ریاض: سعودی عرب میں حکومت مخالف سرگرمیوں میں ملوث سات مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا، جو غیر ملکی عناصر سے مسلسل رابطے میں تھے۔
تفصیلات کے مطابق سعودی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 7 افراد کو گرفتار کیا ہے، جو حکومت اور ریاست کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے خفیہ اقدامات کر رہے تھے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سیکیورٹی اداروں نے مسلسل ریکی کے بعد 7 مشتبہ افراد کو حراست میں لیا ہے، گرفتار افراد سعودی عرب کی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے غیر ملکی عناصر کے ساتھ رابطوں میں تھے۔
پولیس حکام کا مزید کہنا تھا کہ گرفتار ملزمان نے سعودی عرب میں قومی سلامتی کو نقصان پہنچانے کے لیے دیگر لوگوں کو بھی اپنے ساتھ شامل کیا، اور انہوں نے ممنوعہ سرگرمیوں کے لیے فنڈز جمع کرنے اور انہیں دوسرے عناصر تک پہنچانے کی سرگرمیاں بھی جاری کر رکھی تھیں۔
پولیس کا یہ بھی کہنا تھا کہ ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن سے تحقیقات جاری ہے، جلد حقائق سامنے آئیں گے جبکہ الزام ثابت ہونے پر حکومت مخالف سرگرمیوں کے جرم میں سخت سزائیں دی جاسکتی ہیں۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز سعودی عرب میں سعودی پولیس نے خواتین کے حقوق اور ڈرائیونگ پر عائد پابندی کے خلاف آواز اٹھانے والی سات خواتین وکلا کو غیر ملکی طاقتوں سے رابطے کے شبے میں گرفتار کیا ہے۔
علاوہ ازیں خواتین کی مذکورہ گرفتاری سے متعلق سعودی حکام نے کوئی وجوہات واضح نہیں کی ہیں، البتہ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا تھا کہ یہ گرفتاریاں خواتین کو خاموش کروانے کی کوشش ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔
واشنگٹن : امریکا نے ایران کی سپاہ پاسداران کے ساتھ تعاون کرنے شبے میں چھ ایرانی باشندوں اور تین کمپنیوں پر یواےای کی مدد سے پابندیاں عائد کردی۔
تفصیلات کے مطابق چھ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے میں امریکا کے نکل جانے اور ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کے کرنے کے بعد سے دونوں ممالک کے مابین کشیدگی مزید بڑھنے لگی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ امریکا کی انتظامیہ نے 6 ایرانی باشندوں اور تین کمپنیوں پر ایران کی سپاہ پاسداران سے روابط کے الزام پر پابندیاں لگادی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیر خزانہ اسٹون مونچن کا کہنا تھا کہ امریکا نے حالیہ عائد کی پابندیوں میں ان افراد کو ہدف بنایا ہے جو ایران کو ڈالرز کی صورت میں رقم فراہم کرتے ہیں، جس کا استعمال سپاہ پاسداران امریکا اور اس کے حامیوں کے خلاف کرتا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی وزیر خزانہ نے الزام عائد کیا ہے کہ ایران کا سرکاری بینک بھی سپاہ پاسداران کی ڈالرز تک رسائی حاصل کرنے میں تعاون فراہم کررہا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ امریکی محکمہ خزانہ نے ان افراد کے نام بتانے سے انکار کردیا البتہ ان کا کہنا تھا کہ جن افراد پر پابندی عائد کی گی ہے وہ سب ایرانی ہیں۔
امریکا کی وزیر خزانہ اسٹون مونچن کا کہنا تھا کہ مذکورہ کمپنیوں اور افراد پر متحدہ عرب امارات کے ساتھ مل کر پابندی عائد کی گئی ہے جس کے بعد کسی بھی کمپنی یا ملک کو جرت نہیں ہوگی کہ وہ ایران کے ساتھ تعلق رکھے۔
امریکی وزیر خزانہ کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ ایرانی حکومت اور ایران کے سرکاری بینک نے متحدہ عرب امارات کے اداروں تک رسائی حاصل کرنے کی کوشش کی تاکہ سپاہ پاسداران اور خطے میں منفی سرگرمیاں انجام دینے والے ایرانی حمایت یافتہ گروہوں کو ڈالرز اور اسلحے کی صورت میں مدد پہنچائی جاسکے۔
اسٹون مونچن کا کہنا تھا کہ امریکا ایران کی سپاہ پاسداران کے تمام ذرائع آمدنی بند کردے گا جس کے ذریعے پاسداران کا مالی استحصال کیا جائے گا۔
ایران کی سپاہ پاسداران
یاد رہے کہ سنہ 1979 میں انقلاب اسلامی کے وقوع پذیر ہونے کے بعد سپاہ پاسداران کو وجود میں لایا گیا تھا تاکہ اسلامی نظام، مقدسات اور اقدار کا کسی بھی جگہ تحفظ کیا جاسکے، سپاہ پاسداران ایران کی بڑی سیاسی اور اقتصادی قوت بھی ہے۔
خیال رہے کہ ایران کی سپاہ پاسداران بہت مضبوط ہے اور ملک کی قومی سلامتی کو خطرہ درپیش ہوتو پولیس اور خفیہ ادارے اس کا مقابلہ کرتے ہیں لیکن اگر صورت حال بہت کشیدہ ہوجائے حکومت اور سیکیورٹی ادارے معاملات سپاہ پاسداران کے حوالے کردیتے ہیں۔
برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران پر عائد کردہ اقتصادی پابندیوں کا مقصد بھی سپاہ پاسداران اور اس کے خصوصی دستے القدس بریگیڈ کو کمزور کرنا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپاہ پاسداران پر ’بدعنوان دہشت گرد فورس قرار دیا تھا‘ اور گذشتہ برس اکتوبر میں پابندیوں کے ذریعے مذکورہ مسلح گروہ کو نشانہ بنانے کا عندیہ دیا تھا۔
یاد رہے کہ ایران پر عائد کردہ اقتصادی پابندیوں کا دوبارہ اطلاق امریکی صدر نے جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کرنے کے بعد ہوا ہے۔
خیال رہے کہ امریکا نے سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان رواں ماہ مئی میں کیا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے جوہری معاہدے کی خلاف ورزی کے بعد سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے کہا تھا کہ ’امریکا نے ایٹمی سے علیحدگی اختیار کرکے بہت بڑی غلطی کی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
نئی دہلی: مُردوں کو عموماً دفنانے کے لیے قبرستان لے جایا جاتا ہے لیکن بھارت میں ایک ایسا انوکھا گاؤں ہے جہاں مردوں کو گھر کے باہر ہی دفنا دیا جاتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جنوبی بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں ’کونڈا کرنول‘ نامی ایسا گاؤں ہے جہاں قبرستان موجود نہیں جس کے باعث لوگ مرنے والے افراد کو اپنے گھر کے اطراف یا پھر صحن میں دفنا دیتے ہیں، جس کی وجہ سے اب تک سینکڑوں کی تعداد میں مردہ دفنائے جاچکے ہیں۔
بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں واقع یہ گاؤں ضلع ہیڈ کوارٹر سے 66 کلو میٹر کے فاصلے پر گونے گنڈل تحصیل کی پہاڑی پر آباد ہے، جہاں ہر گھر کے باہر دو سے تین افراد مدفون ہیں، جن میں بچے اور عورتیں بھی شامل ہیں۔
اس گاؤں میں ’مالاداسری برادری‘ کے تقریباً 150 خاندان آباد ہیں، جو اپنے روز مرہ کی ضروریات کے حوالے سے گھر سے نکلتے ہیں تو اپنے عزیز واقارب کی قبروں سے ہوکر گزرتے ہیں، اور اپنے مذہبی روایات کے مطابق ان کی پوجا بھی کرتے ہیں۔
مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گاؤں والوں کا کہنا تھا کہ یہ قبریں ان کے رشتہ داروں اور آباؤں اجداد کی ہیں جن کی وہ روزانہ پوجا کرتے ہیں، ان پر نذرانے چڑھاتے ہیں اور اپنے مخصوص رسم و رواج کی پابندی بھی کی جاتی ہے، علاوہ ازیں گھر کے افراد گھر میں پکنے والا کھانا اس وقت تک نہیں چھوتے جب تک انھیں پہلے قبر پر نذر نہیں کیا جاتا۔
خیال رہے کہ اس گاؤں میں لوگوں کو قبرستان کی سہولت موجود نہیں ہے، مقامی آباد کاروں نے حکومت سے مطالبہ بھی کیا ہے کہ اگر وہ انہیں قبرستان کے لیے ایک جگہ مختص کر دیں تو وہ اپنے عزیزوں کو گھر کے بجائے قبرستان میں دفنائیں گے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما نعیم الحق نے کہا ہے کہ اس وقت پاکستان کی حکومت کا دیوالیہ نکل چکا ہے، ملک کا مجموعی خسارہ 30 ملین ڈالر ہے، حکومت کے قرضے لینے کے دروازے بھی بند ہوچکے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، نعیم الحق کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے چین سے ایک ارب ڈالر قرضہ لے رکھا ہے، حکومت نے بجٹ میں 2 ہزار ارب روپے قرضے کے لیے مختص کی ہے، یہی صورت حال رہی تو ملک کو مستقبل میں بھی مزید نقصان ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے ان دیکھی بات کر کے آج پھر اداروں پر حملہ کیا، وہ سمجھتے ہیں کہ اداروں کے خلاف حکمت عملی کامیاب ہوگی تو یہ غلط فہمی ہے، نواز شریف کی سیاست کا رخ سیاسی خود پسندی کی منافقانہ روش ہے، ان کی دماغی حالت پر مجھے سخت شبہ ہورہا ہے۔
رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے انقلابی مقبولیت کے تحت حکمت عملی مرتب کی ہے، پی ٹی آئی آئندہ الیکشن میں سب سے زیادہ نشتیں جیت سکتی ہے، اور امید ہے ہم آئندہ انتخابات میں 120 سے زائد نشستیں جیتیں گے، سیاست میں ہر طرح کے دروازے کھلے ہوتے ہیں فیصلہ پارٹی کو کرنا ہوتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن سے متعلق مفروضوں پر گفتگو نہیں کرنا چاہتا، میاں صاحب اور آصف زرداری کا اتحاد غیر مدتی تھا، ان کی اور زرداری کی سوچ ہمیشہ مختلف رہی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
مردان: متحدہ مجلس عمل اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ حکومت ایم ایم اے کے حوالے کردو کرپشن خود ختم ہوجائے گی، جن کو قرآن وسنت کا علم نہیں وہ حکمران بن جاتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے مردان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں قانون سازی بین الاقوامی دباؤ میں ہوتی ہے، اسلامی نظریاتی کونسل 1973 میں بنی لیکن آج تک ایک سفارش پر بھی عمل نہیں ہوا، آئین کہتا ہے قانون سازی قرآن وسنت کے مطابق ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 98 فیصد عوام نے قرآن کے مطابق قانون سازی کی حمایت کی ہے، بندوق کا زمانہ گزر گیا، اب اقتدار تک رسائی ووٹ نے لے لی ہے، اب آپ کے ووٹ کی پرچی بندوق بھی ہے اور تلوار بھی، 5 سال تک پارلیمنٹ میں باطل عقائد ونظریات کا مقابلہ کیا۔
سربراہ جے یو آئی (ف) کا کہنا تھا کہ ہم پاکستان اور آئین کے ساتھ کھڑے رہے، ایسی پالیسی اختیار کی جس سے مسلح لوگوں کے حوصلے پست ہوئے، لبرل وسیکولر لابی مذہبی شناخت کو ختم کرنا چاہتی ہے، کوئی مائی کا لعل اس کو ختم نہیں کرسکتا، ہمارا نوجوان اور مدارس زندہ ہیں تو یہ شناخت کبھی ختم نہیں ہوسکتی۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کشمیریوں کو حق خوداردیت نہیں دے سکتا، اقوام متحدہ کی چھتری تلے شام میں مسلمانوں کا قتل عام ہورہا ہے، ہم پاکستان میں مغرب کے ایجنڈے کو نافذ نہیں ہونے دیں گے، طویل مدت سے ملک میں کرپشن کے تماشے دیکھ رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ حکمرانوں کو کچھ نہیں پتہ، وہ عدالتوں میں گھسیٹے جارہے ہیں، ادارے خود حقیقی معنوں میں حکمران بنے ہوئے ہیں، کمزور حکومت کبھی ملک کو ترقی نہیں دے سکتی، ہماری سیاست اور پارلیمنٹ بین الاقوامی دباؤ میں رہتی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔
کراچی: شہر قائد کے میئر وسیم اختر نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں کراچی کے لیے کوئی اسکیم نہیں رکھی گئی، ہم نے کئی اسکیمیں پیش کیں لیکن افسوس کہ انہیں شامل نہیں کیا گیا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گارڈن ویسٹ یوسی 19میں ترقیاتی کاموں کے معائنے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، وسیم اختر کا کہنا تھا کہ شہر کا حق مارا گیا اور اسے محروم رکھا جارہا ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں کراچی کے ساتھ ایسا ہمیشہ ہوتا آیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے بجٹ کا استعمال ہورہا ہے، ہم نے کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے دن رات ایک کردی، سچی نیت کے ساتھ شہر کے لیے کام کر رہے ہیں اور شہریوں کو کام ہوتا نظر بھی آرہا ہے۔
میئر کراچی کا کہنا تھا کہ ہم جانتے ہیں کراچی میں بے شمار مسائل ہیں لیکن انہیں حل بھی کررہے ہیں، پانی وسیوریج کے مسائل نے شہریوں کی زندگی مشکل کردی، سندھ حکومت نے کبھی کراچی کا نہیں سوچا، شہر کو ہمیشہ محرومیوں میں رکھا جاتا ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ سڑکوں، گلیوں اور علاقے کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں، سڑکوں پر خود کچرا پھینکیں اور نہ ہی کسی کو پھینکنے دیں، یہ شہر ہمارا ہے اس کی سفائی ستھرائی کا خیال شہریوں کو بھی رکھنا چاہیے، امید ہے تمام مسائل جلد از جلد حل کر لیے جائیں گے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
کویت: فلپائن کی سفیر ریناٹو پیڈرو ویلا کو سفارتی قوائد وضوابط کی خلاف ورزی کرنے اور فلپائنی حکومت کی جانب سے کویت کے خلاف جارحاجہ بیانات پر دفتر خارجہ طلب کر لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق کویت کے وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ فلپائنی حکومت جانب سے مسلسل کویت کے خلاف بیانات دیے جارہے ہیں اور سفارت خانے میں موجود عملہ سفارتی آداب کے منافی سرگرمیوں میں بھی ملوث ہیں جس کے پیش نظر فلپائنی سفیر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا ہے۔
عالمی میڈیا کا کہنا ہے کہ کویت کی وزارت خارجہ نے فلپائن کے سفیر ریناٹو پیڈرو ویلا کو طلب کیا اور احتجاج ریکارڈ کرایا، جبکہ فلپائنی حکام کے کویت کے خلاف حالیہ جارحانہ بیانات پر دو احتجاجی مراسلے بھی ان کے حوالے کیے گئے ہیں۔
ان احتجاجی مراسلوں میں فلپائنی سفارت خانے کے بعض ملازمین کی سفارتی آداب کے منافی سرگرمیوں کا بھی تذکرہ کیا گیا ہے، اور سفارتی قوائد وضوابطہ کی خلاف ورزی یوں ہی جاری رہی تو کویت حکام کی جانب سے ایکشن لیے جانے کا بھی اشارہ دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ فلپائنی سفارت خانے کا عملہ اور ملازمین سفارتی تعلقات سے متعلق عالمی سفارتی اخلاقیات کی خلاف ورزی کے مرتکب ہورہے ہیں اور ان کی ان سرگرمیوں سے دونوں ممالک کے درمیان دوستانہ تعلقات متاثر ہونے کا اندیشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ گذشتہ دنوں سوشل میڈیا کے ذریعے ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں واضح دیکھا جاسکتا ہے کہ فلپائنی سفارت خانے کی ایک ٹیم سفارتی لائسنس پلیٹ والی کاروں پر گھریلو ملازمین کو کویتی گھروں سے مبینہ طور پر اسمگل کر کے لے جارہی ہے۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
ملتان: سینئر سیاست دان مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا ہے کہ میاں صاحب کو نیب سے انصاف ملنے کی کوئی امید نظر نہیں آرہی، سیاسی جماعتوں میں عدم اتفاق پر نگران حکومت مسلط کر دی جائے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ چوہدری نثار کی مسلم لیگ (ن) کے لیے بڑی قربانیاں ہیں جنہیں فراموش نہیں کیا جاسکتا، البتہ میں نواز شریف کو نیب سے انصاف ملتا ہوا نہیں دیکھتا۔
شہید ذوالفقار علی بھٹو کی 39 ویں برسی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ بھٹو کو ایٹمی پروگرام کی سزا دی گئی، جب ایٹمی منصوبے کی بنیاد رکھی جارہی تھی تو انہوں نے کسی بھی قسم کا سمجھوتہ نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ 18 ویں ترمیم تمام صوبوں کے متفقہ رائے سے کی گئی، اگر مذکورہ ترمیم کو ختم کیا گیا تو ملک کے ساتھ بڑی زیادتی ہوگی، ملک میں جمہویت کو ڈی ریل نہیں ہونے دیں گے۔
عالمی منظر نامے پر تبصرہ کرتے ہوئے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ امریکا ہمارے درمیان تفرقہ پیدا کر رہا ہے، ملک کو اس وقت سیاسی عدم استحکام سے بچانا ہوگا، پاکستان کی ترقی کے لیے سب کو ایک ہوکر کام کرنا ہوگا۔
خیال رہے کہ ماضی میں جاوید ہاشمی ن لیگ چھوڑ کر تحریک انصاف میں شامل ہوئے تھے، البتہ دھرنے کے موقع پر جب پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا، وہ عمران خان سے الگ ہوگئے، جس کے بعد انھوں نے ایک سنسنی خیز پریس کانفرنس کی تھی، جس میں دھرنے اور عمران خان پر اسٹیبلشمنٹ کی حمایت کا الزام عائد کیا تھا۔ ان الزامات کا ن لیگ کی جانب سے خیرمقدم کرتے ہوئے انھیں جاوید ہاشمی کی اصول پسندی قرار دیا تھا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
اسلام آباد : نیب کے خلاف پہلا حکومتی منصوبہ سامنے آگیا، وزارت خزانہ نے ملازمین کا بجٹ الاؤنس روکنے کی سمری تیارکرلی ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب کو ایمانداری سے کام کرنے کا صلہ مل گیا اور نیب کے خلاف پہلا حکومتی منصوبہ سامنے آگیا، حکومت کی جانب سے نیب کے تمام ملازمین کے خصوصی الاؤنسز کو بند کرنے کا فیصلہ کیاگیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ نے الاؤنس روکنے کی سمری تیارکرلی ہے، قومی احتساب بیورو کے سیکرٹ فنڈز پہلے ہی بند ہیں، الاؤنسز بند ہونے سے ملازمین کو شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ان اقدامات کے ذریعے نیب کو دباو میں لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ شریف خاندان کے خلاف تین ریفرنس قومی احتساب بیورو میں زیر سماعت ہے، سابق وزیر اعظم نواز شریف ، مریم نواز اور کیپٹن صفدر پر ایون فیلد، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز میں فرد جرم عائد کی جا چکی ہے جبکہ نواز شریف کے صاحبزادوں حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا جا چکا ہے۔
یاد رہے نیب نے سابق وزیر اعظم نواز شریف، ان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی سفارش کی تھی اور وزارت داخلہ کو خط لکھ تھا جبکہ اسحاق ڈارکا نام ای سی ایل میں ڈالنے کے لیے متعدد بارخط لکھ چکی ہے۔
چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے بھی اپنے بیان میں کہاتھا کہ شریف خاندان کے خلاف کیسز میرٹ پرچلیں گے تمام کیسز کو خود مانیٹر کروں گا۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔
اسلام آباد: حکومت کی جانب سے قومی انسداد خسرہ مہم چلانے کا فیصلہ کر لیا گیا، وفاقی اور صوبائی سطح پر مہم سے متعلق تیاریاں شروع کر دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق قومی انسداد خسرہ مہم رواں برس اکتوبر میں چلائی جائے گی جبکہ وفاقی توسیع پروگرام برائے حفاظتی ٹیکہ جات مہم کی نگرانی کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی انسداد خسرہ مہم کا ماسٹر پلان تیار کر لیا گیا ہے جو قومی خسرہ مہم عالمی ادارے صحت گاوی کے تعاون سے چلائی جائے گی، جبکہ وفاق اورصوبائی سطح پر خسرہ مہم سے متعلق تیاریوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
مہم کے دوران پانچ سال سے کمر عمر 3 کروڑ بچوں کو انسداد خسرہ ویکسین دی جائے گی تاہم بچوں میں قوت مدافعت بڑھانے کے لیے مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قومی مہم کے لیے ویکسین کی تین کروڑ ستر لاکھ خوراکیں درکار ہوں گی جس کے لیے بھر پور تیاریاں کی جارہی ہیں، جبکہ عالمی ادارہ صحت گاوی کا تعاون بھی حاصل ہے۔
واضح رہے کہ پاکستان نے ماضی میں خسرہ مہم کیلئے عالمی ادارہ گاوی سے درخواست کی تھی البتہ گاوی نے گذشتہ سال دسمبر 2017 میں پاکستان میں خسرہ مہم کی منظوری دی،جس کے بعد ماسٹر پلان تیار کیا گیا، خیال رہے کہ بچوں کوخسرہ ویکسین کی خوراک 9 اور 15 ماہ کی عمر میں دی جاتی ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔