Tag: governor sindh ishrat ul ibad

  • وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گورنر سندھ عشرت العباد خان سے ملاقات

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گورنر سندھ عشرت العباد خان سے ملاقات

    کراچی : وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی گورنر سندھ عشرت العباد خان سے ملاقات کی ،ملاقات میں ملک کی موجودہ صوتحال ، سندھ میں امن و امان اور کراچی آپریشن پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے گورنر ہاؤس کراچی میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد سے ملاقات کی، ملاقات کےدوران دونوں رہنماؤں نے کراچی آپریشن پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔

    گورنر سندھ کا کہنا تھا عہد کیا تھا کہ کراچی کی روشنیاں واپس لائیں گے، کراچی آپریشن سے شہر کا امن بحال ہوا، امن کو نقصان پہچانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔

    دونوں رہنماؤں کے درمیان سندھ میں امن و امان اور موجودہ مجموعی سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں وزیر خزانہ اسحاق ڈارنےوزیراعظم کیجانب سے گورنرسندھ کی خیریت بھی دریافت کی۔

  • مزارِقائد پرگارڈزکی تبدیلی کا پروقارتقریب

    مزارِقائد پرگارڈزکی تبدیلی کا پروقارتقریب

    کراچی: آج بانیٔ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی 138ویں سالگرہ ہے اوراس موقع پربابائے قوم کے مزار پرگارڈز کی تبدیلی کی ایک پروقارتقریب منعقد ہوئی۔

    تقریب کے مہمانِ خصوصی کمانڈنٹ آف پاکستان ملٹری اکادمی میجر جنرل ندیم رضا تھے، انہوں گارڈز کی تبدیلی کے عمل کا جائزہ لیا۔ انہوں نے مزارپر مہمانوں کی کتاب میں اپنے تاثرات بھی قلم بند کئے۔

    پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول کے چاق و چوبند دستے نے مزار پرگارڈز کے فرائض سنبھالے۔

    گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے بھی تقریب میں شرکت کی ، مزارپر پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔

    اس موقع پرپولیس اوررینجرز نے سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کئے گئے تھے۔

  • یہ پھول ہیں میرے گلشن کے

    یہ پھول ہیں میرے گلشن کے

    کراچی: اے آروائی ڈیجیٹل نیٹ ورک کے زیرِاہتمام سانحہ پشاور کے شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔

    ’’کراچی کے علاقے بوٹ بیسن میں واقع بینظیر بھٹوشہید پارک میں یہ پھول ہیں میرے گلشن کے‘‘ کے عنوان سے ایک دعائیہ تقریب منعقد کی گئیں۔

    تقریب میں اہلیانِ کراچی نے کثیرتعداد میں شرکت کی اورپشاوراسکول حملے میں شہید ہونے والے معصوم بچوں کی یاد میں پھول پیش کئے گئے اورشمعیں روشن کی گئیں۔

    تقریب میں شہرکے ادیبوں اورفنکاروں سمیت خواتین اوربچوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی اورشہدائے پشاور سے اظہارِ یکجہتی کیا۔

    تقریب میں گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العبادنے بھی شرکت کی اورپشاورمیں اپنی جانوں کا ںذرانہ پیش کرنے والے معصوم بچوں کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ سزائے موت کے مجرم دہشت گردوں کی جلد پھانسی کو یقینی بنایا جائے گا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس واقعے نے قوم کے حوصلے پست کرنے کے بجائے مزید بلند کردیے ہیں اورآج پورے ملک کے عوام دہشت گردی کے خلاف ہم آوازہوکریکجاہیں۔


    اس موقع پرچیئرمین رویتِ ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمن بھی موجود تھے اوران کا کہنا تھا کہ پوری قوم اس واقعے کی مذمت کررہی ہے اوراس واقعے کے مجرم نا قابلِ معافی ہیں۔

      مفتی منیبِ الرحمن نے اس موقع پرشہدائے پشاور کی مغفرت اور ان کے لواحقین کی تشفیٔ قلب کے لئے خصوصی دعا کرائی۔

  • بانیِ پاکستان کا یومِ وفات،گورنر اور وزیرِاعلی سندھ کی مزارِقائد پرحاضری

    بانیِ پاکستان کا یومِ وفات،گورنر اور وزیرِاعلی سندھ کی مزارِقائد پرحاضری

    کراچی : بانیِ پاکستان قائداعظم محمدعلی جناح کی چیاسٹھ ویں برسی آج منائی جارہی ہے، پوری قوم کی جانب سے بانیِ پاکستان کوخراج عقیدت پیش کیا جارہا ہے۔

    بانیِ پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی چھیاسٹھ ویں برسی ملک بھر نہایت عقیدت و احترام سے منائی جارہی ہے، بابائے قوم پچیس ستمبر اٹھارہ سو چھتر کراچی میں پیدا ہوئے، قائد اعظم کی بے باک قیادت میں مسلمانوں نے ایک علیحدہ وطن حاصل کیا، گیارہ ستمبر انیس سو اڑتالیس میں بابائے قوم خالق حقیقی سے جاملے ۔

     بانیِ پاکستان کی وفات کے موقع پر گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے بابائے قوم کے مزار پر حاضری دیتے ہوئے قائد اعظم کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا، گورنر سندھ کے ہمراہ وزیرِاعلی قائم علی شاہ نے بھی مزار قائد پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی، اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ قائداعظم محمد علی جناح کے وفاقی اورجمہوری نظام کے مقصد کے حصول کیلئے جدوجہد جاری رکھیں گے۔

    ان دونوں رہنماؤں کا کہنا تھا کہ بانی پاکستان کے رہنماء اصول پوری قوم کیلئے مشعل راہ ہے، اس موقع پر ڈی جی رینجرز نے بھی مزار قائد پر حاضری دی اور پھول چڑھائے مزار قائد پرگارڈ کی تبدیلی کی تقریب بھی منعقد کی گئی تاہم عام شہریوں کیلئے مزار قائد صبح تین گھنٹے تک پابندی رہی بعد میں مزار قائد شہریوں کیلئے کھول دیا گیا۔

    دوسری جانب قائداعظم محمد علی جناح کی برسی کے موقع پر سیاسی وعسکری شخصیات کے علاوہ مختلف شعبہء زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی جانب سے مزار قائد پر حاضری اور فاتحہ خوانی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • حکمرانوں کو اپنےکاروباراورپیسے میں دلچسپی ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    حکمرانوں کو اپنےکاروباراورپیسے میں دلچسپی ہے، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آج اس پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جوآئین کی خلاف ورزی کے نتیجے میں وجود میں آئی ہے۔

    پارلیمنٹ کے سامنے انقلاب مارچ اور آزادی مارچ کے مشترکہ شرکاء سے خطاب کے دوران ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ آج اس پارلیمنٹ کا اجلاس ہوا جوآئین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قائم کی گئی ہے اور جس میں کہا گیا ہے کہ ہم آئین اور جمہورت کے ساتھ غیر مشروط کھڑے ہیں، کیا ہم آئین اور جمہوریت کے دشمن  ہیں؟  کیا ہم نے کبھی آئین کی نفی کی ہے ؟۔

    حکومت کومخاطب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ افضل خان نے حکومت کی دھاندلی کا پول کھول دیا، ان حکمرانوں کی جمہوریت دھونس، دھاندلی اور بادشاہت ہے، یہ جمہوریت نہیں بلکہ ظلم ہے، موجودہ جمہوریت کیسے جمہوریت ہو سکتی ہے جس میں آئین میں بنیادی انسانی حقوق کے تمام آرٹیکلز معطل ہیں،آئین کے 40آرٹیکل ہر شہری کو حقوق دیتے ہیں ، وہ جس آئین کی بات کرتے ہیں اس پر عمل درآمد نہیں ہورہا، آئین کو لکھے 41 سال ہوگئے، کوئی تیسری جماعت سامنے نہیں آتی، ہماری جنگ آئین کے نفاذ کے لئے ہے۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ حکمرانوں کو اپنے کاروبار اور پیسے میں دلچسپی ہےاور ہماری دلچسپی اس میں ہے کہ غریب کو روز گار ملے، بھوکے کوروٹی ملے ،  ہر غریب کو انصاف ملے، آوٗ ذرا فیصلہ کریں کون جمہوریت کے ساتھ کون کھڑا ہیں، ماڈل ٹاون میں 14 افراد کو قتل کیا گیا  کیا یہ جمہوریت ہے؟، ماڈل ٹاون کو جیل بنادیا گیا کیا یہ جمہوریت ہے ؟ ۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی پر حملے کی مذمت کرتے ہیں ہمارا پی ٹی وی پرحملے سے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے تو یہ بھی نہیں پتا کہ پی ٹی وی کا دفتر کس طرف ہے ، پی ٹی وی کا گھیراؤ کرنا جمارے منصوبے میں شامل نہیں تھا اور حملہ کرنے والے ہمارے کارکن نہیں تھے بلکہ ن لیگ کے گلو بٹ تھے۔

    خطاب سے قبل ڈاکٹرطاہرالقادری کے کیمپ کا ساوٗنڈ سسٹم کسی خرابی کا شکار ہوگیا تھا اور خطاب میں تاخیر ہورہی تھی، جس کی بناء پرعمران خان نے طاہرالقادری کو تحریک انصاف کے ٹرک کے ذریعے خطاب کی دعوت دی جسے قبول کرکے ڈاکٹر طاہر القادری نے دونوں دھرنے کے شرکاء سے مشترکہ خطاب کیا۔

  • دھرنا وزیراعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جائے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    دھرنا وزیراعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جائے، ڈاکٹر طاہرالقادری

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ پُرامن دھرنا اب وزیراعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جارہا ہے۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر علامہ طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ جس طرح 17 دن سے پُرامن دھرناجاری ہے اسی طرح پُر امن دھرنا اب وزیر اعظم ہاوٗس کے سامنے منتقل کیا جارہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوئی توڑ پھوڑ نہیں ہوگا ، کوئی تشدد ، کوئی ہنگامہ آرائی نہیں ہوگی، پُرامن دھرنا حقیقی جمہوریت کے لئے ہوگا،کسی سے دشمنی نہیں ، وہ اورچوہدری برادران سمیت تمام لوگ صرف غریبوں، مزدوروں اور کمزوروں کے لیے آئے ہیں جنہیں ملک کا قانون اور آئین بھی تحفظ نہ دے سکا، یہ حکمران اورجمہوریت بھی تحفظ نہ دے سکے اور اب تمام شرکاءپرامن طریقے سے اپنی تیسری منزل کی طرف جارہے ہیں۔

    خطاب میں رقت آمیز مناظر بھی دیکھنے میں آئے ، طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ اللہ مظلوموں کی مدد کرے گا ، انہوں تحریک انصاف کے کارکنان کو بھی ساتھ چلنے کی دعوت دی۔

  • طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    طاہرالقادری نےفوج کی ثالثی کی پیشکش قبول کرلی

    اسلام آباد :  ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا ہے کہ آرمی چیف نے ثالث اور ضامن بننے کے لئے پیغام بھیجا ہے۔

    اسلام آباد میں انقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیراعظم نواز شریف کی درخواست پر آرمی چیف نے ثالث بننے کا پیغام بھیجا ہے،انہوں نے شرکاءکو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے آرمی چیف کے پیغام پر آمادگی کا اظہار کیا ہے کیا آپ اسے قبول کرتے ہیں؟ جس پر تمام کارکنان نے ہاتھ اٹھا کر رضامندی کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور ان کی کابینہ کےلئے مزاکرات کے دروازے بند ہوچکے ہیں،اب پاک فوج نے فارمولا تیار کرنے کیلئے 24 گھنٹے کا وقت مانگا ہے جس کے بعد مذاکرات شروع ہوں گے اور اگر ہمیں اس فارمولا پر تحفظات ہوئے تو ہم اسے قبول نہیں کریں گے، اگر معاہدہ نہیں ہوا تو دمادم مست قلندر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز نے اپنی روایت کو برقرار کرتے ہوئے فوج سے ثالثی کی خبر سب سے پہلے بریک کی تھی۔

  • نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    نوازشریف کا نام شامل نہیں، طاہرالقادری کا ایف آئی آر قبول کرنے سے انکار

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے دھرنے میں موجودانقلاب مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ایف آٗئی آر قبول کرنے سے انکار کردیا۔

    انہوں نے ایف آئی آر میں درج کی گئی آئینی دفعات پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ایف آٗئی آر میڈیا کی غیر موجودگی میں درج کی گئی اور اس میں نواز شریف کا نام درج مہیں کیا گیا۔ دہشت گردی کی دفعات شامل کی جائیں گی تو ایف آئی آر قبول کریں گے۔

    انہوں نے دھرنے کے مظاہرین کو حکم دیا کہ سب کفن پہن لیں اور انقلاب کے لئے تیار ہوجائیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے وکلا ء کو اب تک ایف آئی آر کی کاپی فراہم نہیں کی گئی نہ ہی انہیں ایف آٗئی آر دکھائی گئی ہے لہذا ہمارے نزدیک ایف آئی آر درج نہیں ہوئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے مظاہرہ آئینی اور جمہوری ہے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا عوامی احتجاج آج تک نہیں ہوا،اورآج یہ شاہراہ ِ دستور شاہراہِ انقلاب بنے گی۔

    انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو مخاطب کر کے کہا کہ دونوں جماعتوں کے کارکن آپس میں سیاسی کزن ہیں لہذا ایک ساتھ جینا اور ایک ساتھ مرنا، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ،’’عمران خان عمر میں چھوٹے ہیں لیکن قد میں بڑے ہیں‘‘۔

    ڈاکٹر طاہر القادری نے کہا کہ ملک کے دس سے بارہ کروڑ عوام انتہائی غربت کے عالم میں زندگی گزار رہے ہیں جبکہ پاکستان کا آئین اس بات کی ضمانت دیتا ہے کوئی شخص بنیادی ضروریات سے محروم نہیں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت کے پاس عوام کی فلاح و بہبود کے لئے پیسے نہیں ہیں لیکن حکمرانوں کی عیاشی کے لئے اور انکی اولادوں کی آسائشوں کے لئے پیسے ہیں۔

    انہوں نے آئین ِ پاکستان کو قائد اعظم کی جانب سے عوام کی فلاح کے لئے ’’چیک‘‘ قراردیا اور کہا کہ جب بھی حکمرانوں سے پارلیمنٹ میں اس چیک کو کیش کرنے کی بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ کہ پیسے نہیں ہیں لہذا آج ہم اس چیک کوکیش کرانے کے لئے سڑکوں پرآئیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے انسانیت کے ناطے حکومت سے تقریباً سات مرتبہ مذاکرات کئے جن میں وفاقی جابینہ کے سینئر وزراء شامل تھےلیکن وہ مذاکرات بے نتیجہ رہے کیونکہ ان کے پاس کسی بھی قسم کے فیصلے کا اختیار نہیں تھا ، ڈاکٹر طاہر القادری نے مزید انکشاف کیا کہ وفاقی وزراء نے یہ بات تسلیم کی کہ فیصلہ سازی کا اختیار صرف اور صرف شریف خاندان کے پاس ہے جس کے بعد مذاکرات اپنے منطقی انجام تک پہنچ گئے۔

    انہوں نے عالمی دنیا کے سفیروں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ کیا یہی جمہوریت ہے؟

    انہوں نے کہ عہد کیا ہے کہ اپنے حقوق لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے دو صوبوں کے گورنر بھی ہمارے مؤقف کی تائید کرچکے ہیں۔ عدالت بھی ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے چکی ہے۔

  • مذاکرات کا دروازہ بند،کل یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    مذاکرات کا دروازہ بند،کل یوم انقلاب ہوگا، ڈاکٹرطاہرالقادری

    اسلام آباد : پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری اور حکومتی وفد کے درمیان جاری مذاکرات اپنے اختتام کو پہنچ گئےہیں اور حکومتی وفد واپس روانہ ہوگیا ہے۔ ڈاکتر طاہر القادری نے اعلان کیا کہ مذاکرات کا دروازہ بند ہوگیا کل یومِ انقلاب ہوگا۔

      ڈاکٹر طاہر القادری نے گورنر سندھ اور گورنر پنجاب کا ان کی ذاتی حیثیت میں شکریہ ادا کیا اور اعلان کیا کہ وزیر اعظم اور حکومت کلی طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ ان کا یہ کہنا تھا کہ حکومتی کمیٹی نے ہم سے بارہا وقت مانگا اور ہم دیتے رہے لیکن وہ کسی نتیجے پر نہیں پہنچ پائے ۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے دو مطالبے کئے تھے کہ سانحہ ماڈل ٹاوٗن کے اکیس نامزد ملزمان کے خلاف ایف آئی آر درج کی جائے اور شہباز شریف استعفیٰ دیں تاکہ مزید شرائط پر گفتگو ہوسکے ۔

    ان کا کہناتھا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت عوام کے مسائل حل کرنے میں غیر سنجیدہ ہے ہم نے وفد سے کہا تھا کہ آدھے گھنٹے بعد اگر حکومت کا جناب نہ ہو تو دوبارہ واپس نہ آئیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ حکومت سے مذاکرات ختم ہوچکیں ہیں ہم نے امن اور جمہوریت کو آکری ھد تک موقع دیا لیکن حکمرانوں کی نیت میں عوام کو عدل دینا نہ پہلے تھا نہ اب ہے لہذا مذاکرات کا دروازہ بند ہو گیا ہے اور ہم اپنا آئندہ کا لائحہ عمل طے کرنے میں حق بجانب ہیں۔

    انہوں نے اعلان کیا کہ جو لوگ آنا چاہیں کل تک آجائیں کل یوم ِانقلاب ہوگا ، عوام کو کل سے زیادہ نہیں بیٹھنا پرے گا ، کل حکمرانوں کا فیصلہ عوام کریں گے۔

    پاکستان عوامی تحریک کے رہنماء  رحیق عباسی نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وفد نے مزیدآدھے گھنٹے کا وقت ماناگا ہے اور ہم ان حکمرانوں کو آخری حد تک موقع دینا چاہتے ہیں۔

    گورنر سندھ ڈاکتر عشرت العباد کاکہنا تھا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ڈاکٹر طاہر القادری کے مطالبات حکومت کو ماننے چا ہیئے ، ا کیونکہ جائز اور قانونی مطالبات ماننا عوام کا حق  ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر زیادہ وقت گزرا تو الطاف حسین بھی عوامی دھرنے میں شمالیت اختیار کرلین گے۔


    دوسری جانب وفاقی وزیر ِ ریلوے سعد رفیق کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے استعفے اور پنجاب میں گورنرراج کا آپشن زیر ِ غور نہیں ہیں۔

    مذاکرات سے قبل گورنر سندھ داکٹر عشرت العباد اور گورنر پنجاب چوہدری سرور دھرنے کے شرکا؍ سے اظہار ِ یکجہتی کے لئے تشریف لائے تھے اور دونوں حضرات مذاکرات کے دوران بھی کنٹینر میں موجود رہے۔