Tag: Government

  • حکام کا انڈونیشین دارالحکومت تبدیل کرنے کا فیصلہ

    حکام کا انڈونیشین دارالحکومت تبدیل کرنے کا فیصلہ

    جکارتہ: انڈونیشیا کی حکومت نے ملک کا دارالحکومت تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا، نیا دارالحکومت کہاں ہوگا یہ فی الحال طے نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق انڈونیشیا کے وزیر منصوبہ بندی بیم بینگ روڈجو نیگرو نے کہا ہے کہ صدر جوکو ودودو نے دارالحکومت جکارتہ سے کسی اور شہر منتقل کرنے کا اہم فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق نیا دارالحکومت کہاں ہوگا یہ فی الحال طے نہیں ہوا تاہم رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جریزہ بورنیو پر واقع شہر پالانگ کارایا کو دارالحکومت بنائے جانے کے قوی امکانات موجود ہیں۔

    دارالحکومت کی تبدیلی کا اعلان صدر جوکو ودودو نے رواں ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں دوبارہ کامیابی کے بعد کیا ہے تاہم انتخابات کے سرکاری نتائج کا اعلان 22 مئی کو کیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ جکارتہ کے تیزی سے سمندر میں ڈوبنے کی وجہ سے کیا گیا ہے، ایک کروڑ آبادی کا شہر جکارتہ25 سینٹی میٹر سالانہ کی شرح سے سمندر میں ڈوب رہا ہے جو دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے۔

    خیال رہے کہ جکارتہ دلدل زمین پر قائم ہے جس کے ساتھ جاوا سمندر ہے اور 13 دریا شہر سے گذرتے ہیں تو اس میں ایسی کوئی حیرانی کی بات نہیں ہے کہ یہاں سیلاب اتنی فراوانی سے آتے ہیں۔

    دوسری جانب دارالحکومت میں شہریوں کو آبی مسائل کا سامنا ہے، جس کے باعث شہری از خود بورنگ کے ذریعے زمینی کھدائی کرکے پانی نکالتے اور استعمال کرتے ہیں۔

  • آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دن

    آئی ایم ایف اور حکومت کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دن

    اسلام آباد: پاکستان اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات اور اہم ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ مذاکرات کے دوسرے روز آئی ایم ایف وفد کو پاور سیکٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ پر بریفنگ دی گئی۔ وزارت خزانہ کے حکام بھی وفد کو بریفنگ دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے حکام کے درمیان تکنیکی سطح کے مذاکرات دوسرے روز بھی جاری ہیں۔ آئی ایم ایف مشن کی سربراہی ارنستو ریگو کر رہے ہیں۔

    پہلے مرحلے میں تکنیکی سطح کے مذکرات کی قیادت حکومت پاکستان کی جانب سے سیکریٹری وزارت خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کر رہے ہیں۔

    تکینکی مذاکرات میں آئی ایم ایف سے محصولات، ایکسچینج ریٹ، شرح سود، بجلی اور گیس کی قیمتوں پر بات چیت ہوگی۔ دوسرے روز آئی ایم ایف کو پاور سیکٹر کے ساتھ سوشل سیفٹی نیٹ پر بریفنگ دی گئی۔

    دوسرے روز حکومت کی جانب سے سرکلر ڈیٹ کم کرنے، بجلی و گیس کے نرخ بڑھانے کے لیے حکمت عملی کا بھی بتایا جائے گا۔ وزارت خزانہ کے حکام بھی فنڈ کو بریفنگ دیں گے۔

    پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات 10 مئی تک جاری رہیں گے۔

    گزشتہ روز آئی ایم ایف وفد کی ایف بی آر حکام سے ملاقات ہوئی تھی جس میں آئی ایم ایف نے نئے مالی سال سے بھرپور ٹیکس اصلاحات پر زور دیا اور کہا کہ آئی ایم ایف کم از کم چھ سو ارب روپے کے نئے ٹیکسوں کا نفاذ چاہتا ہے۔

    گزشتہ روز آئی ایم ایف وفد نے وزارت توانائی حکام سے بھی مذاکرات کیے۔ آئی ایم ایف وفد نے بجلی اور گیس کے نرخوں میں بھی اضافہ تجویز کیا ہے جبکہ نقصان میں چلنے والے قومی اداروں کی تنظیم نو اور نجکاری بھی آئی ایم ایف کے مطالبات میں شامل ہے۔

  • برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتوں میں خطرناک حدتک اضافہ ہوگیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں دس سال میں 40 ہزار سے زائد چاقوزنی کی وارداتیں ہوئیں جس میں 730 افراد لقمہ اجل بنے۔

    برطانیہ میں یومیہ 2 افراد چاقو کے حملوں میں جان کی بازی ہارتے ہیں، جبکہ ان حملوں میں گرفتار ہونے والے مشتبہ افراد میں سے صرف 8 فیصد کو چارج کیا گیا۔

    برطانوی دارلحکومت لندن سمیت مختلف علاقوں میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی واردات نے حکام کے لیے بڑا چیلنچ کھڑا کردیا، جس کی روک تھام کے لیے حکومت نے اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    لندن میں چاقو بردار شخص کا ایک اور حملہ، نوجوان ہلاک

    خیال رہے کہ دو روز قبل ہی برطانوی دارالحکومت میں 17 سالہ جوان چاقو کے متعدد وار کے باعث ہلاک ہوگیا تھا، مقتول جھگڑے کے دوران چاقو زنی کا شکار ہوا۔

    دوسری جانب برطانیہ میں بچوں کے حقوق کے کام کرنے والے کمشنر کی جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 10 برس سے 17 برس کی عمر کے ایسے 27ہزار بچوں کی شناخت ہوئی جو صرف انگلینڈ میں جرائم پیشہ گروہوں سے وابستہ ہیں۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    سانحہ کرائسٹ چرچ، شہداء کے لواحقین کو مستقل رہائش اور شہریت کی پیشکش

    کرائسٹ چرچ : نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈن نے کرائسٹ چرچ مساجد کے شہداء کے لواحقین کے لیے مستقل رہائش اور شہریت دینے کی پیشکش کی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ نے کرائسٹ چرچ مساجد کے متاثرین کے لیے ایک نئی ویزہ پالیسی متعارف کرائی ہے جس کے تحت شہداء اور متاثرین کے اہل خانہ کو فوری طور پر عارضی ویزہ دیا جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مستقل رہائش کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں گے اور مستقبل قریب میں شہریت دی جا سکے گی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ اس ویزے کے لیے کرائسٹ چرچ میں حملے کا نشانہ بننے والی دونوں مساجد میں موجود افراد درخواست دے سکتے ہیں اور اس ویزے کے لیے ’اہل خانہ‘ کی اصطلاح کو بھی وسعت دیتے ہوئے متاثرین کے والدین کے علاوہ ساس سسر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ پالیسی کے تحت 25 سال سے کم عمر متاثرین کے لیے دادا دادی اور نانا نانی کو بھی ویزہ دیا جائے گا۔

    مزید پڑھیں: سانحہ کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ میں‌ جدید اسلحہ رکھنے پر پابندی کا بل منظور

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں نماز جمعہ کے وقت سفید فام انتہا پسند شخص کی فائرنگ سے 50 نمازی شہید اور 39 زخمی ہوگئے تھے۔ گرفتار 28 سالہ آسٹریلوی حملہ آور برینٹن ٹیرینٹ پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    پولیس نے چوبیس گھنٹے کے اندر مرکزی حملہ آور کو گرفتار کرلیا تھا جس کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی تھی، حملہ آور آسٹریلوی شہری تھا جس کی آسٹریلیا نے بھی تصدیق کردی تھی۔

    سفید فام دہشت گرد پر عدالت نے گزشتہ دنوں فردِ جرم عائد کی اور اُس کے دماغی معائنے کا بھی حکم دیا۔ کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملہ کرنے والے دہشت گرد کو 50 افراد کے قتل اور 39 کے اقدام قتل سمیت مجموعی طور پر 89 الزامات کا سامنا ہے۔

  • موجودہ حکومت سابق حکومتوں کا ہی نیو ایڈیشن ہے: سینیٹر سراج الحق

    موجودہ حکومت سابق حکومتوں کا ہی نیو ایڈیشن ہے: سینیٹر سراج الحق

    دیر: جماعت اسلامی کے امیر سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ وفاقی کابینہ کو دیکھ کر یہی لگتا ہے کہ اب بھی پیپلز پارٹی کی حکومت ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے دیر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کا کہنا تھا کہ جن افراد پر کرپشن کلچر عام کرنے اور قومی خزانے کو لوٹنے کے الزامات ہیں، وہ کابینہ میں بیٹھے ہیں.

    حالات نے ثابت کردیا ہے کہ موجودہ حکومت سابق حکومتوں کا ہی نیو ایڈیشن ہے، پی ٹی آئی حکومت کو اب صاف دامن افراد کی حکومت کون تسلیم کرے گا.

    انھوں نے حکمران جماعت کا آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ ان کے ووٹرز اور سپورٹر بھی حیران ہیں، یہ ان کے خوابوں‌کی تعبیر نہیں.

    مزید پڑھیں: مصنوعی تبدیلیوں سے حالات نہیں سدھرسکتے، حالات نے عوام کو زندہ درگور کردیا، سراج الحق

    انھوں نے الزام عائد کیا کہ حکومت اپنے تمام وعدے اور دعوے بھول چکی ہے، عوام پر گزرتا ہر دن، پچھلے دن سے  بھاری ہے.ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوام کے مسترد کردہ افراد کو کابینہ میں بٹھانا نامناسب فیصلہ ہے.

    وزارت خزانہ ورلڈ بنک کے اشارے پر چل رہی ہے. قومی معیشت کی بہتری کے بجائے عالمی مالیاتی اداروں کے مفادات کی تکمیل کا ایجنڈا پورا کیا جارہا ہے. مسائل حل کرنے کی بجائے اپوزیشن سے لڑا جارہا ہے. جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں میں دو اور تین سو گنا اضافہ ہوا ہے.

  • آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان میں عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے پر اتفاق

    آصف زرداری، مولانا فضل الرحمان میں عید کے بعد حکومت مخالف تحریک چلانے پر اتفاق

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور جے یو آئی  (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے عید کے بعد حکومت کے خلاف تحریک چلانے پر اتفاق کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دونوں‌ رہنما متفق ہیں‌کہ رمضان میں عوام کے مسائل مزید بڑھ جائیں گے، عوامی کا ردعمل تحریک کو جلا بخشے گا۔

    [bs-quote quote=”عید کے بعد تحریک نہ چلائی تو اپوزیشن کا شیرازہ بکھر سکتا ہے” style=”style-8″ align=”left” author_name=”آصف زرداری”][/bs-quote]

    موصولہ اطلاعات کے مطابق آصف زرداری نے تحریک کے لئے نوازشریف کو پیغام بھجوا دیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عید کے بعد تحریک نہ چلائی تو اپوزیشن کا شیرازہ بکھر سکتا ہے۔

    ن لیگ اگر تحریک حکومت مخالف تحریک کا حصہ نہ بنی، تو ن لیگ کو نقصان کا خدشہ ہے۔

    مزید پڑھیں: فضل الرحمان نے زرداری کو نواز شریف سے ملاقات کے لیے راضی کرلیا

    آصف علی زر داری نے کہا ہے کہ عوامی تحریک کے بغیر  پیپلز پارٹی بھی خود نقصان سے نہیں بچا سکے گی۔ پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق حکومت کی کمزوریوں کا فائدہ اٹھانے کے لئے عید کے بعد عوامی تحریک ناگزیر ہے۔آصف علی زر داری نے موقف اختیار کیاکہ اپوزیشن نے تحریک نہ چلائی تو عوام خود سڑکوں پرآئیں گے۔

    ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن اور آصف زرداری ہر صورت تحریک چلانے کے لئے پر عزم ہیں، نوازشریف کے جواب کے بعد حتمی فیصلہ کیا جائےگا۔

  • شدید عوامی دباﺅ پر افریقی ملک مالی کے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ مستعفی

    شدید عوامی دباﺅ پر افریقی ملک مالی کے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ مستعفی

    مالے : شدید عوامی دباﺅ پر افریقی ملک مالی کے وزیر اعظم اور ان کی کابینہ مستعفی ہو گئی، وزیر اعظم کے خلاف گزشتہ روز ہی تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی تھی جو کامیاب ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا بھر کی طرح افریقی ممالک میں بھی تبدیلی کی لہر جاری ہے اور عوام خود پر حکمرانی کرنے والے کرپٹ و نااہل حکمرانوں کے خلاف اور اپنی خوشحالی و ملکی ترقی کےلیے رفتہ رفتہ آواز ہوتا رہے ہیں، گزشتہ ایک ماہ کے دوران دو افریقی ممالک کے صدر و وزیر اعظم اپنے عہدوں سے مستعفی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سوڈان کے بعد مالی میں بھی حکومت کا تختہ الٹ دیا گیا لیکن مالی میں حکومت پر موپٹی خطے میں تشدد نہ روک پانے کی وجہ سے شدید عوامی و سیاسی دباؤ تھا۔

    غیر ملک میڈیا کا کہنا تھا کہ مالی کے صدر ابراہیم بوبکر کیٹا کے دفتر سے جاری بیان کے مطابق انھوں نے وزیر اعظم سومیلاؤ بوبیی میگا اور ان کی کابینہ کا استعفی قبول کر لیا ہے۔

    مالی کے صدر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی حکومت حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کی مشاورت سے جلد قائم کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ موپٹی جہاں دو مقامی گروہ ڈوگن اور فولانی ایک دوسرے کے خلاف نبرد آزما ہیں، موپٹی میں 23 مارچ کو 160 افراد قتل کر دیئے گئے تھے،5اپریل کو مالی کے دارلحکومت میں حکومت کی نا اہلی کے خلاف بڑا عوامی مظاہرہ شروع ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ افریقی ملک مالی 1905 سے 1960 تک فرانس کے کالونیل سسٹم کا حصّہ تھا جس کے باعث آج بھی مالی کی سرکاری زبان فرانس ہے۔

  • لیبی کی متحدہ حکومت نے جنرل حفتر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے

    لیبی کی متحدہ حکومت نے جنرل حفتر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے

    طرابلس : لیبی دارالحکومت میں جاری خانہ جنگی کا خاتمہ کرنے کےلیے بین الااقوامی طور پر تسلیم شدہ متحدہ حکومت نے جنرل خلیفہ حفتر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق لیبیا کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کے لیے جنرل خلیفہ حفتر کی فورسز اور نو منتخب جمہوری حکومت کے درمیان گمسان کی لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لیبیا کی متحدہ حکومت نے فرانس پر خلیفہ حفتر کی حمایت کا الزام عائد کرتے ہوئے پیرس کے ساتھ تعاون روک دیا ہے۔

    اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے لیبیا غسان سلامے کا کہنا تھا کہ اگر لیبیا کے تنازعے پر قابو نہ کیا گیا تو یہ جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے گا، خلیفہ حفتر کو عالمی سطح پر لیبیا کے تنازعے پر تقسیم کے باعث ہمت ملی کہ وہ طرابلس پر حملہ کردے۔

    اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا تھا کہ جنرل حفتر کی فوج لیبین نیشنل آرمی نے 4 اپریل کو لیبیا کی جانب پیش قدمی کی تھی تاہم انہیں روک دیا گیا تھا۔

    اس سے قبل لیبیا کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی غسان سلامہ نے متحارب فریقوں کے درمیان مقررہ قومی فورم کے ملتوی ہونے کا اعلان کیا تھا یہ فورم 14 سے 16 اپریل تک غدامس میں منعقد ہونا تھا۔

    سلامہ کا کہنا تھا کہ ہم ایسے حالات میں فورم میں شرکت کا مطالبہ نہیں کر سکتے جب کہ توپ خانوں اور طیاروں کے ذریعے حملے جاری ہوں”۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ مذکورہ فورم کو جلد از جلد منعقد کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

    جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہٴ صحت کے مطابق طرابلس پر قبضے کی جنگ میں اب تک 205 افراد ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 900 سے زائد ہے۔

  • پسے ہوئے طبقات کی بحالی موجودہ حکومت کی اولین تر جیح ہے: قاسم خان سوری

    پسے ہوئے طبقات کی بحالی موجودہ حکومت کی اولین تر جیح ہے: قاسم خان سوری

    اسلام آباد: ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کہا ہے کہ ملک کے پسے ہو ئے طبقات کی بحالی اور  ان کی زندگیوں میں تبدیلی لانا موجودہ حکومت کی اولین تر جیح ہے.

    ان خیا لات کا اظہار انھوں نے جمعرات کے روز  پاکستان نیشنل کونسل آف آرٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہو ئے کیا۔

    انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان ملک سے غربت، ناخواندگی اور بے روزگاری کا خاتمہ چا ہتے ہیں اور پاکستان کو ایک ایسی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں، جہاں پر تمام شہریوں کے حقوق کا تحفظ ہو اور سب کو ترقی کے یکساں مو اقع میسر ہوں۔

    ڈپٹی اسپیکر کے مطابق بے سہارا اور یتیم بچوں کو ان کا جائز مقا م دلانا اور ان کی زندگیو ں کو بنیادی سہولتوں سے آراستہ کر نا ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔

    مزید پڑھیں: ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح وزیراعظم کی بلوچستان سے محبت کا ثبوت ہے، قاسم خان سوری

    انھوں نے کہا کہ یتیم اور بے سہا را بچوں کی کفالت کر نا ہمارا مذہبی اور  اخلاقی فریضہ ہے اور اللہ تعالیٰ کی خو شنودی حاصل کر نے کا بہترین ذریعہ ہے، حکومت راوں سال 10 ہزار یتیم اور بے سہارا بچوں کی بحالی اور انھیں تعلیم، صحت اور دیگر بنیا دی سہولیا ت فراہم کرنے کا عزم رکھتی ہے۔

    اس وقت ملک میں 10 لا کھ سے زائد یتیم اور بے سہارا بچے موجود ہیں اور انھیں وزیر اعظم عمر ان خان سے بہت زیا دہ تو قعات وا بستہ ہیں۔

  • شامی صدر بشار الاسد حکومت کے زیر کنٹرول علاقے زبوں حالی کا شکار

    شامی صدر بشار الاسد حکومت کے زیر کنٹرول علاقے زبوں حالی کا شکار

    دمشق : شام میں بشار کی فورسز کے زیر کنٹرول علاقوں میں زندگی ملک کے ان دیگر شہروں سے مختلف ہے جہاں سیرین ڈیموکریٹک فورسز(ایس ڈی ایف)انقرہ نواز عسکری گروپوں یا جہادی تنظیموں کا کنٹرول ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شامی حکومت کی فورسز اکثر شہروں کے مرکزی حصوں کا کنٹرول رکھتی ہیں، ان میں حلب، حمص، حماہ، لاذقیہ، طرطوس، درعا، دیر الزور، سویدا اور دارالحکومت دمشق شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دارالحکومت میں پٹرول کے بحران میں اضافے کے ساتھ ساتھ شامی حکومتی فورسز کے زیر کنٹرول دیگر علاقوں کے اکثر لوگ روز مرہ زندگی کے لیے ضروری خدمات کی قلت کے شاکی نظر آتے ہیں۔

    [bs-quote quote=”تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مذکورہ رپورٹ بشار حکومت مخالف ممالک کا منفی پروپیگنڈہ بھی ہوسکتا ہے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    عمر کی چوتھی دہائی میں موجود ایک خاتون نے عرب خبر رساں ادارے کو بتایا کہ حمص اب وہ شہر نہیں رہا جس کو وہ طویل عرصے سے جانتی تھی، خاتون کا کہنا تھا کہ جنگ نے اس کی شکل اور یادگار نشانیوں کو ہی بدل ڈالا۔

    خاتون کا کہنا تھا کہ بجلی کا سلسلہ کئی گھنٹوں تک منقطع رہتا ہے اور بعض دن ہم بجلی کے بغیر ہی گزارتے ہیں، علاوہ ازیں بعض دفعہ روٹی اور بچوں کا دودھ میسر آنے میں بھی دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔

    ناقدین و تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ داعش کی حکومت کے خاتمے کےلیے لڑی جانے والی جنگ کے دوران متعدد ممالک نے اپنے مفاداد کی خاطر شامی حکومت کے خلاف منفی پروپیگنڈے بھی کیے تھے۔

    تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ بشار حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں کی زبو حالی اور انقرہ کی حمایت یافتہ فورسز اور جہادی تنظیموں کے زیر کنٹرول علاقوں کی خوشحالی سے متعلق رپورٹ بھی پروپیگنڈے پر منبی ہو۔