مرحلہ ہوتا ہے‘ یہ لمحات ہمارے انتہائی سخت ہیں کیونکہ ہم اپنی چھ سالہ بچی کو نہیں بچاسکتے۔

    والد کا کہنا تھا کہ ابیگل آیرئس کی دسمبر 2018 میں فری پورٹ پولیس چیف سے ملاقات ہوئی تھی، جس کے بعد پولیس چیف رے گیریوے نے متاثرہ بچی کے پولیس افسر بننے کے خواب کو حقیقت میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

    پولیس چیف کا کہنا تھا کہ ’چھ سالہ ابیگل مجھ سے زیادہ باہمت اور طاقت ور ہے‘۔

    میڈیا کا ذرائع کا کہنا ہے کہ ابیگل آیرئس پیھپڑوں کے کینسر اور ولمز ٹیومر میں مبتلا ہے، ڈاکٹرز نے بچی کے والدین کو بتایا کہ ابیگل کا مزید علاج نہیں ہوسکتا۔

    ڈاکٹرز کے مطابق ولمز ٹیومر بچوں میں پائی جانے والے کینسر کی نایاب قسم ہے۔

  • لاہور: ایک اور ننھی کلی زیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتار دی گئی

    لاہور: ایک اور ننھی کلی زیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتار دی گئی

    لاہور: پنجاب میں ایک اور ننھی کلی موت کے گھاٹ اتار دی گئی، نو سالہ عائشہ کو مبینہ ذیادتی کے بعد پھندا دیکر قتل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یہ انسانیت سوز واقعہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں پیش آیا جہاں نو سالہ بچی کو مبینہ زیادتی کے بعد موت کے گھاٹ اتار دیا گیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ لاہور کے علاقے لوہاری میں پیش آیا، 9 سالہ عائشہ کو مبینہ ذیادتی کے بعد قتل کیا گیا، ماموں طارق بابر اور تمجید کے زیر کفالت نو سالہ عائشہ کی گھر کی بالائی کمرے میں پھندا لگی لاش ملی۔

    پولیس کے مطابق گھر میں اس وقت تمجید اور ایک اور خاتون موجود تھی، بچی کی والدہ عمرہ کی ادائیگی کے لیے گئی ہوئی تھی، قتل کا مقدمہ بچی کے والد محمد طارق کی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر کے مطابق میری بیوی بچوں کے ہمراہ اپنی والدہ کے گھر رہ رہی تھی، میری بیٹی کو گلا دبا کر قتل کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب ایس پی سٹی معاذ ظفر کھوکھر کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ سے پتا لگا ہے کہ بچی کو زیادتی کے بعد قتل کیا گیا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ تحقیقات کے لیے اہل خانہ سے بھی پوچھ گچھ جاری ہے، بچی کے ماموں تمجید کو حراست میں لے لیا گیا ہے، تفتیش جلد مکمل کرلی جائے گی۔

  • جسمانی معذوری صلاحیتوں کے اظہار کی محتاج نہیں: باہمت حنا کا عزم

    جسمانی معذوری صلاحیتوں کے اظہار کی محتاج نہیں: باہمت حنا کا عزم

    جسمانی معذوری کسی شخص کو حرکت کرنے سے معذور تو کرسکتی ہے، لیکن اس کے تخیل، اس کی سوچ اور اس کی صلاحیتوں کو محدود نہیں کرسکتی۔ اسی کی عملی مثال 32 سالہ حنا خالد ہیں جو معذوری کے باوجود بہت سے مکمل طور پر صحت مند لوگوں سے زیادہ باہمت اور حوصلہ مند ہیں۔

    حنا ایک نارمل چائلڈ تھیں جن کا بچپن بہت خوبصوت انداز میں گزرا، تاہم ان کی مشکلات کا آغاز 12 سال کی عمر سے ہوا۔ ایک دن انہیں اپنے جسم میں شدید تکلیف کا احساس ہوا، حنا کو ڈاکٹرز کے پاس لے جایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے انہیں کہا کہ ان کے مسلز پر دباؤ پڑ رہا ہے جو جلد ہی ٹھیک ہوجائے گا۔

    حنا اور ان کے والدین پرامید ہو کر گھر آگئے تاہم 2 ہفتوں بعد حنا کا نچلا دھڑ مکمل طور پر مفلوج ہوگیا جس کے بعد وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہوگئیں۔

    ان کی معذوری ڈاکٹرز کے لیے حیران کن تھی۔ ڈاکٹرز نے ان کی ریڑھ کی ہڈی کا ایم آر آئی کیا جس میں انکشاف ہوا کہ ہڈی میں انفیکشن ہوچکا ہے جس کے ناسور نے مسلز کو تباہ کردیا ہے۔

    ڈاکٹرز نے مشورہ دیا کہ اس انفیکشن کو دواؤں کے ذریعے ٹیومر میں تبدیل کیا جاسکتا ہے جس کے 4 سے 5 ماہ کے اندر حنا پرسکون موت مر سکتی ہیں،لیکن اگر مرض کو اسی حالت میں چھوڑ دیا جائے تو انہیں ساری زندگی بستر پر گزارنا ہوگی۔

    مزید پڑھیں: معذوری مجبوری نہیں، ماں کی قربانیوں‌ سے بچہ یونیورسٹی میں‌ داخل

    حنا کے والدین نے اپنی بیٹی کو زندہ رکھنے کا فیصلہ کیا اور انہیں گھر لے آئے۔

    وہیل چیئر اور بستر تک محدود ہونے کے باوجود حنا نے اپنی تعلیم مکمل کی اور چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ کی ڈگری حاصل کی۔ وہیل چیئر کی وجہ سے انہیں کوئی نوکری نہ مل سکی تاہم اس سے مایوس ہونے کے بجائے حنا میں حوصلہ پیدا ہوا۔

    حنا نے گھر بیٹھے ہی مختلف کورسز کیے اور اب وہ ایک فوٹو گرافر، بلاگر، گرافک ڈیزائنر، 3 ڈی ویژولائزر ہیں جبکہ ایک جیولری برانڈ کی بھی مالک ہیں۔

    حنا کہتی ہیں کہ جب ہم صلاحیت اور قابلیت کی بات کرتے ہیں تو اسے جسمانی حالت سے جوڑنا نہایت غلط ہے، ’ضروری نہیں کہ دو ہاتھ رکھنے والا ہر شخص مصور ہو، کوئی مصور اگر ہاتھوں سے محروم ہے تو وہ پاؤں سے اپنی صلاحیت کا اظہار کرسکتا ہے‘۔

    وہ کہتی ہیں کہ جب لوگ معذوروں کو کہتے ہیں تم نارمل ہو تو انہیں بہت برا لگتا ہے، ’کیا ہم کسی نارمل شخص کو جا کر کہتے ہیں کہ تم نارمل ہو؟ معذوروں کو نارمل کہنا تو ایک طرح سے انہیں احساس دلانا ہے کہ وہ نارمل نہیں ہیں‘۔

    حنا کہتی ہیں کہ حدود صرف ہمارے دماغ میں ہوتی ہیں، جب ہم کچھ کرنا چاہتے ہیں تو حدود کوئی معنی نہیں رکھتیں۔

  • خود کو ڈریکولا سمجھنے والی لڑکی کو روسی پولیس نے گرفتار کرلیا

    خود کو ڈریکولا سمجھنے والی لڑکی کو روسی پولیس نے گرفتار کرلیا

    ماسکو : روسی پولیس نے خود کو ڈریکولا کہنے والی لڑکی کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا، عدالت نے لڑکی کو ایک شخص پر حملے کے جرم میں ڈھائی برس قید کی سزا سنا دی۔

    تفصیلات کے مطابق روس کے شہر نووسی برسک کی رہائشی 22 سالہ الیکٹرینا ٹرسکایا نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ ڈریکولا ہے اور اس نے خون پینے کے لیے ایک اپنے دوست پر خاقو سے حملہ کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لڑکی ٹیلی ویژن پر دکھایا جانے والا پروگرام ’دی ویمپائر ڈائریز‘ کو انہماک سے دیکھتی تھی بارہا مذکورہ پروگرام دیکھنے کے باعث لڑکی خود کو ڈریکولا تصور کرنے لگی۔

    عدالتی دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ الیکٹرینا ٹرسکایا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ کے ذریعے ایک شخص سے دوستی کی اور کچھ روز بعد ملاقات کا فیصلہ کیا۔

    روسی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 22 سالہ لڑکی ملاقات کے بعد متاثرہ لڑکے کے ساتھ رہنا شروع ہوگئی اور اچانک ایک روز صبح نیند سے بیدار ہونے کے بعد کہا کہ میں ڈریکولا ہوں اور لڑکے سے خون کا تقاضا شروع کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 22 سالہ لڑکی نے متاثرہ شخص پر چاقو سے حملہ کردیا لیکن نوجوان نے خود کو ڈریکولا سمجھنے والی لڑکی کا حملہ ناکام بناکر اسے ڈبوچ لیا تاہم لڑکی نے دوسرے ہاتھ سے ایک اور چاقو اٹھایا اور نوجوان کے سینے پر وار کردیا جس کے باعث متاثرہ شخص کو معمولی زخم لگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ متاثرہ نوجوان زخمی حالت میں باہر بھاگا اور اہل محلّہ اور پولیس کو اطلاع دی، جس کے بعد پولیس لڑکی کو گرفتار کرکے لے گئی۔

    لڑکی نے دوران تفتیش پولیس کو بیان دیا کہ مذکورہ شخص وروولف یعنی ایک بھڑیا اور میرا دشمن تھا جسے میں قتل کرنا چاہتی تھی، عدالت نے شہری پر چاقو سے حملہ کرنے کے جرم میں لڑکی کو ڈھائی برس قید اور ساڑھے پانچ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سناتے ہوئے جیل منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    روسی میڈیا کا کہنا تھا کہ عدالت نے جرمانے کی رقم متاثرہ شخص کو ادا کرنے کا حکم دیا۔

  • کراچی: 14 سالہ لڑکی کے مبینہ اغوا کا معاملہ، آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لے لیا

    کراچی: 14 سالہ لڑکی کے مبینہ اغوا کا معاملہ، آئی جی سندھ نے واقعے کا نوٹس لے لیا

    کراچی: شہرقائد سے 14 سالہ لڑکی کے مبینہ اغوا کے معاملے کا آئی جی سندھ کلیم امام نے نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ پولیس افسران سے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے موچکو سے اغوا ہونے والی چودہ سالہ لڑکی کے معاملے پر آئی جی سندھ نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ویسٹ اور اے وی سی سی حکام سے رپورٹ طلب کرلی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ 14 سالہ سلمیٰ 5اکتوبر کو رات گئے گھر سے چلی گئی تھی، اہلخانہ نے بتایا کہ لڑکی کا ذہنی توازن بھی ٹھیک نہیں ہے۔

    کراچی: کورنگی میں بچی کو اغوا کرنے کی کوشش ناکام‘ ملزم گرفتار

    موچکو تھانے میں لڑکی کے مبینہ اغوا کا مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    دوسری جانب اہلخانہ کا کہنا ہے کہ پولیس بچی کی تلاش کے لیے عملی اقدامات نہیں کررہی، بچی کی گمشدگی کے بعد مختلف نمبروں سے کالز بھی آرہی ہیں۔

    خیال رہے کہ رواں سال 22 ستمبر کو شہر قائد کے علاقے کورنگی میں علاقہ مکینوں نے بچی کے اغوا کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ملزم کو پکڑ لیا تھا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ ماہ شہر قائد کے علاقے اولڈ سٹی ایریا میں نامعلوم خاتون ماں سے 8 ماہ کی بچی کو چھین کر فرار ہوگئی تھی۔

  • کراچی: دس سالہ بچی کی ہلاکت پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس، 25 اکتوبر کو سماعت ہوگی

    کراچی: دس سالہ بچی کی ہلاکت پر چیف جسٹس کا ازخود نوٹس، 25 اکتوبر کو سماعت ہوگی

    کراچی: شہر قائد میں فائرنگ سے دس سالہ بچی امل کی ہلاکت پر چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے ازخود نوٹس لے لیا، سماعت 25 اکتوبر کو ہوگی۔

    تٖفیصلات کے مطابق سپریم کورٹ کے ایڈووکیٹ جنرل سندھ اور آئی جی سندھ کو نوٹس جاری کردیا گیا ہے، ازخود نوٹس پر سماعت کے لیے پچیس اکتوبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

    سیکریٹری ہیلتھ اور ایڈمنسٹریٹر نیشنل میڈیکل سینٹر کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

    کراچی:کمسن ملازمہ سے اجتماعی زیادتی‘چیف جسٹس کا ازخود نوٹس

    خیال رہے کہ تیرہ اگست کو ڈاکوؤں سے مقابلے کے دوران پولیس اہلکار کی گولی لگنے سے بچی جاں بحق ہوئی تھی۔

    گزشتہ ماہ 13 اگست کی شب کراچی میں ڈیفنس موڑ کے قریب اختر کالونی سگنل پر ایک مبینہ پولیس مقابلے ہوا تھا۔

    مذکورہ مقابلے میں ایک مبینہ ملزم کے ساتھ ساتھ جائے وقوع پر موجود گاڑی کی پچھلی نشست پر بیٹھی 10 سالہ بچی امل بھی جاں بحق ہوگئی تھی۔

    بعد ازاں میڈیا کی جانب سے اس بچی کی ڈکیتی کے دوران زخمی ہونے کے بعد نجی اسپتال اور ایمبولینس سروس کی غفلت اور لا پرواہی کا معاملہ اٹھایا گیا تھا۔

  • پاکپتن: 6 سالہ بچی کے ساتھ مبینہ زیادتی، ورثا کا پولیس سے کارروائی کا مطالبہ

    پاکپتن: 6 سالہ بچی کے ساتھ مبینہ زیادتی، ورثا کا پولیس سے کارروائی کا مطالبہ

    پاکپتن: پنجاب کے ضلع پاکپتن میں 6 سالہ معصوم بچی کے ساتھ مبینہ زیادتی کی گئی، ورثا نے پولیس سے ملزم کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ضلع پاکپتن کے علاقے کرمانوالہ چوک کی رہائشی 6 سالہ ننھی کلی کو جنسی درندے نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا۔

    اس انسانیت سوز واقعے پر ورثا کی جانب سے شدید غم غصہ پایا جاتا ہے، جبکہ میڈیکل لیگل ٹیم نے بچی سے زیادتی کی تصدیق بھی کردی۔

    مردان میں 4 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل

    ورثا کا کہنا ہے کہ ملزم نے بچی کو ورغلا کر زیادتی کا نشانہ بنایا، زیادتی کے بعد ملزم نے بچی کو نشہ آور جوس پلایا، جبکہ پولیس ملزم کے خلاف کاروائی نہیں کر رہی۔

    خیال رہے کہ رواں سال جنوری میں خیبر پختونخواہ کے شہر مردان میں کمسن بچی سے زیادتی کا ایک اور ہولناک واقعہ پیش آیا تھا، گوجر گڑھی کے علاقے جندر پار میں 4 سالہ بچی عاصمہ کو مبینہ طور پر زیادتی کے بعد قتل کر کے لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ جون 2015 میں شیخوپورہ کے نواحی علاقے مانانوالہ میں پینتالیس سالہ شخص شاہد عرف شادو نے مبینہ طورپرسات سالہ معصوم بچی کو اپنی ہوس کا نشانہ بناڈالا تھا۔

  • بھارت: دوستی کیوں ختم کی؟ لڑکی نے سہیلی پر تیزاب پھینک دیا

    بھارت: دوستی کیوں ختم کی؟ لڑکی نے سہیلی پر تیزاب پھینک دیا

    نئی دہلی : بھارتی پولیس نے تعلقات ختم کرنے 17 سالہ لڑکی پر تیزاب پھینکنے والی خاتون کو گرفتار کرکے دفعہ 326 اور 452 کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں درندہ صفت مردوں کی جانب سے خواتین کا جنسی استحصال کرنا اور انکار پر تشدد کا نشانہ معمول کی بات ہے لیکن ریاست اتر پردیش کے علاقے فیروز آباد کی پولیس نے جنسی تعلقات قائم نہ کرنے والی لڑکی پر تیزاب پھینکنے کے جرم میں 19 سالہ لڑکی کو گرفتار کرلیا ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ملزمہ نے تیزاب گردی کی شکار 17 سالہ متاثرہ لڑکی پر تین روز قبل ہم جنس پرستی سے انکار پر تیزاب پھینکا تھا۔

    اتر پردیش پولیس کا کہنا ہے کہ تیزاب گردی کے نتیجے میں متاثرہ لڑکی کے جسم کا کافی حصّہ جھلس گیا ہے جسے آگرہ اسپتال میں طبی امداد دی جارہی ہے تاہم ڈاکٹر کا کہنا ہے کہ لڑکی کی حالت نازک ہے۔

    بھارتی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کو تیزاب گردی کی شکایت متاثرہ لڑکی کے والد نے درج کروائی تھی، جسکے بعد پولیس نے آئی پی سیز کی دفعہ 326 اور 452 کے تحت ملزمہ کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ لڑکی پر تیزاب پھینکنے والی ملزمہ مکان مالکن کی بیٹی ہے، جس نے پولیس تفتیش کے دوران بتایا کہ ’میں متاثرہ لڑکی کو پسند کرتی تھی اور لڑکی کی جانب سے تعلقات ختم کرنے پر نالا تھی‘۔

    بھارتی پولیس کے سینیئر افسر راجیش کمار کا کہنا ہے کہ ’17 سالہ متاثرہ لڑکی نے ملزمہ سے دو ماہ پہلے ہی بات چیت ختم کردی تھی جس کے باعث 19 سالہ خاتون شدید ناراض تھی اور غصّے میں آخر متاثرہ لڑکی پر تیزاب ڈال دیا‘۔

    بھارتی پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمہ نے گرفتاری سے بچنے کے لیے تیزاب گردی کا الزام ایویناش نامی نوجوان پر لگا دیا تھا جس متاثرہ لڑکی کو تعلقات قائم کرنے کے لیے دھمکیاں دی تھیں۔

  • پاکپتن: 7 سالہ بچی سے زیادتی، متاثرہ بچی اسپتال منتقل

    پاکپتن: 7 سالہ بچی سے زیادتی، متاثرہ بچی اسپتال منتقل

    پاکپتن: پنجاب کے ضلع پاکپتن میں 7 سالہ معصول بچی سے زیادتی کا واقعہ سامنے آیا، متاثرہ بچی کو اسپتال منتقل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق معصول کلی کو مسلح نوجوان نے اپنی ہوس کا نشانہ بنایا، بچی کو تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔

    مقامی پولیس کا کہنا ہے کہ میڈیکل رپورٹ میں بچی سے زیادتی کی تصدیق ہوچکی ہے، جبکہ واقعے کا مقدمہ درج کر کے ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    قبل ازیں لاہور کے علاقے بادامی باغ میں گذشتہ ہفتے آٹھ سالہ بچی سے زیادتی کی کوشش کرنے والے ملزم کو گرفتار کیا گیا تھا، بعد ازاں متاثرہ بچی کے والدین نے چیف جسٹس سے انصاف کی اپیل کی تھی۔


    لاہور: بادامی باغ میں بچی سے زیادتی کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار


    خیال رہے کہ اعظم نامی ملزم نے بچی کو چاکلیٹ دلانے کے بہانے زیادتی کی کوشش کی لیکن اس کی چیخ و پکار پر بھاگ کھڑا ہوا، متاثرہ بچی کے عزیز کا کہنا تھا کہ ملزم عادی مجرم ہے، گھر والے ہمیشہ پیسے دے کر معاملہ دبا دیتے ہیں۔

    علاوہ ازیں گذشتہ ماہ زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی سات سالہ معصوم بچی فضا کا قاتل عبدالرزاق لاہور ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ سمن آباد کے علاقہ مطفر کالونی میں دو موٹر سائیکل سواروں نے سات سالہ بچی کو دکان جاتے ہوئے اغوا کیا تھا، گھر والوں کے تلاش کرنے پر رات گئے فضا کی لاش رضا آباد کے علاقے سے ملی تھی۔

  • سعودی عرب: ڈانس کرنے کے جرم میں لڑکی گرفتار

    سعودی عرب: ڈانس کرنے کے جرم میں لڑکی گرفتار

    ریاض : سعودی عرب میں کی کی ڈانس کرنے اور اس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے جرم میں پولیس نے مقامی لڑکی کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی پولیس نے سوشل میڈیا پر ڈانس کرنے کا چیلنج قبول کرنے اور نامناسب کپڑے پہن کر ڈانس کرنے کے جرم میں جمعے کے روز ایک سعودی لڑکی کو گرفتار کرلیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ایجنسی کا کہنا ہے کہ مذکورہ لڑکی کو سعودی عرب کے مشرقی صوبے احمد بن فہد کے شہر ال کوبر سے ڈپٹی گورنر کے حکم پر گرفتار کیا گیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ سعودی پولیس نے ملزم خاتون کی عمر افشاں نہیں کی ہے، تاہم پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ لڑکی نے سوشل میڈیا پر کی کی ڈانس کی تیاری کرتے ہوئے ویڈیو اپلوڈ کی تھی۔

    سعودی عرب کے سیکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر آن لائن کی کی ڈانس کی ویڈیو اپلوڈ کرنا ٹریفک حادثات کا باعث بن سکتے ہیں، جو نوجوانوں کے لیے انتہائی خطرناک ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کینیڈین ریپر کے مشہور گانے ’ان مائی فیلنگ‘ پر کی کی ڈانس کی ویڈیو پوری دنیا میں وائرل ہوئی تھی، جس کے بعد متعدد ممالک نے سیکیورٹی آلرٹ جاری کیا کیوں کہ مذکورہ ڈانس کی وجہ سے ٹریفک حادثات کا خطرہ ہے۔

    واضح رہے کہ کی کی ڈانس کے دوران ڈانس کرنے والا شخص ہلکی رفتار سے چلتی ہوئی کار سے باہر آتا ہے اور میوزک پر ڈانس کرتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پولیس کی جانب سے لڑکی کو کی کی ڈانس کرنے پر گرفتار کیے جانے کے خلاف سعودی عرب متعدد مشہور شخصیات نے کی کی ڈانس کرکے ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں