Tag: google

  • مرض کی تشخیص گوگل سے کرنا اب اور بھی آسان

    مرض کی تشخیص گوگل سے کرنا اب اور بھی آسان

    انٹرنیٹ کی آمد کے بعد لوگوں کے بہت سے مسائل گھر بیٹھے ہی حل ہوجاتے ہیں اب صحت کے مسائل بھی معلوم کرنے کیلئے گوگل آپکا بہترین معاون ثابت ہوسکتا ہے۔

    پہلے ہوتا یہ تھا کہ گوگل سے اپنی علامات سے متعلق جاننے کیلئے اکثر اوقات عجیب و غریب معلومات ملا کرتی تھیں جس سے اکثر لوگ پرشان ہوجاتے تھے لیکن اب اس میں مزید بہتری لانے کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ گوگل نے اب اپنے سرچ انجن کو صحت کے حوالے سے اپ گریڈ کرنے کا باقاعدہ آغاز کر دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اب آپ جیسے ہی آپ گوگل پر کسی بیماری کے بارے میں جاننا چاہیں گے یا علامات لکھیں گے تو ایسی صورت میں آپ کو چھوٹا سا ٹیل باکس دکھائی دے گا، تو یہ آپ کو سیدھا اس ٹیب پر لے جائے گا جہاں اس علامات سے جڑی معلومات درج ہوں گی۔ یہ سب کچھ حقیقی ذرائع اورایمڈیز کے مشورے کے ساتھ ہوگا۔

    جس کے بعد آپ اسے آسانی سے ڈاؤن لوڈ کر کے اس کا پی ڈی ایف یا اسے پرنٹ کر کے معالج کے پاس لے جاسکتے ہیں کیونکہ خود ساختی تشخیص پیشہ ورانہ تشخیص کا متبادل نہیں ہوسکتی۔

    گوگل کے پاس اس مرض کے حوالے سے زیادہ معلومات نہیں تھی اسی لیے اس نے اپنی طبی معلومات، مخصوص علاقوں اور آب و ہوا میں پائے جانے والے امراض اور ان کے حوالے سے معلومات کو شامل کیا ہے جو دنیا بھر میں تقریباً 1.5 بلین افراد کو متاثر کرتی ہیں تاہم اکثر طبی تحقیق میں انہیں نظر انداز کردیا جاتا ہے۔ابھی ڈیٹا بیس صرف انگریزی زبان میں ہے لیکن ترجمے پر کام جاری ہے۔

  • گوگل کا نیا آڈیو ایموجیز فیچر متعارف

    گوگل کا نیا آڈیو ایموجیز فیچر متعارف

    کیلیفورنیا : امریکی ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ایک نیا آڈیو ایموجیز فیچر متعارف کروا دیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق گوگل کی جانب سے اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ایک دلچسپ فیچر آڈیو ایموجی کی شکل میں متعارف کرایا جا رہا ہے جسے عام صارفین جلد استعمال کر سکیں گے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ فیچر گوگل بائی فون ایپ میں متعارف کرایا گیا ہے اور ابھی بیٹا ورژن میں دستیاب ہے مذکورہ فیچر میں صارفین کو 6 مختلف ساؤنڈ ایفیکٹس دستیاب ہوں گے جن کو کسی فون کال کے دوران پلے کرنا ممکن ہوگا۔

    Google

    ان ایموجیز میں تالی بجانے (applause)، روتا ہوا چہرہ (sad trombone) اور FACE with Tears of Joy سمیت دیگر ایموجیز کو آڈیو کی شکل میں استعمال کرنا ممکن ہوگا۔

    اگر آپ ابھی اسے استعمال کرنا چاہتے ہیں تو فون بائی گوگل ایپ کے بیٹا ورژن پر سائن اپ کرلیں۔

    اس فیچر کو استعمال کرنا بھی کافی آسان ہے، بیٹا ٹیسٹر بننے کے بعد گوگل پلے اسٹور پر جاکر فون بائی گوگل ایپ کو اپ ڈیٹ کریں۔

    Android Phones اس کے بعد کسی کو فون کریں اور پھر نئے آڈیو ایموجی بٹن پر کلک کریں جو فون ڈائلر بٹن کے اوپر نظر آئے گا۔ اس پر کلک کرنے کے بعد آپ کے سامنے 6 آڈیو ایموجی آئیکون نظر آئیں گے۔

    اس کے بعد اپنی پسند کے کسی ایموجی پر کلک کریں اور اس سے متعلق آڈیو چند سیکنڈ تک پلے ہوگی جبکہ ایک فل اسکرین اینیمیشن بھی نظر آئے گا۔ ایموجی کی آواز آپ کے ساتھ ساتھ فون سننے والے کو بھی سنائی دے گی۔

    خیال رہے کہ اس فیچر کو دوستوں یا گھر والوں کے ساتھ استعمال کرنا بہتر ہوگا، سنجیدہ گفتگو کے دوران یہ ایموجیز کافی برے محسوس ہوں گے۔

  • گوگل کا پاکستان میں جدید تعلیم کے فروغ کیلئے بڑا اعلان

    گوگل کا پاکستان میں جدید تعلیم کے فروغ کیلئے بڑا اعلان

    دنیا بھر کی سب سے بڑی اور معروف ٹیکنالوجی کمپنی گوگل کی جانب سے پاکستان میں جدید تعلیم کے فروغ کیلئے بہت اہم اعلان کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی امریکی کمپنی گوگل نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 50 اسمارٹ اسکول قائم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اسمارٹ اسکولز 30ہزار گوگل فار ایجوکیشن آئی ڈیز سے لیس ہوں گے، جہاں بچوں کو آرٹیفیشنل انٹیلی جنس اور دیگر ڈیجیٹل ٹولز کی تعلیم دی جائے گی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گوگل کے پاکستان میں عہدیدار عمر فاروق نے شرکت کی اور اس منصوبے سے متعلق ناظرین کو آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ گوگل فار ایجوکیشن ٹیم گزشتہ دو سال سے پاکستان میں کام کررہی ہے، مذکورہ ٹیم نے اپنے پاکستانی پارٹنر ٹیک ویلی کے ساتھ وفاقی سیکریٹری تعلیم سے ملاقات کی اور انہیں پاکستان کے تعلیمی شعبے کے لیے آنے والے منصوبے پیش کیے۔

    عمر فاروق نے واضح کیا کہ وفاقی وزارت تعلیم ان اسکولوں کو تعمیر کررہی ہے اور اسکولوں میں تمام تر سامان، اساتذہ کی تربیت اور سہولیات گوگل فراہم کرے گا۔

  • گوگل اچانک ڈاؤن ہو گیا، دنیا بھر کے صارفین پریشان

    گوگل اچانک ڈاؤن ہو گیا، دنیا بھر کے صارفین پریشان

    دنیا بھر میں گوگل اچانک ڈاؤن ہو گیا، جس سے لاکھوں صارفین پریشانی کا شکار ہو گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق دنیا کا سب سے بڑا سرچ انجن گوگل گزشتہ روز اچانک ڈاؤن ہو گیا تھا، جس کی وجہ سے دنیا بھر کے صارفین شکایت کرنے لگے۔

    صارفین نے جب گوگل سرچ انجن پر جانا چاہا تو 502 ایرر لکھا آنے لگا، انٹرنیٹ کمپنیوں سے متعلق شکایات پر نظر رکھنے والے ادارے ڈاؤن ڈٹیکٹر نے بھی تصدیق کی کہ امریکا، برطانیہ، آسٹریلیا اور بھارت میں صارفین کو گوگل سرچ انجن تک رسائی میں پریشانی پیش آئی۔

    امریکا اور برطانیہ کے متعدد صارفین نے سوشل میڈیا پر گوگل سرچ انجن ڈاؤن ہونے کی شکایت کی، ڈاؤن ڈٹیکٹر نے ایک رپورٹ میں لکھا کہ برطانیہ سے تعلق رکھنے والے تقریباً 300 صارفین نے اس بارے میں شکایت کی ہے، امریکا کے مختلف حصوں سے بھی ایسی 1400 سے زیادہ شکایات موصول ہوئیں۔

    رپورٹس کے مطابق مسئلہ سرچ انجن میں آ رہا تھا، جب کہ گوگل کا جی میل، یوٹیوب، اور گوگل ٹاک اچھی طرح سے چل رہے تھے، تاہم تقریباً 100 صارفین نے گوگل میپس کے حوالے سے ایسی ہی شکایات کی تھیں۔

    گوگل کمپنی کی جانب سے اس اچانک بندش کے بارے میں کوئی تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں، سوشل میڈیا ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح کی اچانک پریشانیوں سے بچنے کے لیے کسی ایک سروس پر انحصار نہ کریں۔

  • رمضان اور عید کیسے منائیں؟ گوگل نے حیران کر دیا

    رمضان اور عید کیسے منائیں؟ گوگل نے حیران کر دیا

    آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ رمضان کا مہینہ بہتر طور پر گزارنے اور عید کی خوشیاں دوبالا کرنے کے لیے گوگل شان دار طور سے آپ کی مدد کر سکتا ہے۔

    گوگل نے اپنے صارفین کو رمضان زیادہ بامعنی طور پر گزارنے کے لیے چند خصوصی تجربات کا موقع دیا ہے، یعنی گوگل کی مدد سے اب کوئی بھی مقدس مہینے کے دوران عبادات پر توجہ مرکوز رکھنے کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں کہیں بھی اپنے دوستوں سے روابط رکھ سکتا ہے، اور اہل خانہ کے ساتھ عمدہ وقت بھی گزار سکتا ہے۔

    رمضان اور پھر عید کے موقع پر خواہ گھر کی سجاوٹ ہو یا کھانوں کی ترکیبیں یا لباس، لوگ نت نئے انداز کی تلاش میں رہتے ہیں، تو ایسے میں گوگل آپ کو موقع دیتا ہے کہ اپنے فون پر موجود کیمرے کا استعمال کرتے ہوئے آپ وہ لذیذ مٹھائی تک تلاش کر سکتے ہیں جو آپ کے کسی دوست نے اپنے گھر پر تیار کی تھی، یا عید پر پہننے کے لیے کوئی نہایت دلکش و دیدہ زیب لباس۔

    عید کے لیے اپنے نیا لباس تلاش کرنے اور خریدنے کے لیے گوگل لینز کا استعمال کریں، اپنے موبائل پر گوگل لینز (Google Lens) لانچ کریں اور کیمرا آئیکن منتخب کریں، صرف ایک تصویر یا اسکرین شاٹ لیں اور گوگل لینز حیرت انگیز نتائج پیش کر دے گا۔

    کھانوں کے شوقین بھی اپنی پسندیدہ ترکیب تلاش کر سکتے ہیں، اس کے لیے پلے پر سرچ سے لے کر اسپاٹ لائٹڈ ایپس تک سب آپ کی انگلیوں پر دستیاب ہیں۔ افطار یا سحری کے لیے بس ڈش کا نام درج کریں، اس کے بعد گوگل سرچ میں لفظ ”ترکیب“ درج کریں، نتائج حاضر ہوں گے۔

    مقدس مہینے کے دوران آن لائن مذہبی لیکچرز سننے کے لیے گوگل پلے استعمال کریں۔ عید الفطر کے موقع پر آپ اپنے سفر کی بہترین منصوبہ بندی کر سکتے ہیں، اور اس کے لیے گوگل میپس پر ’فیول اسٹیشنز‘ اور بہت سے دیگر مقامات (ورکشاپ، مساجد، آرام گاہیں وغیرہ) کے بارے میں معلومات حاصل کی جا سکتی ہیں۔

    سفر کے دوران، آپ جہاں بھی ہیں قبلہ آسانی سے تلاش کر سکتے ہیں۔ جب آپ سفر میں ہوں اورقبلے کا پتا لگانا چاہتے ہوں تو ’قبلہ تلاش کرنے والا‘ ایپ استعمال کریں۔ قبلہ فائنڈر (Qibla Finder) ایک ویب ایپ ہے جو آپ کو دنیا میں کہیں بھی قبلے کی سمت معلوم کرنے کے لیے مدد دیتا ہے۔ اس کے لیے اینڈرائیڈ ہوم اسکرین میں قبلہ فائنڈر شامل کرنے کے لیے آف لائن استعمال اور شارٹ کٹ کو فعال کیا گیا ہے۔

  • گوگل آرٹیفیشل انٹیلیجنس ’جیمنائی‘ نے مودی سے متعلق سوال پر کیا جواب دیا کہ سرکار ناراض ہو گئی؟

    گوگل آرٹیفیشل انٹیلیجنس ’جیمنائی‘ نے مودی سے متعلق سوال پر کیا جواب دیا کہ سرکار ناراض ہو گئی؟

    نئی دہلی: گوگل کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس ٹول ’جیمنائی‘ نے مودی کا راز کھول کر مرکزی وزیر کو سیخ پا کر دیا۔

    مودی سرکار کا فاشسٹ چہرہ اب پوری دنیا میں عیاں ہو چکا ہے، حتیٰ کہ مصنوعی ذہانت والی ٹیکنالوجی بھی اس کی نشان دہی کرنے لگی ہے، مودی کے ایک مرکزی وزیر کو اس وقت اس نے سیخ پا کر دیا جب ایک سوال کے جواب میں جیمنائی نے مودی کے چہرے سے نقاب نوچ ڈالا۔

    کسی سوال کا جواب حاصل کرنے اور تحریری عمل کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس (اے آئی) یعنی مصنوعی ذہانت کا استعمال نوجوان طبقے میں بڑھتا جا رہا ہے، تاہم اے آئی ٹول کے نتائج بعض اوقات گمراہ کن بھی ہوتے ہیں اور کبھی کبھی چونکا بھی دیتے ہیں۔

    بھارت کے مرکزی وزیر مملکت برائے الیکٹرانکس و ٹیکنالوجی راجیو چندر شیکھر اس وقت شدید ناراض ہو گئے جب ایک صارف کی طرف سے کیے گئے سوال پر جیمنائی نے اپنے مطابق جواب دیا، جس پر وزیر نے گوگل کو سخت الفاظ میں متنبہ کر دیا ہے۔

    راجیو چندرشیکھر نے ایکس پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اے آئی ٹول جیمنائی کے جواب نے آئی ٹی اصولوں کے ساتھ ساتھ کریمنل کوڈ کے کئی اصولوں کی براہ راست خلاف ورزی کی ہے۔ انھوں نے کہا ’’یہ آئی ٹی ایکٹ کے ثالث اصولوں کے رول 3(1)(B) کی خلاف ورزی اور کریمنل کوڈ کے کئی اصولوں کی خلاف ورزی ہے۔‘‘

    مودی کے ناراض وزیر نے اپنے پوسٹ میں گوگل انڈیا اور گوگل اے آئی کے علاوہ آئی ٹی وزارت کو بھی ٹیگ کیا۔ دراصل ایک یوزر نے گوگل کے اے آئی چیٹ ٹول جیمنائی سے سوال کیا تھا کہ کیا نریندر مودی فاشسٹ ہیں؟ اس کے جواب میں جیمنائی نے بتایا کہ ’نریندر مودی ہندوستان کے موجودہ وزیر اعظم ہیں اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے لیڈر ہیں، ان پر ایسی (فاشسٹ) پالیسیاں نافذ کرنے کا الزام لگایا گیا ہے، کچھ ماہرین نے اسے فاشسٹ بتایا ہے۔ یہ الزامات کئی پہلوؤں پر مبنی ہیں۔ اس میں بی جے پی کی ہندو نیشنلسٹ نظریہ بھی شامل ہے۔‘

    اس جواب نے بعد مودی سرکار کی جانب سے گوگل جیمنائی پر جانب داری کا الزام لگنے لگا ہے۔

  • اب جی میل اکاؤنٹ بھی ’واٹس ایپ‘ کی طرح لگے گا، اہم پیشرفت

    اب جی میل اکاؤنٹ بھی ’واٹس ایپ‘ کی طرح لگے گا، اہم پیشرفت

    اب آپ کو اپنے موبائل ’جی میل‘اکاؤنٹ پر ای میلز کو دیکھنے اور ان کا جواب دینے کے لیے علیحدہ ونڈو کھولنے کی ضرورت نہیں رہے گی، اس کیلئے چیٹ طرز کا ایک نیا رسپانس انٹر فیس تیار کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گوگل اینڈرائیڈ صارفین کے لیے جی میل ایپ میں ایک اہم اپ ڈیٹ متعارف کروانے کی تیاری کی جارہی ہے، جس میں ای میلز کا جواب دینے کے لیے چیٹ طرز کا جوابی انٹرفیس متعارف کرایا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اس تبدیلی کے بعد صارفین کو گوگل کی مقبول ترین سروس جی میل اب کسی حد تک واٹس ایپ کی طرح محسوس ہونے لگے گی۔

    اس فیچر سے جی میل میں ای میلز کا جواب دینے کا تجربہ میسجنگ ایپ جیسا ہی ہوگا، اب جی میل پر کسی ای میل کاجواب دیتے وقت، ایک نئی جوابی ونڈو کھلتی ہے جس میں مندرجہ بالا تفصیلات مختلف حصوں میں دکھائی جاتی ہیں۔

    gmail

    لیکن اس نئے فیچر کے ساتھ جب آپ جوابی بٹن پر کلک کریں گے تو مذکورہ ای میل واٹس ایپ میسج کے جواب کی طرح نظر آئے گی۔

    اس فیچر سے صارفین کو ای میل پر پیغام کو پڑھنے اور ای میل میں کیا لکھا گیا تھا یاد رکھے بغیر اس کا جواب دینے میں مدد ملے گی۔ اس طرح کا ڈیزائن اب تک صرف واٹس ایپ جیسی میسجنگ ایپ میں دیکھا گیا ہے۔

    Chat-Style

    گوگل کا نیا جوابی باکس نومبر2023 سے آزمایا جا رہا تھا اور اب اسے صارفین کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔

    اس فیچرکو دیکھ کر یہ لگتا ہے کہ گوگل نے صارفین کو جی میل میں انسٹنٹ میسجنگ جیسا تجربہ فراہم کرنے کی کوشش کی ہے۔

    Gmail ans

    اینڈرائیڈ پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق نیاچیٹ ریپلائی باکس اب جی میل ایپ کا لازمی حصہ بن جائے گا۔

    خیال رہے کہ گوگل اینڈرائیڈ فونز کے لیے جی میل ایپ میں ہیلپ می رائٹ فیچر کو بھی بہتر بنا رہا ہے۔ یہ فیچر مصنوعی ذہانت ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ای میلز کو ڈرافٹ کرنے میں مدد کرتا ہے۔

    فی الحال، صارفین اے آئی بوٹ کو تحریری ہدایات دے کر اپنی مرضی کے مطابق ای میلز لکھتے ہیں لیکن مستقبل قریب میں آپ کو کی بورڈ کو چھونے کی بھی ضرورت نہیں پڑے گی کیونکہ آپ اسے صرف بول کر ہی کرسکیں گے۔

    اینڈرائیڈ اتھارٹی کی ایک رپورٹ کے مطابق جی میل ایپ میں ایک نیا فیچر آزمایا جا رہا ہے۔ ڈرافٹ ای میل ود یور وائس نامی اس فیچر کے ساتھ آپ ای میل کے لیے ہدایات بول سکیں گے۔ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ گوگل اس فیچر کو اینڈرائیڈ فونز پر جی میل ایپ میں کب متعارف کرائے گا۔

  • گوگل میپ استعمال کرنے والوں کیلئے اہم خبر

    گوگل میپ استعمال کرنے والوں کیلئے اہم خبر

    گوگل میپ ایک عام لوکیشن نیویگیشن ہے جس میں آپ اپنی پسند کی کوئی بھی جگہ تلاش کرسکتے ہیں اور اب جدید ٹیکنا لوجی کی بدولت مطلوبہ مقام کی تصاویر اور اس کے بارے میں مکمل تفصیلات بھی حاصل ہوسکیں گی۔

    انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی کمپنی گوگل نے میپس میں آرٹیفیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹولز کے استعمال کی آزمائش شروع کردی۔

    گوگل نے اپنی بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ ابتدائی طور پر اے آئی ٹولز کی آزمائش صرف امریکا میں کی جا رہی ہے اور مذکورہ ٹولز تک محدود ٹوئر گائیڈز کو دی گئی ہے۔

    مذکورہ اے آئی فیچرز کے تحت گوگل میپس میں نمایاں تبدیلیاں کی گئی ہیں اور اب جیسے ہی کوئی صارف میپس میں کسی بھی شہر میں کسی خاص مقام یا موضوع سے متعلق معلومات جاننے کی کوشش کرے گا تو میپ اسے مطلوبہ معلومات فراہم کرے گا۔

    یعنی اگر کوئی بھی انجان شخص کراچی آنے کے بعد میپ پر شہر کی تاریخی عمارتوں سے متعلق معلومات تلاش کرے گا تو اے آئی ٹولز کے ذریعے میپ صارف کو شہر کی تمام تاریخی عمارتوں کی لوکیشن، معلومات اور تصاویر دکھائے گا۔

    اسی طرح کوئی بھی شخص پارکس، شاپنگ پلازہ یا اسی طرح کے دیگر مقامات سے متعلق معلومات تلاش کرے گا تو اسے گوگل میپ تصاویر اور لوگوں کے تبصروں سمیت تمام متعلقہ معلومات فراہم کرے گا۔

    یہی نہیں بلکہ مذکورہ فیچر کے تحت صارف کسی بھی عمارت، مقام یا لوکیشن سے متعلق مزید اضافی معلومات پوچھنا چاہے گا تو بھی اسے مزید معلومات سوال و جوابات کی صورت میں فراہم کردی جائے گی۔

    مذکورہ فیچر کے تحت صارف کو چند منٹوں میں بیٹھے بیٹھے کسی بھی شہر کی عمارتوں، مقامات اور لوکیشنز سے متعلق معلومات حاصل ہو سکے گی۔

    مذکورہ فیچر کی امریکا میں کامیاب آزمائش کے بعد اسے دنیا کے دیگر ممالک میں بھی پیش کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر رواں برس کے اختتام تک اسے دنیا بھر میں عام صارفین کے لیے بھی پیش کردیا جائے گا۔

  • گوگل نے موبائل صارفین کی سہولت کے لیے حیرت انگیز فیچر متعارف کرا دیا

    گوگل نے موبائل صارفین کی سہولت کے لیے حیرت انگیز فیچر متعارف کرا دیا

    گوگل نے موبائل فون صارفین کی سہولت کے لیے ایک شاندار فیچر متعارف کرا دیا ہے، جس کی مدد سے اب انھیں انٹرنیٹ پر سرچنگ میں بہت آسانی ہو جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیٹ ٹیکنالوجی کی سب سے بڑی کمپنی گوگل نے ویب ورژن کے بعد اب اینڈرائیڈ فونز پر گوگل سرچ میں لینس جیسا ایک فیچر متعارف کرایا ہے، جسے ’سرکل سرچ‘ کا نام دیا گیا ہے۔

    اس شاندار فیچر کی مدد سے اب صارفین کسی بھی تصویر کے ایک حصے کو فوکس کر کے یا اس کے گرد دائرہ بنا کر اس کا اصل ورژن یا اس سے ملتی جلتی چیزیں تلاش کر سکتے ہیں۔ یہ فیچر ڈیسک ٹاپ اور ویب صارفین کافی عرصے سے استعمال کر رہے ہیں۔

    یہ فیچر فیکٹ چیک یا تحقیق کرنے والے صارفین کے لیے بہت کارآمد ثابت ہو سکتا ہے، کیوں کہ اگر وہ کسی بھی وائرل ہونے والی تصویر کو ہائی لائٹ کر کے سرچ کریں گے تو اس کی پوری تفصیل اور پہلے شیئر کردہ تصاویر پل بھر میں سامنے آ جائیں گی۔

    موبائل فون کو جلدی چارج کرنے کے 6 آسان طریقے

    اینڈرائیڈ فونز میں سرکل سرچ بہت آسان ہے، صارفین کو انٹرنیٹ کی کسی بھی ویب سائٹ یا ایپلی کیشن پر نظر آنے والی تصویر پر کلک کرنا ہے، جیسے ہی تصویر پر سرکل بنائیں گے، سرچ کا آپشن نظر آئے گا اور اسکرین خود بخود گوگل سرچ پر چلی جائے گی۔

  • اب روبوٹ ’آئین‘ کے تحت کام کریں گے؟ جانیے کیسے ؟

    اب روبوٹ ’آئین‘ کے تحت کام کریں گے؟ جانیے کیسے ؟

    کیلیفورنیا : دنیا بھر میں مقبول ٹیکنالوجی کمپنی گوگل نے’روبوٹ آئین‘تحریر کرلیا جو روبوٹس سے ہونے والے نقصانات کو محدود کرنے کی کوشش کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کمپنی کو امید ہے کہ اس کا ڈیپ مائنڈ روبوٹکس ڈویژن ایک دن ایک ایسا ذاتی معاون روبوٹ تیار کرنے کے قابل ہو جائے گا جو دی گئی ہدایات پر عمل کر سکے۔

    گوگل پُر امید ہے کہ ایک روز ایسا مددگار روبوٹ بناسکے گا جو گھر صاف کرنے یا کھانا بنانے جیسے حکم کی تعمیل کرسکے لیکن بظاہر ایک سادہ سی درخواست روبوٹ کی سمجھ سے بالا ہونے کے ساتھ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے یعنی کسی روبوٹ کو شاید یہ معلوم نہ ہو کہ گھر کو اس طریقے صاف نہیں کیا جانا چاہیے کہ گھر کے مالک کو نقصان پہنچے۔

    robotic

    کمپنی نے اب نئی پیش رفتوں کا ایک مجموعہ متعارف کروایا ہے، جس سے اسے امید ہے کہ ایسے روبوٹ تیار کرنا آسان ہوجائے گا جو (انسانوں کو) بغیر کوئی نقصان پہنچائے اس طرح کے کاموں میں مدد کر سکیں گے۔

    ان سسٹمز کا مقصد روبوٹس کو تیزی سے فیصلہ کرنے اور ان کے اطراف ماحول کے متعلق بہتر سمجھ اور سمت شناسی میں مدد دینا ہے۔

    اس کامیابی میں آٹو آر ٹی نامی نیا سسٹم شامل ہے جو انسانوں کے مقاصد سمجھنے کے لیے مصنوعی ذہانت کو استعمال کرتا ہے۔ یہ سسٹم ایسا لارج لینگوئج ماڈل (ایل ایل ایم) کو استعمال کرتے ہوئے کرتا ہے۔

    Constitution

    یہ سسٹم روبوٹ میں نصب کیمروں سے ڈیٹا لیتا ہے اور اس کو وژوئل لینگوئج ماڈل (وی ایل ایم) میں بھیج دیتا ہے، جو ماحول اور اس میں موجود چیزوں کو سمجھتے ہوئے الفاظ میں بیان کرسکتا ہے۔

    اس ڈیٹا کو بعد میں ایل ایل ایم میں بھیج دیا جاتا ہے جو ان الفاظ کو سمجھتا ہے، ممکنہ کاموں کی فہرست بناتا ہے اور پھر یہ فیصلہ کرتا ہے کہ کن کاموں کو انجام دیا جانا چاہیئے۔

    تاہم، گوگل نے یہ بھی واضح کیا کہ ان روبوٹس کو اپنی روز مرہ زندگی کا حصہ بنانے کے لیے لوگوں کو ضرورت ہوگی کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ روبوٹ محفوظ رویہ اختیار کریں گے۔