Tag: Goods Transport

  • گڈز ٹرانسپورٹرز نے ڈیزل کی قیمت میں اضافہ مسترد کر دیا

    گڈز ٹرانسپورٹرز نے ڈیزل کی قیمت میں اضافہ مسترد کر دیا

    کراچی: سندھ بھر کے گڈز ٹرانسپورٹرز نے ڈیزل کی قیمت میں اضافہ مسترد کر دیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر کے گڈز ٹرانسپورٹرز نے ڈیزل کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر اضافے کا فیصلہ مسترد کر دیا ہے۔

    گڈز ٹرانسپورٹرز نے ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد بندرگاہوں سے مال اٹھانا بند کر دیا، کراچی گڈز کیریر ایسوسی ایشن کی جانب سے قیمتوں میں اضافے کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے، ٹرانسپورٹرز نے بن قاسم پورٹ، کراچی پورٹ، اور ٹرک اڈے پر گاڑیاں کھڑی کر دیں، جس کی وجہ سے امپورٹ ایکسپورٹ اور فیکٹریوں میں خام مال کی ترسیل بند ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    مال بردار ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کرایوں میں مزید اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس سے مہنگائی کا نیا طوفان تیار ہو گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک بھر میں اشیائے خورد و نوش، سبزی، دودھ اور خام مال کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔

    یاد رہے کہ ڈیزل کی قیمتوں میں گزشتہ اضافے کے بعد گڈز ٹرانسپورٹ نے کرایوں میں 30 فی صد اضافہ کیا تھا، آج اہم اجلاس طلب کر لیا گیا ہے جس میں کرایوں میں مزید اضافے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

    کراچی گڈز کیریر ایسوسی ایشن کے صدر رانا اسلم نے کہا ہوش رُبا مہنگائی اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک ہفتے میں 60 روپے اضافہ ناقابل برداشت ہے، ڈیزل کی قیمتوں میں مزید اضافے کی وجہ سے تھوک اور پرچون مال کے کرایوں میں مزید 30 فی صد اضافہ کیا جا سکتا ہے، تاکہ بیوپاری حضرات کو مال کی ترسیل میں کوئی دشواری پیش نہ آئے۔

    انھوں نے کہا امید کرتے ہیں کہ تمام تاجر برادری بھی ہمارے ساتھ پورا تعاون کرے گی۔

  • مال بردار گاڑیوں کے کرایوں میں 30 فیصد اضافے کا اعلان

    مال بردار گاڑیوں کے کرایوں میں 30 فیصد اضافے کا اعلان

    کراچی : پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے بعد اس کے آفٹر شاکس نظر آنے لگے، مال بردار ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کرایوں میں اضافہ کردیا گیا۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ گڈز ٹرانسپورٹرز کی جانب سے کرایوں میں اضافہ سے مہنگائی کا نیا طوفان آئے گا، ملک بھر میں اشیائے خورد و نوش، سبزی، دودھ اور خام مال کی قیمتوں میں اضافہ ہوجائے گا۔

    کراچی گڈز کئریر ایسوسی ایشن صدر رانا اسلم کا کہنا ہے کہ ڈیزل کی قیمتوں میں حالیہ اضافے کی وجہ سے گڈز ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں 30% اضافہ کردیا ہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ ہوشربا مہنگائی، پیٹرولیم مصنوعات، ٹائرز، اسپیئر پارٹس اور آئل کی قیمتوں میں نا قابل برداشت اضافے کی وجہ کرایوں میں اضافہ ناگزیر ہوچکا ہے۔

    ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ تھوک اور پرچون مال کے کرایوں میں 30 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے، تمام گڈز ٹرانسپورٹرز اپنے اپنےاسٹیشنوں پر 30 فیصد کرایہ بڑھا کر لگائیں۔

    سندھ گڈز ٹریکٹر اونرز ایسوسی ایشین کے نائب صدر حمید بلوج نے بتایا کہ کراچی سمیت اندرون سندھ کے ٹرانسپورٹرز نے بھی اپنے کرایوں میں 30 فیصد اضافے کا اعلان کردیا ہے۔

    پیٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے تمام تھوک اور پرچون سامان 30 فیصد کرایہ آج سے بڑھادیا گیا ہے۔

    ہبیوپاری حضرات کو مال کی ترسیل میں کوئی دشواری پیش نہ آئے ، ہم امید کرتے ہیں کہ تمام تاجر برادری بھی ہمارے ساتھ پورا تعاون کرے گی۔

  • گڈز ٹرانسپورٹرز کے حکومت سے مذاکرات ناکام، ہڑتال بدستور جاری

    گڈز ٹرانسپورٹرز کے حکومت سے مذاکرات ناکام، ہڑتال بدستور جاری

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں گڈز ٹرانسپورٹرز کے حکومت سے مذاکرات ناکام ہوگئے جس کے بعد ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال طول پکڑ گئی۔ ہڑتال کے باعث کروڑوں روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔ بندرگاہ پر کنٹینر رکھنے کی گنجائش بھی ختم ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر اور گڈز ٹرانسپورٹرز کے درمیان ہڑتال کے خاتمے کے لیے کیے جانے والے مذاکرات کا دوسرا دور بھی ناکام ہوگیا۔

    گڈز ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر نور خان نیازی نے ہڑتال جاری رکھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ راستہ ملنے تک کام شروع نہیں کریں گے۔

    کراچی کی بندرگاہ پر کنٹینرز کے ڈھیر لگ گئے ہیں۔ سامان رکھنے کی اضافی گنجائش بھی ختم ہوگئی ہے جس کے بعد پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار مال بردار جہازوں کو لنگر انداز ہونے اور کنٹینر اتارنے سے منع کردیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: گورنر کی یقین دہانی کے باوجود گڈز ٹرانسپورٹرز کی ہڑتال

    پورٹ قاسم نے الرٹ جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق صنعتکاروں نے کارخانے بند کرنے پر غور شروع کردیا ہے جس کے بعد غذائی قلت کی تلوار بھی سر پر لٹکنے لگی ہے۔

    پاکستان اپیرل فورم کے چیئرمین جاوید بلوانی کا کہنا ہے کہ ہڑتال کی وجہ سے روزانہ 6 ارب روپے کی ایکسپورٹ متاثر ہو رہی ہے۔ 45 ارب مالیت کے کنٹینرز کراچی بندرگاہ تک نہ پہنچ سکے۔

    رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے رہنما محمود مولوی نے کہا کہ برآمدات درآمدات رک گئی ہیں۔ چاول کے برآمدی آرڈر منسوخ ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ چاول برآمد کنندگان کو 4 ارب روپے کا نقصان ہوچکا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ہڑتال ختم ہونے کی صورت میں بھی بندرگاہ پر مال کلیئر کرنے میں 1 ماہ لگے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔