Tag: google doodle

  • گوگل کا ڈوڈل بھی انتخابی رنگ میں رنگ گیا

    گوگل کا ڈوڈل بھی انتخابی رنگ میں رنگ گیا

    پاکستان میں عام انتخابات کا دنگل سج چکا ہے، پورے ملک میں ووٹنگ کا عمل شروع ہو چکا ہے اور ہر علاقے میں ہلچل دکھائی دے رہی ہے، ایسے میں سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے بھی پاکستان میں اپنے ٹائٹل پر بیلٹ باکس لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل کا ڈوڈل بھی الیکشن کی گہماگہمی کے ساتھ انتخابی رنگ میں رنگ گیا ہے، سرچ انجن کے ٹائٹل پر پاکستان کا جھنڈا اور بیلٹ بکس کی تصویر لگا کر انتخابات کی اہمیت کو اجاگر کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ گوگل کا یہ ڈوڈل آج 8 فروری 2024 کو لانچ کیا گیا ہے، اور اسے صرف پاکستان کی جغرافیائی حدود کے اندر ہی دیکھا جا سکتا ہے۔ ڈوڈل کا عنوان ہے: پاکستان نیشنل الیکشنز 2024۔

    الیکشن 2024 پاکستان: پولنگ کی مکمل کوریج اور معلومات – لائیو

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ گوگل نے اپنا پہلا ڈوڈل کیا جاری کیا تھا، یہ ایک حیران کر دینے والا پیغام تھا، دراصل گوگل کمپنی کے دونوں بانی لاری اور سرگئی جب چھٹیوں پر گئے تو پہلا ڈوڈل لانچ کیا گیا جو یہ تھا: آؤٹ آف آفس۔

  • ہیپی برتھ ڈے گوگل ڈوڈل

    ہیپی برتھ ڈے گوگل ڈوڈل

    دنیا بھر کے اہم واقعات، اہم تاریخوں، یا اہم شخصیات کو یاد کرنے والا گوگل آج اپنی 25 ویں سال گرہ منا رہا ہے۔

    عمرو عیار کی زنبیل کا کام کرنے والا گوگل آج پچیس سال کا ہو گیا ہے، دنیا کے معروف ترین انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے اپنی سالگرہ کے موقع پر نیا ڈوڈل بھی جاری کیا ہے۔

    گوگل ڈوڈل بین الاقوامی سرچ انجن کے آن اسکرین لوگو کا نام ہے، جسے اکثر اہم دن کی مناسبت سے تبدیل کیا جاتا ہے، اسٹینفورڈ یونیورسٹی کے دو طالب علموں کی ایجاد گوگل آج انٹرنیٹ کی دنیا کی سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی ویب سائٹ ہے۔

    ویسے تو کمپنی کی بنیاد 4 ستمبر 1988 میں رکھی گئی تھی، تاہم کمپنی ہر سال 27 ستمبر کو سال گرہ مناتی ہے۔

    پچیس سال پہلے اس سرچ انجن کا آغاز یہ سوچ کر کیا گیا تھا کہ چھوٹے اور بڑے سوالات کے جوابات تلاش کرنے میں لوگوں کو آسانی ہو، تب سے اب تک اربوں لوگوں نے گوگل کی طرف رجوع کیا ہے، چاہے کوئی اپنا کاروبار شروع کرنا چاہتا ہو، کسی بات یا واقعے سے متعلق تجسس ہو، کسی سفر کا آغاز کرنا ہو یا محض یہ جاننے کے لیے کہ انناس کیسے کاٹا جائے، لوگ گوگل سے مدد لیتے ہیں۔

    گوگل کے سی ای او سُندر پِچائی نے اس ماہ کے شروع میں لکھا تھا کہ اس سنگ میل تک پہنچنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے، گوگل آج جو کچھ ہے وہ لوگوں کی وجہ سے ہے، ہمارے ملازمین، ہمارے پارٹنرز، اور سب سے اہم وہ تمام لوگ جو ہماری مصنوعات استعمال کرتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یاد کریں کہ 2000 میں جب بہت سے لوگوں نے جینیفر لوپیز کی وہ تصویر دیکھنے کے لیے گوگل کا رخ کیا تھا، جس میں وہ گریمی ایوارڈ کی تقریب میں سبز لباس پہنی نظر آ رہی تھیں، لوگ وہ لباس دیکھنا چاہ رہے تھے اور یہ سب سے زیادہ مقبول سرچ سوال بن گیا تھا۔ تاہم اس تلاش نے 10 نیلے لنکس دیے اور کسی سبز لباس والی تصویر سامنے نہیں آ سکی، چناں چہ ہمارے انجینئرز اس پر کام شروع کر دیا، اور ویب پیجز کے ساتھ ساتھ امیجز کو انڈیکس کرنے کے نئے طریقوں پر غور و خوض کیا گیا اور یوں ’گوگل امیجز‘ نے جنم لیا، جس سے صارفین کو تصویریں تلاش کرنا بھی آسان ہو گیا۔

    ڈوڈل کے ذریعے گوگل کی جانب سے 25 برس کے اس سفر کے لیے صارفین کا شکریہ ادا کیا گیا ہے۔

  • گوگل ڈوڈل سعودی ناول نگار کے نام

    گوگل ڈوڈل سعودی ناول نگار کے نام

    ریاض: معروف سعودی ناول نگار عبدالرحمٰن منیف کی 90 ویں سالگرہ کے موقع پر سرچ انجن گوگل نے اپنا ڈوڈل ان کے نام کردیا۔

    اردو نیوز کے مطابق سرچ انجن گوگل نے سعودی عرب کے ناول نگار عبدالرحمٰن منیف کی 90 ویں سالگرہ کے موقع پر گوگل ڈوڈل جاری کیا ہے۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ سعودی ناول نگار، ناقد، دانشور اور صحافی عبدالرحمٰن منیف کی یاد میں ڈوڈل جاری کیا گیا ہے۔

    منیف سے متعلق گوگل کا ڈوڈل متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، اردن، عراق، مصر، لیبیا، الجزائر اور مراکش میں دیکھا گیا۔

    گوگل نے سعودی ناول نگار کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے مختصر سا پیغام بھی جاری کیا جس میں تحریر تھا، عبدالرحمٰن منیف کا یوم پیدائش مبارک، آپ نے عربی ادب کی گراں قدر خدمات انجام دیں، عرب ادب میں آپ کے تعاون، سماجی و سیاسی مسائل کے تجزیے کے لیے آپ کا شکریہ۔

    عبدالرحمٰن منیف کون ہیں؟

    سعودی ناول نگار عبدالرحمٰن منیف 1933 میں اردنی دارالحکومت عمان میں پیدا ہوئے، ان کے والدین سعودی تھے۔

    انہوں نے ابتدائی اور یونیورسٹی کی سطح کی تعلیم اردن میں حاصل کی، 1952 میں قانون کی تعلیم کےلیے بغداد یونیورسٹی گئے اور پھر قاہرہ یونیورسٹی سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی۔

    سنہ 1961 میں یونیورسٹی آف بلغراد سے پیٹرولیم اکنامکس میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی، عملی زندگی کے آغاز میں بغداد میں آئل انڈسٹری میں ماہر اقتصادیات کے طور پر کام کیا، بعد ازاں شام اور اوپیک میں تیل کی وزارتوں کے لیے کام کیا۔

    عراق میں قیام کے دوران وہ ایک ماہنامہ کے مدیر رہے، انہیں بچپن سے ہی ادب اور لکھنے سے دلچسپی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ادب کا کام شعور بیدار کرنا ہے۔

    عبدالرحمٰن منیف نے اپنی پہلی کتاب منظر عام پر آنے سے قبل کئی مختصر کہانیاں بھی لکھی ہیں۔

    انہوں نے سنہ 1973 میں اپنا پہلا ناول شائع کیا، ان کی کتاب نمک کے پانچ شہر سب سے معروف ہے جس میں انہوں نے بتایا کہ تیل کے دور میں عرب دنیا کیسے بدلی۔

    عبد الرحمٰن منیف کے 15 ناولوں اور افسانوں کا 10 سے زیادہ زبانوں میں ترجمہ ہوچکا ہے، انہوں نے اپنی تحریروں کے لیے کئی ایوارڈ بھی حاصل کیے۔

  • گوگل کا خوبصورت ڈوڈل "عالمی یوم خواتین” کے نام

    گوگل کا خوبصورت ڈوڈل "عالمی یوم خواتین” کے نام

    دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن گوگل ہرعالمی دن اور خصوصی مواقع پر اپنا ڈوڈل جاری کرتا ہے اور ہر سال کی طرح اس سال بھی گوگل نے عالمی یوم خواتین کے موقع پر ڈوڈل جاری کیا ہے۔

    خواتین کے عالمی دن کو منائے جانے کا مقصد صنفی امتیاز کے خاتمے اور خواتین کے مساوی حقوق کے لیے کوششوں کی اہمیت اجاگر کرنا ہے۔ اس سال خواتین کے عالمی دن کا تھیم "ایک پائیدار کل کے لیے آج صنفی مساوات” ہے۔

    اسی حوالے سے گوگل نے بھی خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے آج کے ڈوڈل میں مختلف شعبوں میں کام کرنے والی باہمت اور باصلاحیت خواتین کی خدمات کو اجاگر کیا ہے۔

    واضح رہے کہ گوگل کا دنیا بھر میں ہونے والے اہم واقعات، تعطیلات اور اہم شخصیات کو یاد کرتے ہوئے ان کے اعزاز میں ڈوڈل پوسٹ کرنے ایک منفرد انداز ہے جس کے تحت گوگل اپنے ہوم پیج پر ایک مخصوص لوگو کے ذریعہ تہنیتی پیغام دیتا ہے۔

    خواتین کے عالمی دن کے موقع پر گوگل نے جو ڈوڈل تبدیل کیا ہے اس میں مختلف رنگ و نسل کی خواتین کی باہمی یکجہتی کو بیان کیا گیا ہے جبکہ ڈوڈل کی ویڈیو میں خواتین کو دنیا کے مختلف شعبوں میں اپنا لوہا منواتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

  • پروین رحمان کی خدمات کا اعتراف، گوگل کا ڈوڈل کراچی کی بیٹی کے نام

    پروین رحمان کی خدمات کا اعتراف، گوگل کا ڈوڈل کراچی کی بیٹی کے نام

    کراچی : شہر قائد کی محرومیوں کا درد رکھنے والی اس شہر کی بیٹی پروین رحمان کو اس دنیا سے رخصت ہوئے8برس بیت گئے، ان کی کارکردگی اور ان کے خلوص کا گوگل بھی معترف ہوگیا۔

    ان کی سماجی خدمات اور قربانی کی بدولت دنیا کے مقبول ترین سرچ انجن گوگل نے آج اپنا ڈوڈل پاکستان کی سماجی کارکن پروین رحمان کے نام کردیا گوگل نے یہ خراجِ عقیدت پروین رحمان کی 65 ویں سالگرہ کے موقع پرکیا ہے۔

    خیال رہے کہ 13 مارچ 2013 کو سماجی کارکن پروین رحمان کو کراچی کے منگھو پیر روڈ پر اپنے دفتر جاتے ہوئے ایک موٹر سائیکل پر سوار دو افراد نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

    سماجی کارکن پروین رحمان کو گوگل کا خراج عقیدت - Naibaat

     ایک روز بعد پولیس تحقیقات کے سلسلے میں تحریک طالبان پاکستان کے مقامی رہنما قاری بلال کو گرفتار کرنے پہنچی تو وہ جعلی مقابلے میں مارا گیا تھا، جس کے بعد کیس کی فائل بند ہوگئی تھی۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے اپریل 2015 میں اس کیس کا از خود نوٹس لیتے ہوئےتحقیقات دوربارہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا جس پر ایک جے آئی ٹی تشکیل دی گئی جس نے رحیم سواتی کو خیبرپختون خواہ کے علاقے سے گرفتار کیا اور پھر اُس نے تفتیش کے دوران پروین رحمان کے قتل کا اعتراف بھی کیا۔

    پروین رحمان نے ایک صحافی کو دیے گئے اپنے آخری انٹرویو میں بتایا تھا کہ انہیں لینڈ گریبر اور دیگر جرائم پیشہ افراد کی جانب سے ہراساں اور سنگین نتائج کی دھمکیاں موصول ہورہی ہیں۔

    عدالت نے مقدمے میں گرفتار سیاسی جماعت کے 3 کارندوں کے اعتراف اور جرم ثابت ہونے پر انہیں 57 سال 6 ماہ قید کا حکم دیا، جن میں احمدخان عرف، امجدحسین اور ایازسواتی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : پروین رحمان قتل کیس کا فیصلہ جاری، مجرمان کو دو بار عمر قید

    گرفتار مجرم رحیم سواتی کو 50سال قید اور بیٹے عمران کو سہولت کاری کرنے پر 7 سال 6 ماہ قید کی سزا سنائی۔ جج نے مقدمےکا فیصلہ عدالتی اوقات ختم ہونےکے بعد رات گئےسنایا، اس دوران میڈیا کو بھی کمرہ عدالت میں جانے سے روکا گیا۔ مزید برآں عدالت نے تمام مجرموں پر 3 لاکھ روپے سے زائد کا جرمانہ بھی عائدکیا ہے۔

  • منٹو کی سالگرہ پر گوگل ڈوڈل ان کے نام

    منٹو کی سالگرہ پر گوگل ڈوڈل ان کے نام

    اردو کے کلاسک ادیب اور صاحب اسلوب افسانہ نویس سعادت حسن منٹو کی 108 ویں سالگرہ کے موقع پر گوگل نے اپنا ڈوڈل ان کے نام کردیا۔

    گوگل آج اپنے ڈوڈل کے ذریعے منٹو کو خراج عقیدت پیش کررہا ہے، آج منٹو کا 108 واں یوم پیدائش ہے۔ مختصر اور جدید افسانے لکھنے والے یہ بے باک مصنف 11 مئی 1912 کو پنجاب کے ضلع لدھیانہ کے شہر شملہ میں پیدا ہوئے۔

    منٹو کے مضامین کا دائرہ معاشرتی تقسیم زر کی لا قانونیت اور تقسیم ہند سے قبل انسانی حقوق کی پامالی رہا اور متنازعہ موضوعات پر کھل کر قلم طراز ہوتا رہا جس پر کئی بار انہیں عدالت کے کٹہرے تک بھی جانا پڑا مگر قانون انھیں کبھی سلاخوں کے پیچھے نہیں بھیج سکا۔

    منٹو کا ہمیشہ یہی کہنا رہا کہ میں معاشرے کے ڈھکے ہوئے یا پس پردہ گناہوں کی نقاب کشائی کرتا ہوں جو معاشرے کے ان داتاؤں کے غضب کا سبب بنتے ہیں، اگر میری تحریر گھناؤنی ہے تو وہ معاشرہ جس میں آپ جی رہے ہیں وہ بھی گھناؤنا ہے کہ میری کہانیاں اسی پردہ پوش معاشرے کی عکاس ہیں۔

    ان کے تحریر کردہ افسانوں میں چغد، لاؤڈ اسپیکر، ٹھنڈا گوشت، کھول دو، گنجے فرشتے، شکاری عورتیں، نمرود کی خدائی، کالی شلوار، بلاؤز اور یزید بے پناہ مقبول ہیں۔

    منٹو نے اپنی زندگی کا آخری دور انتہائی افسوسناک حالت میں گزارا، 18 جنوری 1955 کی ایک سرد صبح ہند و پاک کے تمام اہل ادب نے یہ خبر سنی کہ اردو ادب کو تاریخی افسانے اور کہانیاں دینے والا منٹو خود تاریخ بن گیا۔

  • گوگل ڈوڈل کرونا وائرس سے لڑتے طبی عملے کے نام

    گوگل ڈوڈل کرونا وائرس سے لڑتے طبی عملے کے نام

    معروف سرچ انجن گوگل نے اپنا ڈوڈل دنیا بھر میں کرونا وائرس سے لڑنے والے طبی عملے کے نام کردیا، اپنے ڈوڈل میں گوگل نے طبی عملے کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    گوگل کے ڈوڈل پر آج ایک حروف طبی عملے کا لباس پہنے کھڑا ہے اور اس کے لیے محبت بھرے دل کا نشان جگمگا رہا ہے، ڈوڈل کا پیغام ہے تمام ڈاکٹرز، نرسز اور میڈیکل ورکرز کا شکریہ۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ دنیا بھر میں جیسے جیسے کوویڈ 19 پھیل رہا ہے ویسے ویسے لوگ ایک دوسرے کی مدد کرنے کے لیے ایک دوسرے کے قریب آتے جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: گوگل ڈوڈل پر ہاتھ دھونے کی ترغیب دینے والا شخص کون ہے؟

    گوگل کے مطابق گوگل ایک ڈوڈل سیریز شروع کر رہا ہے جس کا مقصد دنیا بھر میں کرونا وائرس کے خلاف صف آرا افراد جیسے طبی عملے، سائنسدان، استاد، سماجی کارکنان اور فوڈ سروس ورکرز کو خراج تحسین پیش کرنا ہے۔

    گوگل ڈوڈل کی یہ سیریز 2 ہفتوں تک جاری رہے گی، اس سیریز کے ذریعے سب سے پہلے پبلک ہیلتھ ورکرز اور سائنٹفک کمیونٹی کے محققین کا شکریہ ادا کیا گیا تھا۔

    اس سے قبل بھی گوگل نے اپنے ڈوڈل کو ہاتھ دھونے کی ایک ویڈیو سے مزین کیا تھا اور اس سلسلے میں ایک بڑی دریافت کرنے والے ڈاکٹر اگنز سملوائز کو خراج تحسین پیش کیا تھا۔

  • گوگل ڈوڈل پر ہاتھ دھونے کی ترغیب دینے والا شخص کون ہے؟

    گوگل ڈوڈل پر ہاتھ دھونے کی ترغیب دینے والا شخص کون ہے؟

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ نے ہاتھ دھونے کی ضرورت کو ثابت کردیا ہے، گوگل نے بھی اپنے ڈوڈل کو ہاتھ دھونے کی ویڈیو سے سجا دیا اور اس سلسلے میں ایک بڑی دریافت کرنے والے ڈاکٹر کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    گوگل ڈوڈل پر موجود یہ ڈاکٹر جو ہاتھ میں گھڑی لیے ہمیں ہاتھ دھونے کی تلقین کر رہے ہیں، ڈاکٹر اگنز سملوائز ہیں، دنیا انہیں ماؤں کے نجات دہندہ کے نام سے جانتی ہے۔

    ڈاکٹر اگنز سنہ 1818 میں ہنگری کے دارالحکومت میں پیدا ہوئے جو اس وقت بدا کے نام سے جانا جاتا تھا، اس کا موجودہ نام بڈاپسٹ ہے۔ وہ طبیعات داں، سائنسداں، اور ماہر امراض زچہ و بچہ تھے۔

    1840 کی دہائی میں جب وہ ویانا کے جنرل اسپتال میں میٹرنٹی وارڈ میں کام کرتے تھے، تب وہاں اس وارڈ کے 2 ڈویژن تھے۔ ایک ڈویژن میں ڈاکٹرز کام کرتے تھے جبکہ ایک مڈ وائفس کے لیے مخصوص تھا۔

    ڈاکٹر اگنز نے دیکھا کہ ڈاکٹرز والے وارڈ میں ڈلیوری کے بعد زچاؤں کی موت کی شرح مڈ وائفس والے وارڈ کی نسبت کہیں زیادہ تھی۔ یہ زچائیں چائلڈ بیڈ فیور نامی بیماری سے موت کے منہ میں جا رہی تھیں جس میں بچے کی پیدائش کے بعد زچہ کو انفیکشن ہوجاتا تھا اور وہ موت کے گھاٹ اتر جاتی تھی۔

    ڈاکٹر اگنز نے اس کی وجہ تلاش کرنی شروع کی۔ ایک امکان یہ تھا کہ ان ماؤں کی موت پرہجوم وارڈ، غیر صحتمند غذا اور آلودہ ہوا سے ہورہی ہے، لیکن یہ حالات دونوں وارڈز میں یکساں تھے سو انہوں نے اس امکان کو رد کردیا۔

    انہوں نے ایک اور امکان یہ سوچا کہ شاید ان اموات کی وجہ ڈلیوری کے دوران زچہ کی پوزیشن تھی جو دونوں وارڈز کے ماہرین اپنے حساب سے الگ رکھواتے تھے، لیکن یہ مفروضہ بھی جلد ہی رد ہوگیا۔

    مزید پڑھیں: لسٹر، جس نے جراثیم کی اہمیت کو منوایا

    پھر ان کی توجہ اس پادری پر گئی جو روزانہ گھنٹی بجاتا ہوا ڈاکٹرز کے وارڈ میں داخل ہوتا تھا، ڈاکٹر اگنز نے سوچا کہ شاید اس سے ماؤں میں کوئی نفسیاتی خوف پیدا ہوتا ہو، تاہم جلد ہی یہ امکان بھی رد ہوگیا۔

    پھر بالآخر سنہ 1847 میں ڈاکٹر اگنز نے اس کی حتمی وجہ دریافت کر ہی لی۔

    ہوا یوں کہ ان کا ایک ساتھی ڈاکٹر ایک پوسٹ مارٹم کے دوران لاش کی کھوپڑی سے زخمی ہوا، انفیکشن کا شکار ہوا اور پھر بالآخر موت کے گھاٹ اتر گیا۔

    ڈاکٹر اگنز نے ایک مفروضہ قائم کیا کہ ممکنہ طور پر لاش کے جسم کے ننھے ننھے ٹکڑے ڈاکٹر کے خون میں شامل ہوگئے اور اسی وجہ سے وہ ہلاک ہوگیا، اور چونکہ ڈاکٹرز پوسٹ مارٹم کرنے کے فوراً بعد ڈلیوری روم میں جا کر بچے ڈلیور کروانے لگتے تھے تو شاید اسی طرح لاش کے جسم کے ٹکڑے زچہ کے خون میں شامل ہو کر اسے موت کے گھاٹ اتار دیتے تھے۔

    اس مفروضے کی صحت جانچنے کے لیے انہوں نے اپنے ساتھیوں سے کہا کہ وہ پوسٹ مارٹم کرنے کے بعد ایک ترش کیمیکل سے بنے کلورینیٹد لائم سے ہاتھ دھوئیں۔

    جب ڈاکٹرز نے ان کی ہدایت پر عمل کیا تو وارڈ میں دوران زچگی شرح اموات میں حیرت انگیز کمی واقع ہوئی۔

    وہ دن اور آج کا دن، درست طریقے سے ہاتھ دھونے کی ضرورت نہ صرف طبی عملے بلکہ عام انسانوں کے لیے بھی ثابت ہوتی جارہی ہے۔ ڈاکٹر اگنز کی اس دریافت کو اس وقت مخالفت کا نشانہ بنایا جاتا رہا، تاہم جدید دور نے ان کی اس دریافت کی مسلمہ حقیقت پر مہر ثبت کردی ہے۔

  • کرونا وائرس سے بچاؤ ، گوگل نے  ہاتھ دھونے کا صحیح طریقہ بتادیا

    کرونا وائرس سے بچاؤ ، گوگل نے ہاتھ دھونے کا صحیح طریقہ بتادیا

    نیویارک : دنیا بھر میں کرونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے، معروف سرچ انجن گوگل نے کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ڈوڈل کے ذریعے ہاتھ دھونے کا صحیح طریقہ بتادیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی شہرت یافتہ سرچ انجن گوگل بھی کرونا وائرس سے بچاؤ کی آگہی کے لئے میدان میں آگیا، اپنے ڈوڈل کے ذریعے سب کو پیغام دیا کہ کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے ہاتھ لازمی دھوئیں۔

    گوگل نے اپنے نئے ڈوڈل میں ہنگری کے معالج Ignaz Semmelweis کو اعزاز دیتے ہوئے  ہاتھ دھونے کی ویڈیو شئیر کی ،جس میں  ہاتھ دھونے کا صحیح طریقہ بتایا۔

    اس سے قبل ٹوئٹرنےبھی کرونا سے آگاہی کیلئے لوگوں کو ’’ہاتھ دھونے کاطریقہ بتانےکاایموجی متعارف کروایا تھا۔

    خیال رہے مہلک کرونا وائرس سے دنیا بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے ، اب تک وائرس سے 248,683 لوگ متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 88,563 لوگ وائرس سے صحت یاب ہوئے۔

    وائرس نے 182 ممالک کو لپیٹ میں لے لیا ہے، اٹلی میں وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد چین سے بھی زیادہ ہو گئی ہے، اب تک کرونا میں مبتلا ہو کر 3,405 اطالوی زندگی کی بازی ہار چکے ہیں، جب کہ وائرس کے شکار افراد کی تعداد 41,035 ہو چکی ہے۔

    چین میں ہلاکتوں کی تعداد 3,248 جب کہ متاثرین کی تعداد 80,967 ہے جبکہ نئے مریضوں کی تعداد بھی نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے۔

  • گوگل ڈوڈل پر نمایاں ہونے والے نبیل علی محمد کون ہیں؟

    گوگل ڈوڈل پر نمایاں ہونے والے نبیل علی محمد کون ہیں؟

    آج تین جنوری کو مصر کے انجینئر نبیل علی محمد کی 82ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، گوگل نے اُن کی خدمات کو دیکھتے ہوئے اپنا ڈوڈل اُن کے نام کردیا۔

    نبیل علی محمد 1938 کو قائرہ میں پیدا ہوئے، انہوں نے عربی زبان کو ڈیجیٹل فارم میں متعارف کرایا جس کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوا کہ کمپیوٹر کو عرب ممالک میں عربی زبان میں ہی متعارف کرایا گیا۔

    انہوں نے قائرہ یونیورسٹی سے گریجویشن کی ڈگری حاصل کی اور پھر ایرونوٹیکل میں ڈاکٹر آف فلاسفی (پی ایچ ڈی) مکمل کی۔ نبی علی محمد نے دو دہائی انجینئرنگ کے لیے وقف کیں اور پھر مصری فضائیہ میں بطور انجینئر فرائض انجام دیے، علاوہ ازیں انہوں نے مختلف کمپنیوں کے لیے کام کیا اور سافٹ ویئر متعارف کرائے۔

    عبداللہ کو اگر عربی زبان کے کمپیوٹر کا بانی کہا جائے تو غلط نہ ہوگا کیونکہ انہوں نے دنیا بھر میں عربی زبان ڈیجیٹل فارم میں متعارف کرائی جس کے بعد اسے کمپیوٹر میں شامل کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق گوگل نے اس سے قبل بھی نبیل علی محمد کا ڈوڈل متعارف کرایا تھا جسے کیون لاوہلن نے ڈیزائن کیا تھا۔