کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش ہوچکی ہے اسے فیصلہ کہنا درست نہیں آخری فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے، وزیر اعظم کا استعفیٰ عوامی مینڈیٹ کے خلاف ہوگا۔
یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس کراچی میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے موقع پر کیا، ملاقات کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال، سی پیک کے ذریعے ملک میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کے آغاز اور توانائی بحران کے خاتمے کے لئے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
گورنر سندھ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ہی جے آئی ٹی بنی اور اس نے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کردی ہے۔ لہٰذا رپورٹ کو فیصلہ کہنا درست نہیں، اس پر فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔ وزیر اعظم کا استعفیٰ عوام کے مینڈیٹ کے خلاف ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی نظریں اس قت پاکستان پر لگی ہوئی ہیں ہمیں سیاسی طور پر بالغ قوم کا کردار ادا کرنا ہوگا۔
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے کلی طور پر درست، غلط یا جزوی طور پر غلط یا درست ہونے کا فیصلہ کرنا سپریم کورٹ کا کام ہے، اس لیے اس سے قبل وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنا درست نہیں ہے ہم سب کو سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ پالیسیوں کے تسلسل کے لئے سیاسی استحکام ضروری ہے۔ ان ہاؤس تبدیلی کے بارے میں ایک سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس کا فیصلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو کرنا ہے۔
گورنرسندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے نیب آرڈینینس کے خاتمے اور کیپ ٹو پاور سبسڈی بل پر اس لئے اعتراض لگایا کہ یہ عوامی مفاد کے خلاف تھے۔
کراچی : گورنر سندھ محمد زبیرنے کہا ہے کہ سابق ٹیسٹ کرکٹر یونس خان کی کامیابیاں نوجوان کھلاڑیوں کیلئے مشعل راہ ہے، یونس خان نے ہر ٹیم کیخلاف اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے گورنر ہاؤس کراچی میں لیجنڈری کرکٹر یونس خان کے اعزاز میں افطار ڈنر کی تقریب کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
افطار ڈنرمیں کرکٹ کے سابق کپتان اور کھلاڑیوں سمیت مختلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔ گورنر سندھ محمد زبیر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یونس خان ایک ایسے کھلاڑی ہیں جنھوں نے ہر ٹیم کیخلاف اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
ان کا کہنا تھا کہ قابل ستائش بات یہ ہے کہ پورے کرکٹ کیرئیر میں یونس خان کا نام کسی بھی تنازعے سے جڑا دکھائی نہیں دیتا ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ انیس سو بانوے کا ورلڈ کپ، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی، ٹیسٹ کی نمبر ون ٹیم اور چیمپیئنز ٹرافی جیتنا کھلاڑیوں سے زیادہ ملک و قوم کی کامیابی ہے۔ تقریب کے اختتام پر گورنر سندھ نے یونس خان کو یادگار شیلڈ کےساتھ یاداشت نامہ پیش کیا۔
کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نے کے الیکٹرک انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ ماہ رمضان میں کراچی کے شہریوں کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی بناتے ہوئے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ کے گورنر محمد زبیر نے کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کا سختی سے نوٹس لے لیا، گورنر سندھ نے کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ اور بندش پر اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے چیف ایگزیکٹیو آفیسر کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خاتمہ پر زور اور گرمی کے بڑھنے اور رمضان المبارک کی آمد کے پیش نظر بجلی کی تسلسل سے فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر لوڈ شیڈنگ یا تیکنیکی وجوہات کے باعث بجلی کی فراہمی متاثر ہورہی ہے تو اس سے عوام کو پہلے آگاہ کیا جائے۔
انہوں نے ہدایت کی کہ کے الیکٹرک حکام سسٹم درست کرنے پر بھرپور توجہ دیں ، ہیٹ ویو کے خدشہ کے پیش نظر بجلی کی تسلسل سے فراہمی ضروری ہے اس ضمن میں عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔
کراچی : گورنرسندھ کی تقریب میں شریک لوگوں کےپرس اور موبائل فون غائب ہوگئے، لوگ ٹوکن لئے گھومتے رہے سامان نہ مل سکا، عملہ موقع سے غائب ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق کراچی میں جناح یونیورسٹی برائے خواتین کے کانووکیشن کا انعقاد کیا گیا، تقریب کے مہمان خصوصی گورنرسندھ محمد زبیر تھے، تقریب میں شدید بدنظمی دیکھنے میں آئی۔
کانووکیشن میں گورنرسندھ کی موجودگی اورسیکیورٹی کے باعث سامان لےجانے پر پابندی عائد کی گئی تھی، تقریب میں آنے والے شرکاء کے موبائل فون اور دیگرسامان باہر رکھ لیا گیا تھا اور اس کے بدلے میں انتظامیہ کی جانب سے ان کو یہ کہہ کر ٹوکن تھما دیئے گئے کہ واپسی پر ٹوکن دکھانے پر آپ کو آپ کا سامان واپس مل جائے گا۔
بعد ازاں تقریب کے اختتام کے بعد لوگوں کو ان کےبیگ خالی ملے، جس میں سے سامان چوری کر لیا گیا تھا، متعدد طالبات اوران کے والدین پریشانی کے عالم میں گھومتے رہے۔
سامان کی عدم فراہمی پر لوگوں نے اپنے شدید غم و غصے کا اظہار کیا، حالت کی نزاکت کو دیکھتے ہوئے انتظامی عملہ وہاں سے غائب ہوگیا۔
میڈیا سے گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ ہمیں سامان کے بدلےٹوکن دیئے گئے تھے،ٹوکن تو ہے لیکن سامان نہیں مل رہا، کہا گیا تھا کہ ٹوکن واپس کرینگے توسامان ملے گا، لوگوں کامؤقف ہے کہ سامان کہاں گیا کسی کوکچھ معلوم نہیں۔
کراچی: گورنر سندھ زبیر عمر نے کہا ہے کہ سندھ کو پنجاب کی طرح بنانا ہے تو ’’انہیں‘‘ منتخب کرلیں جنہوں نے پنجاب کو بنایا وہ سندھ کو بھی پنجاب کی طرح بنادیں گے۔
یہ بات انہوں ںے آج مقامی ہوٹل میں منعقدہ سی پیک سیمینار میں بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں وفاقی وزیر بندر گاہ و جہاز رانی سینیٹر حاصل خان بزنجو، چیئرمین پی این ایس سی عارف الہیِ، صنعت کار مرزا اختیار بیگ سمیت تاجر برادری نے شرکت کی۔
ہر طرف تذکرہ ہے لاہور ترقی کرگیا کراچی پیچھے رہ گیا
اپنے خطاب میں گورنر سندھ زبیر عمر نے کہا ہے کہ ہر طرف یہی تذکرہ ہے کہ لاہور ترقی کرگیا اور کراچی پیچھے رہ گیا، یہ فرق بہت زیادہ پرانا نہیں محض چند برس میں آیا، میں سیاسی بات تو نہیں کہتا لیکن اتنا کہوں گا کہ اگر سندھ کو پنجاب کی طرح بنانا ہے تو ’’انہیں‘‘ منتخب کرلیں جنہوں نے پنجاب کو بنایا ، وہ سندھ کو بھی پنجاب کی طرح بنادیں گے۔
سی پیک کے مثبت پہلوؤں کو اجاگر کیا جائے
سی پیک کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ کوئی بھی کام سو فیصد نہیں ہوتا، سی پیک گیم چینجر ہے اس منصوبے میں بھی انیس بیس تو ہوگا، اس کے منفی پہلوؤں کو نہیں مثبت پہلو اجاگر کیے جائیں، میڈیا حکومت پر کھل کر تنقید کرے لیکن ساتھ اچھے اقدامات بھی سامنے لائے یہ ممکن ہی نہیں کہ کسی بھی ملک میں کوئی اچھا کام سرے سے ہی نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ اگر اربوں روپے کے بجلی کے منصوبے لگیں گے تو بجلی کسی مخصوص صوبے کو نہیں نیشنل گرڈ کو جائے گی تو یکساں طور پر پورے ملک کو ملے گی۔
پیپلز پارٹی کا شدید ردعمل
گورنر سندھ کے بیان پر وزیر اعلیٰ سندھ سمیت پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ لوگ گورنر سندھ کے کہنے پر ووٹ نہیں دیں گے، گورنر کو آئینی حدود میں رہنا چاہیے۔
دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی شہلا رضا نے بھی گورنر سندھ کو سیاسی قرار دے دیا۔
آے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سندھ کے حقوق کی بات کرنے والوں نے جنوبی پنجاب کا سارا بجٹ لاہور پر لگا دیا ہے۔
شہلا رضا نے کہا کہ مسلم لیگ کا گورنر ہونے کے باوجود ن لیگ کے صوبائی لیڈرز پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ محمد زبیر عمر نے 2 فروری کو سابق گورنر سعید الزماں صدیقی کے انتقال کے بعد سندھ کے 32 ویں گورنر کی حیثیت سے حلف اٹھایا تھا۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
کراچی: گورنر سندھ محمد زبیر نے کہاہے کہ پاکستانی طالب علم صلاحیتوں کے اعتبار میں کسی سے کم نہیں، وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن جامعات میں تحقیق پر مبنی تعلیم کے لیے اقدامات کررہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ محمد زیبر سے ڈاکٹر عاصم حسین ملاقات کی اور صوبے بھر میں اعلی تعلیم کے فروغ اور جامعات کے کردار پر خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا۔
اس موقع پر گورنر سندھ نے سابق ہائر ایجوکیشن کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وفاقی ہائر ایجوکیشن کمیشن جامعات میں تحقیق پر مبنی تعلیم کی حوصلہ افزائی کے لئے اقدامات کر رہا ہے۔ گورنر سندھ نے مزید کہا کہ پاکستانی طالب علم صلاحیتوں کے اعتبار میں کسی سے کم نہیں۔
قبل ازیں ڈاکٹر عاصم حسین کے وکلاء نے عدالت میں مؤکل کی بیرون ملک روانگی کے حوالے سے تفصیلات جمع کروائیں اور ساتھ میں لندن جانے کی وجوہات سے بھی آگاہ کیا۔
کراچی : جماعت اسلامی کے تحت کے الیکٹرک کی من مانیوں اورغیراعلانیہ لوڈشیڈنگ کیخلاف گورنر ہاؤس کے باہر تیسرے روز بھی دھرنا جاری ہے۔ کراچی کی خواتین کی جانب سے بھی گورنر ہاؤس کے باہر وزیراعظم کیلئے چوڑیاں رکھ دی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق کے الیکٹرک کے مظالم کے خلاف کراچی کے شہری سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، گورنرہاؤس کے باہرجماعتِ اسلامی کا کے الیکٹرک کے خلاف دھرنا تیسرے روز بھی جاری ہے، جماعت اسلامی کے رہنما اور کارکنان ہفتے کی شام سے گورنر ہاؤس کے سامنے موجود ہیں،۔
اس موقع پرگورنرہاؤس کے اطراف پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے جب کہ ایوانِ صدر روڈ ہر قسم کی ٹریفک کے لئے بند ہے اور شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کا کہا گیا ہے، دھرنے کے شرکاء نے رات بھی گورنرہاؤس کے سامنے کیمپ میں ہی گزاری جبکہ جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان بھی دھرنے میں موجود رہے۔
خواتین کی جانب سے وزیراعظم اورگورنرکیلئے چوڑیوں کا تحفہ
جماعت اسلامی نے تین دن سے گورنر ہاؤس کے باہر ڈیرہ ڈالا ہوا ہے سخت گرمی میں جاری دھرنے میں خواتین بھی شامل ہو گئیں، دھرنے کے دوران خواتین نے وزیر اعظم اور گورنر سندھ کے لئے چوڑیاں پیش کردیں۔
خواتین گورنر ہاﺅس کے سامنے چوڑیاں رکھ کر آگئیں، خواتین کا مؤقف تھا کہ گورنر سندھ اور وزیر اعظم پاکستان کراچی کی بجلی کا مسئلہ حل کرنے میں ناکام ہوگئے ہیں۔ اس ناکامی پر انہیں عہدوں پر رہنے کا کوئی حق حاصل نہیں ہے، ان کو چاہیئے کہ وہ خواتین کی طرح چوڑیاں پہن کر گھر بیٹھیں۔
کسی ریڈ زون کو نہیں مانتے،دھرنا جاری رہے گا، نعیم الرحمان
کراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا ہے کہ یہ دھرنا سیاسی دکان چمکانے کیلئے نہیں دیا جارہا، ہم کسی ریڈ زون کو نہیں مانتے اور مطالبات کی منظوری تک دھرنا جاری رہے گا۔ واضح رہے کہ جماعت اسلامی نے اووربلنگ ختم کرنے، فیول ایڈجسٹمنٹ اور غیر قانونی طور پر وصول کیے گئے 200 ارب روپے عوام کو واپس کرنے مطالبہ کیا ہے۔
کراچی : گورنر سندھ محمد زبیرکے کراچی میں امن کی بحالی سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے پی ایس پی کے مرکزی رہنما انیس ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ گورنر سندھ شاہ سے بڑھ کر شاہ کے وفادار بن رہے ہیں، نواز شریف نے ان کو سندھ کی گورنر شپ عنایت کی ہے تو انہیں بھی نمک حلالی تو کرنی ہوتی ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی، خاور گھمن، ضمیر حیدر اورانیس ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی و وفاقی حکومتوں کا بس چلتا توکراچی آپریشن ہونے ہی نہیں دیتے، ہزاروں فوجی جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہر مشکل صورتحال میں فوج کو بلایا جاتا ہے اور پھر ان کی تضحیک بھی کی جاتی ہے۔
انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ حکمران اپنے منظور نظر افسران کو نواز رہے ہیں، کرپٹ افسروں کو مادر پدر آزادی دی گئی ہے، سندھ کے بڑے بڑے آفیسرز کرپشن کرکے ملک سے بھاگ گئے بعض نیب سے اپنی ضمانتیں کروا چکے ہیں جو آفیسرایمانداری سے کام کرتے ہیں ان کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا جاتاہے۔
ملک میں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے، انیس ایڈ ووکیٹ
انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے حکمرانوں کی من مانیوں کو برداشت نہیں کیا تو ان کا تبادلہ کیا جارہاہے، سندھ کے اندر ہر بیورو کریٹ کے کسی ایم این اے یا ایم پی اے سے ذاتی تعلقات ہیں، ملک کا تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہواہے۔
انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ پورے ملک میں حکمرانوں نے جوطریقہ کار اپنایا ہوا ہے اس کی وجہ سے غریب عوام پس رہی ہے، ہرجانب لاقانونیت اور کرپشن کا راج ہے، ایسے حالات میں پاک سر زمین پارٹی عوام کے لئے امید بن کے ابھری ہے ،ہم عوام کی آواز بن کر آئے ہیں۔
رہنما پی ایس پی انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کو شرم آنی چاہئے بجائے گورنر سندھ کی سرزنش کرنے اور ان سے اپنا بیان واپس لینے کے ان کے بیان کو ذاتی رائے کہہ دیا، ایک گورنر کی ذاتی رائے ہو ہی نہیں سکتی ۔جب تک وہ اپنے عہدے پر موجود ہے، ان کی رائے کو مسلم لیگ (ن) اور میاں نواز شریف کی رائے ہی سمجھی جائے گی۔
ایک سوال پر کہ پی ایس پی کے قیام کو ایک برس کا عرصہ بیت گیا ابھی تک عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کیا کیا گیا؟ انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہم گزشتہ ایک برس سے پارٹی کو منظم کررہے ہیں اس کے علاوہ ہم کر بھی کیا سکتے ہیں کیونکہ نہ قومی اسمبلی میں ہماری کوئی نمائندگی ہے اور نہ ہی صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی اداروں میں ہمارا نمائندہ موجود ہے۔
ہم بھی عوام کی طرح پسے ہوئے ہیں، ہم عوام کو حکمران ٹولے کے خلاف شعور دے رہے ہیں، لوگوں میں خوداعتمادی کو اجاگر کیا جارہا ہے ۔ ہم نے عوام کو یہ درس دیا کہ اگر اپنی حالتِ زار کو تبدیل کرنا ہے تو اُٹھ کر حکمرانوں کے گریبانوں پر ہاتھ ڈالنا ہوگا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ ہو یا وفاق موروثی سیاست کا خاتمہ کئے بنا ترقی ممکن نہیں، آج سندھ کے شہراور دیہات ایک ہی منظر پیش کررہے ہیں۔ لاڑکانہ کے لو گ مچھر کے مارے ہوئے ہیں تو کراچی گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے، وفاق کی صورتحال بھی ہم سب کے سامنے ہیں۔
نواز شریف تو پنجاب میں بھی کوئی کارنامہ نہیں کر پائے، عارف حمید بھٹی
تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی نے گورنر سندھ محمد زبیر کے راحیل شریف سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ محمد زبیر نے پاکستان کی موجودہ صورتحال کو سامنے رکھ کر گفتگو نہیں کی۔ میاں نواز شریف تو 80کی دہائی سے پنجاب میں برسر اقتدار ہیں صرف لاہور ہی میں تعلیمی نظام بہتر نہیں بنا سکے، قانون نام کی چیز کہیں نظر نہیں آتی صحت کا شعبہ خستہ حالی کا شکار ہے۔
اگر کراچی آپریشن کا سو فیصد کریڈٹ میاں نواز شریف کو دینا ہے تو پھر سوال یہ اٹھتا ہے کہ انہوں نے پنجاب میں کوئی کارنامہ ابھی تک کیوں انجام نہیں دیا؟ انہوں نے مزید کہا کہ آرمی پبلک اسکول کا سانحہ نہ ہوتا تو میاں نواز شریف کو آپریشن ضرب عضب کا علم ہی نہیں تھا یہ لوگ شہیدوں کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں۔
صحافی وتجزیہ نگا رخاور گھمن کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ محمد زبیر کے بیان کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ محمد زبیر ہے کون۔ محمد زبیر آئی بی ایم کے ریجنل منیجر تھے، وہ پی ایم ایل (ن) کا منشور لکھنے والی کمیٹی کے ممبر رہے اس کے بعد انہیں بورڈ آف انوسٹمنٹ کا چیئرمین لگایا گیا پھر پرائیوٹائزیشن کمیشن میں رہے اس میں بھی فلاپ ہوگئے۔
مریم بی بی جس اسٹریٹیجک میڈیا سیل کو چلاتی ہیں محمد زبیر اس کے ممبر بھی تھے اور ان کے مشورے پر ہی محمد زبیر کو گورنرسندھ لگایا گیا۔ اسلام آباد میں یہ خبر بھی محوِ گردش ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ شریف خاندان کے خلاف آنے والا ہے۔ اس سے قبل ہی ایسے حالات پیدا کئے ہیں کہ جونہی پانامہ کیس کا فیصلہ آئے عوام کو یہ بتادیا جائے کہ دراصل عدلیہ اور اسٹبلشمنٹ نے مل کر ان کے خلاف سازش کی ہے، گورنر سندھ کا حالیہ بیان اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
کراچی میں امن کا کریڈٹ نواز شریف کو دینا درست نہیں، ضمیر حیدر
سنیئر تجزیہ نگار ضمیرحید رکا کہنا تھا کہ کراچی میں امن لانے کی کوشش 1992 ءسے چل رہی تھی اس کا کریڈٹ میاں نواز شریف کو دینا زیادہ مناسب نہیں ۔محمد زبیر کو سندھ کی گورنری ملی ہے تو ان سے اس کے علاوہ اور کیا توقع رکھ سکتے ہیں، لگتا ہے کہ حکمران جماعت ایک ادارے کو ٹارگٹ کرکے حالات کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایک سوال پر کہ کیا سپریم کورٹ کے اوپر ایک نیا سورج طلوع ہونے والا ہے؟ پر تجزیہ نگار ضمیر حیدر کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب وزیراعظم ہاﺅس کے اوپر سیاہ بادل منڈلا رہے تھے اور اب بھی موجود ہیں بلکہ پورے اسلام آباد کے اوپر سیاہ بادل موجود ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ جاتی امراء کے اوپر بھی گہرے سیاہ بادل موجود ہیں کے جواب میں خاور گھمن نے کہا کہ حکمران جماعت کو نوشتہ دیوار نظر آنے لگی ہے اس لئے کوشش کررہے ہیں کہ پانامہ کے فیصلے کے بعد عوام کے سامنے یہ کہا جائے کہ دیکھا ہم نے اسٹبلشمنٹ سے ٹکر لی اسی وجہ سے ہمیں فارع کردیا گیا۔
حکمران خاندان کے اوپر گہرے سیاہ بادل چھٹنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اگر ملک کو درست ڈگر پرچلانا ہے تو سپریم کورٹ سے درست فیصلے کی امید ہے جو بھی فیصلہ آئے انصاف پر مبنی فیصلہ ہو۔ ہماری سیاست کے اندر کرپشن کا جو ناسور پیوست ہوچکا ہے کی کیموتھراپی انتہائی ضروری ہے۔ عارف بھٹی نے کہا کہ اب فیصلہ ہونا ہے کہ کیا ایک خاندان کی کرپشن کو بچانا ہے یا بیس کروڑ عوام کو؟
ملک میں موروثی سیا ست اور مریم نواز کے داماد راحیل منیر کی سیاست میں انٹری سے متعلق عارف بھٹی نے کہا راحیل منیر ضلع رحیم یار خان کے رہائشی ہیں ان کے والد چودھری منیر کے پچھلے دنوں بہت چرچے تھے حکمران خاندان کے لوگ بھی ان سے ملتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ قطرسے جو خط آیا تھا انہی ایام میں چودھری منیر کاوہاں آنا جانا رہتا تھا، مسلم لیگ (ن) جو خود کو قائد اعظم کی مسلم لیگ کہتی ہے ان کو 1947سے آج تک ان کو کوئی ایسا شخص نہیں ملا جو ملک کو ان حادثات سے بچا سکے اور اب راحیل منیر کو لایا جارہا ہے۔ عارف بھٹی نے کہا کہ تماشہ یہ ہوگا کہ اگلے انتخابات میں میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف راحیل منیر کے پاس ٹکٹ لینے جائیں گے۔
خاور گھمن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہاﺅس کے زیادہ تر اختیارات مریم نواز کے پاس ہیں، فیڈرل سیکٹریز کو وہ ہدایت دیتی ہیں، انفارمنل فیصلہ سازی میں مریم نواز پیش پیش ہیں۔ پچھلے دنوں مریم اورنگزیب نے اعلان کیا تھا کہ مریم نواز آنے والے الیکشن کی قیادت کریں گی۔
ضمیرحیدر نے کہا کہ اگر پانامہ کیس کا فیصلہ مریم نواز کے خلاف آتا ہے اور وہ آئین کے آرٹیکل 62/63کے تحت نااہل ہوتی ہیں تو ان کی جگہ ان کے داماد راحیل منیر کو مسلم لیگ (ن) کی قیادت سونپی جائے گی۔
ایک سوال پر کہ کیا موروثی سیاست ہی پاکستانیوں کا مقدر ہے؟ پر انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ ان حکمرانوں سے اچھی توقع رکھنا خام خیالی ہے۔ انہوں نے اس ملک کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھ لیا ہے، ملک کو ہر طرف سے لوٹا جارہا ہے لیکن پی ایس پی ان کے خلاف لڑے گی ۔ ہم خود کو عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں، ہر جگہ ہم حکمراں ٹولے کو بے نقاب کریں گے اور عوام کو یہ حوصلہ دیں گے کہ ان سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ان کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالا جائے۔
انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ حکمران اپنے منظور نظر افسران کو نواز رہے ہیں، کرپٹ افسروں کو مادر پدر آزادی دی گئی ہے، سندھ کے بڑے بڑے آفیسرز کرپشن کرکے ملک سے بھاگ گئے بعض نیب سے اپنی ضمانتیں کروا چکے ہیں۔ جو آفیسرایمانداری سے کام کرتے ہیں ان کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا جاتاہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے حکمرانوں کی من مانیوں کو برداشت نہیں کیا تو ان کا تبادلہ کیا جارہاہے، سندھ کے اندر ہر بیورو کریٹ کے کسی ایم این اے یا ایم پی اے سے ذاتی تعلقات ہیں، ملک کا تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہواہے۔
عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ اگر کوئی آفیسر دیانتدار ہے تو اس حکومت میں ان کے لئے کوئی جگہ نہیں قابل اور دیانت دار بیوروکریٹ حکمرانوں کی من مانی نہیں کرتے جتنا بڑا کرپٹ آفیسر ہوگا اس کو اتنی بڑی پوسٹ پر تعینات کیا جاتا ہے۔
خاور گھمن نے کہا کہ وزارت خارجہ میں جونیئر آفیسر تہمینہ جنجوعہ کو ترقی دی گئی جبکہ انتہائی سنیئر آفیسرعبدالباسط کو بائی پاس کیا گیا چونکہ تہمینہ جنجوعہ مشیرخارجہ طارق فاطمی صاحب کی منظور نظر تھیں اس لئے ان کو نوازاگیا، اسی طرح وزارت اطلاعات بھی کئی مہینوں سے جوائنٹ سیکٹریز کے ہاتھوں چلتی رہی ہے۔
کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر کو سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف پر طنز مہنگا پڑگیا، غیر تو غیر اپنوں نے بھی گورنر سندھ کو لتاڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں ملک میں امن وامان کا کریڈٹ جنرل (ر) راحیل شریف کے بجائے صرف وزیر اعظم نواز شریف کو دیا اور ساتھ ہی سابق آرمی چیف پر طنز بھی کرڈالا۔
جس نے نیا پنڈورا بکس کھول دیا ہے، حکومت کی مخالف جماعتوں نے تو گورنر سندھ کے اس بیان کو آڑے ہاتھوں لیا، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے ساتھ ساتھ حکمران جماعت کے دیگر ارکان بھی اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے نظر آئے۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے گورنر سندھ محمد زبیر کا بیان مسترد کرتے ہوئے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی صلاحیتوں کی تعریف کی، جبکہ مشیر سلامتی کونسل ناصر جنجوعہ نے کہا کہ وہ اس سوچ سے علیحدہ سوچ رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان گورنر سندھ کے بیان کو پہلے ہی احمقانہ قرار دے چکے ہیں، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کی جانب سے بھی گورنر سندھ کے بیان پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔
اسلام آباد : گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن کا سو فیصد کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے، راحیل شریف ایک عام انسان اور عام جنرل تھے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کراچی میں تبدیلی نواز شریف کے آنے سے آئی، کراچی آپریشن کا 100فیصد کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے، جب تک ضروری ہوا رینجرز کراچی میں موجود رہے گی۔ تمام سیاسی جماعتیں مل کر بھی اب کراچی کو بند نہیں کراسکتیں۔
راحیل شریف ایک عام انسان اور عام جنرل تھے
گورنرسندھ زبیرعمر نے کہا کہ راحیل شریف ایک عام انسان اور عام جنرل تھے، ایسے کہا جاتا ہے جیسے اقبال کی طرح راحیل شریف نے کراچی میں امن کا خواب دیکھا، کراچی میں امن کے بعد نہیں پتہ امن خراب کرنے والے کہیں چھپ تو نہیں گئے۔
زبیرعمر کا کہنا تھا کہ آج کا پاکستان 2013 سے بہت مختلف ہے، زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک کم تھے ٹیکس آمدن 19سو ارب تھی آج اس سے دگنی ہے، کراچی میں رینجرز معاشی بہتری تک رہے گی، معاشی ترقی کے لیے رینجرز کی تعیناتی ضروری ہے۔
گورنرسندھ کا کہنا ہے کہ امریکا نے افغانستان پر حملہ کرکے سمجھ لیا طالبان ختم ہوگئے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے حوالے سے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ متحدہ بانی اب تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں،متحدہ بانی کی دہلی میں تقریب تباہ کن تھی۔