Tag: google

  • امریکی ریاستوں‌ کے گوگل پر سنگین الزامات، پابندی عائد

    امریکی ریاستوں‌ کے گوگل پر سنگین الزامات، پابندی عائد

    نیویارک: امریکا کی 37 ریاستوں نے انٹرنیٹ کی سب سے بڑی کمپنی گوگل پر سنگین الزامات عائد کردیے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ریاستوں نے گوگل پر الزام عائد کیا کہ وہ پلے اسٹور پر غیر قانونی طریقے سے اپنی اجارہ داری قائم رکھے ہوئے ہے، جس کی بدولت وہ صارفین کی اپیلیکیشن کو سامنے آنے سے روک دیتا ہے اور اپنی ایپس سے ماہانہ لاکھوں ڈالرز کی آمدنی اشتہارات کی مد میں حاصل کرتا ہے۔

    گوگل پر یہ الزام پہلی بار عائد نہیں کیا گیا، اس سے قبل 2019 میں بھی امریکا کی بیشتر ریاستوں نے گوگل کی زیرملکیت تین کمپنیوں کے خلاف اجارہ داری کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ امریکی ریاستوں نے الزام عائد کیا تھا کہ گوگل پلے اسٹور کی پر اپنی اجارہ داری کو محفوظ بنا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: گوگل پر اربوں روپے جرمانہ عائد

    دوسری جانب انٹرنیٹ کی سب سے بڑی کمپنی گوگل نے امریکی ریاستوں کی جانب سے عائد ہونے والے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے اپنا ردعمل بھی جاری کردیا۔

    گوگل کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’ہم دوسروں کی طرح صرف اپنی مصنوعات کو فروغ نہیں دیتے بلکہ اینڈرائیڈ ایپس بنانے والوں کو بھی پروموٹ کرتے ہیں، ہماری ترجیح بڑے ایپ ڈویلپرز کو فروغ دینا ہے۔‘

    گوگل کے مطابق امریکا میں 90 فیصد سے زائد شہری اینڈرائیڈ اسمارت فونز استعمال کرتے ہیں، جن کو دیکھتے ہوئے ہم نے موبائل کمپنیوں اور سیلولر کمپنیز سے معاہدے کیے۔

    ترجمان کے مطابق اس سارے اختیار کے باوجود گوگل پریہ الزام لگایا گیا ہے کہ وہ اپنی ایپس کے علاوہ دیگر ایپ ڈیویلپرز کو پروموٹ نہیں کرتا، یہ سرا سر غلط ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: لاکھوں‌ صارفین کے لیے بری خبر، گوگل کا معروف ایپلی کیشن بند کرنے کا اعلان

    اسے بھی پڑھیں: گوگل سمیت کئی بڑی کمپنیوں کا سعودی عرب سے متعلق بڑا فیصلہ

    کولمبیا اور کیلی فونیا کا بھی گوگل کے خلاف یہی موقف ہے کہ گوگل  ساتھ کام کرنے والوں سے 30 فیصد شیئر لیتا ہے جبکہ دوسری ویب سائٹس 3 فیصد شیئرز لیتی ہیں۔ امریکی ریاست نے رقم واپسی تک گوگل کے ساتھ کام کرنے پر پابندی عائد کردی۔

  • بوریت دور کرنے کے لیے گوگل کی خفیہ تراکیب اور فیچرز

    بوریت دور کرنے کے لیے گوگل کی خفیہ تراکیب اور فیچرز

    کیا آپ جانتے ہیں کہ دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے ایسی خفیہ فیچرز اور تراکیب ترتیب دے رکھی ہیں، جو فوری طور پر آپ کی بوریت دور کر سکتی ہیں۔

    آئیے ہم آپ کو ان کے بارے میں بتاتے ہیں، اگر آپ گوگل سرچ میں ’ڈو اے بیرل رول‘ یا ’آئی ایم فیلنگ کیوریئس‘ ٹائپ کریں گے تو آپ کے سامنے لت لگانے والی گیمز اور حقائق کا ایسا پٹارہ کھلے گا جس کے بارے میں آپ پہلے جانتے ہی نہ ہوں گے۔

    چھپے ہوئے شعبدوں سے لے کر لت لگانے والی اِن بِلٹ گیمز تک، گوگل اچھی طرح جانتا ہے کہ ہمیں کس طرح تفریح دی جا سکتی ہے۔

    اگر آپ کو اصل بات سمجھ نہیں آ رہی ہے تو سب سے پہلے سرچ بار میں ٹائپ کریں make Google do a barrel roll اور پھر I’m feeling lucky کو کلک کر دیں۔ گوگل آپ کے ڈسک ٹاپ کو عجیب طرح سے گھمانا شروع کر دے گا، اور آپ حیران رہ جائیں گے کہ یہ آپ کے اسکرین کو کیا ہو گیا ہے، اور پھر آپ لت لگانے والی گیمز کی ایک دنیا میں داخل ہو جائیں گے۔

    آپ یہ جان کر حیران ہوں گے کہ ایسی گیمز کے بارے میں تو آپ کو پتا ہی نہیں تھا، دل چسپ بات یہ ہے کہ آپ یہ گیمز انٹرنیٹ ڈراپ ہونے پر بھی کھیل سکیں گے۔

    منی گیمز میں وہ تمام کلاسک گیمز شامل ہیں جو ہم اپنے نوکیا فونز پر کھیلا کرتے تھے، جیسا کہ اسنیک، پیک مین، اور اسپیس انویڈرز۔ یعنی گوگل آپ کو ان گیمز کی بھولی بسری یادیں تازہ کر دے گا جن کے بارے میں ہم سوچا کرتے ہیں کہ اب موجود ہی نہیں ہوں گی۔

    اگر اس سے آپ کی بوریت دور نہیں ہوتی تو گوگل ایک اور خفیہ فیچر متعارف کراتا ہے، جو کہ دل چسپ اور معمول کے ایسے سوالات پر مبنی ہے جن کے بارے میں ہم پہلے نہیں جانتے ہوں گے، اس کے لیے کیلیفورنیا کی کمپنی نے گوگل پر اِن بِلٹ سرچ کا آپشن رکھا ہے، جب آپ I’m feeling curious ٹائپ کریں گے تو آپ کی اسکرین معلومات کے ایک خزانے کے ساتھ بھر جائے گی۔

    اس فیچر کو استعمال کرنے سے آپ کے سامنے کچھ اس قسم کے سوالات آئیں گے، سب سے زیادہ عمر جینے والا آدمی کون تھا؟ آپ کی زبان کس چیز سے جڑی ہوئی ہے؟ کن جانوروں کو ٹھوڑی ہوتی ہے؟ یعنی آپ معلومات کی ایسی دل چسپ دنیا میں داخل ہوجائیں گے جس کے بارے میں آپ پہلے نہیں جانتے ہوں گے۔

    اگر یہ بھی کافی نہیں تو گوگل میپ ایک نیا فیچر متعارف کراتا ہے، جو بہترین ناشتے، لنچ یا عشائیے کی جگہیں تجویز کر کے آپ کی مدد کرتا ہے، گوگل میپ ایپ استعمال کرتے ہوئے کسی خاص لوکیشن پر کلک کریں، آپ کے سامنے کھانوں کی بے شمار جگہیں، ریسٹورنٹس اور کیفیز کی فہرست آ جائے گی، سرچ کو مزید مخصوص بناتے ہوئے آپ اپنے ذائقے کی خواہش کے مطابق بھی انتخاب کر سکتے ہیں۔

    آپ اس پر قریب واقع تاریخی مقامات، گیلریز، فٹنس کلبز اور اس طرح کی دیگر جگہیں بھی ڈھونڈ سکتے ہیں، جس کے ذریعے گوگل آپ کی مدد کرتا ہے کہ اگر آپ دن میں کہیں نکلنا چاہتے ہیں تو دن اچھا رہے، اور آپ منصوبہ بندی ٹھیک سے کر سکیں۔

    یہ کہنا بالکل حق بجانب ہے کہ اگر آپ بوریت دور کرنے والی کسی گیم کی تلاش میں ہیں، چند نئے دل چسپ حقائق سے موڈ بہتر کرنا چاہتے ہیں، یا کسی کھانے کی جگہ جانا چاہتے ہیں تو گوگل آپ کی زندگی آسان بنا سکتا ہے۔

    اگر اب بھی کچھ اور چاہیے تو پھر سرچ بار میں flip a coin لکھیں، اور گوگل یہ بھی کر دے گا، اگر آپ Google Gravity ٹائپ کریں اور پھر I’m feeling lucky کو کلک کر دیں، اور چند سیکنڈ انتظار کریں تو اگلے لمحے گوگل آپ کو حیران کر دے گا۔

    اب بھی آپ کی بوریت نہیں گئی، تو ٹائپ کریں Fun Facts، اور آپ کے سامنے ایسے دل چسپ حقائق آئیں گے جو آپ کی بوریت یقینی طور پر ختم ہو جائے گی۔

  • مصدقہ معلومات کے لیے گوگل کا ایک اور اقدام

    مصدقہ معلومات کے لیے گوگل کا ایک اور اقدام

    دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ سرچ رزلٹس کے حوالے سے صارفین کو خبردار کرے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق گوگل نے اعلان کیا ہے کہ اب صارفین کو سرچ رزلٹس کے قابل اعتبار ہونے کے حوالے سے خبردار کیا جائے گا۔ یہ انتباہ کسی بریکنگ نیوز یا تیزی سے بدلتے موضوعات کے دوران صارفین کے سامنے آئے گا۔

    یہ پہلی بار ہے جب گوگل سرچ میں اس طرح کے فیچر کا اضافہ کیا جارہا ہے۔

    اس نوٹس میں لوگوں کو بتایا جائے گا کہ تیزی سے بدلتی صورتحال کے حوالے سے شاید مناسب حد تک تصدیقی تفصیلات آن لائن موجود نہیں۔

    اس انتباہ میں لکھا ہوگا کہ یہ نتائج تیزی سے بدل بھی سکتے ہیں، اگر یہ موضوع نیا ہے تو کئی بار قابل اعتبار ذرائع سرچ نتائج کا اضافہ کرنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔

    گوگل نے بتایا کہ سافٹ سسٹمز یہ فیصلہ کریں گے کہ کب ان وارننگز کو جاری کرنے کی ضرورت ہے۔

    گوگل کے بلاگ پوسٹ پر جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہماری جانب سے ایک نوٹس دکھایا جائے گا جس میں عندیہ دیا جائے گا کہ نتائج کو کچھ دیر بعد چیک کرنا ممکنہ طور پر بہتر ہوگا جب متعدد ذرائع سے زیادہ تفصیلات دستیاب ہوسکیں گی۔

    یہ نیا فیچر اس وقت متعارف کروایا گیا ہے جب گوگل کے ساتھ ساتھ فیس بک اور ٹوئٹر کو گمراہ کن تفصیلات اور دیگر مواد کے پھیلاؤ پر تنقید کا سامنا ہے۔

  • ناپسندیدہ کالز سے چھٹکارا : گوگل نے مشکل آسان کردی، نیا فیچر متعارف

    ناپسندیدہ کالز سے چھٹکارا : گوگل نے مشکل آسان کردی، نیا فیچر متعارف

    آپ کے موبائل فون پر ناپسندیدہ کالوں کے علاوہ اور کوئی بات پریشان کن نہیں ہے، گوگل نے اپ کی یہ مشکل آسان کردی کیونکہ کوئی ایسا شخص جس سے آپ بات نہیں کرنا چاہتے وہ غیر محسوس طریقے سے دور رہے گا۔

    ناپسندیدہ کالز پر قابو پانے میں صارفین کی مدد کے لیے گوگل فون ایپ کالر آئی ڈی اناؤنسمنٹ کا فیچر لانے کی تیاری کررہا ہے جو اِن کمنگ کالز کا نام اور نمبر خود پکارے گا کہ صارفین کو نمبر دیکھنے کی ضرروت نہیں ہوگی۔ کالر آئی ڈی کا یہ نیا فیچر بلاشبہ ایک بڑا اضافہ ہوگا جس کا بہت سے لوگوں کو شدت سے انتظار ہے۔

    اس ضمن میں دیگر او ایم ایمز اپنے متبادل فراہم کیے لیکن گوگل فون ایپ تمام اینڈرائیڈ ڈیوائسز میں دستیاب ہے اور کئی اینڈرائیڈ فونز میں ڈیفالٹ ڈائیلر بننے کی کوشش کے حوالے سے یہ ایک اہم اضافہ ہے۔

    نیا فیچر اِن ایبل کرنے کے لیے صارفین کو سیٹنگز میں جاکر گوگل فون میں کالر آئی ڈی اناؤنسمنٹ کا فیچر آن کرنا ہوگا۔ "اناؤنس کالر آئی ڈی” کا آپشن ڈیفالٹ میں ڈِس ایبل کیا گیا ہے لیکن صارفین اس کے لیے "آلویز” کے آپشن کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

    اس فیچر سے صارفین کو ناپسندیدہ نمبرز کو اَن بلاک کرنے میں زیادہ مدد ملے گی۔ گوگل فون کا یہ فیچر اس وقت بھی زیادہ کارآمد ہوسکتا ہے جب صارفین میوزک یا کوئی آڈیو سن رہے ہیں۔

    علاوہ ازیں بینائی سے محروم افراد کے لیے یہ فیچر انتہائی انمول ثابت ہوسکتا ہے انہیں یہ فیصلہ کرنے میں وقت نہیں لگے گا کہ آنے والی کال کتنی ضروری یا غیر ضروری ہے۔

    تاہم ڈائیلر فیچر کے لحاظ سے گوگل فون کا یہ قدم بنیادی ہے۔ یہ گوگل فون ایپ میں بھلے بہت بڑا اضافہ نہ صحیح لیکن اہم اضافہ ضرور ہے۔ یہ فیچر استعمال کرنے کے لیے صارفین کو فون میں موجود گوگل فون ایپ کو اپ ڈیٹ کرنا ہوگا۔

  • کیا صرف 400 روپے میں گوگل ڈومین کو خریدنا ممکن ہے؟

    کیا صرف 400 روپے میں گوگل ڈومین کو خریدنا ممکن ہے؟

    دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل کی مالیت کا اندازہ کرنا مشکل ہے جو اربوں کھربوں سے کم نہیں، لیکن ایک شخص نے صرف 430 روپے کے عوض اسے خرید لیا۔

    گوگل ڈاٹ کام کی ارجنٹائن کی شاخ کو ایک ڈیزائنر نے محض 430 روپے میں خرید لیا۔ بیونس آئرس سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ نکولس کیورنا کے مطابق اسے کمپنی کی سروس ڈاؤن ہونے کا علم دوستوں کے واٹس ایپ پیغامات سے ہوا۔

    تاہم سروس ڈآن ہونے پر دیگر افراد کی طرح سروس بحال ہونے کا انتظار کرنے کے بجائے نکولس نے ارجنٹائن کی ڈومین نیم رجسٹری این آئی سی ارجنٹینا پر جاکر دیکھا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرسکتا ہے یا نہیں۔

    وہاں اس نے گوگل کا یو آر ایل کو سرچ کیا تو اس پر انکشاف ہوا کہ یہ ڈومین 270 پیسو (430 پاکستانی روپے کے قریب) کی قیمت میں دستیاب ہے۔ نکولس نے اس حوالے سے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ڈومین کی مدت ایکسپائر ہوگئی تھی اور میں اسے خرید سکتا تھا، مجھے خریداری کی رسید ملی تو مجھے سکون ہوا۔

    بعد ازاں برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے نکولس نے بتایا کہ جب خریداری کا عمل مکمل ہوا اور میرا ڈیٹا نظر آیا تو میں جانتا تھا کہ کچھ ہونے والا ہے، مجھے یقین ہی نہیں آرہا تھا کہ ایسا کیسے ہوگیا۔

    نکولس کا کہنا تھا کہ اس کا کوئی برا ارادہ نہیں تھا وہ بس اسے خریدنے کی کوشش کررہا تھا اور این آئی سی نے اس کی اجات بھی دی۔

    یہ معاملہ اس لیے حیران کن ہے کیونکہ ارجنتائن میں گوگل کے ڈومین نیم کا لائسنس جولائی 2021 تک ایکسپائر نہیں ہونا تھا تو ایسا کیوں ہوا فی الحال کوئی واضح وجہ سامنے نہیں آسکی۔

    نکولس کی گوگل پر ملکیت بھی بہت مختصر رہی اور ایک بار پھر وہ گوگل کے کنٹرول میں جاچکی ہے، بلکہ اسے 270 پیسو بھی واپس نہیں ملے۔

    ایسا ایک واقعہ سنہ 2015 میں بھی ہوچکا ہے ج ب ایک شخص نے پورا گوگل ڈاٹ کام چند ڈالر میں خرید لیا تھا۔ گوگل کے ایک سابق عہدیدار سان مے ویڈ نے گوگل ڈاٹ کو ایک منٹ کے لیے خریدا تھا۔

    سان مے ویڈ کے مطابق وہ گوگل کی ویب سائٹ ڈومینز خریدنے کی سائٹ کا جائزہ لے رہے تھے جب انہوں نے نوٹس کیا کہ گوگل ڈاٹ کام بھی خریداری کے لیے دستیاب ہے۔

    اور سب سے دلچسپ بات یہ تھی کہ دنیا کی سب سے زیادہ ٹریفک والی اس ڈومین کی قیمت تھی صرف 12 ڈالرز۔

    سان مے ویڈ کا کہنا تھا کہ میں گوگل میں کام کرچکا ہوں اور اسی لیے میں نے گوگل ڈاٹ کام کو ٹائپ کیا تو یہ جان کر حیران رہ گیا کہ اسے خریدا جاسکتا ہے، پہلے تو مجھے یہ کوئی غلطی لگی مگر خریداری کا پورا عمل بھی مکمل ہوگیا۔

    گوگل کی جانب سے خریداری کرنے پر انہیں سائٹ کی اندرونی معلومات پر مبنی ای میلز بھی موصول ہوئی اور حیرت انگیز طور پر انہیں پورے ایک منٹ تک ویب ماسٹر کنٹرولز تک رسائی بھی حاصل رہی۔

    تاہم گوگل پر ان کی حکمرانی ایک منٹ تک ہی رہی جس کے بعد گوگل ڈومینز نے خریداری کا عمل منسوخ کرتے ہوئے سان مے ویڈ کو ان کے 12 ڈالرز واپس کردیے۔

  • کیا آپ گوگل کے اس نئے فیچر کے بارے میں جانتے ہیں؟

    کیا آپ گوگل کے اس نئے فیچر کے بارے میں جانتے ہیں؟

    روزانہ کروڑوں افراد سرچ انجن گوگل پر کچھ نہ کچھ تلاش کرتے ہیں مگر اس کے اندر کچھ چھپی ہوئی کچھ چیزوں کے بارے میں علم نہیں رکھتے جسے استعمال کرکے وہ ایک بہترین سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔

    دنیا بھر میں ہر سیکنڈ میں اوسطاً 63 ہزار، ہر منٹ میں 28 لاکھ، ہر گھنٹے میں 22 کروڑ 80 لاکھ اورہر دن میں 5 ارب 60 کروڑ سے زائد بار اور سال بھر میں 2 ہزار ارب بار گوگل پر کچھ نہ کچھ سرچ کیا جاتا ہے۔

    یہ اوسط اعداد و شمار کی تعداد ہے جس میں کمی بیشی کا امکان بھی ہے جس میں سے بھی 16 سے 20 فیصد سرچز ایسی ہوتی ہیں جنہیں پہلے کبھی سرچ نہیں کیا گیا ہوتا اسی وجہ سے گوگل کی جانب سے سرچ انجن کو بہتر بنانے پر مسلسل کام کیا جاتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق درحقیقت گوگل نے اپنے سرچ انجن کے لیے ایک نئے شارٹ کٹ کا اضافہ کیا ہے جو فوری طور پر سرچ رزلٹس کو بہتر بنانے میں مدد فراہم کرتا ہے۔

    جب آپ کسی موضوع کو سرچ کر رہے ہوں اور رزلٹ پیج میں کچھ اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو ماؤس استعمال کرکے سرچ ٹیب پر جانے کی بجائے کی بورڈ پر اس سلیش ‘/’ کو کلک کریں۔

    ایسا کرنے پر آپ براہ راست سرچ فیلڈ پر پہنچ جائیں گے جہاں آپ ٹائپ کرکے اپنے سرچ موضوع کو بہتر بناسکتے ہیں یا کسی اور چیز کو تلاش کرسکتے ہیں۔

    درحقیقت آپ سرچ پیج پر کسی بھی بٹن کو کلک کریں گے تو گوگل کی جانب سے ایک پوپ اپ ونڈو میں بتایا جائے گا کہ / کو کلک کرکے سرچ باکس پر پہنچا جاسکتا ہے۔

    جب آپ / کو کلک کریں گے تو اوریجنل سرچ انکوائری کے مزید آپشن آپ کے سامنے آجائیں گے۔ درحقیقت سرچ فیلڈ میں عام سرچز سے متعلق سجیشنز (تجاویز) بھی نظر آئیں گی۔

    گوگل سرچ کا یہ فیچر اب تمام صارفین کو دستیاب ہے اور اس کا مقصد صارفین کو ماؤس یا ٹریک پیڈ کو استعمال کیے بغیر اپنی پسند کی سرچز کی سہولت فراہم کرنا ہے۔

  • 40 سال میں ہماری زمین کتنی بدل چکی ہے؟

    40 سال میں ہماری زمین کتنی بدل چکی ہے؟

    امریکی خلائی ادارے ناسا اور گوگل نے کچھ ویڈیوز جاری کی ہیں جن میں دہائیوں کے دوران ہماری زمین میں آنے والی تبدیلیوں کو دکھایا گیا ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکی خلائی ادارے ناسا اور گوگل نے اشتراک کیا ہے جس کا مقصد زمین پر موسمیاتی تبدیلیوں اور انسانوں کے مرتب کردہ اثرات سے لوگوں کو آگاہ کرنا ہے۔

    گوگل ارتھ میں اب دیکھا جاسکتا ہے کہ زمین میں گزرے برسوں کے دوران کتنی تبدیلی آئی ہے، اسے گوگل نے گوگل ارتھ کی تاریخ کی سب سے بڑی اپ ڈیٹ بھی قرار دیا ہے۔

    ناسا، یو ایس جیولوجیکل سروے، ورلڈز فرسٹ سویلین ارتھ آبزرویشن پروگرام اور یورپین یونین کے سیٹلائٹس کی مدد سے 1984 سے اب تک کی 2 کروڑ تصاویر کو استعمال کرکے گوگل ارتھ میں ٹائم لیپس ویڈیوز تیار کی گئی ہیں۔

    ان ویڈیوز میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مختلف علاقوں میں کیسی ارضیاتی تبدیلیاں آئی ہیں، یعنی جنگلات کیسے ختم ہوئے، شہر کیسے پھیلے وغیرہ وغیرہ۔

    گوگل کے ایک ترجمان نے بتایا کہ ہمارے سیارے میں گزشتہ نصف صدی کے دوران بہت تیزی سے ماحولیاتی تبدیلیاں آئی ہیں جس کی مثال انسانی تاریخ کے کسی اور عہد میں نہیں ملتی۔

    کمپنی کے مطابق گوگل ارتھ میں ٹائم لیپس کے ذریعے ہم اپنے بدلتے سیارے کی واضح تصویر دنیا کے سامنے پیش کریں گے، جس سے نہ صرف مسائل بلکہ اس کے حل بھی سامنے آسکیں گے۔

    ایسی ایک ویڈیو میں برازیل کے ایمیزون جنگلات میں آنے والی تبدیلیوں کو دکھایا گیا ہے جو بہت تیزی سے غائب ہو رہے ہیں۔

    اسی طرح دبئی کے پھیلاؤ کی ویڈیو بھی دکھائی گئی ہے کہ کس طرح گزشتہ 37 برسوں میں یہ شہر پھیلا ہے اور صحرا نے شہر کا روپ اختیار کرلیا، جبکہ مصنوعی ساحلوں کو بنتے ہوئے بھی دیکھا جاسکتا ہے۔

    قطر کے دارالحکومت دوحا میں بھی صحرا کو شہر میں بدلنے کا مسحور کن نظارہ ایک ویڈیو میں دکھایا گیا ہے جس سے پتا چلتا ہے کہ کس طرح انسان صحرا میں پھیل گئے۔

    ایک ویڈیو میں زمین کے بڑھتے درجہ حرارت کے اثرات سے انٹارکٹیکا کے ایک گلیشیئر کو پگھلتے ہوئے بھی دکھایا گیا ہے۔

  • گوگل سمیت کئی بڑی کمپنیوں کا سعودی عرب سے متعلق بڑا فیصلہ

    گوگل سمیت کئی بڑی کمپنیوں کا سعودی عرب سے متعلق بڑا فیصلہ

    ریاض : سعودی دارالحکومت ریاض میں سی ایس جی اور گوگل سمیت کئی عالمی کمپنیوں نے اپنے دفاتر کھولنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔

    سعودی حکومت نے اس سے قبل اعلان کیا تھا کہ 2024 سے ایسی کسی غیرملکی کمپنی کو سرکاری ٹھیکے نہیں دیے جائیں گے جس کا مملکت میں ریجنل آفس نہیں ہوگا۔

    سعودی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی ٹیکنالوجی کمپنی "سی ایس جی” نے کہا ہے کہ وہ دبئی سے اپنا ریجنل آفس ریاض منتقل کرے گی جبکہ دبئی آفس معمول کے مطابق کام کرتا رہے گا جبکہ "اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک” انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مڈل ایسٹ افیئر کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر کا ریجنل آفس ریاض میں ہوگا۔

    اس کے علاوہ امریکی ٹیکنالوجی کمپنی "گوگل” بھی مملکت میں ریجنل آفس کھولنے کی تیاری کر رہی ہے۔ امریکہ کی تعمیراتی کمپنی بیکٹل نے بھی کہا ہے کہ اس نے ریاض میں اپنا ریجنل دفتر قائم کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق بھارت کی اویو کمپنی نے ریاض کے کنگ عبداللہ مالیاتی مرکز میں اپنا ریجنل آفس قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔
    امریکن انرجی کمپنی شیفرون نے بھی کہا ہے کہ وہ الخفجی شہر میں نیا دفتر قائم کرنے کا پروگرام بنا رہی ہے جبکہ امریکن ریلوے کمپنی نے ریاض میں دفتر کھولنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ یہ کمپنی سعودی مارکیٹ میں کاروبار کی تیاری کررہی ہے۔

    اس کے علاوہ مزید انٹرنیشنل کمپنیوں جن میں جرمنی کی روبرٹ پش اور امریکہ کی کار ساز کمپنی فورڈ شامل ہیں، کی جانب سے ریاض میں دفاتر کھولنے کا عندیہ دیا گیا ہے۔

  • جشنِ نوروز : گوگل نے اپنا ڈوڈل پھولوں سے سجالیا

    جشنِ نوروز : گوگل نے اپنا ڈوڈل پھولوں سے سجالیا

    دنیا بھر میں بہار کی آمد پر سرچ انجن گوگل بھی اپنے ڈوڈل کو پھولوں سے سجا کر نوروز کا جشن منارہا ہے، نوروز تین ہزار سال پرانا قدیم ترین تہوارہے۔

    تفصیلات کے مطابق جہاں پاکستان سمیت دنیا بھر کے کئی ملکوں میں موسم بہارکے استقبال کےلیے آج نوروز کا تہوار منایا جارہا ہے، وہی گوگل نے بھی اپنا ڈوڈل بھی پھولوں سے سجالیا ہے۔

    اقوامِ متحدہ نے بھی نوروز منانے والے ممالک سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے رنگ برنگ پھولوں بھری تصویر ٹوئیٹ کردی۔

    نوروز تین ہزار سال پرانا قدیم ترین تہوارہے، جو موسم بہارکی آمد کے جشن کے طورپرمنایا جاتا ہے، نوروز کا آغاز زرعی معاشرے سے ہوا تھا جب کسان فصل بونے کا آغاز کرتے تھے۔

    نوروزکے دن لوگ ایک دوسرے کو مبارک باد دیتے ہیں، مختلف دعائیہ اور سماجی تقاریب کا انعقاد کیا جاتا ہے، جس میں آنے والے نئے سال میں سلامتی اور ترقی کی دعائیں کی جاتی ہیں اور عید کے تہوار کی طرح گھروں میں دعوتوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔

    افغانستان اور ایران میں روایتی سال کا آغاز بھی نوروز کے پہلے روز سے کیا جاتا ہے، ایران میں یہ تہوار 13 دن تک منایا جاتا ہے جبکہ افغانستان میں نوروز کی تقریبات کے آغازکا سرکاری اعلان مزارشریف سے کیا جاتا ہے۔

    اس کے علاوہ ایران، عراق،کازقستان،کرغزستان،بھارت، آزربئیجان،تاجکستان،ازبکستان،ترکمانستان اور ترکی میں بھی موسم بہار کی آمد کی علامت کے طور پر منایا جاتا ہے جبکہ پاکستان کے بعض شمالی علاقوں میں بھی یہ تہوار منایاجاتا ہے۔

  • گوگل کا صارفین کے لیے ایک اور بہترین فیچر

    گوگل کا صارفین کے لیے ایک اور بہترین فیچر

    دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے ایک اور اہم فیچر متعارف کروا دیا، اس فیچر کی بدولت صارفین اپنے براؤزر پر کسی آڈیو اور ویڈیو کو پلے کرنے پر انگلش سب ٹائٹلز بھی دیکھ سکیں گے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سرچ انجن گوگل نے اپنے کروم ویب براؤزر میں ایک اہم فیچر لائیو کیپشنز متعارف کروا دیا ہے۔

    گوگل کی جانب سے کروم کے ڈیسک ٹاپ ورژن میں لائیو کیپشنز کی آزمائش مئی 2020 سے کی جارہی تھی اور اب تمام صارفین اس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔

    اس کے لیے کمپیوٹر یا لیپ ٹاپ پر کروم کا ورژن 89 انسٹال ہونا ضروری ہوگا جس کے بعد وہ ریئل ٹائم کیپشن کی سہولت سے مستفید ہوسکیں گے۔ اس فیچر کے لیے کروم کی سیٹنگز میں جاکر وہاں ایکسس ایبلٹی کو سرچ کریں اور وہاں لائیو کیپشنز کو ان ایبل کردیں۔

    لائیو کیپشنز ان ایبل کرنے پر صارفین اپنے براؤزر پر کسی آڈیو اور ویڈیو کو پلے کرنے پر انگلش سب ٹائٹلز دیکھ سکیں گے۔

    خیال رہے کہ گوگل کی جانب سے لائیو کیپشن کا فیچر 2019 میں اینڈرائیڈ فونز کے لیے متعارف کرایا گیا تھا جو آغاز میں پکسل 4 کو دستیاب تھا۔

    بعد ازاں اسے دیگر فونز جیسے گلیکسی ایس 20 اور ون پلس 8 میں پیش کیا گیا، جو فون کالز کی بجائے میڈیا فائلز پر کام کرتا تھا۔ گوگل کروم پر یہ فیچر یوٹیوب اور فیس بک پر ان ویڈیوز پر بھی کام کرتا ہے جن کو میوٹ کیا گیا ہو۔

    فی الحال یہ فیچر صرف انگلش زبان والی آڈیو کے لیے دستیاب ہے اور دیگر زبانوں کو شناخت نہیں کرسکتا۔