Tag: govt punjab

  • حکومت پنجاب اور ایپکا کے درمیان مزاکرات کامیاب

    حکومت پنجاب اور ایپکا کے درمیان مزاکرات کامیاب

    لاہور: ایپکا نے حکومتِ پنجاب سے کامیاب مزاکرات کے بعد اپنا احتجاج ختم کر دیا ہے، سابق وزیرِ قانون رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ پانچ رکنی کمیٹی پندرہ دن کے اندر سفارشات تیار کرے گی۔

    لاہور میں ایپکا ملازمین اور پنجاب حکومت کے درمیان پانچ گھنٹے تک مذاکرات کے بعد حکومت نے ایپکا ملازمین کے تین بنیادی مطالبات منظور کرنے کی یقین دہانی کروا دی ہے۔

    لاہور میں اٹھارہ گھنٹے سے جاری دھرنے کے بعد حکومت پنجاب اور ایپکا کے نمائندوں کے درمیان کامیاب مزاکرات کے بعد رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایپکا ملازمین کے تمام جائز مطالبات تسلیم ہوں گے اور انکو دوبارہ سڑکوں پر نہیں نکلنا پڑے گا۔

    ایپکا کے نمائندے کا کہنا ہے کہ ہم پنجاب حکومت کے شکر گزارہیں جو ہمارے مطالبات ہمدردانہ طور پر ماننے پر تیار ہوگئی ہے۔

    صوبائی حکومت سے کامیاب مزاکرات کے بعد ایپکا ملازمین نے اپنا احتجاج ختم کردیا۔

  • حق مانگنے پر نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیاں ملیں

    حق مانگنے پر نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیاں ملیں

    لاہور: پنجاب حکومت نے نابینا افراد کو دھکے اور لاٹھیوں سے تشدد کا نشانہ بنا کر  بے حسی کی انتہا کردی۔

    نابینا افراد روزگار فراہم کرنے کے وعدے اور ان پر عمل نہ ہونے پر سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں، نابینا افراد کا کہنا تھا کہ وہ ماسٹر ڈگری یافتہ ہیں، اگر روزگار نہ ملا تو بھوک ہڑتالی کیمپ لگائیں گے۔

    نابینا افراد نے مطالبات حکمرانوں تک پہنچانے کے لئے پنجاب اسمبلی میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، جس پر انہیں  دھکے ملے اور اسمبلی کا مرکزی دروازہ بند کردیا گیا۔

    پنجاب حکومت کے ترجمان زعیم قادری نے نابینا افراد سے مذاکرات کئے جو ناکام رہے،جس پر نابینا افراد نے پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر ہی دھرنا دے دیا اور حکومت کیخلاف نعرے بازی کی۔

    نابینا افراد کا کہنا ہے کہ یقین دہانیاں تسلیم نہیں، تین ماہ پہلے بھی ایسی ہی یقین دہانیاں کرائی گئیں تھیں، آرڈر جاری ہونے تک احتجاج جاری رکھیں گے۔

    اطلاعات کے مطابق اسمبلی میں معذور افراد کا کوٹہ دو فیصد سے بڑھاکرتین فیصد کرنے کا بل پیش کردیا گیا ہے۔

    پنجاب اسمبلی کے باہر نابینا افراد کو رُلتا دیکھ کر تحریک انصاف کے رہنما محمودالرشید سے بھی رہا نہ گیا اور وہ بھی اسمبلی پہنچ گئے،  اسمبلی کے دروازے بند ہونے پر محمود الرشید چراغ پا ہوگئے ۔

    نابینا افراد کے بھرپور احتجاج کے باوجود پنجاب حکومت کو ہوش نہ آیا تو بصارت سے محروم افراد تنگ آکر سڑکوں پر لیٹ گئے، مظاہرین کا کہنا تھا مطالبات تسلیم ہونے تک دھرنا جاری رہے گا۔