Tag: GIRLS ABDUCTED

  • کیسے اغوا کیا گیا؟  بازیاب ہونے والی 4 لڑکیوں کے سنسنی خیز  انکشافات

    کیسے اغوا کیا گیا؟ بازیاب ہونے والی 4 لڑکیوں کے سنسنی خیز انکشافات

    لاہور : ہنجروال سے اغوا ہونے والی 4 لڑکیوں نے انکشاف کیا ہے کہ رکشہ ڈرائیور نے ہمیں نشہ آور چیز ملا کر پلائی اور اپنے گھر گرین ٹاؤن لے گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ہنجروال سے اغوا 4 لڑکیوں سے پولیس تفتیش میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں ، لڑکیوں نے بیان میں بتایا کہ رکشہ ڈرائیور قاسم نے پنڈی اسٹاپ پر نشہ آورچیز ملا کر پلائی، ہمارےپاس 600 روپے تھے جو گھر سے ساتھ لائےتھے۔

    لڑکیوں کو کہنا تھا کہ قاسم سے جی ون جوپرٹاؤن میں خاتون کے گھر چھوڑنے کاکہا تھا لیکن وہ جوہرٹاؤن کے بجائے اپنے گھر گرین ٹاؤن لے گیا، گرین ٹاؤن سے رکشہ اور گاڑی پر ساہیوال لے جایا گیا۔

    گذشتہ روز لا پتا ہونے والی چار بچیوں کی ساہیوال سے بازیابی کے معاملے میں پولیس نے انکشاف کیا تھا کہ انھیں ساہیوال کے ایک قحبہ خانے سے برآمد کیا گیا، جہاں انھیں بیچ دیا گیا تھا۔

    پولیس بیان کے مطابق ساہیوال پولیس نے قحبہ خانے پر چھاپا مارا تو ایک نوجوان شہزاد پکڑا گیا، اس نے از خود بتایا کہ چاروں بچیاں قحبہ خانے میں ہیں، شہزاد کی نشان دہی پر چاروں بچیاں قحبہ خانے سے برآمد ہوئیں۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ قحبہ خانے کی مالکن کے انکشاف پر رکشہ ڈرائیور قاسم، اور اس کی بیوی کو گرفتار کیا، اس نے بچیوں کو لاہور سے اغوا کیا اور ساہیوال لے آیا۔

  • ہیومن رائٹس کمیشن کا کراچی سے اغوا شدہ لڑکیوں کی بازیابی کا مطالبہ

    ہیومن رائٹس کمیشن کا کراچی سے اغوا شدہ لڑکیوں کی بازیابی کا مطالبہ

    لاہور: ہیومن رائٹس کمیشن آف پاکستان نے ماہ ستمبر میں کراچی سے اغوا ہونے والی تین لڑکیوں کی فی الفور بازیابی کا مطالبہ کرتے ہوئے اغوا کی وارداتوں اورخواتین کی اسمگلنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات پرتشویش کا اظہارکیا ہے۔

    ہیومن رائٹس کمیشن کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیشن کو7 ستمبرکوکراچی سے اغوا ہونے والی لڑکیوں کے بارے میں تشویش ہے جن کے بارے میں اطلاعات ہیں کہ انہیں سندھ کے کسی دوردرازعلاقے میں رکھا گیا ہے۔

    اعلامیے میں یہ بھی کہاگیا کہ کمیشن نے سندھ پولیس اور حکام کو بھی اس حوالے سے تحریری طور پراپنے تحفظات سے آگاہ کردیا ہے اور لڑکیوں کی جلد ازجلد محفوظ بازیابی کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اغوا شدہ لڑکیوں کے نام سورت عمری، نگینہ اور سبینہ بتائے گئے ہیں اورتینوں کم عمرہیں ان کے والدین نے اغوا کی ایف آئی آر درج کرا رکھی ہے ۔ والدین نے پولیس کو یہ بھی بتایا ہے کہ اغوا کاروں نے لڑکیوں کی بازیابی کے لیے 10 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا ہے۔

    تاحال صرف ایک شخص گرفتار کیا جاسکا ہے جس سےاطلاع ملی ہے کہ لڑکیوں کراچی سے لاڑکانہ منتقل کیا گیا پھر وہاں سے شکار پور کے راستے پاک بھارت سرحد کے نزدیک واقع گاوٗں خانپورمنتقل کیا جاچکا ہے۔