Tag: GOV’T

  • حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    حکومت اوراپوزیشن شہبازشریف کوچیئرمین پی اے سی بنانے پرمتفق

    اسلام آباد : حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانےپراتفاق کرلیا گیا جبکہ ن لیگ کے آڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنےگی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں اپوزيشن لیڈرشہبازشریف سے حکومتی وفد کی ملاقات ہوئی ، جس میں ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے خصوصی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ حکومت اوراپوزیشن کاشہبازشریف کوچیئرمین پی اےسی بنانے پر اتفاق کرلیا گیا ہے۔

    شہباز شریف سےملاقات کے بعد وزیردفاع پرویزخٹک نے میڈیاسےگفتگو کرتے ہوئے کہا ن لیگ کےآڈٹ اعتراضات کاجائزہ لینے کے لئے ذیلی کمیٹی بنے گی،  ذیلی کمیٹی کے سربراہ کاتعلق تحریک انصاف سے ہوگا۔

    صحافی نے وزیردفاع سے سوال کیا کون سی مجبوریاں تھیں اپوزیشن کامطالبہ ماننا پڑا، جس پر پرویزخٹک نے جواب دیا مجبوریاں نہیں تھیں لیکن ایوان کو چلانا تھا، روایت تسلیم کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈرکوچیئرمین پی اے سی مانا۔

    اگر شہباز شریف چیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے ، شاہ محمود قریشی

    اس سے قبل وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قومی اسمبلی میں چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کےمعاملے پر فراخ دلی کامظاہرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ جمہوریت کی خاطر معاملہ اپوزیشن لیڈرپر چھوڑتے ہیں،اگراپوزیشن لیڈرچیئرمین پی اے سی بنناچاہتے ہیں تو رکاوٹ نہیں بنیں گے، آئیے ملکر آگے بڑھتے ہیں،  روزانہ ہنگامہ ہوگا تو کسی کا فائدہ نہیں۔

    پی اےسی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈرکرتےہیں  ،شہباز شریف

    شہباز شریف نے بھی قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ  اپوزیشن نےچیئرمین پی اے سی کے لئے مجھے نامزدکیا، یہ ہٹ دھرمی کی بات نہیں، مجھے اپوزیشن کے فیصلے کو آ گے لے کرجاناتھا، کوئی دورائےنہیں ہمیں مل کرپاکستان کی ترقی کے لئےکام کرناہے،  پاکستان کےمفادمیں آپ کیساتھ ایک قدم آگے بڑھ کر چلنے کے لئے تیار ہیں۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ  پی اے سی کی سربراہی منتخب اپوزیشن لیڈر کرتے ہیں، شاہ محمودقریشی نے آج جو اعلان کیا ہے، یقیناً اس سےجمہوریت کو فروغ  ملے گا، چیئرمین پی اے سی کے لئے راستے میں کہاگیا نیب کا بھاری پتھر پڑا ہے،  کیایہی بھاری پتھر بینچز پر بیٹھےارکان کے راستےمیں نہیں۔

    یاد رہے حکومت نے پبلک اکاؤنٹس کمیٹی سے متعلق لچک دکھاتے ہوئے پی اے سی کے چیئر مین کے لیے اپوزیشن سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا اور وزیرِ اعظم عمران خان کی زیرِ صدارت پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی اجلاس میں اپوزیشن سے رابطے کی منظوری دی تھی۔

    واضح رہے کہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن جماعت مسلم لیگ ن کے درمیان شروع سے تنازع چلا آ رہا تھا، ماضی میں اپوزیشن لیڈر کے پاس یہ عہدہ ہوتا تھا۔

    ایک ماہ قبل بھی پی اے سی کے چیئرمین کی تقرری کے سلسلے میں حکومتی وفد نے ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں سے ملاقات کی تھی جس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما عامر ڈوگر نے دعویٰ کیا تھا کہ اپوزیشن نے بھی لچک کا مظاہرہ کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔

  • حکومت کا 100دن پورے ہونے پر کارکردگی رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ

    حکومت کا 100دن پورے ہونے پر کارکردگی رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے 100 دن پورے ہونے پر کارکردگی رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے، 100 دن مکمل ہونے پر خصوصی تقریب منعقد ہوگی، جس میں وزیراعظم عمران خان شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے 100دن پورے ہونے پر کارکردگی رپورٹ شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ، رپورٹ میں حکومت کے آئندہ 5 سال کےلائحہ عمل سے بھی آگاہ کیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم 100دن مکمل ہونے پر خصوصی تقریب میں شرکت کریں گے، خصوصی تقریب پشاور میں منعقد ہوگی۔

    یاد رہے چند روز قبل 100روزہ پلان کے تحت وزیر اعظم عمران خان وزارتوں کی کارکردگی قوم کے سامنے لانے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزارتوں کو پہلے مرحلے کی کارکردگی رپورٹ جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    وزراء کو رپورٹ میں بتانا ہوگا کہ قومی خزانے کو کتنا فائدہ پہنچایا، کفایت شعاری،سادگی پرعمل ہوا؟ عوام کو ریلیف کے لیے کیا اقدامات کیے اور حکومتی منشورپرعملدرآمد ، نئی اسکیموں، کرپشن کے سد باب کے لیے کیا اقدامات کیے۔

    مزید پڑھیں :  100روزہ پلان ، وزیراعظم وزارتوں کی کارکردگی قوم کے سامنے لائیں گے

    وزیر اعظم وزارتوں کی کارکردگی قوم کے سامنےلائیں گے اور اعلیٰ کارکردگی کے حامل وزراکوحکومتی و عوامی سطح پر کریڈٹ دیں گے۔

    یاد رہے 21 اکتوبر کو ہونے والے ایک اجلاس میں وزیراعظم کی جانب سے اعلان کیے جانے والے 100 روزہ پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے کابینہ اراکین کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا اوررپورٹ پیش کی گئی تھی۔

    وزیراعظم کی جانب سے دیے گئے بیشتر اہداف حاصل کرلیے گئے اور وزیرمملکت برائے مواصلات مراد سعید کارکردگی میں اول نمبر پر رہے، انہوں نے 1 ارب روپے کی زمین قبضہ مافیا سے واگزار کروائی۔

    خیال رہے پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے100روزہ پلان کے جائزے کیلئے ویب سائٹ بنائی تھی ، ویب سائٹ میں پلان کے بنیادی بڑے منصوبوں کو شامل کیا گیا، ویب سائٹ کی مدد سے حکومت کی 100 روزہ کارکردگی کے حوالے سے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔

    واضح رہے عام انتخابات 2018 سے قبل 20 مئی کو پاکستان تحریکِ انصاف کے چیئرمین عمران خان نے سو دن کی منصوبہ بندی کا اعلان کیا تھا اور کہا تھا کہ 100 دن کا منشور دے دیا ہے، یہ منشور ہماری سمت کا تعین کررہا ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس کے پی میں حکومت کا تجربہ ہے، وفاقی حکومت مل جاتی تو ہماری ایسی تیاری نہ ہوتی، ہم نے کے پی میں 5سال حکومت کرکے سیکھا ہے۔

    سربراہ تحریک انصاف نے مزید کہا تھا کہ سو دن کے پلان کا مقصد حکومت کی تمام پالیسیاں بنانا ہے، سو دن کے پلان میں سوا3کروڑ سرکاری اسکولوں کے بچوں کی تعلیم پر توجہ دینی ہے، مدارس کے25لاکھ بچوں کو اعلیٰ تعلیم دینی ہے، مدارس کے بچوں کو بھی ڈاکٹر بنانا ہے، ہم نے نچلے طبقے کو اوپر لانا ہے، بیورو کریسی کو غیرسیاسی کیا جائے گا، سرکاری اسپتالوں کو ٹھیک کرنے گئے تو مافیا کا سامنا کرنا پڑا۔

  • موجودہ حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے‘ وزیر اعلیٰ پنجاب

    موجودہ حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے‘ وزیر اعلیٰ پنجاب

    لاہور :  وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ 100 روزہ پروگرام پر عمل کے لیے وزارتوں کو اہداف دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ متعین کردہ اہداف پر پیش رفت کی نگرانی خود کر رہا ہوں، 100 روزہ ایجنڈا عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کی منصوبہ بندی ہے۔

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ 100 روزہ پروگرام پر ہر قیمت پر عملدر آمد کیا جائے گا، موجودہ حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے، حکومت عوام کے مسائل ان کے دروازے پر حل کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ حکومت انصاف کی بالادستی، میرٹ اور گڈ گورننس کو فروغ دے گی۔


    مزید پڑھیں : نئے بلدیاتی نظام سے موجودہ اسٹیٹس کو ختم ہوجائے گا: عثمان بزدار


    یاد رے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نیا بلدیاتی نظام عوام کی امنگوں اور خواہشات کےمطابق ہوگا، بلدیاتی نمائندوں کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنایا جائے گا۔

    عثمان بزدار نے کہا تھا کہ مسائل دہلیز پر حل کرنے کے عمل میں نظام اہم کردارادا کرے گا، بلدیاتی اداروں میں چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نئے نظام میں شفافیت کو ہر قیمت پرملحوظ خاطررکھا جائے گا، ایسانظام وضع کیاجارہاہے، جس سے مسائل نچلی سطح پرحل ہوں گے۔

  • ترمیمی فنانس بل  قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان

    ترمیمی فنانس بل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان

    اسلام آباد : حکومت کی جانب سے ترمیمی فنانس بل قومی اسمبلی کے اجلاس میں پیش کئے جانے کا امکان ہے جبکہ بل کی منظوری آج کابینہ کے اجلاس میں متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز حکومت نے جاتے جاتے بجٹ کو سیاسی حربے اور انتخابی مہم کا حصہ بنا دیا، جس سے ملکی معیشت کو اربوں روپے کا نقصان ہوا، پاکستان تحریک انصاف نے حکومت کا معشیت کے لئے اصلاحاتی اقدامات کا فیصلہ کیا۔

    ترمیمی فنانس بل منگل کو قومی اسمبلی پیش کئے جانےکا امکان ہے، بل میں حکومتی آمدنی میں اضافے کیلئے ٹیکس چھوٹ میں کٹوتی کیا جائے گی ، انکم ٹیکس مراعات میں کمی متوقع ہے، ٹیکس ایبل انکم کی حد بارہ لاکھ سے کم کے آٹھ لاکھ کئے جانے کا امکان ہے، جس کے بعد چھیاسٹھ ہزار چھ سو چھیاسٹھ روپے سے زائد تنخواہ پر ٹیکس عائد ہوگا۔

    ترمیمی فنانس بل میں غیر ضروری پر تعیش اشیا پر ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ اور اور غیر ضروری اخراجات میں کمی کیا جائے گا۔

    بڑھتے ہوئے تجارتی خسارے اور غیر ضروری درآمدات کی حوصلہ شکنی کے لئے موبائل فونز پر ریگیولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ کیا جائے گا جبکہ  حکومت کی جانب سے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کا امکان ہے ۔

    بل میں بجٹ خسارے جی ڈی پی اور دیگر اہداف پر نظر ثانی متوقع ہے۔

    وزیر خزانہ اسد عمر ترمیمی فنانس بل قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔

    خیال رہے وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کچھ دیر بعد ہوگا، کابینہ سے ترمیمی فنانس بل کی منظوری لئے جانے کا امکان ہے۔

  • وفاقی حکومت کا تین ماہ میں بجلی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا تین ماہ میں بجلی کے غیر قانونی کنکشن ختم کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کرلیا، تین ماہ میں تمام غیر قانونی کنکشن ختم کردئیے جائیں گے جبکہ سرکلر ڈیٹ کا معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرخزانہ اسد عمرکی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں بجلی چوری اور کھاد کی دستیابی کے معاملات زیر بحث آئے۔

    اجلاس میں توانائی کے شعبے میں بڑی اصلاحات کے لئے بجلی چوروں کے خلاف بڑی کارروائی کا فیصلہ کیا گیا اور کہا گیا بجلی چوروں کے ساتھ بجلی نادہندگان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے گی اور نادہندگان کے کنکشن کاٹ دیئے جائیں گے۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ غیر قانونی کنکشنز تین ماہ میں ختم کئے جائیں گے اور عام صارفین کے علاوہ وزارتوں اور محکموں کے خلاف بھی بھرپور کارروائی کی جائے گی۔ رابطہ کمیٹی نے پری پیڈ بجلی کے میٹرز لگانے کی تجویز بھی دی۔

    اجلاس میں کھاد کی طلب مقامی پیداوار سے پوری کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے لئے کھاد کے کارخانے فوری طور پر چلانے کے احکامات جاری کئے گئے اور کہا گیا اگر مقامی پیداوار کم ہوئی تو درآمد کا فیصلہ بعد میں کیا جائے گا۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی میں کہا گیا سرکلر ڈیٹ کا معاملہ وزیر اعظم کے سامنے رکھا جائے گا۔ خیال رہے وزیرخزانہ اسد عمر کی زیرصدارت اقتصادی رابطہ کمیٹی کا دوسرا اجلاس تھا۔

    مزید پڑھیں : اقتصادی رابطہ کمیٹی کا پہلا اجلاس، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر

    اس سے قبل اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے پی ایس او کیلئے دس ارب روپے کے اجراء اور گیس کی قیمتوں میں اضافے کی سمری مؤخر کرنے کی منظوری دی تھی۔

    اقتصادی رابطہ کمیٹی کو بتایا گیا تھا کہ گردشی قرضوں کا مجموعی حجم گیارہ سو اٹھاسی ارب روپے ہوگیا ہے، جس پر وزیر خزانہ نے تمام متعلقہ محکموں سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی تھی اور کہا تھا گردشی قرضوں کے بارے میں فیصلہ آئندہ ہفتے کیا جائے گا۔

    اجلاس میں مالی بحران کا شکار پاکستان اسٹیٹ آئل کیلئے دس ارب روپے کے بیل آوٹ پیکج کی منظوری بھی دی گئی تھی۔

  • ایسی حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں جو امریکا کی مرضی سے ملے، سراج الحق

    ایسی حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں جو امریکا کی مرضی سے ملے، سراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت ملی تو الزامات کی نہیں بلکہ عوامی خدمت کی سیاست کریں گے، بے روز نوجوانوں کو الاؤنس اور بے گھرافراد کو گھر دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں نے آپ کومہنگائی اور بے روزگاری کا تحفہ دیا، ملک کا سب سے بڑا مسئلہ لوڈشیڈنگ اور انصاف کی عدم فراہمی ہے.

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ عدالتوں میں وہ جا سکتا ہے جو وکیلوں کو بھاری فیسیں دے سکتا ہوں، غریبوں کوعدالتوں میں انصاف نہیں ملتا.

    سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت ملی توغریب کا مقدمہ لڑنے کی ذمے داری ریاست کی ہوگی، ایسی حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں جو امریکا کی مرضی سے مجھے ملے، ہم گالیاں نہیں دیں گے بلکہ محبت کی بات کریں گے.

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ الزامات کی نہیں بلکہ عوامی خدمت کی سیاست کریں گے، بے روز نوجوانوں کو الاؤنس اور بے گھرافراد کو گھر دیں گے، مینار پاکستان کے بعد اب پشاور میں 24 جولائی کو جلسہ کریں گے.

    خیال رہے کہ  دو روز قبل سینیٹر سراج الحق نے ایک تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ  متحدہ مجلس عمل آئین میں موجود اسلامی دفعات کی حفاظت کرے گی، 2018 کا انتخابی معرکہ ملک کے اسلامی تشخص کی حفاظت کا معرکہ ہے.

    امیر جماعت اسلامی نے کہنا تھا کہ متحدہ مجلس عمل ملک میں نظام مصطفیٰ کے نفاذ کی جدوجہد کر رہی ہے، عوام اس معرکے میں متحدہ مجلس عمل کےامیدواروں کو کامیاب کرائیں.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • حکومت نے عیدالفطر کی تعطیلات کا اعلان کردیا

    حکومت نے عیدالفطر کی تعطیلات کا اعلان کردیا

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے عیدالفطر کے موقع پر چار روز کی سرکاری تعطیلات کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے نوٹی فکیشن جاری کیا گیا جس کے مطابق عید الفطر کی تعطیلات 15 سے 18 جون یعنی جمعہ، ہفتہ، اتوار اور پیر تک ہوں گی۔

    دوسری جانب محکمہ موسمیات نے رمضان المبارک کے 30 روزے پورے ہونے کی نوید سنائی ہے، ڈائریکٹر محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ 29 رمضان المبارک کو چاند نظر آنے کے امکانات بہت کم ہیں۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق چاند کی پیدائش 14 جون کو رات 12 بجے کے قریب ہوگی اور شام تک اس کی عمر 19 گھنٹے تین منٹ تک ہوگی، غروب آفتاب کے بعد 39 منٹ تک چاند نظر آسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا فیصلہ اسرائیلی عدالت نے مسترد کردیا

    افریقی مہاجرین کی ملک بدری کا فیصلہ اسرائیلی عدالت نے مسترد کردیا

    تل ابیب: اسرائیل کی عدالت عظمیٰ نے حکومت کی جانب سے غیر قانونی طریقے سے اسرائیل میں رہنے والے ہزاروں افریقی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے بنایا گیا متنازع منصوبہ مسترد کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی سپریم کورٹ نے حکومت کی جانب سے غی قانونی طریقوں سے چند سال قبل اسرائیلی حدود میں داخل ہونے والے ہزاروں افریقی تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے لیے بنائے گئے متنازع منصوبے کو معطل کردیا ہے، اور اسرائیلی حکومت کو 26 مارچ تک اس منصوبے کے حوالے سے مزید تفصیلات جمع کروانے کا حکم جاری کیا ہے۔

    اقوام متحدہ کی پناہ گزینوں کے لیے کام کرنے والی ایجنسی نے اسرائیلی حکومت کے ان اقدامات کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    اسرائیل نے افریقی مہاجروں کو مارچ کے اختتام تک رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑنے والے لوگوں کو حکومت نے 3500  ڈالر اور جہاز کا ٹکٹ دینے کی پیشکش بھی کی ہے، اور ساتھ ہی متنبہ کیا ہے کہ اس کے باوجود اسرائیل میں رہ جانے والے تارکین وطن کو گرفتاری اور جبراً ملک بدری کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    سپریم کورٹ نے ملک بدری کے منصوبے کو سوڈان اور ارتریا کے مہاجرین کی جانب سے اسرائیلی حکومت کے ان اقدامات کے خلاف دائر کی گئی درخواست پر معطل کیا گیا ہے اور حکم صادر کیا ہے کہ اسرائیلی حکومت عدالت عظمیٰ کو اضافی معلومات ملنے سے پہلے افریقی تارکین وطن کو ہرگز ملک بدر نہیں کرے گی۔

    اسرائیلی حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں اِس وقت چالیس ہزار سے زائد افریقی مہاجرین موجود ہیں جو غیرقانونی طریقے سے اسرائیل میں زندگی گزار رہے ہیں۔

    اسرائیل میں مقیم افریقی پناہ گزین

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں موجود افریقی مہاجرین گذشتہ چند سال قبل اسرائیل اور مصر کی سرحد پر غیر قانونی ہجرت کو روکنے کے لیے کیے گئے اقدامات سے پہلے اسرائیل میں داخل ہوئے تھے۔ لیکن سرحد پر لگائی گئی باڑ سے غیر قانونی نقل و حرکت میں واضح کمی آئی ہے۔

    اسرائیلی حکام نے واضح کیا ہے کہ ملک بدری کے اس منصوبے میں انسانی اسمگلنگ اور غلامی سے متاثرہ بچوں، عورتوں اور والدین کے لیے رعایت ہے۔ اعلیٰ حکام کا مزید کہنا تھا کہ مہاجرین انسانی اور رضاکارانہ طریقے سے واپس اپنے ملک لوٹ جائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • اسلام آباد دھرنا، حکومت مسئلے کو جلد حل کرے، چوہدری نثار

    اسلام آباد دھرنا، حکومت مسئلے کو جلد حل کرے، چوہدری نثار

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنماء اور سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کا کہنا ہے کہ دھرنے کی وجہ سے وفاقی دارالحکومت کے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، حکومت مسئلے کو جلد حل کرنے کے لیے اقدامات بروئے کار لائے۔

    تفصیلات کے مطابق مذہبی و سیاسی جماعتوں تحریک لبیک پاکستان اور پاکستان سنی تحریک کی جانب سے آئین کی انتخابی شق 203 کی ترمیم کی آڑ میں ختم نبوت کے قانون کو ختم کرنے والے ذمہ داران کے خلاف گزشتہ ایک ہفتے سے احتجاجی مظاہرہ جاری ہے۔

    حکومت نے اکتوبر کے مہینے میں آئین کی انتخابی شق میں ترمیم کرتے ہوئے امیدواران کے حلف نامے میں تبدیلی کی تھی تاہم عوام اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کی جانب سے شدید دباؤ کے بعد حلف نامے کو اصل حالت میں بحال کرنے کا اعلان کیا گیا۔

    آئین کی انتخابی شق 203 میں ہونے والی ترمیم کے بعد شیخ رشید احمد نے قومی اسمبلی کے فلور پر تقریر کرتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ ’حکومت نے اس ترمیم کے ذریعے ختم نبوت کے قانون کو تبدیل کیا ہے‘۔

    مزید پڑھیں: ختم نبوت ﷺ میں ترمیم، پورے ایوان سے اجتماعی گناہ ہوا، فضل الرحمان

    امیدوار کا حلف نامہ اصل حالت میں بحال ہونے کے بعد تحریک لبیک پاکستان اور پاکستان سنی تحریک نے ذمہ داران کے خلاف سخت کارروائی اور وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو فوری طور پر استعفیٰ دینے کا مطالبہ سامنے آیا۔

    دوسری جانب حکومتی مؤقف سامنے آیا تھا کہ سابق نااہل وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی ہدایت پر واقعے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو ذمہ داران کا تعین کر کے اُن کے سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    دونوں مذہبی جماعتوں نے دو ہفتے قبل اسلام آباد میں مظاہرہ کرنے کا اعلان کیا اور پھر کارکنان کے ہمراہ لاہور سے قافلے نے وفاقی دارالحکومت کی جانب مارچ شروع کیا۔

    اسلام آباد انتظامیہ نے پیش قدمی روکنے کے لیے فیض آباد انٹرچینج پر داخلی راستوں کو کنٹرینر لگا کر سیل کردیا تھا جس کے بعد مظاہرین نے اُسی مقام پر احتجاجی کیمپ نصب کر کے پڑاؤ ڈال لیا۔

    یہ بھی پڑھیں: دھرنے والے لاشیں گرانا چاہتے ہیں، انکا مقصد کامیاب نہیں ہوگا، احسن اقبال

    فیض آباد انٹر چینج اور دیگر علاقوں کے داخلی راستوں کو بند کرنے کے بعد جڑواں شہروں میں ٹریفک کی صورتحال گھمبیر ہے اور وہاں کے شہریوں کو سخت اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    دو روز قبل وزیرمملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے دھرنا مظاہرین کو  فوری طور پر منشر ہونے کا مشورہ دیا اور نہ ماننے کی صورت میں طاقت کے استعمال کا عندیہ دیا تھا۔

    ایک روز قبل وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھرنے والے ایک اور ماڈل ٹاؤن جیسا سانحہ چاہتے ہیں مگر حکومت طاقت کا استعمال کسی صورت نہیں کرے گی تاہم ہم عوام کی پریشانی کو بھی جلد از جلد حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

    سابق وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی جس میں ملک کی مجموعی اور سیاسی صورتحال پر تفیصلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اسے بھی پڑھیں: اسلام آباد دھرنے والوں‌ کے مطالبات آئین سے متصادم ہیں، طلال چوہدری

    اُن کا وزیراعظم سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ دھرنے کے باعث راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، حکومت کو مسئلے کے جلد از جلد حل کے لیے اقدامات کرنے چاہیں۔

    مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما کا مظاہرین کو منتشر ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہنا تھا کہ عوام کو تکلیف دینے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، دھرنے کی وجہ سے محلقہ آبادیوں اور ملک بھر سے آنے والے شہریوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    دوسری جانب پولیس نے مظاہرین کے خلاف اب تک 4 تھانوں میں 15 سے زائد مقدمات درج کرکے 27 مظاہرین کو گرفتار کرلیا ہے۔


     

  • کاسمیٹکس اشیاء پر 30 سے 40 فیصد سسبسڈی عائد

    کاسمیٹکس اشیاء پر 30 سے 40 فیصد سسبسڈی عائد

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے کاسمیٹکس اشیاء پر 30 سے 40 فیصد سسبسڈی عائد کر دی گئی، دکانداروں کا کہنا ہے کہ اب مارکیٹ میں جعلی پروڈیکٹس عام ہوں گی یعنی خواتین کا حسن ماند پڑ جائے گا ۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کا حسن پر وار اب خوبصورت نظر آنا محال ہو جائے گا، کاسمیٹکس اشیاء پر 30 سے 40 فیصد سسبسڈی عائد کر دی گئی، دکانداروں نے بھی خبر دار کر دیا ہے کہ اب جعلی اشیاء مارکیٹ میں عام ہو جائیں گی۔

    خواتین نے حسن پر سمجھوتے سے انکار تو کردیا لیکن اس بات سے بھی پریشان ہیں کے رنگ گورا کرنے والی مہنگی کریمیں اب اور مہنگی ہو جائینگی اور اگر جعلی کریم لگائی تو مزید بد صورت نظر آئینگی۔

    سسبسڈی  سے سرخی،نیل پالش،مسکارہ،آئی لائنر،لپ گلوس بلش آن سمیت ہر چیز کی قیمت بڑھ جائے گی۔

    خواتین نے حکومتی فیصلے پر ناراضگی کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ حکومت کم از کم خواتین کا تو خیال کرے ، میک اپ کے بغیر خواتین کیا کریں گی۔

    کاسمیٹیکس پر ٹیکس سے خواتین کے ساتھ ساتھ ارکان پارلیمنٹ بھی ناخوش ہوگئے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل حکومت نے موبائل فون، چاکلیٹ اور میک اپ کے سامان سمیت 731 درآمدری اشیاء پر ریگولیٹری ڈیوٹی میں 50 فیصد تک کا اضافہ کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں: تجارتی خسارے میں کمی کے لیے ریگولیٹری ڈیوٹی میں اضافہ


    اعداد و شمار کے مطابق ڈیوٹی میں اضافے سے درآمدی بل میں 2 ارب ڈالر تک کی کمی متوقع ہے جبکہ اضافی ٹیکس وصولی میں 40 ارب روپے تک اس کے علاوہ ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔