Tag: govt decides

  • سعودی ولی عہدکی پاکستان آمد، حکومت کا اپوزیشن رہنماؤں کو عشائیے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    سعودی ولی عہدکی پاکستان آمد، حکومت کا اپوزیشن رہنماؤں کو عشائیے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیے میں اپوزیشن رہنماؤں کو مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات کےباعث انہیں مدعونہیں کیاگیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد کل پاکستان کے دورے پر پہنچ رہے ہیں، حکومت نے اپوزیشن رہنماؤں کو محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیے میں مدعو نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف، آصف زرداری، بلاول بھٹو سمیت کسی اپوزیشن رہنما کو مدعو نہیں کیاگیا، اپوزیشن رہنماؤں کے خلاف مقدمات کےباعث انہیں مدعونہیں کیاگیا۔

    دوسری جانب سعودی ولی عہد کی فقید المثال استقبال کی تیاریاں جاری ہے، اسلام آباداستقبالی بینروں سےسج گیا، شہزاد محمد بن سلمان کو استقبال کے بعد وزیراعظم ہاؤس لایا جائے گا، جہاں ولی عہد کوگارڈ آف آنر پیش کیاجائےگا، وزیراعظم ہاؤس میں ہی وزیراعظم اورسعودی ولی عہدکی ملاقات ہوگی۔

    مزید پڑھیں : سعودی ولی عہد کی اسلام آباد میں مصروفیات کا شیڈول تبدیل

    سعودی ولی عہد شہزاد محمد بن سلمان کے اعزاز میں عشائیہ ایوان صدر کے بجائے وزیراعظم ہاؤس میں ہی دیا جائےگا، سترہ فروری کو صدر مملکت سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے، ایوان صدر کے ظہرانے میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی دعوت پرسعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان آرہے ہیں ، محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان میں آئل ریفائنری سمیت بیس ارب کے معاہدے متوقع ہیں۔

    سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے استعمال کے لئے سامان اور لگژری گاڑیاں وزیراعظم ہاؤس پہنچا دی گئیں ہیں ، اس کے علاوہ شاہی مہمانوں کی رہائش کیلئے آٹھ ہوٹلوں میں ساڑھے سات سو کمروں کی بکنگ کا عمل بھی مکمل کرلیا گیا ہے، سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے طیارے میں40رکنی وفد اور شاہی گارڈ کا دستہ ہمراہ ہوگا۔

    خیال رہے شہزادہ محمد بن سلمان دورہ جہاں پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان نئے دورکا آغاز ہے، وہیں پاکستان کے معاشی مستقبل کے لیے بھی اہم سمجھا جارہا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کا نوجوانوں کے لیے "نیا پاکستان یوتھ پروگرام”لانچ کرنے کا فیصلہ

    وزیراعظم عمران خان کا نوجوانوں کے لیے "نیا پاکستان یوتھ پروگرام”لانچ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : وفاقی حکومت نے ملک بھر میں نوجوانوں کے لیے بڑا پروگرام لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، وزیراعظم منصوبے کا باقاعدہ اعلان خود کریں گے، عمران خان کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت کےقیام میں نوجوانوں کاکردارفراموش نہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کی 100 روزہ منصوبہ بندی کے تحت وفاقی حکومت نے ملک بھر میں نوجوانوں کے لیے بڑا پروگرام لانچ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان سے چیئرمین یوتھ پروگرام عثمان ڈار کی ملاقات ہوئی ،ملاقات میں عثمان ڈار نے نوجوانوں کے لیے حکومتی پیکج کی تیاری سے وزیراعظم کو آگاہ کیا اور نوجوانوں کے لیے”نیا پاکستان یوتھ پروگرام”لانچ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    وزیراعظم نے نیا پاکستان یوتھ پروگرام کے لیے گرین سگنل دے دیا اور منصوبے کا باقاعدہ اعلان خود کریں گے جبکہ عمران خان کی ہدایت پر”یوتھ پلس پورٹل”کا قیام بھی عمل میں لایا جائے گا۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ 70 سالوں میں نوجوانوں کے لیے کوئی بڑی منصوبہ بندی نہیں کی گئی، منصوبہ کے تحت نوجوانوں کو مکمل بااختیاربنائیں گے۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا منصوبہ حکومت کے100 روز پورے ہونے سے پہلے مکمل کیا جائے، نوجوانوں سے حکومتی سطح پر کمیونیکیشن نظام بہتر کیا جائے، موجودہ حکومت کے قیام میں نوجوانوں کا کردار فراموش نہیں کرسکتے، نوجوانوں کو تعلیم، تربیت اور روزگار کے بھرپور مواقع دیں گے۔

    گذشتہ روز وزیرِاعظم عمران خان کی زیر صدارت یوتھ پروگرام سے متعلق اجلاس ہوا تھا ، اجلاس میں یوتھ پروگرام سے متعلق جامع حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا اور چیئرمین پرائم منسٹر یوتھ پروگرام عثمان ڈار اور وزیراعظم کےمعاونین کی شرکت کی۔

    اجلاس میں وزیراعظم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا ملک میں اس وقت 13کروڑآبادی 35سال سے کم عمر ہے ،تعلیم و تربیت اور روزگار کی فراہمی پر خصوصی توجہ دینےکی ضرورت ہے، سابقہ دور میں اربوں روپے سے شروع یوتھ پروگرامزادھورےچھوڑےگئے۔

    بریفنگ میں کہا گیا کامن وویلتھ یوتھ گلوبل ڈویلپمنٹ انڈیکس میں پاکستان کی رینکنگ کم ہوگئی، پاکستان کی پوزیشن2013کے مقابلے میں 154تک آن پہنچی ، 2013میں پاکستان89نویں نمبر پر تھا، حکومت نوجوانوں کی تعلیم ،تربیت اورروزگارکیلئےجامع پروگرام شروع کررہی ہے۔

    35وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ 35 سال سے کم عمر 13کروڑ آبادی ملک کا قیمتی اثاثہ ہے، نوجوان ملک کی تقدیر بدل سکتے ہیں۔

  • شدید گرمی کی پیشگوئی، سرکاری اسکولوں میں یونیفارم کی پابندی میں نرمی کا فیصلہ

    شدید گرمی کی پیشگوئی، سرکاری اسکولوں میں یونیفارم کی پابندی میں نرمی کا فیصلہ

    پشاور: محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے صوبہ بھر کے تمام سرکاری اسکولوں میں  طلبا کو  ملیشیا کے علاوہ سفید شلوار قمیض پہننے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطاقب محکمہ تعلیم خیبر پختونخوا نے صوبہ بھر کے سرکاری اسکولوں کے طلبا کے لئے یونیفارم کی پابندی میں نرمی کا فیصلہ کرتے ہوئے طلبا کو ملیشیا کے علاوہ سفید شلوار قمیض پہننے کی اجازت دے دی۔

    محکمہ تعلیم کاتمام سرکاری اسکولوں کواعلامیہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ محکمہ موسمیات کی جانب سے امسال شدید گرمی کی پیشگوئی کے پیش نظر فیصلہ کیا گیا ہے۔


    اعلامیہ میں کہا گیا ہے ملیشیا یا سفیدرنگ کی شلوار قمیض، نیلی شرٹ،نیوی بلیوٹراؤزر پہنے جاسکتے ہیں جبکہ محکمہ تعلیم نے کم مقدار والے پولیئسٹر اور کاٹن یونیفارم پہننے کی تلقین کی ہے۔

    محکمہ تعلیم کا کہنا ہے کہ والدین اساتذہ کونسل کو موسم کی مناسبت سے شلوار قمیض یا شرٹ ٹراورز میں سے کسی ایک کا انتخاب کا اختیار ہوگا۔

    یاد رہے گذشتہ سال کے آغاز میں خیبر پختون خوا حکومت نے بچوں کو اسکول نہ بھیجنے والے والدین کو قید کی سزا دینے کا فیصلہ کیا تھا اور پرائمری سے سیکنڈری تک تعلیم لازمی قرار دینے کے لیے مسودہ تیار کیا تھا، جس کے تحت تمام بچوں کو پرائمری تا سیکنڈری تعلیم حکومت کی جانب سے فراہم کی جائے گی جو کہ بالکل مفت ہوگی۔

    واضح کے پی کے حکومت شعبہ تعلیم میں بہتری لانے کے لیے مسلسل اقدامات میں مصروف ہے،قبل ازیں خیبر پختونخوا حکومت نے سرکاری اسکولوں میں پہلی سے پانچویں جماعت تک قرآن مجید کی تعلیم کو لازمی جبکہ چھٹی جماعت سے میٹرک کے بچوں کو قرآن مجید ترجمے کے ساتھ پڑھانے کی تعلیم کو لازم قرار دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔