Tag: go

  • ارتھ آور 2019، آج برج خلیفہ کی روشنیاں بجھا دی جائیں‌ گی

    ارتھ آور 2019، آج برج خلیفہ کی روشنیاں بجھا دی جائیں‌ گی

    دبئی : زمین کو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کے لیے آج شب دنیا کی بلند ترین عمارت برج خلیفہ کی لائٹیں گل کر کے ارتھ آور منایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق زمین کو ماحولیاتی خطرات سے بچانے اور اس پر توانائی کے بے تحاشہ بوجھ کو کم کرنے کے لیے آج علامتی طور پر ارتھ آور منایا جائے گا۔ آج شب 8 سے 9 بجے کے درمیان غیر ضروری روشنیوں کو بند کر کے زمین کی چندھیائی ہوئی آنکھوں کو آرام دیا جائے گا۔

    زمین کے لیے ایک گھنٹہ یا ارتھ آور کو منانے کا مقصد ماحولیاتی تبدیلی (کلائمٹ چینج) کے حوالے سے عوامی شعور اجاگر کرنا ہے۔

    اماراتی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زمین کی چندھیائی ہوئی آنکھوں کو آرام دینے کیلئے آج رات مقامی وقت سارٹھے 8 بجے برج خلیفہ کی روشنیاں ایک گھنٹے کےلیے بند کی جائیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ لاکھوں افراد عالمی ارتھ آور مناتے ہوئے زمین ہو بچانے کے عزم کا اظہار کریں گے۔

    آج شب پیرس کے ایفل ٹاور لیکر سڈنی کے اوپیرا ہاؤس اور  نیویارک کی ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ سے لیکر برج خلیفہ تک ہزاروں بلند ترین عمارتوں کی روشنیاں بجھائی جائیں گی اور تقریباً دنیا کے 5000 سے زائد شہروں میں علامتی طور پر ارتھ آور منایا گیا۔

    دنیا بھر میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں کرہ ارض کا درجہ حرارت بڑھ رہا ہے جس کے سبب ماحول پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔

    ارتھ آور منانے کا مقصد اس طرف بھی توجہ دلانا ہے کہ دنیا میں آبادی میں تیزی سے اضافہ اور توانائی کے وسائل میں کمی آرہی ہے اور اس توازن کو برقرار رکھنے کے لیے توانائی کی بے تحاشہ پیداوار سے ماحول اور زمین پر شدید منفی نقصانات مرتب ہورہے ہیں۔

    اگر ہم خلا سے زمین کی طرف دیکھیں تو ہمیں زمین روشنی کے ایک جگمگاتے گولے کی طرح نظر آئے گی۔ یہ منظر دیکھنے میں تو بہت خوبصورت لگتا ہے، مگر اصل میں روشنیوں کا یہ طوفان زمین کو بیمار کرنے کا سبب بن رہا ہے۔

    ماہرین ان روشنیوں کو برقی یا روشنی کی آلودگی کا نام دیتے ہیں۔

    ایک تحقیق کے مطابق مصنوعی روشنیوں کے باعث ہماری زمین کے گرد ایک دبیز دھند لپٹ چکی ہے جس کے باعث زمین سے کہکشاؤں اور چھوٹے ستاروں کا نظارہ ہم سے چھن رہا ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ برس دنیا کے 188 ممالک میں 24 مارچ کو ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے ارتھ آور منایا تھا۔

    گذشتہ برس اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس، پیرس کا ایفل ٹاور، لندن کا ہاؤس آف کامنز، برلن، اسکوٹ لینڈ، ماسکو، نئی دہلی، کوالالمپور، سڈنی کے اوپیرا ہاؤس ٹوکیو کے ٹوکیو اسکائی ٹری، نیویارک کی ایمپائر اسٹیٹ بلڈنگ مصر کے اہرام مصر ابوظبی کی شیخ زید مسجد سمیت دنیا کے 5000 سے زائد شہروں میں علامتی طور پر ارتھ آور منایا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر آج 30 مارچ کو منایا جانے والا ارتھ آور 2007 میں سڈنی کے اوپیرا ہاوس کی روشنیوں کو بجھا کر منایا گیا تھا جس میں ایک کروڑ سے زائد شہریوں نے شرکت کرکے عالمی سطح پر ماحولیاتی تبدیلی کے حوالے متحد ہونے کا پیغام دیا تھا۔

  • سعودیہ کو منانے کے لیے وزیراعظم ٹروڈو کو خود ریاض جانا چاہیے، جان بائرڈ

    سعودیہ کو منانے کے لیے وزیراعظم ٹروڈو کو خود ریاض جانا چاہیے، جان بائرڈ

    اوٹاوا/ریاض : کینیڈا کے سابق وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور سعودی عرب کا ایران، اخوان المسلمون کے خلاف یکساں مؤقف ہے اور داعش کے خلاف جنگ کے اتحادی ہیں۔ وزیر اعظم ٹروڈو کو خود سعودیہ جاکر معاملات حل کرنے چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے حوالے کینیڈا کے سابق وزیر خارجہ جان بائرڈ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ملکوں کے درمیان تنازعہ کی وجہ بے جا ٹویٹ ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے گفتگو کرتے ہوئے جان بائرڈ نے کہا تھا کہ سعودی عرب اور کینیڈا برسوں سے اچھے اتحادی تھے، لیکن کینیڈین حکومت کی جانب سے تنقید کی پالیسی کے باعث دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی ایک حد پہنچی ہے۔

    عربی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے کینیڈا کے سابق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کینیڈین حکومت کو اپنے حامی اور دوست ملک کے خلاف کسی قسم کا بھی مؤقف دینے کے بجائے اختلافات پر وزرائے خارجہ کے درمیان گفتگو ہونی چاہیئے تھی۔

    کینیڈا کے سابق وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور سعودی عرب کا ایران، اخوان المسلون اور داعش کے خلاف یکساں مؤقف ہے اور دونوں ممالک نے عالمی دہشت گرد تنظیم کے خلاف متحد ہوکر محاز آرائی کی ہے۔

    جان بائرڈ نے کینیڈین وزیر اعظم پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جسٹن ٹروڈوکا خود سعودی عرب جاکر شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے مذکورہ معاملے پر گفتگو کرکے کشیدگی ختم کرنی چاہیے۔

    یاد رہے کہ کینیڈا کی وزارت خارجہ اور ریاض میں سفارت خانے کی جانب سے سعودی عرب میں گرفتارسماجی کارکنان کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالا گیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے مطابق معاملے پرکینیڈا کا موقف ملکی معاملات میں واضح مداخلت ہے۔


    کینیڈا سعودیہ تنازعہ، جسٹن ٹروڈو نے معاملہ حل کرنے کے لیے کوششیں تیز کردی


    داخلی معاملات میں مداخلت کے بعد سعودی عرب نے کینیڈا سے درآمد کیے جانے والے اجناس پر پابندی عائد کر دی تھی، یہ امر اہم ہے کہ سعودی عرب اور کینیڈا کے درمیان دو طرفہ تجارت کا سالانہ حجم چار ارب ڈالر کے مساوی ہے۔

    خیال رہے کہ کینیڈین حکومت کی جانب سے سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تعلقات میں تنازعے کے حل کے لیے متحدہ عرب امارت اور برطانوی حکومت سے رابطہ بھی کیا ہے تاکہ وہ سعودی عرب کے ساتھ جاری سفارتی تنازعہ کو دوستی میں بدلنے کے لیے کردار ادا کرے۔