Tag: governor house

  • رینجرزکے اختیارات میں توسیع: وزیراعظم کراچی میں اہم اجلاس کی صدارت کریں گے

    رینجرزکے اختیارات میں توسیع: وزیراعظم کراچی میں اہم اجلاس کی صدارت کریں گے

    کراچی: وزیراعظم میاں نواز شریف مختصردورے پرکل کراچی پہنچیں گے جہاں وہ امن وامان سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم نواز شریف گورنرہاؤس کراچی میں امن وامان کے حوالے سے منعقد ہونے والےاعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کریں گے جس میں صوبے کی اہم شخصیات شرکت کریں گی۔

    وزیراعظم کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اجلاس میں کراچی میں رینجرزکے اختیارات کی توسیع کا معاملہ بھی زیرغور آئے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف سندھ حکومت کے ساتھ رینجرزکے معاملات اورکراچی آپریشن کے حوالے سے اہم فیصلے کریں گے۔

    واضح رہے کہ رینجرز کو کراچی میں حاصل خصوصی اختیارات کی مہلت ختم ہوچکی ہے اورتوسیع کی سمری 11روز قبل موصول ہوجانے کے باوجود وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے اس پردستخط نہیں کئے ہیں۔

    قومی ایکشن پلان کے سلسلے میں تشکیل کردہ ایپکس کمیٹی سندھ نے گزشتہ دنوں فیصلہ کیا تھا کہ کراچی آپریشن کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کے لئے رینجرز کو حاصل خصوصی اختیارات کا دائرہ اندرونِ سندھ تک وسیع کیا جائےگا۔

  • وزیراعظم کراچی سے دہشت گردی کے لئے پرعزم

    وزیراعظم کراچی سے دہشت گردی کے لئے پرعزم

    اسلام آباد: ورزیر اعظم نوازشریف نے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک آپریشن جاری رہے گا۔

    وزیراعظم نوازشریف آج حب آئل ریفائنری کا افتتاح کرنےکے لئے حب آئے تھے۔

    افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کراچی ایئر پورٹ پرحملے کے بعد دہشت گردوں سے مذاکرات کی گنجائش نہیں ہے۔

    وزیراعظم نواز شریف حب میں آئل ریفائنری کے افتتاح کے بعد امن و امان کی صورتحال کے جائزے کیلئے کراچی بھی آئے۔

    اس موقع پرگورنرہاؤس کراچی میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے وزیراعظم کو یقین دلایا کہ اپیکس کمیٹی کے فیصلوں پرعمل کیا جارہا ہے۔

    وزیراعظم نے اس موقع پرکراچی سے تمام مافیازکا خاتمہ کرنے کے عزم کا اظہارکیا۔

    وزیراعظم نے دہشتگردوں کے ما لی نیٹ ورک توڑنے کیلئےتمام وسائل استعمال کرنےکا حکم بھی دیا۔

  • گورنر ہاؤس کراچی کو بھارت  سے دھمکی آمیز ٹیلی فون کال

    گورنر ہاؤس کراچی کو بھارت سے دھمکی آمیز ٹیلی فون کال

    کراچی : گورنر ہاؤس کراچی کو بھارتی شہری کی جانب سے کمپیوٹر کے ذریعے دھمکی آمیز ٹیلی فون کال موصول ہوئی جس کے بعد سیکیورٹی اداروں نے معاملے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے ۔

    انتہائی اہم ذرائع سے ملنے والی تفصیلات کے مطابق بھارتی خفیہ ایجنسی ’’را‘‘کا پاکستان میں افراتفری پھیلانے کا نیا منصوبہ بے نقاب ہو گیا۔

    گورنر ہاؤس کراچی کوایک بھارتی شہری کی جانب سے دھمکی آمیز ٹیلی فون کال موصول ہوئی۔ گورنر ہاؤس کراچی میں یہ ٹیلی فون کال جمعہ کی صبح بھارت کے شہر دہلی سے موصول ہوئی، جس میں یہ دھمکی دی گئی کہ گورنر ہاؤس کو دھماکہ خیز مواد سے اڑادیا جائے گا۔

    نئی دہلی سے گورنر ہاؤس سندھ میں ٹیلی فون کر کے بم کی جھوٹی اطلاع دی گئی۔ آئی ڈی اور نمبر ٹریس کر لیا گیا۔

    گورنر ہاؤس نے فوری طور پر سیکیورٹی اداروں کو اس ٹیلی فون کال کے بارے میں آگاہ کیا،اور تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے، اس کے ساتھ ساتھ گورنر ہاؤس کی سیکیورٹی میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے۔

    دھمکی آمیز کال کے بعد پولیس اور سیکورٹی ادارے متحرک ہو گئے اور گورنر ہاؤس اور اس کے اطراف میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ سرچ آپریشن میں کسی قسم کا کوئی بارودی مواد برآمد نہ ہوا۔

  • کراچی میں غیرقانونی طریقوں سے سالانہ230ارب روپے جمع کرنے کاانکشاف

    کراچی میں غیرقانونی طریقوں سے سالانہ230ارب روپے جمع کرنے کاانکشاف

    کراچی: شہر قائد میں سیکڑوں ایکڑ اراضی سے لے کر چھ فٹ کی قبر تک کا بھتہ لیا جاتا ہے، سائبر کرائم، میچ فکسنگ اور منی لانڈرنگ بھی منظم انداز میں کی جاتی ہے،بھتوں کے ذریعے 230 ارب روپےسالانہ وصول کئے جاتے ہیں۔

    ر ینجرز کی جانب سے سندھ اپیکس کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں بڑے بڑے پلاٹوں سے لے کر قبروں تک کا بھتہ وصول کیا جاتا ہے، چارجڈ پارکنگ کے نام پر بھتہ لیا جاتا ہے، لینڈ کٹنگ اور چائنا کٹنگ کے نام پر نکالے جانے والے پلاٹ جرم کی نئی قسم ہے، ایران سے پیٹرول اور ڈیزل کی اسمگلنگ بھی انہیں جرائم پیشہ عناصر کا کارنامہ ہے۔

    کراچی میں ہونے والے جرائم اور بھتوں کی وصولی میں سیاسی جماعتیں ،مدارس شامل ہیں ، جبکہ اہم خصیات اور سرکاری عہدیدار بھی اس بہتی گنگا میں ہاتھ دھونے میں مصروف ہیں۔

    سندھ ایپکس کمیٹی میں ڈی جی رینجرز نے اپنی بریفنگ میں بتایا کہ کراچی سے زکوة اور فطرے اورقربانی کی کھالوں سے حاصل ہونے والی رقم دہشت گردی میں استعمال ہوتی ہے جو سیاسی اور مذہبی جماعتوں کے مسلح دستوں کو چلانے میں معاونت فراہم کرتی ہے، جبکہ بھتہ میں ملنے والی رقوم لیاری گینگ وار ، مختلف مسلح جتھوں اور سندھ کی کچھ اعلیٰ شخصیات کو پہنچائی جاتی ہیں۔

     رپورٹ کے مطابق کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت جرائم کے بڑی سرپرست ہے ، جبکہ دیگر اسٹیک ہولڈر بھی حصہ بقدر جثہ وصول کرتے ہیں۔ چھوٹی مارکیٹوں، پتھارہ داروں، بچت بازاروں ، قبرستانوں ، اسکول اور کینٹنوں سے حاصل ہونے والی رقم بھی کروڑوں روپے بتائی جاتی ہے۔

     بھتے وصول کرنے والوں میں لینڈ مافیا، سیاسی جماعتیں ، سٹی ڈسٹرکت کے افسران، ضلعی انتظامیہ ، تعیراتی کمپنیاں، اسٹیٹ ایجنٹس، اور پولیس اہلکار شامل ہیں، ان میں سے بیشتر کی سرپرستی کراچی کی ایک بڑی سیاسی جماعت کرتی ہے جبکہ دیگر سیاسی رہنما اور بلڈرز بھی اس دھندے میں ملوث ہیں۔

     بریفنگ میں بتایا گیا ہے کہ کراچی میں دو سو تیس ارب روپےسالانہ کی وصولی یقینی بنانے کیلئے شہر میں ٹارگٹ کلنگ ، دہشتگردی کے واقعات کئے جاتے ہیں، منشیات فروشی اور میچ فکسنگ بھی کراچی کی مافیائوں کی سرپرستی میں ہوتی ہے، منی لانڈرنگ اور فقیر مافیا بھی شہر میں باقاعدگی سے جاری ہے، پانی کے ٹینکر اورہائڈرینٹس بھی لوگوں کی جیبوں پر ڈاکا مارنے کیلئے استعمال کئے جاتے ہیں۔

  • سانحہ صفورہ کے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، وزیر اعظم

    سانحہ صفورہ کے ملزمان کو جلد گرفتار کیا جائے، وزیر اعظم

    کراچی : گورنر ہاؤس کراچی میں سانحہ کراچی کے حوالے سے کورکمانڈراورڈی جی رینجرزکی جانب سے آرمی چیف اوروزیراعظم کو بریفنگ دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کراچی پر وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطحی اجلاس میں بریفنگ دی گئی ، اجلاس میں دہشت گردی کے واقعے میں بیرونی ہاتھ کے ملوث ہونے سمیت اہم پہلوئوں پر غور کیا گیا۔

    اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم میاں نواز شریف نے سانحہ صفورا گوٹھ پر انتہائی برہمی کا اظہار کیا، انہوں نے کہا کہ آج کا واقعہ قومی سانحہ ہے،دہشت گردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جاسکتا۔

    انہوں نے محکمہ پولیس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی ناکامی کی وجہ سے اتنا بڑا سانحہ رونما ہوا، آج کا دن ملکی تاریخ کا سیاہ دن ہے۔

    وزیر اعظم نے ہدایات دیں کہ انٹیلی جنس شیئرنگ کےنظام کو مؤثر بنایاجائے،ہم نے ہرصورت دہشت گردوں کو ان کے منطقی انجام تک پہنچانا ہے، انہوں نے کہا کہ 15 سے بیس دن کے اندر واقعے کی رپورٹ پیش کی جائے، ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کیخلاف آپریشن کو مزید تیز کیا جائے، اور شرپسند عناصر کیخلاف فیصلہ کن کاروائی کا آغاز کیا جائے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ کراچی میں اسماعیلی کمیونٹی کے افراد کی ہلاکت نہایت اہم واقعہ ہے۔ آج کے واقعہ پر جتنا بھی دکھ کا اظہار کیا جائے کم ہے۔

    دہشتگردوں نے کراچی میں پُرامن افراد کو نشانہ بنایا۔ کراچی پاکستان کا تجارتی مرکز ہے، اس کی روشنیاں مدھم نہیں ہونے دیں گے۔ وزیراعظم نے محکمہ داخلہ سندھ کی کارکردگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان پر اہم اقدامات نہیں کئے گئے۔

    نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں محکمہ داخلہ کا اہم کردار ہے۔ وزیراعظم نے نیشنل ایکشن پلان پر سختی سے عمل درآمد کی ہدایت کرتے ہوئے حکم دیا کہ واقعہ میں ملوث دہشتگردوں کو جلد گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

    اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈی جی آئی ایس آئی، گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد، کور کمانڈر کراچی اور وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ بھی شریک تھے۔

  • سندھ اپیکس کمیٹی: افغان مہاجرین کونکلنےکیلئے دسمبر کی ڈیڈلائن

    سندھ اپیکس کمیٹی: افغان مہاجرین کونکلنےکیلئے دسمبر کی ڈیڈلائن

    کراچی: اپیکس کمیٹی کی ذیلی عمل درآمد کمیٹی نے سندھ سے27لاکھ افغان مہاجررواں برس واپس بھیجنے کا اعلان کردیا ،صوبے میں اب کوئی مدرسہ، مسجد، عبادت گاہ اجازت کے تعمیر نہیں ہوسکے گی۔

     کراچی میں اپیکس کمیٹی کی ذیلی عمل درآمد کمیٹی کے اجلاس میں غیر قانونی طورپرمقیم افغان باشندوں کی واپسی کے لیے آخری ڈیڈلائن رواں سال دسمبر دیدی گئی۔ محکمہ داخلہ سندھ میں ہونے والے اجلاس میں محکمہ داخلہ، پولیس ، رینجرز، افغان رفیوجیز ، کمشنراور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران نے شرکت کی۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ سندھ سے 64 مقدمات ملٹری کورٹس میں چلانے کیلئے وفاقی وزارت داخلہ بھیجوادیے گئے ہیں، جبکہ مزید بیس مقدمات جائزے کیلئے وفاقی وزارت داخلہ کو ارسال کیے گئے ہیں۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ اس وقت تقریباً 27لاکھ افغانی موجود ہیں ،ان میں 67ہزار کی رجسٹریشن ہوچکی ہے جبکہ 85ہزار کیمپوں میں مقیم ہیں ۔اجلاس میں بتایا گیا کہ تقریباً 25ہزار افغانیوں نے غیر قانونی طور پر قومی شناختی کارڈز حاصل کررکھے ہیں ، اس سلسلے میں بہت جلد ان کے کارڈز منسوخ کردیئے جائیں گے۔

    اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں اس وقت تقریباً ایک ہزار مدارس رجسٹرڈ ہیں ،جہاں پر تقریباً 2848غیر ملکی طلباء تعلیم حاصل کررہے ہیں ۔واضح رہے کہ صوبے میں ایکشن پلان سیل محکمہ داخلہ میں قائم کردیا گیا ہے ،سیل صوبے میں قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد کی نگرانی کرے گا۔

    صوبائی اپیکس کمیٹی کی سب کمیٹی کے اجلاس کے بعد سیکریٹری داخلہ عبدالکبیر قاضی کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا سندھ حکومت نے نادرا کے ساتھ کرائم ٹریکنگ کا معاہدہ کرلیا ہے، جس کے ذریعے جرائم میں ملوث افراد کا ڈیٹا رکھا جاسکے گا۔

    صوبے میں انسداد دہشتگردی کا محکمہ بھی قائم کردیا گیا ہے، جس کا مرکز کراچی میں ہوگادہشتگردوں کو رکھنے کیلئے الگ جیل کے قیام کا بھی فیصلہ کرلیا گیا ہے۔

    جس میں فیصلہ کیا گیا کہ قومی ایکشن پلان کے تحت انسداد دہشتگردی کے دفاتر قائم کیے جائینگے،جس کا مرکز کراچی ہوگا جبکہ حیدرآباد اور سکھر میں ریجنل مراکز ہونگے ۔

    اجلاس میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ صوبے میں کوئی مدرسہ، مسجد، یا عبادت گاہ اجازت کے بغیر نہیں بن سکے گی اور اس سلسلے میں ضروری قانون سازی کی جائیگی۔

  • ایپکس کمیٹی کا کراچی آپریشن کو سندھ کےدوسرے شہروں تک بڑھانے کا فیصلہ

    ایپکس کمیٹی کا کراچی آپریشن کو سندھ کےدوسرے شہروں تک بڑھانے کا فیصلہ

    کراچی: وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس گورنر ہاوس کراچی میں ہوا، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے اجلاس کو نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے بارے میں بریفنگ دی۔

    وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت کراچی کے گورنر ہاوس میں ایپکس کمیٹی کا اجلاس  میں سابق صدر آصف زرداری ، گورنر اور وزیراعلی سندھ ، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔

     وزیراعظم کی زیرصدارت ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں کراچی آپریشن بلاتفریق اورنتائج کےحصول تک جاری رکھنےکافیصلہ کیا گیا،اجلاس میں کراچی آپریشن سندھ کےدوسرے شہروں تک بڑھایا جائےگا،ایپکس کمیٹی مذہبی منافرت،لاؤڈاسپیکر،وال چاکنگ کی پابندی پرسختی سےعمل درآمدہوگا، وفاقی حکومت سندھ کووسائل فراہم کرے گی۔

    چیف سیکرٹری سندھ سجاد سلیم نے وزیر اعظم کو قومی ایکشن پلان اور کراچی ٹارگٹڈ آپریشن پر بریفنگ دی، ان کا کہنا تھا کہ کے سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی ارسرنو تحقیقات کے لئے عدالت سے رجوع کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیر اعظم نے آئی جی سندھ کو ہدایت کی کہ سانحہ بلدیہ تحقیقات جلد مکمل کریں اور اب تک کی پیش رفت کی جامع رپورٹ پندرہ روز میں پیش کریں۔

    اجلاس میں آئی جی سندھ نے اسلحہ اور ٹیکنالوجی کا مطالبہ کیا جس پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا کہ عسکری اداروں سے رابطے میں رہیں جس چیز کی بھی ضرورت ہوگی دیں گے اس کے ساتھ ہی آرمی چیف نے کہا کہ اگر چاہتے ہیں تو سندھ پولیس کی ٹریننگ فوج کریں تو آگاہ کریں۔

    ڈی جی رینجرز جنرل بلال اکبر نے کراچی آپریشن پر بریفننگ دی، سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ اپنے دور حکومت میں دہشت گردی کے خلاف آپریشن کو تیز کیا اورسوات آپریشن پیپلزپارٹی کے دور حکومت میں ہوا،ان کا کہنا تھا دہشت گردی کے خلا ف جنگ میں افواج پاکستان اور حکومت کے ساتھ ہیں ، پاک فوج نے بہت قربانیاں دی ہیں۔

  • وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس

    وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس

    کراچی : وزیرِاعظم نوازشریف کی زیرِصدارت اپیکس کمیٹی کا اجلاس گورنر ہاوس کراچی میں ہوا، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ نے اجلاس کو نیشنل ایکشن پلان پرعملدرآمد کے بارے میں بریفنگ دی ۔وزیراعظم نواز شریف  نواز شریف کا کہنا ہے کہ ایکشن پلان سےٹھوس نتائج کی توقع ہے۔

    وزیرِاعظم نے اجلاس میں شریک حکام کو ہدایت کی کہ کہ اداروں میں انٹیلی جنس شیئرنگ کو بہتر بنایا جائے۔

    نوازشریف نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کا خاتمہ ریاست کا حتمی فیصلہ ہے، قبائلی علاقوں سمیت ملک کے ہر کونے سے دہشتگردی کا خاتمہ کردیں گے۔

    اجلاس میں آرمی چیف راحیل شریف نے کہا ہے کہ جرائم پیشہ افرادکیخلاف آپریشن کسی تفریق کے بغیر کیا جارہا ہے، آپریشن سیاسی ، مذہبی لسانی تفریق کےبغیر جاری ہے۔

    ایپکس کمیٹی کے اجلاس میں سابق صدر آصف زرداری ، وزیرِاعلی سندھ قائم علی شاہ ، گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر ، کورکمانڈر کراچی سمیت اعلی حکام نے شرکت کی۔

    وزیرِاطلاعات سندھ شرجیل میمن ، چیف سیکریٹری سندھ ، سیکریٹری داخلہ سندھ بھی اجلاس میں موجود تھے۔

    اس سے قبل وزیرِ اعظم محمد نواز شریف نے کراچی آمد کے فورََا بعد کور ہیڈ کوارٹر کا دورہ کیا، جہاں انہیں سندھ اور کراچی میں جاری آپریشن پر کور کمانڈر کراچی لیفٹیننٹ جنرل مختار نوید نے مکمل بریفنگ دی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق وزیرِاعظم سے آرمی چیف اور کور کمانڈر کراچی نے ملاقات کی۔

    بعد ازاں وزیرِاعظم سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری نے گورنر ہاؤس میں ملاقات کی، جس میں کراچی اور پورے ملک میں امن و امان سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا، گورنر اور وزیرِاعلٰی سندھ نے بھی نوازشریف سے ملاقات کی۔

    واضح رہے کہ وزیرِاعظم کی آمد اور وی آئی پی موومنٹ کے باعث شاہراہ فیصل کے اطراف کی سڑکوں پر ٹریفک کی روانی شدید متاثر رہی۔

  • سندھ حکومت میں شمولیت: ایم کیوایم اور پی پی کا اجلاس جاری

    سندھ حکومت میں شمولیت: ایم کیوایم اور پی پی کا اجلاس جاری

    کراچی: ایم کیوایم کی سندھ حکومت میں شمولیت کے معاملات کو حتمی شکل دینے کیلئے گورنرہاؤس میں پی پی اورمتحدہ کے رہنماؤں کا اجلاس جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس میں جاری مذاکرات میں گورنرسندھ اوروزیراعلیٰ سندھ بھی شریک ہیں حکومت میں ایم کیوایم کی شراکت سے متعلق امورپر گفتگو جاری ہے۔

    پیپلز پارٹی کی جانب سے شرجیل میمن، مرادعلی شاہ اوررحمان ملک بھی اجلاس میں شامل ہیں۔

    ایم کیوایم کا وفدخالدمقبول، بابرغوری، رؤف صدیقی اورکنورنوید پرمشتمل ہے۔

    اجلاس سے قبل وزیراعلیٰ سندھ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایم کیوایم لے لئے مذاکرات کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں اوراگر وہ حکومت میں شمولیت کا فیصلہ کرتے ہیں توانہیں خوش آمدید کہیں گے۔

    واضح رہے کہ کارکنان کی ٹارگٹ کلنگ اور پولیس کسٹڈی میں تشدد کے باعث ہلاکت کے بعد متحدہ قومی موومنٹ احتجاجاً سندھ حکومت سے مستعفی ہوگئی تھی۔

  • وزیراعظم کی آمد پرگورنرہاؤس کے باہراحتجاجی مظاہرہ

    وزیراعظم کی آمد پرگورنرہاؤس کے باہراحتجاجی مظاہرہ

    کراچی : گورنر ہاؤس کے باہرشہید پولیس اہلکار کے والدین نے احتجاج کیا۔ تفصیلات کے مطابق اے ایس آئی ارشد محمود تنولی جو نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے شہید ہو گئے تھے، کے والدین کو جب خبر ملی کہ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف آئے ہوئے ہیں تو وہ بھی انصاف کے حصول کیلئے گورنر ہاؤس روتے ہوئے دوڑے چلے آئے۔

    اس موقع پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے ان کے بیٹے کے قتل پر کیوں ایکشن نہیں لیا ؟ مقتول کی والدہ کا کہنا تھا کہ میرے بیٹے کا قاتل کون ہے ؟ مجھے انصاف چاہیئے۔

    گورنر ہاؤس کے سامنے سراپا احتجاج شہید کانسٹیبل ارشدمحمود تنولی کے والدین نے فریاد کی کہ وزیر اعظم میرے بیٹے کے قتل کا نوٹس لیں ۔

    بوڑھی ماں نے دہائی دی کہ پوتے پوتیوں کو اس بڑھاپے میں کیسے پالوں؟ بیٹے کے شہیدہونے کے بعدکسی نے کوئی خبر تک نہ لی۔کیا اب شہید کے بچے بھیک مانگیں گے۔انہوں نے التجا کی کہ خدارا ہمیں انصاف دیا جائے۔