Tag: Google’s

  • جی میل اکاؤنٹ : اسپیم ای میلز کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز

    جی میل اکاؤنٹ : اسپیم ای میلز کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز

    کیا آپ کے ای میل اکاؤنٹ پر اجنبی لوگوں یا کمپنیوں کی ای میلز کا تانتا بندھ جاتا ہے جنہیں آپ نے کبھی سبسکرائب ہی نہ کیا ہو؟ لیکن اب گوگل نے اس کے تدارک کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    زیادہ تر ایسی میلز کاروباری یا اشتہاری ہوتی ہیں، یہ تمام ای میلز اسپیمرز اور جنک میل بھیجنے والے آپ کو سینڈ کرتے ہیں ان تمام فالتو ای میلز بھیجنے کے لیے وہ ڈکشنری افیکٹ اور دوسرے طریقے آزماتے ہیں اور آپ پر اپنی ای میلز کی برسات شروع کر دیتے ہیں۔

    ان ہی ای میلز کی وجہ سے یاہو اور جی میل جیسے ادارے بھی بہت تنگ ہیں اسی لیے اب گوگل نے اعلان کیا ہے وہ رواں برس کے اپریل سے ان ای میلز کے خلاف ایک بہت بڑے کریک ڈاؤن کا آغاز کرنے جارہا ہے تاکہ اسپیم یا فالتو ای میل سے جان چھڑائی جاسکے۔

    Google

    غیرملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اب جی میل نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپریل سے بعض ایسے اقدامات اٹھائے گا کہ جس کے تحت ان باکس میں آنے والی غیر ضروری اور بن بلائے مہمان ای میلز کو روکا جاسکے گا اس سلسلے میں گوگل نے ایک طرح کے کریک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔

    اب ان تمام اسپیمرز کے لیے پیغام ہے کہ وہ ہوشیار ہوجائیں کیونکہ بلا تعطل ای میل بھیجنا اب ممکن نہیں ہوسکے گا کیونکہ ان کی ای میل کو بہت تیزی سے مسترد کیا جاسکے اور اس سلسلے میں گوگل، اس کے سائنسدانوں اور انجینئروں نے بہت ہی خاص اقدمات اٹھائے ہیں۔

    ان ای میلز کو روکنے کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ یاہو ہو، جی میل ہو یا ہاٹ میل اسپیم ای میلز یا جنک ای میلز سے ان کو بہت زیادہ نقصان ہوتا ہے اور دوسری طرف صارفین کو بھی پریشانی اور کوفت کا بھی سامنا کرنا پڑتا ہےکیونکہ روزانہ ان درجنوں ای میلز کے درمیان کہیں اچھی اور باقاعدہ بھیجی ہوئی کام کی ای میل چھپ جاتی ہے۔

    سب سے پہلے تو اس طرح کی ای میلز کو اسپیم یا سبسکرائب کرنے کے لیے ایک بہت ہی آسان ٹول یا بٹن متعارف کرایا جائے گا جس کے تحت ای میلز کو کھولے بغیر ان سبسکرائب دبانے سے ای میلز ان سبسکرائب ہوجائے گی اور اس کے مجاذ ادارے کی طرف سے مزید موصول نہیں ہوسکے گی۔

    Gmail

    Cracking Down on Spam: Google's Aggressive October 2023 UpdateCracking Down on Spam: Google's Aggressive October 2023 Update

    گوگل کے مطابق اس سے سب سے زیادہ متاثر وہ ادارے ہوں گے جو مختلف لوگوں کو پانچ ہزار یا اس سے زائد ایل میلز روزانہ بھیجتے ہیں۔

    گوگل کا یہ بھی کہنا ہے کہ اپریل میں شروع کیا جانے والے اس عمل کو جون 2024 تک مزید بہتر بنایا جائے گا اور جی میل کے صارفین بہت آسانی سے ان سے چھٹکارہ پاسکے گے اور ان سبسکرائب کر سکیں گے۔

    دوسری جانب گوگل نے یہ عندیہ بھی دیا ہے کہ ایسے ادارے جو بلا تعطل ای میل بھیجتے ہیں انہیں گوگل کی طرف سے نوٹیفیکیشن بھی جاری کیا جائے گا اور ضابطہ کی پابندی نہ کرنے کے باعث انہیں عارضی ایریر کا پیغام بھی دیا جاسکتا ہے۔

  • اب گوگل آپ کو انگلش سکھائے گا ؟ اور وہ بھی بہت آسانی سے

    اب گوگل آپ کو انگلش سکھائے گا ؟ اور وہ بھی بہت آسانی سے

    اگر آپ کو دنیا کی کوئی بھی زبان  سیکھنے میں کوئی دشواری  پیش آتی ہے  یا  اگر آپ کو انگلش یا کوئی بھی زبان بولنے میں مشکل کا سامنا ہوتا ہے، تو اب گوگل آپ کی مدد کرنے کے لیے تیار ہے، ۔

    گوگل کی جانب سے حالیہ برسوں میں ایسی متعدد سروسز جیسے گوگل اسسٹنٹ اور ٹرانسلیٹ پر کام کی گی ہے جو مختلف زبانوں کے ترجمے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

    مگر اب گوگل کی جانب سے ایک ایسی سروس کو متعارف کرنے پر غور کیا جارہا ہے جو آرٹی فیشل (اے آئی) ٹیکنالوجی کو استعمال کرکے گوگل سرچ کی مدد سے صارفین کو مختلف زبانیں بولنے یا سیکھنے میں مدد فراہم کرے گی۔

    دی انفارمیشن کی رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کو ٹیوولی کا نام دیا گیا ہے اور رواں سال کسی وقت سے متعارف کرایا جاسکتا ہے۔

    اس سروس کو تشکیل دینے کا کا آغاز 2 سال قبل ہوا تھاا اور اس کے لیے مینا نیورل کنورزیشن ماڈل کو استعمال کیا گیا جس کو بتدریج ایل اے ایم ڈی ے (لینگوئج مڈل فر ڈائیلاگ اپلیکشنز) کی شکل دی گئی۔

    گوگل کی جانب سے ایل اے ایم ڈی ے کا مظاہرہ مئی 2021 میں سالانہ آئی او کانفرنس کے دوران بھی کیا گیا تھا۔

    ایسا مانا جارہا ہے کہ ابتدا میں ٹیوولی صرف تحریر پر کام کرنے والی سروس ہوگی جس کو گوگل سرچ کا حصہ بنایا جائے گا، مگر گوگل کی جانب سے ایسے ذرائع کی جانچ پڑتال کی جارہی ہے جس سے اسے گوگل اسسٹنٹ اور یوٹیوب پر لایا جاسکے۔

    رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ٹیوولی میں ایک اے آئی پاور سروس صارف کو نئی زبان سیکھانے میں مدد فراہم کرتی ہے اور بہت معمولی غلطیاں اب تک سامنے آئی ہیں۔

    اس سے قبل گوگل نے بھارت میں بولو نامی ایک ایپ متعارف کرائی تھی جس کا مقصد بچوں کو مختلف زبانیں سیکھنے میں مدد فراہم کرنا تھا، بعد ازاں اس ایپ کو ریڈ آلانگ کے نام سے 180 سے زیادہ ممالک میں گزشتہ سال پیش کیا گیا۔

    ٹیوولی اس سے بھی ایک قدم آگے جائے گی اور اس میں زیادہ غیرملکی زبانوں کو سیکھنے کا موقع فراہم کیا جائے گا۔ اس کی مدد سے گوگل ڈولینگو اور ایسی دیگر ایپس کو ٹکر دے سکے گی جو لوگوں کو مختلف زبانیں بولنے یا لکھنے میں مدد فراہم کرتی ہیں۔

    گوگل کو دیگر ایپس پر گوگل سرچ کی بدولت بھی سبقت حاصل ہوگی جس کا استعمال اربوں افراد کرتے ہیں۔