Tag: Gov Employees

  • 18 ماہ سے منتظر سرکاری ملازمین کی امیدوں پر پانی پھر گیا

    18 ماہ سے منتظر سرکاری ملازمین کی امیدوں پر پانی پھر گیا

    نئی دہلی: بھارت میں مرکزی اداروں کے سرکاری ملازمین کو اس وقت گہرا صدمہ اور معاشی جھٹکا پہنچا جب حکومت نے 18 ماہ سے معطل ان کا مہنگائی الاؤنس اب بھی بحال نہ کرنے کا اعلان کیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت نے واضح کیا ہے کہ سرکاری ملازمین کے لیے کرونا وائرس کے دنوں میں روکا جانے والا 18 ماہ کا مہنگائی الاؤنس نہیں دیا جائے گا۔

    لوک سبھا کے اجلاس میں بتایا گیا کہ مہنگائی الاؤنس روکنے سے 34 ارب روپے کی بچت ہوئی جو وبا سے قابو پانے کے اقدامات پر خرچ کیا گیا۔

    حکومت کا کہنا ہے کہ فی الحال بجٹ خسارہ حد سے تجاوز کرگیا ہے جس کے باعث مہنگائی الاؤنس دینا ممکن نہیں۔

    حکومت کے اس اعلان کے بعد مہنگائی اور معاشی بحران کے مارے سرکاری ملازمین کی امیدوں پر پانی پھر گیا جو ہولی کے موقع پر اپنے الاؤنس بحال ہونے کی توقع لگائے بیٹھے تھے۔

  • سعودی عرب: سرکاری ملازمین کے حوالے سے اہم ہدایات جاری

    سعودی عرب: سرکاری ملازمین کے حوالے سے اہم ہدایات جاری

    ریاض: سعودی حکام نے سرکاری اداروں کے ملازمین کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کردیں، حکام کے بعد سرکاری ادارے کی نجکاری کے 2 برس تک کسی بھی ملازم کی تنخواہ میں کوئی کمی نہیں کی جا سکے گی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کہا ہے کہ کسی بھی سرکاری ادارے کی نجکاری کے بعد 2 برس تک ملازمین کی تنخواہوں میں کوئی رد و بدل نہیں ہوگا۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ سرکاری ادارے کے جو ملازم نجکاری کے بعد نجی ادارے میں منتقل ہونے پر راضی نہیں ہوں گے انہیں کئی آپشن دیے جائیں گے۔

    سیکریٹری وزارت افرادی قوت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نجکاری کے 2 برس تک کسی بھی ملازم کی تنخواہ میں کوئی کمی نہیں کی جا سکے گی، البتہ 2 برس بعد ملازم کی تنخواہ میں کمی اور برطرفی کا اختیار ادارے کو حاصل ہوجائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ممکن ہے کہ ملازمت کے نئے معاہدے میں نجی ادارہ تنخواہ میں اضافہ کردے اور یہ بھی ممکن ہے کہ وہ کم تنخواہ کی بات کرے۔

    سیکریٹری وزارت کا مزید کہنا تھا کہ اگر 2 سال تک ملازم نے عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کیا تو اس کی ملازمت برقرار رہے گی، اس کا بھی امکان ہے کہ تنخواہ میں اضافہ ہوجائے۔ اس کا دار و مدار ملازم کی اپنی کارکردگی پر ہے۔

    وزارت افرادی قوت نے اطمینان دلایا کہ اگر ملازمین کسی بڑی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کریں گے تو ان کی ملازمت جاری رہے گی۔

  • کرونا وائرس کے خلاف اقدامات: سرکاری ملازمین نے 1 ارب روپے عطیہ کردیے

    کرونا وائرس کے خلاف اقدامات: سرکاری ملازمین نے 1 ارب روپے عطیہ کردیے

    لاہور: صوبہ پنجاب کے سرکاری افسران اور ملازمین کی جانب سے کرونا وائرس کے تدارک کے لیے 1 ارب 20 کروڑ روپے چیف منسٹر فنڈ میں عطیہ کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے چیف سیکریٹری پنجاب اعظم سلیمان نے ملاقات کی، چیف سیکریٹری پنجاب نے چیف منسٹر فنڈ کے لیے چیک وزیر اعلیٰ کو پیش کیا۔

    ذرائع کے مطابق فنڈ کے لیے گریڈ 1 سے 16 تک کے ملازمین نے ایک دن کی، گریڈ 17 سے 19 کے سرکاری افسران نے 2 دن کی اور گریڈ 20 سے 22 کے افسران نے 3 دن کی تنخواہ فنڈ میں عطیہ کی۔

    اس موقع پر وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ کمزور طبقات کی مدد کرنے والوں کا جذبہ قابل ستائش ہے، کرونا کے متاثرین کی مدد کے لیے فنڈ کی رقم مستحق لوگوں تک پہنچے گی۔

    انہوں نے کہا کہ ملازمین کی جانب سے عطیہ، متاثرین کی مدد کے لیے ایثار کی اعلیٰ مثال ہے۔ فنڈ میں عطیہ کی جانے والی ایک ایک پائی حقداروں تک پہنچائیں گے۔ ریلیف کے کاموں میں کوئی تاخیر نہیں ہوگی۔

  • کرونا وائرس: سعودی عرب میں ملازمین گھر سے کام کیسے کریں گے؟

    کرونا وائرس: سعودی عرب میں ملازمین گھر سے کام کیسے کریں گے؟

    ریاض: سعودی حکام نے سرکاری ملازمین کے لیے کرونا وائرس کے باعث دی جانے والی تعطیلات کے دوران کام کا ہدایت نامہ جاری کردیا۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی وزارت افرادی قوت و سماجی بہبود نے کرونا وائرس کے باعث دی جانے والی تعطیلات کے دوران سرکاری اداروں میں کام کا طریقہ کار جاری کردیا۔

    سعودی عرب میں کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام سرکاری اداروں کے ملازمین کو سولہ دن تک ڈیوٹی پر نہ آنے اور گھروں سے کام کرنے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    وزارت افرادی قوت کا کہنا ہے کہ تمام سرکاری ادارے 2 ہفتے تک اپنے تمام کام آن لائن انجام دیں گے، رابطے کے جدید وسائل اور ٹیکنالوجی پروگرام سے استفادہ کیا جائے گا۔ اس دوران سرکاری ملازم دفاتر نہیں آئیں گے تاہم آن لائن ڈیوٹی دیں گے۔

    وزارت افرادی قوت نے سرکاری امور نمٹانے کے لیے ایک ویب سائٹ بھی جاری کی ہے۔

    وزارت افرادی قوت کے مطابق ایسے ملازم جن کی دفتر میں حاضری اشد ضروری ہو وہ محدود دائرے میں دفاتر پہنچیں، کم سے کم ملازمین سے ضروری کام لیے جائیں۔

    صرف ایسے ملازم ہی دفاتر میں طلب کیے جائیں جو اپنی ڈیوٹی دفتر آئے بغیر انجام نہ دے سکتے ہوں اور ان کے کام ایسے ہوں جنہیں ٹالا نہ جا سکتا ہو۔

    وزارت افرادی قوت نے یہ بھی کہا کہ ادارہ جاتی رابطے کے یونٹ 2 ہفتے کے دوران مؤثر کردار ادا کریں۔