Tag: Govt declares

  • حکومت کا فیصلہ ، آزادی مارچ سے قبل  فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

    حکومت کا فیصلہ ، آزادی مارچ سے قبل فضل الرحمان کو بڑا دھچکا

    اسلام آباد : حکومت نے جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم انصارالاسلام کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ، سمری میں کہا گیا ہے کہ جے یوآئی کی ذیلی تنظیم لٹھ بردار ہے ، قانون اس کی اجازت نہیں دیتا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ کیا ہے ، انصار الاسلام کو کالعدم قرار دینے کی سمری وزارت قانون اور الیکشن کمیشن کو ارسال کردی گئی ہے ، سمری وزارت داخلہ کی جانب سےبھجوائی گئی۔

    سمری میں کہا گیا ہے کہ جے یوآئی کی ذیلی تنظیم لٹھ بردارہے اور قانون اس کی اجازت نہیں دیتا، ذیلی تنظیم پارٹی منشور کی شق نمبر26 کے تحت الیکشن کمیشن میں رجسٹرڈ ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی، جس میں دیکھا گیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان محافظ دستے سے سلامی لے رہے ہیں۔

    بعد ازاں خیبر پختونخوا حکومت نے جے یو آئی ف کے محافظ دستے کے خلاف کارروائی کا اعلان بھی کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آزادی مارچ : اپوزیشن جماعتوں سے مذاکرات کیلئے سینئر ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل

    یاد رہے اپوزیشن جماعتوں کے حکومت مخالف احتجاجی مارچ کے لیے وزیراعظم کی ہدایت پر پرویزخٹک کی قیادت میں سینئر ارکان پر مشتمل کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے، جس میں 7 ارکان شامل ہیں۔

    کمیٹی سیاسی انتشار سے بچنے کیلئے اپوزیشن سے مذاکرات کرے گی، کمیٹی کو مذاکرات کا مکمل اختیار دے دیا گیا ہے ۔

    اس سے قبل یاد رہے وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کورکمیٹی اجلاس میں مولانا فضل الرحمان سے مذاکرات کیلئے کمیٹی بنانے کا فیصلہ کرتے ہوئے پرویز خٹک کو کمیٹی کا سربراہ مقرر کردیا تھا۔

    واضح رہے جے یو آئی (ف) نے 27 اکتوبر کو اسلام آباد کی طرف مارچ کا اعلان کیا ہے، مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ مظاہروں کے ساتھ اسلام آباد کی طرف آزادی مارچ شروع ہوگا۔

  • وزیراعظم آفس میں تمباکو نوشی پرمکمل پابندی عائد

    وزیراعظم آفس میں تمباکو نوشی پرمکمل پابندی عائد

    اسلام آباد: مشیر انسداد تمباکو نوشی نے وزیراعظم آفس کو ٹوبیکو فری قرار دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے دکانوں پرتمباکو مصنوعات کی تشہیرپرپابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے تمباکونوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے اہم اقدامات کیے گئے، مشیر انسداد تمباکو نوشی بابر بن عطا نے وزیراعظم آفس کو ٹوبیکو فری قرار دے دیا۔

    مشیروزیراعظم نے کہا وزیراعظم آفس میں تمباکو نوشی پر مکمل پابندی ہوگی جبکہ حکومت کا دکانوں میں تمباکو مصنوعات کی تشہیرپر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے، تمباکو مصنوعات کی تشہیر پر مکمل پابندی ہوگی۔

    بابربن عطا کا کہنا تھا وزارت صحت پابندی کا باضابطہ نوٹی فکیشن جاری کرے گی، ٹوبیکو گائیڈلائنزکمیٹی نےتمباکومصنوعات کی تشہیر پرپابندی کی سفارش کی تھی، ساتھ ہی ساتھ یکم جون سے سگریٹ پیکٹ پر انتباہی تصویر کا حجم ساٹھ فیصد ہوگا۔

    مزید پڑھیں : وفاقی حکومت کا سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ

    گذشتہ روز بابر بن عطا کو مشیر برائے انسداد تمباکو نوشی مقرر کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم نے بابر عطا کی مشیر برائے انسداد تمباکو تعیناتی کی منظوری دی تھی اور تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔

    بابر بن عطا قومی انسداد تمباکو نوشی مہم کے سربراہ ہوں گے جبکہ بابر بن عطا وزیراعظم کے معاون خصوصی قومی صحت کے مشیر بھی ہوں گے، وہ وزارت صحت، تجارت، ایف بی آر کے ہمراہ انسداد تمباکو پر کام کریں گے۔

    خیال رہے بابر بن عطا وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے انسداد پولیو بھی ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ کے آخر میں وفاقی حکومت نے سگریٹ ساز کمپنیوں کے خلاف اقدامات کا فیصلہ کیا تھا، وزارت قومی صحت کا کہنا تھا ملک میں سالانہ ڈیڑھ لاکھ لوگ تمباکو نوشی سے موت کا شکار ہوتے ہیں اور یومیہ 12 سو بچے تمباکو نوشی کا آغاز کرتےہیں۔

    اس سے قبل ملک میں سگریٹ نوشی کی حوصلہ شکنی کے لیے حکومت نے ایک اہم فیصلہ کرتے ہوئے اسموکرز پر گناہ ٹیکس عائد کرنے کا عندیہ دیا تھا۔

    بعد ازں  فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے گناہ ٹیکس کے ممکنہ نفاذ کے حکومتی فیصلےکی مخالفت کی تھی، وزارت قومی صحت کومؤقف سےآگاہ کرتے ہوئے کہا گناہ ٹیکس لگانے سےآمدن متاثرہوگی اور ٹیکس چورعناصرگناہ ٹیکس سےزیادہ مستفید ہوں گے۔

  • حکومت پاکستان نے پاک ترک فاؤنڈیشن کو کالعدم تنظیم قرار دے دیا

    حکومت پاکستان نے پاک ترک فاؤنڈیشن کو کالعدم تنظیم قرار دے دیا

    اسلام آباد : حکومت پاکستان نے پاک ترک فاؤنڈیشن کوکالعدم تنظیم قرار دے کر پاک ترک انٹرنیشنل سی اےجی ایجوکیشن فاؤنڈیشن پر پابندی عائد کردی ، فاؤنڈیشن کوانسداددہشت گردی ایکٹ کی شق 11 بی کےتحت کالعدم دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت پاکستان نے پاکستان میں پاک ترک انٹرنیشنل سی اے جی ایجوکیشن فاؤنڈیشن پر پابندی عائد کرتے ہوئے پاک ترک فاؤنڈیشن کوکالعدم تنظیم قراردے دیا، فاؤنڈیشن کو انسداددہشت گردی ایکٹ کی شق 11 بی کے تحت کالعدم قرار دیاگیا۔

    وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ فاؤنڈیشن کادہشت گردوں سےتعلق ہونےکےشواہدملےہیں، انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت فاؤنڈیشن کو شیڈول 1میں شامل کیاگیا۔

    وزارت داخلہ نے فاؤنڈیشن کو کالعدم تنظیموں کی فہرست میں18 اپریل کو شامل کیا تھا۔

    یاد رہے گذشتہ سال دسمبر میں سپریم کورٹ نے پاک ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن تنظیم کو دہشت گرد تنظیم قرار دے کر وزارت خزانہ کو اکاؤنٹس ترک معارف فاؤنڈیشن منتقل کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ نے ترک ایجوکیشن تنظیم کو دہشت گرد قرار دے دیا، اکاؤنٹس منجمد

    فیصلہ میں کہا گیا تھا کہ پاک ترک انٹرنیشنل کیگ ایجوکیشن فاؤنڈیشن1990میں قائم ہوئی، تنظیم کے28اسکول ترک حکومت کے تعاون سے چلتے رہے، کیگ ایجوکیشنل ترکی میں ناکام فوجی حکومت کے قیام میں ملوث تھی۔