Tag: GOV’T

  • تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    تحریک عدم اعتماد کا معاملہ ، حکومت نے بڑا فیصلہ کرلیا

    اسلام آباد : حکومت نے اوآئی سی اجلاس سے پہلے ہی عدم اعتماد کامعاملہ نمٹانے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ او آئی سی اجلاس کے وقت ملک سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے تحریک عدم اعتماد کے معاملے کو جلد نمٹانے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع کا کہنا ہے کہ اوآئی سی اجلاس سے پہلے ہی عدم اعتماد کا معاملہ نمٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے، کیونکہ او آئی سی اجلاس کے وقت ملک سیاسی بحران کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    ذرائع نے بتایا کہ نئے وزیراعلیٰ پنجاب کا معاملہ بھی اوآئی سی اجلاس سے قبل حل کرلیا جائے گا، جہانگیر ترین گروپ اور ق لیگ کو عثمان بزدار پر سخت تحفظات ہیں۔

    یاد رہے وزیراعظم نے پنجاب کے وزیراعلیٰ کو تبدیل کرنے کا فیصلہ کرلیا اور پنجاب کے نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے اگلا 5رکنی کمیٹی بنا دی ہے۔

    کمیٹی ترین گروپ،علیم خان اور ق لیگ سے نئےوزیراعلیٰ کیلئےمشاورت کرے گی ، پارلیمانی پارٹی رہنماؤں سے بھی نئےوزیراعلیٰ کیلئے مشاورت کی جائے گی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے پارٹی کی سینئرقیادت کے اہم اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ مجھے پتہ ہے کہ یہ کیاکرنےجارہے ہیں، یہ سارے ڈرے ہوئے ہیں، اسی لئے اکٹھے ہوگئے ہیں ، میرا پلان تیارہے، اب انہیں بتاؤں گا کہ سیاست کیسے کرتے ہیں۔

  • حکومت کا سینیٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت ختم کرنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

    حکومت کا سینیٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت ختم کرنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے سینیٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت ختم کرنےکیلئےقانون سازی کا فیصلہ کرلیا، کل وفاقی کابینہ کے اجلاس میں قانون سازی پر بریفنگ دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے سینیٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت ختم کرنےکیلئےقانون سازی کا فیصلہ کرلیا ، اس سلسلے میں وزیراعظم عمران خان کل وفاقی کابینہ اجلاس میں مشاورت کریں گے۔

    اس حوالے سے مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹربابراعوان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس ہوگا، سینیٹ میں ووٹوں کی خرید و فروخت پرقانون سازی پر بریفنگ دی جائے گی۔

    بابراعوان کا کہنا تھا کہ صدر مملکت نے ریفرنس کے ذریعے سپریم کورٹ سے رائے مانگی تھی، سپریم کورٹ نے رائے دی ،حکم کیاکہ ووٹ کے اوپر سے پردا اٹھایا جا سکتا ہے، ضرورت پر دیکھا جاسکتا ہے ووٹ جس پارٹی کو پڑنا چاہئے تھا اسی کو پڑا یا نہیں۔

    مشیر پارلیمانی امور نے کہا کہ وزارت پارلیمانی امور اور الیکشن کمیشن آپس میں رابطے میں ہے، الیکشن کمیشن سےمشاورت کےساتھ قانون سازی کرنے جا رہے ہیں۔

  • حکومت پاکستان اور کالعدم جماعت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا: مفتی منیب الرحمٰن

    حکومت پاکستان اور کالعدم جماعت کے درمیان معاہدہ طے پا گیا: مفتی منیب الرحمٰن

    اسلام آباد: مذہبی اسکالر مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا ہے کہ حکومت پاکستان اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا چکا ہے، یہ کسی کی فتح یا شکست نہیں بلکہ وطن کی جیت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر مملکت علی محمد خان اور مذہبی اسکالر مفتی منیب الرحمٰن نے مشترکہ پریس کانفرنس کی جبکہ تحریک لبیک شوریٰ کے علامہ غلام عباس فیضی اور مفتی محمد عمیر بھی پریس کانفرنس میں شریک ہوئے۔

    مفتی منیب الرحمٰن کا کہنا تھا کہ مسلح افواج کے جوان دفاع وطن اور پولیس کے جوان فرض منصبی ادا کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ تحریک لبیک کے دھرنے پر وزیر اعظم نے سنجیدہ اور ذمہ داران پر مشتمل 3 رکنی کمیٹی قائم کی، حکومتی کمیٹی میں شاہ محمود قریشی، اسد قیصر اور علی محمد خان شامل تھے۔

    مفتی منیب نے کہا کہ میں وزیر اعظم کا شکر گزار ہوں کہ جو کمیٹی قائم کی اسے امپاور کیا، کمیٹی نے بھی سنجیدگی سے مسئلے کے حل کے لیے کردار ادا کیا۔ ایسا ہی رویہ ٹی ایل پی کی شوریٰ کی طرف سے ملا۔

    انہوں نے کہا کہ معاہدے میں جو طے پایا ہے اس میں سعد رضوی کی تائید اور حمایت حاصل ہے، مذاکرات کسی جبر اور تناؤ کے ماحول میں نہیں ہوئے۔ مذاکرات سنجیدہ، ذمہ دارانہ اور آزادانہ ماحول میں ہوئے۔ حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان اتفاق رائے سے معاہدہ طے ہو چکا ہے۔

    مفتی منیب کا کہنا تھا کہ ملک میں امن، سلامتی اور عافیت کے لیے مخلصانہ جدوجہد کے لیے میڈیا کو بھی حصہ ڈالنا چاہیئے۔ اللہ کا کرم ہے کسی ناخوشگوار صورتحال کے پیدا ہونے سے پہلے یہ فیصلہ ہوگیا۔

    انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے نکات جلد سامنے آجائیں گے، ہم نے 12 گھنٹے مسلسل کاوش اور محنت کی جس کے اچھے اختتام کو پہنچے، معاہدے کے نتیجے میں اسٹیئرنگ کمیٹی بنائی ہے جو اس کی نگرانی کرے گی، علی محمد خان اسٹیئرنگ کمیٹی کے سربراہ ہوں گے جبکہ صوبائی وزیر راجہ بشارت، وفاقی سیکریٹری داخلہ اور سیکریٹری داخلہ پنجاب کمیٹی کے رکن ہیں۔

    مفتی منیب کا کہنا تھا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی آج سے ہی فعال ہوجائے گی، یہ معاہدہ ایسا نہیں کہ دوپہر کو دستخط ہوجائیں اور شام کو کہا جائے کہ اس کی قانونی حیثیت نہیں۔ ذمہ داروں نے یقین دہانی کروائی کہ معاہدے پر مکمل عمل کیا جائے گا۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تمام علما کا شکرگزار ہوں کہ ملک کو بحران سے بچایا ہے، قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ مذاکرات کو ترجیح دینی ہے۔ تمام مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے امن اور بہتری کا راستہ تلاش کیا گیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ قوم میں اضطراب کی کیفیت تھی، معصوم لوگوں کی جانوں کا زیاں دیکھا، لوگوں کی املاک کا نقصان اور اسپتال جانے والی ایمبولینس کے سامنے رکاوٹیں دیکھیں۔ سب کو سامنے رکھتے ہوئے علمائے کرام نے وزیر اعظم سے ملاقات کی اور رہنمائی کی، وزیر اعظم کی ہدایت اور سب صاحبان کی رہنمائی کو سامنے رکھا گیا۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ انتشار سے ان قوتوں کو فائدہ ہوتا جو افراتفری چاہتے ہیں، حکومت نے امن اور سلامتی کا راستہ اختیار کیا۔ اللہ نے ہمیں اس میں سرخرو کیا ہے۔

  • مسلم لیگ ن کا آئی ایم ایف کی شرائط پارلیمنٹ میں لانے کا مطالبہ

    مسلم لیگ ن کا آئی ایم ایف کی شرائط پارلیمنٹ میں لانے کا مطالبہ

    لاہور: قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی شرائط پارلیمنٹ میں لانے کا مطالبہ کردیا اور کہا شرائط ،مذاکرات کی تفصیلات چھپانا بتارہا ہے دال کالی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی شرائط پارلیمنٹ میں لانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈالرکی قیمت میں مسلسل اضافہ معیشت کیلئےتباہ کن ہے، تاریخ گواہ ہے ڈالر کی قیمت میں اضافے سے ہمیشہ مہنگائی بڑھی.

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے عوام کنگال ہورہے ہیں ، حکومت کو عوام کی حالت زار کا کوئی احساس نہیں، آئی ایم ایف سے معاہدہ ختم نہیں توپھر کیا طے ہواپارلیمنٹ کو بتایا جائے ، آئی ایم ایف شرائط ،مذاکرات کی تفصیلات چھپانا بتارہا ہے دال کالی ہے۔

    مسلم لیگ (ن) کے صدر نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافےسےقومی معیشت برباد،مہنگائی بےقابو ہوچکی جبکہ ڈالرمیں مسلسل اضافے پر حکمران مجرمانہ خاموشی اختیارکی ہے، حکومت کی خاموشی آئی ایم ایف سے درپردہ سمجھوتے کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف شرائط ماننےکا نتیجہ قوم مہنگائی،بیروزگاری سےبھگت رہی ہے، ڈالر کی پروازثبوت ہے حکومت معاشی محاذمیں بری طرح ناکام ہوچکی ، معاشی تباہی،افراتفری قومی سلامتی کے تقاضوں کیلئےنیک فال نہیں۔

  • تعلیمی ادارے کُھلنے سے متعلق حتمی فیصلہ  کب ہوگا؟، بڑی خبر آگئی

    تعلیمی ادارے کُھلنے سے متعلق حتمی فیصلہ کب ہوگا؟، بڑی خبر آگئی

    اسلام آباد : وزیرتعلیم شفقت محمود نے نجی تعلیمی اداروں کی نمائندہ تنظیموں سے ملاقات میں اسکولز کھلنے سے متعلق فیصلے کیلئے 4 جنوری تک کا وقت مانگ لیا اور کہا 4جنوری کوبین الصوبائی وزرائے تعلیم اور این سی اوسی اجلاس میں فیصلہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرتعلیم شفقت محمود اورنجی تعلیمی اداروں کی نمائندہ تنظیموں کی ملاقات ختم ہوگئی ، وزیرتعلیم شفقت محمود، پارلیمانی سیکرٹری ،چیئرپرسن پیرا نے حکومتی کی نمائندگی کی جبکہ سپریم کونسل کےوفدمیں افضل بابر،حافظ بشارت، ابرار خان اور ناصر محمود شریک ہیں۔

    سپریم کونسل پرائیویٹ اسکولز کا کہنا تھا کہ نجی اسکولز11جنوری کوکھولنےکامشترکہ فیصلہ ہے، حکومت ہماری مشکلات سمجھےان کے حل کیلئے اقدامات کرے۔

    وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ مارچ میں ہونے والے امتحانات موخر ہوں گے اور اس سال گرمیوں کی چھٹیاں کم ہوں گی تاہم حتمی منظوری این سی او سی دے گا۔

    ملاقات میں نجی تعلیمی ادارے 11 جنوری کو کھلنے کا فیصلہ نہ ہوسکا ، وزیرتعلیم شفقت محمودنے 4 جنوری تک کا وقت مانگ لیا اور کہا 4جنوری کوبین الصوبائی وزرائے تعلیم اور این سی اوسی اجلاس میں فیصلہ ہوں گے۔

    شفقت محمود کا کہنا تھا کہ فیصلوں کوحتمی منظوری کیلئےاین سی اوسی میں رکھاجائےگا، وزارت صحت کی تجاویز کے بنا تعلیمی ادارے نہیں کھول سکتے، ہم نےبچوں،اساتذہ ،اسٹاف سب کی صحت کودیکھناہے، وزارت صحت کی بریفنگ پر تعلیمی ادارے کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔

    وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ نجی تعلیمی اداروں کی مشکلات کاادراک ہے، نجی تعلیمی اداروں کو پیکیج دےرہےہیں۔

    یاد رہے پرائیویٹ اسکولز سپریم کونسل کے عہدیداران نے پریس کانفرنس کی تھی ، جس میں پرائیویٹ اسکولزسپریم کونسل نے 11جنوری سے تعلیمی ادارے کھولنے کا اعلان کیا تھا۔

    پرائیوٹ اسکولز سپریم کونسل نے کہا تھا کہ حکومت 11جنوری کوکھولنے کا خود اعلان کرے، تعلیمی ادارے ایس او پیز کے مطابق کھولیں گے۔

    واضح رہے حکومت نے 26 نومبر سے 10 جنوری تک ملک بھر کے تمام تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا اور کہا حالات بہتر ہونے پر 11 جنوری سے تعلیمی ادارے کھولے جائیں گے۔

  • حکومت کا  ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کیلئے بڑا فیصلہ

    حکومت کا ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کیلئے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافے کے لئے درمیانی مدت کے یورو بانڈز اور بین الاقوامی سکوک بانڈز کے اجرا کا فیصلہ کر لیا ، ان بانڈز کی مدت ایک سال ہوگی ۔

    تفصیلات کےمطابق حکومت نے ایک سال  کی مدت کے لئے درمیانی مدت کےیوروبانڈزاوربین الاقوامی سکوک بانڈزکے اجراکا فیصلہ  کیا ہے،  فیصلہ ملکی ذرمبادلہ کےذخائرمیں اضافےکےلئے کیا گیا۔

    وزارت خزانہ نے بانڈز کے اجرا کے حوالے سے مالیاتی مشیر کی تقرری کے لئے مالیاتی اداروں سے تجاویز طلب کر لی ہیں ،  اس سلسلے میں دلچسپی رکھنے والے مالیاتی ادارے چھبیس اکتوبر تک اپنی تجاویز فنانس ڈویژن میں جمع کرا سکتے ہیں ۔

    گزشتہ ماہ وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ بلیو اکانومی پالیسی باعث قیمتی زرمبادلہ کی بچت ہوگی اور روزگارکے مواقع نکلیں گے۔

    عمران خان نے بلیو اکانومی پالیسی بنانے پر وزارت بحری امور کو مبارک باد دیتے ہوئے پالیسی ہمارےشعبہ جہازرانی کو پھر سے زندگی دے گی، یقین دلاتے ہیں کہ پاکستان جہاز رانی کی پوری صلاحیت بروئے کار لائیں گے۔

  • ثانیہ نشتر نے احساس اسکالرشپ  میں آئن لائن اپلائی کرنے کا طریقہ کار بتا دیا

    ثانیہ نشتر نے احساس اسکالرشپ میں آئن لائن اپلائی کرنے کا طریقہ کار بتا دیا

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے تعلیمی سال 2020-21 کیلئے احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پورٹل کھول دیا ہے، جہاں طلبا آئن لائن درخواست جمع کرواسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معاون خصوصی ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ تعلیمی سال 2020/21 کے اسکالرشپ کی آن لائن درخواستوں کے لیے احساس انڈرگریجویٹ اسکالرشپ پورٹل کھول دیا گیا ہے، پورٹل 30 اکتوبر تک کھلا رہے گا، اسکالرشپ درخواست میں متعلقہ یونیورسٹی کا نام درج کرنا ضروری ہے۔ پورٹل کا لنک درج ذیل ہے۔

    ثانیہ نشتر کا کہنا تھا کہ ملک کی 119 سرکاری شعبہ یونیورسٹیوں میں چار یا پانچ سالہ انڈرگریجویٹ پروگراموں میں تعلیم حاصل کرنے والے تمام طلباء وظائف کے لئے درخواست دے سکتے ہیں جبکہ جن طلباء کی فیملی ان کم 45,000 روپے سے کم ہے، وہ بھی احساس اسکالرشپ کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

    معاون خصوصی نے مزید کہا احساس اسکالرشپ میں 100 فیصد ٹیوشن فیس اور 4,000 روپے ماہانہ گزر بسرکا وظیفہ بھی شامل ہے جبکہ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی پبلک سیکٹر یونیورسٹیاں اس پروگرام میں شامل ہیں۔

  • وزیراعظم کی ہدایت ، پاکستان ریلوے کی تنظیم نو کا فیصلہ

    وزیراعظم کی ہدایت ، پاکستان ریلوے کی تنظیم نو کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے پاکستان ریلوے کی تنظیم نو کیلئے چار ہائی لیول پروفیشنل مشیربھرتی کرنے کا فیصلہ کرلیا ،مشیروں کی تقرری دو سال کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پرپاکستان ریلوےکی تنظیم نو کا فیصلہ کرلیا گیا ، ریلوے حکام کا کہنا ہے اسٹرکچر تبدیلی کیلئے چار ہائی لیول پروفیشنل مشیربھرتی کیےجائیں گے،مشیرریلوے کی تنظیم نواور پالیسی سازی میں اہم کردار ادا کریں گے، مشیروں کی تقرری دو سال کے لیے کنٹریکٹ کی بنیاد کی جائے گی۔

    حکام نے مزید کہا کہ پاکستان ریلوے کی جدید تقاضوں کے مطابق تنظیم نو کی جائےگی۔

    مزید پڑھیں : ریلوے کو منافع بخش اور فعال ادارہ بنایاجائے،وزیراعظم

    یاد رہے رواں سال مارچ میں وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پاکستان ریلوےکی تنظیم نو سے متعلق اجلاس ہوا تھا، جس میں ریلوے خسارے میں کمی، مسافر کوچز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بریفنگ دی گئی تھی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک کی ترقی کے لیے ریلوے کی ترقی نہایت ضروری ہے، ریلوے کو منافع بخش اور فعال ادارہ بنایا جائے، ریلوے حادثات میں جانی نقصانات قابل تشویش ہیں۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ریلویز کو فعال اور منافع بخش بنانے کے لیے تنظیم نو کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی تھی کہ تنظیم نو کے لیے مشیر اصلاحات کی مشاورت سے جامع پلان تشکیل دیا جائے۔

  • آزادی مارچ  ،حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کی باضابطہ پہلی بیٹھک آج ہوگی

    آزادی مارچ ،حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کی باضابطہ پہلی بیٹھک آج ہوگی

    اسلام آباد : حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبر کمیٹی کی باضابطہ پہلی بیٹھک آج شام ہوگی۔ دونوں کمیٹیوں کے درمیان آزادی مارچ سے متعلق بات ہوگی، پرویز خٹک کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کےاستعفیٰ کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام کے آزادی مارچ کے معاملے پر اپوزیشن اورحکومت کے اپنے اپنے اتحادیوں سے مسلسل رابطے ہیں اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور رہبرکمیٹی کی آج پہلی مرتبہ باضابطہ بیٹھک ہوگی، دونوں کمیٹیاں شام 5 بجے ملاقات کرے گی ، دونوں کمیٹیوں کے ممبران کے مابین آزادی مارچ سےمتعلق بات ہوگی۔

    دوسری جانب اپوزیشن کی رہبرکمیٹی کا اجلاس آج سہ پہر 4 بجے ہوگا، کنوینراکرم خان اپنی رہائش گاہ پر اجلاس کی صدارت کریں گے، فضل الرحمان نے مذاکرات کے لیے رہبرکمیٹی کو اختیار دے رکھا ہے۔

    مزید پڑھیں : رہبر کمیٹی سے کل ملاقات ہے، وزیر اعظم کے استعفے پر بات نہیں کریں گے: پرویز خٹک

    حکومتی کمیٹی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کےاستعفیٰ کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا، آزادی مارچ کی مشروط اجازت عدالتی فیصلوں سے منسلک ہوگی۔

    خیال رہے جے یوآئی نے 31اکتوبر کو اسلام آبادمیں داخلے کی انتظامیہ کو درخواست دےدی ہے ، اس سے پہلے انتظامیہ سے27 اکتوبر کیلئے اجازت مانگی گئی تھی۔

    یاد رہے گذشتہ روز حکومتی مذاکرات کمیٹی کے سربراہ پرویز خٹک نےوزیر اعظم عمران خان سے ٹیلی فون پر رابطہ کیا تھا اوراپوزیشن سے اب تک کے ہونے والوں رابطوں سے آگاہ کیا، پرویز خٹک نے بتایا تھا کہ رہبر کمیٹی سے کل باقاعدہ مذاکرات کی پہلی نشست ہوگی، پرویز خٹک نے کل ہونے والے مذاکرات پر وزیراعظم سے مشاورت کی۔

    بعد ازاں وزیر دفاع پرویز خٹک نے اتحادی جماعتوں کے رہنماوں جی ڈی اے کی رہنما فہمیدہ مرزا اور رہنما ایم کیو ایم کے وفد سے بھی ملاقات کی اور آزادی  مارچ سے متعلق حکومتی حکمت عملی پر مشاورت کی۔

    واضح رہے حکومت نے آزادی مارچ کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا تھا جبکہ وزیراعظم نے کمیٹی کو اپوزیشن سےمذاکرات جاری رکھنے کی ہدایت کی تھی۔

  • وفاقی حکومت نے نجکاری کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا

    وفاقی حکومت نے نجکاری کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ کرلیا

    کراچی: وفاقی حکومت نے نجکاری کا عمل تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، رواں مالی سال کے آخر تک نجکاری سے 500 ارب روپے کی نان ٹیکس آمدنی حاصل کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق جون2020تک 500 ارب روپے نجکاری سے حاصل کرنے کی تیاریاں بھرپور انداز میں جاری ہیں، آر ایل این جی کے 2 منصوبوں کی نجکاری اہم قدم ہوگا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ آر ایل این جی کے 2 منصوبوں کی نجکاری سے 330 ارب روپے حاصل ہونے کی توقع ہے، جس سے نجی شعبے کو تقویت ملے گی۔

    ذرائع کے مطابق ایس ایم ای بینک، سروسز ہوٹل، کنونشن سینٹر اور اولین ترجیح کی فہرست میں شامل اداروں کی نجکاری کا عمل جنوری 2020 تک مکمل کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا۔

    نجکاری کمیشن اسلام آباد اور لاہور الیکٹرک کمپنی کو نجکاری منصوبے میں شامل کیے بیٹھا ہے۔