Tag: GOVERNER

  • ’’وزیراعظم کے پاس ترپ کا پتہ ہے جو کسی کو نہیں دکھایا‘‘

    ’’وزیراعظم کے پاس ترپ کا پتہ ہے جو کسی کو نہیں دکھایا‘‘

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس ترپ کا پتہ ہے جو اب تک کسی کو نہیں دکھایا ہے۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے پاس ترپ کا پتہ ہے جو انہوں نے سینے سے لگا رکھا ہے اور اب تک کسی کو نہیں دکھایا ہے، وہ پتہ جب وزیراعظم دکھائیں گے تو دنیا دیکھے گی۔

    عمران اسماعیل نے مزید کہا کہ جو ادھرادھر جا رہےہیں انہیں اپنےگھونسلوں میں واپس آنا ہے، رمیش کمار کو وزارت نہیں دی اس لیے خلاف ہوگیا، رمیش کمار مخصوص نشست پر منتخب ہوا اس کی اوقات کیا ہے جو وزیراعظم سے استعفیٰ مانگ رہا ہے، اتحادی اپنے آپشنز دیکھ رہے ہیں، وہ اپنا فیصلہ خود کررہے ہیں۔

    گورنر نے مزید کہا کہ کل پی ٹی آئی کارکنوں کے سندھ ہاؤس میں گھسنے اور توڑ پھوڑ کی مذمت کرتا ہوں، عمران خان اور سینیئر قیادت نے اسکا نوٹس لیا ہے اور ہم نے کارکنان کو پیغام دیا کہ وہ کوئی بھی خلاف قانون کام نہ کریں، لیکن ہم کب تک لوگوں کو روک سکتے ہیں، اپوزیشن ان لیڈرز کو روکے جو اشتعال پھیلا رہے ہیں۔ جو کچھ سندھ ہاوس میں ہورہا تھا وہ ورکرز کو اشتعال دلانے کے لیے کافی تھا، یہ ایک ری یکشن تھا جو سندھ ہاوس میں ہوا۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ سندھ ہاؤس میں تماشا لگا ہوا ہے، اپوزیشن لیڈر اسکو اچھا اور جائز قرار دے رہے ہیں ن لیگ کے لیڈر کہتے ہیں ہم ہارس ٹریڈنگ کررہے ہیں لیکن اس بیان پر الیکشن کمیشن خاموش بیٹھی ہے، ہارس ٹریڈنگ پر الیکشن کمیشن خاموش اس کو عمران خان کو نوٹس دینے کے علاوہ کوئی کام نہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہارس ٹریڈنگ ایک شرمناک عمل ہے، ضمیر بیچنے اور خریدنے والے کھلے عام اسلام آباد میں گھوم رہے ہیں لیکن عوام ان ضمیر فروشوں کو گھیر رہی ہے اور ان سے سوال کررہی ہے، عمران خان چاہتے تو انکے لوگ توڑ سکتے تھے لیکن وہ ایسے کام کرنا ہی نہیں چاہتے۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ منحرف اراکین اسمبلی کو موقع دیا ہے کہ سات دن کے اندر فیصلہ کرتے ہیں واپس آنے کا تو ان سے بات کرنے کو تیار ہیں، جو لوگ وزارت یا ٹکٹ کے چکر میں جا چکے ہیں انکو پھر خدا ہی حافظ ہے، ان لوگوں کے ضمیر کا پتہ ہی نہیں چلتا کہ یہ کب سوتا ہے اور کب جاگتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کا کام ہے کہ اشتعال انگیزی کو روکے لیکن کل ہی شہلا رضا کا بیان آیا تھا کہ ورکرز تیار رہیں، یہ معاملات کوخانہ جنگی کی طرف لےجا رہے ہیں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ کے حالات سب کے سامنے ہیں، فی الحال سندھ میں گورنر راج لگانے کا ارادہ نہیں، لیکن وزیراعظم نے کہا توایک منٹ دیرنہیں کرونگا گورنرراج لگا دونگا۔

    گورنر سندھ نے کہا کہ بلاول کہتا ہے کہ وہ دیکھتا ہے کہ او آئی سی کیسے ہوتی ہے، بلاول کو شرم انی چاہیے، میں بلاول کو کہنا چاہتا ہوں کہ میں بھی دیکھتا ہوں کون مائی کا لعل او ائی سی ہونے سے روک سکتا ہے، او آئی سی کا اجلاس ہوگا اپنے وقت پر ہوگا اور جو اس میں رخنہ ڈالے گا ریاست اس سے سختی سے نمٹے گی۔

    عمران اسمایل نے یہ بھی کہا کہ نجیب ہارون کا بیان بے وقوفانہ ہے، جہانگیر ترین سے میسج پر خیریت دریافت کرکے بات کرنے کا پوچھا تو انہوں نے کہا ابھی ڈاکٹرز نے منع کیا ہے، علیم خان چاہے ساتھ دے نہ دے وہ خلاف نہین جائے گا۔

  • افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ، طالبان کماندڑ ہلاک

    افغان فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ، طالبان کماندڑ ہلاک

    کابل : افغانستان کے شمال مشرقی صوبے میں طالبان اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپ میں طالبان کمانڈر دو ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا، ہلاک کمانڈر  فورسز کے خلاف کئی حملوں میں ملوث تھا۔

    تفصیلات کے مطابق افغانستان کے صوبے بدخشاں کے شمال مشرقی حصّے میں گذشتہ روز طالبان اور افغان فورسز کے درمیان جھڑپوں کے دوران طالبان کا مقامی کمانڈر دو ساتھیوں سمیت افراد ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان بدخشاں صوبے کے شہودا ڈسٹرکٹ میں جھڑپ ہوئی تھی، فائرنگ کے تبادلے میں طالبان کمانڈر ہلاک ہوا ہے جس کی شناخت محمد سنگریار کے نام سے ہوئی ہے، جبکہ دیگر دہشت گرد موقع سے فرار ہوگئے۔

    بدخشاں صوبے کے پولیس چیف صبر آریان کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں اور سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہونے والی جھڑپیں ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہی، جس کے بعد افغان فورسز نے طالبان کے ہلاک کمانڈر کی نعش ساتھیوں اور اسلحہ سمیت برآمد کی تھی۔

    افغانستان کے سیکیورٹی فورسز کے ترجمان کا کہنا ہے کہ طالبان دہشت گردوں سے فائرنگ کے تبادلے میں افغان فورسز کا کوئی بھی فوجی زخمی نہیں ہوا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان حکام کی جانب سے بدخشاں صوبے میں ہونے والی جھڑپ کی مزید تفصیلات تاحال فراہم نہیں کی گئی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ افغان فورسز کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والا دہشت گرد محمد سنگر یار شہودا ڈسٹرکٹ کا رہائشی اور طالبان کا مقامی کمانڈر تھا اور افغان فورسز کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث تھا۔