Tag: GOvt and MQM dialogue

  • حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور اختتام پذیر

    حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان مذاکرات کا ایک اور دور اختتام پذیر

    اسلام آباد: حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان ایم کیو ایم کے استعفوں کے معاملے پر مذاکرات کا ایک اور دور اختتام پذیر ہوگیا تاہم فریقین کسی حتمی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے، مذاکرات کل دوبارہ جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق مذاکرات میں شکایات ازالہ کمیٹی کے قیام ، طریقہ کار اور کمیٹی کو قانونی حیثیت دینے سے متعلق امور زیر بحث رہے اور ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کے حوالے سے عملی اقدامات پر تفصیلی بات چیت کی گئی، مذاکرات کے بعد کوئی اعلامیہ جاری نہیں کیا گیا ۔

    ذرائع نے بتایا کہ بات چیت اگرچہ مثبت انداز میں ہوئی لیکن معاملات کو حتمی شکل نہیں دی جاسکی، مذاکرات سے قبل آج ہونے والے مذاکرات کو حتمی کہا جاتا رہا تاہم کل دوبارہ بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    مذاکرات میں ایم کیو ایم کی طرف سے فاروق ستار، وسیم اختر، کنور نوید اور بیرسٹر سیف جبکہ حکومت کی طرف سے وفاقی وزرا اسحاق ڈارا ور پرویز رشید نے شرکت کی۔

  • ایم کیو ایم تحفظات ، حکومت ایم کیو ایم مذاکرات موخر

    ایم کیو ایم تحفظات ، حکومت ایم کیو ایم مذاکرات موخر

    کراچی : رینجرز آپریشن پر ایم کیو ایم کے تحفظات دور کرنے کیلئے مذاکرات وزیر اعظم کی وطن واپسی تک موخر کر دئے گئے ، فیصلے وزیر اعظم کی وطن واپسی پر کئےجائیں گے۔

    کراچی میں جاری آپریشن پر تحفظات دورکرنےکیلئے ایم کیوا یم اورحکومت کے مذاکرات کا پہلا دور مکمل ہوگیا،تحفظات کمیٹی کے قیام اور اس کے طریقہ کار پر فیصلے وزیر اعظم نواز شریف کی وطن واپسی پر کئے جائیں گے ۔

     اسلام آباد میں جاری بات چیت سے ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے مولانا فضل الرحمٰن کو بھی آگاہ رکھا، انہوں نے مولانا فضل الرحمان کو بتایا کہ اگر تحفظات کمیٹی پر کام مثبت انداز سے جاری رہا تو ایم کیو ایم استعفوں سے متعلق فیصلے پر نظر ثانی کر سکتی ہے۔

     مولانا کا کہنا تھا کہ حکومت ایم کیو ایم کی شکایات دور رکنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اس سے قبل ایم کیو ایم کے وفد نے ڈاکٹڑر فاروق ستار کی قیادت میں مسلم لیگ کے وفد سے بات چیت کی ، سرکاری وفد کی قیادت وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کر رہے تھے،مذاکرات میں ایم کیو ایم کے انیس نکات پر غور کیا گیا ۔

     اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ تمام فیصلے وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپس تک موخر کر دئے جائیں ، اب تمام فیصلے وزیراعظم کی وطن واپسی پر ہوں گے۔

  • حکومت اور ایم کیو ایم کا شکایت ازالہ کمیٹی کے قیام پر اتفاق

    حکومت اور ایم کیو ایم کا شکایت ازالہ کمیٹی کے قیام پر اتفاق

    اسلام آباد: استعفوں کے معاملے پر حکومت اور ایم کیو ایم کے مذاکرات کا دوسرا دور پنجاب ہاؤس اسلام آباد میں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب ہاؤس میں ایم کیو ایم اور حکومت کے درمیان دوسرے مزاکرات دور میں پیشرفت ہوئی، مذاکرات میں متحدہ کے تحفظات ختم کرنے اور شکایت کے ازالہ کیلئے کمیٹی قائم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    پنجاب ہاؤس میں دوسرے مذاکراتی دور میں کمیٹی کے قیام کے لئے ڈرافٹ کو حتمی شکل دی گئی، کمیٹی میں غیرجانبدار اراکین شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جن میں ججز سمیت دیگر متعبر افراد کو شامل کیا جائے گا، ذرائع کے مطابق ڈرافٹ دو روز میں منظوری لئے وزیرِاعظم کو پیش کیا جائے گا۔

    متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے فاروق ستار کی قیادت میں بیرسٹرسیف، شبیر قائم خانی، کنور نوید جمیل اور وسیم اختر نمائندگی کررہے ہیں اور حکومتی وفد کی قیادت اسحاق ڈار کررہے ہیں جبکہ وفاقی وزیرِاطلاعات پرویز رشید، وزیراعظم کے قانونی معاون اشتر اوصاف اور بیرسٹر ظفراللہ بھی شامل ہیں۔

    گزشتہ روز حکومت اور ایم کیو ایم کے درمیان چھ گھنٹے کا اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم نے ایم کیو ایم کو ملکی مفاد میں پارلیمنٹ واپس آکر کردار دا کرنے کا مطالبہ کیا۔

    اجلاس کے بعد مولانا فضل الرحمٰن نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت ایم کیو ایم کی شکایا ت کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی بنائے گی، جس کے جواب میں ایم کیو ایم استعفوں کے فیصلے پر نظر ثانی کرے گی، اس موقع پر ڈاکٹرفاروق ستار کا کہنا تھا کہ وزیرِاعظم کو وجوہات سے آگاہ کر دیا ہے۔ انصاف اسی وقت ہوگا جب ایم کیو ایم کے کارکنوں کے قاتل بھی پکڑے جائیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیر اعظم سب کو ساتھ لے کر چلنا چاہتے ہیں، کمیٹی قائم ہو جائے گی اور جائزشکایات دور کی جائیں گی۔

    واضح رہے کہ جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بطور ثالت کا کردار ادا کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو پر فاروق ستار سے مذاکرات کئے تھے اور ایم کیو ایم کو اسلام آباد میں مذاکرات کے لئے منایا تھا۔