Tag: Government

  • حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا

    اسلام آباد: نگراں حکومت نے جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتیں بڑھا دیں جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

    تفصییلات کے مطابق پاکستان فارماسسٹ لیگل فورم کی صدر نور مہر نے بتایا کہ کینسر، ویکسین اور اینٹی بائیوٹک دواؤں کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ڈریپ نے حکومت کو 262 ادویات کی قیمتیں بڑھانے کی سمری بھیجی تھی تاہم نگراں حکومت نے لسٹ میں شامل جان بچانے والی 146 ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کیا۔

    حکام کا بتانا ہے کہ لسٹ میں شامل 116 ادویات کی قیمتیں فارماسیوٹیکل کمپنیاں از خود بڑھائیں گی، حکومت اب صرف نیشنل اسینشل میڈیسنز لسٹ میں شامل صرف 200  ادویات کی قیمتوں پر کنٹرول رکھے گی باقی 90 ہزار ادویات پر کوئی کنٹرول نہیں ہوگا۔

    نور مہر نے کہا کہ ڈسٹریبیوٹر اور مینوفیکچرر اپنی مرضی سے  ان ادویات کی قیمتوں کا تعین کریں گے، حکومت نے گزشتہ روز ادویات کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کر کے فارماسیوٹیکل کمپنیوں کو قیمتیں از خود بڑھانے کی اجازت دی تھی۔

  • بلوچستان میں بھی حکومت سازی کا فارمولہ طے

    بلوچستان میں بھی حکومت سازی کا فارمولہ طے

    کوئٹہ: آٹھ فروری کے انتخابات کے بعد پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں حکومت سازی سے متعلق بھی فیصلہ ہوگیا ہے جسے جلد حتمی شکل دیدی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں 3 جماعتی مخلوط حکومت کا قیام عمل میں لایا جائیگا، جس میں پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن اور بلوچستان عوامی پارٹی بلوچستان حکومت کا حصہ ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان پیپلز پارٹی سے ہوگا جبکہ سینئر وزیر مسلم لیگ ن سے ہوگا اس کے علاوہ گورنر بلوچستان کی تعیناتی پاکستان مسلم لیگ ن سے کی جائیگی اور اسپیکر بلوچستان اسمبلی ن لیگ جبکہ ڈپٹی اسپیکر پیپلز پارٹی سے ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آج ہونے والے اجلاس میں حکومت سازی سے متعلق فیصلوں کو حتمی شکل دی جائیگی۔

  • ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردی

    ن لیگ نے پیپلز پارٹی کو بڑے عہدوں کی آفر کردی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) میں حکومت سازی کے لیے رابطوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کی جانب سے پیپلز پارٹی کو 3 آئینی عہدوں کی پیشکش کی گئی، پیپلز پارٹی کو صدر، اسپیکر قومی اسمبلی، چیئرمین سینیٹ کی پیشکش کی گئی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ بلوچستان کی وزارت اعلیٰ کیلئے پیپلز پارٹی کی خواہش پر راضی ہے جبکہ پیپلزپارٹی نے پنجاب میں بڑے عہدے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پنجاب میں پی پی کو ڈپٹی وزیر اعلیٰ یا سینئر وزیر دینے کی پیشکش کی ہے لیکن پیپلز پارٹی پنجاب میں ن لیگ کی دی گئی پیشکش پر ابھی تک راضی نہیں ہوئی۔

     ذرائع نے مزید بتایا کہ دونوں جماعتیں اپنی سی ای سی سے مشاورت کے بعد حتمی بات چیت کریں گی۔

  • گندم کی امپورٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

    گندم کی امپورٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کا گندم کی امپورٹ پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کے مطابق ملک میں آٹے کی قیمتیں مستحکم اور ذخائر ضرورت کے مطابق موجود ہیں، ای سی سی نے بھی ملک میں گندم کے ذخائر کو تسلی بخش قرار دیا ہے۔

    حکومتی ذرائع کا بتانا ہے کہ ای سی سی کو گندم کی طلب و رسد کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی، ای سی سی نے طلب ورسد میں استحکام پر وزارت نیشنل فوڈ کے اقدامات کو سراہا اور سرکاری سطح پر گندم کی درآمد کو روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ ملک میں گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں اس لیے مزید درآمد نہیں کی جائے گی نا ہی ٹریڈنگ کارپوریشن کے ذریعے گندم درآمد کی ضرورت ہے۔

    حکومتی ذرائع نے بتایا کہ ٹی سی پی نے حال ہی میں 1 لاکھ 10 ہزار ٹن گندم درآمد کا ٹینڈر جاری کیا تھا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ رواں سال گندم کا پیداواری ہدف 32.1 ملین ٹن حاصل کر لیا جائے گا، گندم کی کاشت مقررہ ہدف سے 1.8 فیصد زائد ہوئی ہے۔

  • ‘پہلی بار اصلی صدر اور اصلی گورنر پنجاب سے پالا پڑا، انکی بلند چیخیں بنتی ہیں’

    ‘پہلی بار اصلی صدر اور اصلی گورنر پنجاب سے پالا پڑا، انکی بلند چیخیں بنتی ہیں’

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل نے کہا ہے کہ صدر اور گورنر کے عہدے رسمی یا ڈاکیے نہیں، پہلی بار اصلی صدر اور اصلی گورنر پنجاب سے پالا پڑا اسلیے ان کی بلند چیخیں تو بنتی ہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ صدر اور گورنر کے عہدے رسمی یا ڈاکیے نہیں ہیں ان کا پہلی بار اصلی صدر اور اصلی گورنر پنجاب سے پالا پڑا ہے اس لیے انکی بلند چیخیں بنتی ہیں۔

    شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں مزید کہا کہ صدر اور گورنر کو آئین کے تحت اختیارات کے ساتھ استثنیٰ بھی حاصل ہے، یہی وجہ ہے ن لیگ نے ان عہدوں پر اپنے خدمت گزاروں کو رکھا اور انہوں نے اپنی حیثیت کے مطابق انہوں نے صرف ڈاکیے کا کردار ادا کیا ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حمزہ المعروف ککڑی غیر قانونی طور پر منتخب خود ساختہ وزیراعلیٰ ہے جس کی کابینہ تک موجود نہیں ہے، ہر منطق سے اسے منی لانڈرنگ کے جرم میں جیل میں ہونا چاہیے تھا آج اسکی ساری بے سروپا باتیں اس کی فرسٹریشن ظاہر کر رہی ہیں۔

    شہباز گل نے اپنے ایک اور ٹوئٹ میں اپنے پارٹی قائد عمران خان کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ مشکل ترین حالات میں عمران خان سخت فیصلے لے رہے تھے، پاکستانی عوام نے بھی عمران خان کا ساتھ دیا اور عوم نے بڑھتی ہوئی قیمتوں کے عالمی اثرات کو برداشت کیا۔

    پی ٹی آئی رہنما نے یہ بھی کہا کہ امپورٹڈ حکومت کے پاس سیاسی سرمایہ ہے نہ قائدانہ معیار بلکہ امپورٹڈ حکومت کا واحد ہنر لوٹ مار ہے۔

  • مشکل فیصلے نہیں ہو رہے تو نگراں حکومت کے حوالے کردیں: مزمل اسلم

    مشکل فیصلے نہیں ہو رہے تو نگراں حکومت کے حوالے کردیں: مزمل اسلم

    اسلام آباد: ماہر معاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ اسحٰق ڈار کے پاس کوئی پالیسی ہے تو وہ لے کر آجائیں، مشکل فیصلے نہیں ہو رہے تو نگراں حکومت کے حوالے کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق ماہر معاشیات مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ بیف، چکن، مٹن، آلو اور پیاز سمیت دیگر سبزیاں انتہائی مہنگی ہوگئیں۔

    مزمل اسلم کا کہنا ہے کہ شہباز شریف بہت سی چیزوں کا کریڈٹ لینے کی کوشش کر رہے ہیں، جیسے بھی حالات رہے ہم نے کبھی ڈیفالٹ نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اسحٰق ڈار کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف نے غلط کیا ہے، اسحٰق ڈار کے پاس کوئی پالیسی ہے تو وہ لے کر آجائیں، مشکل فیصلے نہیں ہو رہے تو نگراں حکومت کے حوالے کردیں۔

    مزمل اسلم کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی مفاد کو پیچھے رکھ کر ملکی مفاد میں فیصلے کیے جائیں۔

  • کدھر گئے آپ کےامریکی وینٹیلیٹر؟ شہبازگل

    کدھر گئے آپ کےامریکی وینٹیلیٹر؟ شہبازگل

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے بجلی کی قیمت میں اضافے پر حکومت کیخلاف طنز کیا ہے اور کہا ہے کہ کہاں گئے آپ کے امریکی وینٹیلیٹر؟

    پی ٹی آئی رہنما شہباز گل نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے پر حکومت پر طنز کیا ہے۔

    شہباز گل نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا ہے کہ بریکنگ نیوز، بجلی 4 روپے 85 پیسے فی یونٹ مہنگی کردی گئی، نوٹیفکیشن جاری۔

    انہوں نے مزید لکھا کہ آپ کو تو امریکا نے ہر چیز سستی کرکے دینی تھی لیکن آتے ہی چینی، بجلی اور ہر چیز مہنگی کردی گئی۔

     

    شہباز گل نے لکھا ککہ کدھر گئے آپ کے امریکی وینٹیلیٹر؟ آپ تو خود کو بھکاری کہتے تھے، آپ کیسے بھکاری ہیں کہ کوئی بھیک نہیں دیتا۔

  • حکومت کا وفاق اور پنجاب کابینہ میں تبدیلی کا عندیہ

    حکومت کا وفاق اور پنجاب کابینہ میں تبدیلی کا عندیہ

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے وفاقی کابینہ میں تبدیلیوں کا عندیہ دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہباز گل نے کہا کہ پنجاب کابینہ میں نئے لوگوں کو لائیں گے جبکہ وفاقی کابینہ میں نئے چہروں کو شامل کرنے پر غور کیا جارہا ہے۔

    شہباز گل نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ الگ الگ نہیں ایک ہیں یہ سب چور ہیں، اندر سے ایک دوسرے کوپسندنہیں کرتے، یہ سمجھتے ہیں کہ ساتھ ہونگے تو سزاؤں سےبچ سکیں گے۔

    شریف خاندان پر تنقید کرتے ہوئے وزیراعظم کے معاون خصوصی نے کہا کہ مریم صفدر کے چچا اور کزن پر فرد جرم عائد ہونے جا رہی ہے ، چچا شہباز شریف اور کزن حمزہ شہباز پر مشکل وقت ہے تو مریم نواز سائلنٹ موڈ پر ہیں۔

    شہباز گل نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ق) اور نون لیگ کی ملاقات پرچائے کی پیالی میں طوفان برپا کرنےکی کوشش تھی، شہباز شریف نے چوہدری برادران کےکندھے پربندوق رکھ کر اپنےفائدے کی کوشش مگر مونس الہیٰ کا جواب سن کر ان کو سمجھ جانا چاہیئے۔

  • اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد، حکومت کی جوابی تیاریاں

    اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد، حکومت کی جوابی تیاریاں

    اسلام آباد: اپوزیشن کی جانب سے رواں ماہ اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لانے کے اعلان پر حکومت نے بھی جوابی تیاریاں شروع کردی ہیں۔

    ذرائع کے مطابق حکومت نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کے دعوؤں کےمقابلے میں جوابی تیاریوں کا آغاز کردیا ہے، پہلے مرحلے میں حکومت نے پی ڈی ایم میں شامل بلوچ جماعت سے بیک ڈور مذاکرات شروع کردئیے ہیں، قومی اسمبلی میں چار ایم این ایز والی بلوچ جماعت پہلے حکومت کی اتحادی رہی ہے۔

    حکومتی رہنما کا کہنا ہے کہ اس کے علاوہ حکومت کے اپوزیشن رہنماؤں سے بھی بیک ڈور رابطے جاری ہیں اور 5 اپوزیشن ارکان کی حکومت سے بات چیت بھی آخری مراحل میں داخل ہوگئی ہے، پانچ ارکان میں سے 2 کا تعلق سندھ جبکہ 3 کا پنجاب سے ہے، اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے ناراض ایم این ایز کو بھی راضی کیاجارہا ہے۔

    ادھر حکومتی رہنما کا کہنا ہے کہ ہم تیاری تو کر رہےہیں لیکن پر اعتماد بھی ہیں کہ اپوزیشن عدم اعتماد نہیں لاسکتی، اتحادی بھی ہمارے ساتھ ہیں اور پھر بھی اپوزیشن سیاسی غلطی کرے گی تو اسے شکست ہوگی۔

    یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد

    واضح رہے کہ گذشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے 3 مراحل پر مشتمل تحریک عدم اعتماد کا منصوبہ سامنے آیا تھا، تحریک کی ابتدا اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر سے ہوگی۔

    اسپیکر کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک پیش کی جائے گی اور وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آخری مرحلے میں لائی جائے گی۔

    یاد رہے کہ فوری عدم اعتماد کا فیصلہ پی پی شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور لیگی رہنما میاں شہباز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا تھا، نواز شریف نے عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • منی بجٹ کی منظوری کے لیے حکومت نے کمر کس لی

    منی بجٹ کی منظوری کے لیے حکومت نے کمر کس لی

    فنانس ترمیمی بل کی منظوری کے لیے حکومت نے حتمی لائحہ عمل طے کرلیا، حکومتی اراکین اسمبلی اسلام آباد میں جمع ہوگئے۔

    متحدہ اپوزیشن کی جانب سے فنانس ترمیمی بل کی شدید مخالفت اور حکومتی اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے تحفظات کے بعد پی ٹی آئی حکومت نے بھی جمعرات کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ترمیمی بل کی منظوری کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فنانس ترمیمی بل کی منظوری کے لیے حکومت نے حتمی لائحہ عمل طے کرلیا ہے اور حکومتی اراکین اسمبلی اسلام آباد پہنچ چکے ہیں۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزداراوروزیراعلیٰ کےپی محمود خان بھی اسلام آباد آچکے ہیں۔

    دونوں وزرائے اعلیٰ نے اپنے اپنے صوبوں سے منتخب اراکین قومی اسمبلی کے اعزاز میں الگ الگ عشایے بھی دیے ہیں جن میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وفاقی وزرا شہریار آفریدی، علی محمد خان، عمر ایوب نے بھی شرکت کی۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا ہے جو جمعرات کی دوپہر قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل ہوگا، جس میں اپوزیشن کے ممکنہ احتجاج اور حکومتی حکمت عملی پر غور ہوگا۔

    پارٹی قیادت کی جانب سے تمام اراکین اسمبلی کو دوپہر دو بجے پارلیمنٹ ہاؤس پہنچنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان بھی کل پارلیمنٹ ہاؤس پہنچیں گے۔