Tag: Government

  • ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی

    ملا فضل اللہ ہلاک، افغان حکام نے تصدیق کردی

    کابل: افغانستان میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے سربراہ ملا فضل اللہ کی امریکی ڈرون حملے میں ہلاکت کی افغان حکام نے تصدیق کردی ہے۔

    افغان میڈیا کے مطابق امریکا کی جانب سے ڈرون حملہ افغان صوبے کنڑ میں کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ ملا فضل اللہ ہلاک ہوا تھا، جس کی افغان حکام نے تصدیق کردی گئی ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے وزارت دفاع نے پاکستانی طالبان کے سربراہ ملا فضل اللہ کی ڈرون حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، ملا فضل اللہ افغان علاقے کنڑ میں امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد ردمنیش نے کہا ہے کہ ڈرون حملہ 13 جون کو کیا گیا، امریکی فوج نے بھی اتحادی افواج کے حملے کی تصدیق کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی فوجی حکام نے ڈرون حملے میں ملا فضل اللہ کونشانہ بنانے کی تصدیق کی تھی۔ بتایا گیا تھا ڈرون حملے کے وقت ملا فضل اللہ کے چار ساتھی بھی موجود تھے۔

    تحریک طالبان کے کمانڈر عبد الرشید نے ملا فضل اللہ سمیت چار طالبان کمانڈروں کی حملے میں ہلاک ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ ملا فضل اللہ ایک گھر میں موجود تھا جہاں ڈرون حملہ کیا گیا۔

    افغانستان میں تعینات امریکی فوج کے کمانڈر کرنل مارٹن نے 13 جون کو ہونے والے امریکی ڈرون حملے کی تصدیق کی تھی، لیکن انہوں نے ملا فضل اللہ کی ہلاکت سے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا تھا، البتہ شبہ یہی ظاہر کیا جارہا تھا کہ وہ ہلاک ہوگیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کی جانب سے ملا فضل اللہ کے سر کی قیمت 50 لاکھ ڈالر رکھی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ تحریک طالبان پاکستان کا سربراہ ملا فضل اللہ سانحہ اے پی ایس سمیت متعدد دہشت گرد حملوں کا ماسٹر مائنڈ تھا۔

    خیال رہے کہ سانحہ اے پی ایس میں بڑی تعداد میں بچوں سمیت تقریباً 150 افراد شہید ہوئے تھے، ملا فضل اللہ نے سوات کی ملالہ یوسف زئی کو بھی حملے میں نشانہ بنایا تھا، ملا فضل اللہ 2013 میں کالعدم ٹی ٹی پی کا سربراہ مقرر ہوا تھا۔

    سوات میں پاک فوج کے آپریشن کے دوران ملا فضل اللہ افغانستان فرارہوگیا تھا، سرحد پار سے پاکستان چیک پوسٹ پرحملوں میں ملا فضل اللہ کا نام بھی سامنے آتا رہا ہے، پاکستان کی جانب سے امریکا اور افغان حکام سے ملا فضل اللہ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا تھا۔

    قبل ازیں رواں سال 9 مارچ کو امریکا نے پاک افغان بارڈر پر ایک ڈرون حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں ملا فضل اللہ کا بیٹا عبداللہ ہلاک ہوا تھا جس کی تصدیق ٹی ٹی پی نے بھی کی تھی۔

    خیال رہے کہ یہ حملہ ایک مدرسے میں علی الصبح کیا گیا تھا جس میں عبداللہ سمیت دیگر 21 افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ افغان حکومت نے بھی تین روز قبل عید الفطر کی آمد کے پیش نظر طالبان کے خلاف کارروائیاں روکنے کا اعلان کیا ہے تاہم ساتھ میں یہ بھی واضح کیا کہ اگر کسی بھی مسلح گروہ کی جانب سے دہشت گردی کی گئی تو سیکیورٹی ادارے بھرپور جواب دیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • بنگلہ دیش: شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ، 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق

    بنگلہ دیش: شدید بارشیں اور لینڈ سلائیڈنگ، 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں شدید بارشوں سے ہونے والی لینڈ سلائیڈنگ کے باعث 12 روہنگیا مہاجرین جاں بحق جبکہ متعدد لاپتہ ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش میں مون سون کا موسم شروع ہوچکا ہے جس کی وجہ سے خطے کے مختلف حصوں میں شدید بارشیں ہورہی ہیں جبکہ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث اب تک 12 روہنگیا مسلمان اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں اور متعدد لاپتہ ہیں۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ شدید بارشوں کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کا یہ واقعہ بنگلہ دیش میں ایک روہنگیا مہاجر بستی کے قریب پیش آیا، جبکہ ہلاک ہونے والے روہنگیا مسلمانوں میں ایک ہی خاندان کے چار افراد بھی شامل ہیں۔


    بنگلہ دیش: روہنگیا مسلمانوں کو شدید بارشوں سے خطرہ


    مقامی میڈٰیا کا یہ بھی کہنا تھا کہ روہنگیاں پناہ گزینوں کی بڑی تعداد بنگلہ دیش کے جنوب مشرقی علاقوں میں قائم کمزور اور بے جان کیمپوں میں مقیم ہے، جو ان شدید بارشوں کا مقابلہ نہیں کرسکتے اور کیمپس اکھڑ جاتے ہیں۔

    حکام کے مطابق مختلف علاقوں میں شدید بارشوں کے باعث 2 مقامی(بنگالیوں) کی بھی ہلاکتیں ہوئی ہیں، جبکہ متاثرہ علاقوں سے لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات بھی کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ اقوام متحدہ کی جانب سے یہ وارننگ بھی دی گئی تھی کہ جنوبی ایشیا میں مون سون کا سیزن جلد متوقع ہے جس کے باعث شدید بارشوں اور سمندری طوفان کی بھی صورت حال پیدا ہوسکتی اور لاکھوں روہنگیا پناہ گزینوں کو شدید نقصان کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے، کمزور کیمپس بازشوں کی شدت سے اکھڑ سکتے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نگراں وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک دی

    نگراں وزیر اعظم نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک دی

    اسلام آباد: نگراں وزیر اعظم جسٹس (ر) ناصر الملک نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری روک لی۔

    ذرائع کے مطابق نگراں وزیراعظم نے اوگرا کی جانب سے سفارش کردہ سمری پر خاموشی اختیار کرتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کو پرانی قیمتوں پر برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا اور نہ ہی ایسی کوئی بات زیر غور ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سابق وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پیڑولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک ہفتے تک برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور 7 جون تک اب قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوگا تاہم نگراں حکومت پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے یا کمی کا فیصلہ کرے گی۔


    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوگا، وفاقی وزیر خزانہ کا اعلان


    یاد رہے کہ رواں سال 29 مئی کو اوگرا نے وفاقی وزیر خزانہ کو پیٹرولیم مصنوعات میں سترہ فیصد اضافے کی سمری ارسال کی تھی جس میں پیٹرول کی قیمت 8 روپے 37 پیسے اضافے کی سفارش کی گئی تھی۔

    اوگرا کی جانب سے بھیجی گئی سمری میں ڈیزل 12 روپے 50 پیسے، لائٹ ڈیزل آئل 11 روپے 65 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی جبکہ مٹی کا تیل آٹھ روپے تیئس پیسے تک مہنگا کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • بنگلہ دیش: اقوام متحدہ کا منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن روکنے کا مطالبہ

    بنگلہ دیش: اقوام متحدہ کا منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن روکنے کا مطالبہ

    ڈھاکا: اقوام متحدہ نے بنگلہ دیش حکام پر زور دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ملک میں جاری منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن بند کرے۔

    تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کی جانب سے منشیات فروشوں اور ڈیلرز کے خلاف آپریشن شروع کیا گیا ہے جس میں اب تک سینکڑوں منشیات ڈیلرز ہلاک ہوچکے ہیں۔

    عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کا ادارہ برائے انسانی حقوق نے ڈھاکا حکومت کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ بلاشبہ منشیات فروشی یا منشیات کا استعمال ایک غیر قانونی عمل ہے لیکن آپریشن کی آڑ میں سینکڑوں لوگوں کی ہلاکت کسی صورت قبول نہیں کی جائے گی۔


    بنگلہ دیش: منشیات فروشوں کے خلاف آپریشن، 103 افراد ہلاک، 9 ہزار سے زائد گرفتار


    ادارہ برائے انسانی حقوق نے بنگلہ دیش سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ منشیات کے مشتبہ مجرموں کی ہلاکتوں کا سلسلہ بند کرے، سکیورٹی اہلکار منشیات فروشی میں ملوث ہونے کی بنیاد پر گزشتہ تین ہفتوں میں ایک سو تیس مشتبہ افراد کو ہلاک اور تیرہ ہزار کو گرفتار کر چکے ہیں۔

    خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں حالیہ مہینوں کے دوران نشے کے لیے میتھ ایمفیٹامین نامی گولیوں کا استعمال بہت بڑھ چکا ہے جو کئی دیگر منشیات کے ساتھ اس ملک میں ہمسایہ ریاست میانمار سے اسمگل کی جاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں انسداد منشیات کی اس ملک گیر مہم میں مرکزی کردار جرائم کی روک تھام کے لیے سرگرم ریپڈ ایکشن بٹالین یا آر اے بی نامی اسپیشل پولیس کے دستے ادا کر رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستانی قوم نااہل اور کرپٹ حکمران سے نجات پر دو نفل شکرانے ادا کریں: عمران خان

    پاکستانی قوم نااہل اور کرپٹ حکمران سے نجات پر دو نفل شکرانے ادا کریں: عمران خان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پوری پاکستانی قوم نااہل اور کرپٹ ترین حکمران سے نجات پر دو نفل شکرانے ادا کریں، پاکستان کی تاریخ میں کبھی ایسے حکمران نہیں آئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’فیس بک‘ پر اپنے جاری کردہ ویڈیو پیغام میں کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ جو ان حکمرانوں نے پاکستان کے ساتھ کیا ہے وہ کوئی دشمن بھی نہیں کرسکتا، ملک کے قرضوں کو کم کرنے کے بجائے مزید بڑھایا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نااہلوں نے پاکستان کا قرضہ 13 ہزار ارب سے 27 ہزار ارب تک پہنچا دیا ہے، 2008 میں پاکستان کا قرضہ کم تھا لیکن انہوں نے قرضہ لے کر ملک کو اس نہج پر پہنچا دیا ہے، انہوں نے اتنا قرضہ لیا لیکن کیا کچھ بھی نہیں تو پیسے کہاں گئے؟


    جمہوری حکومت کے پانچ برس پر ایک نظر


    عمران خان کا کہنا تھا کہ 2008 تک پاکستان پر قرضہ صرف 6 ہزار ارب تھا جس میں تربیلا اور منگلا ڈیم سمیت بڑے بڑے منصوبے بنے لیکن سوچنے کی بات ہے کہ اس حکومت میں ایسا کوئی بڑا پروجیکٹ بھی نہیں بنا تو پھر یہ پیسہ کہاں گیا اور کس پر خرچ ہوا؟

    خیال رہے کہ حکومت اپنی پانچ سالہ آئینی مدت مکمل کرنے کے بعد ختم ہوگی ہے، اب ناصر الملک نگراں وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالیں گے۔


    حکومت آئینی مدت پوری کرنے کے بعد ختم، جسٹس ناصر المک آج نگراں وزیراعظم کا حلف اٹھائیں گے


    یاد رہے کہ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی چھ ملاقاتوں کے بعد نگران وزیر اعظم کے نام پر اتفاق کیا گیا تھا، دونوں رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ جسٹس (ر)ناصر المک نگراں وزیر اعظم ہوں گے۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم کیلئےنام ایساہےجس پرکوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • میاں صاحب کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہیے: میاں محمود الرشید

    میاں صاحب کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہیے: میاں محمود الرشید

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما میاں محمود الرشید نے کہا ہے کہ میاں صاحب کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہیے، نواز شریف کے بیانیے سے قوم کے سر شرم سے جھک گئے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’الیونتھ آور‘ میں انٹرویو دیتے ہوئے کیا، محمود الرشید کا کہنا تھا کہ پاناما کیس منطقی انجام کو پہنچ رہا ہے اس لیے اب یہ کمیشن کی باتیں کررہے ہیں، انہیں ایسی باتیں نہیں کرنی چاہیے۔

    رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کے کیس کا فیصلہ 8 جون سے پہلے آ جائے گا، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے مل کر  5، 5 سال پورے کیے، انہوں نے ملک کا پیسہ لوٹ کر باہر اپنی جائیدادیں بنائی ہیں۔


    پنجاب سے جوق در جوق لوگ پی ٹی آئی میں شامل ہورہے ہیں: محمود الرشید


    محمود الرشید کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن وقت پر ہونے چاہئیں اس کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے، حلقہ بندیوں جیسے معاملات الیکشن کے بعد بھی چل سکتے ہیں، عام انتخابات میں سب کچھ واضح ہوجائے گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں ہی انٹرویو دیتے ہوئے محمود الرشید نے کہا تھا کہ پی ٹی آٗی  کے پی میں کلین سوئپ کرکے تاریخ رقم کرے گی، ن لیگ، ایم ایم اے، پی پی مل جائے تو بھی پی ٹی آئی کا مقابلہ نہیں کرسکتیں، ن لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومتیں ناکام رہی ہیں، انہوں نے ملک کا پیسہ لوٹا ہے۔


    شہباز شریف کا انجام نواز شریف سے زیادہ بدتر ہوگا، میاں محمود الرشید


    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ کے پی حکومت کا موازنہ سندھ اور پنجاب کی حکومتیں سے کرسکتے ہیں، اس سے اندازہ ہوجائے گا کہ کس صوبے میں سب سے زیادہ کام ہوا، دیگر صوبوں کے حکمرانوں نے عوام پر توجہ دینے کے بجائے ملک کو لوٹا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے 80 پیسے تک کا اضافہ متوقع

    پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 7 روپے 80 پیسے تک کا اضافہ متوقع

    اسلام آباد: یکم جون سے ملک بھر میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سات روپے اسی پیسے تک کا اضافہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عوام کے لیے ایک اور بری خبر سامنے آگئی، اب عوام ہوجائیں خبردار کیوں کہ حکومت کرے گی ایک بار پھر پٹرول بم کا وار جس کے بعد آئے گا مہنگائی کا طوفان، یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سات روپے سے زائد کا اضافہ متوقع ہے۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے جس کے بعد ملک میں یکم جون سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سات روپے اسی پیسے تک کا اضافہ ہوسکتا ہے۔


    ن لیگ نے جاتے جاتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا


    انڈسٹری زرائع کے مطابق پیٹرول کی قیمت میں سات روپے چھیالیس پیسے جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل سات روپے چھیاسی پیسے تک کا اضافہ متوقع ہے جبکہ لائٹ ڈیزل آئل کی قیمت میں پانچ روپے پچیس پیسے جبکہ مٹی کا تیل پانچ روپے اکسٹھ پیسے مہنگا ہونے کا امکان ہے۔

    دوسری جانب معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ خام تیل کی قیمت چار سال کی بلند ترین سطح تک جا پہنچی ہے جو کہ درآمد کرنے والے ممالک میں مہنگائی میں اضافے کا باعث بنے گی، علاوہ ازیں حکومت اپنے دور کے آخری دن پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد وبدل کا فیصلہ کرےگی۔


    یکم جولائی سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ: پوسٹ بجٹ بریفنگ


    خیال رہے کہ گذشتہ روز وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل اور معاون خصوصی ریونیو ہارون اختر نے پوسٹ بجٹ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے بریفنگ دی تھی کہ پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں اضافہ کیا ہے جس کے بعد یکم جولائی سے صرف لیوی بڑھائی جائے گی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیکاراگوا: مذکرات کی ناکامی کے بعد پُرتشدد واقعات میں مزید 8 شہری ہلاک

    نیکاراگوا: مذکرات کی ناکامی کے بعد پُرتشدد واقعات میں مزید 8 شہری ہلاک

    ماناگوا : نیکارا گوا کی حکومت اور مظاہرین کے درمیان مذکرات میں ناکامی کے بعد پُرتشدد واقعات میں مزید 8 افراد ہلاک ہوگئے, جس کے بعد ہلاکتوں کی تعداد 85 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق جمہوریہ نکارا گوا میں گذشتہ ماہ سے موجودہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی سماجی سیکیورٹی سسٹم میں تبدیلیوں کے بعد عوامی مظاہروں کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ ہفتے اور جمعے کی درمیانی شب مظاہرین اور حکومت کے درمیان مذکرات ناکام ہونے کے بعد احتجاج کرنے والے مزید 8 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جمعے اور ہفتے کے روز نیکاراگوا کے ہزاروں شہری صدر اورٹیگا، ان کی زوجہ اور نائب صدر رہساریو کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ حالیہ مظاہروں میں مزید 8 شہریوں کی ہلاکت کے بعد پر حکومت مخالف مظاہروں میں ہلاک ہونے والے افراد کی تعداد 85 ہوگئی جبکہ 800 سے زائد شہری زخمی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ مظاہرین نے ملک میں ہونے والی کرپشن، انتخابی سسٹم اور کانگریس پر صدر کے قابض ہونے کے خلاف اپنے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ہائی وے بند کردیا اور حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مشتعل مظاہرین کی جانب سے صدر اورٹیگا اور موریلو کے جابرانہ انداز حکومت کے خلاف بھی برہم ہیں اور سڑکوں دونوںں رہنماؤ کے خلاف نعرے لگا رہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ نیکارا گوا کے کیھتولک چرچ اور سوسل سوسائٹی کی جانب سے مظاہرین اور حکومت کے درمیان تنازعے کو ختم کرنے کی کوشش کی ناکام ہوگئی جس کے بعد مزید 8 افراد لقمہ اجل بن گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ آرگنائزیشن آف امریکن اسٹیٹ کے جنرل سیکریٹری لوئس الماگرو کی جانب سے نیکارا گوا کی حالیہ صورت حال پر جاری بیان میں کہنا تھا کہ نیکارا گوا کی خراب صورتحال کا حل صرف یہ ہے کہ دوبارہ الیکشن کروائے جائے ورنہ صورتحال مزید ابتر ہوتی جائے گی۔


    نکاراگوا مظاہرے : پولیس نے درجنوں طلبہ و اساتذہ کورہا کردیا


    جمہوریہ نکارا گوا میں حالیہ دنوں موجودہ حکومت کی جانب سے سماجی سیکیورٹی سسٹم میں تبدیلیوں کے بعد عوامی مظاہرے شدت اختیار کرگئے تھے، پولیس نے مظاہرہ کرنے والے درجنوں طلباء و اساتذہ کو رہا کردیا ہے۔

    پولیس کی قید سے آزاد ہونے والے کچھ طلبہ نے دعویٰ کیا ہے کہ دوران حراست سیکیورٹی اہلکاروں کی جانب سے طلبہ و اساتذہ کو بیہمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ جمہوریہ نکارا گوا میں موجودہ حکومت کی جانب سے ملازمین کی تنخواہوں سے پینشن کی مد میں اضافی رقم کی کٹوتی اور مراعات میں کمی کے خلاف عوام نے گذشتہ ہفتے حکومتی پالیسی کے خلاف پرامن مظاہروں کا آغاز ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ حکومت کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران صحافی سمیت 25 افراد حکومت کے حامیوں اور پولیس کی گولیوں سے ہلاک ہوئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان: عسکریت پسندوں نے دھمکی دے کر درجنوں اسکول بند کرادیے

    افغانستان: عسکریت پسندوں نے دھمکی دے کر درجنوں اسکول بند کرادیے

    کابل: افغانستان میں موجود طالبان شدت پسندوں نے سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے درجنوں اسکول بند کرا دیے۔

    تفصیلات کے مطابق افغان طالبان کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ افغانستان کے شمالی صوبے ’تخار‘ کے تمام اسکول بند کیے جائیں بصورت دیگر سنگین نتائج کے ذمہ دار حکام ہوں گے۔

    افغان حکام کا کہنا ہے کہ طالبان عسکریت پسندوں کے اس اعلان سے اسکول میں زیر تعلیم ہزاروں کی تعداد میں طلبہ متاثر ہوں گے جبکہ تخار میں طالبان کے اعلان کے بعد تمام کے تمام اسکول جن میں ستائیس پرائمری اور سیکنڈری اسکول شامل ہیں انہیں مکمل طور پر بند کر دیا گیا ہے۔

    حکام کا یہ بھی کہنا تھا کہ افغان صوبے تخار میں فورسز کی جانب سے کارروائیاں کی جارہی ہیں، گذشتہ دنوں شدت پسندوں کے ایک اہم لیڈر کو بھی گرفتار کیا گیا تھا، جبکہ اسکول بند کرانے کا یہ دھمکی آمیز عمل افغان فورسز کی کارروائیوں کا ردعمل ہوسکتا ہے۔


    افغانستان: طالبان کے دو دہشت گرد حملے، سکیورٹی فورسز سمیت 5 افراد جاں بحق


    خیال رہے کہ افغانستان حالیہ چند ہفتوں سے عسکریت پسندوں کے دہشت گردانہ حملوں کے نشانے پر ہے، گذشتہ دنوں بھی یکے بعد دیگرے دو دہشت گرد حملے کیے گئے تھے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد اپنی زندگی کی بازی ہار گئے تھے۔

    یاد رہے کہ 23 مئی کو افٖغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان عسکریت پسندوں نے متعدد حملے کر کے 14 پولیس اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا جبکہ متعدد زخمی بھی ہوگئے تھے۔


    افغان صوبے غزنی میں طالبان کا حملہ، افسران سمیت 14 پولیس اہلکار ہلاک


    علاوہ ازیں 23 مئی کو ہی افغانستان کے شہر قندھار میں مکینک ورک شاپ پر ایک زور دار دھماکہ ہوا تھا جس کے نتیجے میں 16 عام شہری مارے گئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افغانستان میں دھماکہ، 16 افراد جاں بحق، 38 زخمی

    افغانستان میں دھماکہ، 16 افراد جاں بحق، 38 زخمی

    کابل: افغانستان میں ایک بم دھماکے کے نتیجے میں سولہ افراد جاں بحق جبکہ بچوں سمیت اڑتیس سے زائد زخمی ہوگئے، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یہ واقعہ افغانستان کے شہر قندھار میں پیش آیا جہاں ایک مکینک ورک شاپ میں رکھا گیا بم پھٹ گیا جس کے نتیجے میں 16 ہلاکتیں ہوئیں اور بچوں سمیت 38 سے زائد افراد زندگی کی بازی ہار گئے۔

    افغان حکام کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بم ایک مکینک کی ورک شاپ میں رکھا گیا تھا جو ناکارہ بنانے کی کوشش سے قبل ہی پھٹ گیا، جس کے  باعث متعدد لوگ مارے گئے جبکہ زخمیوں میں بھی کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔


    افغان صوبے غزنی میں طالبان کا حملہ، افسران سمیت 14 پولیس اہلکار ہلاک


    حکام کا مزید کہنا تھا کہ تاحال کسی شدت پسند جماعت نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول نہیں کی، تحقیقات جاری ہیں جلد حقائق سامنے آجائیں گے، تاہم یہ دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے کہ جب طالبان کی جانب سے حملوں میں تیزی آئی ہے۔

    خیال رہے کہ آج ہی افٖغانستان کے صوبے غزنی میں طالبان عسکریت پسندوں نے متعدد حملے کر کے 14 پولیس اہلکاروں کو موت کے گھاٹ اتار دیا جبکہ متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔


    افغانستان: طالبان کا حملہ، 11 پولیس اہلکار جاں بحق، 2 زخمی


    یاد رہے کہ واقعے کے بعد غزنی کے صوبائی کونسل کے رکن حسن رضا یوسفی نے کہا تھا کہ ضلع ڈی یاک میں 7 پولیس ہلاک ہوئے ہیں جن میں ضلعی پولیس کے سربراہ اور ریزرو پولیس کے کمانڈر حاجی برکت بھی شامل ہیں دیگر 7 پولیس اہلکار ضلع جگاتو میں طالبان کے حملے کا نشانہ بنے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔