اسکول جانے والی بچیوں کی جلد دھوپ اور گرد و غبار سے خراب ہوجاتی ہے اور اس پر ایکنی اور داغ دھبے پڑ جاتے ہیں، جلد کے ان مسائل سے چھٹکارہ پانے کا نہایت آسان حل موجود ہے۔
اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں رانی آپا نے کم عمر بچیوں کی جلد کی حفاظت کے لیے آسان نسخہ بتایا۔
انہوں نے بتایا کہ نیم کے خشک پتے، سمندری جھاگ اور ملتانی مٹی 20، 20 گرام لے کر ملا لیں، اس میں 1 چٹکی پسی ہوئی پھٹکری ملائیں اور چاروں اشیا کو پیس لیں۔
ان کا پاؤڈر بنائیں اور اس میں 1 چمچ عرق گلاب یا سادہ پانی ملا کر پیسٹ بنا لیں، اس پیسٹ کو چہرے پر لگائیں اور خشک ہوجانے کے بعد سادے پانی سے دھو لیں۔
رانی آپا نے بتایا کہ نوعمر بچیاں اس ماسک کو بلا خوف و خطر استعمال کرسکتی ہیں کیونکہ یہ تمام اشیا قدرتی ہیں اور ان کا کوئی نقصان نہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس ماسک سے چہرے پر ایکنی اور داغ دھبے دور کرنے میں مدد ملے گی۔
کرونا وائرس سے احتیاطی تدابیر اپنانے کے لیے جہاں لوگ ایک دوسرے کو مختلف مشورے دیتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں، وہیں 2 بھارتی لڑکیوں کا گایا ہوا گانا سوشل میڈیا پر بے حد وائرل ہورہا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں لڑکیوں کا تعلق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی سے ہے جنہوں نے یہ ویڈیو بنا کر اپ لوڈ کی ہے۔ ان لڑکیوں نے گانا گا کر انوکھے انداز میں کرونا وائرس سے بچاؤ کی تدابیر اپنانے پر زور دیا ہے۔
ان کے دلچسپ گانے کے بول کچھ یوں ہیں: رشتے داروں میں جانے کی ضد چھوڑ دو، بھیڑ سے سنگترمن کا ہے خطرہ بہت، پیچھے پچھتائیں گے روگ پھیلائیں گے، پھر کسی سے نہ ہوں گی ملاقاتیں، سب رہیں اپنے گھر بھول جائیں سفر، کرونا کی دوائی احتیاط ہے۔
مذکورہ گانے کو سوشل میڈیا پر بے حد پسند کیا جارہا ہے اور ان لڑکیوں کی تعریف کی جارہی ہے جنہوں نے دلچسپ انداز میں اپنا پیغام پھیلانے کی کوشش کی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت میں اب تک کرونا وائرس کے 694 کیسز سامنے آچکے ہیں جبکہ وائرس کا شکار 13 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔
بھارت سمیت دنیا بھر میں کرونا وائرس کیسز کی تعداد 4 لاکھ 86 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ دنیا بھر میں اس وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 22 ہزار 20 ہے۔
امریکی ریاست ویسٹ ورجینیا میں سفاک ماں نے اپنی کمسن بیٹیوں کو فائرنگ اور چھریوں کے وار سے قتل کرنے کی کوشش کی، بڑی بیٹی جان بچا کر بھاگ نکلی جبکہ ننھی زخموں کی تاب نہ لا کرموقع پر ہی دم توڑ گئی۔
47 سالہ جولی نے سنہ 2018 میں اپنی بیٹیوں کو قتل کرنے کی کوشش کی تھی اور اس کے مقدمے کا فیصلہ جلد ہی سنائے جانے کا امکان ہے۔
اس نے اپنی 8 سالہ بیٹی کو چھریوں کے 35 وار اور فائرنگ کر کے قتل کیا اور 11 سالہ بیٹی پر گولیاں برسائیں لیکن وہ بچ نکلی۔
قاتل ماں
عدالت میں سماعت کے دوران اس نے روتے ہوئے بیان دیا کہ وہ خود بھی نہیں جانتی کہ اس نے ایسا کیوں کیا۔ اس نے کہا کہ اس نے اپنی زندگی میں آج سے قبل کسی کو تکلیف نہیں پہنچائی۔
اس کا دعویٰ ہے کہ واقعے کے بعد اس نے خود کو بھی مارنے کی کوشش کی تھی۔
پولیس کے مطابق واقعے کے بعد ایک پڑوسی نے 911 کو کال کی تھی، جب اس نے 11 سالہ بچی کو زخمی حالت میں بری طرح چلاتے ہوئے دیکھا۔
پولیس موقع پر پہنچی تو جولی پہلے ہی فرار ہوچکی تھی۔ پولیس کو گھر کے اندر 8 سالہ بیٹی ایلزا کا مردہ جسم ملا جس پر چاقو سے کم از کم 35 وار کیے گئے تھے اور اس کی پشت، سینے اور گردن پر گولیاں بھی ماری گئی تھیں۔
جولی نے بڑی بیٹی اولیویا کی ٹانگ پر گولی ماری تاہم ماں کے مزید کچھ کرنے سے پہلے وہ فرار ہونے میں کامیاب رہی۔
اس نے پولیس کو بتایا کہ ماں نے ان دونوں کو کہا کہ وہ اوپر جا کر بلی کے بچے ڈھونڈیں جو بستر کے نیچ چھپ گئے ہیں۔ جب ماں نے ان پر حملہ کیا تو اولیویا برابر والے کمرے میں بھاگ آئی، دروازہ لاک کیا اور کھڑکی سے باہر لان میں کود گئی۔
پولیس نے بعد ازاں 9 گھنٹے بعد قاتل ماں کو بھی گرفتار کرلیا، اس کے ہاتھ میں پستول اور خون آلود چھری تب تک موجود تھی۔
پولیس کی تحویل میں جولی کے طبی معائنے کے بعد علم ہوا کہ وہ طویل عرصے سے ذہنی طور پر بیمار تھی، علاوہ ازیں 17 سال کی عمر میں وہ متعدد بار خودکشی کی کوشش بھی کرچکی تھی۔
پولیس کے مطابق جولی کو کم از کم عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے اور اگر ججز نے اس کی ذہنی حالت کو پیش نظر رکھتے ہوئے اس کے لیے رحمدلی دکھائی تب بھی اسے 15 سال جیل میں گزارنے پڑیں گے۔
معروف اداکارہ مہوش حیات کو پاکستان میں لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر کردیا گیا۔ مہوش حیات پاکستان بھر میں لڑکیوں کے حقوق اور ان کی تعلیم کے لیے کام کریں گی۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ویڈیو جاری کرتے ہوئے مہوش حیات نے بتایا کہ وزارت انسانی حقوق حکومت پاکستان نے انہیں پاکستان میں لڑکیوں کے حقوق کے لیے خیر سگالی سفیر مقرر کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ میرے لیے نہایت فخر کی بات ہے کہ میں لڑکیوں کو ان کے حقوق دلوانے میں ایک اہم کردار ادا کرسکوں۔ میں ایسا پاکستان دیکھنا چاہتی ہوں جہاں لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دیے جائیں۔
مہوش نے کہا کہ آپ سب بھی اس مشن میں میرا ساتھ دیں کیونکہ میرا ماننا ہے کہ اگر لڑکیوں کو ان کے حقوق دیے جائیں تو وہ دنیا بدل سکتی ہیں۔
Delighted 2be appointed by the Ministry of Human Rights as Goodwill Ambassador 4 the rights of the girl child. This is something close to me & I look forward to actively raising awareness of the issues to be addressed. Lets give girls the better future they deserve @mohrpakistanpic.twitter.com/8mfApONGEW
مہوش حیات نے یہ اعلان لڑکیوں کے عالمی دن کے موقع سے ایک روز قبل کیا۔ وہ پہلے ہی ملک بھر میں مختلف اداروں کے ساتھ مل کر لڑکیوں کی تعلیم کے لیے کام کر رہی ہیں۔
مہوش گزشتہ کچھ عرصے سے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کے خلاف کھل کر بولتی نظر آئیں۔ انہوں نے کئی بین الاقوامی فورمز پر بھی اپنا نقطہ نظر بیان کیا جبکہ کئی مواقعوں پر وہ بالی ووڈ میں مسلمانوں کو غلط انداز میں پیش کیے جانے اور بھارتی اداکاروں کے دوغلے رویوں پر بھی بات کرتی نظر آئیں۔
انہوں نے بھارتی اداکارہ پریانکا چوپڑا کو بھی اس وقت تنقید کا نشانہ بنایا جب وہ اقوام متحدہ میں امن کی خیر سگالی سفیر ہونے کے باوجود کھل کر لائن آف کنٹرول پر بھارتی بربریت کی حمایت کرتی رہیں۔
موسم گرما کی تعطیلات میں طلبا کے لیے سمر کیمپس کا انعقاد کیا جاتا ہے جس میں طلبا کو مختلف سرگرمیوں سے متعارف کروایا جاتا ہے، تاہم نیویارک میں ایک سمر کیمپ صرف چھوٹی بچیوں کے لیے مخصوص ہے جہاں ان کو سائنس سے متعلق سرگرمیاں کروائی جاتی ہیں۔
نیویارک کا یہ سمر پروگرام 10 سے 13 سال کی عمر کی بچیوں کے لیے ہے جہاں انہیں ایس ٹی ای ایم یعنی سائنس، ٹیکنالوجی، انجینیئرنگ اور میتھا میٹکس سے متعلق سرگرمیاں کروائی جاتی ہیں۔
اس سمر پروگرام کا مقصد لڑکیوں کو سائنس کے شعبے کی طرف راغب کرنا ہے۔
پروگرام کا ایک اہم جز بچیوں کو فطرت سے قریب رکھنا ہے، بچیاں مختلف پارکس اور ساحلوں کا دورہ کرتی ہیں، وہاں کی مٹی سے واقف ہوتی ہیں اور وہاں ملنے والے جانوروں کے بارے میں معلومات حاصل کرتی ہیں۔
جنگلی و آبی حیات کے بارے میں جان کر بچیوں میں مزید جاننے کا شوق پیدا ہوتا ہے اور یوں وہ سائنس و ٹیکنالوجی کی طرف راغب ہوتی ہیں۔
سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خواتین کی کمی کے حوالے سے مائیکرو سافٹ کمپنی کی شریک بانی میلنڈا گیٹس کہتی ہیں کہ خواتین کے معاملے میں یہ شعبہ دقیانوسیت کا شکار ہے، ’اس شعبے میں خواتین کو عموماً خوش آمدید نہیں کہا جاتا‘۔
وہ بتاتی ہیں، ’جب میں کالج میں تھی اس وقت لڑکیوں کی سائنس پڑھنے کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی، اس وقت خواتین سائنس گریجویٹس کا تناسب 37 فیصد تھا جو اب کم ہو کر 18 فیصد پر آگیا ہے‘۔
میلنڈا کا کہنا ہے کہ سائنسی مباحثوں اور فیصلوں میں خواتین کی بھی شمولیت ازحد ضروری ہے۔
لندن : برطانوی پولیس تحقیقاتی اسپکٹر نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ بچوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے ،امید ہے گرفتاریوں سے ہماری مقامی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی ریاست شمالی انگلینڈ کی پولیس نے کہا ہے کہ انہوں نے 1995 سے 2002 کے درمیان بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی میں ملوث 44 افراد کو گرفتار کرلیا۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ مغربی یارک شائر کی پولیس نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران کرکلیز، بریڈ فورڈ اور لیڈز سمیت دیگر علاقوں سے 3 خواتین سمیت 39 افراد گرفتار کیے گئے۔
انہوں نے کہاکہ دیگر 5 افراد کو اس ہی کیس کی تحقیقات کے لیے گزشتہ سال کے آخر میں گرفتار کیا گیا تھا۔
پولیس کا کہنا تھا کہ کرکلیز کے ڈیوز بری اور بیٹلے کے علاقوں میں 4 خواتین کی جانب سے شکایت درج کرائی گئی تھی کہ جب وہ کم عمر تھیں تو انہیں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا تھا،ا
برطانوی پولیس کا کہنا تھا کہ تمام افراد سے پوچھ گچھ کی گئی ہے،تحقیقات کی سربراہی کرنے والے انسپکٹر روبن سن کا کہنا ہے کہ بچوں کا تحفظ پولیس کی اولین ترجیح ہے اور امید ہے کہ گرفتاریوں سے ہماری مقامی برادری میں اعتماد پیدا ہوگا۔
وارسا: پولینڈ میں انتہائی مقبول گیم اسکیپ روم نے پانچ نا بالغ لڑکیوں کی جان لے لی، آتشزدگی سے پچیس سالہ نوجوان بھی جھلس کر شدید زخمی ہوگیا۔
تفیصلات کے مطابق انتہائی خطرناک اسکیپ روم نامی گیم جسے بظاہر تو انسان کھیلتا ہے لیکن بدقسمتی سے یہ گیم انسانی جانوں سے کھیلتی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق پولیس حکام کا کہنا ہے کہ آتشزدگی کا یہ واقعہ پولینڈ کے شہر کوزالین میں پچیس سالہ نوجوان کی سالگرہ کی تقریب میں پیش آیا، جہاں کم عمر لڑکیاں انتہائی پاپولر گیم اسکیپ روم کھیل رہی تھی کہ بند کمرے میں اچانک آگ لگنے سے جھلس کر ہلاک ہوگئیں۔
وزیرداخلہ نے میڈیا سے گفتگو میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ جھلس کر ہلاک ہونے والی لڑکیوں عمریں چودہ سے پندرہ برس کی تھی۔
اسکیپ روم گیم میں نوجوان لڑکے لڑکیا ں اپنے آپ کو کسی عمارت یہ روم بند کرکے باہر نکلنے کے طریقے ڈھونڈتے ہیں۔
وزیرداخلہ نے اس گیم کو کھیلتے وقت حفاظتی انتظامات یقنی بنانے کے احکامات صادر کردیئے ہیں۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بلیو وہیل نامی گیم نے بھی صارفین پر منفی اثرات مرتب کیے تھے۔
واضح رہے کہ بلیو وہیل گیم روس کے ایک نوجوان نے تیار کیا جسے حکومت نے ایک سال قید کی سزا دے رکھی ہے، اس گیم کے متاثرین برازیل، بلغاریہ، چلی، چین، جارجیا، بھارت، اٹلی، کینیا، پاکستان، پیراگوئے، پرتگال، روس، سعودی عرب، سربیا، اسپین، امریکا اور یوراگوئے میں سامنے آئے تھے۔
جہاں لوگوں نے خودکشیاں کرنے کی کوشش کی، کچھ کامیاب ہوگئے، متعدد افراد نے اپنے جسموں کو تیز دھار آلات سے کاٹا اور دیگر طرح کے خطرناک چیلنجز پورا کرنے کے دوران خود کو نقصان پہنچایا۔
دبئی : اماراتی پولیس نے زندگی و موت کی کشمکش سے دوچار 6 سالہ بچی کے گردے تبدیل کرواکر نئی زندگی دے گی۔
تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی ریاست دبئی کی رہائشی 6 سالہ ریم پیدائش کے ساتھ ہی مہلک بیماری میں مبتلا ہوگئی تھی اور 9 ماہ کی عمر سے متاثرہ بچی کے گردوں نے کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔
اماراتی پولیس نے متاثرہ بچی کی تعلیم حاصل کرنے کے جذبے کی حوصلہ افزائی کی اور گردوں کی تبدیلی میں معاونت فراہم کی۔
اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جون 2017 میں ریم کو کیس دبئی میں واقع بچوں کے خصوصی اسپتال الجلیلہ منتقل کردیا تھا جہاں ڈاکٹرز نے مذکورہ بچی کا نام گردے تبدیل کروانے والے مریضوں میں کی فہرست میں شامل کردیا۔
اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہےکہ حالیہ دنوں ہی ریم کی سرجری ہوئی ہے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ ریم دبئی کے پولیس کے ایک رکن کی بیٹی ہے جس سے ملاقات کےلیے دبئی پولیس کے کمانڈر انچیف میجر جنرل عبداللہ خلیفہ المرّی نے اسپتال کا خصوصی دورہ کیا۔
میڈیا کا کہنا ہے کہ ریم کامیاب آپریشن کے بعد کافی خوش ہے، اس کا کہنا ہے کہ ’میں اپنے بھائی اور دوستوں کے ہمراہ بہت جلد اسکول جانا چاہتا ہوں‘۔
اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ریم دوسری بچی ہے جس کی بچوں کے خصوصی اسپتال الجلیلہ میں گردے تبدیلی کا کامیاب آپریشن کیا گیا ہے۔
واشنگٹن: امریکا میں دریا کے کنارے دو سعودی لڑکیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، واقعہ خود کشی کا لگتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکی شہر نیویارک میں ہیڈسن نامی دریا کے ساحل پر دو سعودی لڑکیوں کی لاشیں ملی ہیں، واقعہ خودکشی کا لگتا ہے، تاہم تحقیقات جاری ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک میں سعودی قونصل خانہ نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیویارک میں دریائے ہیڈسن کے ساحل پر مردہ پائی گئی 2 سعودی لڑکیوں کی لاشیں برآمد ہوئیں ، تحقیقات کی جارہی ہیں۔
دوسری جانب امریکی پولیس نے واضح کیا ہے کہ دونوں لڑکیوں کی عمریں 16 اور 22 سال ہیں، یہ دونوں نیویارک سے 250 میل دور ریاست ورجینیا کے فیئرفکس مقام پر رہائش پذیر تھیں۔
پولیس کا مزید کہنا تھا کہ واقعہ خودکشی کا لگتا ہے، دونوں لڑکیوں کی لاشیں ایک دوسرے سے بندھی ہوئی تھیں، جبکہ جسم پر کسی قسم کا گہرا زخم یا چوٹ کے نشان نہیں ہیں۔
پولیس کے مطابق معاملے کی اصل وجہ اب تک معلوم نہیں ہوسکی، پوسٹ مارٹم کے بعد حقائق سامنے آئیں گے۔ امریکا حکام کا کہنا ہے کہ معاملے کے حوالے سے سعودی حکام سے رابطے میں ہیں۔
خیال رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں امریکا میں ایک سعودی طالب علم کی لاش اس کے گھر سے برآمد ہوئی تھی۔
بعد ازاں پولیس نے کارروائی کرکے ایک 28 سالہ بے گھر شخص کو گرفتار کیا جس پر شبہ ہے کہ اس نے سعودی لڑکے کو قتل کیا ہے، پولیس مزید تحقیقات کررہی ہے۔
لاہور/پشاور: پنجاب اور خیبرپختونخوا میں دو معصوم بچیاں زیادتی کا نشانہ بن گئیں، پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو اور پنجاب کے ضلع ننکانہ صاحب میں دو بچیوں سے زیادتی کے واقعات سامنے آئیں، پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے ملزمان کو گرفتار کرلیا۔
ضلع ننکانہ کی تحصیل شاہ کوٹ میں 9 سالہ بچی زیادتی کا شکار ہوگئی، بچی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا، بچی کو گھر کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا۔
بعد ازاں میڈیکل رپورٹس کے بعد ڈاکٹرز نے بچی سے زیادتی کی تصدیق کردی، جبکہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
دوسری جانب خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں سرکاری اسکول کی 6 سال کی بچی سے زیادتی کی گئی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ بچی کے ساتھ زیادتی اسکول کے چوکیدار نے کی، ڈاکٹرز نے بچی سے زیادتی کی تصدیق کی ہے۔
پولیس کے مطابق ہنگو کے مقامی اسکول کے چوکیدار ملزم اسماعیل کو گرفتار کر لیا گیا ہے، مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
خیال رہے کہ رواں سال اگست میں مردان میں ایک بچی سے زیادتی کی گئی تھی، مردہ حالت میں ملنے والی پانچ سال کی بچی حسینہ گُل کی پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد زیادتی کی تصدیق ہوئی تھی۔
واضح رہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ بچی کی موت گلہ دبانے کی وجہ سے ہوئی اور بچی سے زیادتی بھی کی گئی۔