Tag: government members

  • پنجاب اسمبلی ، حکومتی اراکین نے ایوان میں لوٹے اچھال دیے

    پنجاب اسمبلی ، حکومتی اراکین نے ایوان میں لوٹے اچھال دیے

    پنجاب اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے سے قبل ہی ماحول کشیدہ ہوگیا ہے اور حکومتی اراکین نے ایوان کے اندر لوٹے اچھال دیے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب کیلیے پنجاب اسمبلی کا اجلاس باقاعدہ شروع ہونے سے قبل ہی ماحول کشیدہ ہوگیا ہے اور حکومتی اراکین نے ایوان کے اندر لوٹے اچھال دیے ہیں۔

    حکومتی اراکین نے اسمبلی میں منحرف اراکین کی آمد پر لوٹے لوٹے کے نعرے بھی لگائے جب کہ ایوان میں لوٹے اچھالنے کے ساتھ اسپیکر کی ڈائس پر بھی لوٹا رکھ دیا ہے۔

    حکومتی اراکین کی جانب سے لوٹے اچھالے اور نعرے لگائے جانے کےبعد اپوزیشن اراکین کی جانب سے بھی نعرے بازی شروع ہوگئی اور ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا۔

    واضح رہے کہ آج پنجاب اسمبلی میں نئے وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب ہونا ہے جس کیلیے اجلاس شروع ہوگیا ہے۔

    اجلاس شروع ہونے سے قبل ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی دوست محمد مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے اسمبلی میں پریشر دینا ہے لینا نہیں ہے، پوری کوشش ہوگی کہ خوش اسلوبی سے یہ عمل مکمل کریں۔

    مزید پڑھیں: الیکشن آج ہی ہوں گے نتیجہ آج ہی ہوگا، دوست مزاری

    انہوں نے اسمبلی میں ہنگامہ آرائی کا پیشگی خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہوسکتا ہے کہ دونوں طرف سے ماحول ایسا بنے کہ اجلاس ملتوی ہوجائے لیکن واضح کردوں کہ وزیراعلیٰ پنجاب کیلیے ووٹنگ آج ہی ہوگی اور نتیجہ بھی آج ہی ہوگا۔

  • فیصلہ شہری سندھ کے مفاد میں کرینگے، ایم کیو ایم کا حکومت کو جواب

    فیصلہ شہری سندھ کے مفاد میں کرینگے، ایم کیو ایم کا حکومت کو جواب

    ایم کیو ایم نے حکومت سے کہا ہے کہ ابھی تک تحادی ضرور ہیں لیکن آئندہ کا فیصلہ شہری سندھ کے مفاد میں کرینگے۔

    تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے ایم کیو ایم اور حکومتی وفد کے درمیان پارلیمنٹ لاجز میں ملاقات ہوئی جس میں اندرون خانہ کیا ہوا اے آر وائی نیوز نے پتہ لگالیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملاقات میں حکومتی وفد جس میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیر منصوبہ بندی اسد عمر شام تھے نے ایم کیو ایم ارکان کو وزیر اعظم عمران کا پیغام پہنچا دیا۔نے وزیراعظم کا خصوصی پیغام ایم کیو ایم کے رہنماؤں کو پہنچایا جس میں کہا گیا کہ عدم اعتماد ناکام ہوگی اس صورتحال میں ایم کیو ایم ساتھ رہے۔

    حکومتی وفد کا یہ بھی کہنا تھا کہ آپ ہمارے اتحادی ہیں آئندہ بھی ہم نے مضبوطی کے ساتھ چلنا ہے اور آگے بڑھنا ہے۔

    ذرائع کے مطابق حکومتی وفد کو جواب دیتے ہوئے ایم کیو ایم رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ابھی تک اتحادی ہیں لیکن آئندہ کا فیصلہ اپنے ووٹرز اور شہری سندھ کے مفاد میں جو ہوگا اسکو مدنظر رکھتے ہوئے کریں گے، ابھی فیصلہ کررہے ہیں اور بہت سی چیزیں اور آپشنز زیر غور ہیں اور اس تمام صورتحال میں اپوزیشن سے ہونے والی ملاقاتوں، معاملات کو بھی سامنے رکھا ہوا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ اس موقع پر ایم کیو ایم نے حکومتی وفد کے سامنے اپنی گلے شکوے بھی رکھے اور کہا کہ ساڑھے تین سال سے ہمارا اتحاد ہے، بتایا جائے کیا ہم سے کیے گئے تحریری معاہدے کے تحت وعدے پورے ہوئے۔ ہمارے دفاتر اب تک بند ہیں، دفاتر کی واپسی، لاپتہ کی عدم بازیابی اور بے گناہ کارکنان کی رہائی میں رکاوٹوں پر کوئی اقدامات نہیں کیے گئے۔