Tag: google chrome

  • گوگل کروم  نے صارفین کی بڑی مشکل آسان کردی

    گوگل کروم نے صارفین کی بڑی مشکل آسان کردی

    گوگل کروم صارفین کی آسانی کے لئے نیا فیچر متعارف کرانے جارہا ہے، جس کے سبب اینڈرائیڈ ڈیوائسز اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر کروم صارفین کو تمام گوگل اکاؤنٹ ڈیٹا تک رسائی میں مدد مل سکے گی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گوگل کروم کی جانب سے یہ فیچر آئی او ایس ڈیوائسز کے لیے بھی متعارف کرانے کا اعلان کچھ عرصے قبل کیا گیا تھا۔

    اس کے سبب صارفین اپنے محفوظ پاس ورڈز، شیئرنگ ٹیبز،ویب ایڈریسز اور براؤزنگ سرگرمیوں تک رسائی مختلف ڈیوائسز میں حاصل کر پائیں گے۔

    ایسا کرنے سے گوگل آئی او ایس، اینڈرائیڈ اور ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر پر سنگل یونیفائی براؤزر کے طور پر امور انجام دے سکے گا، مگر ایسا جب ہوگا جب آپ اسے ایسا کرنے کی اجازت دیں گے۔

    بلاگ پوسٹ میں کمپنی کا کہنا تھا کہ گوگل کروم پر سائن ان ہونے کے بعد آپ اپنے گوگل اکاؤنٹ میں محفوظ تمام پاس ورڈز، ایڈریسز اور دیگر ڈیٹا تک رسائی مختلف ڈیوائسز میں حاصل کرسکیں گے۔

    اسی طرح آپ اگر دوران سفر کسی نئے فون میں سائن ان ہوتے ہیں تو تمام ڈیٹا تک رسائی اس فیچر کے باعث ممکن ہوسکے گی۔

    اکاؤنٹ synchronizationکا فیچر اوپن ٹیبز اور براؤزنگ ہسٹری کے لیے خودکار طور پر ان ایبل نہیں ہوگا بلکہ آپ کو ایسا کرنا ہوگا۔

    انٹرنیٹ کی سست رفتار : کئی کمپنیوں نے پاکستان میں کام بند کردیا

    یاد رہے کہ گوگل کی جانب سے یہ بات نہیں بتائی گئی کہ اینڈرائیڈ اور ڈیسک ٹاپ صارفین کے لیے یہ فیچر کب تک متعارف کرایا جائے گا۔

  • کروم صارفین کیلئے گوگل کی ایک اور سہولت متعارف

    کروم صارفین کیلئے گوگل کی ایک اور سہولت متعارف

    دنیا میں مقبول ترین سرچ انجن گوگل کی جانب سے کروم صارفین کی سہولت کے لئے نیا فیچر متعارف کیا گیا ہے جس کا مقصد صارفین کی پرائیویسی کو محفوظ بنانا ہے۔

    گوگل ویب سائٹ کے مطابق اس مقصد کے لیے گوگل نے کروم میں رئیل ٹائم سیکیورٹی کا اضافہ کیا ہے تاکہ صارفین کی پرائیویسی کو محفوظ رکھا جا سکے

    یہ فیچر اب کروم میں سیف براؤزنگ کے اسٹینڈرڈ موڈ پر دستیاب ہے جسے بائی ڈیفالٹ براؤزر میں ان ایبل کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ کئی سال قبل گوگل کروم کا سیف براؤزنگ فیچر خودکار طریقے سے ممکنہ غیر محفوظ یو آر ایل یا ویب لنکس کو ایک ایسی فہرست میں شامل کررہا ہے جو آپ کی ڈیوائس میں محفوظ ہوتی ہے۔

    ہوتا یہ ہے کہ جب صارف کسی ویب سائٹ پر جاتا ہے تو گوگل کی جانب سے فہرست میں اس یو آر ایل کو چیک کیا جاتا ہے اور پھر وارننگ جاری کی جاتی ہے۔

    مگر مسئلہ یہ ہے کہ گوگل کی جانب سے اس ڈیٹا کو ہر 30 سے 60 منٹ میں اپ ڈیٹ کیا جاتا ہے، جس سے متعدد غیر محفوظ ویب سائٹس بھی کُھل جاتی ہیں۔

    اس کی روک تھام کے لیے رئیل ٹائم پروٹیکشن فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے تاکہ غیر محفوظ ویب لنکس کو تیزی سے پکڑا جا سکے اور صارفین کے ڈیٹا کو تحفظ فراہم کیا جاسکے۔

    گوگل کا دعویٰ ہے کہ کروم ویب براؤزنگ کا نیا ورژن رئیل ٹائم میں ویب سائٹس کو چیک کرتا ہے اور اگر وہ یو آر ایل ڈیٹابیس میں نہ ملے تو یو آر ایل کا انکرپٹڈ ورژن سینڈ کیا جاتا ہے۔

    گوگل کے مطابق یہ فیچر کروم کے ڈیسک ٹاپ ورژن کے صارفین کے ساتھ ساتھ آئی او ایس ڈیوائسز پر متعارف کرا دیا گیا ہے اور جلد اینڈرائیڈ صارفین کو بھی دستیاب ہوگا۔

     

  • صارفین کے لیے گوگل کروم کا زبردست تحفہ

    صارفین کے لیے گوگل کروم کا زبردست تحفہ

    معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے صارفین کو خوشخبری سناتے ہوئے ویب براؤزر گوگل کروم میں چند نئے فیچرز کا اضافہ کیا ہے۔

    ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کروم کا نیا 123 ورژن مارچ میں صارفین کے لئے متعارف کرایا جائے گا، جس کا ابھی بیٹا (beta) ورژن جاری کیا گیا ہے۔

    ایک فیچر اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں پی ڈی ایف ریڈر کو کروم براؤزر کا حصہ بنانے کے حوالے سے متعارف کرایا گیا ہے۔

    کروم براؤزر کے ڈیسک ٹاپ ورژن میں پی ڈی ایف ریڈر کا استعمال کا فی وقت سے کیا جارہا ہے، مگر اب اینڈرائیڈ سمارٹ فونز کے لیے یہ فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے۔

    اس فیچر سے اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں پی ڈی ایف فائلز کو ڈاؤن لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی بلکہ وہ ویب براؤزر میں ہی اوپن ہو جائیں گی۔

    ایک اور نیا فیچر ٹیب گروپ شیئرنگ سے متعلق ہے، اس فیچر سے آپ کروم پر لنکس کی بجائے ٹیب گروپس کو شیئر کرسکیں گے، یہ فیچر اینڈرائیڈ ڈیوائسز اور ڈیسک ٹاپ ورژن کے کروم صارفین کے لیے متعارف کرایا جائے گا۔

    اسی طرح کروم 123 میں مختلف ڈیوائسز میں سوئچ کرنے کا عمل بھی آسان اور سہل بنایا جارہا ہے، گوگل کی جانب سے اس کے لیے ایک نیا Resume tabs آپشن کروم براؤزر کا حصہ بنایا جا رہا ہے۔

    اس آپشن کے تحت دیگر ڈیوائسز میں اوپن کیے گئے ٹیبز کو کسی نئی ڈیوائس کے ٹیب پیج میں دکھایا جائے گا۔یہ فیچر ڈیسک ٹاپ، اینڈرائیڈ اور آئی او ایس صارفین کے لیے دستیاب ہوگا۔

    ایک نیا فیچر کروم کے ڈیسک ٹاپ ورژن میں اینڈرائیڈ جیسے میڈیا پلیئر سے متعلق پیش کیا گیا ہے، کروم 123 کے ڈیسک ٹاپ ورژن میں ایک نیا میڈیا پلیئر ویب براؤزر کا حصہ بنے گا۔

    لیپ ڈے پر گوگل کا دلچسپ ڈوڈل جاری، لیپ ایئر کیوں‌ ہوتا ہے؟

    اس طرح کا میڈیا پلیئر ابھی گوگل پکسلز فونز میں دیکھنے میں آتا ہے جس میں پلے بیک اور کاسٹنگ بٹنز کو تبدیل کیا جائے گا۔

  • کوئی ویب سائٹ اگر غلطی سے بند ہوجائے تو کیا کریں؟

    کوئی ویب سائٹ اگر غلطی سے بند ہوجائے تو کیا کریں؟

    گوگل کروم استعمال میں آسان، محفوظ اور مقبول ترین ویب براؤزر ہے جسے اینڈرائیڈ کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

    گوگل کروم روزانہ کروڑوں افراد کے لیے ذاتی نوعیت کے خبروں کے مضامین، پسندیدہ سائٹس کے فوری لنکس، ڈاؤن لوڈز،گوگل سرچ اور گوگل ٹرانسلیٹ بلٹ ان لاتا ہے۔

    گوگل کروم میں بیشتر صارفین بیک وقت متعدد ٹیبز اوپن کرلیتے ہیں جس کی وجہ سے اکثر اس میں مطلوبہ ویب سائٹ تلاش کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    مگر کئی بار غلطی سے لوگ اس ٹیب کو ہی کلوز یا بند کر دیتے ہیں جس پر انہیں کام کرنا ہوتا ہے یا اسے پڑھنا ہوتا ہے، ایسا ہونے سے کافی جھنجلاہٹ ہوتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگر آپ غلطی سے کسی ٹیب کو بند کر دیتے ہیں تو خوش قسمتی سے اسے ری اوپن کرنا بہت آسان ہے۔

    Google

    جی ہاں واقعی اس کے لیے زیادہ محنت کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ حادثاتی طور پر بند ہو جانے والے ٹیب کو اوپن کرنے کا طریقہ بہت آسان ہے۔

    اس کے لیے گوگل کی جانب سے کروم میں ہی چند فیچرز رکھے گئے ہیں جن کی مدد سے کلوز ٹیب کو چند سیکنڈ میں ری اوپن کیا جا سکتا ہے۔

    Ctrl + Shift + T شارٹ کٹ
    یہ کروم میں غلطی سے بند ہو جانے والے ٹیب کو ری اوپن کرنے کا آسان اور تیز ترین طریقہ ہے۔

    اگر کوئی سائٹ غلطی سے بند ہوگئی ہے تو فوری طور پر Ctrl، Shift کو دبا کر T پر کلک کریں۔

    ایسا کرنے پر گوگل کروم پر سب سے آخر میں بند ہونے والا ٹیب ری اوپن ہو جائے گا۔

    اگر آپ مسلسل T دباتے رہیں گے تو اس سے پہلے بند ہونے والی ویب سائٹس بھی اس شارٹ کٹ سے اوپن ہو جائیں گی۔

    یہ واضح رہے کہ یہ شارٹ کٹ گوگل کروم کے انکوگینٹو موڈ پر کام نہیں کرتا۔

    ایڈریس بار پر رائٹ کلک کریں

    اگر آپ کی بورڈ کو چھوئے بغیر بند ہونے والی ویب سائٹ دوبارہ اوپن کرنا چاہتے ہیں تو ماؤس سے بھی یہ کام کیا جا سکتا ہے۔

    اس کے لیے ماؤس کرسر کو براؤزر کے اوپر موجود خالی جگہ پر رکھ کر رائٹ کلک کریں اور وہاں ری اوپن کلوزڈ ٹیب کے آپشن کا انتخاب کریں۔

    ایسا کرنے سے سب سے آخر میں بند ہونے والا ٹیب اوپن ہو جائے گا۔

    براؤزنگ ہسٹری چیک کریں

    اگر آپ کسی ایسے مخصوص ٹیب کو اوپن کرنا چاہتے ہیں جس کو کچھ دیر پہلے بند کیا ہو تو اس کے لیے براؤزر ہسٹری میں جائیں۔

    کی بورڈ پر Ctrl+H شارٹ کٹ سے آپ کروم براؤزر ہسٹری اوپن کر سکتے ہیں۔ براؤزنگ ہسٹری ڈیٹ یا گروپ کی شکل میں تقسیم کی جاتی ہے۔

    اگر آپ بائی ڈیٹ کے ذریعے ہسٹری کو دیکھتے ہیں تو وہاں نظر آنے والے ویب لنکس وقت کے مطابق نظر آتے ہیں۔ بائی گروپ آپشن کے استعمال پر سرچ ٹرمز کے مطابق چند منفرد ویب لنکس نظر آئیں گے۔

  • بری خبر! کیا آپ کے کمپیوٹر میں پرانی ونڈوز ہیں؟

    دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے کمپیوٹر میں پرانی ونڈوز استعمال کرنے والوں کو بری خبر سنا دی، گوگل نے نئی ونڈوز کے لیے کچھ اہم تبدیلیاں کی ہیں۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ویب براؤزر گوگل کروم کے لیے سپورٹ، ونڈوز 7 اور ونڈوز 8/8.1 کے لیے ختم ہو جائے گی۔

    گوگل نے اعلان کیا کہ کروم کا نیا ورژن 7 فروری کو جاری کیا جائے گا، اس کے ساتھ، کمپنی ونڈوز کے پرانے ورژن پر چلنے والے کمپیوٹرز کے لیے تکنیکی اور سیکیورٹی سپورٹ کو ختم کرے گی۔

    گوگل کے کروم سپورٹ مینیجر کا دعویٰ ہے کہ آپ کو یہ یقینی بنانا ہوگا کہ آپ کا کمپیوٹر ونڈوز 10 یا اس کے بعد کے ورژن پر چل رہا ہے تاکہ مستقبل میں کروم کی ریلیز موصول ہوتی رہے۔

    بظاہر، اگر آپ ونڈوز کا پرانا ورژن استعمال کرتے ہیں تو براؤزر اب بھی کام کرے گا، لیکن اب بھی ونڈوز 7 یا 8/8.1 استعمال کرنے والوں کے لیے کوئی نئی اپ ڈیٹ نہیں ہوگی۔

    اس کا مطلب ہے کہ آپ کے براؤزر کو کوئی ضروری سیکیورٹی اپ ڈیٹ نہیں ملے گی، جو آپ کے کمپیوٹر کو وائرس اور دیگر سیکیورٹی خطرات کے لیے زیادہ حساس بناتا ہے۔

    اگرچہ ونڈوز کے پہلے ورژن پہلے ہی کئی سال پرانے ہیں، اس وقت بھی ایسے کمپیوٹرز موجود ہیں جو ان پرانے ورژنز پر چلتے ہیں، ڈیلی اسٹار کے مطابق، تمام ونڈوز ڈیوائسز کا تقریباً 14 فیصد ونڈوز 7 پر چلتا ہے، اس کا مطلب ہے کہ نئی اپ ڈیٹ دنیا بھر میں بہت سے مختلف لوگوں کے لیے پریشانی کا باعث بن سکتی ہے۔

    اگر آپ اب بھی ونڈوز 7 استعمال کر رہے ہیں، تو آپ آسانی سے اپنے کمپیوٹر کو ونڈوز 10 میں اپ گریڈ کر سکتے ہیں، مائیکرو سافٹ پی سی کو بلٹ ان اپ گریڈ ٹول فراہم کرتا ہے۔

    اس طرح آپ اپنے کمپیوٹر کو اپ گریڈ کر سکتے ہیں اور اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ گوگل کروم اب بھی آپ کے سسٹم پر محفوظ طریقے سے کام کرے گا۔

  • گوگل کروم کے صارفین کی بڑی مشکل حل

    گوگل کروم کے صارفین کی بڑی مشکل حل

    مقبول ترین ویب براؤزر گوگل کروم پر نئی اپ ڈیٹس متعارف کروائی جاتی ہیں جس کا مقصد اسے بہتر سے بہتر بنانا ہوتا ہے، اب حال ہی میں ایک نئی اپ ڈیٹ سے صارفین کی دیرینہ مشکل حل ہوگئی ہے۔

    گوگل کروم ویب سائٹس اوپن کرنے کے لیے بہت زیادہ کمپیوٹر میموری یا ریم استعمال کرتا ہے جس کے نتیجے میں صارفین کو اکثر کمپیوٹر سست ہونے کا تجربہ ہوتا ہے۔

    اس حوالے سے کمپنی نے ایسے نئے ٹولز تیار کر لیے ہیں جو ایسے ٹیب کو ان ایکٹو کردیں گے جن کو استعمال نہیں کیا جا رہا ہوگا۔

    گوگل کینری میں ایک نئے پرفارمنس پیج کا اضافہ کیا گیا ہے جس میں میموری سیور اور انرجی سیور موڈ موجود ہیں، یہ موڈ کروم براؤزر میں اوپن ٹیبز کو سلانے کا کام کرتا ہے جس سے میموری کی بچت ہوتی ہے۔

    میموری سیور کو ایکٹو کرنے پر ایڈریس بار کے دائیں جانب ایک نیڈل گیج کا آئیکون نظر آتا ہے جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان ایکٹو ٹیب سے میموری کی کتنی بچت ہوئی۔

    اس کے مقابلے میں انرجی سیور موڈ ہائی ریفریش ریٹ فیچرز (اسموتھ اسکرولنگ)، ویژول افیکٹس کو ٹرن آف کردیتا ہے جبکہ بیک گراؤنڈ سرگرمیوں کو محدود کرکے ڈیوائس کی بیٹری لائف کو بہتر بناتا ہے۔

    یہ دونوں ٹولز فی الحال کروم کینری میں دستیاب ہیں مگر امکان ہے کہ آنے والے ہفتوں یا مہینوں میں یہ کروم صارفین کے لیے بھی متعارف کروا دیے جائیں گے۔

  • کروم کی انکوگنیٹو ونڈو استعمال کرنے والوں کے لیے ایک اور سہولت

    کروم کی انکوگنیٹو ونڈو استعمال کرنے والوں کے لیے ایک اور سہولت

    گوگل کروم کی انکوگنیٹو ٹیبز خفیہ سرگرمی کے لیے استعمال کی جاتی ہیں یا اس وقت جب صارفین چاہتے ہیں کہ ان کی سرگرمی کا کوئی ریکارڈ نہ رکھا جاسکے، ایسے صارفین کے لیے ایک اور سہولت پیش کردی گئی۔

    گوگل نے اینڈرائیڈ میں ایک نیا فیچر متعارف کروایا ہے جو آپ کے انکوگنیٹو ٹیبز کو اس وقت تک پوشیدہ رکھے گا جب تک وہ آپ کے فنگر پرنٹ ڈیٹا سے غیر مقفل نہ ہوں۔

    یہ نیا فیچر پرائیوسی اسکرین آپشن سے ملتا جلتا ہے جو گوگل ایپس کے آئی فون ورژنز جیسے گوگل آتھنٹیکیٹر، ڈرائیو، فائی اور آئی او ایس گوگل ایپ میں پایا جاتا ہے۔

    تاہم، اینڈرائیڈ پر کروم کا انکوگنیٹو ٹیب لاک گوگل کی آئی او ایس ایپس میں پرائیویسی اسکرین سے تھوڑا مختلف طریقے سے کام کرتا ہے۔

    کروم کا اینڈرائیڈ ورژن آپ کو اپنے فنگر پرنٹ یا لاک اسکرین پن سے تصدیق کرنے دیتا ہے، جبکہ آئی او ایس صارفین اپنے پوشیدگی ٹیبز کو چھپانے کے لیے چہرے کی شناخت کا بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

    آئی او ایس پرائیوسی اسکرین بھی ایک معیاری خصوصیت ہے، جبکہ اینڈرائیڈ صارفین کو کم از کم ابھی کے لیے کروم فیچر کو استعمال کرنے کے لیے کچھ صبر کرنا پڑے گا۔

    انکوگنیٹو دوبارہ تصدیق کرنے والا لاک مستقبل کے کروم ایپ اپ ڈیٹ میں تمام اینڈرائیڈ صارفین کے لیے دستیاب ہوگا، لیکن یہ صرف چھپی ہوئی خصوصیت کے طور پر لکھنے کے وقت دستیاب ہے۔

    کچھ غیر جاری کردہ خصوصیات کے برعکس، اگر آپ نے کروم ورژن 105 اپ ڈیٹ انسٹال کیا ہے تو آپ اسے کروم کے مستحکم ورژن میں آزما سکتے ہیں۔

    تجرباتی فلیگ کو فعال کرنے کے لیے: اپنے اینڈرائڈ ڈیوائس پر کروم کھولیں۔

    chrome://flags/#incognito-reauthentication-for-android پر جائیں۔

    ڈراپ ڈاؤن مینو سے انابیلڈ کو منتخب کریں، انکوگنیٹو کے لیے ڈیوائس کی دوبارہ تصدیق کو فعال کریں۔

    کروم کے دوبارہ شروع ہونے کے بعد، آپ کو ایپ کی ترتیبات میں اس خصوصیت کو آن کرنے کی ضرورت ہے۔ سیٹنگ پر جائیں پھر پرائیوسی اور سیکیورٹی پر جائیں۔

    جب آپ کروم چھوڑتے ہیں تو انکوگنیٹو ٹیبز کو لاک کریں کا آپشن آن کریں (کھلے انکوگنیٹو ٹیبز دیکھنے کے لیے اسکرین لاک کا استعمال کریں)۔

    آخر میں، جب فیچر کو فعال کرنے کا اشارہ کیا جائے تو اپنے فنگر پرنٹ یا لاک اسکرین پن کی تصدیق کریں۔

  • پاکستانی صارفین کے لیے گوگل کا زبردست تحفہ

    پاکستانی صارفین کے لیے گوگل کا زبردست تحفہ

    امریکی سرچ انجن گوگل نے اپنے ویب براؤزر کروم میں صارفین کے لیے ایک اوربہترین فیچرشامل کردیا۔

    جرنیز کے نام سے پیش کیے گئے اس فیچر کی مدد سے صارفین کی براؤزنگ ہسٹری کو زیادہ بہتر طریقے سے منظم کیا جا سکے گا۔

    گوگل ویب براؤزر کروم میں شامل ہونے والے اس شاندار فیچرکی مدد سے استعمال کنندگان اپنی نامکمل سرچ کو دوبارہ جاری کرسکتے ہیں۔

    گوگل کی جانب سے اس فیچر کو دنیا کے بیش ترممالک میں گزشتہ ماہ کے آغازمیں پیش کردیا گیا تھا، تاہم پاکستانی صارفین بھی اب نئی اپ ڈیٹ کے بعد اس سے مستفید ہوسکیں گے۔

    استعمال کا طریقہ کار

    اس فیچر کو استعمال کرنے کے لیے اپنا مطلوبہ لفظ درج کریں یا کروم میں جرنیز کے صفحے (ٹیب) پر جائیں، جہاں آپ کو اپنی سرج دوبارہ جاری رکھنے کا فیچر دکھائی دے گا۔

    اس آپشن پر کلک کرنے کے بعد کروم براؤزر میں اپنے منتخب کیے گئے ٹاسک کو ایڈریس بارمیں لکھیں۔

    گوگل کی جانب سے یہ فیچر ڈیسک ٹاپ کے ساتھ ساتھ اینڈرائیڈ کے استعمان کنندگان کے لیے بھی فراہم کیا گیا ہے۔

    اس کی بدولت وہ ٹیکسٹ، وائس اور لینس (کیمرے میں دیا گیا ایک فیچر جس کی مدد سے کسی بھی شے کو سرچ کرسکتے ہیں) کی تلاش کو بھی دوبارہ جاری رکھ سکیں گے۔

  • گوگل کروم کے نئے لوگو پر سب حیران

    گوگل کروم کے نئے لوگو پر سب حیران

    دنیا بھر میں سرچنگ کے لیے استعمال ہونے والے گوگل سرچ انجن کے براؤزر ”کروم“ کے لوگو میں 8 سال بعد ہونے والی تبدیلی نے سب کو حیران کردیا۔

    گوگل کروم کے لوگو میں آخری بار تبدیلی 2014 میں کی گئی تھی اور اب 8 سال بعد اس میں ہونے والی تبدیلی استعمال کنندگان میں موضوعِ بحث بن گئ ہے۔

    سال 2011 ، 2014 اور 2022 کے لوگو میں کوئی تبدیلی محسوس نہیں ہوتی لیکن درحقیقت ایسا نہیں ہے۔ ایک جیسے دکھنے والے ان لوگو میں تبدیلیاں موجود ہیں۔

    مزید پڑھیں: گوگل کروم میں تین زبردست فیچرز متعارف

    2014 اور 2022 کے کروم لوگو کا موازنہ کیا جائے تو نئے لوگو میں سے سائے کو ہٹا دیا گیا ہے، اس میں موجود چار رنگوں کو شوخ کیا گیا ہے۔ لوگو کے درمیان میں موجود نیلے رنگ کے بال کو تھوڑا سے بڑا کیا گیا ہے۔

    ممکن ہے کہ گوگل استعمال کنندگان کو لوگو میں بڑی تبدیلی کر کے پریشان نہیں کرنا چاہتا۔

    دوسری جانب سوشل میڈیا پر گوگل کروم کے لوگو کو لے کر میمز بنائی جا رہی ہیں۔ بیشتر صارفین کہہ رہے کہ معمولی تبدیلی کے لیے 8 سال ضائع کردیے۔ ایک صارف نے کروم کے لوگو میں تبدیلی کو اپنی تنخوا سے تشبیہہ دی۔

     

  • گوگل کروم میں تین زبردست فیچرز متعارف

    گوگل کروم میں تین زبردست فیچرز متعارف

    دنیا بھر میں سرچنگ کے لیے استعمال ہونے والے گوگل سرچ انجن کے براؤزر "کروم” میں استعمال کنندگان کے لیے 3 زبردست فیچرز متعارف کرا دیے گئے ہیں جن سے سرچنگ میں مزید آسانی پیدا ہوگئی۔

    گیجٹس ناؤ ویب سائٹ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ گوگل نے کروم براؤزر میں تین ایسے فیچرز متعارف کرائے ہیں جن سے استعمال کنندگان کے لیے لطف اندوز ہوں گے۔فیچرز میں "سینڈ لنکس”، "ٹیب سرچ” اور "نیو بیک گراؤنڈ اینڈ کلر” شامل ہیں۔

    سینڈ لنکس:        

    جیسا کہ نام سے ہی معلوم ہوتا ہے کہ اس فیچر کے ذریعے استعمال کنندہ کروم سے براہ راست کسی دوسرے کو لنک ارسال کر سکے گا۔ تاہم اس فیچر سے ارسال کرنے والا لنک میں موجود مخصوص مواد کو ہائی لائٹ بھی کر سکے گا۔ لنک وصول کرنے والا کلک کرتے ہی لنک کے ہائی لائٹ مواد تک پہنچ جائے گا۔

    مزید پڑھیں:گوگل کروم صارفین کے لیے خطرناک وارننگ جاری

    ٹیب سرچ:

    بعض اوقات استعمال کنندہ کے کروم براؤزر پر درجنوں ٹیبز کھلی ہوتی ہیں اور فوری طور پر مطلوبہ ٹیب کو سرچ کرنے میں دقت کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اس مشکل کو آسان کرنے کے لیے گوگل نے "ٹیب سرچ ” فیچر متعارف کرایا ہے جس سے استعمال کنندہ ٹیب کو سرچ کر کے باآسانی اس تک پہنچ جائے گا۔ مطلوبہ ٹیب کے لیے سرچ آئیکون پر اس کا (Keyword) ڈالنا ہوگا۔

    نیو بیک گراؤنڈ اینڈ کلر:

    گوگل نے کروم براؤزر کو مزید دلچسپ بنانے کے لیے رنگ اور بیک گراؤنڈ فیچر کو متعارف کرایا ہے جس میں استعمال کنندہ اپنے براؤزر کا نہ صرف رنگ تبدیل کر سکیں گے بلکہ پس منظر کو بھی اپنی پسند کے مطابق ترتیب دے سکیں گے۔