Tag: govt and opposition

  • او آئی سی اجلاس : حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

    او آئی سی اجلاس : حکومت اور اپوزیشن کے درمیان سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق

    اسلام آباد : حکومت اور اپوزیشن نے او آئی سی اجلاس تک سیاسی کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کرلیا،اجلاس تک بڑے سیاسی ایونٹس نہیں ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کے درمیان او آئی سی اجلاس کے لیے بیک ڈور رابطے ہوئے ، ذرائع کا کہنا ہے کہ رابطوں میں او آئی سی اجلاس تک سیاسی کشیدگی کم کرنے پر دونوں نے اتفاق کرلیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ حکومت اور اپوزیشن میں اتفاق ہوا کہ او آئی سی اجلاس تک بڑے سیاسی ایونٹس نہیں ہوں گے تاہم سیاسی ملاقاتیں جاری رہیں گی لیکن کشیدگی کم ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سیاسی کشیدگی میں کمی اہم شخصیات کے کہنے پر ہوئی۔

    گذشتہ روز حکومت کی جانب سے عدم اعتماد پر ووٹنگ او آئی سی اجلاس کے بعد رکھنے کی وجہ سامنے آئی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ سیاسی کشیدگی کم کرنے کیلئے دوست ممالک کردار ادا کرنے کو تیار ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ اسلامی ممالک کے اجلاس کے دوران دوست ممالک اہم سیاسی ملاقاتیں کریں گے ، اس دوران بیک ڈور رابطوں کے ذریعے سیاسی کشیدگی کم کرنے کے لیے کوئی درمیانی راستہ نکالاجاسکے، جس سے سیاسی پارہ نیچےآئے گا اور معاملات حل کی طرف جاسکیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے کا کہنا تھا کہ 22 اور 23 تارٰ یخ بہت اہم ہے، اس دوران بڑی ملاقاتیں ہوں گی ، جس کے بعد 24 اور 25 مارچ کو بڑے بریک تھرو کا امکان ہے۔

  • فیاض الحسن چوہان کی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان دوستانہ میچ کی تجویز

    فیاض الحسن چوہان کی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان دوستانہ میچ کی تجویز

    لاہور : پنجاب حکومت کے ترجمان فیاض الحسن چوہان نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان دوستانہ میچ گورنر ہاؤس یا قذافی اسٹیڈیم میں کرانے کی تجویز دے دی۔

    تفصیلات وزیر جیل خانہ جات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے اپوزیشن سے رابطہ کیا ، اس حوالے سے فیاض الحسن چوہان کا پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ اور ن لیگ کی رکن صوبائی اسمبلی حنا پرویز بٹ سے رابطہ ہوا ، جس میں انھوں نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان دوستانہ میچ کی تجویز دی۔

    فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ میچ ستمبر میں گورنر ہاؤس یا قذافی اسٹیڈیم میں کروایا جائے گا، اس سلسلے میں حکومتی ٹیم کو حتمی شکل دے دی گئی ہے، جب کہ اپوزیشن کو بھی جلد اپنی ٹیم کو حتمی شکل دینے کی درخواست کردی ہے۔

    خیال رہے چند ہفتے قبل ہی پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فیاض الحسن چوہان کو حکومت پنجاب کا ترجمان مقرر کیا تھا تاہم فیاض الحسن چوہان کےپاس جیل خانہ جات کا بھی چارج رہے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے فیاض الحسن چوہان کو ترجمان مقررکرنے کی منظوری دی جبکہ وزارت اطلاعات ونشریات وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے پاس ہی رہیں گی۔

  • چیف الیکشن کمشنرتقرری، عدالتی ڈیڈلائن کا آج آخری روز

    چیف الیکشن کمشنرتقرری، عدالتی ڈیڈلائن کا آج آخری روز

    اسلام آباد: چیف الیکشن کمشنر کے لیے سپریم کورٹ کی دی گئی مہلت آج ختم ہو رہی ہے ، حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کسی نام پر اتفاق نہیں ہوسکا ہے۔

    چیف الیکشن کمشنر کے لیے جن ناموں پر غور کیا گیا انہوں نے رضامندی ظاہر نہیں آئی، فی الحال چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سنبھالنے کے لیے کوئی تیار نظر نہیں آتا، تصدق حسین جیلانی اور رانا بھگوان داس یہ عہدہ سنبھالنے سے معذرت کرچکے ہیں، ناصر اسلم زاہد کے نام پر اتفاق نہیں ہوسکا، جسٹس رٹائرڈ طارق پرویز کے نام پر حکومت اور اپوزيشن میں مشاورت منطقی انجام تک نہ پہنچ سکی۔

    عدالت قرار دے چکی ہے کہ اس مہلت کےبعد وہ اپنے جج کی بطور قائم مقام چیف الیکشن کمشنر خدمات واپس لے لیں گے اور 24 نومبر کے بعد یہ عہدہ خود بخود خالی ہوجائے گا، اس وقت جسٹس انور ظہیر جمالی قائم مقام چیف الیکشن کمشنر کی ذمہ داریاں نبھارہے ہيں ، یہ عہدہ ستمبر2013 سے خالی پڑا ہے ، لیکن اب وفاق مزید تاخیر کا متحمل نہيں ہوسکتا، حکومت اور اپوزیشن کو ایک نام طے کرنا ہے۔

  • چیف الیکشن کمشنرکیلئےحکومت اوراپوزیش کاجسٹس(ر)طارق پرویزکےنام پرغور

    چیف الیکشن کمشنرکیلئےحکومت اوراپوزیش کاجسٹس(ر)طارق پرویزکےنام پرغور

    اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن نے جسٹس ریٹا ئرڈ رانا بھگوان داس اور جسٹس (ر)تصدق حسین جیلانی کے انکار کے بعد پشاور ہائیکو رٹ کے سابق چیف جسٹس اور سابق نگران وزیر اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ طارق پرویز کو چیف الیکشن کمشنر بنانے کیلئے مشاورت شروع کردی۔

    جسٹس (ر) رانا بھگوان داس اور جسٹس تصدق حسین جیلانی کے انکار کے بعد اب چیف الیکشن کمشنر کیلئے حکومت اور اپوزیش نے جسٹس (ر) طارق پرویز کے نام پر غور شروع کردیا اس سلسلے میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور خورشید شاہ کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا اور مشاورت کی گئی دونوں رہنماوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ جسٹس (ر) طارق پرویز کی رضا مندی کے لیے ان سے رابطے کیا جا ئے اور اگر وہ چیف الیکشن کمشنر بننے پر تیار ہوں تو ان کا نام پارلیمانی کمیٹی کو بھیجا دیا جائے گا۔

    جسٹس ریٹا ئرڈ طا رق پرویز پشاور ہا ئیکو رٹ کے چیف جسٹس اور نگران وزیر اعلیٰ کے فرائض بھی انجا م دے چکے ہیں اور دو ہزار تیرہ کے انتخابات کے دوران وہ نگران وزیر اعلیٰ تھے اب دیکھنا یہ ہے کہ وہ چیف الیکشن کمشنر بننے پر رضا مند ہو تے ہیں یا وہ بھی اپنے ساتھی ججز کی پیروی کر تے ہو ئے اس عہدے کیلئے شکریے کے ساتھ معذرت کرلیتے ہیں۔

  • چیف الیکشن کمشنر کون ہو؟ حکومت، اپوزیشن کی کوششیں تیز

    چیف الیکشن کمشنر کون ہو؟ حکومت، اپوزیشن کی کوششیں تیز

    اسلام آباد: حکومت اوراپوزیشن کے درمیان چیف الیکشن کمشنر کے تقررکیلئے رانا بھگوان داس کے نام پراتفاق رائے کے لئے بھاگ دوڑ شروع ہوگئی ہیں۔

    چیف الیکشن کمشنر کے لیے پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے بعد تحریکِ انصاف بھی رانا بھگوان داس کے نام پر متفق ہوگئی ہے، رانا بھگوان داس اگر اس اہم عہدے کے لئے رضا مند ہوگئے تو اس صورت میں آئین ترمیم کی جائے گی، اس سے پیشتر تحریکِ انصاف کا اصرار تھا کہ جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد کو چیف الیکشن کمشنر بنایا جائے۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات پرویز رشید کے سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے بعد ایم کیو ایم نے جسٹس ناصر اسلم زاہد، جسٹس رانا بھگوان داس ،جسٹس غوث محمد، اورجسٹس تصدق حسین جیلانی کے نام وفاقی حکومت کو پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے فیصلے کی توثیق کر دی ہے۔

    دوسری طرف پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں جماعتِ اسلامی کے لیاقت بلوچ نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے زیرِغور امیدواروں کی عمریں بھی لگ بھگ فخرو بھائی کے برابر ہیں اور گزشتہ الیکشن جیسی صورتحال کا دوبارہ سامنا ہوسکتا ہے، جماعتِ اسلامی نے الیکشن کمشنر کے لئے جسٹس ناصر اسلم زاہد کا نام تجویز کیا ہے ۔

    چیف الیکشن کمشنر کےحتمی نام کی منظوری وزیرِاعظم کی وطن واپسی کے بعد ہوگی۔