Tag: govt ban

  • سگریٹ کی تشہیر پر بڑی پابندی عائد

    سگریٹ کی تشہیر پر بڑی پابندی عائد

    اسلام آباد : وزارت صحت نے سگریٹ کے اشتہارات، اسپانسر شپ، انعامی اسکیموں  پر مکمل پابندی عائد کردی، ظفرمرزا کا کہنا تھا کہ ہرسال ایک لاکھ 66 ہزار افراد تمباکو نوشی کے باعث امراض سے مر جاتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت صحت نے ایک اور انقلابی قدم اٹھاتے ہوئے سگریٹ کےاشتہارات،اسپانسر شپ، انعامی سکیموں  پر مکمل پابندی عائد کردی اور پاور وال، پوسٹرز، بینرز ، اسکرین، سینماگھروں اورتھیٹرز میں سگریٹ کے اشتہار غیر قانونی قرار دے دئیے۔

    پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا کے ذریعہ تمباکو مصنوعات کے تشہیر پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

    معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا سگریٹ بنانے والی کمپنیاں دکان میں یاباہرکوئی اشتہار چسپاں نہیں کر سکیں گی ، کسی کوذاتی ای میل یاڈاک کے ذریعہ اشتہار نہیں دیا جا سکے گا ۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ کم عمر بچے اب تمباکو مصنوعات کی اشتہاری مہم جوئی کاشکار نہیں ہوں گے، ہرسال ایک لاکھ 66 ہزار افرادتمباکونوشی کےباعث امراض سےمرجاتےہیں، تمباکونوشی کی روک تھام پرمؤثر قانون سازی حکومتیترجیحات میں شامل ہے

    معاون خصوصی نے مزید کہا کہ قانون کےاطلاق کے لیے ہر ممکن حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے۔

    مزید پڑھیں : سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن

    یاد رہے فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے سگریٹ کی غیر قانونی تجارت کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کرتے ہوئے ملک بھر کے سگریٹ ریٹیلرز کو نوٹسز جاری کردیے تھے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ فیکٹریاں، ڈسٹری بیوٹرز اور دکاندار غیر قانونی سگریٹ کی فروخت بند کریں۔ سگریٹ کے پیکٹ پر تصویری اور تحریری ہیلتھ وارننگ شائع کرنا لازمی ہے، 63 روپے سے کم قیمت پر سگریٹ فروخت کرنے والے دکاندار کو جرمانہ ہوگا، جعلی سگریٹ کی نقل و حمل میں ملوث گاڑی بھی ضبط کرلی جائے گی۔

    خیال رہے کہ وزارت صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان زیادہ سگریٹ نوشی کرنے والے دنیا کے پہلے 15 ممالک میں شامل ہے، پاکستان میں کل 31.8 فیصد مرد اور 5.8 فیصد خواتین سگریٹ نوشی کرتے ہیں جبکہ 19 فیصد نوجوان سگریٹ نوشی کرتے ہیں۔

  • ڈاکٹری نسخہ کے بغیر اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت پر پابندی عائد

    ڈاکٹری نسخہ کے بغیر اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت پر پابندی عائد

    اسلام : حکومت نے تمام میڈیکل اسٹور کو بغیر ڈاکٹری نسخہ کے اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت پر پابندی عائد کردی اور کہا اینٹی بائیوٹک کا بے جا استعمال صحت کیلئے مضر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے صحت عامہ کی بہتری کی جانب بڑا قدم اٹھاتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں موجود تمام میڈیکل اسٹور کو بغیر ڈاکٹری نسخہ کے اینٹی بائیوٹک ادویات کی فروخت پر پابندی لگا دی۔

    فیڈرل ڈرگ انسپکٹر کی جانب سے تمام میڈیکل سٹورز کو مراسلہ جاری کر دیا گیا ہے ، جس میں کہاگیا کہ ڈاکٹرکی پرچی کے بغیر اینٹی بائیوٹک فروخت نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    مراسلہ میں کہا گیافارماسسٹ اینٹی بائیوٹک کے خریدار سے ڈاکٹر کی پرچی طلب کریں، اینٹی بائیوٹک کا بے جا استعمال صحت کیلئے مضر ہے، اینٹی بائیوٹک کے بے جااستعمال سے مدافعتی نظام متاثر ہوتاہے۔

    مراسلے کے مطابق شہری اینٹی بائیوٹک کا استعمال معالج کی تجویز پر کریں۔

    یاد رہے گذشتہ روز میاں عتیق کی جانب سے اینٹی بائیوٹک کے ضرورت سے زیادہ استعمال پرتحریک التوا جمع کرائی گئی تھی ، جس میں کہا گیا تھا اینٹی بائیوٹک کےزائداستعمال سےجانوں کوخطرات لاحق ہیں، جوبیمارہوتاہےاسکی خواہش ہوتی ہےجلدی ٹھیک ہوجائے۔

    میاں عتیق کا کہنا تھا دنیامیں کہیں بھی اینٹی بائیوٹک کےاستعمال سےمنع کیاجاتاہے، آگاہی نہ ہونےکےباعث اینٹی بائیوٹک کااستعمال بڑھ رہا ہے، دانت کےعلاج سےلےکردیگربیماریوں تک ٹیکےلگانے پر زور ہے، خبریں عام ہیں کہ غلط انجکشن لگانےسےموت واقع ہوجاتی ہے۔

    انھوں نے کہا تھا اینٹی بائیوٹک کااستعمال معمول بن چکاہے، اس کے استعمال سے قوت مدافعت متاثر ہوتی ہے، ایک موقع ایسابھی آتاہےکہ قوت مدافعت ختم ہوجاتی ہے۔

    میاں عتیق کا کہنا تھا وزیر اعظم کی کاوشوں سے380ادویات کی قیمتیں کم کردی گئیں، وزیر اعظم کےشکرگزارہیں اب دوائیں کم نرخوں پردستیاب ہیں، کابینہ کےاجلاسوں میں ہیلتھ ریگولیٹری کامعاملہ بھی اٹھایا جائے، ہیلتھ ریگولیٹری کو صوبوں کی سطح پر بھی موثر بنایا جائے، اینٹی بائیوٹک کااستعمال روکنےکےلیےموثرقانون سازی کرناہوگی۔