Tag: GOvt -PTI talks

  • حکومت پی ٹی آئی مذاکرات : کشور زہرہ کے اہم انکشافات

    حکومت پی ٹی آئی مذاکرات : کشور زہرہ کے اہم انکشافات

    اسلام آباد : ایم کیوایم کی خاتون رہنما اور مذاکراتی کمیٹی کی رکن کشور زہرہ نے کہا ہے کہ حکومت پی ٹی آئی مذاکرات میں اسمبلیاں توڑنے اور انتخابات پر اتفاق رائے ہوگیا تھا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی، ان کا کہنا تھا کہ مذاکرات کو ناکام نہیں کہوں گی کیونکہ تینوں اجلاس مثبت تھے۔

    کشور زہرہ نے بتایا کہ طے ہوگیا تھا کہ بجٹ کی منظوری کے ایک ہفتے بعد عام انتخابات کی طرف جائیں گے، مذاکرات میں جولائی میں اسمبلیاں توڑنے پر اتفاق ہوگیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ چوتھی میٹنگ کے لیے چیزیں فائنل کرکے معاہدہ پر اتفاق رائے ہوگیا تھا لیکن باہر نکلتے ہی شاہ محمود قریشی نے حیران کن طور پر کہہ دیا کہ مذاکرات ناکام ہوگئے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مجبوری تھی ورنہ خان صاحب ناراض ہوجاتے، ہم نے کہا کہ یہ آپ کا کام تھا خان صاحب کو سمجھانا۔

    رکن مذاکراتی کمیٹی کشور زہرہ نے بتایا کہ اسحاق ڈار اور یوسف گیلانی نے واضح کیا تھا کہ حکومت توسیع نہیں چاہتی، معاہدہ ہوتا تو یہ ساری باتیں معاہدے میں بھی لکھی جاتیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پہلی میٹنگ خوش آئند ہوئی، دوسری سے پہلے ان کے35 کارکن گرفتار ہوگئے، جب شاہ محمود صاحب نے بتایا تو حکومتی ٹیم نے مذاکرات روک دیے۔

    کشور زہرہ نے کہا کہ جب رانا ثنااللہ صاحب کو اسپیکر پر لیا گیا تو انہوں نے کہا کہ ان کے علم میں بھی کارکنان کی گرفتاری نہیں، دوسری میٹنگ کے بعد پرویز الہٰی کے گھر چھاپے سے بات مزید خراب ہوگئی، ایسے ہی نامناسب طریقوں سے بات بگڑتی ہے۔

    گزشتہ روز پی ڈی ایم کے ہونے والے مظاہرے سے متعلق رکن مذاکراتی کمیٹی نے کہا کہ حکومت کی جانب سے ایک صاحب نے تو سپریم کورٹ کے سامنے مظاہرہ بھی کیا، میں حکومت کی اتحادی ہوں لیکن میرا سوال یہ ہے کہ سپریم کورٹ کے باہر مظاہرہ کس لیے کیا گیا؟ احتجاج کس بات کا؟ آپ کس سے کیا مانگ رہے تھے؟

    انہوں نے کہا کہ جب مذاکرات کرنے تھے تو خاموش بھی رہتے، اب جو توڑ پھوڑ اور ہنگامے ہوئے اس سے امکانات اچھے نظرنہیں آرہے، آج بھی مذاکرات کی گنجائش ہے اور چیف جسٹس بھی ٹائم دے رہے ہیں۔

  • حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں؟ فیصلہ آج ہوگا

    حکومت کے ساتھ مذاکرات کرنے ہیں یا نہیں؟ فیصلہ آج ہوگا

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف ملک بھر انتخابات کے متعلق حکومت سے ہونے والے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھے گی یا نہیں؟ اس بات کا فیصلہ آج ہوجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ رات چوہدری پرویزالٰہی کی رہائش گاہ پر ہونے والے پولیس آپریشن کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی لائحہ عمل دینے کا اعلان کیا تھا۔

    اس حوالے سے زمان پارک لاہور میں عمران خان کی زیرصدارت تحریک انصاف کے مرکزی رہنماؤں کا اجلاس جاری ہے۔

    اجلاس میں شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری، شبلی فراز، اعظم سواتی، اعجاز چوہدری، حماد اظہر، محمود خان اور دیگر بھی موجود ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں عمران خان کو حکومت کے ساتھ مذاکرات پر بریفنگ دی گئی اس کے علاوہ چوہدری پرویزالٰہی کی رہائش گاہ پر آپریشن کے بعد مذاکرات کے مستقبل پر غور و خوص کیا جارہا ہے۔

    ذرائع کے مطابق اجلاس میں اس بات پر مشاورت کی جارہی ہے کہ حکومت کے ساتھ مذاکرات کا عمل جاری رکھنا ہے یا نہیں؟ تاہم اس کا حتمی فیصلہ چیئرمین پی ٹی آئی ہی کریں گے۔

  • ایک ہی دن الیکشن کے لیے حکومت اور پی ٹی آئی کا امتحان، مذاکرات میں ’مناسب پیش رفت‘

    ایک ہی دن الیکشن کے لیے حکومت اور پی ٹی آئی کا امتحان، مذاکرات میں ’مناسب پیش رفت‘

    اسلام آباد: حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کو قومی اسمبلی کی تحلیل اور ایک ہی دن الیکشن کرانے کا کڑا امتحان درپیش ہے، گزشتہ رات پی ٹی آئی کے مرکزی صدر پرویز الہٰی کی گرفتاری کے لیے چھاپوں کے ساتھ ساتھ مذاکرات میں ’مناسب پیش رفت‘ کا اشارہ دیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق گزشتہ شب حکومت اور پی ٹی آئی وفد کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور چلا، تاہم مذاکرات کے دوسرے دن بھی کوئی بڑی خبر نہیں آئی، اس کے باوجود فریقین ڈیڈ لاک سے انکاری رہے۔

    پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مذاکرات میں مناسب پیش رفت ہوئی ہے، لاہور جا کر عمران خان کو اعتماد میں لیں گے، جب کہ حکومتی رکن اسحاق ڈار نے کہا کہ طے ہوا ہے کہ اب تک کی بات چیت قائدین سے شیئر کریں گے، منگل کو فائنل راؤنڈ ہوگا۔ اب اگلی بیٹھک منگل کو ہوگی۔

    پی ٹی آئی کا مطالبہ ہے کہ بجٹ سے پہلے اسمبلی تحلیل کی تاریخ دی جائے، تاہم حکومت نے صاف انکار کر دیا ہے کہ ایسا ممکن نہیں ہے۔ ذرائع کے مطابق مذاکراتی سیشن میں حکومتی ٹیم نے کہا کہ پی ٹی آئی فوری اسمبلی تحلیل کے مطالبے پر لچک دکھائے۔

    آئی ایم ایف مذاکرات میں نگراں حکومت بجٹ پیش نہیں کر سکتی، فریقین کے درمیان قبل از وقت بجٹ پیش کرنے پر بھی تبادلہ خیال ہوا، تحریک انصاف کا مؤقف ہے کہ اکتوبر میں الیکشن کی حکومتی ضد قبول نہیں، اسمبلی تحلیل کی تاریخ ہی سیاسی تناؤ میں کمی لا سکتی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سعودی ولی عہد مذاکرات میں ضامن بن سکتے ہیں، انھوں نے کہا کہ بد اعتمادی کی فضا کم کرنے میں محمد بن سلمان کردار ادا کر سکتے ہیں۔

    عمران خان شرط رکھ چکے ہیں کہ اگر ستمبر اکتوبر نہیں بلکہ فوری الیکشن کرانے ہیں تو بات کریں۔ تاہم ن لیگ اپنے مؤقف پر قائم ہے کہ الیکشن اکتوبر میں ہی ہوں گے، خواجہ آصف نے کہا اکتوبر سے پہلے انتخابات کا کوئی امکان نہیں۔

  • ہارس ٹریڈنگ کاخاتمہ، حکومت کا پی ٹی آئی سے رابطہ

    ہارس ٹریڈنگ کاخاتمہ، حکومت کا پی ٹی آئی سے رابطہ

    اسلام آباد: ہارس ٹریڈنگ کےخاتمےکےلیےحکومت نےتحریک انصاف سےرابطہ کرلیا،اسحاق ڈارنےجہانگیرترین کوکل آل پارٹیزکانفرنس میں شرکت کی دعوت دے دی۔

    اسلام آباد میں حکومت اور تحریک انصاف کے رہنماؤں کے درمیان مذاکرات ہوئے، مذاکرات میں سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے اور عدالتی کمیشن کے قیام کے حوالے سے امور پر غور کیا گیا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ عروج پر ہے، ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کے لیے وہ اور تحریک انصاف ایک پیج پر ہیں۔

     انہوں نے کہا کہ سینیٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ ہمیشہ کے لیے ختم کرنا چاہتے ہیں۔ ہارس ٹریڈنگ کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں سے بات ہوئی ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن میں شو آف ہینڈزنہیں ہوسکتا۔ سینیٹ انتخابات میں بیلٹ پیپر کو خفیہ نہ رکھنے کی تجویز بھی ہے، انہوں نے کہا کہ آئینی معاملات مل کر حل کرنا چاہتے ہیں، چاہتے ہیں کہ تحریک انصاف جلد پارلیمنٹ میں واپس آئے۔

    اس موقع پر پی ٹی آئی کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ کے ذریعے نہیں ہونا چاہیے۔ سینٹ الیکشن میں خرید و فروخت سیاستدانوں پر بدنما دھبہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ووٹ کی قیمت لگوانے والے ایم پی اے کو سزا ملنی چاہیئے۔ اعلیٰ قیادت سے مشاورت کے بعد وزیر اعظم کے اجلاس میں شرکت پر غور کریں گے۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل

    حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل

    اسلام آباد: حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات حتمی مرحلے میں داخل ہوگئے ہیں، فریقین نے کوئی نتیجہ نکلنے تک ڈائیلاگ کے بارے میں مزید کچھ بتانے سے معذرت کرلی ہے۔

    اسلام آباد میں تحریکِ انصاف کے رہنماء جہانگیر ترین کی رہائشگاہ پر حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کا چودھواں دور ہوا، حکومتی ٹیم سے تحریکِ انصاف کی جانب سے شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین نے مذاکرات کئے جبکہ حکومت کی جانب سے وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار اور زاہد حامد مذاکرات میں شامل تھے۔

    تحریک انصاف کے رہنماء شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مذاکرات نازک موڑ پر آچکے ہیں، شاہ محمود قریشی نے بتایا کہ فریقین نے اس نازک موڑ پر ڈائیلاگ کی تشہیر نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق دار کا کہنا تھا کہ کوشش ہے کہ جلد اچھا نتیجہ نکلے۔