Tag: googles doodle

  • مزدوروں کا عالمی دن : گوگل کا ڈوڈل بھی تبدیل

    مزدوروں کا عالمی دن : گوگل کا ڈوڈل بھی تبدیل

    پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یکم مئی بروز جمعرات محنت کشوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے مزدوروں کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، گوگل نے خصوصی ڈوڈل پیش کردیا۔

    اس دن کی مناسبت سے دنیا کے سب سے بڑے سرچ انجن گوگل نے بھی مزدوروں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے نیا ڈوڈل جاری کر دیا۔ گوگل کے اس ڈوڈل میں محنت کشوں کو مختلف فرائض سرانجام دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

    مزدوروں کا یہ دن ہر سال یکم مئی کو منایا جاتا ہے تاکہ معاشرے میں مزدوروں کی کامیابیوں اور شراکت کو یاد رکھا جا سکے۔

    یاد رہے کہ محنت کشوں کیلئے منائے جانے والے اس عالمی دن پر بھی مزدور طبقہ اس دن کی اہمیت سے بے خبر اپنے بچوں کا پیٹ بھرنے کے لیے اپنے کاموں میں مشغول ہوتا ہے۔

    مزدوروں کا عالمی دن، آغاز کیسے ہوا؟

    1886کو یکم مئی کے دن امریکا کے شہر شکاگو کے ہزاروں مزدور، سرمایہ داروں اور صنعت کاروں کی جانب سے کئے جانے والے استحصال کیخلاف سڑکوں پر نکلے تو پولیس نے جلوس پر فائرنگ کر کے سیکڑوں مزدوروں کو ہلاک اور زخمی کردیا جبکہ درجنوں مزدور رہنماؤں کو اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے پر پھانسی دی گئی۔

    شکاگو کے محنت کشوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے دنیا کے بیشتر ممالک میں یکم مئی کو مزدوروں کا عالمی دن منایا جاتا ہے، یکم مئی کو ہر سال یہ دن اس عہد کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ مزدوروں کے معاشی حالات تبدیل کرنے کے لئے کوششیں تیز کی جائیں۔

  • خواتین کا عالمی دن : گوگل نے خصوصی ڈوڈل پیش کردیا

    خواتین کا عالمی دن : گوگل نے خصوصی ڈوڈل پیش کردیا

    عالمی یوم خواتین بین الاقوامی طور پر8 مارچ کو منایا جاتا ہے، اس کا مقصد معاشرے کو خواتین کی اہمیت سے آگاہ کرنا اور لوگوں میں خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے اقدامات کرنے کے لیے ترغیب دینا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی آج خواتین کا عالمی دن منایا جارہا ہے جب کہ اس موقع پر سرچ انجن گوگل نے اپنا ڈوڈل خواتین کے نام کرکے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    جس دن روس میں خواتین کی ہڑتال شروع ہوئی تھی وہ جولیئن کیلنڈر میں 23 فروری تھی جو موجودہ کیلنڈر میں 8 مارچ ہے اور اسی لیے یہ اس تاریخ کو منایا جاتا ہے۔ اس دن کو منانے کے لیے ماہ مارچ کے آغاز سے ہی تقریبات کا آغاز کردیا جاتا ہے۔

    اسی مناسبت سے گوگل نے بھی خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے اپنے آج کے ڈوڈل میں گھریکو خواتین سمیت مختلف شعبہ جات میں فرائض انجام دینے والی باہمت اور باصلاحیت خواتین کی خدمات کو اجاگر کیا ہے۔

    انٹرنیشنل لیبر آرگنائزیشن کے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں خواتین کی آبادی کا پانچواں حصہ مختلف شعبوں میں اپنی خدمات سر انجام دے رہا ہے مگر خواتین کو کام کی جگہوں پر مختلف اقسام کی پریشانیوں کا بھی سامنا رہتا ہے اور برابری کے حقوق کے لیے جدوجہد بھی کرنا پڑتی ہے

    واضح رہے کہ گوگل کا دنیا بھر میں ہونے والے اہم واقعات، تعطیلات اور اہم شخصیات کو یاد کرتے ہوئے ان کے اعزاز میں ڈوڈل پوسٹ کرنے ایک منفرد انداز ہے جس کے تحت گوگل اپنے ہوم پیج پر ایک مخصوص لوگو کے ذریعہ تہنیتی پیغام دیتا ہے۔

  • نئے سال کے جشن میں گوگل بھی شامل، ڈوڈل تبدیل کردیا

    سال 2023ء کا جشن منانے کے لیے دنیا بھر میں مقبول اور سب سے زیادہ استعمال کیے جانے والے سرچ انجن گوگل نے اپنا نیا ڈوڈل بنا کر دنیا کو نئے سال کی مبارکباد دی ہے۔

    گوگل ہمیشہ اپنے ہوم پیج کو ہر تہوار کی نسبت سے نئے ڈوڈل کے ساتھ سجانے کی روایت جاری رکھے ہوئے ہے اور اس سال نئے سال کا استقبال کرنے کے لیے ایک نیا ڈیزائن پیش کیا گیا ہے۔

    گوگل نے اپنے ڈوڈل میں پچھلے سال کو الوادع کہنے اور نئے سال کے استقبال کے حوالے سے روشنیوں پھل پھلجھڑیاں اور پٹاخے دکھائے ہیں۔ صارفین کی جانب سے گوگل کے اس نئے ڈوڈل کو بے حد سراہا جارہا ہے۔

    اس حوالے سے گوگل ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج کا ڈوڈل نئے سال کا جشن منا رہا ہے، یہ 2022 کی یاد تازہ کرنے اور 2023 میں ایک نئی شروعات کا انتظار کرنے کا وقت ہے۔ چاہے آپ آتشبازی کر رہے ہوں یا اگلے سال کے لیے اہداف طے کر رہے ہوں۔

  • گاما پہلوان کا یوم پیدائش : گوگل کا خراج تحسین

    گاما پہلوان کا یوم پیدائش : گوگل کا خراج تحسین

    باون برس ناقابل شکست رہنے والے گاما پہلوان کے144 ویں یوم پیدائش پر گوگل نے ڈوڈل کے ذریعے انہیں خراج تحسین پیش کیا ہے۔

    غلام حسین المعروف گاما پہلوان کے 144 ویں یوم پیدائش پر گوگل نے انھیں ڈوڈل کا حصہ بنایا ہے، وہ 22 مئی 1878 کو بھارتی شہر امرتسر میں پیدا ہوئے، صرف 10 برس کی عمر میں نامی گرامی پہلوانوں کو چت کر کے ہندوستان بھر میں شہرت کے جھنڈے گاڑے۔

    گاما پہلوان کا اصلی نام غلام محمد تھا۔ ان کا قد 5 فٹ اور 7 انچ تھا، گاما کے بڑے بھائی امام بخش بھی مشہور پہلوان تھے۔ تعلق کشمیری خاندان سے تھا۔ گاما اور ان کے بھائی کی پہلوانی کے اخراجات پٹیالہ کے مہاراجہ نے کی۔

    ورزش اور تربیت
    گاما پہلوان روزانہ 5000 بیٹکیں اور 3000 ڈنڈ لگاتے تھے۔ گاما بیٹھکیں لگانے کیلیئے 95 کلو وزنی بھاری ڈِسک اٹھاتے اور ورزش کرتے تھے۔ نیشنل انسٹیٹیوٹ آف سپورٹس میوزیم، پٹیالہ، پنجاب، بھارت میں آج بھی یہ ڈِسک موجود ہے۔

    خوراک
    گاما کو مہاراجہ آف دتیہ روزانہ 2 بکروں کا گوشت ، 3 سیر مکھن، 6 گیلن دودھ، 3 ٹوکریاں پھل، اور 20پاؤنڈ بادام کی سردائی، فراہم کرتا تھا۔

    تاریخی مقابلے
    گاما پہلوان اپنے زمانے کے رستمِ زماں(ولڈ چمئین) رہے۔ گاما نے اپنے 50 سالہ کیریئر میں 5000 میچ کھیلے اور کبھی ایک میچ نہیں ہارے۔1916ء تک گاما نے سارے ہندوستانی پہلوانوں بشمول پنڈت بدو برہمن کو شکست دے دی تھی۔

    اکتوبر 1910ء کو گاما نے جان بُل بیلٹ اور ولڈ ہیوی ویٹ چمپیئن شپ کا ٹائٹل جیتا۔ گاما پہلوان نے گوجرانوالہ کے مشہور پہلوان رحیم بخش سلطانی والا سے لڑے، رحیم سلطانی والا، کشمیری پہلوان عمر بخش کے پوتے تھے۔

    رحیم بخش سلطانی والا کا قد 6 فٹ 9 انچ تھا اور گاما کا 5 فٹ 7 انچ اور ان دونوں میں کانٹے دار مقابلہ ہوا اور یہ میچ ڈرا ہوگیا اور پھر اگلی بار ایک عرصہ بعد گاما رحیم بخش سے دنگل لڑا اور بلاآخر گاما کو جیت نصیب ہوئی جو کہ گاما نے اپنی زندگی کی مشکل لڑائی قرار دی۔

    مغرب جا کر گاما نے امریکی مشہور پہلوان بنجامن رولر کو 1 منٹ 40 سیکنڈ میں شکست دی۔ ورلڈ چمپیئن اسٹینس لاس زبسکو کو گاما نے 40 سیکنڈ میں شکست دی۔

    گاما نے سویڈن سے تعلق رکھنے والے ورلڈ چمپیئن جیسی پیٹرسن، فرانس کے مورائس ڈیریاز اور، سوئٹزرلینڈ کے ، یورپی چمپیئن جوہان لیم کو ہرایا۔

    برطانیہ میں گاما نے بنجامن رولر کو 15 منٹ میں 13 بار ہرایا اور گاما نے میچ کے دوران ورلڈ جمپیئن کے دعوے دار جن میں جاپانی جوڈو چنپیئن ٹارو میاک، ورلڈ چمپیئن فرینک گوچ اور جارج ہیکن سمڈ کو چیلج کیا لیکن ان سب نے لڑنے سے انکار کر دیا پھر گاما نے مزید 20 پہلوانوں کو ایک کے بعد ایک مقابلے کا کہا اور جیتنے والے کو پیسے کا انعام کا کہا لیکن سب نے انکار کر دیا۔

    ناقابل فراموش اعزاز
    گاما نے 1902ء میں22 سال کی عمر میں 1200 کلو وزنی پتھر اٹھایا اور اپنے سینے تک لایا اور کچھ قدم چلا بھی یہ پتھر آج بھی بھارت کے بارودا میوزیم سایاجی باغ میں پڑا ہوا ہے اور اس پر لکھا ہے “یہ پتھر 23 دسمبر 1902ء کو گاما نے اٹھایا”۔

    میوزیم حکام کا کہنا ہے اس پتھر کو اٹھانے کیلئے ہائڈرالک مشین کا استعمال کیا جاتا ہے ایک جگہ سے دوسری جگہ کرنے میں اور 25 آدمویں سے یہ پتھر اٹھانا بھی مشکل ہے اور میوزیم کے رجسڑرار میں انٹری نمبر 10-10 میں لکھا ہے کہ یہ پتھر 1912ء میں اس میوزیم لایا گیا۔آج کی تاریخ میں بہت بڑے ویٹ لفٹر جو کہ سٹیرائڈز کا استعمال کرکے بھی 600 کلو وزن نہیں اٹھا پائے۔

    خاندانی پسِ منظر
    گاما کا خاندان آج بھی موجود ہے گاما کے بیٹے اپنے بچپن میں ہی وفات پاگئے تھے لیکن گاما کی سگی نواسی کلثوم نواز ہیں جو کہ تین بار بنے وزیرِاعظم میاں نوازشریف کی اہلیہ ہیں۔

    اس کے علاوہ بھولو پہلوان اور بھولو برادران جن میں ناصر بھولو بھی ان کے رشتہ دار ہیں اور اس کے علاوہ گوجرانوالہ میں بلدیاتی سطح کے ن لیگ سے تعلق رکھنے والے سیاسدان حمزہ بٹ بھی گاما کے سگےنواسے ہیں۔

    گاما کو خراجِ تحسین
    ہمارے پاکستانیوں کو اپنے پہلوان کا تو پتا نہیں لیکن مغربی دنیا میں گاما کی بہت پہچان ہے، بروس لی کراٹے کی دنیا کے بادشاہ گاما کے مداح تھے اور ان کی ٹریننگ اور ورزش کے طریقوں کے آرٹیکل پڑھتے تھے اور ان کو عملی طور پر بھی اپناتے تھے۔

    اس کے علاوہ اسٹریٹ فائٹر گیم میں ڈارن مسٹر کا کردار بھی گاما پر بنایا ہے ایک اور گیم شیڈو آف کنوینٹ میں گاما کا کردار کا پہلوان ڈالا گیا ہے، اس کے علاوہ جاپانی کامک کتاب ٹائگر ماسک میں بھی گاما کو خراجِ تحسین پیش کیا گیا ہے۔

    وفات
    تقسیم ہند کے بعد گاما اور ان کا خاندان امرتسر سے لاہور ہجرت کر گیا۔ گاما پہلوان دَمہ اور دل کے مرض میں مبتلا تھے ایک بھارتی ہندو صنعتکار جی ڈی برلا نے گاما کی خود سے ماہانہ پینشن لگا رکھی تھی جو گاما کا اور پہلوانی کا مداح تھا آخر کار گاما 1960ء کو اس دنیا سے کوچ کرگئے۔

  • گوگل کا منفرد انداز سے دنیا بھر کے صارفین کو اہم پیغام

    گوگل کا منفرد انداز سے دنیا بھر کے صارفین کو اہم پیغام

    نیو یارک : معروف سرچ انجن گوگل نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے خدشے کے پیش نظر اپنے صارفین کو اپنے ڈوڈل کے ذریعے بہت خوبصورت طریقے سے پیغام دیا ہے کہ کس طرح آپ اس وبا کا مقابلہ کرسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا  بھر میں پھیل جانے والے جان لیوا کرونا وائرس سے بچاؤ کیلئے معروف سرچ انجن گوگل نے اپنے ڈوڈل کے ذریعے دنیا بھر کے صارفین کو سماجی دوری اختیار کرنے کا پیغام دے دیا۔

    ڈوڈل کا پیغام ہے کہ گھروں پر رہیں، محفوظ رہیں۔ گوگل نے خوبصورت انداز اختیار کرتے ہوئے صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے، گوگل کے ڈوڈل پر دیکھا جاسکتا ہے کہ اس کے تمام حروف بھی گھروں پر دکھائی دے رہے ہیں۔

    گوگل کا پہلا حروف یعنی ’جی‘ کتاب پڑھتا دکھائی دے رہا ہے جبکہ دونوں ’او‘ ایک مشترکہ گھر میں محفوظ گٹار اور گانا گاتے دکھایا گیا ہے، ایل’ ورزش کررہا ہے جبکہ ’جی‘ اور ’ای‘ اپنے اپنے گھروں سے فون میں گفتگو کرکے رابطہ قائم کئے ہوئے ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر کی تمام حکومتوں نے اپنے عوام کو بھی یہی ہدایت کی ہے کہ کرونا وائرس کےشکار سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں، جن میں سر فہرست قرنطینہ یعنی گھر میں قیام کرنا ہے۔

  • گوگل نے اپنا ڈوڈل لیجنڈری اسکواش کھلاڑی ہاشم خان کے نام کردیا

    گوگل نے اپنا ڈوڈل لیجنڈری اسکواش کھلاڑی ہاشم خان کے نام کردیا

    دبئی : پاکستان کے لیجنڈری اسکواش کھلاڑی ہاشم خان کو گوگل نے شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے عظیم کھلاڑی کے اعزاز میں اپنا ڈوڈل تبدیل کردیا، آج کے دن انہوں نے برٹش اوپن اسکواش چیمپئن شپ اپنے نام کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر میں ہر اہم دن کے موقع پر اپنا ڈوڈل تبدیل کرنے والے دنیا کے سب سے بڑے انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل نے پاکستان کے لیجنڈری اسکواش کھلاڑی ہاشم خان کی خدمات کے اعتراف میں آج کا ڈوڈل ان کے نام سے منسوب کردیا ہے کیونکہ آج کے دن انٹرنیشنل آئیکن ہاشم خان نے برٹش اوپن اسکواش چیمپئن شپ اپنے نام کی تھی۔

    سال 1951 میں آج کے دن، یعنی 4 اپریل کو پاکستان میں اسکواش کے معروف کھلاڑی ہاشم خان نے برٹش اوپن سکواش چیمپیئن شپ جیتی تھی، جس نے انہیں بین الاقوامی سطح پر پہچان دی۔

    یاد رہے کہ برٹش اوپن اسکواش چیمپئن شپ اسکواش کا سب سے پرانا اور مستند ٹورنامنٹ ہے، اس ٹورنامنٹ کو جیتنے کے بعد، ہاشم خان اپنے وطن پاکستان ایک ہیرو کی طرح لوٹے تھے، جہاں ان کا استقبال لاکھوں لوگوں نے کیا تھا۔ گوگل کے مطابق، 1951 کی اس فتح کے بعد، آنے والے 46 برسوں میں یہ ٹورنامنٹ 29 بار ہاشم خان یا ان کے کسی رشتہ دار نے جیتا۔

    مزید پڑھیں: کرونا وائرس، اسکواش کے لیجنڈری کھلاڑی اعظم خان لندن میں انتقال کرگئے

    واضح رہے کہ کرونا وائرس کے باعث اسکواش کے لیجنڈری کھلاڑی اعظم خان 95 برس کی عمر میں انتقال کرگئے، گزشتہ ہفتے اعظم خان کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔ اعظم خان پاکستان کے لیجنڈری اسکواش پلیئر ہاشم خان کے چھوٹے بھائی تھے، وہ 1959سے 1962 تک مسلسل 4 بار برٹش اوپن اسکواش چیمپئن رہے۔