Tag: GOOD MORNING PAKISTAN

  • جنات انسان کی کیسے مدد کرتے ہیں؟ خاتون کے ساتھ پیش آنے والا سنسنی خیز واقعہ

    جنات انسان کی کیسے مدد کرتے ہیں؟ خاتون کے ساتھ پیش آنے والا سنسنی خیز واقعہ

    جنات کے حوالے سے سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں ایسے واقعات اکثر سامنے آتے رہتے ہیں کہ کسی جن نے انسان کے روپ میں اس سے بات کی لیکن بعد میں انکشاف ہوا کہ وہ انسان نہیں جن تھا۔

    یہ منظر سوچنے کے بعد خوف کے عالم میں انسان کے رونگھٹے کھڑے ہوجاتے ہیں، ایک ایسا ہی اپنے ساتھ گزرا ہوا سچا واقعہ ایک خاتون نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں سنایا کہ جس کو سن کر سننے والے بھی دم بخود رہ گئے۔

    انہوں نے بتا کہ وہ کس رات کے وقت طرح گھر سے نکل کر اپنی نانی کے ہاں جارہی تھیں کہ راستے میں انسان کے روپ میں انہیں کوئی جانی پہچانی شخصیت ملی اور ان کو بحفاظت ان کی نانی کے گھر پہنچا دیا۔

    خاتون نے بتایا کہ وادی چترال  میں ہمارا گھر پہاڑ پر واقع تھا ایک رات میں اپنی امی سے کسی بات پر ناراض ہوکر نانی کے گھر جانے کیلئے نکل پڑی، لیکن جیسے ہی تھوڑا دور گئی تو محسوس ہوا کہ  کہ وہاں  میرے آس پاس موجود درخت سب جھک گئے اور تیز ہوائیں چلنے لگیں ۔

    اسی دوران میری امی کی ایک جاننے والی لڑکی میرے پاس آئی اور مجھ سے باتیں کرتے ہوئے ساتھ چلنے لگی یہاں تک کہ ہم باتیں کرتے ہوئے نانی کے گھر پہنچ گئے اور 15 منٹ کا ٹائم گزرنے کا احساس بھی نہ ہوا۔

    مجھے گھر چھوڑ کر وہ اپنے گھر چلی گئیں لیکن دوسرے دن اس لڑکی نے بتایا کہ میں تو تمہارے ساتھ نہیں تھی اور اتنی رات کو میں گھر سے کیوں نکلوں گی جسے سن کر خوف سے  میرے پاؤں سے زمین سرکنے لگی۔

    خاتون کی زبانی پوار واقعہ سننے کیلئے ویڈیو دیکھیں

    یاد رہے کہ بحیثیت مسلمان جنات کے وجود کو تسلیم کرنے کے سلسلے میں انبیاءکرام سے تواتر کے ساتھ منسوب  متعدد واقعات قرآن احادیث اور تاریخ میں بھی موجود ہیں، ان واقعات سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ جنات جاندار اور عقل و فہم رکھنے والی آتشی مخلوق ہیں۔

    جنات کا معاملہ اس قدر تواتر و تسلسل کے ساتھ ثابت ہے کہ ہر خاص و عام یہ جانتا ہے کہ جنات کے وجود سے کوئی انسان بالخصوص مسلمان انکار نہیں کرسکتا۔

  • نند اور بھابھی کے رشتہ سے متعلق خواتین کی رائے، ویڈیو دیکھیں

    نند اور بھابھی کے رشتہ سے متعلق خواتین کی رائے، ویڈیو دیکھیں

     کراچی : شادی کے بعد لڑکی کا تعلق صرف اس کے شوہر سے ہی نہیں بلکہ سسرال میں شامل ہر ایک فرد سے ہوتا ہے جن میں ساس، جیٹھانی، دیورانی، نند خصوصی طور پر شامل ہیں، معاشرتی حوالے سے یہ ایسے رشتے ہیں جو صدیوں سے لڑائی جھگڑے کے معاملات میں کافی مقبولیت رکھتے ہیں۔

    کبھی ساس کو بہو سے شکایت ہے تو کبھی نند بھابھی کے درمیان ہونے والی نوک جھوک اور کبھی دیورانی اور جیٹھانی میں انا کا مسئلہ جھگڑوں کا باعث بنتا ہے جس کی وجہ اکثر گھروں میں تناؤ کی سی کیفیت رہتی ہے۔

    اس قسم کے جھگڑوں کے موضوعات پر ڈرامے اور فلمیں بھی تیار کی جاتی ہیں، ان کے کرداروں میں بھی نند اور بھابھی کے رشتے کو ایک دوسرے کا دشمن بتایا جاتا ہے لیکن کیا یہ حقیقت ہے؟ جس طرح پانچ انگلیاں برابر نہیں ہوتیں اسی طرح ہر بھابھی اور ہر نند جھگڑالو نہیں ہوتی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ایک سروے رپورٹ نشر کی گئی ہے جس میں کچھ خواتین اور لڑکیوں سے نند بھاوج کے رشتے سے متعلق ان کے خیالات سے آگاہی لی گئی۔

    اس گفتگو میں کچھ خواتین نے اپنی بھابھیوں کی شکایت کی تو کسی نے نند کو مورد الزام ٹھہرایا، ایک خاتون کا کہنا تھا کہ جب ہم کسی کی بہن بیٹی کو بیاہ کر گھر لاتے ہیں تو ہمیں چاہیے کہ اس لڑکی کو بھی تھوڑا ٹائم دیں تاکہ وہ ہمارے گھر کو سمجھ سکے۔

    پچھلے وقتوں میں ان خرافات کو زیادہ ہوا دی جاتی تھی لیکن وقت کے ساتھ ساتھ ان رشتوں میں بھی مثبت  تبدیلی دیکھنے میں آرہی ہیں، آج کی نند اپنی بھابھی کی بہن بھی ہے اور سہیلی بھی، بس ہمیں اپنی سوچ کو منفی خیالات سے پاک رکھنے کی ضرورت ہے۔

  • شائستہ لودھی نے کس طرح والدین کے خواب کو پورا کیا ؟

    شائستہ لودھی نے کس طرح والدین کے خواب کو پورا کیا ؟

    کراچی : سابق مارننگ شو کی میزبان شائستہ لودھی کا کہنا ہے کہ میری پرورش ایک مڈل کلاس گھرانے میں ہوئی جہاں پیسے کی اتنی تنگی تو نہیں لیکن کہیں تفریح کی غرض سے جانے کیلئے اتنا سرمایہ نہیں ہوتا تھا۔

    اے آو رائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے شائستہ لودھی نے اپنی زندگی کے رازوں سے پردہ اٹھایا اور بتایا کہ انہوں نے کن حالات میں تعلیم حاصل کی اور ازدواجی زندگی میں جو مشکلات پیش آئیں ان پر کیسے قابو پایا۔

    شائستہ لودھی کا کہنا تھا کہ ان دنوں میری شدید خواہش تھی کہ کاش کچھ ایسا ہوجائے کہ میں اپنے والدین کو بیرون ملک سیر کراؤں انہیں حج پر لے کر جاؤں۔

    انہوں نے کہا کہ پھر کافی وقت کے بعد جب میں تعلیم مکمل کی اور میڈیا میں جاب کی اس کے بعد میری خواہش پوری ہوئی اور میں نے اپنے والدین کو بیرون ملک کا سفر کروایا۔

    ایک موقع پر ان کا کہنا تھا کہ گھر میں لڑائیاں ساحر بھائی کراتے ہیں اور بعد سائیڈ پر بیٹھ کر ہنستے ہیں، شائستہ نے بتایا کہ میں ہمیشہ امی ساتھ دیتی تھی۔

  • سردیوں میں کھانسی اور بخار سے نجات کا آسان گھریلو نسخہ

    سردیوں میں کھانسی اور بخار سے نجات کا آسان گھریلو نسخہ

    سردی کے موسم میں جیسے جسیے درجہ حرارت بڑھ رہا ہے لوگوں میں کھانسی، نزلہ و زکام اور بخار کی بیماریاں بڑھ رہی ہیں۔ اس صوتحال میں جو لوگ ہومیو یا ایلو پیتھک ادویات سے دور رہنا چاہتے ہیں اور ڈاکٹرز سے رجوع نہیں کرتے ان کو ایک آسان نسخے کے ذریعے ان بیماریوں سے چھٹکارا مل سکتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں شیف فرح محمد نے عام طور پر ہونے والی موسمی کھانسی یا بخار سے نبرد آزما ہونے کیلئے ایک نسخہ بنانے کا طریقہ بیان کیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ دوائیاں بنانا میرا کام ہے اس لیے یہ قہوہ گھر میں بنانا سکھا رہی ہوں اس کیلئے ایک گلاس پانی لیں اور اس میں تھوڑے سے مونگ پھلی کے چھلکے، ادرک کا ایک انچ کا ٹکڑا وہ بھی چھلکوں سمیت اس کے علاوہ پیپلی کی تین ڈنڈیاں اور ملیٹھی کی ایک ڈنڈی اس میں ڈال کر اتنا ابالیں کہ یہ آدھا گلاس رہ جائے۔

    پھر اس کو چھاننے کے بعد مریض کو پلائیں جس طریقہ یہ ہے کہ بچہ اگر چھوٹا ہے چھ مہیینے یا اس سے زائد تو ایک چائے کا چمچ دن میں دوبار پلائیں اور بڑی عمر کے لوگ یہ آدھا گلاس قہوہ پی جائیں صرف دو دن یہ قہوہ پینے سے آپ کی کھانسی بخار یا حرارت ختم ہوجائے گی۔

     

  • ظلم ہوا ہے ہمارے ساتھ !! شائستہ لودھی کے والد کی باتیں

    ظلم ہوا ہے ہمارے ساتھ !! شائستہ لودھی کے والد کی باتیں

    بیٹیاں اپنے باپ کے بہت قریب ہوتی ہیں اور اسی طرح والد بھی اپنی بیٹیوں پر جان نچھاور کرتے ہیں، باپ کا اپنی بیٹی کے ساتھ مشفقانہ رویہ اور محبت ایک ایسا بہترین تحفہ ہے جس سے بیٹی کی شخصیت میں نہ صرف خود اعتمادی پیدا ہوتی ہے بلکہ وہ مستقبل میں ایک کامیاب زندگی بھی بسر کرتی ہے۔

    ویسے تو معاشرے میں اس رشتے کی اور بہت سی مثالیں موجود ہیں لیکن ان میں سے ایسی ہی دو کامیاب بیٹیاں اور مارننگ شوز کی میزبان شائستہ لودھی اور ندا یاسر ہیں جن کو باپ کی محبت اور شفقت نے دنیا میں کامیاب انسان بنانے مدد کی اور آج وہ معاشرے میں نمایاں مقام رکھتی ہیں۔

    اسی حوالے سے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں شائستہ لودھی کے والدعلی گوہر لودھی اور ندا یاسر کے والد ماضی کے معروف پروڈیوسر اور ڈرامہ رائٹر کاظم پاشا نے ناظرین سے اپنی بیٹیوں کے ساتھ گزارے ہوئے قیمتی اور یادگار لمحات کو شیئر کیا۔

    شائستہ لودھی کے والد نے کہا کہ ہمارے ساتھ تو بہت ظلم ہوا ہے،  وہ اس طرح سے کہ میری بیٹی کے پاس مجھ سے ملنے کا ٹائم ہی نہیں ہوتا،  فون پر بات کرنے کیلئے بھی انتظار کرنا پڑتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ ظلم ہوا ہمارے ساتھ کہ میری بیٹی نے مجھے ٹرانسپلانٹ نہیں کرنے دیا اور کہا کہ آپ بغیر بالوں کے ہی اچھے لگتے ہیں۔ علی گوہر لودھی کاکہنا تھا کہ سگریٹ پینا بھی شائستہ نے ہی چھڑوائی تھی۔

    ان دونوں شخصیات نے محبت بھرے انداز میں اپنی بیٹیوں اور ان کی مصروفیات کی پوری شکایت تو ضرور کی لیکن انہیں اپنی زندگی میں مزید کامیابیاں سمیٹنے کی دعائیں بھی دیں۔ باپ بیٹیوں کی اسی دلچسپ نوک جھوک پر مبنی یہ ویڈیو ضرور دیکھیں!!

  • شعیب ملک کی فین نے انہیں پریشان کردیا

    شعیب ملک کی فین نے انہیں پریشان کردیا

    کراچی: قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک کا کہنا ہے کہ ان کی ایک مداح نے ایک بار اپنا ہاتھ کاٹ لیا تھا، وہ اس وقت سخت پریشان اور حیران ہوگئے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں شرکت کی اور اپنی زندگی کے بارے میں بتایا۔

    ایک سوال پر شعیب ملک نے بتایا کہ ان کی ایک مداح نے انہیں بے حد پریشان کردیا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک لڑکی نے ایک بار ان کے لیے اپنا ہاتھ کاٹ لیا تھا، اس کے اہل خانہ انہیں فون کیا کرتے اور بتاتے کہ بچی نے ایسا کیا ہے آپ اس سے ایک بار بات کرلیں۔

    شعیب ملک کا کہنا تھا کہ وہ بہت کم عمر لڑکی تھی، خدا کا شکر ہے کہ وہ محفوظ رہی۔

    سابق کپتان نے اسی انٹرویو میں اہلیہ ثانیہ مرزا سے اپنی پہلی ملاقات کا بھی ذکر کیا۔

    انہوں نے بتایا تھا کہ ثانیہ سے ان کی پہلی ملاقات آسٹریلیا میں ہوئی، اس کے 7 سال بعد دوسری ملاقات ہوئی اور 4 ماہ بعد ہی انہوں نے شادی کا فیصلہ کرلیا تھا۔

  • شعیب ملک کا سب سے پسندیدہ کھلاڑی کون ہے؟ جانیے

    شعیب ملک کا سب سے پسندیدہ کھلاڑی کون ہے؟ جانیے

    کراچی : پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان شعیب ملک نے کہا ہے کہ بابراعظم بہت بہترین کھلاڑی ہیں امید ہے وہ مستقبل میں مزید ترقی کریں گے۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں میزبان ندا یاسر سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ ہر انسان میں صلاحیتیں ہوتی ہیں ان میں بہتری لاکر کامیاب انسان بنا جاسکتا ہے۔

    مستقبل میں کون سا موجودہ کھلاڑی اپنا نمایاں مقام بناسکتا ہے کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بابر اعظم بہت اچھے بیٹسمین ہیں وہ مستقل مزاجی سے کھیلتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہی چیز دوسرے کھلاڑیوں میں بھی ہونی چاہیے اور وہ بابر سے سیکھیں، کچھ بھی سیکھنے کیلئے انا کو آڑے آنے نہیں دینا چاہیے چاہے وہ آپ سے جونیئر ہو یا سینیئر ہو۔

  • کیا روبینہ اشرف نے اداکاری چھوڑ دی؟

    کیا روبینہ اشرف نے اداکاری چھوڑ دی؟

    کراچی: ٹیلی وژن کی معروف اداکارہ روبینہ اشرف کا کہنا ہے کہ انہوں نے اداکاری چھوڑی نہیں تاہم انہوں نے ایک مختصر بریک ضرور لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی اداکارہ روبینہ اشرف نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں شرکت کی۔ روبینہ نے بتایا کہ انہوں نے اداکاری چھوڑی نہیں تاہم ایک وقفہ ضرور لیا ہے۔

    روبینہ اشرف نے بتایا کہ ان کا ایک ادھورا کام تھا جسے وہ مکمل کروانا چاہتی تھیں اور وہ کام کرونا وائرس کے پیش نظر تمام ایس او پیز کے ساتھ کیا گیا اس کے باوجود وہ پورا وقت تناؤ اور خدشات کا شکار رہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Minna Rubina Tariq (@minnatariq)

    انہوں نے بتایا کہ اس کے بعد انہوں نے فیصلہ کرلیا کہ اب ان کا بریک لینا ضروری ہے اور وہ کچھ عرصے بعد دوبارہ کام کی طر ف واپس لوٹیں گی۔

    خیال رہے کہ کچھ عرصہ قبل روبینہ اشرف کووڈ 19 کا شکار ہوگئی تھیں، ان کے بارے میں کہا جارہا تھا کہ وہ آئی سی یو میں ہیں تاہم ان کی بیٹی نے ایسی تمام افواہوں کو مسترد کردیا تھا۔

    کئی دن اسپتال میں گزارنے کے بعد روبینہ اشرف صحتیاب ہو کر گھر منتقل ہوگئی تھیں۔

  • ظلم اور سختیاں جھیل کر حالات کا مقابلہ کرنے والی باہمت شازیہ

    ظلم اور سختیاں جھیل کر حالات کا مقابلہ کرنے والی باہمت شازیہ

    کراچی: شہر قائد سے تعلق رکھنے والی باہمت خاتون شازیہ ظہور کی زندگی ہم سب کے لیے ایک روشن مثال ہے جنہوں نے ظلم و تشدد اور سختیاں جھیل کر بھی ہمت نہیں ہاری اور حالات کا مقابلہ کرتی رہیں۔

    اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں شازیہ ظہور نامی خاتون شریک ہوئیں جنہوں نے اپنے عزم و حوصلے کی داستان سنائی۔

    شازیہ نے بتایا کہ ان کی کم عمری میں شادی ہوگئی تھی جس کے بعد وہ کراچی سے لاہور چلی گئیں، وہ ان کی زندگی کا سب سے تکلیف دہ وقت تھا۔

    شازیہ کے مطابق ان کے سسرال والوں نے انہیں بے پناہ تشدد کا نشانہ بنایا جبکہ ان کے کئی حمل بھی ضائع کروائے۔ ان کے یہاں قبل از وقت (پری میچور) 2 جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی تو انہیں ان کے سسرال والوں نے دفنانے کے بجائے کچرے میں پھینک دیا۔

    اس کے بعد وہ اپنے والدین کے گھر پہ تھیں جب حاملہ ہوئیں، تب انہیں سسرال والوں کی جانب سے کہا گیا کہ اس حمل کو ضائع کروا دیا جائے ورنہ وہ طلاق بھجوا دیں گے، جس پر ان کے والد نے حتمی فیصلہ کرلیا اور ان کی اس اذیت ناک رشتے سے جان چھڑا دی۔

    بعد ازاں وہ ملازمت کرنے لگیں، وہ بائیک پر جیولری ڈیلیور کرنے کا کام کرتی ہیں۔ علاوہ ازیں اپنے بیٹے کو بھی پک اینڈ ڈراپ کرتی ہیں جبکہ بیٹے کی ٹیچر کو بھی پک اینڈ ڈراپ کی سہولت فراہم کرتی ہیں۔

    شازیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اپنی ملازمت سے اپنے لیے گھر بھی تعمیر کرلیا ہے جو ان کے سر چھپانے کا ٹھکانہ ہے۔ وہ لڑکیوں کو بائیک چلانے کی ٹریننگ بھی دیتی ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ ابتدا میں ان کے بھائیوں نے ان کی بائیک چلانے کی مخالفت کی لیکن ان کے والد نے ان کا ساتھ دیا اور کہا کہ ہم ایک بار اس کی زندگی کا فیصلہ کرچکے ہیں جو نہایت بھیانک تھا، اب وہ خود ہی اپنی زندگی کا فیصلہ کرے گی۔

    شازیہ نے نوجوان لڑکیوں کو پیغام دیا کہ وہ کسی پر بھی انحصار کرنے کے بجائے خود اپنا بوجھ اٹھائیں اور محنت کرنے سے کبھی بھی نہ شرمائیں۔

  • علی ظفر کے ساتھ لیلیٰ او لیلیٰ گانے والی عروج نے گلوکاری کیسے شروع کی؟

    علی ظفر کے ساتھ لیلیٰ او لیلیٰ گانے والی عروج نے گلوکاری کیسے شروع کی؟

    کراچی: بلوچستان سے تعلق رکھنے والی ابھرتی ہوئی کم عمر گلوکارہ عروج فاطمہ کا کہنا ہے کہ انہیں اپنی فیملی کی بھرپور سپورٹ حاصل ہے لہٰذا انہیں امید ہے کہ وہ اس شعبے میں بے حد نام پیدا کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں عروج فاطمہ نے شرکت کی اور اپنے سفر کے آغاز کے بارے میں بتایا۔

    عروج کا کہنا تھا کہ انہوں نے 8 سال کی عمر میں پہلی بار اسکول میں پرفارم کیا تھا اور 12 سال کی عمر سے گانا شروع کردیا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کا خاندان انہیں بہت سپورٹ کر رہا ہے یہی وجہ ہے کہ وہ اپنی گلوکاری جاری رکھے ہوئے ہیں۔

    عروج کا کہنا تھا کہ وہ پڑھائی میں بھی بہت اچھی ہیں اور پوزیشن ہولڈر بھی رہی ہیں شاید اسی لیے انہیں گانے کی اجازت آسانی سے مل گئی۔

    علی ظفر سے ملاقات کے بارے میں انہوں نے بتایا کہ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسف نے ایک مہم کے لیے 300 میں سے 15 بچے منتخب کیے اور وہ بھی ان میں ایک تھیں، بعد ازاں وہ کراچی آئیں اور اسی پروگرام کے توسط سے علی ظفر سے ملیں۔

    علی ظفر سے ملاقات کے دوران انہوں نے اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ وہ ان کے ساتھ گانا چاہتی ہیں جس پر علی ظفر نے فوراً ہامی بھرلی۔

    انہوں نے بتایا کہ علی ظفر نئے ٹیلنٹ کو بہت سپورٹ کرتے ہیں۔

    اپنے مستقبل کے ارادوں کے بارے میں عروج نے بتایا کہ وہ اپنے خاندان کی سپورٹ کے ساتھ مزید اس شعبے میں آگے جائیں گی اور گلوکاری جاری رکھیں گی۔

    خیال رہے کہ عروج نے علی ظفر کے ساتھ اپنا پہلا گانا لیلیٰ او لیلیٰ بلوچ زبان میں گایا تھا،جبکہ حال ہی میں علی ظفر کے ساتھ ان کا سندھی زبان میں بھی ایک گانا الے ریلیز ہوا ہے۔