Tag: Government

  • حکومت سعودی عرب کو ہتھیاروں کے فروخت کے فیصلے پر نظرثانی کرے، برطانوی عدالت

    حکومت سعودی عرب کو ہتھیاروں کے فروخت کے فیصلے پر نظرثانی کرے، برطانوی عدالت

    لندن: برطانوی عدالت نے کہا ہے کہ حکومت سعودی عرب کو ہتھیاروں کے فروخت کے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی عدالت نے موقف اختیار کیا ہے کہ حکومت نے سعودی عرب کو ہتھیاروں کے فروخت میں غیر قانونی طریقہ کار اپنایا تاہم اس نے برآمدات کو روکنے کا حکم نہیں دیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپیل کورٹ نے اسلحہ مخالف مہم جس کا کہنا ہے کہ اسلحے کی فروخت نہیں ہونی چاہیے کیونکہ اس سے بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزی کا خطرہ پیدا ہوتا ہے، کے حق میں فیصلہ سنایا۔

    اسلحے کی تجارت کے خلاف مہم میں موقف اپنایا گیا کہ برطانوی بموں اور لڑاکا طیاروں سے یمن میں تشدد پروان چڑھ رہا ہے، جہاں سعودی اتحاد حوثی باغیوں کے خلاف 2015 سے کارروائیاں کر رہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے بعد برطانیہ، سعودی عرب کو اسلحہ فراہم کرنا والا سب سے بڑا ملک ہے۔ اپیل کورٹ کے 3 ججز کے مطابق برطانوی حکومت کا فیصلہ کرنے کا عمل ایک طریقے سے غلط تھا، اس نے یہ بات جاننے کی کوشش ہی نہیں کی کہ سعودی عرب کی قیادت میں اتحاد بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے یا نہیں۔

    ججز کا کہنا تھا کہ برطانیہ کو اس معاملے کی تحقیقات کرنی چاہیے تاہم عدالتی احکامات میں اسلحہ کی فروخت کو روکا نہیں گیا اور کہا گیا کہ حکومت اس معاملے پر نظر ثانی کرے۔

    اسلحے کی تجارت کے خلاف مہم سے تعلق رکھنے والے انڈریو اسمتھ کا کہنا تھا کہ ہم اس فیصلے پر خوش ہیں تاہم یہ معاملہ عدالت میں نہیں جانا چاہیے تھا اور حکومت کو خود ہی اپنے قواعد کی پاسداری کرنی چاہیے دوسری جانب برطانوی حکومت اس فیصلے پر اپیل دائر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    برطانیہ کے تجارتی سیکریٹری لیام فوکس کا کہنا تھا کہ ہم اس فیصلے سے متفق نہیں اور اپیل کی اجازت طلب کریں گے اور اس دوران ہم سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کو نئے لائسنسز جاری نہیں کریں گے جسے یمن تنازع میں استعمال کیے جانے کا خدشہ ہے۔

  • گرفتاریاں اپوزیشن کا کام آسان کر رہی ہیں: مولانا فضل الرحمان

    گرفتاریاں اپوزیشن کا کام آسان کر رہی ہیں: مولانا فضل الرحمان

    ملتان: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عوام کی منتخب حکومت وجود میں آنی چاہیے.

    ان خیالات کا اظہار  انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت کی ناتجربے کاری ثابت ہو چکی ہے، ہماراروپیہ ڈالر کے مقابلے میں گرگیا.

    [bs-quote quote=”معیشت پر قومی ایکشن پلان ترتیب دینا ہوگا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”مولانا فضل الرحمان”][/bs-quote]

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس ماہ کے آخر  میں مشترکہ پلان ترتیب دیں گے، گرفتاریاں اپوزیشن کا کام آسان کر رہی ہیں، عام حالات میں اس طرح کی گرما گرمی نہیں ہوتی، بجٹ سے توجہ ہٹانے کے لئے گرفتاریاں کی جارہی ہیں.

    ان کا کہنا تھا کہ  ریاستی ادارے حکومت کی پشت پناہی چھوڑ دیں، 19 جون کو شوریٰ، رواں ماہ کے آخرمیں اے پی سی ہوگی، اے پی سی سمیت ملین مارچ کا سلسلہ بھی جاری رکھیں گی۔

    مزید پڑھیں: پاکستان کا ہم سے زیادہ وفادار اور خیر خواہ کوئی نہیں ہوسکتا، مولانا فضل الرحمان

    انھوں نے کہا کہ مذہبی جماعتیں سب متحد ہیں، اخترمینگل اپوزیشن میں ہوں گے، پاکستان کوازسرنوبیانیہ تشکیل دینا ہوگا.

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ معیشت پر قومی ایکشن پلان ترتیب دینا ہوگا، نیب نےحکومت کے خلاف تحریک شروع کردی ہے.

  • سازشی ٹولہ عوام کو سڑکوں پر لانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے: فردوس عاشق اعوان

    سازشی ٹولہ عوام کو سڑکوں پر لانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے: فردوس عاشق اعوان

    سیالکوٹ: معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ ملک کو قرضوں میں ڈبونے والا ٹولہ مگرمچھ کے آنسوں رو رہا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کفایت شعاری ملکی معاشی صورت حال کے پیش نظر ناگزیر ہے۔

    انھوں نے کہا کہ عمران خان پاکستان کے مفاد پر کبھی سمجھوتا نہیں کریں گے، عمران خان پاکستان کے حقوق کی جنگ لڑیں گے، پاکستان کےعوام ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔

    [bs-quote quote=”افواج پاکستان نے اپنے بجٹ میں کٹوتی کرکے حکومت پراعتماد کا ثبوت دیا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”فردوس عاشق اعوان”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا کہ طاقت ور اور کمزور کے لئے الگ الگ قانون اب نہیں چلے گا، طاقت ور شخصیات نے 70 سال ملک کے قانون کو اپنے تابع کر کے رکھا، قوم کو وزیراعظم عمران خان پر مکمل اتحاد ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مریم صفدر کے والد نے قانون کو اپنے شکنجے میں رکھا، طاقت ور ٹولہ ملک کے قانون کو مذاق بنا رہا ہے، عوام اب لوٹ مارکرپشن کرنے والوں کے نعروں میں نہیں آئے گی، سازشی ٹولہ مہنگائی کی آڑ میں عوام کو سڑکوں پر لانے کی سازش کررہا ہے۔

    فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ افواج پاکستان، جنرل قمرجاوید کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں، افواج پاکستان نے اپنے بجٹ میں کٹوتی کرکے حکومت پراعتماد کا ثبوت دیا، افواج پاکستان نے ہرمحاذ پرملک کے لئے قربانیاں دی ہیں، مسلح افواج معاشی دباؤ میں بھی عوام کےشانہ بشانہ کھڑی ہوئی۔

    [bs-quote quote=”حکومت اپنے غیرضروری اخراجات میں کٹوتی کرے گی” style=”style-8″ align=”left” author_name=”فردوس عاشق اعوان”][/bs-quote]

    ان کا کہنا تھا کہ سازشی ٹولہ عوام کو سڑکوں پر لانے کی ناکام کوشش کر رہا ہے، ن لیگ کے دور میں معیشت کو تباہ کیا گیا۔

    افواج پاکستان ہرمشکل میں عوام کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں، حکومت ملکی دفاع سے غافل نہیں ہوگی، پاکستان حکومت کو دشمن کو للکارنا اور اسے سبق سکھانا آتا ہے، ہم کہتے نہیں ہم کرکے دکھاتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان ہر جوان کی ضرورتیں پوری کریں گے، افواج پاکستان کے بجٹ میں کوئی کٹوتی نہیں ہوگی، حکومت اپنے غیرضروری اخراجات میں کٹوتی کرے گی، حکومت ملک کے دفاع کی ضرورت سے بالکل غافل نہیں۔

    انھوں نے اپوزیشن کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ مریم نواز بتائیں نوازشریف آپ کواورنواسی کو کیوں جنرل اسمبلی لے کر گئے۔

  • سابق افغان صدر کا طالبان کے ساتھ معاہدے کا دعویٰ غلط نکلا

    سابق افغان صدر کا طالبان کے ساتھ معاہدے کا دعویٰ غلط نکلا

    کابل: سابق افغان صدر حامد کرزئی نے غلطی سے طالبان کے ساتھ معاہدے کا دعویٰ کر دیا، جس پر ترجمان کی جانب سے وضاحت کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق افغان صدر حامد کرزئی نے غلطی سے طالبان کے ساتھ فائربندی معاہدے کا اعلان کر دیا، تاہم طالبان نے اس کی تردید کی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق کرزئی کی ٹیم کی جانب سے بھی اس غلطی کا اعتراف کیا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ سابق صدر کی فیس بک پوسٹ میں حوالہ گزشتہ برس عیدالفطر پر کابل حکومت اور طالبان کے درمیان طے پانے والے سیز فائر معاہدے کا دیا گیا تھا۔

    طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس بیان کے چند ہی منٹ بعد ایسی کسی بھی ڈیل کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کو امید ہے کہ اس غلطی کا شکار میڈیا اور سوشل میڈیا کے صارفین نہیں ہوں گے۔

    حامد کرزئی سمیت کئی افغان سیاست دانوں نے روسی دارلحکومت میں طالبان رہنماؤں سے ملاقاتیں کی تھیں، جس سے یہ تاثر ابھرا کہ واقعی ڈیل ہوچکی ہے، تاہم اس بیان کی طالبان نے ہی تردید کردی۔

    سابق افغان صدر کے اس بیان پر سوشل میڈیا پر کرزئی پر سخت تنقید بھی کی جا رہی ہے۔

    افغانستان میں قیام امن کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء ضروری ہے، طالبان

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں ماسکو میں روس افغانستان سفارتی تعلقات میں استحکام کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں گفتگو کرتے ہوئے افغان طالبان کے سیاسی امور کے نگران ملا برادر اخوند نے کہا تھا کہ افغانستان میں قیامِ امن سے متعلق کسی بھی معاہدے پر اتفاق کیلئے بین الاقوامی افواج کا انخلاء انتہائی ضروری ہے۔

  • عید کے بعد اے پی سی حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گی: شاہد خاقان عباسی

    عید کے بعد اے پی سی حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل طے کرے گی: شاہد خاقان عباسی

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عید کے بعد حکومت کے خلاف مشترکہ لائحہ عمل اے پی سی میں طے ہوگا.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں تفصیلی گفتگو کرتے ہوئے کیا.

    ان کا کہنا تھا کہ عید کے بعد مشترکہ لائحہ عمل طےہوگا، سیاسی جماعتیں اپنے اپنے طورپر احتجاج کریں گی.

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ احتجاجی تحریک کی قیادت شہباز شریف اور دیگر رہنما کریں گے، شہباز شریف عید کے بعد پاکستان آئیں گے، بجٹ سیشن کے دوران قومی اسمبلی میں موجود ہوں گے.

    ان کا کہنا تھا کہ نون لیگ کا بیانیہ ہے کہ ملک آئین کے مطابق چلے، ادارے آئین میں رہ کر اپنا اپنا کام کریں، کسی ادارے پر اعتراض نہیں.

    بہ طور وزیر اعظم کتنی تنخواہ وصول کی؟


    سابق وزیراعظم نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وزیراعظم کی تنخواہ ایک لاکھ پینتس ہزارروپے ہے، ایم این اے کا الاؤنسز شامل کر کے تین لاکھ روپے کے قریب تنخواہ ملتی ہے.

    انھوں نے بتایا کہ جتنا عرصہ وزیراعظم رہا، کل انیس لاکھ روپے ملے تھے، وزیراعظم بننے کے بعد مقدمات پر ساٹھ لاکھ روپے وکلا کو دینے پڑگئے۔

  • ن لیگ یا پی پی کی حکمت عملی کا حصہ نہیں، تنہا سڑکوں پرنکلیں گے: سراج الحق

    ن لیگ یا پی پی کی حکمت عملی کا حصہ نہیں، تنہا سڑکوں پرنکلیں گے: سراج الحق

    لاہور: امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت نےعوام کے لیے سحری و افطار ی کو مشکل بنا دیا ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. سراج الحق کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت نے سابق تمام حکومتوں کے ریکارڈ توڑ دیے ہیں، پہلے9 ماہ میں بہت مایوسی ہے.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ ڈالر آسمان سے باتیں کر رہا ہے، یقین نہیں تھا کہ یہ حکومت اتنی جلدی ناکام ہو گی، اتنی بڑی تعداد میں لوگ بے روزگار ہوں گے.

    ان کا کہنا تھا کہ عمران خان خود کہتے ہیں کہ یوٹرن لینے والا بڑا لیڈرہوتا ہے، ایک یوٹرن لیں، بجلی گیس کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیں.

    مزید پڑھیں: عوام پرمہنگائی اور ٹیکسوں کا بوجھ ڈالا جا رہا ہے: سینیٹر سراج الحق

    انھوں نے واضح‌ کیا کہ ہم ن لیگ یاپی پی کی حکمت عملی کا حصہ نہیں، تنہا سڑکوں پرنکلیں گے.

    سراج الحق کا کہنا تھا کہ آنے والی عیدعوام کے لیے مشکل عید ہوگی، ان کے پاس عوام کو دینے کے لیے کچھ نہیں، کوئی وعدہ پورا نہیں ہوا.

    سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو تجربہ گاہ بنا دیا گیا ہے، حکومت کی داخلہ اور خارجہ پالیسیاں پرانی حکومتوں کا تسلسل ہے.

  • میکسیکو میں حکومتی تحویل میں لیا گیا صحافی تشدد کے بعد قتل

    میکسیکو میں حکومتی تحویل میں لیا گیا صحافی تشدد کے بعد قتل

    میکسیکو سٹی : میکسیکو صحافیوں کے لیے خطرناک ممالک کی فہرست میں شامل ہے، میکسیکو کے صحافی فرانسسکو رومیرو کو تشدد کے بعد چہرے پر دو گولیاں مار کر قتل کر دیا گیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق میکسیکو کے کرائم رپورٹر فرانسسکو رومیرو کو قتل کی دھمکیاں ملنے پر وفاقی حکومت کی جانب سے چار محافظ فراہم کیے گئے تھے تاہم اس کے باوجود وہ بہیمانہ طور پر قتل کر دیئے گئے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ فرانسسکو رومیرو ان 12 صحافیوں میں شامل تھے جنہیں قتل کی دھمکیوں پر وفاق کی جانب سے تحفظ فراہم کیا گیا تھا، انہیں صبح 5 بجے ایک کال موصول ہوئی جس میں نائٹ کلب میں ایک حادثے کی اطلاع دی گئی جس پر وہ نائٹ کلب گئے تھے جہاں انہیں تشدد کے بعد قتل کردیا گیا۔

    پولیس نے مزید بتایا کہ صحافی نے اپنے چاروں محافظوں کو رات 10 بجے ہی گھر روانہ کردیا تھا اور خود سو گئے تھے جبکہ نائٹ کلب جاتے ہوئے وہ اپنا حفاظتی بٹن بھی ساتھ لیکر نہیں گئے جسے دبا کر پولیس کو خطرے کی اطلاع دے سکتے تھے۔

    فرانسسکو رومیرو ریاست کے ایک اہم اخبار سے منسلک تھے اور اپنا فیس بک پیج بھی چلاتے تھے جس میں وہ سیاست اور جرائم کے درمیان تعلق سے پردہ اٹھاتے تھے۔ میکسیکو صحافیوں کے لیے خطرناک ممالک میں شامل ہیں جہاں رواں برس 5 صحافی قتل کیے گئے ہیں۔

  • اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے: افضل خان

    اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے: افضل خان

    لندن: پاکستانی نژاد برطانوی رکن پارلیمنٹ افضل خان کا کہنا ہے کہ اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پارلیمنٹ میں اسلام فوبیا کے خلاف بحث ہوئی، اس دوران پاکستانی نژاد لیبر ایم پی افضل خان نے برطانوی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے حکومتی رویے پر نظرثانی کی ضرورت پر زور دیا۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت اسلام فوبیا سے متعلق پالیسی واضح کرنے میں ناکام رہی ہے، اسلام فوبیا کے خلاف حکومت کو رویے میں نظرثانی کی ضرورت ہے۔

    افضل خان کا کہنا تھا کہ مسلم تنظیمیں اسلامو فوبیا کے حوالے سے خدشات کا اظہار کرچکی ہیں، رکن پارلیمنٹ کی اسلام فوبیا کے خلاف تجویز مسترد کرنا باعث تشویش ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمران پارٹی کے اقدامات سے لگتا ہے وہ اس معاملے میں انتشار کا شکار ہے، آل پارٹی پارلیمانی گروپ کی تجاویز کا مقصد ’’سماجی برائی‘‘ کا حل تھا۔

    نیوزی لینڈ واقعہ اسلام فوبیا، نسل پرستی اور دہشت گردانہ حملہ ہے: مشیل باچلے

    برطانوی رکن پارلیمنٹ کا مزید کہنا تھا کہ عوامی دباؤ پر حکمران پارٹی کے 50 سے زائد ممبران کی معطلی اس کا ثبوت ہے۔

  • حکومت نے  464 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا

    حکومت نے 464 ادویات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفرمرزا نے 464 ادویات کی قیمتوں میں کمی کروانے کا اعلان کر دیا.

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت کی جانب سے بڑا اعلان کیا گیا ہے. ڈاکٹر ظفر مرزا نے خصوصی پریس کانفرنس میں کہا کہ جن ادویہ ساز کمپنیوں نے 75 فی صد سے زیادہ قیمتیں بڑھائیں، وہ ہر صورت واپس ہوں گی.

    انھوں نے کہا کہ بعض کمپنیوں نے تین سوپچانوے ادویات کی قیمتیں کم نہیں کیں، ان سے آٹھ ارب روپے کا ناجائزمنافع واپس لیں گے،  ادویات کی قیمتیں کم کرائیں گے، ناجائزہ منافع کمانے والی کمپنیوں‌ کو منافع واپس کرنا ہوگا.

    مزید پڑھیں: وزارت صحت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافےکی وجوہات بتا دیں

    ان کا کہنا تھا کہ اس اقدام کے بعد ادویات کی قیمتوں میں واضح فرق نظر آئے گا، یہ تو نہیں کہا جاسکتا کہ پرانی قیمتیں واپس آجائیں گے، مگر بڑا فرق پڑے گا.

    انھوں نے بتایا کہ ڈرگ کورٹس کےذریعہ ایک ایک دوائی کی قیمت متعین سطح پرلائیں گے، دوائیوں کےنئےاسٹاک نئی قیمتوں کے مطابق ہوں گے، قیمتیں کم ہونے سے آٹھ ارب کی بچت عوام کودی جائے گی۔

  • جرمنی میں تارکین وطن کی آمد کے لیے نئے نرم قوانین، بارہ لاکھ کارکن درکار

    جرمنی میں تارکین وطن کی آمد کے لیے نئے نرم قوانین، بارہ لاکھ کارکن درکار

    برلن : رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ماہر کارکنوں کی ضروریات پوری کرنے کے لئے جرمنی کو تارکین وطن پر ہی انحصارکرنا ہوگا جس کے لیے حکومت نے مہاجرین کے لیے قوانین میں مزید نرمی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جرمنی کو کم از کم بھی مزید بارہ لاکھ ماہر کارکنوں کی ضرورت ہے۔ جرمن معیشت کو اس وقت کم از کم بھی مزید 1.2 ملین ماہر کارکنوں کی ضرورت ہے اور اس کے لیے تارکین وطن پر ہی انحصار کرنا ہو گا۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس طرح کے حالات کی ایک مثال جرمنی کے مشرقی صوبے تھیورنگیا کا چھوٹا سا شہر زوہل ہے، جو وفاقی صوبے ہیسے کے سرحد کے قریب واقع ہے۔

    قریب تین عشرے قبل دیوار برلن کے گرائے جانے کے بعد سے اب تک اس شہر کے ایک تہائی باسی وہاں سے رخصت ہو چکے ہیں۔ اب وہاں صرف 35 ہزار افراد رہتے ہیں، جن کی اکثریت بزرگ شہریوں پر مشتمل ہے۔

    میڈیا رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ زوہل میں اس وقت عام شہریوں کی اوسط عمر 50 سال سے زائد بنتی ہے اور یوں یہ شہر جرمنی کا، اگر کہا جا سکے، تو اپنی آبادی کی وجہ سے سب سے بوڑھا شہر ہے۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق جرمنی میں ایسے غیر ملکیوں کی تعداد تقریبا 11 ملین ہے، جو جرمن شہری تو نہیں ہیں لیکن یہاں قانونی طور پر رہتے ہوئے کام کرتے ہیں۔ ان میں سے ہر سال 10 ہزار سے زائد غیر ملکی جرمن شہریت بھی حاصل کر لیتے ہیں۔

    ان اعداد و شمار کا مطلب یہ ہے کہ اگرچہ جرمن ریاست خود کو ماضی میں عام طور پر کوئی ایسا ملک نہیں سمجھتی تھی، جہاں روایتی طور پر بڑی تعداد میں تارکین وطن آ کر آباد ہوتے ہوں، لیکن آج کے جرمنی کا نیا سچ یہ ہے کہ یہ ملک، جو یورپی یونین کا سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے، واقعی ایک امیگریشن سوسائٹی بن چکا ہے۔

    جرمنی نے اپنے ہاں ماہر کارکنوں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے جو نئی قانونی ترامیم کی ہیں، انہیں بہت سے ماہرین ملکی امیگریشن قوانین میں تاریخی حد تک نرمی کا نام دے رہے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ قوانین میں ترامیم کے بعد جو کوئی بھی تعلیم یافتہ ہو اور مناسب پیشہ ورانہ اہلیت رکھتا ہو، اور جرمن زبان بول سکتا ہو، وہ روزگار کے کسی معاہدے کے بغیر بھی جرمنی آ سکتا ہے اور یہاں آ کر اپنے لیے روزگار تلاش کر سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پہلے یہ قانون صرف یونیورسٹیوں سے فارغ التحصیل ہنر مند کارکنوں پر ہی لاگو ہوتا تھا۔ اب لیکن یہ شرط ختم کر دی گئی ہے۔