Tag: GOV’T

  • عمران خان کاموجودہ نظام کےخلاف بغاوت کااعلان

    عمران خان کاموجودہ نظام کےخلاف بغاوت کااعلان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا کہ حکمرانوں کو ہرانے کا عزم اور مضبوط ہوگیا ہےاس موجودہ نظام کےخلاف بغاوت کااعلان کرتا ہوں۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے کارکنوں کو بلاوجہ گرفتار کرکے ان پر جیلوں میں ظلم اور تشدد کیا جا رہا ہے، دنیا کے کسی مہذب معاشرے میں انسانوں کے خلاف ایسا سلوک نہیں ہوتا، ظلم کرنے والے ہر شخص کو سزا دی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ سعدرفیق کوتوہین آمیزبیان پرقانونی نوٹس بھیج دیا، ظلم دیکھ کر منہ دوسری طرف نہیں کر سکتے،حکمرانوں کو ہرانے کا عزم اور پکا ہو گیا ہے،اس نظام اور ظالموں کیخلاف اعلان بغاوت کرتا ہوں، ظالموں کو شکست دے کر دکھائیں گے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک میں تبدیلی لے کر آ رہے ہیں، اس ملک میں اب جو بھی حکمران بنے گا وہ اس ملک کی عوام کو جوابدہ ہو گا، جو ہر سوال کا جواب دے گااور اگر وہ جھوٹ بولے گا، عوام کو حقوق نہیں دے گا تو اس کا احتساب کریں گے، اس کو عوام کےکٹہرے میں کھڑا کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ حقوق مانگنے والوں کے گرد پولیس کے 30 ہزار اہلکار تعینات کئے گئے ہیں، کارکنوں پر ظلم کرنے والے پولیس اہلکاروں کیخلاف ویب سائٹ بنادی گئی ہے، ویب سائٹ پر سب سے پہلے آئی جی پنجاب طاہر عالم کا نام ڈال دیا گیا ہے۔

    چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ نواز شریف کے ان تمام گلوبٹوں کے نام ویب سائیٹ پر ڈال رہے ہیں، ان سب کو تشدد پر سزا دیں گے۔ انہوں نے اعلان کیا کہبہت جلد سونامی کراچی آنے والا ہے، شریف برادران سے فارغ ہو کر سندھ اور بلوچستان کے دورے کروں گا، ان کو بھی انصاف دلوائیں گے، وڈیروں سے نجات ملے گی اور ممبر قومی اسمبلی کو نکال کر پیسہ براہ راست عوام کو دیں گے۔

    عمران خان نے کہا کہ ہم ان پاکستانیوں کو حقوق دلوئیں گے جن کو پارلیمنٹ حقوق نہیں دے سکی، ہم اسلام آباد ہائیکورٹ کے شکرگزار ہیںکہ ہمارے کارکنوں کو رہا کرایا، عدلیہ پولیس کی جانب سے تشدد کا نوٹس بھی لے۔

  • موجودہ جمہوریت سے مشرف کی آمریت بہتر تھی، عمران خان

    موجودہ جمہوریت سے مشرف کی آمریت بہتر تھی، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ مجھے فوج کی ضرورت نہیں ہے میرے سامنے عوام کی فوج کھڑی ہے۔

    اسلام آباد میں آزادی مارچ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے کارکن پکڑے جارہے ہیں، چیف جسٹس صاحب ازخود نوٹس لیں۔

    چیف جسٹس سے مخاطب ہوتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس صاحب یہ وقت مظلوم عوام کو انصاف دینے کا ہے، دھاندلی چھپانے کے لئے قانون کا استعمال کیا جارہا ہے میں پوچھتا ہوں کہ کس قانون کے تحت کارکنان کو گرفتار کیا جارہا ہے، احتجاج کرنا ہمارا جمہوری حق ہے، اسلام آباد ہائی کورٹ نے کنٹینرز ہٹانے کا کہا تو کنٹینرزکیوں نہیں ہٹائے جارہے ہیں؟۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈبل سواری پر پاندی لگا دی تاکہ زیادہ لوگ جمع نہ ہوجائیں، نواز شریف سے پوچھتا ہوں کیوں ڈررہے ہو اورکس سے ڈررہے ہو؟  یہ لوگ اس ملک کے شہری ہیں، کہا جارہا ہے کہ دھرنے میں دہشتگردی کا خطرہ ہے، مجھے دہشتگردوں سے خطرہ نہیں ، مجھے نواز شریف کی دہشتگردی سے خطرہ ہے ۔

    انہوں نے کہا کہ یہ نام نہاد جمہوری لوگ فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کررہے ہیں، آج فوج نے پھر واضع کردیا کہ ان دھرنوں نے کوئی تعلق نہیں، انہوں نے کہا کہ مجھے فوج کی ضرورت نہیں ہے میرے سامنے عوام کی فوج کھڑی ہے ۔

    سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ افتخار چوہدری کی بحالی کے لئے سب سے آگے تھا، افتخار چوہدری پر بھروسہ کیا لیکن وہ جمہوریت کے میر جعفر نکلے، میچ فیکسنگ میں افتخار چوہدری کا ہاتھ تھا، افتخار چوہدری نے نظریں جھکائی تو سمجھ گیا کہ میچ فکس ہے،افتخار چوہدری اورمیر شکیل ملک کے دشمن ہیں۔ میرشکیل کو پنجاب پولیس پروٹوکول دے رہی ہے

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مشرف نے بھی ایسا نہیں کیا جو موجودہ حکومت کررہی ہے، مشرف کی ڈکٹیٹر شپ بھی نواز شریف کی حکومت سے بہت بہتر تھی، نواز شریف دھاندلی چھپانے کے لئے جمہوریت کے پیچھے پیچھے ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جب بھی تبدیلی آتی ہے تو دو طبقے لے کر آتے ہیں ایک نوجوان اور دوسری خواتین، انہوں نے کہا کہ نوجوانوں ! کل سب یہاں پہنچو یہ تمہارے مستقبل کی جنگ ہے، یہ مت سمجھو کہ اس ملک سے باہر چلے جائیں گے، تم لوگ پاکستان میں ہی عزت حاصل کر سکتے ہو، نکلو اور میرا ساتھ دوکیونکہ سب سے بڑی ذمہ داری تو تمہاری ہے۔

  • وزیراعظم میں شرم ہوتی تومستعفی ہوجاتے، عمران خان

    وزیراعظم میں شرم ہوتی تومستعفی ہوجاتے، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا کہ ہماری تحریک کا مقصد عوام کو ان کے حقوق سے آگاہ کرنا ہے، دنیا میں عزت پانے کیلئے اپنے حقوق جاننا پڑیں گے، حکمران ڈرتے ہیں کہ اگر عوام اپنے حقوق جان گئے تو ان کی دکانداری بند ہو جائے گی۔

    اسلام آباد میں دھرنے کے شرکاء سے خطاب کے دوران پاکستان تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا تھا کہ میں پاکستان میں صرف اورصرف قائد اعظم محمد علی جناح کو لیڈر مانتا ہوں، انہوں نے ایک نظرئیے کے تحت یہ ملک بنایا تھا مگر ان سیاستدانوں نے بیڑا غرق کردیا، میاں نواز شریف کو کہنا چاہتا ہوں کہ ابھی حوصلہ رکھیں یہ دھرنا ابھی لمبا چلے گا۔

    انہوں نے کہا کہ جتنے مرضی مذاکرات ہو جائیں، ہم تو نوازشریف کا استعفیٰ لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے، آج قائد اعظم کا یوم وفات ہے اس لئے آج ہم ان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ان کی باتیں کریں گے، ہم آپ کو قائد اعظم کا وہ نظریہ بتائیں گے جس کے تحت انہوں نے یہ ملک بنایا تھا۔

    عمران خان نے کہا کہ میری نواز شریف سے نہیں بلکہ ان کی ذہنیت سے لڑائی ہے، میری لڑائی ان ظالموں سے ہے جو قانون توڑتے ہیں لیکن قانون سے اوپر ہیں۔ عام پاکستانی کے ساتھ ہرروز ظلم ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکومت سے صرف 4 حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا لیکن اس پر کوئی عمل درآمد نہیں کیا گیا کیونکہ حکومت کو علم تھا کہ اگر 4 حلقے کُھل گئے تو ان کا سارا پول کھل جائے گا، مسلم لیگ ن کے رہنماء بھی مانتے ہیں کی دھاندلی ہوئی، سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ بھی مان گئے ہیں کہ اگر چار حلقے کھل گئے تو سارا الیکشن ہی ختم ہو جائے گا۔

    عمران خان نے کہا کہ حکومت کو 8 اگست کو سیلاب کا پتا چل گیا تھا لیکن اس نے سیلاب کی روک تھام کیلئے کوئی تیاری نہیں کی، اگر ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھا ہوتا تو سیلاب سے اتنا نقصان نہ ہوتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مجھے ہفتے کے دن کا بڑی بے صبری سے انتظار ہے کیونکہ اس دن ہم یہاں تاریخ رقم کرنے جارہے ہیں، ہر روز یہاں عوام کی تعداد اور حوصلہ بڑھتا جا رہا ہے، آپ کا جذبہ دیکھ کر میری عمر بیس سال مزید کم ہو جاتی ہے۔

  • ہفتہ کوسب سےبڑاجشن آزادی ہوگا، ایک قوم بن کردکھائیں گے، عمران خان

    ہفتہ کوسب سےبڑاجشن آزادی ہوگا، ایک قوم بن کردکھائیں گے، عمران خان

    اسلام آباد: عمران خان نے کہا ہے کہ ہفتہ کےروزسب سے بڑا آزدی کاجشن منانئیں گے، تیرہ ستمبر کوسب ایک قوم بن کردکھائیں گے۔

    آزادی دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا تھا کہ ہماری تحریک پورے پاکستان میں پھیلتی جا رہی ہے اور اس تحریک کو اب کوئی نہیں روک سکتا، اب انگلینڈ سمیت یورپ سے لوگ دھرنے میں شرکت کرنے آ رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا ایک طرف مظلوم اور دوسری طرف تھوڑے سے ظالم متحد ہیں لیکن ان ظالموں کا مقابلہ اکیلا ہی کروں گا اور پاکستان کی قوم بھی جاگ چکی ہے اب ملک کے حالات جلد بدلیں گے، عمران خان کہتے ہیں دین اور سیکولر کی سیاست کرنے والے ہمیں تقسیم کرتے ہیں۔

    انہوں نے احسن اقبال کو ارسطو کہتے ہوئے کہا کہ میں اس ملک کے مظلوم طبقے کو حقوق کے لئے سیاست میں آیا ہوں،ہم پر امن ہیں اوریہاں کسی کو تنگ نہیں کر رہے، ن لیگ میں ویسے ہی کم پڑھے لکھے لوگ ہیں تو ان میں جو تھوڑا سا پرھا لکھا ہوتا ہے وہ اندھوں مین کانا راجا بن جاتا ہے، تو حکومت کا ’ارسطو‘ کہتا ہے کہ ہم نے یہاں احتجاج کر کے ملک کو ایک ہزار ارب روبے کا نقصان پہنچا چکے ہیں،مظاہرین پر گولیاں کو حکومت کی جانب سے چلائی گئی ہیں، اور ۴۵ لوگوں کو گولیاں لگی ہیں، میں نے اپنی آنکھوں ۲ لوگوں کو شہید ہوتے دیکھا ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ جنوبی کوریا میں کشتی ڈوبنے سے جنوبی کوریا کا وزیراعظم استعفی دیتا ہے، کشتی وزیراعظم نہیں چلارہا تھا، 6 اگست کو فلڈ ڈیپارٹمنٹ نے وارننگ جاری کی تھی حکومت نے کیا کیا ؟ انہوں نے صرف بوٹ پہن کر تصویریں کھنچوائی پاکستان ڈوب گیا مگر حکمران بے حس رہے۔

    عمران خان نے کہا ہے کہ پاکسان میں حقیقی جمہوریت کیلئے جنگ لڑ رہے ہیں، نواز شریف کے استعفیٰ کا مطالبہ غیر آئینی نہیں، چوہدری نثار اور اعتزاز نے پارلیمنٹ میں جو کچھ کیا یہ جمہوریت نہیں مک مکا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حکمران  قوم میں مذہی و لسانی تفریق پیدا کر کے اپنے مفادات حاصل کر رہے ہیں، پارلیمنٹ میں موجود جماعتیں وزیراعظم کو اس لئے نہیں بچارہے کہ انہیں نواز شریف سے پیار ہے بلکہ انہیں خوف ہے کہ کہیں نواز شریف کے جانے سے ان کی لوٹ مار بند نہ ہوجائے۔

    انہوں نے کہا کہ نواز شريف کے استعفیٰ کا مطالبہ غيرآئينی نہيں، ہمارے پاس وزيراعظم کی دھاندلی کے ثبوت ہيں، میٹرو جیسے منصوبوں کے بجائے آبی ذخائر پر توجہ دی جاتی تو اتنی تباہی نہ ہوتی ۔

    عمران خان نے نوجوانوں سے کہا کہ دنیا میں کبھی کوئی ایسی تحریک کامیاب نہیں ہوئی جس میں طالبعلم شامل نہیں تھے، اس لئے میری طالب علموں سے درخواست ہے کہ وہ آزادی مارچ میں پہنچیں اور اپنا مستقبل محفوظ بنائیں کیونکہ یہ وقت دوبارہ نہیں آئے گا۔

  • پانچ جماعتیں ملکربھی تحریک انصاف کو شکست نہ دےسکیں،عمران خان

    پانچ جماعتیں ملکربھی تحریک انصاف کو شکست نہ دےسکیں،عمران خان

    اسلام آباد:تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان نےکہا ہےکہ وہ چیف جسٹس سے انصاف مانگ رہےہیں،چیف جسٹس صاحب کنٹینرزہٹانےکا آرڈرجاری کریں،کنٹینرز نہیں ہٹائےگئےتو وہ اپنےٹائیگرزکوچھوڑدیں گے۔

    اسلام آباد ڈی چوک پر رات گئےدھرنےکے شرکاءسےخطاب کرتے ہوئے تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پانچ جماعتیں ملکر بھی تحریک انصاف کو شکست نہ دےسکیں،انہونے کہا کہ چیف جسٹس صاحب کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہمیں انصاف فراہم کریں اور کنٹینرز ہٹوائیں

    عمران خان نےیہ انکشاف بھی کیا کہ آصف علی زرداری نےانہیں بتایا تھا کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی ہے،انہونےاپنےخطاب میں کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں کےذمہ دار تیس سال سے باریاں لینے والےہیں،وہ آج خود سیالکوٹ میں سیلاب زدگان کے درمیان ہوں گے۔

    عمراں خان نے کہا کہ اقتدارمیں آکر پاکستان کواسلامی فلاحی ریاست بنا کردکھائیں گے۔

  • حکومت نےپانی میں کیمیکل ملا کرظلم کی انتہا کردی،طاہرالقادری

    حکومت نےپانی میں کیمیکل ملا کرظلم کی انتہا کردی،طاہرالقادری

    اسلام اباد:علامہ طاہرالقادری کہتے ہیں کنٹینررکھنے کے باوجود دہشت گردی ہوئی تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔

    انقلاب مارچ کے دھرنے کے شرکاسے خطاب میں علامہ طاہرالقادری کاکہناتھا کارکن ہمت نہ ہاریں انقلاب کاسورج طلوع ہونے والاہے،سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھادہشت گردی کوجواز بناکرکنٹینرلگائےگئےکچھ ہوا تو ذمہ دار حکومت ہوگی۔

    علامہ طاہرالقادری نے بتایا حکومت نے پانی میں کیمیکل ملادیاجس کے باعث کئی افراد بیمارپڑ گئے۔ظلم اتناکریں جتنابرداشت کرسکیں۔

    اے آروائی نیوزے گفتگو میں علامہ طاہرالقادری کاکہناتھا حکومت مذاکرات میں سنجیدہ نہیں۔

    سربراہ عوامی تحریک کاکہناتھا ہمارے حوصلے پست نہیں انقلاب آکر رہے گا۔

  • پی ٹی آئی اورحکومت میں مذاکرات کادوسرا دور بےنتیجہ ختم

    پی ٹی آئی اورحکومت میں مذاکرات کادوسرا دور بےنتیجہ ختم

    اسلام اباد:تحریک انصاف اورحکومت کےدرمیان مذاکرات کادوسرا دوربھی بغیرکسی نتیجے کے ختم ہوگیا،شاہ محمودقریشی کہتےہیں مذکرات کاتیسرا دورآج ہوگا۔

     حکومت اورتحریک انصاف کےدرمیان مذاکرات کادوسرا دوربھی نتیجہ خیز ثابت نہ ہوسکا،وزیراعظم کے استعفے کے معاملے پرڈیڈلاک بدستور برقرار،شاہ محمودقریشی کہتے ہیں حکومت کانکتہ نظر سن کر تحفظات سے آگاہ کردیا۔

     حکومتی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ گورنرپنجاب نےبتایا مذاکرات خوشگوارماحول میں ہوئے،احسن اقبال نے کہاایک دوسرےکانکتہ نظرسمجھنے کی کوشش کررہیں،عبدالقادربلوچ کاکہناتھامذاکرات میں تعطل نہیں بات چیت جاری رہےگی،مذاکرات سےقبل جاویدہاشمی کاکہناتھاوزیراعظم مستعفی ہوں ہاؤس کی تحلیل بعدکا معاملہ ہے۔

     حکومتی ٹیم میں شامل تھے گورنرپنجاب،پرویزرشید ،عبدالقادر بلوچ اوراحسن اقبال جب کہ پی ٹی آئی کی ٹیم کےکھلاڑی تھے شاہ محمود قریشی،جاوید ہاشمی ،اسد عمر ،پرویزخٹک ،جہانگیر ترین اورعارف علوی۔

  • حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور آج ہو گا

    حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات کا دوسرا دور آج ہو گا

    اسلام آباد:حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا دوسرا دور آج دوپہرہو گا۔

    حکومت اور پی ٹی آئی کی مذاکراتی کمیٹیوں میں مذاکرات کاوقت طےپاگیا،دونوں کمیٹیوں میں مذاکرات کادوسرا دورآج دوپہرشروع ہوگا،مذاکرات سے قبل حکومتی کمیٹی وزیراعظم سے ملاقات کرے گی۔

    تحریک انصاف نے حکومت سے مذاکرات کے پہلےدورمیں اپنے چھ مطالبات پیش کئے ہیں جن میں وزیر اعظم کے استعفے کا مطالبہ بھی شامل ہے، مذاکرات کے پہلے دور میں پی ٹی آئی کی جانب سے شاہ محمود قریشی، جاوید ہاشمی ڈاکٹرعارف علوی جہانگیرترین اوراسد عمر شامل تھے۔

    حکومت کی جانب سے گورنر پنجاب محمدسرور، وفاقی وزیر احسن اقبال اور عبدالقادری بلوچ شریک تھے۔

  • لیبیا کے کئی شہروں میں حکومت کے خلاف احتجاجی ریلیاں

    لیبیا کے کئی شہروں میں حکومت کے خلاف احتجاجی ریلیاں

    طرابلس:لیبیا کے دارالحکومت طرابلس سمیت متعدد شہروں میں ہزاروں افراد نے حکومت کےخلاف پارلیمنٹ کےسامنے احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    خانہ جنگی کےشکارملک لیبیا میں انتخابات کےبعد بھی امن بحال نہ ہوسکا، نمازجمعہ کےبعد طرابلس سمیت ملک کے دیگر بڑے شہروں بن غازی اورمصراتہ میں ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور مغربی طاقتوں کے تعاون سے بننے والی نئی حکومت کے خلاف احتجاج کیا۔

    لیبیا میں جاری سیاسی بحران کی وجہ سے مغربی ممالک نےاپنےسفارتکاروں کو واپس بلالیا ہے۔