Tag: GPS

  • اسپیس ایکس نے جدید جی پی ایس سسٹم والا سیٹلائٹ لانچ کر دیا

    اسپیس ایکس نے جدید جی پی ایس سسٹم والا سیٹلائٹ لانچ کر دیا

    اسپیس ایکس نے جدید جی پی ایس سسٹم والا سیٹلائٹ لانچ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایلون مسک کی خلائی ٹیکنالوجی کی کمپنی اسپیس ایکس نے جمعہ 30 مئی کو امریکی خلائی فورس کے لیے جدید ترین جی پی ایس سیٹلائٹ ’’ایس وی زیرو ایٹ‘‘ (SV-08) کامیابی سے لانچ کر دیا۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ جدید GPS سیٹلائٹ ریکارڈ مختصر نوٹس پر لانچ کیا گیا ہے، یہ عالمی نیوی گیشن سسٹم کی بہتری میں ایک اہم قدم ہے، یہ سیٹلائٹ جدید خصوصیات خاص طور پر فوجی مقاصد کے لیے اہم ہے۔

    ایک فالکن 9 راکٹ جمعہ کو دوپہر 1:37 پر فلوریڈا کے کیپ کیناورل اسپیس فورس اسٹیشن سے روانہ کیا گیا، جو GPS III SV-08 خلائی جہاز کو امریکی اسپیس فورس کے مدار میں لے گیا۔

    کمپنی کے مطابق SpaceX کو 7 مارچ کو آفیشل لانچ کا آرڈر ملا تھا، یعنی تمام تیاری کا کام 3 ماہ سے بھی کم وقت میں مکمل کیا گیا۔ اسپیس فورس حکام کے مطابق یہ مدت امریکی قومی سلامتی کے مشنوں کے لیے ایک نیا ریکارڈ ہے، کیوں کہ عام طور پر سیٹلائٹ لانچ کرنے میں 18 سے 24 ماہ لگتے ہیں۔


    ایلون مسک کا مریخ پر جانے کا خواب چکنا چور


    حکام کا کہنا تھا کہ سیٹلائٹ لانچ ہونے کے تقریباً 8.5 منٹ بعد منصوبے کے عین مطابق فالکن نائن کا پہلا اسٹیج زمین پر واپس آیا، اور اسپیس ایکس ڈرون جہاز ’’A Shortfall of Gravitas‘‘ کو چھو لیا، اس دوران راکٹ کے اوپری اسٹیج نے GPS III SV-08 کو مدار میں لے جانا جاری رکھا، جہاں اسے لانچ کے تقریباً ڈیڑھ گھنٹے بعد تعینات کیا جانا تھا۔

    جیسا کہ اس کے نام سے پتا چلتا ہے GPS III SV-08 زمین کو چھوڑنے والا آٹھواں GPS III سیٹلائٹ ہے۔ (SV اسپیس وھیکل کا مخفف ہے) خلائی فورس ایسے دس سیٹلائٹ بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو ایرو اسپیس کی بڑی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے بنائے ہیں، آخری دو سیٹلائٹ اگلے سال خلا میں روانہ کیے جانے کی توقع ہے۔

  • جی پی ایس کی ہدایات پر چلنے والی کار سوار خاتون کا انجام

    جی پی ایس کی ہدایات پر چلنے والی کار سوار خاتون کا انجام

    بینکاک: تھائی لینڈ کی ایک کار سوار خاتون اس وقت بہت بڑی مصیبت میں گرفتار ہو گئیں جب انھوں نے جی پی ایس کی ہدایات پر چلتے چلتے اپنی کار پیدل چلنے والوں کے ایک پتلے اور ہوا میں معلق پُل پر چڑھا دی۔

    یہ واقعہ اتوار کو تھائی لینڈ کے صوبے پھرائے میں ایک گاؤں ویانگ تھونگ میں دریائے یوم پر بنے پیڈسٹرین برج پر پیش آیا، نامعلوم خاتون ڈرائیور گاڑی کے نیویگیشن سسٹم کی طرف سے فراہم کردہ ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اس پل پر پہنچ کر پھنس گئی تھیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق شام کے ساڑھے پانچ بجے کے وقت ایک مقامی شہری جب پل عبور کرنے آیا تو وہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ ہوا میں معلق پل پر سفید ہونڈا سٹی پھنسی ہوئی ہے۔

    یہ پل 120 میٹر لمبا ہے، اور یہ صرف اتنا چوڑا ہے کہ پیدل لوگ جا سکیں یا پھر موٹر سائیکل گزر سکے، لیکن اس کے باوجود، اس سے قبل کہ خاتون کو اپنی غلطی کا احساس ہو، انھوں نے پل پر گاڑی چڑھا دی اور اسے تقریباً 15 میٹر تک لے گئیں۔

    پل پر پھنسنے کے بعد خاتون نے مدد کے لیے چیخ و پکار کیا تو وہاں کھڑے شہری نے ریسکیو کو مطلع کر دیا، جس پر اہلکاروں نے پہنچ کر دو ٹریکٹروں کی مدد سے کار کو بہ حفاظت واپس کھینچ لیا۔

    بعد ازاں تھائی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خاتون نے انکشاف کیا کہ وہ ایک دوست سے ملنے کے لیے اپنے آبائی شہر نونگ موانگ کھائی سے سنگ مین تک GPS کی ہدایات پر عمل کر رہی تھیں، کیوں کہ وہ راستے سے ناواقف تھی۔

    خاتون نے کہا ’’میں نے جی پی ایس پر توجہ مرکوز رکھی اور ارد گرد نہیں دیکھا، میں نے سوچا کہ پل مضبوط ہے اور ممکنہ طور پر دوسرے بھی اسے استعمال کرتے ہوں گے، لیکن جب میں پھنس گئی تو خوف زدہ ہو گئی، میں دریائے یوم کے درمیان میں تھی اور مجھے ڈر لگا تھا کہ کہیں گاڑی نیچے دریا میں نہ گر جائے۔

    واضح رہے کہ دنیا بھر میں ایسے واقعات پیش آتے رہے ہیں جن میں جی پی ایس نے ڈرائیورز کو اس قسم کی گمراہ کن ’رہنمائی‘ فراہم کر کے سخت مشکل میں ڈال دیا۔

  • زراعت کے طلبا کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت

    زراعت کے طلبا کو جدید ٹیکنالوجی کی تربیت

    لاہور: اوکاڑہ یونیورسٹی اور زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے طلبا کے لیے جی پی ایس ڈیٹا کلیکشن سے متعلق تربیت کا انعقاد کیا گیا جس سے زرعی شعبے میں مثبت تبدیلی پیدا ہوسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ پاکستان نے صوبہ پنجاب کے محکمہ آبپاشی، آن فارم واٹر مینجمنٹ کے افسران اور اوکاڑہ یونیورسٹی، زرعی یونیورسٹی فیصل آباد (اوکاڑہ کیمپس) کے طلبا کے لیے دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا انعقاد کیا۔

    ورکشاپ کا مقصد جی پی ایس کے ذریعے ڈیٹا جمع کرنے کے ٹولز کے بارے میں معلومات فراہم کرنا تھا، علاوہ ازیں متعلقہ سرکاری محکموں بالخصوص پنجاب کے محکمہ آبپاشی میں مختلف ایپلی کیشنز اور ٹیکنالوجیز کے استعمال اور فوائد کے بارے میں معلومات فراہم کرنا بھی تھا۔

    واٹر ریسورس مینجمنٹ کے محقق ڈاکٹر انصر الیاس کے مطابق ڈیفرینشل گلوبل نیوی گیشن سیٹلائٹ سسٹم (ڈی جی این ایس ایس) زراعت کے شعبے کا منظر نامہ بدل سکتا ہے۔

    اسے خاص طور پر حکومتی اہلکاروں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا تھا تاکہ انہیں زراعت میں استعمال ہونے والے ضروری آلات اور معلومات سے آراستہ کیا جا سکے۔

    ورکشاپ کے دوران ڈیفرینشل گلوبل پوزیشننگ سسٹم (ڈی جی پی ایس) کے استعمال کا مظاہرہ بھی کیا گیا جس کے ذریعے شرکا نے درست مقام کی نشاندہی کی سرگرمی کی۔

    انٹرنیشنل واٹر مینجمنٹ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے منعقد کی گئی ایک اور ورکشاپ میں انٹیگریٹڈ واٹر ریسورسز مینجمنٹ کے لیے صنفی مساوات اور سماجی شمولیت پر بھی آگاہی فراہم کی گئی۔

    ورکشاپ میں لیبر کی صنفی تقسیم کو اجاگر کرنے کے لیے مختلف مشقیں کروائی گئیں جس سے شرکا کو روایتی صنفی تصورات کے ساتھ ساتھ جنس اور صنفی فرق کو سمجھنے میں مدد ملی۔

  • اسرائیلی ایئرپورٹ کے جی پی ایس سسٹم میں خرابی کا الزام روس پر عائد

    اسرائیلی ایئرپورٹ کے جی پی ایس سسٹم میں خرابی کا الزام روس پر عائد

    یروشلم : صہیونی ریاست کا فضائی نیوی گیشن سسٹم کچھ دنوں سے نامعلوم ذرائع سے بار بار جام کیا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں صہیونی حکام سخت پریشان ہیں، جس کے باعث اسرائیلی حکام نے بعض فضائی روٹس بھی تبدیل کردئیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گلوبل جیوگرافک پوزیشننگ سسٹم(جی پی ایس ) کو گذشتہ تین ہفتوں سے بار بار خرابی کا سامنا ہے۔ بعض ذرائع ابلاغ نےدعویٰ کیا ہے کہ اس خرابی کے پیچھے روس کا ہاتھ بتایا ہے۔

    اسرائیلی ہوائی اڈوں کی ذمہ دار اتھارٹی کے ترجمان کا کہنا تھاکہ فضائی طیاروں کی درست سمت کی نشاندہی کرنے والے نظام میں خرابی کا سبب معلوم نہ ہونے سے حکام پریشان ہیں، جس کے باعث بعض فلائیٹس کے روٹ تبدیل کردیے گئے ۔

    عبرانی میڈیا کا کہنا تھا کہ اسرائیلی حکام کوفضائی جہاز رانی کے نظام میں بار بار خلل پیدا ہونے پر تشویش ہے اور انہوں نے تنگ آکر بعض فضائی روٹس تبدیل کردیے ہیں، ہوائی اڈوں کے حکام نے ہوابازوں کو کہا ہےکہ وہ موجودہ ‘جی پی ایس’ سسٹم پر زیادہ انحصار نہ کریں۔

    ان کا کہنا ہے کہ اس فنی خرابی سے ابھی تک کوئی نقصان نہیں ہوا ہے، اسرائیلی فضائیہ کے ماہرین خلل پیدا کرنے کے مصدر کا پتا چلانے کے لیے تحقیقات کررہے ہیں۔

    بین الاقوامی کمرشل فلائیرز ایسوسی ایشن کی طرف سے گذشتہ ہفتے اپنی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ انہیں متعدد ہوابازوں کی طرف سے شکایت ملی ہے کہ اسرائیل کے بن گوریون بین الاقوامی ہوائی اڈے کے اطراف میں ‘جی پی ایس’ کے سگلنل نہیں ہو رہے ہیں۔

    ان رپورٹس کے بعد اسرائیلی ریڈیو نے بتایا کہ جی پی ایس سسٹم میں خرابی کے پیچھے روس کا ہاتھ ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے اس حوالے سے کوئی موقف سامنے نہیں آیا۔

  • کیا آپ ان مخفف الفاظ کے معنی جانتے ہیں؟

    کیا آپ ان مخفف الفاظ کے معنی جانتے ہیں؟

    ایس ایم ایس، اے ایم، پی ایم، جی پی ایس اور اس جیسے لاتعداد مخفف الفاظ ہماری زندگی کا حصہ بن چکے ہیں لیکن ہم میں سے بہت کم افراد ان الفاظ کا اصل مطلب یا ان کے مکمل الفاظ جانتے ہوں گے۔

    آج ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ ہماری روزمرہ زندگی میں استعمال ہونے والے ان مخفف الفاظ کا کیا مطلب ہے۔


    جی پی ایس

    راستے کی سمت کا تعین کرنے کے لیے استعمال کیا جانے والے لفظ جی پی ایس گلوبل پوزیشننگ سسٹم ہے۔


    اے ایم ۔ پی ایم

    دنیا بھر میں دن اور رات کا تعین کرنے کے لیے اے ایم اور پی ایم کا استعمال کیا جاتا ہے۔ ان کا مطلب ہے اینٹی میریڈیم (دوپہر سے قبل) اور پوسٹ میریڈیم (دوپہر کے بعد)۔


    ایس ایم ایس

    واٹس ایپ کی ایجاد سے قبل ٹیکسٹ مسیجنگ یا ایس ایم ایس ہی رابطے کا آسان ذریعہ تھا۔ اس کا مطلب ہے شارٹ میسج سروس۔


    وائرس

    کمپیوٹر کو نقصان پہنچانے والا وائرس دراصل وائٹل انفارمیشن ریسورس انڈر سیز کا مخفف ہے۔


    ای جی

    انگریزی زبان کے جملوں میں استعمال کیا جانے والا لفظ ای ۔ جی ’مثال کے طور پر‘ کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ اس کا اصل مطلب ہے ایگزیمپلی گریشیا جو لاطینی زبان کا لفظ ہے۔


    آئی ای

    انگریزی زبان میں ایک اور لفظ آئی ای (آئی ڈی ۔ ای ایس ٹی) کا مطلب ہے ’وہ یہ کہ‘۔ یہ مخفف کسی چیز کی وضاحت کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔


    سی سی ۔ بی سی سی

    ای میل بھیجنے کے دوران آپ کو ایک آپشن سی سی اور بی سی سی نظر آتا ہے۔ سی سی کا مطلب کاربن کاپی اور بی سی سی کا مطلب بلائنڈ کاربن کاپی ہے۔

    یہ آپشن ایک سے زائد افراد کو بیک وقت ای میل بھیجنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔

    فرق صرف اتنا ہے کہ سی سی میں لکھے جانے والے نام کا ای میل میں موجود ہر شخص کو علم ہوگا۔ جبکہ بی سی سی میں درج کیے جانے والے نام کے بارے میں نہ تو کسی دوسرے شخص کو (ای میل میں موجود) علم ہوگا اور نہ خود اس شخص کو کہ اسے اور کتنے افراد کے ساتھ یہ ای میل کی گئی ہے۔


    پی ایس

    آپ نے اکثر چند پیراگرافس پر مشتمل کسی مضمون کے آخر میں پی ایس لکھا دیکھا ہوگا۔ اس کا مطلب ہوتا ہے پوسٹ اسکرپٹ۔

    مضمون ختم ہونے کے بعد اگر کوئی ضمنی بات شامل کرنی ہو تو اسے پی ۔ ایس ۔ لکھ کر لکھا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔