Tag: Governor Punjab

  • ’اب وہ دن دور نہیں جب بلاول بھٹو پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے‘

    ’اب وہ دن دور نہیں جب بلاول بھٹو پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے‘

    لاہور: گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر نے کہا ہے کہ اب وہ دن دور نہیں جب بلاول بھٹو پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب نے اٹک غریبوال میں بے نظیر بھٹو کی 72 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب میں کہا ہے کہ بلاول  واحد پاکستانی  لیڈر ہے جس نے دنیا میں جا کر مودی کو للکارا ہے۔

    گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ دنیا بلاول بھٹو کی دلیری اور سنجیدگی سے متاثر ہوئی ہے، اب وہ دن دور نہیں جب بلاول پاکستان کے وزیراعظم بنیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ شہید بینظیر بھٹو کی کوشش کی بدولت ہم آج ٹیکنالوجی کی جنگ جیتے ہیں، چین سے تعلقات کی بنیاد شہید ذوالفقار علی بھٹو نے رکھی تھی۔

    سربراہ پاکستانی سفارتی مشن بلاول بھٹو کی بریفنگ کے عالمی میڈیا میں چرچے

    واضح رہے کہ پاکستان کے اعلیٰ سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو زرداری امریکا اور یورپ کے دورے کے بعد گزشتہ دنوں رات واپس وطن پہنچیں ہیں، سربراہ پاکستانی سفارتی مشن بلاول زرداری نے امریکا، برطانیہ اور یورپی یونین کا اہم دورہ  کیا، 11 دنوں میں 3 ممالک، 4 بڑے شہر اور 68 اہم سفارتی ملاقاتیں کیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے پاکستان کا مؤقف امن، مسئلہ کشمیر، اور انڈس واٹر ٹریٹی پر مؤثر انداز میں دنیا کے سامنے رکھا۔

  • پیپلز پارٹی سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کرنے پر مشکل میں گرفتار ہو گئی

    پیپلز پارٹی سلیم حیدر کو گورنر پنجاب نامزد کرنے پر مشکل میں گرفتار ہو گئی

    اسلام آباد: سردار سلیم حیدر کی گورنر پنجاب کے لیے نامزدگی پیپلز پارٹی کے لیے درد سر بننے لگی ہے، مشاورت کے بغیر اہم فیصلہ لینے پر پنجاب سے پارٹی کے متعدد سنیئر رہنما ناراض ہو گئے ہیں، اور پارٹی قیادت کو تحفظات سے آگاہ کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔

    باوثوق ذرائع کے مطابق وسطی اور جنوبی پنجاب سے پیپلز پارٹی کے متعدد سینئر رہنما سردار سلیم حیدر کی گورنر پنجاب کے لیے نامزدگی پر خاصے نالاں ہیں، اے آر وائی نیوز سے آف دی ریکارڈ خصوصی گفتگو میں پنجاب سے پیپلز پارٹی کے متعدد سینئر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سینئر رہنماؤں کی بجائے سردار سلیم حیدر کی نامزدگی سے پارٹی میں خاصی مایوسی پائی جاتی ہے۔

    قیادت نے گورنر پنجاب کے لیے نامزدگی سے قبل نہ تو مشاورت کی اور نہ ہی پارٹی کو اعتماد میں لیا گیا، گفتگو کے دوران رہنماؤں نے سردار سلیم حیدر کی نامزدگی کو اصولوں کی بجائے دھڑے بندی کی جیت قرار دیا، انھوں نے کہا کہ مستقل قیادت نہ ہونے کے باعث پنجاب میں پارٹی شدید دھڑے بندی کا شکار ہے۔

    پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی فوری نامزدگیوں کا فیصلہ کس نے کیا؟

    رہنماؤں نے کہا کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی کے پاس سلیم حیدر سے زیادہ قربانیاں دینے والے وفادار کارکن اور سینئر رہنما موجود ہیں، قیادت نے اگر وسطی پنجاب سے گورنر کا انتخاب کرنا تھا تو وہ دستیاب سینئر رہنماؤں اور سردار سلیم حیدر کی بجائے کسی نئے چہرے کو گورنر نامزد کر دیتی۔

    رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت نے پی ڈی ایم کے سابقہ دور حکومت میں سلیم حیدر کو وزیر مملکت بنوا کر نوازا تھا، سردار سلیم حیدر کی نامزدگی اس وقت بھی خلاف میرٹ تھی، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب سے متعدد رہنما غور کر رہے ہیں کہ وہ انفرادی طور پر یا پھر پارٹی کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں قیادت کو گورنر پنجاب کے لہے نامزدگی پر اپنے تحفظات سے آگاہ کریں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ سردار سلیم حیدر کو پارٹی کے سینٹرل پنجاب کے مضبوط دھڑے کی حمایت حاصل تھی اور وہ اس دھڑے کی حمایت سے گورنر پنجاب نامزد ہوئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی سے ایک سینئر پارٹی رہنما سلیم حیدر کے بڑے حمایتی تھے، رہنما کو پنجاب کی گورنر شپ کی پیشکش کی گئی تھی تاہم رہنما نے گورنر بننے سے معذرت کر لی تھی۔ رہنما کا دعویٰ ہے کہ گورنر بننے سے معذرت کرنے والے سنیئر رہنما نے ہی گورنر پنجاب کے لیے سردار سلیم حیدر کا نام پارٹی قیادت کو تجویز کیا تھا اور اسلام آباد سے سینئر رہنما نے سردار سلیم حیدر کے نام کی حمایت کی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ان دو سینئر رہنماؤں کی تجویز پر گورنر پنجاب کے لیے سردار سلیم حیدر کا نام تجویز کیا، گفتگو کے دوران رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ نامزد گورنر پنجاب پیپلز پارٹی راولپنڈی ڈویژن کے صدر ہیں، تاہم ان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔

    سلیم حیدر بطور ڈویژنل صدر راولپنڈی میں پیپلز پارٹی کو منظم کرنے میں ناکام رہے ہیں، سلیم حیدر کے دور صدارت میں پیپلز پارٹی گزشتہ دو عام انتخابات کے دوران گوجر خان کے علاوہ راولپنڈی سے ایک نشست پر بھی کامیابی حاصل نہیں کر سکی ہے۔

  • پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی فوری  نامزدگیوں کا فیصلہ کس نے کیا؟

    پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی فوری نامزدگیوں کا فیصلہ کس نے کیا؟

    اسلام آباد: گورنر پنجاب و خیبر پختونخوا کی نامزدگیوں کے سلسلے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ذرائع نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی فوری نامزدگیوں کا فیصلہ بلاول بھٹو زرداری نے کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی تقرریاں مزید مؤخر ہونا تھیں، تاہم پی پی چیئرمین چاہتے تھے کہ گورنرز کی تعیناتی ہو جائے، چناں چہ آصف زرداری کے دورہ کراچی میں گورنرز کی تعیناتیوں کا فیصلہ ہوا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ بلاول بھٹو نے آصف زرداری کو گورنرز کی فوری نامزدگیوں پر قائل کیا، جس پر انھوں نے پارٹی چیئرمین کو گرین سگنل دے دیا، اور اس سلسلے میں انھیں مکمل اختیار بھی سونپا۔

    پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کس کو گورنر بنایا جا رہا ہے؟

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے شریک چیئرمین کو گورنرز کے لیے سردار سلیم حیدر اور فیصل کریم کنڈی کے نام تجویز کیے، جن کی آصف زرداری نے فوری منظوری دے دی، انھوں نے نامزدگیوں کو سراہا بھی اور بلاول کو پارٹی میں مزید بولڈ فیصلے لینے کی ہدایت کی۔ ذرائع کے مطابق آصف زرداری، بلاول بھٹو کو پارٹی میں مکمل بااختیار دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • پی ٹی آئی اراکین سے رابطے : گورنر پنجاب کو اہم ٹاسک مل گیا

    پی ٹی آئی اراکین سے رابطے : گورنر پنجاب کو اہم ٹاسک مل گیا

    لاہور : پنجاب اسمبلی تحلیل کے اعلان کے بعد ن لیگ نے بھی وزارت اعلیٰ کے حصول کیلئے اپنی تیاریاں تیز کرلیں، پرویز الہٰی کے عدم اعتماد کے ووٹ کے معاملے پر گورنر پنجاب کو بڑی ذمہ داری دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں تیزی سے بدلتی ہوئی صورتحال کے بعد ن لیگ، ق لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان رابطوں میں بھی تیزی آگئی۔

    اس حوالے سے ن لیگ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صدر آصف زرداری اور چوہدری شجاعت کا لندن میں نواز شریف سے رابطہ ہوا ہے، ذرائع کے مطابق پرویز الٰہی اگر کل اعتماد کا ووٹ نہیں لیتے تو اہم فیصلہ کیا جائے گا۔

    ذرائع ن لیگ کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ اہم فیصلہ نواز شریف سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا، پرویزالٰہی کے ووٹ نہ لینے کے بعد گورنر پنجاب اہم سرپرائز دیں گے۔

    ذرائع کے مطابق نئی حکمت عملی کے تحت جنوبی پنجاب سے پی ٹی آئی ارکان سے رابطے کیلئے گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کو ٹاسک دے دیا گیا ہے۔

    اس کے علاوہ صوبہ پنجاب کی موجودہ سیاسی صورتحال کے پیش نظر حمزہ شہباز شریف کی لندن سے جلد وطن واپسی کا بھی قوی امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے اہنے تمام ارکان کو ملک سے باہر نہ جانے کی ہدایت دی گئی ہے، ن لیگ، پیپلزپارٹی ارکان کو کسی وقت بھی ہنگامی طور پر لاہور طلب کیا جاسکتا ہے۔

  • صدر مملکت نے گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری دے دی

    صدر مملکت نے گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری دے دی

    سلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے محمد بلیغ الرحمٰن کی بطور گورنر پنجاب تعیناتی کی منظوری دے دی۔
    تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی کی جانب سے منظوری وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آئین کے آرٹیکل 101 (1) کے تحت دی گئی۔

    وزیر اعظم شہباز شریف نے بلیغ الرحمان کو گورنر پنجاب بنانے کی دوسری سمری ایک ہفتہ قبل صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کو ارسال کی تھی۔

    اس سے قبل، رواں ماہ 7 مئی کو وزیراعظم شہباز شریف کی ایڈوائس پر پاکستان مسلم لیگ (ن) سے تعلق رکھنے والے بلیغ الرحمن کا نام گورنر پنجاب کے لیے صدر مملکت کو ارسال کیا گیا تھا، تاہم صدر مملکت نے وزیراعظم کی ارسال کی گئی سمری کو مسترد کر دیا تھا۔

    صدر مملکت نے کا کہنا تھا کہ عمر سرفراز چیمہ اب بھی گورنر پنجاب کے عہدے پر فائز ہیں، نئی تقرری کا کوئی جواز نہیں، آئین کے آرٹیکل 101 (2) کے تحت “گورنر صدر کی خوشنودی تک عہدے پر فائز رہے گا، موجودہ ملکی حالات کا تقاضا ہے کہ موجودہ گورنر اپنے عہدے پر برقرار رہیں۔

    لہذا وزیراعظم شہباز شریف آئین کے آرٹیکل 48 (1) کے مطابق گورنر پنجاب کی تقرری کے حوالے سے اپنی ایڈوائس پر نظرثانی کریں۔

    نامزد گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کی حلف برداری کی تقریب کل گورنر ہاؤس میں 2 بجے ہوگی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ بلیغ الرحمان حلف سے گورنر کا حلف لیں گے۔

  • لاڈلے بچے نے غیرقانونی طریقے سے وزیراعلیٰ کا حلف لیا، عمر چیمہ

    لاڈلے بچے نے غیرقانونی طریقے سے وزیراعلیٰ کا حلف لیا، عمر چیمہ

    لاہور : گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمنہ نے کہا ہے کہ آئین میں ایسی کوئی شق موجود نہیں ہے جس کے تحت حمزہ شہباز سے حلف لیا گیا۔

    لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قابل احترام ہیں، عدالت کا غلط استعمال کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ جسٹس جواد حسن نے غلط فیصلہ جاری کیا، اعتزاز احسن نے بھی میری اس بات پر اتفاق کیا ہے، یوسف رضا گیلانی کو بھی قانون کا علم نہیں ہے۔

    گورنرپنجاب نے کہا کہ تقریب حلف برداری کے روز مجھے یرغمال بنایا گیا، مگر میں نے کوئی تماشا نہیں بنایا، میرے پاس 10 مالی تھے، لاڈلے وزیراعلی کا باپ وزیراعظم ہے۔

    عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ پیسہ اور بچے لوگوں کو مروا دیتے ہیں، مجھے کسی سے کوئی ذاتی مسئلہ نہیں ہے۔ ایک لاڈلے بچہ نےغیر قانونی طریقے سے حلف اٹھایا۔

    انہوں نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کے جج کیخلاف ریفرنس سپریم جوڈیشل کونسل بھیج رہا ہوں، آئین میں کوئی شق موجود نہیں ہے جس کے تحت حلف لیا گیا، آئین کے تحت ہر فیصلہ کروں گا۔

    عمرسرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ گورنر پنجاب کے تحت 80 سے زائد جامعات ہیں، ایجوکیشن سیکٹر میں مافیا بیٹھے ہوئے ہیں، لاہور کی جامعہ کے پاس منظوری نہیں تھی انجینئرنگ کرارہے تھے۔

  • صدر اور آرمی چیف سے گورنر پنجاب کی ملاقاتیں جلد متوقع

    صدر اور آرمی چیف سے گورنر پنجاب کی ملاقاتیں جلد متوقع

    لاہور : صدر اور آرمی چیف سے گورنر پنجاب کی ملاقاتیں عید کی چھٹیوں کے بعد متوقع ہیں، ملاقات کے ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ اور وزیراعظم شہباز شریف کو الگ الگ خط لکھ دیا ہے۔

    خطوط میں انہوں نے حمزہ شہباز کو صوبے میں تمام غیر آئینی عمل کا ذمہ دار قرار دیا۔ آرمی چیف سے اپیل کی گئی ہے کہ قومی و صوبائی حکومت پر عوامی اعتماد کی بحالی کیلئے کردار ادا کریں۔

    آرمی چیف کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ حمزہ شہباز کا الیکشن غیر آئینی ہے۔ وزیراعظم کا بیٹا ہونے کی وجہ سے حمزہ شہباز غیر آئینی طور پر مسلط ہوگیا، عمر سرفراز چیمہ نے صدر اور وزیراعظم کے نام خطوط کی کاپیاں بھی آرمی چیف کو بھجوادیں۔

    گورنر پنجاب نے وزیراعظم شہباز شریف کو لکھے گئے خط می مؤقف اختیار کیا کہ عثمان بزدار کا استعفیٰ متنازع ہے۔ وزیراعلیٰ کا الیکشن پنجاب اسمبلی کی سو سالہ تاریخ پر سیاہ دھبہ ہے، ن لیگ نے پنجاب اسمبلی میں ڈی فیکٹوممبران کی حمایت حاصل کی۔

    خط کے متن کے مطابق متنازع الیکشن کے لیے لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کیا گیا، تمام غیرآئینی عمل کا مرکزی کردار حمزہ شہباز ہے، تقریب حلف برداری کے حوالے سے چیف سیکریٹری اور آئی جی پنجاب نے گھناؤنا کردارادا کیا۔ آپ اور آپ کے بیٹے اور خاندان پر مجرمانہ کیسز ہیں۔

    ملک کی بدقسمتی ہےآپ دونوں ضمانت کے باوجود اہم عہدوں پرہیں، کوئی طاقت مجھے آپ کےبیٹے کے غیرآئینی اقدامات کو روکنےسے منع نہیں کرسکتی۔ میں تمام صلاحیت بروئے کار لاکرآئین پاکستان کی حفاظت کروں گا۔

    گورنرپنجاب نےٹویٹ بھی کیا کہ آئینی اور قانونی طور پر جو میرے اختیار میں تھا میں نے کردیا۔ علاوہ ازیں ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر اور آرمی چیف سے گورنر پنجاب کی ملاقاتیں عید کی چھٹیوں کےبعد متوقع ہیں۔۔ ملاقات کے ایجنڈے کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔۔

  • وزیر اعظم نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی ایک اور سمری ایوان صدر بھجوا دی

    وزیر اعظم نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی ایک اور سمری ایوان صدر بھجوا دی

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نےگورنر پنجاب کو ہٹانے کی ایک اور سمری ایوان صدر بھجوا دی۔

    ذرائع کے مطابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹانے کے لیے وزیر اعظم کی جانب سے صدر مملکت کو سمری بھیجی تھی، تاہم صدر عارف علوی نے مقررہ دنوں میں اسے مسترد کر دیا تھا۔

    اب وزیر اعظم نے ایک اور سمری صدر مملکت کو بھجوا دی ہے، جو ایوان صدر کو موصول ہو گئی ہے، وزیر اعظم ہاؤس کے ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر کو وزیر اعظم کی نئی سمری پر 10 دن میں فیصلہ کرنا ہے۔

    حمزہ شہباز کی کابینہ، وزرا کے نام سامنے آ گئے

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئین کے مطابق گورنر نہیں ہٹائے گئے تو 10 دن میں وہ خود فارغ ہو جائیں گے، وزیر اعظم ساتھ ہی نئے گورنر کے لیے نام بھی صدر مملکت کو ارسال کریں گے، پنجاب کی گورنر شپ پیپلز پارٹی کو ملنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز گورنر پنجاب نے عثمان بزدار اور ان کی کابینہ کو ایک نوٹیفکیشن جاری کر کے بحال کر دیا تھا، دوسری طرف حمزہ شہباز نے بھی نئے وزیر اعلیٰ پنجاب کی حیثیت سے حلف اٹھا لیا تھا۔

    راجہ بشارت نے ایک بیان میں کہا کہ گورنر پنجاب کے نوٹیفکیشن کے بعد حمزہ نے جو حلف لیا اس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے۔ پی ٹی آئی نے حمزہ شہباز کے وزیر اعلیٰ پنجاب ہونے کا نوٹیفکیشن چیلنج کر دیا ہے۔

  • گورنر پنجاب کے اقدام پر چیف سیکریٹری کا ردِ عمل

    گورنر پنجاب کے اقدام پر چیف سیکریٹری کا ردِ عمل

    لاہور: چیف سیکریٹری پنجاب نے گورنر کے پرنسپل سیکریٹری کے تبادلے پر عمل درآمد روک دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر پنجاب کے پرنسپل سیکریٹری کو عہدے سے ہٹانے کے معاملے پر لکھے گئے خط پر چیف سیکریٹری آفس نے گورنر آفس کو جواب سے آگاہ کر دیا۔

    ذرائع چیف سیکریٹری آفس نے بتایا کہ گورنر کو جواب میں کہا گیا کہ پرنسپل سیکریٹری نے خط میں اپنی ذمہ داری نبھائی تھی، ان کی ذمہ داری تھی کہ آئین کی خلاف ورزی پر گورنر کو آگاہ کرتا، اور پرنسپل سیکریٹری کی جانب سے اٹھائے جانے والے اعتراضات درست تھے۔

    یاد رہے کہ نو منتخب وزیر اعلیٰ حمزہ شہباز سے حلف نہ لینے کے معاملے پر پرنسپل سیکریٹری نے گورنر پنجاب عمر سرفرار چیمہ کو خط لکھ دیا تھا، جس پر گورنر پنجاب نے سخت اعتراض کیا اور پرنسپل سیکریٹری کو تبدیل کیے جانے کی سفارش کر دی تھی۔

    چیف سیکریٹری پنجاب کو خط لکھ کر گورنر عمر سرفراز چیمہ نے اپنے پرنسپل سیکریٹری کے خلاف تحقیقات کا حکم دے دیا تھا، اور اعتراض کیا تھا کہ پرنسپل سیکریٹری کیسے مجھے میرے اختیارات سے متعلق خط لکھ سکتا ہے۔

    گورنر پنجاب نے اپنے پرنسپل سیکریٹری راشد منصور کو کام کرنے سے روک کر اسپیشل سیکریٹری عمر سعید کو اضافی چارج پر کام کرنے کی ہدایت جاری کر دی تھی۔

  • صدر کی گورنر پنجاب کو عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت

    صدر کی گورنر پنجاب کو عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت

    صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے پر کام جاری رکھنے کی ہدایت کرتےہوئے کہا ہے کہ برطرفی کی سمری پر فیصلہ ہونے تک وہ اپنے فرائض انجام دیتے رہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو اپنے عہدے پر کام جاری رکھنےکی ہدایت کی ہے۔

    صدر مملکت نے کہا ہے کہ برطرفی کی سمری پر فیصلہ ہونے تک عمر سرفراز چیمہ اپنے فرائض انجام دیتے رہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

    گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے اپنی برطرفی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر اعظم کے پاس مجھ کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں ہے، یہ اختیار صرف صدر مملکت کے پاس ہے۔

    مزید پڑھیں: وزیر اعظم کے پاس مجھ کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں: عمر سرفراز چیمہ

    انھوں نے کہا تھا کہ مجھے عہدے سے ہٹانے کے لیے وزیر اعظم پہلے ایک سمری بھیجیں گے، جسے صدر نوٹیفائی کریں گے، جب تک صدر ڈی نوٹیفائی نہیں کرتے میں گورنر رہوں گا۔